Tag: China

  • چینی وزیر دفاع ڈونگ جُن کے خلاف کرپشن کی تحقیقات شروع

    چینی وزیر دفاع ڈونگ جُن کے خلاف کرپشن کی تحقیقات شروع

    بیجنگ: بدعنوانی کے الزام میں زیر تفتیش چینی وزیر دفاع ڈونگ جُن کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔

    اے ایف پی کے مطابق وزیر دفاع ڈونگ جُن کے خلاف کرپشن کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، اگر ان رپورٹس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو وہ صرف ایک سال کے دوران فوج میں بڑے کریک ڈاؤن کا شکار ہونے والے تیسرے وزیر دفاع بن جائیں گے۔

    وزیر دفاع کے خلاف تحقیقات چینی فوج میں بدعنوانی کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا حصہ ہے، وہ مسلسل تیسرے شخص ہیں جنھیں اس عہدے پر تفتیش کا سامنا ہے۔

    ڈونگ جُن سابق بحری کمانڈر ہیں، انھیں گزشتہ سال دسمبر میں لی شنگ فو کی جگہ وزیر دفاع بنایا گیا تھا، اس دوران چین نے جاسوسی سمیت مختلف الزامات میں قید 3 امریکی شہریوں کو رہا کیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے چینی ہم منصب سے گفتگو میں امریکی شہریوں کی رہائی کا معاملہ اٹھایا تھا۔

    واضح رہے کہ چینی صدر شی جن پنگ نے ایک دہائی قبل اقتدار میں آنے کے بعد سے سرکاری بدعنوانی کے خلاف بھرپور مہم چلائی ہے، پچھلے برس اس مہم نے مسلح افواج پر توجہ مرکوز کی ہے، 2023 کے موسم گرما کے بعد سے تقریباً 20 فوجی اور دفاعی صنعت کے اہلکاروں کو ہٹایا گیا ہے۔

    کرپشن کی تحقیقات کا ہدف بننے والی شخصیات میں نمایاں ڈونگ جُن سے پہلے کے وزرائے دفاع تھے، جن کے بارے میں سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ وی فینگے اور لی شانگفو دونوں کو حکمراں کمیونسٹ پارٹی سے نکال دیا گیا ہے اور ان کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات جاری ہیں۔

  • امتحان میں ناکام طالب علم پر جنون سوار، چاقو زنی سے 8 افراد ہلاک 17 زخمی

    امتحان میں ناکام طالب علم پر جنون سوار، چاقو زنی سے 8 افراد ہلاک 17 زخمی

    بیجنگ: چین میں چاقو زنی کا ہفتے بھر میں دوسرا بڑا واقعہ پیش آیا ہے جس میں 8 ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین میں امتحان میں ناکامی کے بعد طالب علم پر جنون سوار ہو گیا، اور اس نے چاقو کے حملے کر کے 8 افراد کو جان سے مار دیا جب کہ 17 زخمی ہو گئے۔

    یہ افسوس ناک واقعہ صوبے جیانگ زو کے ووکیشنل انسٹیٹیوٹ آف آرٹس اینڈ ٹیکنالوجی میں پیش آیا، پولیس نے 21 سالہ حملہ آور کو جائے وقوعہ سے حراست میں لے لیا، جس نے اعتراف جرم بھی کر لیا۔

    ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملہ آور کا تعلق اسی کالج سے ہے اور اس نے امتحان میں ناکامی پر تعلیمی ادارے کے لوگوں کو نشانہ بنایا، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    اس سے چند ہی دن قبل، ہفتے کے روز چین میں دس سال کے عرصے میں سب سے مہلک حملہ ہوا تھا جس میں جنوبی چین کے شہر زوہائی میں ایک 62 سالہ شخص نے اپنی کار اسپورٹس اسٹیڈیم کے باہر ایک ہجوم پر چڑھا دی تھی، جس سے پیر کی رات 35 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوئے تھے۔

