Tag: China

  • چینی دفاعی تجزیہ کار نے ارنب گوسوامی کے پروگرام میں جنرل بخشی کے چھکے چھڑا دیے

    چینی دفاعی تجزیہ کار نے ارنب گوسوامی کے پروگرام میں جنرل بخشی کے چھکے چھڑا دیے

    پاک بھارت محدود جنگ کے بعد مودی کے گودی میڈیا کو ایک بار پھر عالمی سطح پر بڑی سبکی کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے، اس بار ایک چینی دفاعی تجزیہ کار نے گوسوامی کے پروگرام میں چھکے چھڑاتے ہوئے جنرل بخشی کو تاریخ پڑھنے کا مشورہ دے دیا۔

    ارنب گوسوامی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینٹر فار چائنا اینڈ گلوبلائزیشن کے نائب صدر پروفیسر وکٹر گاؤ نے لائیو پروگرام کے دوران ہندوستانی ریٹائرڈ جنرل بخشی کی خوب سرزنش کی۔

    پروفیسر وکٹر گاؤ نے اسلام آباد بیجنگ تعلقات کے سوال پر کہا ’’جنرل بخشی، آپ کو تاریخ کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے، دنیا کی کوئی طاقت چین پاکستان دوستی کو نہیں توڑ سکتی۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’میں نے جنرل بخشی کی گفتگو غور سے سنی، چین نے شن جیانگ کو حضرت عیسیٰ کی پیدائش سے پہلے اپنا حصہ بنایا تھا، جنرل بخشی صاحب تاریخ کا مطالعہ کریں اور حقیقت جانیں، تبت 800 سال سے چین کا حصہ ہے، دوبارہ کہتا ہوں جنرل بخشی تاریخ پڑھیں۔‘‘

    پروفیسر گاؤ نے ان کی سرزنش جاری رکھی، اور کہا ’’تبت پر چڑھائی کی بات کرتے ہیں تو چین نے ایسا نہیں کیا، یہ تاریخی حقیقت ہے،آپ کو تاریخ پڑھنی چاہیے، میں جانتا ہوں آپ نے فوجی تعلیم حاصل کی ہے، اگر تاریخ سے نابلد ہوں تو آپ عظیم ملٹری لیڈر نہیں بن سکتے۔‘‘


    رافیل طیاروں کی جنگ میں ناکامی نے بھارت کی فضائی طاقت کی حقیقت بے نقاب کر دی


    انھوں نے کہا ’’آپ چین اور پاکستان کی بات کرتے ہیں، چین اور پاکستان کے تعلقات ٹھوس چٹان کی مانند ہیں، پاک چین برادرانہ تعلقات کو دنیا کی کوئی طاقت ہلا بھی نہیں سکتی، دنیا کے کسی ملک کو پاک چین دوستی پر شائبہ نہیں ہونا چاہیے، یہ تعلق مئی 2025 میں قائم نہیں ہوا، یہ دہائیوں سے ہے۔‘‘

    چینی پروفیسر نے مزید کہا ’’پاکستان اور چین مشترکہ طور پر جنگی طیارے بنا رہے ہیں، اور پاکستان ملٹری ترقی سے 4 فائدے حاصل کر رہا ہے، حیرت زدہ ہونے کی ایکٹنگ مت کریں، علاقائی سالمیت کے تحفظ میں چین پاکستان کا بھرپور ساتھ دے گا۔‘‘

    پروفیسر گاؤ نے کہا ’’آپ دہشت گردی کی بات کرتے ہیں، جب کوئی دہشت گرد حملہ ہوتا ہے تو آپ فیصلہ کر لیتے ہیں کہ کوئی دوسرا ملک ملوث ہے، دہشت گردی کو حقیقت پسندی سے دیکھیں، تمام وسائل بروئے کار لا کر دہشت گردی کی تہہ تک پہنچیں، اس کے بعد آپ ملٹری ایکشن کرنے میں حق بہ جانب ہوں گے۔‘‘ انھوں نے جنرل بخشی پر واضح کیا کہ ’’ملٹری ایکشن آخری قدم ہونا چاہیے نہ کہ پہلا قدم، بھارت جب ابتدا میں ہی فوجی کارروائی کرے تو یہ غیر منصفانہ عمل ہے۔‘‘

     

