Tag: China

  • چین نے پاکستان میں ‘کین سائینو ویکسین’ کے ہنگامی استعمال کی اجازت مانگ لی

    چین نے پاکستان میں ‘کین سائینو ویکسین’ کے ہنگامی استعمال کی اجازت مانگ لی

    اسلام آباد: چین نے پاکستان میں کین سائینو ویکسین کے ہنگامی استعمال کیلئے اجازت مانگ لی، پاکستان میں ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کے نتائج حوصلہ افزا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چینی کمپنی نے پاکستان میں کوروناویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت مانگ لی ، اس حوالے سے کین سائینو نے ویکسین رجسٹریشن کیلئے ڈریپ کودرخواست دے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کین سائینونےویکسین کلینیکل ٹرائلزفیزتھری کاڈیٹاجمع کرادیا ، کین سائینو نے پاکستان میں کوروناویکسین کےکلینیکل ٹرائلز منعقد کئے ، جس میں 18ہزارپاکستانی کین سائینو کے فیزتھری ٹرائلزکاحصہ بنےتھے، ویکسین کےکلینیکل ٹرائلزکےنتائج حوصلہ افزا ہیں۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق کین سائینوکی کوروناویکسین محفوظ،موثرہے، ڈریپ رجسٹریشن بورڈکین سائینوکوروناویکسین کی منظوری دےگا، رجسٹریشن بورڈکےآئندہ اجلاس میں چینی ویکسین کی منظوری کا امکان ہے۔

    کین سائینو نے ویکسین چینی ملٹری میڈیکل سائنسز اکیڈمی کے تعاون سے تیار کی ، کین سائینوکوپاکستان میں کلینیکل ٹرائلزکی اجازت اگست   2020میں ملی اور ٹرائلزکا آغاز22 ستمبر 2020کوہواتھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کین سائینوکےفیزتھری کلینیکل ٹرائلز5 ماہ جاری رہے، کلینکل ٹرائلزلاہور،کراچی، اسلام آبادمیں ہوئے تھے۔

    وزارت صحت کے ذرائع نے کہا ہے کہ کین سائینوکی کوروناویکسین ایک خوراک پرمشتمل ہے، ویکسین کی قیمت 5ڈالرسےکم ہوگی،یہ ویکسین منفی دو تا8 درجہ حرارت پر ذخیرہ ہوتی ہے۔

  • چین سے لائی گئی کورونا ویکسین پاکستان کے حوالے

    چین سے لائی گئی کورونا ویکسین پاکستان کے حوالے

    اسلام آباد : چین نے باضابطہ طور پر کورونا ویکسین کی 5 لاکھ ڈوز پاکستان کے حوالے کردی ، وزیرخارجہ نے وفاقی حکومت،وزیراعظم ، عوام کی طرف سے چین کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا چین نے ایک بار پھر پاکستان کیساتھ لازوال دوستی کاعملی مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نور ایئر بیس پر چین کی جانب سے فراہم کردہ کورونا ویکسین کی پاکستان حوالگی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ، جس میں چینی سفیر ، وزیر خارجہ محمود قریشی اور معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

    تقریب میں چینی سفیر نے باضابطہ طور پر کورونا ویکسین کی 5 لاکھ ڈوز پاکستان کے حوالے کی، وزیر خارجہ شاہ محمود نے کورونا ویکسین کی ڈوز موصول کیں۔

    چینی سفیر نونگ رونگ نے نورخان ایئربیس پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا چین کورونا کے تدارک کیلئے پوری دنیا میں کام کرنے کیلئے پرعزم ہے، چین کورونا کی صورت حال میں پاکستان کیساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

    نونگ رونگ کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا سب سے قریبی دوست ہے اور پہلا ملک ہے، جسے چین کورونا ویکسین فراہم کررہا ہے، پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان بہترین شراکت داری ہے اور ویکسین کی فراہمی پاک چین دوستی کی لازوال مثال ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان چین سےکورونا ویکسین کا عطیہ لینے والا پہلا ملک ہے، پاکستان چین کےسفارتی تعلقات کو 70 سال ہوچکے ہیں، چین کو پاکستان کے ساتھ دوستی پر فخر ہے، پاکستان چین دوستی پہاڑوں سے بلند،سمندروں سےگہری ہے، چین پاکستان کو ہر شعبہ زندگی میں تعاون فراہم کرے گا۔

