Tag: China

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی 4 ملکی دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی 4 ملکی دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چار ملکی دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے، انہوں نے افغانستان، ایران، چین اور روس کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چار ملکی اہم دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے، وزیرخارجہ نے افغانستان، ایران، چین اور روس کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کیں۔

    اس چار ملکی اہم دورے کے دوران دوطرفہ تعاون، تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا، افغان مفاہمتی عمل پر پیش رفت کے حوالے سے بات چیت کی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چار ملکی دورے کے چوتھے اور آخری مرحلے میں روس کا دورہ کیا تھا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی روسی ہم منصب سے ملاقات

    اس دوران شاہ محمود کے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور امن و سلامتی پر گفتگو کی گئی تھی۔

    قبل ازیں وزیر خارجہ چین کے دورے پر تھے جہاں انہوں نے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس سے قبل انہوں نے افغانستان اور ایران کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اعلیٰ حکومتی عہدیداران سے ملاقات کی تھی۔ وزیر خارجہ نے افغانستان میں صدراتی محل میں افغان صدر اشرف غنی سے بھی ملاقات کی تھی۔

  • سرکاری دورے کا تیسرا مرحلہ: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چین پہنچ گئے

    سرکاری دورے کا تیسرا مرحلہ: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چین پہنچ گئے

    بیجنگ: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سرکاری دورے کے تیسرے مرحلے میں چین پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چینی دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے، ایئرپورٹ پر چینی وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام نے بھرپور استقبال کیا۔

    شاہ محمودقریشی چار ملکی دورے کے تیسرے مرحلے میں بیجنگ پہنچے ہیں، وزیرخارجہ چینی ہم منصب سے خصوصی ملاقات کریں گے۔

    دو طرفہ تعلقات، خطے میں روابط کے فروغ اور اہم معاملات پر تبادلہ خیال ہوگا، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر گفتگو ہوگی۔

    قبل ازیں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے سمیت دیگر اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا۔

    سرکاری دورے کا تیسرا مرحلہ: شاہ محمود قریشی تہران سے بیجنگ روانہ

    شاہ محمود قریشی نے افغان پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا، جبکہ افغان صدر اشرف غنی نے افغان امن عمل کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے پر شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

  • چلتے ہیں چین کے طلسماتی ’ممنوعہ‘ شہرمیں

    چلتے ہیں چین کے طلسماتی ’ممنوعہ‘ شہرمیں

    تحریر:وقاراحمد


    ثقافتی مقامات کو زندہ رکھنے والے ممالک کی فہرست میں چین دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے۔ یونیسکوکے مطابق چین میں 53ایسے مقامات ہیں جو صدیوں پرانے لیکن اپنی اصل حالت میں آج بھی موجود ہیں۔

    انہی صدیوں پرانے مقامات میں ایک ’شہر ممنوعہ‘ بھی ہے ۔آئیں آج آپ کو سیر کرائیں چین کے اس شہر کی جہاں کی سیر کرنا 600سال تک ممنوع رہاکیونکہ اس شہر میں قائم ہے دنیا کا سب سے بڑا محل جو صرف ایک بادشاہ کی خواہش کی تکمیل کیلئے 10لاکھ مزدوروں نے مل کربنایا تھا۔

    اس بادشاہ کا نام تھا ’کنگ ژوڈی‘ اور یہ چین کی مِنگ سلطنت کا چشم و چراغ تھا اور اس کا بنایا ہوا یہ محل قِنگ سلطنت تک قریباً چھ سو سال تک حکمران خاندان کی ملکیت رہا لیکن سلطنت کے خاتمے کے بعد یہ محل چینی حکومت کے کنٹرول میں آگیا۔یہ شہر بیجنگ کے بالکل وسط میں قائم کیا گیا ہے جس میں 980 بڑی عمارات اور 1000 پرتعیش کمرے موجود ہیں۔

    ژوڈی کا شمار چین کے چند طاقتور ترین بادشاہوں میں ہوتا ہے جس کا خاندان 600سال تک چین پر حکمرانی کرتا رہا لیکن ژوڈی کو اس کی رعایا حکمران سے زیادہ خدا مانتی تھی جو ان کے مطابق اپنی رعایا اور درباریوں کی زندگی اور موت کا فیصلہ کرتا تھا ،ژوڈی کو چین کے لوگ جنت کا بیٹا کہا کرتے تھے۔ ژوڈی نے دنیا کا یہ سب سے بڑا محل چنگیز خان کے پوتے قبلائی خان کا بیجنگ میں قدیم محل مسمار کرکے بنوایا تھا۔

