Tag: China

  • چین سمندرسے خلا میں راکٹ بھیجنے والا تیسرا ملک بن گیا

    چین سمندرسے خلا میں راکٹ بھیجنے والا تیسرا ملک بن گیا

    بیجنگ:چین دنیا کے ان تین ممالک میں شامل ہوگیا ہے جو سمندر سے خلا میں راکٹ لانچ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، چین پہلا ملک ہے جس نے یہ ٹیکنالوجی مکمل طور پر ازخود حاصل کی ہے۔

    چینی میڈیارپورٹس کے مطابق چین کی نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن نے لانگ مارچ 11 راکٹس کو ایک بحری جہاز کے لانچ پیڈ سے خلا میں روانہ کرنے کا کامیاب تجربہ کیا۔

    یہ پہلا موقع تھا جب چین نے خلا میں راکٹ بھیجنے کے لیے سمندر میں موجود پلیٹ فارم کا سہارا لیا اور تجربے کے دوران 7 راکٹس کو خلا میں بھیجا گیا۔ان میں سے 5 راکٹ کمرشل بنیادوں کے لیے ڈیزائن کیے گئے تھے جبکہ 2 راکٹ میں تجرباتی پے لوڈ خلائی تحقیق بھیجے گئے۔

    اس کامیابی کے بعد امریکا اور روس کے بعد چین ایسا کرنے والا تیسری عالمی طاقت بن گیا ہے جو کہ سمندر سے خلا میں راکٹ لانچ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔سمندر سے خلا میں راکٹ لانچ کرنے سے لاگت کم ہوتی ہے جبکہ تجربہ ناکام ہونے پر نقصان کا خدشہ بھی کم ہوجاتا ہے۔

    چین اس وقت واحد ملک ہے جس کے پاس سمندر سے خلا میں راکٹ لانچ کرنے کے لیے پلیٹ فارم موجود ہے اور لانچ ٹیکنالوجی مکمل طور پر اس کی اپنی ہے۔اس سے قبل امریکا اور وس کی جانب سے سمندر سے جو راکٹ خلا میں بھیجے گئے ان کے لیے پلیٹ فارمز مختلف ممالک کے تعاون سے تیار کیے گئے اور 2014 سے ان پر کام بند کردیا گیا۔

    چین کی جانب جو تجربہ کیا گیا وہ حکومت اور نجی انڈسٹری کے اشتراک سے ہوا کیونکہ جس جہاز سے راکٹ خلا میں بھیجا گیا وہ ایک شہری کارگو جہاز تھا جبکہ ایک چینی برانڈ نے اس تجربے کے لیے اسپانسر کیا تھا۔

  • امریکی وزیرخارجہ کی ڈچ ہم منصب سے ملاقات، ہواوے پر تبادلہ خیال

    امریکی وزیرخارجہ کی ڈچ ہم منصب سے ملاقات، ہواوے پر تبادلہ خیال

    ایمسٹر ڈیم: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے ڈچ ہم منصب اشٹیف بلاک سے ملاقات کی، اس دوران چینی کمپنی ہواوے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ہالینڈ کے دورے کے دوران اپنے ڈچ ہم منصب اشٹیف بلاک سے ملاقات کی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو ہونے والی ملاقات میں پومپیو نے کئی دوسرے معاملات پر بات چیت کرتے ہوئے چینی کمپنی ہواوے کے بارے میں امریکی خدشات پر توجہ مرکوز کی۔

    ہالینڈ کے وزیر خارجہ کے مطابق ابھی تک کسی کمپنی کو اس ٹیکنالوجی کی تنصیب کا ٹھیکا نہیں دیا گیا ہے، یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ڈچ حکومت ملک میں نئی فائیو جی ٹیکنالوجی کے نیٹ ورک کو نصب کرنے کا ٹھیکہ دینے والی ہے۔

    ہالینڈ کے علاوہ کئی دوسرے یورپی ممالک کی حکومتیں اگلے مہینوں میں فائیو جی ٹیکنالوجی کی تنصیب کو عملی شکل دینے والی ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا چینی کمپنی ہواوے کو بلیک لسٹ کرچکا ہے، بعد ازاں ہواوے نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے کمپنی کو بلیک لسٹ کیے جانے کے فیصلے کو امریکی عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے قانونی جنگ کو تیز کردیا ہے۔