    ’امریکی میڈیا نے ایلون مسک سے ایرانی مندوب کی ملاقات کی جھوٹی خبر پھیلائی‘

    ووشی میں پولیس نے بتایا کہ چاقو مارنے والا طالب علم اپنا گریجویشن سرٹیفکیٹ نہ ملنے اور امتحان میں ناکام ہونے پر ناراض تھا، یہ بھی معلوم ہوا کہ بیوی سے اس کی طلاق ہو رہی تھی جس کے تصفیے کی شرائط پر بھی وہ ناراض تھا۔ واضح رہے کہ اس سال پورے چین میں کم از کم 6 دیگر ہائی پروفائل چاقو کے حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

  • چین کی کمپنی کا افغانستان میں تانبے کی سب سے بڑی کان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

    چین کی کمپنی کا افغانستان میں تانبے کی سب سے بڑی کان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

    کابل: چین کی کمپنی نے افغانستان کے صوبے لوگر میں واقع تانبے کی سب سے بڑی کان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مِس عینک پروجیکٹ کی چینی کنٹریکٹنگ کمپنی کے ڈائریکٹر سونگ ون بنگ نے نائب وزیر اعظم برائے سیاسی امور مولوی عبدالکبیر سے ملاقات میں کہا کہ امارت اسلامیہ کے اقدامات سے ان کے بہت سے مسائل حل ہو گئے ہیں اور انھیں اب بھی افغان حکومت کے تعاون کی ضرورت ہے۔

    سونگ ون بنگ نے کہا کہ مس عینک کے پہلے حصے میں 5 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری سے 3 ہزار افغانوں کو براہ راست روزگار ملے گا۔ انھوں نے واضح کیا کہ وہ افغان نوجوانوں کے ایک گروپ کو پیشہ ورانہ تربیت کے لیے چین بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    اس ملاقات میں مولوی عبدالکبیر نے افغانستان اور چین کے تعلقات کو مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ مس عینک کے عملی امور اور کام کے آغاز پر توجہ دی جائے گی اور وقت کے ضیاع سے گریز کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ مس عینک کان پر عملی کام کا آغاز کان تک جانے والی سڑک کی تعمیر کے ساتھ شروع ہو گیا ہے، جس کی تکمیل کے بعد استخراج کا عمل شروع ہوگا۔ واضح رہے کہ یہ افغانستان کی سب سے بڑی تانبے کی کان ہے جب کہ دنیا کی دوسری بڑی کان ہے۔

  • چین نے روس کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں شروع کر دیں

    چین نے روس کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں شروع کر دیں

    چین نے بحر الکاہل کے شمال مغرب میں روس کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مشترکہ مشقوں کے دوران فوجیوں کو آبدوزوں کے ساتھ لڑائی اور انہیں ناکارہ بنانے کی تربیت فراہم کی جارہی ہے، مشقوں میں چین کی شمولیت دو محارب اور ایک فریگیٹ بحری جہاز پر مشتمل ہے۔

    روسی وزارت دفاع کے مطابق فوجی مشقیں دونوں ملکوں کے شمال مغربی بحرالکاہل میں جاری مشترکہ پیٹرولنگ کاروائیوں کا ایک حصّہ ہیں۔

    چین کی عوامی لبریشن فورسز کے مطابق مشقوں میں ”Tip 055” ووشی محارب، ”Tip 052D” شننگ محارب اور ”Tip 054 A ” لینیی فریگیٹ شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ بحری جہازوں سے تعاون کے لئے ایک پیٹرول ٹینکر اور ‘اینٹی سب میرین’ صلاحیت کے حامل تین نیول ہیلی کاپٹر بھی چینی فلیٹ میں شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ اسی علاقے میں چین اور روس کی مسلح افواج نے گذشتہ ماہ بھی مشترکہ فوجی مشقیں کی تھیں۔

