Tag: China

  • حسن روحانی کی شی جن پنگ سے ملاقات، ایران جوہری معاہدے پر گفتگو

    حسن روحانی کی شی جن پنگ سے ملاقات، ایران جوہری معاہدے پر گفتگو

    بیجنگ: ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کی اس دوران دونوں رہنماؤں نے ایران جوہری معاہدے پر گفتگو کرتے ہوئے دوطرفہ حمایت پر اتفاق کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے چین کے مشرقی شہر ’کنگ داؤ‘ میں شی جن پنگ سے ملاقات کی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا بھی ملاقات میں جائزہ لیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شی چن پنگ نے حسن روحانی کو باور کرایا ہے کہ ان کا ملک 2015ء میں ایران اور بڑے ممالک کے درمیان طے پائے جانے والے جوہری معاہدے کی سپورٹ جاری رکھے گا۔


    ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ برقرار رکھیں گے، یورپی رہنماؤں کا عزم


    اس موقع پر روحانی کا کہنا تھا کہ ایران عالمی برادری سے جس میں چین بھی شامل ہے توقع رکھتا ہے کہ وہ امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے ختم کرنے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے میں مثبت کردار ادا کرے گی۔

    خیال رہے کہ سال 2015 میں طے پائے جانے والے جوہری معاہدے پر امریکا، فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے علاوہ روس اور چین نے بھی دستخط کیے تھے بعد ازاں گذشتہ ماہ امریکا اس معاہدے سے دست بردار ہوگیا۔


    امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان


    واضح رہے کہ امریکا کے معاہدے سے علیحدہ ہو جانے کے بعد اب تہران اپنی معیشت کو بچانے کے لیے معاہدے پر دستخط کرنے والے بقیہ ممالک کی سپورٹ کے حصول کے واسطے کوشاں ہے جس کے لیے ایرانی عہدیداروں کی جانب سے عالمی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی جارہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چینی ہیکرز کا امریکا کے اہم عسکری منصوبے پر سائبر حملہ

    چینی ہیکرز کا امریکا کے اہم عسکری منصوبے پر سائبر حملہ

    واشنگٹن: امریکی کمپنی پر چینی ہیکرز نے سائبر حملہ کرتے ہوئے اہم امریکی عسکری منصوبے کی تفصیلات چرا لیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک نجی کمپنی کے زیر انتظام امریکی فوج کی جانب راکٹ اور آبدوزوں کی تیاری کے لیے منصوبہ تیار کیا گیا تھا جسے چین کے ہیکرز نے باآسانی سائبر حملہ کرتے ہوئے معلومات چرا لیں۔

    امریکی میٰڈیا کی رپورٹ کے مطابق جس کمپنی سے چینی ہیکرز نے منصوبے کی معلومات چرائی ہیں وہ امریکی نیوی کو جنگی ساز وسامان مہیہ کرتی ہے جبکہ ہیک کی گئی تفصیلات میں آبدوزوں کے لیے انتہائی تیز رفتار( سپر سونک) ’اینٹی شپ‘ میزائل کی تیاری کے منصوبے بھی شامل ہیں۔


    چینی ہیکرز ’واٹس ایپ‘ پر بھارتیوں کی جاسوسی کرنے لگے؟


    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کی جانب سے اس سائبر حملے پر امریکا کو شدید تشویش ہے اور امریکی وفاقی ادارہ برائے تفتیش نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے جبکہ چین کے ہیکرز کا بھی پتہ لگایا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ جس کمپنی پر سائبر حملہ ہوا ہے اس کا نام اب تک ظاہر نہیں کیا گیا جبکہ مذکورہ کمپنی نیوی کی جنگی سامان کی تیاری میں مہارت رکھتی ہے اور اس کا مرکز امریکی ریاست رہوڈ آئی لینڈ میں قائم ہے۔


    دنیا بھر میں ہیکرز ایک بار پھر متحرک


    دوسری جانب امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کی جانب سے چھان بین کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، اینٹی سائبر کرائم ٹیم کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ فوری طور پر معاملے کی تہہ تک جائیں۔

    علاوہ ازیں چینی سفارت خانے سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ سائبر حملے کی چین ہمیشہ سے مذمت کرتا آیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مصوری کے شاہکار جیسے چاول کے کھیت

    مصوری کے شاہکار جیسے چاول کے کھیت

    دنیا کی اہم معاشی طاقت چین میں چاول سب سے اہم زرعی فصل ہے۔ چین کے نصف زرعی رقبے پر چاول اگایا جاتا ہے اور یہ مقدار دنیا بھر میں اگائے جانے والے چاولوں کا 30 فیصد حصہ ہے۔