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ خوشی ہے پاکستان صحت کے شعبے میں تیزی سےآگے بڑھ رہاہے، کورونا کے خلاف مشترکہ جنگ میں پاک چین تعلقات گہرے ہوئے اور سی پیک منصوبے سے پاک چین دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوئے۔

    نونگ رونگ نے مزید کہا کہ چین پاکستان کی سماجی ترقی اور معاشی بحالی میں تعاون کیلئے تیار ہے، چین کورونا وبا سے نمٹنے کیلئے پاکستان سے تعاون کیلئے تیار ہے، چین دونوں ممالک کےعوام کے روشن مستقبل کے تعاون کیلئے پُرعزم ہے۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا معاون خصوصی ڈاکٹرفیصل سلطان اور چینی سفیر ودیگر کا شکریہ ادا کرتا ہوں، خوشی ہے کہ چین نے ایک بار پھر پاکستان کیساتھ لازوال دوستی کاعملی مظاہرہ کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 2021میں پاک چین سفارتی تعلقات کو 7 دہائیاں مکمل ہونے کو ہیں، پاک چین سفارتی تعلقات کی 7 دہائیاں مکمل ہونے پر اس سال کو شایان شان سے منائیں گے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ وفاقی حکومت،وزیراعظم ، عوام کی طرف سے چین کا شکریہ اداکرتے ہیں ، عوام کی مدد کاچین نے عملی مظاہرہ آج پاکستان سےکیا ہے، چین ہمیشہ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑارہا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ چینی وزیرخارجہ سے ویکسین کے حصول کیلئے بات چیت جاری تھی، ان سے21جنوری کو دوبارہ بات ہوئی تو انھوں نے خوشخبری دی، چینی وزیر خارجہ نے 21جنوری کو بتایا کہ چین بطور تحفہ 5لاکھ ویکسین دےگا۔

    شاہ محمود قریشی نے طیارہ بیجنگ لے جانے اور فوری واپس لانے پر پاک فضائیہ اورپائلٹس کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کورونا ویکسین پاکستان پہنچانے پر پاک فضائیہ کے معترف ہیں ،پاک فضائیہ نے 27 فروری کو صلاحیتوں کاجومظاہرہ کیا اس پرقوم کو فخر ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا چین اور پاکستان ملکر کینسائنو نامی ویکسین پر کام کررہےہیں ، کینسائنو نامی ویکسین کے نتائج کے حوصلہ افزا نتائج آئے ہیں، چین کی حکومت ،سفیر اور چینی عوام کا ایک بار شکریہ اداکرتا ہوں، چین کی پاکستان کی دوستی صرف سرکار تک محدود نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ویکسین آنے کے بعد عوام خود کو محفوظ محسوس کررہے ہیں، چینی ڈاکٹرز اور ماہرین نے ہماری بھرپور رہنمائی بھی کی ہے۔

  • کرونا کی ابتدا کہاں سے ہوئی؟ ڈبلیو ایچ او کی ٹیم ووہان مارکیٹ پہنچ گئی

    کرونا کی ابتدا کہاں سے ہوئی؟ ڈبلیو ایچ او کی ٹیم ووہان مارکیٹ پہنچ گئی

    ووہان: یہ جاننے کے لیے کہ کرونا وائرس کی ابتدا کہاں سے ہوئی، عالمی ادارہ صحت کے ماہرین پر مشتمل ٹیم چین کے شہر ووہان پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کرونا وائرس کی وبا کی ابتدا کے حوالے سے تحقیقات کے لیے ہوانان مارکیٹ پہنچ گئی ہے، یہ سی فوڈ کی مارکیٹ ہے جہاں سب سے پہلے کرونا وائرس کا پتا چلا تھا۔

    روئٹرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے اوائل میں اس مارکیٹ کو بند کر کے عوام کی رسائی روک دی گئی تھی اور اب یہاں سیکیورٹی اہل کاروں نے ناکہ لگا رکھا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوانان مارکیٹ اب بھی اس بات کا پتا چلانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے کہ اس وائرس کی ابتدا کہاں سے ہوئی کیوں کہ یہیں پر پہلے کیسز کی تصدیق ہوئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی ٹیم شہر میں 2 ہفتے قرنطینہ کرنے کے بعد ووہان میں لیبارٹریوں، مارکیٹوں اور اسپتالوں کا دورہ کرے گی، عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ اس کی ٹیم ہوانان مارکیٹ اور ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    کرونا کس طرح پھیلا، امریکا کا تہہ تک پہنچنے کا فیصلہ

    بعض چینی سفارت کاروں اور سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں کرونا وائرس اس مارکیٹ سے نہیں پھیلا بلکہ کسی دوسرے ملک سے اس کی ابتدا ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ 31 دسمبر 2019 کو اس مارکیٹ سے نمونیا جیسی پراسرار بیماری کے 4 کیسز سامنے آنے کے بعد اسے بند کر دیا گیا تھا، جنوری کے آخر میں ووہان میں 76 دن کا لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔

    چین کو کرونا وائرس کے ابتدائی کیسز سے مؤثر انداز میں نہ نمٹنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلسل چین کو نشانہ بنائے رکھا، اور اب بائیڈن انتظامیہ نے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، اور یہ کہا ہے کہ وہ ڈبلیو ایچ او پر انحصار نہیں کریں گے۔

  • چین: سونے کی کان میں پھنسے 9 کان کن ہلاک

    چین: سونے کی کان میں پھنسے 9 کان کن ہلاک

    بیجنگ: چین میں ایک سونے کی کان میں گزشتہ 2 ہفتوں سے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کان کنوں میں سے 9 ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی چین کے صوبہ شانڈونگ کے شہر یانتائی میں ہوشان نامی ایک کان میں دھماکے کے باعث دو ہفتوں سے 22 کان کن پھنسے ہوئے تھے، جن میں سے اتوار کو 11 کان کنوں کو بحفاظت زندہ نکال لیا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پھنسے ہوئے کان کنوں میں سے 9 ہلاک ہو گئے ہیں، چین کے سرکاری ٹی وی نے کہا ہے کہ اتوار کی دوپہر سے کان کنوں کی تلاش کا سلسلہ جاری ہے، 9 پھنسے ہوئے کان کن بد قسمتی سے ہلاک ہو گئے ہیں۔

    کان میں دھماکے کے بعد ایک شخص شدید زخمی ہوا تھا اور سر پر چوٹ کی وجہ سے اس کے ہلاک ہونے کی بھی تصدیق کی گئی تھی۔

    سونے کی کان میں دو ہفتے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کان کنوں کو زندہ نکال لیا گیا

    امدادی کارکنوں نے ڈرلنگ کر کے کان کنوں تک خوراک اور ادویات پہنچائی تھیں، اس آپریشن میں 600 سے زیادہ امدادی کارکنوں نے حصہ لیا تھا، امدادی کارکنوں نے جمعے کو کہا تھا کہ دیگر کان کنوں کو باہر لانے میں مزید دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔

    سونے کی کان میں 8 دنوں سے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کان کنوں نے اہم پیغام بھیج دیا

    واضح رہے کہ چین میں کان کنی کے حادثات معمول کی بات ہے، دسمبر میں چین کے جنوب مغربی شہر چوچنگ کی کان میں 23 کان کن پھنس کر ہلاک ہوگئے تھے۔

  • سونے کی کان میں دو ہفتے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کان کنوں کو زندہ نکال لیا گیا

    سونے کی کان میں دو ہفتے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کان کنوں کو زندہ نکال لیا گیا

    بیجنگ: چین میں ایک سونے کی کان میں 13 دنوں سے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کان کنوں میں سے آخر کار 11 کو بچا لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی چین کے صوبہ شانڈونگ کے شہر یانتائی میں ہوشان نامی ایک کان میں دھماکے کے باعث دو ہفتوں تک پھنسے 22 کان کنوں میں سے گیارہ کو امدادی کارکنوں نے بحفاظت نکال لیا، حکام کا کہنا ہے کہ ایک کان کن کی حالت نازک ہے، جب کہ دیگر کی تلاش کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اتوار کی صبح نکالے گئے کان کنوں میں سے ایک کی حالت انتہائی نازک ہے، امدادی کارکنوں نے مشکل حالات میں ان کان کنوں کی مدد کے لیے سرتوڑ کوششیں کیں۔

