Tag: China

  • چین نے ووہان سٹی سے بیرونی سفر کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کردیا

    چین نے ووہان سٹی سے بیرونی سفر کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کردیا

    بیجنگ : چین نے ووہان سٹی سے بیرونی سفر کی پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کردیا، دو ماہ کے بعد یہ پابندی ختم کرنے کا اطلاق8 اپریل سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے شہر ووہان سے کورونا وائرس پھیلنے کے بعد اسے دو ماہ کیلئے لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، جس بعد چینی حکام اور طبی عملے کی انتھک محنت سے اس پر کافی حد تک قابو پالیا گیا۔

    اس حوالے سے چین کے مقامی حکام نے بتایا ہے کہ کرونا وائرس پھیلنے کا سب سے زیادہ متاثرہ چینی شہر ووہان دو ماہ کے لاک ڈاؤن کے بعد 8 اپریل کو بیرونی سفر کی پابندیاں ختم کرد ی جائیں گی۔

    صوبائی کرونا وائرس کنٹرول ہیڈ کوارٹرز کی جانب سے جاری ہونے والے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ ووہان شہر سے ایسے لوگوں کو نکلنے کی اجازت ہوگی جن کے پاس گرین ہیلتھ کوڈ ہوگا یعنی ان لوگوں کا کرونا وائرس کے کسی بھی متاثرہ یا مشتبہ مریض کے ساتھ کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

    مراسلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ صوبے کے دیگر علاقوں میں بیرونی آمدورفت کی پابندیاں25 مارچ سے ختم ہو جائیں گی۔

    یاد رہے کہ23جنوری کو ووہان سٹی کی انتظامیہ نے اپنی حدود میں وبا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے شہر کی پبلک ٹرانسپورٹ، تمام بیرونی پروازوں اور ریلوے مظام کو معطل کرنے سمیت غیر معمولی ٹریفک پابندیاں نافذ کی تھیں۔

  • کرونا وائرس: چین نے اپنے شہریوں کے لیے کم وقت میں ایک اور جدید اسپتال بنا لیا

    کرونا وائرس: چین نے اپنے شہریوں کے لیے کم وقت میں ایک اور جدید اسپتال بنا لیا

    بیجنگ: چینی دارالحکومت بیجنگ میں بیرون ملک سے آنے والے افراد کو قرنطینیہ میں رکھنے کے لیے 16 سو بستروں کا اسپتال تیار کرلیا گیا، یہ سینٹر خاص طور پر بیرون ملک سے وطن واپس لوٹنے والے چینی شہریوں کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

    نیا بنایا گیا یہ اسپتال اس سے قبل سارس وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے بنایا گیا تھا اور اب اسے تزئین نو کے بعد قرنطینیہ سینٹر میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

    چینی میڈیا کے مطابق بیجنگ ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے پہنچنے والے افراد کے پہلے گروپ کو گزشتہ روز اس اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    سینٹر کو 15 ہزار مزدوروں نے 53 روز میں تیار کیا ہے اور یہ 16 سو بستروں پر مشتمل ہے۔ یہاں 600 میڈیکل ورکرز کو تعینات کیا گیا ہے جو کرونا وائرس کے مشتبہ و مصدقہ مریضوں کا علاج کریں گے۔

    یہ سینٹر خاص طور پر ان چینی شہریوں کے لیے تیار کیا گیا ہے جو وائرس کے پھیلاؤ کے دوران مختلف ممالک میں ہی رک گئے تھے، اور اب جب چین نے اس وائرس پر قابو پا لیا ہے تو یہ واپس اپنے وطن لوٹ رہے ہیں۔

    ایک اندازے کے مطابق چین میں اب ہر روز 20 ہزار افراد بیرون ملک سے واپس آرہے ہیں، کرونا وائرس پر قابو پالینے کے بعد اب مختلف ممالک میں موجود چینی شہریوں کی بڑی تعداد وطن واپس لوٹنا چاہتی ہے اور اس کے لیے لوگ چارٹر طیارے میں سیٹ حاصل کرنے کے لیے 21 ہزار پاؤنڈز دینے کو بھی تیار ہیں۔