    دنیا میں چاول کی سب سے زیادہ پیداوار کرنے والے چین میں سالانہ 207 ملین ٹن چاول اگائے جاتے ہیں۔

    جن علاقوں میں چاول اگائے جاتے ہیں وہاں کا موسم مرطوب ہے اور بے تحاشہ بارشیں ہوتی ہیں۔ بعض مقامات پر موسمی و جغرافیائی حالات اس قدر موافق ہیں کہ ایک ہی زمین کے کھیت میں دو موسموں کی فصل اگائی جاسکتی ہے۔

    تاہم چاولوں کی یہ فصل معمولی فصل نہیں۔ اگر آپ ان کھیتوں کا فضائی جائزہ لیں تو آپ کو لگے گا کہ آپ کسی وسیع و عریض فن مصوری کے شاہکار کو دیکھ رہے ہیں۔

    دراصل چین کے دہقان چاولوں کو مختلف انداز اور رنگوں سے مزین کر کے پیٹرنز کی شکل میں بوتے ہیں، اس کے بعد جب چاولوں کی فصل تیار ہوتی ہے تب یہ آرٹ کے کسی شاہکار کی طرح لگتے ہیں۔

    ان پیٹرنز میں زیادہ تر قدیم چین کے بہادر جنگجوؤں، تاریخی کرداروں، مذہبی دیوتاؤں اور خوبصورت مناظر کی تصویر کشی کی جاتی ہے۔

    مختلف رنگوں اور تصاویر سے مزین یہ کھیت دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں جو چین کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چین کی جانب سے روسی صدر کے لیے اہم اعزاز

    چین کی جانب سے روسی صدر کے لیے اہم اعزاز

    بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ کی جانب سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو چین کے انتہائی معتبر اور اہم اعزاز سے نوازا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن سرکاری دورے پر چین کے دار الحکومت بیجنگ پہنچے جہاں ایک تقریب کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے پیوٹن کے گلے میں ’فرسٹ فرینڈ شپ میڈل‘ پہنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ چین کے لیے ’فرسٹ فرینڈ شپ میڈل‘ بہت اہمت کا حامل ہے، اسے انتہائی اعلیٰ اعزاز سمجھا جاتا ہے اور یہ میڈل ایسی غیر ملکی شخصیت کو دیا جاتا ہے جس نے چین کو جدید بنانے اور ترقی کے لیے خدمات انجام دی ہوں۔


    چین کے لیے جاسوسی کا الزام، امریکی خفیہ ادارے کا سابق افسر گرفتار


    خبر رساں ادارے کے مطابق چینی صدر کی سربراہی میں تقریب چین کے دار الحکومت بیجنگ میں ہوئی جہاں ولادی میر پیوٹن سمیت چینی اور روسی سفارت کار بھی موجود تھے جن کے سامنے یہ اعزاز روسی صدر کو دیا گیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ نے روسی صدر کی خدمات کا اعترف کیا، ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی سیاست چاہے کسی بھی سمت جارہی ہو روس اور چین اپنے دوستانہ تعلقات ہمیشہ قائم رکھے گا۔


    چین اور روس کے ساتھ بہترتعلقات رکھنا چاہتے ہیں، سرتاج عزیز


    ولادی میر پیوٹن کو مخاطب کرتے ہوئے شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ ایک ایسی شخصیت موجود ہے جو ایک بڑی ریاست پر حکمرانی کرتی ہے اور عالمی سیاست پر اپنا اہم اثر ورسوخ رکھتی ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا کے ساتھ سفارتی اور تجارتی چینلجز کے پیش نظر بیجنگ اپنے پرانے اتحادی ملک روس کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری پیدا کرنے کی کوشش میں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چین:  پراسرار بیماری میں مبتلا امریکی سفارتی عملہ خوف کا شکار، طبی جانچ شروع

    چین: پراسرار بیماری میں مبتلا امریکی سفارتی عملہ خوف کا شکار، طبی جانچ شروع

    بیجنگ: امریکا نے چین میں تعینات اپنے سفارتی عملے کو پراسرار بیماری میں مبتلا ہونے کے اندیشے کے باعث وطن واپس بلوانا شروع کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے چین سے اپنے مزید ارکان کو واپس بلایا ہے. امریکی حکام کو خدشہ ہے کہ چین میں‌ امریکی اہل کار اُسی پراسرار بیماری کی لپیٹ میں‌ آسکتے ہیں، جس کا سامنا کیوبا میں تعینات عملے کو کرنا پڑا تھا. اس مرض میں انسان کو کانوں میں پراسرار آوازیں سنائی دینے لگتے ہیں.