    دھماکے کے بعد ایک شخص شدید زخمی ہوا تھا اور سر پر چھوٹ کی وجہ سے اس کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی گئی تھی، کان کنوں تک خوراک اور ادویات پہنچانے کے لیے امدادی کارکنوں کو ڈرلنگ کرنی پڑی تھی، یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ ایک کان کن 100 میٹر نیچے پانیوں میں اب بھی پھنسا ہوا ہے۔

    سونے کی کان میں 8 دنوں سے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کان کنوں نے اہم پیغام بھیج دیا

    امدادی آپریشن میں 600 سے زیادہ امدادی کارکنوں نے حصہ لیا، ان کا کہنا تھا کہ دیگر کان کنوں کو باہر لانے میں مزید دو ہفتے لگ سکتے ہیں، انھوں نے یہ بھی بتایا کہ جس جگہ ڈرلنگ کی جا رہی ہے وہاں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

    چند دن قبل پھنسے کان کنوں نے اپنے بچاؤ کے لیے ایک اہم پیغام بھی بھیجا تھا، جس سے کان کنوں کے زندہ ہونے کی امید بحال ہو گئی تھی، کان کنوں نے لکھا تھا کہ انھیں ادویات بھیجی جائیں، معلوم ہوا تھا کہ پھنسے کان کنوں میں سے کچھ کو بلڈ پریشر کا مرض بھی لاحق ہے۔

  • کرونا وبا کے باوجود چینی معیشت نے نئی بلندی کو چھو لیا

    کرونا وبا کے باوجود چینی معیشت نے نئی بلندی کو چھو لیا

    بیجنگ: کرونا وبا کے باوجود چینی معیشت نے نئی بلندی کو چھو لیا ہے، امریکی اخبار کا کہنا ہے کہ چینی معیشت پہلی بار 100 ٹریلین یو آن سے زیادہ ہوگئی۔

    وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق چین 2020 میں معاشی نمو حاصل کرنے والا واحد ملک تھا، اخبار نے انکشاف کیا کہ گزشتہ برس چینی معیشت کا حجم پہلی بار 100 ٹریلین یو آن سے زیادہ ہوگیا۔

    چین کے قومی دفتر اطلاعات نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں چینی جی ڈی پی کی مالیت 101.5986 ٹریلین یو آن تک جا پہنچی جب کہ اس میں 2019 کی نسبت 2.3 فی صد کا اضافہ ہوا۔

    2020 میں درآمدات و برآمدات کی مجموعی مالیت 32155.7 بلین یو آن تھی جس میں اس سے پچھلے سال کے مقابلے میں 1.9 فی صد کا اضافہ ہوا۔

    ان میں برآمدات کی مالیت 4.0 فی صد اضافے کے ساتھ 17932.6 بلین یو آن تک جا پہنچی، تاہم درآمدات 0.7 فی صد کی کمی کے ساتھ 14233.1 بلین یو آن رہیں۔

    معمول کی تجارت میں درآمدات و برآمدات کی مالیت کا حصہ کل درآمدات و برآمدات میں 59.9 فی صد بنا، جو 2019 کے مقابلے میں 0.9 فی صد زیادہ رہا۔

    تجزیہ نگاروں کا حوالہ دیتے ہوئے برطانوی میڈیا نے مزید بتایا کہ کو وِڈ 19 کے اثرات کے باعث عالمی منڈی میں طبی مصنوعات اور گھر سے دفتری امور انجام دینے سے متعلق مصنوعات کی مانگ میں اضافے سے چین کی برآمدات میں مسلسل اضافے کی بھی توقع ہے۔

  • سونے کی کان میں 8 دنوں سے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کان کنوں نے اہم پیغام بھیج دیا

    سونے کی کان میں 8 دنوں سے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کان کنوں نے اہم پیغام بھیج دیا

