Tag: China

  • تجارتی جنگ: چین اور امریکا کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت

    تجارتی جنگ: چین اور امریکا کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت

    بیجنگ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ کے خاتمے سے متعلق مذاکرات میں پیش رفت ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ جاری ہے، جس کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک سلسلہ وار مذاکرات کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امکان ظاہر کیا ہے کہ مذاکرات میں پیش رفت ہورہی ہے اور جلد معاہدہ طے پاجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ احسن انداز میں جاری ہے، ممکن ہے دوطرفہ مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد ایک معاہدہ ہوجائے۔

    ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ہم جو چاہتے ہیں مذاکرات میں ویسا ہی ہورہا، مستقبل میں تجارتی جنگ سے متعلق اہم فیصلے ہوں گے۔

    دوسری جانب امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منوچن کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک مل کر 150 صفحات پر مشتمل تحریری معاہدہ تیار کررہے ہیں، جس کے کئی پہلوؤں پر دوطرفہ اختلافات بدستور برقرار ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اختلافات جلد ختم ہوجائیں گے، چین اور امریکا سنجیدگی سے اس جنگ کے خاتمے کے لیے ہرممکن اقدامات کررہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی تجارتی وفد نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی تھی، اس دوران چینی اور امریکی صدر کے درمیان ون ٹو ون ملاقات ممکن بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    تجارتی جنگ، امریکی وفد کی چینی صدر سے ملاقات، تنازع کے حل پر زور

    یاد رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کے سلسلے کو 90 دن کے لیے ملتوی کر دیا تھا، تاہم یہ مدت دو مارچ کو ختم ہونے کے باوجود اضافی محصولات عائد نہیں کیے گئے۔

  • برطانیہ نے بھی بوئنگ737 طیاروں کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کردی

    برطانیہ نے بھی بوئنگ737 طیاروں کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کردی

    لندن: چین، سنگاپور، انڈونیشیا اور فرانس کے بعد اب برطانیہ نے بھی بوئنگ737 طیاروں کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایتھوپیا میں گذشتہ دنوں ہولناک طیارہ حادثہ پیش آیا تھا، بوئنگ 737 میکس طیارے میں سوار تمام مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس حادثے کے بعد مختلف ممالک کی جانب سے بوئنگ 737 پر اپنی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔

    برطانوی حکام نے بوئنگ 737 میکس طیاروں کی فضائی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کرتے ہوئے مسافروں کو متبادل فلائٹس سے روانہ کیا، جبکہ کئی پروازیں معطل بھی ہوئیں۔

    برطانوی سول ایوی ایشن حکام کے مطابق بوئنگ 737 میکس 8 طیاروں کی کمرشیل مسافر فلائٹ کو برطانوی فضائی حدود استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

    علاوہ ازیں کئی یورپی ممالک کی جانب سے بھی پابندیوں کے فیصلے ممکن ہیں، حادثے کے بعد مختلف ممالک اپنے شہری مسافروں کی حفاظت کے لیے ہرممکن اقدامات کررہے ہیں۔

    فرانس کی فضائی حدود میں‌ بوئنگ طیاروں کے داخلے پر پابندی

    امریکی کمپنی بوئنگ 737 طیارے تیار کرتی ہے، ایتھوپیا کے پاس اب اس ماڈل کے چار طیارے باقی ہیں جنہیں سول ایوی ایشن کے حکم پر فوری گراؤنڈ کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ایک گذشتہ دنوں ایتھوپین ائیرلائن کا بوئنگ طیارہ تباہ ہوا جس کے نتیجے میں 157 افراد ہلاک ہوئے تھے، اسی طرح اکتوبر 2018 میں بھی اسی ماڈل کا طیارہ کریشن ہوا تھا جس کے نتیجے میں 189 مسافر مارے گئے تھے۔