    دوسری جانب سیول حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کے فوجی یوکرین میں روس کے لیے لڑ رہے ہیں۔ سیول کے وزیر دفاع کے مطابق شمالی کوریا کے فوجی یوکرین میں روسی فوجیوں کے شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں۔

    کم یونگ ہیون نے منگل کے روز جنوبی کوریا کے سیاستدانوں کو بتایا کہ اس بات کا ”بہت زیادہ امکان”ہے کہ 3 اکتوبر کو ڈونیٹسک کے قریب یوکرائنی میزائل حملے میں شمالی کوریا کے چھ افسران ہلاک ہو گئے۔

    کم یونگ نے کہا کہ مختلف حالات کو دیکھتے ہوئے ہم نے اندازہ لگایا ہے کہ یوکرین میں شمالی کوریا کے افسران اور فوجیوں کے درمیان ہلاکتوں کا بہت زیادہ امکان ہے اور سیول توقع کرتا ہے کہ پیانگ یانگ روس کی جنگی کوششوں کی حمایت کے لیے مزید فوجی بھیجے گا۔

    افغانستان میں سڑکیں اور ریلوے کی تعمیر، ایرانی کمپنیوں کا اظہار دل چسپی

    شمالی کوریا نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ وہ یوکرین پر حملے کے لیے روس کی افواج کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔

  • چین نے ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کر دیا، مگر کیوں؟

    چین نے ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کر دیا، مگر کیوں؟

    بیجنگ: چین نے 1950 کے بعد پہلی بار ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کر دیا۔

    چین کے وزیر انسانی وسائل اور سماجی تحفظ نے اعلان کیا ہے کہ مردوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے بڑھا کر 63 سال کر دی گئی، جب کہ خواتین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 55 سے بڑھا کر 58 سال کر دی گئی۔

    چین میں چوہتر سال میں پہلی بار ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کیا گیا ہے، چینی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ معاشی اور سماجی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    چین کے ریاستی نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے جمعہ کو یہ نئی پالیسی منظور کر لی ہے، اس پالیسی پر عمل درآمد اگلے برس 2025 سے شروع ہوگا۔

    چین اپنی سکڑتی ہوئی آبادی اور عمر رسیدہ افرادی قوت کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، یہ پالیسی اسی سلسلے میں اٹھایا گیا ایک قدم ہے، ویسے بھی چین میں ریٹائرمنٹ کی عمر دنیا کی بڑی معیشتوں کے مقابلے میں سب سے کم رہی ہے۔

    بلیو کالر ملازمتوں (محنت مزدوری والے مینول کام) میں خواتین کے لیے قانونی ریٹائرمنٹ کی عمر 50 سے بڑھا کر 55 اور وائٹ کالر ملازمتوں (دفتری کام) میں خواتین کے لیے 55 سے بڑھا کر 58 کر دی گئی ہے۔

    چینی سرکاری میڈیا نے یہ بھی کہا ہے کہ جمعہ کو منظور کیے گئے منصوبے کے مطابق یہ تبدیلی یکم جنوری 2025 سے رو بہ عمل ہو جائے گی، اور ریٹائرمنٹ کی ان عمروں میں اگلے 15 برسوں تک ہر چند ماہ بعد اضافہ کیا جاتا رہے گا۔

  • بغیر چھٹی مسلسل کام کرنے والے شہری کی اچانک موت واقع ہو گئی

    بغیر چھٹی مسلسل کام کرنے والے شہری کی اچانک موت واقع ہو گئی

    ژیجیانگ: بغیر چھٹی مسلسل کام کرنے والے چین کے شہری کے جسمانی اعضا فیل ہونے کے سبب اچانک موت واقع ہو گئی۔

    چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے صوبے ژیجیانگ میں آباؤ نامی 30 سالہ پینٹر ’کام کی زیادتی‘ کے باعث ہلاک ہو گیا، آباؤ نے 104 دن مسلسل کام کیا اور اس دوران صرف ایک چھٹی کی۔