    حکام نے اب تک 54 افراد کی نشاندہی کی ہے جو بیرون ملک کرونا وائرس کے مریضوں سے رابطے میں آئے، حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایسے افراد کی واپسی چین کی ان سر توڑ کوشش کو زائل نہ کردے جو اس نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کیں۔

    حکام نے بیرون ملک موجود چینی شہریوں سے واپس نہ آنے کی اپیل بھی کی ہے اور ساتھ ہی اعلان کیا ہے کہ بیرون ملک سے چین آنے والے تمام افراد کو 14 دن قرنطینیہ میں گزارنے ہوں گے۔

    حکام کے مطابق چین میں 7 مارچ سے اب تک کرونا وائرس کا کوئی مقامی کیس رپورٹ نہیں ہوا، تاہم اس عرصے میں 54 ایسے افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جوبیرون ملک سے آئے تھے۔

  • کروناوائرس: چین اور امریکا ایک بار پھر آمنے سامنے

    کروناوائرس: چین اور امریکا ایک بار پھر آمنے سامنے

    واشنگٹن: کروناوائرس سے متعلق الزامات پر امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے چینی اعلیٰ عہدیدار سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے شدید برہمی کا اظہار کیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی اعلیٰ عہدیدار ینگ جیچی اور امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی گفتگو شدید گرما گرمی رہی۔

    اس موقع پر مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ چین کروناوائرس سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلارہا ہے، چینی وزرات خارجہ کو چاہیئے کہ وہ امریکا پر الزام تراشی سے گریز کرے۔

    ٹرمپ نے کرونا وائرس کو ‘چینی وائرس’ کا نام دے دیا

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات ایک دوسرے پر الزام تراشی کے بجائے کروناوائرس سے لڑنے کا ہے۔ تمام ممالک کو چاہیے کہ وہ مل کر مہلک وائرس کا مقابلہ کریں۔

    خیال رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان کروناوائرس سے متعلق لفظی گولہ باری جاری ہے۔

    چین نے الزام عائد کیا تھا کہ ووہان شہر میں کرونا وائرس امریکی فوجیوں کی وجہ سے پھیلا ہے۔ بعد ازاں وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ہلاکت خیز کرونا وائرس کو ‘چینی وائرس کا نام دے دیا ہے۔

  • کرونا وائرس: چین کی صنعتی پیداوار میں ریکارڈ کمی

    کرونا وائرس: چین کی صنعتی پیداوار میں ریکارڈ کمی

    بیجنگ: کرونا وائرس نے چین سمیت دنیا بھر کی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، کرونا وائرس کے باعث چین کی صنعتی پیداوار میں 30 برسوں بعد ریکارڈ کمی دیکھی گئی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس کے باعث چین کی صنعتی پیداوار میں گزشتہ 30 برسوں میں پہلی بار 13.5 فیصد کمی ہوئی ہے۔ رواں سال جنوری اور فروری میں چین کی برآمدات 17.2 فیصد کم ہوئی ہیں جبکہ امریکا کے ساتھ تجارت سکڑ کر 40 فیصد تک رہ گئی ہے۔

    معاشی ماہرین کے مطابق 30 سال قبل جنوری 1990 میں چین کی صنعتی پیداوار میں 21.1 فیصد کمی آئی تھی۔

    کرونا وائرس کے عالمی معیشت پر پڑنے والے اثرات ماہرین کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہیں۔ چین نے حفاظتی تدابیر اپناتے ہوئے ملازمین کو فیکٹریوں اور دفاتر میں آنے سے روک دیا تھا جس کے باعث صنعتی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔ خریداروں کو بھی باہر نکلنے کے بجائے گھروں تک محدود رہنے کا کہا گیا تھا۔

    چین کے قومی ادارہ برائے اعداد و شمار کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ پر کافی حد تک قابو پایا جا چکا ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔

    دوسری جانب چین میں فیکٹریز اور صنعتیں بند کیے جانے کے بعد فضائی و ماحولیاتی آلودگی میں بھی واضح کمی دیکھی گئی، چین اس وقت دنیا میں کاربن اور دیگر زہریلی گیسوں کا اخراج کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔

    ماہرین کے مطابق چین میں کاروبار معطل ہونے سے دنیا بھر کی فضائی آلودگی میں کمی دیکھی گئی ہے۔