  • پاک بھارت کشیدگی کو طویل المدت تعلقات میں تبدیل ہونا چاہیے، چینی وزیر خارجہ

    پاک بھارت کشیدگی کو طویل المدت تعلقات میں تبدیل ہونا چاہیے، چینی وزیر خارجہ

    بیجنگ: چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے پاک بھارت کشیدگی ختم کر کے دونوں ممالک کو صفحہ پلٹ کر آگے چلنے کا مشورہ دے دیا۔

    چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ نے پاک بھارت ہم منصوبوں کے نام جاری پیغام میں کہا کہ پاکستان اوربھارت صفحہ پلٹیں اورآگےچلیں، دونوں ممالک کو خطے میں امن کے لیے کشیدگی کو چھوڑ کر آگے بڑھنا ہوگا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی کو طویل مدت کےلئے بہتر تعلقات میں تبدیل ہونا چاہیے تاکہ خطے کے ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تجارتی معاہدے کر سکیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی، چینی وزیرخارجہ کا بھارتی ہم منصب کے سامنے دو ٹوک مؤقف

    یاد رہے کہ چودہ فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خود کش حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات اٹھائے تھے۔

    بھارتی فضائیہ نے 25 اور 26 فروری کی شب پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بالا کوٹ کے مقام جبہ پر طیاروں کا ایمونیشن گرایا تھا جس کے بعد وہاں کی حکومت نے کامیابی کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے۔

    ایک روز بعد بھارت نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی تو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بھرپور دفاعی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے انڈین ائیر فورس کے دو جہاز تباہ اور ایک پائلٹ کو زندہ گرفتار کیا تھا۔

    پاکستان نے مستحکم پوزیشن ہونے کے باوجود خطے میں امن کے لیے اقدامات کیے اور عمران خان نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا جس کے بعد اُسے واہگہ کے راستے بھارت واپس بھیجا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے: سشما سوراج

    وزیراعظم عمران خان کے جذبہ خیر سگالی کو بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سراہا گیا، اقوام متحدہ نے بھی پاکستان کے امن و امان کے اقدامات کی تعریف کی اور اُسے سراہا بھی تھا۔ دوسری جانب بھارت کی اپوزیشن جماعتوں اور صحافیوں نے مودی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور لوک سبھا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ مودی دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے خطے کو جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔

  • آرمی چیف سے چینی نائب وزیرخارجہ کی ملاقات، پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال

    آرمی چیف سے چینی نائب وزیرخارجہ کی ملاقات، پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی نائب وزیرخارجہ کونگ ژوان یو نے ملاقات کی، اس دوران پاک بھارت کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ صورت حال پربات چیت ہوئی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اس دوران باہمی دلچسپی، خطے کی سیکیورٹی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، نائب چینی وزیرخارجہ نے خطے میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔

    علاوہ ازیں چینی نائب وزیرخارجہ نے وزیراعظم عمران خان، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سمیت سیکریٹری خارجہ سے بھی ملاقاتیں کی۔ ملاقاتوں میں آزمائش پر پورا اترنے والی پاک چین اسٹریٹیجک تعاون کی پارٹنر شپ کا اعادہ کیا گیا۔

    پاکستان نے خطے میں امن کے لیے مثبت کردار ادا کیا، جرمن چیف آف ڈیفنس اسٹاف

    دوسری جانب جرمنی کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے بھی گذشتہ روز جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) کا دورہ کیا، اس موقع پر جرمنی کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے خطے میں امن کے لیے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا۔

  • کیا افغانستان میں چینی فوج بھی موجود ہے؟

    کیا افغانستان میں چینی فوج بھی موجود ہے؟

    بیجنگ: افغانستان میں چینی فوج کی موجودگی کی افواہیں دم توڑ گئیں، حکام نے خبروں کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چینی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں چینی فوج کی موجودگی کی خبریں افواہیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان چینی وزارت دفاع رین گوکیانگ کا کہنا ہے کہ چین سے متعلق من گھڑت خبریں پھیلائی جارہی ہیں جسے مسترد کرتے ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان نے تاجکستان کے ساتھ عسکری تعاون کا وفاع کرتے ہوئے تاجکستان میں چینی فوج کی موجودگی کا بھی اعتراف کیا۔