    نانجنگ میں منگولوں کے پے درپے حملوں سے تنگ آکر کنگ ژوڈی نے نانجنگ چھوڑنے اور بے ژنگ (بیجنگ) منتقل ہونے کا فیصلہ کیا ۔1406ءمیں ژوڈی اپنے اہل و عیال اور مال و متاع سمیت بے ژنگ منتقل ہوا ۔بے ژنگ میں قبلائی خان کا ایک محل شہر کے عین وسط میں موجود دیکھ کر ژوڈی نے یہیں رہائش کا فیصلہ کیا اور حکم دیا کہ قبلائی خان کا محل مسمار کرکے نیا شہر آباد کیا جائے۔

    اس مقصد کیلئے 1407ءمیں پرانے محل کو ریزہ ریزہ کرکے اسی کی باقیات پر نئے محل کی تعمیر شروع کردی گئی۔1000کمروں پر مشتمل عالیشان محل کی تیاری کیلئے چین بھر سے 10لاکھ انتہائی ماہر اور جوان مزدور اکٹھے کئے گئے جنہوں نے مسلسل 14سال کی انتھک محنت کے بعد کنگ ژوڈی کے خواب کو فنِ تعمیر کے اس شاہکار کی صورت میں حقیقت کا روپ دیا۔1421ءمیں اس محل کی تعمیر مکمل ہوئی توبادشاہ کے حکم پر اس کے گرد اونچی اور مضبوط چاردیواری قائم کرکے اسے یعنی شہر ممنوعہ قرار دیدیا گیا ۔

    مجھے 2دسمبر کی صبح اس شہرممنوع میں قدم رکھنے کا اتفاق ہوا،یہ واقعی شہر کے اندر قائم ایک الگ شہر ہے جس میں 100فٹبال گراؤنڈ باآسانی سما سکتے ہیں،آپ کو پورا محل دیکھنے کیلئے کم سے کم 2دن درکار ہوں گے،کاریگروں کی مہارت اور فن تعمیر پر عبور دیکھ کر آپ عش عش کراٹھیں گے۔اس شہر ممنوع میں رائل فیملی کے علاوہ کسی کو داخلے کی اجازت نہیں تھی البتہ سال ِنو کی تقریب کیلئے شہری اس شہر میں داخل ہوسکتے تھے ۔اس کے علاوہ غلطی سے بھی شہر میں داخل ہونے والوں کیلئے موت کی سزامقرر تھی ۔

    اس شہر کی تعمیر کیلئے 10سال تک لکڑی اور سنگ مرمر جمع کیا جاتا رہا۔300ٹن وزنی سنگ مرمر کے پتھروں کو چین کے کونے کونے سے گھوڑا گاڑیوں کے ذریعے بے ژنگ لایا گیا۔لکڑی اور پتھر جمع کرکے نیا شہر آباد کرنیوالے تمام مزدوروں کے ناموں کی فہرست آج بھی محل میں موجود ہے۔بادشاہ ژوڈی کیلئے اس شہرمیں کئی تخت بھی بنائے گئے ہیں جن میں زیادہ تر سونے سے بنے ہیں اور آج بھی محل میں موجود ہیں۔ان تختوں پر ڈریگن بنائے گئے ہیں جو کہ چین میں طاقت کی علامت سمجھے جاتے ہیں،یہ ڈریگن درحقیقت محل میں ہر جگہ کندہ اور تعمیر ہیں۔

    آپ محل میں کہیں بھی چلے جائیں یہ ڈریگن آپ کے ساتھ ساتھ چلیں گے یہاں تک کہ رائل فیملی کے کپڑوں اور برتنوں پر بھی ڈریگنز کی تصاویر موجود ہیں، محل میں ڈریگن نما 1000پرنالے بھی بنائے گئے ہیں جو بارش کے پانی کی نکاسی کرتے ہیں انہیں دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ شایدیہ فرضی جانور حقیقت میں یہاں موجود ہوں۔شہرممنوع میں داخل ہونے کیلئے 3مرکزی دروازے ہیں جن میں سب سے بڑے دروازے کی لمبائی 12منزلہ عمارت سے بھی زیادہ ہے۔ان میں سے عام دروازہ تیانمن دروازہ ہے جو سیاحوں کیلئے روز کھلتا ہے۔