    شہری کی موت کے بعد زیادہ کام کرنے کے چینی ورک کلچر کی دوبارہ جانچ پڑتال کی جا رہی ہے، کیوں کہ اس واقعے نے چین میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے اور اس پر بحث ہو رہی ہے کہ ملک میں کارکنوں کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہے۔

    گوانگژو ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق صوبہ ژیجیانگ کی ایک عدالت نے فیصلہ دیا کہ کمپنی اس شخص کی موت کے لیے 20 فی صد ذمہ دار ہے۔ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق آباؤ ایک پینٹر کے طور پر کام کرتا تھا، جون 2023 میں وہ نیوموکوکل انفیکشن کا شکار ہوا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہو گئی۔

    آباؤ نے گزشتہ سال فروری میں ایک کمپنی کے لیے پینٹر کے طور پر کام کرنے کا معاہدہ کیا تھا، معاہدہ اس سال جنوری تک جاری رہنا تھا، اس کے بعد اسے مشرقی چین کے صوبہ ژیجیانگ کے شہر زاؤشان میں ایک پروجیکٹ پر مامور کیا گیا۔ معاہدے پر دستخط کے بعد اس نے پچھلے سال فروری سے مئی تک 104 دن روزانہ کام کیا، اور صرف 6 اپریل کو ایک دن آرام کیا تھا۔ لیکن پھر 25 مئی کو اس نے بیمار محسوس ہونے پر چھٹی لی اور اپنے کمرے میں آرام کیا۔

    28 مئی کو آباؤ کی حالت بگڑ گئی، جس پر اس کے ساتھی اسے اسپتال لے گئے، جہاں اسے پھیپھڑوں میں انفیکشن اور نظام تنفس کی مکمل ناکامی کی تشخیص ہوئی، اور پھریکم جون کو ہی اس کی موت واقع ہو گئی۔

    آباؤ کی فیملی نے کمپنی پر سنگین غفلت کا مقدمہ دائر کر دیا، تاہم سماجی تحفظ کے حکام نے کہا کہ آباؤ کی بیماری اور اس کی موت کے درمیان 48 گھنٹے سے زیادہ گزر چکے ہیں، اس لیے اسے کام سے متعلق چوٹ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ فیملی کا مؤقف تھا کہ ضرورت سے زیادہ کام اور آرام کی کمی نے آباؤ کی موت میں براہ راست کردار ادا کیا ہے۔ دوسری جانب کمپنی نے دعویٰ کیا کہ آباؤ کا کام کا بوجھ مناسب تھا اور کام کرنے والے اضافی گھنٹے رضاکارانہ تھے۔

    تاہم ژیجیانگ کی عدالت نے آباؤ کے اہل خانہ کے حق میں فیصلہ سنایا، جس میں آباؤ کی کمپنی کو اس کی موت کا 20 فیصد ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔ عدالت نے پایا کہ آباؤ کی موت ایک سے زیادہ اعضا کی ناکامی سے نیوموکوکل انفیکشن کی وجہ سے ہوئی، جو اکثر کمزور مدافعتی نظام سے منسلک ہوتا ہے۔

    عدالت نے کہا کہ آباؤ کا مسلسل 104 دنوں تک کام کرنے کا دورانیہ چینی لیبر قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، جس میں واضح طور پر زیادہ سے زیادہ 8 کام کے گھنٹے فی دن اور اوسطاً 44 گھنٹے فی ہفتہ مقرر کیا گیا ہے۔ عدالت نے کمپنی کو آباؤ کے خاندان کو 4 لاکھ یوآن ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

  • چینی بچے گود لینے کے خواہش مند خاندانوں کے لیے اہم خبر

    چینی بچے گود لینے کے خواہش مند خاندانوں کے لیے اہم خبر

    بیجنگ: چین کی حکومت نے غیر ملکیوں کے لیے چینی بچے گود لینے کی پالیسی ختم کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غیر ملکیوں کے لیے چینی بچوں کو گود لینے کی پالیسی ختم کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے، چینی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ چینی بچوں کو گود لینے کے لیے بیرون ملک نہیں بھیجا جائے گا۔