    گوکیانگ کا کہنا تھا کہ چین اور تاجکستان کے درمیان مذکورہ تعاون عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں سے مطابقت رکھتا ہے۔

    چینی حکام نے تاجکستان میں چین کی عسکری موجودگی کو خفیہ رکھا ہوا تھا۔ تاہم ایک امریکی اخبار کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد بیجنگ نے تاجکستان کے ساتھ فوجی تعاون کا اعتراف کیا ہے۔

    اس رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ افغانستان کے سرحدی حصوں پر چینی فوج کی نقل وحرکت دیکھنے میں آئی ہے۔

    طالبان کے ساتھ دوحہ میں‌ ہونے والی بات چیت فائدہ مند رہی، زلمے خلیل زاد

    دوسری جانب افغانستان میں خانہ جنگی تاحال جاری ہے، امریکا اور طالبان کے درمیان ایک بار پھر مذاکراتی دور کی بات کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا افغان مفاہمتی عمل سے متعلق کہنا تھا کہ امن و امان کے لیے آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں۔

    یاد رہے قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا ایک طویل دور ہوچکا ہے، جس میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پربنیادی معاہدہ طے پایا تھا جبکہ فریقین افغانستان سے غیرملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے تھے۔

  • پاکستان بھارت اچھے ہمسایوں کی طرح تعلقات نبھائیں ،چینی وزارت خارجہ

    پاکستان بھارت اچھے ہمسایوں کی طرح تعلقات نبھائیں ،چینی وزارت خارجہ

    بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امیدہے پاکستان اور بھارت تحمل کامظاہرہ کریں گے اور دونوں ممالک اچھے ہمسایوں کی طرح تعلقات نبھائیں ۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے پاک بھارت کشیدہ صورتحال پر اپنے بیان میں کہا پاکستان بھارت اچھے ہمسایوں کی طرح تعلقات نبھائیں تاکہ جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کا تسلسل جاری رہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ امید ہے دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں گے اور مذاکرات کے لئے سازگار اقدامات کریں گے اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کیلئے کام کریں گے۔

    یاد رہے 26 فروری کو بھارتی دراندازی پر چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ توقع ہے پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں گے اور ایسے اقدامات کریں گے، جس سے خطے میں استحکام آئے اور باہمی تعلقات بہتر ہو۔

    مزید پڑھیں : توقع ہے پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں گے، ترجمان چینی وزارت خارجہ

    اس قبل ترجمان چینی وزارت خارجہ گینگ شوانگ نے بریفنگ میں کہا تھا کہ چین کا علاقائی امن و سلامتی اور پاک بھارت مستحکم تعلقات پر بہت انحصار ہے، امید ہے دونوں ممالک تحمل سے کام لیتے ہوئے مذاکراتی راہ اختیار کریں گے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت خطے کے اہم ملک ہیں، دونوں ممالک مذاکرات کے ذریعے جلد از جلد اپنے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں، دونوں ممالک کے درمیان قیام امن خطے کے استحکام کیلیے بہت ضروری ہے۔

    واضح رہے پاکستان نےبھارت کےدو طیارے مارگرائے تھے اور پائلٹ کوگرفتارکرلیا تھا، جس کے بعد بھارت نے بھی طیاروں کی تباہی اور پائلٹ لاپتہ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا تھا بھارتی طیارے پاکستانی حدود میں نشانہ بنائے، ایک طیارہ آزاد کشمیر دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرایا۔

  • توقع ہے پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں گے، ترجمان چینی وزارت خارجہ

    توقع ہے پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں گے، ترجمان چینی وزارت خارجہ