    دوسری جانب چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق ملک میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 226 ہوچکی ہے۔ چین میں وائرس سے نمٹنے کے لیے بنائے تمام عارضی اسپتال بند کردیے گئے ہیں۔

  • چین نے امریکا سے بڑا مطالبہ کردیا

    چین نے امریکا سے بڑا مطالبہ کردیا

    بیجنگ: چین نے امریکا سے ایران پر عائد پابندیاں فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی جانب سے ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کروناوائرس کے تناظر میں سامنے آیا۔ امریکی پابندیوں سے تہران کی معیشت شدید متاثر ہوچکی ہے۔

    چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ کا کہنا ہے کہ ایران پر امریکی پابندیاں انسانیت کے خلاف ہیں جو ایران میں وبائی صورت حال سے نمٹنے میں رکاوٹ بن رہی ہیں، پابندیوں کے باعث ایران اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کی جانب سے دی گئی امداد سے بھی فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔

    انہوں نے امریکا سے کہا کہ وہ فوری طور پر مذکورہ پابندیاں ہٹائے تاکہ ایران اپنی معیشت کو سہارا دینے سمیت کروناوائرس سے لڑنے کے لیے بھی عالمی تعاون حاصل کرسکے جو ان کے عوامی کا حق ہے۔

    کرونا وائرس نے ایرانی انقلابی گارڈز کے سینئر کمانڈر کی جان لے لی

    ایران کے صدر حسن روحانی نے گزشتہ دنوں کئی ممالک کے سربراہان کو ایک تحریری پیغام بھی جاری کیا تھا جس میں امریکی پابندیوں سے درپیش مشکلات سے آگاہ کیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کروناوائرس سے لڑنے میں پابندیاں آڑے آرہی ہیں، گزشتہ دو سالوں کے دوران ایرانی معیشت کو تقریباً 200 بلین ڈالر کا نقصان بھی ہوا۔

  • امریکی حکام کرونا وائرس پر الزام دینے کے بجائے وائرس پرقابوپانے کی کوشش کرے، چین

    امریکی حکام کرونا وائرس پر الزام دینے کے بجائے وائرس پرقابوپانے کی کوشش کرے، چین

    بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی حکام کرونا وائرس پرچین کوالزام دینے کے بجائے وائرس پر قابو پانے  کی کوشش کرے ، چین کی کوششوں پر عالمی پذیرائی امریکا سننا نہیں چاہتا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ توقع ہے امریکی حکام کرونا وائرس پرچین کوالزام دینے کے بجائے مقامی رسپونس اورعالمی تعاون پر توجہ مرکوز کریں گے ۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وبا کیخلاف چین کی کوششوں کونظراندازکرنا غیراخلاقی اورغیرذمہ دارانہ ہے، اس سے امریکا میں کورونا وائرس پرقابوپانے میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔

    چینی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ کچھ امریکی حکام نے چین پرحقائق چھپانے کا الزام لگایا، دنیا جانتی ہے چین شفاف اورکھلا ہوا ہے، چین کی کوششوں پر عالمی پذیرائی امریکا سننا نہیں چاہتا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ حقائق کااحترام کرے اور چین پر تنقید میں وقت ضائع کرنے کے بجائےکرونا وائرس پر قابو پانے کی کوشش کرے۔

    خیال رہےکہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپئو نے کرونا وائرس پر کنٹرول حاصل کرنے کی تفصیلات بتاتے ہوئے اسے ووہان وائرس کا نام دیا تھا۔

    واضح رہے کرونا وائرس کی دنیا بھر میں تباہ کاریاں جاری ہیں، کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد 4979 ہو گئی ہے جبکہ چین میں متاثرین اورہلاکتوں کی تعداد میں نمایاں کمی آرہی ہے۔

    چین نے مریضوں کی تعداد میں کمی کے باعث وائرس کے لیے عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند کردیے ہیں جبکہ شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی ہیں۔

  • چین کی کرونا وائرس کیخلاف کوشش رنگ لے آئیں

    چین کی کرونا وائرس کیخلاف کوشش رنگ لے آئیں

    بیجنگ : چین میں کرونا وائرس دم توڑنے لگا، 80 ہزار متاثرین میں سے 67 ہزار افراد صحت یاب ہوگئے جبکہ متاثرین اورہلاکتوں کی تعداد میں نمایاں کمی آرہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا وائرس کیخلاف کوشش رنگ لے آئیں اور ملک بھرمیں وائرس دم توڑنے لگا، 80 ہزار متاثرین میں سے 66 ہزار افراد صحت یاب ہوگئے جبکہ متاثرین اورہلاکتوں کی تعداد میں نمایاں کمی آرہی ہے۔