    [bs-quote quote=”چین کے جنوبی شہر گوانگ ژو میں سامنے آیا، جس بعد امریکی عملے کو وہاں سے ہٹا کر امریکی طبی ماہرین کو ایک ٹیم کو گوانگ ژو روانہ کیا گیا ہے” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

    یہ کیس چین کے جنوبی شہر گوانگ ژو میں سامنے آیا، جس بعد امریکی عملے کو وہاں سے ہٹا کر امریکی طبی ماہرین کی ایک ٹیم کو گوانگ ژو روانہ کیا گیا ہے.

    اس ضمن میں امریکی محکمہ خارجہ نے ایک خصوصی بیان جاری کیا، جس کے مطابق متاثرہ افراد کی امریکا میں تفصیلی جانچ ہوگی۔

    یاد رہے کہ امریکی حکام کی جانب سے کیوبا میں اپنے عملے پر صوتی حملے کا الزام عائد کیا تھا۔ اب خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ چین میں‌ بھی اسی نوعیت کا حملہ ہوا ہے، جو انسان دماغ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    گذشتہ برس کیوبا میں تعینات 24 امریکی اہلکار اور ان کے اہل خانہ ان حملوں کی زد میں آئے تھے، جس کے بعد ان میں برین ٹراما جیسی علامات ظاہر ہوئیں، اب ایسی ہی علامت گوانگ ژو میں بھی دیکھی گئی ہیں.


    پراسرار صوتی حملہ: کینیڈا نے کیوبا سے سفیروں کے خاندان واپس بلالیے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چین میں کان کے قریب دھماکہ‘ 11 افراد ہلاک

    چین میں کان کے قریب دھماکہ‘ 11 افراد ہلاک

    بیجنگ : چین کے شمالی علاقے میں لوہے کی کان کے دروازے کے قریب بارود سے بھرا ٹرک پھٹنے سے 11 افراد ہلاک 9 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے لیاؤننگ صوبے میں لوہے کی کان کے دروازے کے قریب بارود سے بھرا ٹرک پھٹنے سے 11 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 9 زخمی اور 25 افراد ملبے تلے پھنس گئے۔

    ریسکیو اہلکاروں نے جائے وقوعہ پرپہنچ کر امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے اور حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ چین مین کان کنی کے دوران خطرناک واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، گزشتہ سال مئی میں کوئلے کی کان میں گیس کے اخراج سے 18 کان کن ہلاک ہوگئے تھے۔

    چین میں کوئلے کی کان میں دھماکہ،59افراد ہلاک

    یاد رہے کہ 5 دسمبر2016 کو چین کے شمالی علاقے انر منگولیا کی کان میں گیس بھر جانے سے زوردار دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں59 مزدورجان کی بازی ہارگئے تھے۔

    واضح رہے کہ چین دنیا میں کوئلہ پیدا کرنے اور اسے استعمال کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔اورجس کان میں حادثہ پیش آیا ہے وہاں سے سالانہ 60,000 ٹن کوئلہ نکالا جا سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چین کے لیے جاسوسی کا الزام، امریکی خفیہ ادارے کا سابق افسر گرفتار

    چین کے لیے جاسوسی کا الزام، امریکی خفیہ ادارے کا سابق افسر گرفتار

    واشنگٹن: امریکی پولیس نے چین کے لیے جاسوسی کے الزام میں امریکی خفیہ ادارے کے سابق افسر ’رون روکویل‘ کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سرکاری افسر پر یہ الزام ہے کہ وہ چین کو امریکی خفیہ معلومات فراہم کرتا تھا جس کے پیش نظر انہیں گرفتار کیا گیا اور اب ان کے خلاف تحقیقات کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا کے محکمہ انصاف میں سیکیورٹی حکام کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ خفیہ ادارے کے سابق افسر ’رون روکیل‘ متنازعہ ہیں اور شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ وہ خفیہ معلومات چین کو فراہم کرتے ہیں۔