    بادشاہ ژوڈی رات کے تین بجے دربار لگانے کا عادی تھا اور درباری اسی تیانمن دروازے سے داخل ہوکر بادشاہ کے پاس پہنچتے،انہیں ملکی حالات اور مسائل سے آگاہ کرتے تھے۔ دربار کے دوران کھانسنے اور آپس میں باتیں کرنے پر اذیت ناک سزائیں دی جاتی تھیں۔ محل میں رائل فیملی کی خواتین کیلئے بھی انتہائی خوبصورت مقام قائم کیا گیا ہے ،رہائش کیلئے 12وسیع و عریض کمرے ہیں جن میں بادشاہ کے علاوہ کسی کو داخلے کو اجازت نہیں تھی یہاں تک کہ خواتین ملازمائیں بھی ان کمروں کے قریب نہیں بھٹک سکتی تھیں۔

    بادشاہ ژوڈی سمیت اس کے خاندان کے تمام بادشاہوں کی کئی کئی بیگمات اور بچے ہوا کرتے تھے۔17ویں صدی کے بادشاہ کنگ لوئی کی 13سے 17سال کے درمیان کی سب سے زیادہ 38بیگمات تھیں۔کنگ لوئی 60سال تک چین پر حکمران رہا۔اس کی سلطنت کے خاتمے کے بعد آسمانی بجلی گرنے سے محل میں شدید آگ لگی اور محل کا ایک بڑا حصہ جل کر خاکستر ہوگیا جسے بعد میں پورے ملک سے ماہر کاریگر منگوا کر دوبارہ تعمیر کروادیا گیا۔

    بیس ویں صدی کے وسط میں چین میں انقلاب کے بعد شہرممنوع اب مزید ممنوع نہیں رہا اور اسے عجائب گھر بنا دیاگیا اورشہر کی تعمیر کے 600سال مکمل ہونے پر اسے عوام کی سیروتفریح کیلئے کھول دیا گیا یونیسکو نے اس محل کو دنیا کا قدیم ترین ثقافتی سٹرکچر قراردیاہے اور اب ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر سے سالانہ 80لاکھ سیاح اس قدیم شہر کی سیر کیلئے بیجنگ آتے ہیں۔

  • مادہ پانڈا کو دھوکا دے کر اس کے بچے بدل دیے گئے

    مادہ پانڈا کو دھوکا دے کر اس کے بچے بدل دیے گئے

    چین میں پانڈا کے تحفظ کے لیے بنائے جانے والے ایک سینٹر میں ایک مادہ پانڈا کو بے خبر رکھ کر اس کے بچوں کی پرورش کروائی جارہی ہے۔

    چین کے شہر چنگژو میں اس مادہ پانڈا نے دراصل جڑواں بچوں کو جنم دیا ہے۔ مادہ پانڈوں کی اکثریت زیادہ تر جڑواں بچوں کو ہی جنم دیتی ہیں تاہم پیدائش کے بعد وہ ایک بچے کو لاوارث چھوڑ دیتی ہیں۔

    خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایسا اس لیے کرتی ہیں کیونکہ وہ بیک وقت دو بچوں کو دودھ نہیں پلا سکتیں اور نہ ان میں اتنی توانائی ہوتی ہے کہ 2 بچوں کی نگہداشت کرسکیں۔

    تاہم اس سینٹر میں کوشش کی جارہی ہے کہ پانڈا کے دونوں بچے اپنی ماں کے زیر نگہداشت ہی بڑھ سکیں۔

    اس کے لیے سینٹر کی انتظامیہ کچھ وقت کے بعد ایک بچے کو دوسرے سے بدل کر ماں کے قریب رکھ دیتی ہے۔ یوں مادہ پانڈا دونوں بچوں کو دودھ پلاتی ہے اور ان کا خیال رکھتی ہے۔

    مزے کی بات یہ ہے کہ مادہ پانڈا اب تک اس دھوکے میں ہے کہ اس کا ایک ہی بچہ ہے جسے وہ پال رہی ہے۔

    اس عمل کے لیے سینٹر کی انتظامیہ کو نہایت تحمل کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے۔ وہ دن میں تقریباً 10 سے 11 بار بچے بدلنے کا یہ عمل انجام دیتے ہیں۔

    سینٹر کی انتظامیہ کا یہ عمل دراصل پانڈا کی آبادی میں اضافے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی ایک کڑی ہے۔