  • امریکی کمپنیاں چین کو مصنوعات فروخت نہ کریں، ٹرمپ انتظامیہ کا حکم

    امریکی کمپنیاں چین کو مصنوعات فروخت نہ کریں، ٹرمپ انتظامیہ کا حکم

    امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ نے کچھ امریکی کمپنیوں کو چین کو مصنوعات فروخت کرنے سے روک دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ تجارت کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے کچھ امریکی کمپنیوں کوچین کومصنوعات فروخت کرنے سے روکا ہے۔

    برطانوی اخبار فنانشل ٹائمزکا کہنا ہے ٹرمپ انتظامیہ نے چین کو سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کرنے والے سافٹ ویئر کی فروخت پر مؤثر طور پر پابندی عائد کردی ہے۔

    نیویارک ٹائمز کی رپورٹس کے مطابق چین کو جیٹ انجن ٹیکنالوجی اور کچھ مخصوص کیمیکلز کی فروخت بھی روک دی گئی ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ تجارت کا کہنا ہے چین کو اسٹریٹجک اہمیت کی برآمدات کا جائزہ لے رہے ہیں، کچھ کمپنیوں کے ایکسپورٹ لائسنس میں اضافی شرائط شامل کی ہیں۔

    اس سے قبل امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے ایران امریکا مذاکرات کے دوران دباؤ بڑھانے کے لئے بعض ایرانی تیل کی شپنگ کمپنیوں، آئل ٹینکرز پر پابندیاں لگائی گئی تھیں۔

    امریکی محکمہ خزانہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ امریکا کی نئی پابندیوں میں چائنہ میں کام کرنے والی آزاد چھوٹی آئل ریفائنریز شامل ہیں۔

    امریکی محکمہ خزانہ کے بیان کے مطابق چائنہ میں کام کرنے والی آئل ریفائنریز 1 ارب ڈالر سے زائد کے ایرانی خام تیل کی خریداری میں شامل ہیں۔

    چین نے 4 ممالک کے لیے ویزا فری انٹری کی اجازت دے دی

    خبرایجنسی کے مطابق چین ایرانی تیل کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے، چائنہ ایران پر امریکی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا، چین اور ایران کے درمیان تجارت زیادہ تر ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں کی جاتی ہے۔ دونوں ممالک دو طرفہ تجارت درمیانی افراد کے نیٹ ورک کے ذریعے کرتے ہیں۔

  • چین نے 100 خود کش ڈرون لے جانے والا ’ڈرون بردار‘ ڈرون بنا لیا

    چین نے 100 خود کش ڈرون لے جانے والا ’ڈرون بردار‘ ڈرون بنا لیا

    بیجنگ: چین نے ایک بار پھر ٹیکنالوجی کے میدان میں برتری ثابت کر دی، اور کسی بحری بیڑے کی طرح ایسا ڈرون بردار (مدر شپ) بنا لیا ہے جو 100 خود کش ڈرون لے جا سکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکنالوجی کی دنیا میں چین نے جدید ترین ’ڈرون کیریئر‘ تیار کر کے ایک اور سنگِ میل عبور کر لیا ہے، یہ ’ڈرون کیریئر‘ 100 خودکش ڈرونز لے جانے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

    ڈرون کیریئر مدر شپ چین

    ’ڈرون بردار‘ ڈرون طیارہ ’جیو تیان‘ رواں برس جون کے آخر میں اپنے پہلے مشن پر جانے کے لیے تیار ہوگا، یہ جیٹ انجن سے چلنے والا اور طویل فاصلے تک پرواز کرنے والا بغیر پائلٹ طیارہ ہے جو 15 ہزار میٹر کی بلندی پر اڑنے اور 7 ہزار کلو میٹر تک فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ڈرون کیریئر مدر شپ چین

    یہ ڈرون 16 ٹن تک وزن کے ساتھ پرواز کر سکتا ہے اور 6 ٹن تک ہتھیار اور چھوٹے خود کش ڈرونز لے جانے کی صلاحیت کا بھی حامل ہے۔ ’جیو تیان‘ سے اس کے اندر موجود 100 چھوٹے ڈرونز یا ہتھیار لانچ کیے جا سکتے ہیں جو دشمن کے دفاعی نظام کو متاثر کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔


    ویڈیو : چین میں بغیر ڈرائیور کام کرنے والے ٹرک تیار


    ’جیو تیان‘ میں 8 ہارڈ پوائنٹس موجود ہیں، جن پر مختلف قسم کے ہتھیار اور سینسر نصب کیے جا سکتے ہیں۔

    یہ ڈرون انٹیلیجنس، نگرانی، جاسوسی، الیکٹرانک وار فیئر، ہنگامی امداد، سرحدی و ساحلی دفاع، سمندری نگرانی، اور قیمتی زمینی وسائل کے تحفظ جیسے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔



  • غزہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے، چین

    غزہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے، چین

    بیجنگ: چین کی وزارت خارجہ نے واشگاف الفاظ میں غزہ کو فلسطین کا اٹوٹ انگ قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ صرف فلسطینیوں کا ہے، اور یہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے، فلسطینی عوام کو ان کی زمین سے بے دخل کرنا ناقابل قبول ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے کہا کہ چین غزہ پر اسرائیل کے جبری قبضے کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ چین فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور ان کے حقوق کی مکمل حمایت کرتا ہے اور دو ریاستی حل کے لیے ہر ممکن سفارتی، سیاسی اور انسانی کوشش کرنے کو تیار ہے۔


    بس بہت ہو گیا! برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے غزہ پر اسرائیل کو دھمکی دیدی


    ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ پر فلسطینیوں کی ہی حکومت ہونی چاہیے اور یہی اصول لڑائی کے بعد بھی لاگو ہونا چاہیے، نیز غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کے فوری نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔

    چین نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے اور فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، جس میں گزشتہ رات سے 50 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، فوج کی طرف سے جنوبی شہر خان یونس میں فلسطینیوں کو بڑے حملے سے کچھ دیر قبل بھاگنے کا حکم دیا گیا تھا۔ اب اسرائیلی جارحیت میں کم از کم 53,475 فلسطینی شہید اور 121,398 زخمی ہو چکے ہیں۔

    کینیڈا، فرانس اور برطانیہ کے رہنماؤں نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں اپنی نئی جارحیت ختم نہیں کی تو اس کے خلاف ’’ٹھوس کارروائی‘‘ کی جائے گی، جب کہ 22 ممالک نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ محصور علاقے میں امداد کی اجازت دے۔ تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ان آوازوں کو مسترد کر دیا ہے اور جارحانہ کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

  • ویڈیو : چین میں بغیر ڈرائیور کام کرنے والے ٹرک تیار

    ویڈیو : چین میں بغیر ڈرائیور کام کرنے والے ٹرک تیار

    چین نے جدید ٹیکنالوجی میں مزید ترقی ہوئے ایک اور اہم سنگ میل عبور کرلیا، بغیر ڈرائیور والے مائننگ ٹرکوں نے کام شروع کردیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومتی حمایت سے کام کرنے والے ہوانینگ گروپ نے ہواوے ٹیکنالوجیز کی ٹیکنالوجی سے لیس بغیر ڈرائیور کے چلنے والے ٹرک تیار کیے ہیں۔

    اس کامیابی کے بعد چین میں بغیر ڈرائیور کے مائننگ ٹرکوں نے کام کرنا شروع کردیا ہے، رپورٹ کے مطابق مذکورہ ٹرک فائیو جی ایڈوائنس (فائیو جی اے) کی مدد سے بنائے گئے ہیں۔

    TRUCK

    اس حوالے سے جاری کی جانے والی ویڈیو میں ٹرک مٹی اٹھائے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ ان کو مانیٹرنگ روم سے ہدایات دی جارہی ہیں۔ خودمختیار طور پر چلنے والے 100 مائننگ ٹرکوں نے منگولیا کے کانوں میں کام شروع کردیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ جدید ٹرک خود مختار طور پر سامان (مواد) کو لوڈ اور ان لوڈ کرنے اور انتہائی سخت موسم میں بھی ٹھیک طریقے سے چلائے جانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : روسی سڑکوں پر اب بغیر ڈرائیور کے ٹرک دوڑیں گے

    واضح رہے کہ اس سے قبل سال 2022 میں روس کی سرکاری کمپنی رشین ہائی ویز نے اعلان کیا تھا کہ اس کے بنائے ہوئے بغیر ڈرائیور کے ٹرک ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ کے درمیان 2023 کے موسم گرما میں چلنا شروع ہوسکتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان کا آپریشن حکومت کی طرف سے تصدیق شدہ پائلٹ پروجیکٹ کا حصہ ہوگا۔