    امریکا نے چین کے ساتھ ٹریڈ وار ختم کرنے کا اشارہ دے دیا

    ہواوے کی جانب سے ٹیکساس کی ڈسٹرکٹ عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے اور کمپنی نے اس میں زور دیا ہے کہ نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے ہواوے اس وقت دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکشنز نیٹ ورکنگ آلات سپلائی کرنے والی جبکہ دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی ہے جو کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں اہم ترین بن گئی ہے۔

  • امریکا نے حملہ کیا توچین آخری حد تک جائے گا، چینی وزیردفاع

    امریکا نے حملہ کیا توچین آخری حد تک جائے گا، چینی وزیردفاع

    بیجنگ: چینی وزیر دفاع ویئی فنگے نے کہا کہ امریکا کے ساتھ جنگ دنیا بھرکے لیے تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے وزیر دفاع نے امریکا کو تائیوان کے معاملے میں مداخلت پروارننگ دیتے ہوئے کہا کہ تائیوان ہمارے لیے مقدس سرزمین کی حیثیت رکھتا ہے۔

    ویئی فنگے نے سنگاپور میں منعقدہ علاقائی سیکیورٹی کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی بحریہ تائیوان اور جنوبی چین کے سمندر کے پانیوں میں مداخلت سے باز رہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا جنگ چاہتا ہے توچین اس کے لیے تیار ہے، امریکا بات چیت کا راستہ اختیار کرتا ہے تو ہمارے دروازے کھلے ہیں۔

    چینی وزیردفاع نے کہا کہ اگر کسی نے بھی چین کے تائیوان کے ساتھ معاملے میں مداخلت کی تو چین آخری حد تک جنگ لڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ چین کو تقسیم کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی، تائیوان کے معاملے میں کسی بھی قسم کی مداخلت کا انجام بہت برا ہوگا۔

    چینی وزیردفاع نے کہا کہ اگرامریکا ناقابل تقسیم ہے تو چین بھی ناقابل تقسیم ہے، چین کو ہرحال میں متحد ہونا چاہیے اور یہ متحد ہوگا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تائیوان کی خودمختاری کی بات دوہرا رہے ہیں اور اس کے علاوہ تائیوان اور چین کے درمیان سمندر میں امریکی بحریہ کے جہازوں کوبھی بھیجا ہے۔

  • چین میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب نے تباہی مچادی، متعدد عمارتیں جزوی تباہ

    چین میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب نے تباہی مچادی، متعدد عمارتیں جزوی تباہ

    بیجنگ: چین میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب نے تباہی مچادی جس کے باعث متعدد عمارتیں جزوی طور پر متاثر ہوئیں، سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے شمال مشرقی اور جنوبی شہروں میں بھی گذشتہ دنوں ہونے والی شدید بارشوں کے بعد سیلاب نے تباہی مچادی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے کی وجہ سے کئی گاڑیاں پھنس گئیں، سڑکوں اور متعدد عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

    چین کے شمال مشرقی اور جنوبی شہروں میں بھی گذشتہ دنوں ہونے والی شدید بارشوں کے بعد سیلاب نے تباہی مچادی اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں جبکہ ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر ہوئی۔

    انتظامیہ کی جانب سے مختلف مقامات پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، جبکہ حکام کی جانب سے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے خصوصی ہدایت کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ مئی 2015 میں چین کے چھ صوبے تباہ کن سیلاب کی زد میں آئے تھے جس کے باعث درجنوں افراد لقمہ اجل بنے تھے، شدید باشوں اور سیلاب کے باعث مختلف علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے سے ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل رہے۔