  • کوئی چین کو ڈکٹیٹ کرنے کی جرأت نہیں رکھتا، چینی صدر

    کوئی چین کو ڈکٹیٹ کرنے کی جرأت نہیں رکھتا، چینی صدر

    بیجنگ : چین کے صدر شی چن پنگ نے کہا کہ ہم دوسری قوموں کو نقصان پہنچاکر ترقی نہیں کریں گے اور نہ ہی کسی ملک پر غلبہ کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چینی صدر شی چن پنگ نے کمیونسٹ پارٹی کے چین پر حکمرانی کے چالیس برس مکمل ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی حق نہیں کہ وہ چین اور چینی عوام پر اپنی مرضی مسلط کرے اور نہ کسی میں اتنی جرأت ہے۔

    چینی صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں معاشی جنگ سے نہ ڈرایا جائے، چین اپنی اصلاحات جاری رکھے اور جس سے عوام کے لیے سہولت اور آسانیاں پیدا کی جاسکیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی صدر نے کہا کہ ہم دوسری قوموں کو نقصان پہنچاکر ترقی نہیں کریں گے اور نہ ہی کسی ملک پر غلبہ کرنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج چین دنیا کی دوسری بڑی اقتصادی قوت ہے، جو کروڑوں لوگوں کی محنت اور بہترین کارکردگی کا نتیجہ ہے۔

    شی چن پنگ کا کہنا تھا کہ ہم پر کوئی حکم نہیں چلاسکتا، چین بخوبی جاتنا ہے کہ اسے کیا کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چین ایک عظیم پارٹی نظام سے کبھی منحرف نہیں ہوگا اور سوشل ازم کا عظیم پرچم ہمیشہ چینی سرزمین پر بلند رہے گا۔

    شی چن پنگ کا کہنا تھا کہ سوشلسٹ نظام نے چین کی وجہ سے کامیابی حاصل کی اور سوشل ازم کے لیے کمیونسٹ پارٹی کی قیادت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

    چینی صدر نے عوام کو حکمرانی کے چالیس برس مکمل ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ آج دنیا میں چین کا کوئی ثانی نہیں، ہم نے مسلسل محنت اور بہترین کارکردگی سے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چینی صدر کا مذکورہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا اور چین کے درمیان سفارت و تجارتی کشیدگی جاری ہے اور ہواوے کی اعلیٰ عہدیدار کی کینیڈا میں گرفتاری کے بعد اس کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

  • سعودی عرب کے بعد چین سے بھی پاکستان کو 2 ارب ڈالر ملنے کا امکان

    سعودی عرب کے بعد چین سے بھی پاکستان کو 2 ارب ڈالر ملنے کا امکان

    اسلام آباد : سعودی عرب کے بعد چین سے بھی پاکستان کو مالی مدد ملنے کا امکان ہے، چین بھی زرمبادلہ کی سپورٹ کیلئے رقم فراہم کرےگا، چین سے یہ رقم رواں ماہ ملنے کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ زرائع کا کہنا ہے کہ مسلسل کم ہوتے زرمبادلہ ذخائر کو سنبھلا دینے کیلئے چین دو ارب ڈالر پاکستان کے پاس جمع کروائے گا، یہ رقم یکمشت پاکستان کو حاصل ہوگی ، چین سے یہ رقم رواں ماہ ملنےکا امکان ہے۔

    وزارت خزانہ نے بتایا سعودی عرب سے پہلے ہی دو ارب ڈالر پاکستان کو مل چکے ہیں، مجموعی طور پر پاکستان کو سعودی عرب سے تین ارب ڈالر ملنے ہیں، اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات سے بھی سعودی طرز کا پیکج ملنے کا امکان ہے، جس میں قرضہ اور موخر ادائیگیوں پر تیل کی سہولت بھی شامل ہے۔

    خیال رہے وزیر خزانہ اسد عمر نے عرب میڈیا سے انٹر ویو میں بھی واضح کیاتھا کہ ادائیگیوں کے توازن کا بحران ختم ہوچکا ہے، مالیاتی مسائل کو دوست ممالک سے ملنے والی رقم اور سخت حکومتی فیصلوں سے حل کر لیا، چین اور یو اے ای سے بھی مالی مدد متوقع ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ کم ہوتے زمبادلہ ذخائر کو دوست ممالک سے ملنے والی رقم سےفوری مدد ملے گی، یہ رقم بزنس ٹرانزیکشنز ہیں۔ پاکستان اب امداد نہیں لےگا۔

    مزید پڑھیں : سعودی امدادی پیکج کے مزید ایک ارب ڈالرپاکستان کو موصول

    یاد رہے 3 روز قبل پاکستان کو سعودی عرب سے ملنے والے امدادی پیکج کے تحت مزید ایک ارب ڈالر کی رقم موصول ہوئی تھی، جس کے بعد ملک میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب 24 کروڑ ڈالر ہوگئے تھے۔