  • پاکستان میں چین کے تعاون سے جینیاتی تحقیق کے سلسلے میں اہم پیش رفت

    پاکستان میں چین کے تعاون سے جینیاتی تحقیق کے سلسلے میں اہم پیش رفت

    اسلام آباد: پاکستان اور چین کے مابین جینیاتی تحقیق میں اشتراک کے نئے امکانات روشن ہو گئے ہیں، ملک میں جینیاتی تحقیق کی قومی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    وزیرِ مملکت صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے ایک اہم اجلاس میں NIH کے سربراہ سے چین کے معروف ادارے BGI گروپ کے ساتھ تعاون کے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا، ترجمان وزارت صحت کے مطابق یہ اجلاس حالیہ ملاقاتوں کے تسلسل میں ہوا ہے، جن میں بی جی آئی گروپ نے پاکستان کے صحت کے شعبے کی معاونت میں گہری دل چسپی کا اظہار کیا ہے، خصوصاً جینیاتی ٹیسٹنگ، نایاب بیماریوں کی تحقیق اور تشخیص کی جائے گی۔

    وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا آئندہ نسلوں کے فائدے کے لیے جین بینک کے قیام کی تجویز ہے، پاکستان چین سائنسی تعاون سے بیماریوں کی بروقت تشخیص اور روک تھام کا نیا دور شروع ہوگا، مختار بھرتھ نے بین الاقوامی تعاون کے لیے مؤثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان پہلے اپنی تکنیکی ترجیحات اور اسٹریٹجک ضروریات سے متعلق سفارشات طے کرے گا، اس مقصد کے حصول کے لیے این آئی ایچ دو سے تین ماہرین پر مشتمل ایک تکنیکی ٹیم تشکیل دے گا، پاکستانی وفد بی جی آئی گروپ کی تھیلیسیمیا، تولیدی صحت اور کینسر ریسرچ کا جائزہ لے گا، یہ وفد نایاب امراض کے شعبہ جات میں بی جی آئی کے منصوبوں اور ٹیکنالوجی کا بھی جائزہ لے گا۔

    ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا قومی ادارہ صحت پاکستان کے جینیاتی اہداف پر مبنی مفصل سفارشات مرتب کرے گا، جس میں پاکستان کے جینیاتی صحت کے اہداف، ضروریات اور ترجیحات کا تعین کیا جائے گا، جہاں بی جی آئی گروپ کی مہارت کو مؤثر طریقے سے بروئے کار لایا جا سکے گا۔

    وزیر صحت نے بی جی آئی گروپ کی جانب سے چین میں ان کی سہولیات کے دورے کا خیر مقدم کیا، ٹیم کے دورے اور ماہرین کی مشاورت کے بعد حکومت بی جی آئی کے ساتھ ایم او یو کی جانب پیش قدمی کرے گی، انھوں نے کہا کہ یہ اقدام پاکستان کے حیاتیاتی تحقیقاتی نظام میں ایک انقلابی تبدیلی کی بنیاد رکھے گا۔

  • امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    جوہری معاملات پر مذاکرات کے باوجود امریکا کی جانب سے ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ جاری ہے، ایران سے متعلق اداروں اور مختلف شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ میں جاری نوٹس کے مطابق امریکا نے ایران سے متعلق نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی محکمہ خزانہ برائے بیرونی اثاثہ جات کنٹرول کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں میں چین اور ایران میں موجود شخصیات اور اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکا کی جانب سے کن اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں، اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلیجی ممالک کے دورے کے دوران تہران پر کی گئی تنقید پر ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے سخت جواب دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق بدھ کو سرکاری ٹی وی بیان میں ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ”ٹرمپ سوچتا ہے کہ وہ یہاں آ کر ہمیں ڈرا سکتا ہے، لیکن ہمارے لیے شہادت کی موت بستر پر مرنے سے زیادہ پیاری ہے، آپ ہمیں ڈرانے آئے ہیں؟ ہم کسی بدمعاش کے سامنے نہیں جھکیں گے۔“