  • چینی شہریوں کا شادی کی آڑ میں مکروہ دھندا، مزید 2 لڑکیاں متاثر

    چینی شہریوں کا شادی کی آڑ میں مکروہ دھندا، مزید 2 لڑکیاں متاثر

    لالہ موسی: چینی شہریوں کا شادی کی آڑ میں مکروہ دھندا تاحال جاری ہے، مزید 2 لڑکیاں زد میں آگئی، پولیس نے تین چینی شہریوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر لالہ موسیٰ میں پولیس نے تین چینی اور 2 پاکستانی لڑکیاں کو تحویل میں لے لیا، ایک لڑکی راولپنڈی اور دوسری موضع چکوڑی شیر غازی کی رہائشی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پاکستانی لڑکیوں صدف کا تعلق راولپنڈی اور جبین کا تعلق جلالپور سے ہے، مکروہ دھندے کے تحت چینی شہریوں سے پاکستانی لڑکیوں کی آج شادی کرائی جانی تھی تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرکے چینی باشندوں کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس نے لڑکی جبیں کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا، جبکہ پولیس کی تحویل میں لی گئی لڑکی جبین کی والدہ کا کہنا ہے کہ رشتہ کروانے والی نے ہمیں چینی لڑکوں سے متعلق نہیں بتایا تھا۔

    والدہ کا مزید کہنا تھا کہ رشتہ کروانے والی سدرہ نے شادی کیلئے 10ہزار روپے بیانیہ دیا تھا، سدرہ آج چینی باشندوں کو لے آئے گی۔

    دوسری جناب لاہور کی مقامی عدالت نے 13 مئی کو پاکستانی لڑکیوں سے شادی کر کے بلیک میل کرنے کے اسکینڈل میں گرفتار 11 چینی باشندوں کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا تھا۔

    شادی اسکینڈل: چینی ملزمان 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    یاد رہے کہ ایف آئی اے نے آٹھ مئی کو کارروائی کرتے ہوئے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرکے غیراخلاقی کام کرانے میں ملوث گیارہ چائنیز سمیت تیرہ ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔جبکہ مقدمہ میں ملوث 2پاکستانی ملزمان شوکت علی اور محمد انصر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔

  • امریکا نے چین کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا

    امریکا نے چین کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے چین کو قومی سلامتی کے لیے حقیقی خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ چین امریکا کی قومی سلامتی کے لیے حقیقی خطرہ بن چکا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ گوگل کے بعد امریکا کی مزید کمپنیاں بھی چینی ٹیکنالوجی کمپنی ھواوے ٹیکنالوجیز کا بائیکاٹ کریں گی۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ ان امریکی کمپنیوں کا بھی بائیکاٹ کرے گی جو چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے ساتھ اپنے تجارتی روابط برقرار رکھے گی۔

    انہوں نے ایغور مسلمانوں سے متعلق کہا کہ چین اپنے ہاں ایغور نسل کی مسلمان اکثریت کی نگرانی کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کے آلات کا استعمال کررہا ہے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ چین اپنے ہاں ایغور نسل کی مسلمان اکثریت کی نگرانی کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کے آلات کا استعمال کررہا ہے۔

    امریکی فیصلے کو چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہی نہیں بلکہ چین کی ٹیکنالوجی کی صنعت پر کاری ضرب قرا ردیا جا رہا ہے۔ امریکا دعویٰ کرتا ہے کہ ہواوے چینی حکومت کے لیے جاسوسی کےآلات مہیا کررہی ہے۔ گذشتہ ہفتے امریکا نے چینی کمپنی کو بلیک لسٹ کردیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے اپنے بیجنگ حکومت کے ساتھ تعلقات کی حقیقت کو چھپاتی ہے۔

    ہواوے چینی حکومت کے ساتھ تعلقات کو چھپاتی ہے: امریکی وزیر خارجہ

    یاد گذشتہ ہفتے پیناسونک کے موقف میں تضاد اس وقت سامنے آیا جب چینی ویب سائٹ نے یہ دعویٰ کیا کہ جاپانی کمپنی ہواوے کو سپلائی جاری رکھے گی۔ اس حوالے سے یہ بات بھی واضح نہیں کی گئی ہے کہ پیناسونک نے کس قسم کی کاروباری لین دین کو بند کیا ہے۔

  • ہواوے چینی حکومت کے ساتھ تعلقات کو چھپاتی ہے: امریکی وزیر خارجہ

    ہواوے چینی حکومت کے ساتھ تعلقات کو چھپاتی ہے: امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے اپنے بیجنگ حکومت کے ساتھ تعلقات کی حقیقت کو چھپاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ہواوے کمپنی یہ کہتی ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ کام نہیں کرتی تو یہ ایک جھوٹ ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہواوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رین ژینگ فائی امریکی عوام سے نہیں بلکہ ساری دنیا سے سچ چھپاتے ہیں۔

    انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ مستقبل میں مزید امریکی کمپنیاں ہواوے کے ساتھ اپنے روابط ختم کر دیں گی۔ امریکا نے ہواوے کمپنی پر چین کے لیے جاسوسی کرنے کے شبے میں پابندی لگا دی ہے۔

    دوسری جانب جاپان کی ٹیکنالوجی کمپنی پیناسونک نے دنیا کی دوسری بڑی موبائل فون بنانے والی چینی کمپنی ہواوے کے ساتھ کاروبار معطل کرنے کا اعلان کردیا۔

    پیناسونک نے کہا کہ پابندی کا اطلاق 25 فیصد مصنوعات یا امریکا کے تیار کردہ مال پر ہوتا ہے۔ پیناسونک نے اپنے ایک نوٹی فکیشن میں اعلان کیا کہ امریکا کی جانب سے ہواوے اور اس سے ملحقہ 68 کمپنیوں پر پابندی کے بعد اس کے ساتھ لین دین بند کردینا چاہیے۔

    تاہم پیناسونک کے حوالے سے ابھی معاملہ واضح نہیں ہے کیونکہ اس کے بعد ایک چینی ویب سائٹ نے کہا ہے کہ پیناسونک ہواوے کے ساتھ کاروباری جاری رکھے گی۔

    ہواوے موبائلز پر گوگل اور اینڈرائڈ سسٹم بند

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے پیناسونک کے موقف میں تضاد اس وقت سامنے آیا جب چینی ویب سائٹ نے یہ دعویٰ کیا کہ جاپانی کمپنی ہواوے کو سپلائی جاری رکھے گی۔اس حوالے سے یہ بات بھی واضح نہیں کی گئی ہے کہ پیناسونک نے کس قسم کی کاروباری لین دین کو بند کیا ہے۔

  • چین امریکا تجارتی جنگ، یورپی کمپنیاں بھی خسارے میں

    چین امریکا تجارتی جنگ، یورپی کمپنیاں بھی خسارے میں

    برسلز: چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے نتیجے میں یورپی کمپنیاں بھی خسارے کا شکار ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور چین کے درمیان جاری کشیدگی میں شدت آچکی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی منصوعات پر اضافی ٹیکس بھی عائد کردیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک کاروباری سروے کے مطابق چینی امریکی تجارتی جنگ سے ایک تہائی یورپی کمپنیوں کو خسارے کا سامنا ہے، تنازعہ حل نہ ہوا تو مزید مسائل کھڑیں ہوں گے۔

    رواں برس جنوری اور فروری میں کرائے جانے والے اس سروے میں کہا گیا ہے کہ یورپی کمپنیوں کو امریکی اور چینی محصولات میں اضافے کے منفی اثرات برداشت کرنا پڑ رہے ہیں۔

    بیشتر یورپی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ دوہزار اٹھارہ میں چین اور امریکا کے محصولات میں اضافے کے دوطرفہ اقدامات سے اُن کے کاروبار پر کوئی بوجھ نہیں پڑا۔ البتہ دوطرفہ تنازعے حل نہ ہوا تو خسارہ ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب چینی کمپنی ہواوے ٹیکنالوجیز پر گوگل کی سروسز معطل کردی گئیں، گوگل نے یہ قدم اس وقت اٹھایا ہے جب چند روز قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہواوے کو بلیک لسٹ کردیا تھا۔

    ہواوے موبائلز پر گوگل اور اینڈرائڈ سسٹم بند

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس کے تحت امریکی کمپنیوں پر ایسی غیر ملکی کمپنیوں کے تیار کردہ ٹیلی کام آلات استعمال کرنے پر پابندی ہوگی جنہیں امریکی حکومت قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتی ہو۔