    بیجنگ: چین میں ایک سونے کی کان میں 8 دنوں سے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کان کنوں نے امدادی کارکنان کو اہم پیغام بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی چین میں سونے کی ایک کان میں گزشتہ آٹھ دنوں سے پھنسے کان کنوں نے اپنے بچاؤ کے لیے اہم پیغام بھیجا ہے، پیغام نے لوگوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے تاہم اس پیغام سے کان کنوں کے زندہ ہونے کی امید بھی بحال ہو گئی ہے۔

    دس جنوری کو چین کے صوبہ شانڈونگ کے شہر یانتائی میں ایک کان ہوشان میں دھماکا ہوا تھا جس سے کان کے داخلی راستے سے 600 میٹر نیچے 22 کان کن پھنس کر رہ گئے تھے۔ کان کنوں کو بچانے کے لیے کان کا داخلی راستہ پھر سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔

    گزشتہ روز ان کان کنوں نے اپنے پیغام میں لکھا ’ادویات بھیج دیں۔‘ اس نے امدادی کارکنوں سمیت دیگر لوگوں کو بھی امید دلا دی ہے، یہ پیغام کان کنوں کو کھانے کے پارسل نیچے اتارنے والی دھاتی تار کے ساتھ اوپر آیا تھا۔

    پیر کو چین کی مقامی حکومت کا کہنا تھا کہ امدادی کارکنان کو اتوار کے دن ڈرلنگ کے دوران ’کھٹکھٹانے کی آوازیں‘ سنائی دیں۔ پھنسے ہوئے کان کنوں کی جانب سے ایک لکھا ہوا پیغام بھی اوپر بھیجا گیا جس میں انھوں نے بتایا کہ ان میں سے 12 ابھی تک زندہ ہیں۔

    بد قسمت کان کنوں نے اپنے پیغام میں مزید لکھا کہ انھیں بلڈ پریشر کی دواؤں اور مرہم پٹی کے سامان کی ضرورت ہے، تین لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر ہے، 4 افراد زخمی بھی ہیں جن کی مرہم پٹی کرنی ہے۔

    کان کنوں نے لکھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ امدادی کارکنان رکیں گے نہیں تاکہ ہمارے پاس امید ہو۔ہم تک پہنچنے کی کوشش مت روکیں۔

    حکام نے کان میں پھنسنے والے دیگر 10 کان کنوں سے متعلق ابھی کچھ نہیں بتایا ہے، امدادی کارروائیوں کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں چھ سو میٹر نیچے پھنسے کان کنوں کو ایک دھاتی تار کے ذریعے کھانے کے پارسل پہنچائے جا رہے ہیں۔

  • چین میں   8 ماہ بعد کورونا  وائرس سے پہلی ہلاکت ، پابندیاں بڑھا دی گئیں

    چین میں 8 ماہ بعد کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت ، پابندیاں بڑھا دی گئیں

    بیجنگ :چین میں 8 ماہ بعد کورونا وائرس سےایک شخص ہلاک ہوگیا، جس کے بعد وائرس کےپھیلاؤکےباعث چین کےمتاثرہ شہروں میں پابندیاں بڑھادی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کی دوسری لہر نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے اور کیسز میں اضافے اور اموات کا سلسلہ جاری ہے ، چین میں 8 ماہ بعد کورونا سے ایک ہلاکت سامنے آئی ، وائرس کےپھیلاؤکےباعث چین کےمتاثرہ شہروں میں پابندیاں بڑھادی گئیں ہیں۔

    دوسری جانب وائرس کی کھوج لگانے عالمی ادارہ صحت کی ٹیم چین کے شہر ووہان پہنچ گئی ہے۔

    گذشتہ روز چین کی وزارت صحت نے اعلان کیا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پورے ملک میں کرونا وائرس کے نئے مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے، ان کے مطابق جن افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی، ان میں سے 13 افراد ایسے ہیں جو حال ہی میں بیرون ملک سے آئے ہیں۔

    چین کے قومی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے 42 نئے مریضوں کا تعلق مشرقی چین کے صوبے ہیئی سے ہے۔

    حکومت نے صوبے ہیبی کے متعدد شہروں سمیت ملک کے شمالی حصے میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے، جس کے باعث تقریباً دو کروڑ افراد گھروں تک محدود ہیں۔