    چوبیس گھنٹے کے دوران 18 کیسز رپورٹ ہوئے، جو اب تک کی سب سے کم تعداد ہے، تین ماہ بعد وائرس کے باعث بند شہروں میں نظام زندگی بحال ہونےلگی اور شہرمیں مختلف کمپنیوں کو آپریشن بحال کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    یاد رہے چین نے مریضوں کی تعداد میں کمی کے باعث وائرس کے لیے عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند کردیے ہیں جبکہ شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی ہیں۔

    کرونا وائرس کا آغاز چین کے وسطی صوبے ہوبی سے ہوا تھا اور اس کا شہر ووہان سب سے زیادہ متاثر ہوا ، چین نے کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے سخت اقدامات کئے تھے۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس بے قابو: دنیا بھر میں ساڑھے4 ہزار سے زائد افراد ہلاک

    دوسری جانب دنیا بھر میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اب تک چار ہزارچھ سو سے زیادہ افراد جان سے گئے جبکہ 119 ممالک میں ایک لاکھ 26 ہزار افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں ، جس میں سے 67 ہزار افراد صحت یاب ہوگئے۔

    چین کے بعد اٹلی اور ایران کرونا وائرس کے نشانے پر ہیں، اٹلی میں آٹھ سو سے زیادہ افراد جان سے گئےجبکہ  نو ہزار متاثر ہیں ، ملک بھر میں لاک ڈاون برقرار ہے، دواؤں اورکھانے پینے کی اشیا کی دکانیں کے علاوہ تمام دکانیں اوراسٹورزبند کردئیے گئے  ہیں۔

    ایران میں ہلاکتوں کی تعداد تین سو پچاس سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ  قطر میں ایک دن میں دو سو اڑتیس کیسز سامنے آگئے ہیں، اسی طرح برطانیہ میں آٹھ افراد ہلاک اور چار سو سے زیادہ متاثرہیں اور چھ برطانوی اراکین پارلیمنٹ خودسےقرنطینہ میں چلےگئے ہیں ۔

    جنوبی کوریا میں وائرس سے 66 افراد ہلاک اور 7 ہزارسے زیادہ متاثر ہیں جبکہ فرانس،جرمنی اوراسپین میں متاثرین کی تعداد دو ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

  • سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی جانب سے چینی شہر ووہان کے لیے بڑی امداد

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی جانب سے چینی شہر ووہان کے لیے بڑی امداد

    ریاض: سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان کے مرکز برائے امداد اور انسانی خدمات کے تحت کرونا وائرس سے شدید متاثر چینی شہر ووہان میں طبی امدادی اشیا اور آلات پر مشتمل سامان بھجوا دیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق شاہ سلمان مرکز برائے امداد اور انسانی خدمات کی جانب سے چین کے کرونا وائرس سے شدید ترین متاثر شہر ووہان میں طبی امدادی اشیا اور آلات پر مشتمل نئی کھیپ پہنچ گئی۔

    امدادی اشیا میں مصنوعی نظام تنفس کو بحال کرنے کے آلات سمیت مریضوں کی نگرانی کرنے والے کمپیوٹرز اور دیگر آلات شامل ہیں۔

    ان میں 60 الٹرا ساؤنڈ مشینز، 30 مصنوعی تنفس فراہم کرنے والے آلات، 89 دل کی حرکت کو بحال کرنے کے لیے استعمال ہونے والے الیکٹرانک شاک بوسٹرز، 200 ہائی ڈوز وین سرنج بوسٹرز، 277 مریضوں کی طبی نگرانی کے آلات، 3 ڈائلاسز یونٹس کے علاوہ دیگر اشیا شامل تھیں۔

    شاہ سلمان امدادی مرکز کی جانب سے اس سے قبل بھی طبی آلات اور ضروری سامان ووہان پہنچایا جا چکا ہے۔ امدادی سامان کی ترسیل کا سلسلہ ابھی جاری ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں مزید سامان چین بھیجا جائے گا۔