    روس: جاسوسی کا الزام، یوکرین کے صحافی کو 12 سال قید کی سزا


    امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی ریاست ’یوٹاہ‘ کے رہائشی اس اٹھاون سالہ سابق افسر کے خلاف ایک درخواست جمع کرائی گئی تھی، اس درخواست میں کہا گیا تھا کہ اس شخص کو امریکی عسکری معلومات اور ٹیکنالوجی کی تفصیلات چین کو فراہم کرنے کے لیے آٹھ لاکھ ڈالر ادا کیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب وفاقی ادارہ تفتیش (ایف بی آئی) کا کہنا تھا کہ اس مشتبہ جاسوس کو امریکی ہوائی اڈے سے گزشتہ ہفتے اس وقت گرفتار کیا گیا کہ جب وہ چین کے لیے روانہ ہونے والا تھا۔


    ایران کیلئے جاسوسی کا الزام، سعودی عرب میں 15افراد کو سزائے موت سنا دی گئی


    علاوہ ازیں ترجمان چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس معاملے سے ابھی لاعلم ہیں، لیکن چاہتے ہیں امریکا اور چین کے تعلقات خلفشار کا شکار ہونے کے بجائے دونوں ملکوں کے تعلقات میں باہمی مربوطی پیدا ہوا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چینی شہری کی تابوت کے بجائے گاڑی میں‌ تدفین، ویڈیو وائرل

    چینی شہری کی تابوت کے بجائے گاڑی میں‌ تدفین، ویڈیو وائرل

    بیجنگ: گاڑی سے بے پناہ محبت کرنے والے چین کے رہائشی نے دار فانی سے کوچ کرجانے کے بعد کار میں ہی تدفین کی وصیت کی، مذکورہ شخص کو کار میں ہی دفنا دیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چائنا میں ایک شخص دار فانی سے کوچ کرگیا جب تدفین کا مرحلہ آیا تو لوگ ورطہ حیرت میں مبتلا ہوگئے کہ مذکورہ شخص نے کار کے ساتھ دفن ہونے کی وصیت کی تھی تاہم اہلخانہ نے آخری وصیت کے مطابق اس کی تدفین کار میں ہی کردی۔

    چینی شخص کو اپنی گاڑی سے بے پناہ محبت تھی اس کے اہلخانہ نے پرانی گاڑی ہنڈائی سوناٹا 10000 یون میں خریدی تھی، چینی شخص کی گاڑی کرین کے ذریعے اٹھائی گئی اور تدفین کا عمل مکمل کیا گیا۔

    ناردرن چائنا کے رہائشی شخص کی شناخت ’کیو ای‘ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ ہربئی صوبے کے شہر باؤڈنگ میں رہائش پذیر تھا، مقتول کے اہلخانہ کے مطابق وہ شنگھائی، بیجنگ اور گوانزوہو کے شہروں سے ہوتے ہوئے آئے ہیں اور تدفین پر تقریباً 80000 یون خرچ کرچکے ہیں۔

    ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ قبرستان میں سلور رنگ کی گاڑی کو احتیاط کے ساتھ کرین کے ذریعے قبر میں اتارا جارہا ہے، کار کفن کی تدفین کے بعد کرین کے ذریعے ہی قبر کو مٹی سے ڈھانپ دیا گیا، کار کا لائسنس کار کے ساتھ رکھا گیا ہے اور اس کی نمبر پلیٹ بھی نہیں اتاری گئی۔

    بہت سے لوگ اس بات پر یقین کرتے ہیں کہ دار فانی سے کوچ کر جانے والے شخص کے بعد کار اور گھر ان کی ملکیت بن جاتی ہے مگر اس شخص نے اس کو غلط ثابت کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چینی فوج کی بحیرہ جنوبی چین میں عسکری سرگرمیاں، امریکا نے وارننگ دے دی

    چینی فوج کی بحیرہ جنوبی چین میں عسکری سرگرمیاں، امریکا نے وارننگ دے دی

    واشنگٹن: امریکا نے چینی فوج کی بحیرہ جنوبی چین میں عسکری سرگرمیاں روکنے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی سرگرمیاں خطے کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر وفاع چیمز میٹس نے سنگاپور میں جاری سالانہ سیکیورٹی کانفرنس میں آج شرکت کی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بحیرہ جنوبی چین میں بیجنگ کی عسکری سرگرمیاں ہمسایہ ملکوں کو ڈرانے دھمکانے کے برابر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چین نے دعووں کے برعکس اس سمندری علاقے میں فوجی تنصیبات کے ساتھ ساتھ میزائل شکن بحری جہاز کو متعین کر رکھا ہے جبکہ چینی صدر شی جن پنگ ہمسایہ ممالک سے کیے گئے وعدوں کے خلاف اقدامات کر رہے ہیں انہیں فوری طور پر عسکری سرگرمیاں روکنا ہوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ چین کے دعوؤں کے برعکس ہھتیاروں کے اس نظام کو وہاں نصب کرنے کا براہ راست تعلق ان کا فوجی استعمال ہے جس کا مقصد ڈرانا دھمکانا اور دباؤ ڈالنا ہے۔