    وزارت خارجہ کے مطابق صرف وہی غیر ملکی چینی بچے گود لیے سکیں گے جن کا بچوں کے ساتھ خون کا رشتہ ہوگا۔

    چین نے 1992 میں غیر ملکیوں کے لیے چینی بچوں کے گود لینے کی پالیسی شروع کی تھی، اس پالیسی کے تحت دنیا بھر میں اب تک 1 لاکھ 60 ہزار سے زائد چینی بچوں کو غیر ملکی جوڑوں نے گود لیا۔ چائنا چلڈرن انٹرنیشنل (سی سی آئی) کے مطابق ان میں سے تقریباً 82 ہزار بچوں کو، جن میں زیادہ تر لڑکیاں ہیں، کو امریکا میں گود لیا گیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام چین میں بچوں کی پیدائش میں مسلسل کمی کے باعث اٹھایا گیا ہے، جس کی وجہ سے چینی پالیسی ساز نوجوان جوڑوں کو شادی کرنے اور بچے پیدا کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ چین عالمی سطح پر سب سے کم شرح پیدائش والے ممالک میں سے ایک ہے۔

    روئٹرز کے مطابق چین نے اپنی آبادی کو کم کرنے کے لیے 1979 سے 2015 تک ایک بچے کی سخت پالیسی نافذ کی تھی۔ جب خاندانوں کو صرف ایک بچہ پیدا کرنے تک محدود رکھا گیا تھا، تو بہت سے لوگوں نے مرد بچوں کو رکھنے کا انتخاب کیا، جب کہ لڑکیوں کو گود لینے کے لیے دے دیا جاتا تھا۔

  • پرانی گاڑی چھوڑیں نئی خریدیں، چینی عوام کو پیشکش

    پرانی گاڑی چھوڑیں نئی خریدیں، چینی عوام کو پیشکش

    چین نے شہریوں کو اپنی پرانی گاڑیوں کو ترک کرنے اور نئی گاڑیاں خریدنے کے لیے مالی امداد (سبسڈی) میں اضافہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے اپنے شہریوں کو پرانی گاڑیاں ترک کرنے اور نئی گاڑیاں خریدنے کی ترغیب دینے کے لیے مالی امداد میں اضافہ کیا ہے۔

    چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چینی حکام نے قومی آٹو موبائل تجدید پروگرام کو اپ گریڈ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    وزارت تجارت اور چھ دیگر سرکاری محکموں کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں کی خریداری کے لیے سبسڈی کو اپریل کے مقابلے میں 10ہزار یوآن(1ہزار399ڈالر) سے دوگنا کرتے ہوئے 20ہزار یوآن کردیا گیا ہے۔

    new car

    ایندھن سے چلنے والی مسافر گاڑیوں کی خریداری کے لیے سبسڈی 7 ہزار یوآن سے بڑھا کر 15ہزار یوآن کر دی گئی ہے۔

    نئی پالیسی کا اطلاق رواں سال 24 اپریل سے 10 جنوری 2025 کے درمیان جمع کرائی جانے والی سبسڈی کی درخواستوں پر ہوگا۔

    انڈسٹری کے اعداد و شمار کے مطابق چین میں رواں سال جنوری سے جولائی تک تقریبا 50 لاکھ نئی انرجی مسافر گاڑیاں اور ایندھن سے چلنے والی65لاکھ 70ہزارگاڑیاں انفرادی صارفین کو فروخت کی گئیں جو بالترتیب گزشتہ سال کے مقابلے میں 33.7 فیصد اضافہ اور 15 فیصد کم ہیں۔