    خیال رہے گزشتہ ہفتے حکام نے بڑے پیمانے پر کرونا وائرس ٹیسٹ مہم شروع کی تھی اور ہیبی کے دارالحکومت آنے اور جانے والے ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد کر دی تھی جب کہ اسکولوں اور دکانوں کو بھی بند کرا دیا تھا۔

    یاد رہے کہ سال 2019 کے اختتام سے شروع ہونے والی کرونا وائرس وبا سے چین میں 87 ہزار 591 افرد متاثر ہوئے تھے جبکہ 4 ہزار 634 اموات ہوئی تھیں۔

  • چین: نئے کرونا مریضوں کی تصدیق کے بعد 5 لاکھ کی آبادی کو قرنطینہ کردیا گیا

    چین: نئے کرونا مریضوں کی تصدیق کے بعد 5 لاکھ کی آبادی کو قرنطینہ کردیا گیا

    بیجنگ: چین میں ایک بستی کے کچھ رہائشیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد 5 لاکھ کی آبادی کو قرنطینہ کردیا گیا، چین میں کرونا وائرس کے نئے کیسز بھی سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔

    چینی میڈیا کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ کے قریب ایک بستی میں کرونا وائرس کے مریضوں کا انکشاف ہونے کے بعد 5 لاکھ کی آبادی کو قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

    چین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پورے ملک میں کرونا وائرس کے نئے مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے، ان کے مطابق جن افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ان میں سے 13 افراد ایسے ہیں جو حال ہی میں بیرون ملک سے آئے ہیں۔

    چین کے قومی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے 42 نئے مریضوں کا تعلق مشرقی چین کے صوبے ہیئی سے ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس سے کسی موت کی اطلاع نہیں ملی۔

    یاد رہے کہ سال 2019 کے اختتام سے شروع ہونے والی کرونا وائرس وبا سے چین میں 87 ہزار 591 افرد متاثر ہوئے تھے جبکہ 4 ہزار 634 اموات ہوئی تھیں۔

  • چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری، حکومت پنجاب کی بڑی کامیابی

    چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری، حکومت پنجاب کی بڑی کامیابی

    لاہور: چینی کمپنیوں کے ساتھ علامہ اقبال اسپشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری کے لیے معامعلات طے ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے سلسلے میں حکومت پنجاب نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے، علامہ اقبال اسپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری کے حوالےسے ایک رپورٹ چیئرمین فیڈمک میاں کاشف اشفاق نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھجوائی جس کی انھوں ںے منظوری دے دی۔

     6 چینی کمپنیاں علامہ اقبال اسپشل اکنامک زون میں سرمایہ کاری کریں گی، چینی سرمایہ کاروں کے لیے لاہور میں اسپشل ون ونڈو سینٹر بھی قائم کر دیاگیا۔

    نئی چینی کمپنیوں کو بھی سرمایہ کاری کے لیے تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی، چینی قونصل جنرل نے مارچ میں مزید چینی کمپنیوں کے پاکستان آنے کی خوش خبری سنا دی، مجموعی طور پر 200 چینی کمپنیاں ری لوکیٹ ہو کر پنجاب میں سرمایہ کاری کریں گی، جب کہ اب تک چینی کمپنیوں سے ایک ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری پنجاب آ چکی ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اس سلسلے میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسپشل اکنامک زونز معاشی سرگرمیوں میں تیزی لائیں گے، حکومتی اقدامات کے باعث پنجاب معاشی سرگرمیوں کا مرکز بنے گا، فیڈمک کے پلیٹ فارم سے اسپشل اکنامک زونز پر تیزی سے کام جاری ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے۔

    چیئرمین فیڈمک کاشف اشفاق کا کہنا تھا کہ چینی کمپنیوں کو ری لوکیشن کے لیے 1 ہزار ایکڑ زمین مختص کر دی گئی ہے، ان کو اسپشل اکنامک زون میں مکمل سہولتیں فراہم کی جائیں گی، چینی کمپنیاں چین سے اپنا کارربار اسپشل اکنامک زون میں منتقل کر رہی ہیں۔