    انھوں نے کہا ٹرمپ نے ایرانی عوام کو علاقے میں خطرے اور بدامنی کا ذمہ دار قرار دیا ہے تو سوال یہ ہے کہ کیا ہم نے غزہ میں 60 ہزار بے گناہ انسانوں کا قتل عام کیا؟ کیا ایران نے بے گناہ عوام پر پانی، غذا اور ادویات بند کی ہیں؟

    ایرانی صدر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے دھمکی دی ہے کہ اُن کے پاس ایسے بم ہیں جس کا تصور بھی کوئی نہیں کر سکتا اور پھر یہ ہمیں جنگ اور خوں ریزی کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں، ٹرمپ خود خطے کے ممالک کو بموں، ہتھیاروں اور میزائلوں سے لیس کر رہے ہیں۔

    بھارتی میڈیا نے آپریشن سندور کی ناکامی کا ملبہ ڈونلڈ ٹرمپ پر ڈال دیا

    انھوں نے کہا مغربی طاقتیں پچھلے 47 سال سے ایران کے نظام اور عوام کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن نہ ایسا کر سکی ہیں نہ ہی کر پائیں گی۔

  • چین کا بھارتی جارحیت پر ردعمل سامنے آگیا

    چین کا بھارتی جارحیت پر ردعمل سامنے آگیا

    چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال پر تشویش ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملے افسوسناک ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال پر تشویش ہے۔

    ترجمان کے مطابق بھارت اور پاکستان ایک دوسرے کے پڑوسی ہیں اورہمیشہ رہیں گے، دونوں فریقوں پر زور دیتے ہیں امن کے وسیع تر مفاد میں کام کریں۔

    اُنہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تحمل کامظاہرہ کریں اورصورتحال پیچیدہ نہ ہونے دیں، چین ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستانی افواج بھارت کو مزید منہ توڑ جواب دے گی۔

    ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ آج رات بزدل بھارت نے پاکستان پربلااشتعال جارحیت کی۔

    بھارت نے جارحیت کی اور معصوم پاکستانیوں کو ٹارگٹ کیا، پاکستانی افواج اس وقت بھارت کو جارحیت کا منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ پاکستانی افواج بھارت کو مزید بھی منہ توڑ جواب دے گی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے مجموعی طور پر 6 مقامات پر 24حملے کیے گئے، جس میں 8 پاکستانی شہید، 35 زخمی ہوئے اور 2 افراد لاپتہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ احمد پور شرقیہ میں سبحان اللہ مسجد کو نشانہ بنایا گیا جس میں 5 بیگناہ پاکستانیوں کو شہید کیا گیا ان میں 3سال کی ایک بچی بھی شامل ہے، احمد پورشرقیہ میں 31پاکستانی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    کوٹلی میں مسجد عباس کونشانہ بنایا گیا،بچے سمیت2شہادتیں ہوئی، مظفرآباد میں میں بھی مسجد بلال کو نشانہ بنایا،ایک بچی زخمی ہوئی، مریدکے میں بھی مسجد کو نشانہ بنایا گیا، ایک پاکستانی شہید ایک زخمی ہوا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیالکوٹ کے گاؤں لوہارا اور شکرگڑھ کے قریب اسٹرائیک کی گئیں لیکن وہاں کوئی نقصان نہیں ہوا۔

    بھارتی فوج نے ایل او سی پر سفید جھنڈا لہرا کر شکست تسلیم کرلی

    حملے کا بھرپور جواب پاکستانی قوم کی حمایت سے مسلح افواج دے رہی ہیں، جن علاقوں میں حملے ہوئے عالمی میڈیا اور قومی میڈیا کو دورہ کرایا جائے گا، عالمی اور قومی میڈیا کو بھارتی جارحیت، شہریوں کو نشانہ بنانے کے ثبوت دکھائے جائیں گے۔

  • ’’چین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آؤں گا‘‘ ٹرمپ کا مؤقف تبدیل ہو گیا

    ’’چین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آؤں گا‘‘ ٹرمپ کا مؤقف تبدیل ہو گیا

    واشنگٹن: چین کے ساتھ ٹیرف جنگ کے ابتدائی دور کے بعد اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف پہلے جیسا نہیں رہا، ان کے سخت مؤقف میں یہ تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے کہ اب وہ ایک باہمی ’’اچھی ڈیل‘‘ کی بات کرنے لگے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا ہے کہ چین کے ساتھ ٹیرف کے سلسلے میں بات چیت کے دوران وہ ’خوش اخلاقی‘‘ کا مظاہرہ کریں گے، اور یہ کہ صفر تک تو نہیں لیکن بیجنگ کے ساتھ درآمدات پر معاہدے کے بعد ٹیرف نمایاں طور پر کم ہو جائیں گے۔