    بیجنگ: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ توقع ہے پاکستان اوربھارت تحمل سے کام لیں گے اور ایسے اقدامات کریں گے، جس سے خطے میں استحکام آئے اور باہمی تعلقات بہترہو۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال پر چین میدان میں آگیا ، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بیان میں کہا ہے توقع ہے پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیں گے۔

    ترجمان کا کہنا تھا امید ہے پاکستان اور بھارت ایسے اقدامات کریں گے، جس سے خطے میں استحکام آئے اورباہمی تعلقات بہترہوں۔

    یاد رہے چند روز قبل بھی ترجمان چینی وزارت خارجہ گینگ شوانگ نے بریفنگ میں کہا تھا کہ چین کا علاقائی امن و سلامتی اور پاک بھارت مستحکم تعلقات پر بہت انحصار ہے، امید ہے دونوں ممالک تحمل سے کام لیتے ہوئے مذاکراتی راہ اختیار کریں گے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور بھارت کے درمیان امن خطے کے استحکام کے لیے ضروری ہے: چین

    ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت خطے کے اہم ملک ہیں، دونوں ممالک مذاکرات کے ذریعے جلد از جلد اپنے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں، دونوں ممالک کے درمیان قیام امن خطے کے استحکام کیلیے بہت ضروری ہے۔

    واضح رہے بھارتی ایئرفورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ، پاک فضائیہ کی بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے تھے۔

     

    مزید پڑھیں : لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی، پاک فضائیہ کا بھرپور جواب، بھارتی طیارے بھاگ گئے

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی طیاروں نے مظفرآباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی اور مظفر آباد سیکٹر میں تین سے چارمیل اندر آئے، بھارتی طیاروں نے جلد بازی میں اپنا پے لوڈ کھلے علاقے میں گرایا، تاہم پے لوڈ گرنے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

  • چین میں انوکھا میوزیکل کنسرٹ

    چین میں انوکھا میوزیکل کنسرٹ

    بیجنگ: چین میں انوکھے میوزیکل کنسرٹ کا انعقاد کیا گیا، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال نے حاضرین کو حیران کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی شہر شنگھائی میں منفرد کنسرٹ کا انعقاد کیا گیا، روایتی پوپ موسیقی کے ساتھ ہولوگرام ٹیکنالوجی کے استعمال نے سب کو حیران کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ چین کے مقبول پیانو نواز لین لینگ اور دنیا کی پہلی ورچوئل پاپ سنگر لیو تانیا نے بھرپور انداز میں پرفارم کرکے لوگوں کے دل جیت لیے۔

    ہولوگرام کی جدید ٹیکنالوجی اور روایتی موسیقی کے امتزاج نے حاضرین کو حیران کردیا۔

    جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے فرضی گڑیا اسٹیج پر نمودار ہوئی اور گانا گا کر سب کو حیران کردیا، اس موقع پر حاضرین دنگ رہ گئے۔

    لین لینگ کا کہنا تھا کہ ہولوگرام کے استعمال کا مقصد کنسرٹ میں ایک نئی جہت متعارف کرانا ہے تاکہ نوجوان کلاسیکل میوزک کی طرف راغب ہوں، امید ہے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

    کنسرٹ میں موجود شہری جھوم اٹھے، اور یادگار لمحوں کو کیمرے کی آنکھ سے قید کیا، چین میں پہلی بار ہولوگرام ٹیکنالوجی کو کسی کنسرٹ میں استعمال کیا گیا ہے۔

  • سعودی ولی عہد چین پہنچ گئے

    سعودی ولی عہد چین پہنچ گئے

    بیجنگ: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اپنے ایشیا ٹور کے تیسرے ملک چین پہنچ گئے ہیں، اس سے قبل انہوں نے پاکستان اور بھارت کا دورہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان آج اپنے چار ملکی دورے کے سلسلے چین پہنچ گئے ہیں، اس موقع پر ان کے استقبال کے لیے چینی حکام کی بڑی تعداد ایئر پورٹ پر موجود تھی جن میں چین کی سیاسی کونسل کے ڈپٹی چیئر مین خی لی فنگ، اور سعودی عرب میں چین کے سفیر لی ہوا ژن شامل ہیں۔