    چائنا ایسوسی ایشن آف آٹوموبائل مینوفیکچررز کے اعداد و شمار کے مطابق ’این ای ویز‘ کی فروخت جولائی میں 991,000 یونٹس تک پہنچ گئی جو کہ سالانہ 27 فیصد زیادہ ہے جبکہ این ای وی کی پیداوار جولائی میں 984,000 یونٹس رہی، جو کہ سال بہ سال 22.3 فیصد زیادہ ہے۔

  • چین میں بحری جہاز میں ہولناک دھماکے نے مصروف ترین بندرگاہ کو ہلا کر رکھ دیا، ویڈیو وائرل

    چین میں بحری جہاز میں ہولناک دھماکے نے مصروف ترین بندرگاہ کو ہلا کر رکھ دیا، ویڈیو وائرل

    بیجنگ: چین میں ایک بحری جہاز میں ہولناک دھماکے سے مصروف ترین بندرگاہ ننگبو ژوشان لرز کر رہ گئی، دھماکے کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا کی مصروف ترین سمجھی جانے والی چینی بندرگاہ پر تائیوان کے ایک کنٹینر شپ میں دھماکا ہوا، وائرل ویڈیو میں جہاز سے خوف ناک شعلے بلند ہوتے دیکھے جا سکتے ہیں۔

    چین کی ننگبو ژوشان بندرگارہ پر ہونے والے دھماکے کی شدت ایک کلومیٹر دور تک محسوس کی گئی، دھماکے کے وقت اس جہاز کے نزدیک سے لائبیریا کا پرچم بردار جہاز گزر رہا تھا، تاہم وہ جہاز محفوظ رہا۔

    جس جہاز میں دھماکا ہوا ہے وہ تائیوان کی کنٹینر شپنگ کمپنی یانگ مِنگ میرین ٹرانسپورٹ کی ملکیت تھا، واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے، متاثرہ جہاز پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ جہاز کے عملے کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔

    ژی جیانگ صوبے کی ایمرجنسی مینجمنٹ ایڈمنسٹریشن نے بتایا کہ دھماکا جمعہ کی دوپہر تقریباً 1 بجکر 40 منٹ پر وائی ایم موبیلٹی نامی کنٹینر جہاز کے اگلے حصے کے قوس پر ہوا، جہاز خطرناک مواد لے کر جا رہا تھا، تاہم، حکام نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کیا تھا۔


  • چین میں صرف 2 گھنٹوں بعد ٹرمپ کے مُکے والی تصویر کی ٹی شرٹس فروخت ہونے لگیں، آرڈرز کی بارش

    چین میں صرف 2 گھنٹوں بعد ٹرمپ کے مُکے والی تصویر کی ٹی شرٹس فروخت ہونے لگیں، آرڈرز کی بارش

    چین کی تیز رفتار پروڈکشن کی پوری دنیا میں مثال نہیں ملتی، ایک اور ثبوت سامنے آ گیا ہے، ادھر امریکی ریاست پینسلوینیا میں ریلی کے دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ ہوا، ادھر چین میں ان کے مُکا لہرانے کی تصویر والی ٹی شرٹس مارکیٹ میں آ گئیں۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملے کے بعد چینی کمپنیوں کا منفرد ردعمل سامنے آیا، چینی آن لائن کمپنیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی مکا لہرانے کی تصویر والی ٹی شرٹس فروخت کے لیے پیش کر دیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے بعد امریکی وقت کے مطابق شام 6 بج کر 31 منٹ پر ٹرمپ کی مکا لہرا تے ہوئے تصویر جاری کی گئی اور تقریبا 2 گھنٹے بعد 8 بج کر 40 منٹ پر ایک مقبول چینی ای کامرس پلیٹ فارم پر ٹی شرٹس کو فروخت کے لیے پیش کر دیا گیا۔

    25 سالہ چینی خاتون لی جن وائی نے اس ٹی شرٹ کو آن لائن فروخت کے لیے پیش کیا اور صرف 3 گھنٹے میں امریکا اور چین سے 2 ہزار سے زائد آرڈرز موصول ہوئے۔