    ترجمان اسٹیٹ بنک کا کہنا تھا کہ آئندہ سال جنوری میں سعودی عرب سے وعدے کے مطابق ایک ارب ڈالر کی مزید قسط موصول ہوجائے گی، جس سے ذرمبادلہ کے ذخائر کی بہتری میں مدد ملے گی اور پاکستانی روپے کو استحکام ملے گا۔

    واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے اکتوبر میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا اور اس موقع پر برادر ملک نے ایک سال کے لیے پاکستان کے اکاؤنٹ میں 3 ارب ڈالر ڈپازٹ رکھنے اور 3 سال تک سالانہ 3 ارب ڈالر کا تیل ادھار پر دینے کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی۔

  • جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان معاہدہ

    جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے پاکستان اور چین کے درمیان معاہدہ

    اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ، موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے اور آبی وسائل کے بہتر استعمال کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین نے جنگلات کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا مشترکہ فیصلہ کیا ہے۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی اور نیشنل فوریسٹری، گراس لینڈ ایڈمنسٹریشن کے درمیان معاہدے کے نکات کی کابینہ بھی منظوری دے چکی ہے۔

    دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت میں 10 نکات شامل ہیں جن میں جنگلات کو محفوظ بنانے، جنگلی حیات کے تحفظ، موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے، آبی وسائل کے بہتر استعمال، خراب زمین کی بحالی، متعلقہ ریسرچ اور دیگر نکات شامل ہیں۔

    دستخط وزیر اعظم کے مشیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم اور چینی سفیر نے کیے۔

    اس موقع پر چینی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت ہمارے ساتھ مل کر چل رہی ہے، وزیر اعظم عمران خان نے ماحولیات کو بے حد اہمیت دی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان پائیدار ترقی کے حصول کے لیے بھی کوشاں ہیں۔

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ ماحولیات سے متعلق چین اور پاکستان کا مشن ایک ہی ہے۔

    وزیر اعظم کے مشیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ چین نے موسمیاتی تبدیلی کانفرنس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، پاکستان چین کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان جنگلات کے شعبے میں چین سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔

  • نئے سال کی آمد ، پی آئی اے کا مسافروں کے لئے کرایوں میں کمی کا اعلان

    نئے سال کی آمد ، پی آئی اے کا مسافروں کے لئے کرایوں میں کمی کا اعلان

    کراچی : پی آئی اے نے نئے سال کی آمد پر مسافروں کے لئے کرایوں میں کمی کا اعلان کر دیا، مسافر 14 سے 28 دسمبر تک ان رعائتی کرایوں سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے سال کی آمد پر پی آئی اے نے پاکستان سے چین، یورپ اور افغانستان سفر کرنے والوں کے لئے کرایوں میں کمی کا اعلان کیا ہے، یہ سہولت پاکستان سے پیرس ، میلان ، اوسلو ، کوپن ہیگن اور بارسلونا جانے والی پروازوں پر ہوگی۔

    پی آئی اے کے یہ رعایتی کرایے 28 دسمبر تک موثر رہیں گے، یورپ کے لیے مسافر 14 سے 28 دسمبر تک ان رعائتی کرایوں سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پی آئی اے نے نئی رعائتی کرایوں سے متعلق آگاہ کیا، بیجنگ کے دوطرفہ کرایوں میں 8 ہزار روپےکی کمی اور مفت سامان کی رعایت 40 کلو گرام تک بڑھا دی ہے جبکہ کابل کے لیےکرایوں میں 2 ہزار روپے کی کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق پیرس،میلان،اوسلو،کوپن ہیگن اوربارسلوناکےکرایوں میں5سے6ہزارکی کمی کی گئی ہے، پاکستان سے پیرس ،میلان کا یکطرفہ کرایہ 33 ہزار 600 جبکہ دو طرفہ کرایہ 48 ہزار روپے ہوگا ۔

    اوسلو، کوپن ہیگن کا یکطرفہ کرایہ 38 ہزار پانچ سو روپے جبکہ ریٹرن کرایہ 55 ہزار روپے ہوگا جبکہ بار سلونا کا یکطرفہ کرایہ 37 ہزار ایک سو جبکہ ریٹرن 52 ہزار روپے کردیا گیا ہے۔