    سعودی ولی عہد اپنے اس دورے میں چین کی دیگر اہم شخصیات کے ساتھ ساتھ چینی صدر ژی جن پنگ سے بھی ملاقات کریں گے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے اس دورے کا آغاز پاکستان سے کیا تھا ، جہاں ان کا فقید المثال استقبال کیا گیا۔ پاکستان کے دورے پر 20 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری کے معاہدے بھی تشکیل پائے۔ ولی عہد کو پاکستان کے اعلیٰ ترین سول اعزاز نشانِ پاکستان سے بھی نوازا گیا تھا۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان کی تصویری جھلکیاں

    پاکستان کے بعد وہ بھارت گئے تھے جہاں انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریند ر مودی اور صدر مملکت رام نا تھ کووند سے بھی ملاقات کی تھی۔ دورے کے بعد اختتامی اعلامیے میں بھارت کی بھرپور کوشش کے باوجود محمد بن سلمان نے پلوامہ حملے میں پاکستان کے خلاف بھارتی الزام تراشی پر کسی بھی قسم کا تبصر ہ نہیں کیا۔

    دوسری جانب چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پاکستان میں سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری کا آنا خوش آئند ہے۔

    پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق چینی وزارت خارجہ کا مؤقف تھاکہ سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت پر پہلےہی فریم ورک طے پاچکا ہے، سی پیک، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں علم بردارکی حیثیت رکھتی ہے۔

    بھارتی ہرزہ سرائی پر تبصر ہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت خطے کے اہم ملک ہیں۔ امید ہے کہ دونوں ملک تحمل سے کام لیتے ہوئے مذاکراتی راہ اختیار کریں گے اور جلد از جلد اپنے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں گے ۔

  • تجارتی جنگ، امریکی وفد کی چینی صدر سے ملاقات، تنازع کے حل پر زور

    تجارتی جنگ، امریکی وفد کی چینی صدر سے ملاقات، تنازع کے حل پر زور

    بیجنگ: دوطرفہ تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے امریکی تجارتی وفد نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ بدستور جاری ہے، تاہم دونوں ممالک مذاکرات کے ذریعے تنازع حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی تجارتی وفد میں اعلیٰ اہلکار شامل تھے جنہوں نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی اور معاملے کے حل پر تبادلہ خیال کیا۔

    امریکی وفد میں اعلیٰ ترین تجارتی نمائندے رابرٹ لائٹ ہائزر اور وزیر خزانہ اسٹیون منوچن بھی شامل تھے، ملاقات میں دوطرفہ تحفظات کے خاتمے پر زور دیا گیا۔

    خبررساں ادارے کے مطابق دنوں ممالک کی جانب سے اب تک مذاکرات سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا نہ ہی میڈیا کو کوئی تفصیلات فراہم کی گئیں ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کے سلسلے کو 90 دن کے لیے ملتوی کر دیا تھا، تاہم یہ مدت دو مارچ کو ختم ہو رہی ہے۔

    تجارتی جنگ: ٹرمپ اور چینی صدر کی ممکنہ ملاقات پر سوالات اٹھنے لگے

    چین اور امریکا کے درمیان اس تنازعے کا کوئی حل نہ نکلا تو امریکا چینی مصنوعات پر دوبارہ اضافی محصولات عائد کردے گا۔ جبکہ ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے چین اور امریکا دونوں سنجیدہ ہیں۔

    علاوہ ازیں امریکی و چینی تجارتی تنازعات کو حل کرنے کے لیے مقرر شدہ دو مارچ تک کی مہلت میں امریکی صدر نے توسیع کا عندیہ دیا ہے۔