  • چین کیلئے جاسوسی کا الزام، سابق سی آئی اے افسر کو 20 سال قید کی سزا

    چین کیلئے جاسوسی کا الزام، سابق سی آئی اے افسر کو 20 سال قید کی سزا

    واشنگٹن: امریکا نے سینٹرل انویسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) کے سابق افسر کو چین کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق سی آئی اے افسر کو امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی میں جاری خطرناک رجحان کے تحت کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 62 سالہ کیون میلوری کو مارچ اور اپریل 2017 میں شنگھائی کے دوروں کے دوران چینی انٹیلی جنس ایجنٹ کو امریکا کی دفاعی معلومات 25 ہزار ڈالر میں فروخت کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی۔

    انہوں نے 5 مئی 2017 کو چینی ایجنٹ کو بھیجے گئے پیغام میں کہا تھا کہ آپ کا مقصد معلومات حاصل کرنا اور میرا مقصد ادائیگی حاصل کرنا ہے۔ کیون میلوری سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے افسر بننے سے قبل، امریکی فوج اور اس کے بعد اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی سیکیورٹی سروس کے اسپیشل ایجنٹ کی خدمات سرانجام دے چکے تھے۔

    وہ ان کئی امریکی حکام میں سے ایک ہیں، جنہیں اعلی سطح کی سیکیورٹی کلیئرنس کے ساتھ گرفتار اور چینی انٹیلی جنس سے پابندیوں کے بغیر ڈیلنگ کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔ اس سے قبل دفاعی انٹیلی جنس ایجنسی کے عہدیدار رون ہانسن کو چین کو اہم معلومات بیچنے کی کوشش کے الزامات میں قصوروار قرار دینے کے بعد مارچ میں 15 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    اپریل میں سابق سفارتکار کینڈیس میری کلائیبورن کو تفتیش کاروں سے امریکی دستاویزات کے بدلے چینی انٹیلی جنس ایجنٹس سے موصول رقم سے متعلق جھوٹ بولنے پر مجرم قرار دیا گیا تھا۔ سب سے اہم کیس میں یکم مئی کو سابق سی آئی اے افسر جیری چن شنگ لی کو چین کے لیے جاسوسی کے الزام میں قصوروار قرار دیا گیا تھا۔

    جیری چن شنگ لی کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کا امکان ہے، انہیں 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا، انہیں بیجنگ کو 2010 اور 2012 کے دوران وہ معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے، جو سی آئی اے کے معلوماتی نیٹ ورک کو معیار کم کرنے کے لیے مطلوب تھیں۔

    اسسٹنٹ جنرل جان ڈیمرز نے کیون میلوری کیس سے متعلق کہا کہ یہ کیس ایک خطرناک رجحان کا حصہ ہے جس میں سابق امریکی انٹیلی جنس افسران کو چین کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا ہے جس کے بعد وہ اپنے ملک اور ساتھیوں کو دھوکا دیتے ہیں۔

  • چین میں زیر تعمیر عمارت گرنے سے 10 افراد ہلاک

    چین میں زیر تعمیر عمارت گرنے سے 10 افراد ہلاک

    بیجنگ: چین کے شہر شنگھائی میں زیرتعمیر عمارت گرگئی جس کی وجہ سے تعمیراتی کام کرنے والے 10 مزدور ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شنگھائی میں زیر تعمیر عمارت گرنے سے 10 افراد جان کی بازی ہار گئی، حادثے میں 25 افراد زخمی ہوگئے۔

    وزارت قومی ایمرجنسی کا کہنا ہے کہ عمارت کی ترئین و آرائش کا کام کررہا تھا کہ اسی دوران حادثہ پیش آیا۔

    یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں مشرقی چین کے علاقے ین چینگ میں ایک فیکٹری میں آگ لگنے سے واقعے میں 47 افراد ہلاک اور 600 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    چین میں کان کے قریب دھماکہ‘ 11 افراد ہلاک

    واضح رہے کہ 8 جون 2018ن کو چین کے لیاؤننگ صوبے میں لوہے کی کان کے دروازے کے قریب بارود سے بھرا ٹرک پھٹنے سے 11 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 9 زخمی ہوگئے تھے۔

    چین دنیا میں کوئلہ پیدا کرنے اور اسے استعمال کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اورجس کان میں حادثہ پیش آیا ہے وہاں سے سالانہ 60,000 ٹن کوئلہ نکالا جا سکتا ہے۔