    یاد رہے کہ جان لیوا کرونا وائرس سے اب تک ووہان سمیت پورے چین میں 3 ہزار 158 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، گزشتہ روز وائرس کے 24 نئے کیسز سامنے آئے  ہیں جس کے بعد متاثرین کی تعداد 80 ہزار 778 ہوگئی ہے۔

  • کرونا وائرس کے خلاف چین کی کامیابی، عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند

    کرونا وائرس کے خلاف چین کی کامیابی، عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند

    بیجنگ: چین کرونا وائرس کے ہولناک پھیلاؤ پر بالآخر قابو پانے میں کامیاب ہوگیا، مریضوں کی تعداد میں کمی کے باعث وائرس کے لیے عارضی طور پر بنائے گئے اسپتال بند کردیے گئے، شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی۔

    چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے جس کے بعد چین کے شہر ووہان میں بنائے گئے تمام عارضی اسپتال بند کر دیے گئے ہیں۔

    یہ اسپتال کرونا وائرس کی وبا سامنے آنے کے بعد ریکارڈ 10 دن کی مدت میں تعمیر کیے گئے تھے۔

    چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ شنگھائی میں کرونا وائرس کے مریضوں کی صحتیابی کی شرح 93 فیصد ہوگئی ہے۔ شنگھائی میں اب تک سامنے آنے والے کرونا کے 342 مریضوں میں سے 319 صحتیاب ہو کر اسپتال سے ڈسچارج ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے چین کے سب سے متاثرہ شہر ووہان میں بھی مریضوں کی تعداد اور اموات میں کمی آرہی ہے۔

    چینی حکام کے مطابق صوبہ ہوبی کے باہر مسلسل دوسرے روز کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا، یاد رہے کہ کرونا وائرس کا آغاز چین کے وسطی صوبے ہوبی سے ہوا تھا اور اس کا شہر ووہان سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا۔

    مجموعی طور پر ووہان سمیت چین میں کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 80 ہزار 754 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 2 ماہ میں اس وائرس سے 3 ہزار 136 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے، مجموعی طور پر 59 ہزار 912 مریض ٹھیک ہوچکے ہیں جبکہ 4 ہزار 794 مریضوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔

    خیال رہے کہ چین سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 4 ہزار 27 ہوگئی ہے جبکہ چین کے علاوہ دیگر ممالک میں متاثرین کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

    چین کے 80 ہزار افراد سمیت دنیا بھر میں اس وائرس سے 1 لاکھ 14 ہزار 458 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

  • چین نے وعدہ پورا کردیا، بڑی امداد پاکستان پہنچ گئی

    چین نے وعدہ پورا کردیا، بڑی امداد پاکستان پہنچ گئی

    کراچی: ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے چین سے بڑی تعداد میں امداد پاکستان پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امداد کی مدد میں 50ٹن ادویات اور 15اسپرے مشینیں چین نے پاکستان بھیجیں، چین سے کررونا کے ٹیسٹ کی 12ہزار خصوصی کٹس بھی آئی ہیں۔

    حالیہ دنوں پاکستان میں ٹڈی دل کے مسئلے پر چینی وفد نے دورہ کیا تھا اس موقع پر چین نے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے ہر ممکن مدد اور سہولت فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ چینی سفیر نے پاکستان میں ٹڈی دل تلف کرنے کے لیے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا پہلے مرحلے میں 300ٹن ادویات آئندہ ہفتے پاکستان پہنچ جائے گی۔

    چین نے پاکستان کی بڑی مشکل آسان کردی

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چینی انجینئرز پاکستانیوں کو اسپرے اور مشینری کے استعمال کی تربیت بھی دیں گے۔

    یاد رہے چین نے ٹڈی دل سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو لاکھوں بطخوں کا تحفہ دینے کا فیصلہ کیا تھا ، جسے ’ڈک آرمی‘ کا نام دیا گیا، زرعی ماہرین کا کہنا تھا کہ ٹڈی بطخ کی پسندیدہ خوراک ہے اور ایک بطخ روزانہ دوسو سے زیادہ ٹڈیاں کھاتی ہے، بطخوں کے ذریعے ٹڈیوں کا خاتمہ ادویات سے زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