    بھارت افغانستان میں کروڑوں ڈالرزکےمنصوبوں پرکام کررہاہے،امریکی وزیردفاع


    جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ بحیرہ جنوبی چین میں چین کی پالیسی ہماری آزادانہ نقل و حرکت کو فروغ دینے کی حکمت عملی کے خلاف ہے، یہ چین کے وسیع مقاصد سے متعلق شکوک وشبہات کا اظہار کرتی ہے۔

    واضح رہے کہ چین بحیرہ جنوبی چین پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے دوسری طرف اس متنازع خطے پر ویت نام، فلپائن، برونائی، ملائیشیا اور تائیوان بھی ملکیت کا دعویٰ رکھتے ہیں۔


    بھارت پاکستان میں دہشت گردی کیلئے طالبان کو استعمال کررہا ہے، امریکی وزیردفاع


    خیال رہے کہ چین نے اپنی سرحدوں سے باہر اپنی طاقت کو پروجیکٹ کرنا شروع کر دیا ہے جس میں زیادہ قابل ذکر بحیرہ جنوبی چین میں مصنوعی جزیروں پر تعمیراتی اور عسکری سرگرمیاں ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریںْ۔

  • امریکی صدر نے چینی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کے احکامات جاری کردیئے

    امریکی صدر نے چینی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کے احکامات جاری کردیئے

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی جارحانہ اقتصادی پالیسیوں کے تحت چینی مصنوعات کی درآمدات پر 50 ارب ڈالر سے زائد کے محصولات عائد کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی جانب سے ٹیکنالوجی کی چوری کے حوالے سے کی گئی تحقیقات کے بعد چینی مصنوعات پر ٹیکس لگانے کے حکم نامے پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا چین کی مصنوعات پر محصولات کے فیصلے پر ہر صورت عمل درآمد کرے گا اور چین کی جانب سے امریکا میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے حدود معین کردی گئی ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مذکورہ ٹیکسیز چین کی جانب سے امریکی ٹیکنالوجی کی چوری کو روکنے کی مہم کا حصّہ ہیں۔

    امریکی سیکریٹری خزانہ اسٹیون منچین کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ امریکا کی اقتصادی جنگ کو دس دن کے لیے روکا ہوا تھا تاکہ سیکریٹری اقتصادیات ویلبر روز کی اس مسئلے پر چین سے بات چیت ہوسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ چین کے علاوہ جنوبی امریکا کے ساتھ ایک ٹریڈ ڈیل کررہی ہے۔

    ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹریڈ ڈیل کے بعد خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ گاڑیوں کی درآمدات پر نئے محصولات عائد کریئے جائیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمہ کی جانب سے نئے محصولات عائد کیے جانے کی وجہ سے سینیٹ کے اپوزیشن اراکین ٹرمپ کے مخالف ہوگئے ہیں، جس میں ٹرمپ کی پارٹی کے چیئرمین سینیٹ برائے فنانس اور کاشت کاری بھی شامل ہیں۔

    چین کی وزارت برائے اقتصادیات نے وائٹ ہاوس کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’وائٹ ہاوس کے بیان نے ہمیں حیرت زدہ کردیا، لیکن کوئی مسئلہ نہیں ہے امریکا جو بھی اقدامات کرنا چاہتا ہے، کرلے، چین میں اپنے ملک و قوم کا دفاع کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین پر زور دیا گیا ہے کہ امریکا کو 375 ارب ڈالر کے نقصان کو مل کر پورا کرے، اور ٹریڈ پریکٹیسز کوختم کرے جس سے امریکی کمپنیوں کو نقصان ہورہا ہے۔

    یاد رہے کہ دو رواں برس مارچ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی جارحانہ اقتصادی پالیسیوں کے تحت چینی مصنوعات کی درآمدات پر 50 ارب ڈالر سے زائد کے محصولات عائد کرنے کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے۔

    وائٹ ہاؤس کے سینئر اقتصادی مشیر کا کہنا تھا کہ ’چین غیرمنصفانہ طریقوں سے امریکی کمپنیوں کی ٹیکنالوجی زبردستی حاصل کرکے اقتصادی بنیادوں فائدہ اٹھا رہا ہے‘ چینی درآمدات پرعائد کی جانے والی ڈیوٹیز کے ذریعے چین کی صنعتی یلغار کو روکے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