    ایئر لائن حکام کے مطابق پی آئی اے کے رعایتی کرائے فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے لیکن رعایتی کرایوں میں ٹیکسز شامل نہیں ہیں۔

  • چین نے سابق سفارت کار سمیت دو کینیڈین شہریوں کو گرفتار کرلیا

    چین نے سابق سفارت کار سمیت دو کینیڈین شہریوں کو گرفتار کرلیا

    بیجنگ : چینی حکام نے قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے مبینہ الزام میں سابق کینیڈین سفارت اور ایک کاروباری شخصیت کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور کینیڈا میں معروف چینی کمپنی ہواوے کی اعلیٰ عہدیدار کو کینیڈا میں گرفتار کرنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی چل رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کینیڈین کاروباری شخصیت مائیکل شپاوور نے کینیڈین حکام نے رابطہ کرکے کچھ پوچھنا چاہا تھا لیکن اس سے قبل ہی انہیں گرفتار کرلیا گیا.

    غیر ملکی میڈیا کال کہنا ہے کہ کینیڈین سفارت کار کو بھی چینی حکام نے رواں ہفتے گرفتار کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مائیک شپاوور کے شمالی کوریائی حکومت سے اچھے تعلقات ہیں اور چینی حکام انہیں شمالی کوریا چین کے درمیان واقع سرحد سے حراست میں لیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہےکہ سابق سفارت کار مائیکل کوریگ حالیہ دنوں تھنک تھینک ’انٹرنیشنل کرائسز گروپ‘ میں کام کررہے تھے۔

    کینیڈین حکام کا کہنا ہے کہ چینی حکام کی جانب سے حراست میں لیے گئے افراد کی گرفتاری کی وجوہات مبہم ہیں تاہم چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد ایسی سرگرمیوں میں ملوث تھے جو چین کی قومی سلامتی کےلیے نقصان دہ تھی۔

    کینیڈین وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ کا کہنا ہے کہ کینیڈین شہریوں کی گرفتاری سے متعلق حکومت نے چین حکام کے سامنے برائے راست مسئلے کو رکھا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ چین میں کینیڈین شہریوں کی گرفتاری امریکا کی درخواست پر کینیڈا میں حراست میں لی گئی ہواوے کمپنی کی اعلیٰ عہدیدار ہے۔

    کینیڈین حکام کا مذکورہ افراد سے متعلق ایسا کوئی لنک نہیں ملا جس سے ثابت ہو کہ گرفتار کینیڈین شہری کسی غلط کام میں ملوث تھے۔

    مزید پڑھیں : چین: ’ہواوے‘ کی اعلیٰ عہدیدار مینگ کو فوری رہا کرو، چین کا مطالبہ

    یاد رہے کہ ہواوے کمپنی کی چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزوا کو کینیڈین حکام نے یکم دسمبر کو وانکوور شہر سے حراست میں لیا گیا تھا، مینگ کی گرفتاری درخواست امریکا نے دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا نے ان الزام عائد کیا ہے کہ ایران پر امریکی پابندیوں کے باوجود چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے ایران کو نیٹ ورکنگ کا سامان فروخت کرتی رہی ہے اور مینگ نے ان معاہدوں کو مخفی رکھا۔

  • آرمی چیف سے چینی نائب وزیرخارجہ کی ملاقات

    آرمی چیف سے چینی نائب وزیرخارجہ کی ملاقات

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی نائب وزیرخارجہ نے ملاقات کی ہے.

    پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چین کے نائب وزیر خارجہ کونگ ژوان یو نے جی ایچ کیو میں‌سپہ سالار سے ملاقات کی.

    [bs-quote quote=”دہشت گردی کے خلاف پاکستانی عوام اور فوج کی قربانیاں قابل قدر ہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چینی نائب وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    اس ملاقات میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پربات چیت ہوئی، باہمی دل چسپی اور علاقائی سیکیورٹی امورپر تبادلہ خیال کیا.

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع آرمی چیف جنرل قمر  جاوید باجوہ نے کہا کہ پاک چین مثالی تعلقات باہمی اعتماد پرمبنی ہیں.


    مزید پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے چین کے معاون وزیر خارجہ کی ملاقات

     چینی نائب وزیرخارجہ کونگ ژوان یو نے اس موقع پر کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستانی عوام اور فوج کی قربانیاں قابل قدر ہیں.

    یاد رہے کہ آج وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور چین کے نائب وزیر خارجہ کی ملاقات ہوئی تھی، جس میں علاقائی سیکیورٹی سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