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ چین کے ساتھ سختی نہیں کریں گے، بلکہ اچھی ڈیل کے خواہاں ہیں، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چینی صدر سے ان کے بہتر تعلقات ہیں اور ٹیرف پر اچھی ڈیلنگ ہو رہی ہے۔


    امریکی ٹیرف سے انٹرنیشنل گولڈ مارکیٹ میں بھونچال، چین نے کتنا سونا خرید لیا؟


    امریکی صدر نے مزید کہا کہ ٹیرف پر ایسی ڈیل ہوگی جس سے چین بھی خوش ہو جائے گا، چین پر ٹیرف 145 فی صد تک نہیں بڑھائیں گے، تاہم چین نے معاہدہ نہیں کیا، وہ تجارتی معاہدے پر راضی نہیں ہوتا تو ہم ڈیل طے کریں گے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے یہ ریمارکس منگل ہی کو سیکریٹری خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کے تبصروں کے جواب میں دیے تھے، جنھوں نے کہا تھا کہ زیادہ محصولات غیر پائیدار ہیں، اور یہ کہ وہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ میں کمی کی توقع رکھتے ہیں۔

    دی گارڈین کے مطابق ٹرمپ نے چین پر 145 فی صد درآمدی ٹیکس عائد کیا، جس کا مقابلہ امریکی اشیا پر 125 فی صد محصولات کے ساتھ کیا گیا۔ ٹرمپ نے کئی درجن ممالک پر محصولات عائد کیے ہیں، جس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ ٹھوکر کھا گئی ہے اور امریکی قرضوں پر سود کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، کیوں کہ سرمایہ کار سست اقتصادی ترقی اور افراط زر کے بلند دباؤ سے پریشان ہیں۔

  • تجارتی جنگ میں بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہیں، چینی سفیر

    تجارتی جنگ میں بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہیں، چینی سفیر

    نیویارک: امریکا میں تعینات چینی سفیر نے ایک بیان میں امریکا پر واضح کیا ہے کہ چین تجارتی جنگ میں کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

    امریکا کے لیے چین کے سفیر شیے فینگ نے ایک تقریب میں خطاب میں تجارتی جنگ کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکا بیجنگ کے ساتھ مشترکہ باہمی راستہ تلاش کرے، امریکی ٹیرف عالمی معیشت کو تباہ کر دیں گے۔

    انھوں نے مشورہ دیا کہ دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے تعلقات میں ہم آہنگی ہونی چاہیے، باہم ٹکراؤ کی بجائے پر امن طریقوں سے حل نکالنا چاہیے، اور ایک دوسرے کی کامیابی میں مدد کرنی چاہیے، بجائے اس کے کہ ہم ایک تباہ کن صورت حال میں پھنس جائیں۔

    خیال رہے کہ تجارتی جنگ میں چین نے دیگر ممالک کو امریکی دباؤ کے سلسلے میں خبردار کیا ہے کہ خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہو سکتا اور سمجھوتے کے نتیجے میں آپ کو عزت نہیں مل سکتی۔


    روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ


    چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیرف پر مذاکرات کے دوران خوشامد سے باز رہیں، واشنگٹن دیگر حکومتوں پر امریکی درآمدی ٹیکسوں میں چھوٹ کے بدلے بیجنگ کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کا مطالبہ کر سکتا ہے۔

    گزشتہ ہفتے جاپان کے وفد نے واشنگٹن کا دورہ کیا تھا جب کہ رواں ہفتے امریکا اور جنوبی کوریا کے مابین تجارتی مذاکرات شروع ہونے جا رہے ہیں۔ چین کا ماننا ہے کہ سب کو انصاف کا ساتھ دینا چاہیے، اور بین الاقوامی معاشی اور تجارتی قواعد اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرنا چاہیے۔

    گزشتہ ہفتے وال اسٹریٹ جنرل نے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ کا مذاکرات کے دوران درجنوں ممالک پر دباؤ دالنے کا ارادہ ہے کہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارت میں کمی لائیں۔