Tag: China

  • چین نے مقامی طور پر تیار کردہ پہلا بحری بیڑا سمندر میں اتار دیا

    چین نے مقامی طور پر تیار کردہ پہلا بحری بیڑا سمندر میں اتار دیا

    بیجنگ: چین نےاپنی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئےملک میں تیار کیا جانے والا طیارہ بردار بحری جہاز پانی میں اتار دیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق بحری بیڑے کو سمندر میں اتارنے کی تقریب بحیرہ بوہائی کی بندرگاہ ڈالیان میں منعقد کی گئی جس میں وائس چیئرمین سینٹرل ملٹری کمیشن چین بحریہ سمیت دیگراعلیٰ حکام نےتقریب میں شرکت کی۔

    چین کے سرکاری میڈیا نے عسکری ماہرین کے حوالے سے بتایا کہ یہ طیارہ بردار بحری بیڑے کی تعمیر 2013 میں شروع ہوئی تھی جبکہ 2012 میں روس کا تیار کردہ بحری بیڑا چین کی بحریہ کا حصہ بنا تھا۔

    بحری بیڑہ 50 ہزار ٹن وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہےجس میں ایک وقت میں 36 جہاز کھڑے ہو سکتے ہیں۔

    چینی حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیا بحری بیڑہ جوہری توانائی کے بجائے توانائی کے روایتی ذرائع سے چلایا جائے گا۔

    امریکہ شمالی کوریا کے میزائل خطرے سے نمٹنے کے لیےتیار

    واضح رہےکہ چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کی رپورٹ کے مطابق ایئرکرافٹ کیریئر مکمل طور پر تیار ہے اور اس کے پروپلژن، پاور اور دیگر اہم سسٹمز نصب کیے گئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • چین کا پہلا خلائی کارگو جہاز تیار

    چین کا پہلا خلائی کارگو جہاز تیار

    چین نے اپنا پہلا خلائی کارگو جہاز تیار کرلیا گیا جو زمین کے مدار میں سامان پہنچانے کی سہولت فراہم کرے گا۔

    یہ چین کا پہلا کارگو خلائی جہاز ہے اور اسے مقامی طور پر تیار کیا گیا ہے۔ تیانزو 1 نامی اس جہاز کا وزن 13 ٹن ہے اور یہ 3 مہینے تک خلا میں رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    چینی ماہرین اس جہاز پر کافی عرصے سے کام کر رہے تھے جبکہ اس کی تکمیل کے بعد رواں برس فروری سے اس خلائی کارگو جہاز پر متعدد تجربات بھی کیے گئے۔

    اس کا تجربہ 20 سے 24 اپریل کے درمیان کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ چین خلا میں اپنے خلائی اسٹیشن کی تیاریوں میں بھی مصروف ہے اور یہ کارگو خلائی جہاز اسی اسٹیشن تک سامان پہنچانے کے لیے مدد فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: خلا میں موجود خلا نوردوں کے لیے کھانے کی ترسیل

    یہ کارگو جہاز نہ صرف خلا میں سامان کی ترسیل کرے گا بلکہ زمین کے مدار میں کیے جانے والے تجربات میں مدد بھی فراہم کرے گا۔

  • شمالی کوریا کےحوالے سےکشیدگی بڑھ رہی ہے‘چین

    شمالی کوریا کےحوالے سےکشیدگی بڑھ رہی ہے‘چین

    بیجنگ: چینی وزیرخارجہ کاکہناہےکہ شمالی کوریاکےحوالے سے کشیدگی بڑھ رہی ہے اور کسی بھی وقت لڑائی شروع ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق چینی وزیرخارجہ وانگ یی کاکہناہےکہ شمالی کوریاکے حوالے سے اگرجنگ شروع ہوئی تواس میں جیت کسی کی نہیں ہوسکتی۔

    چینی وزیرخارجہ کاکہناتھاکہ ہم فریقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کو دھمکیاں دینے سے اجتناب کریں۔

    وانگ یی کا بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا کہ جب امریکہ میں شمالی کوریا کےجوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کےحوالے سے تشویش بڑھتی جارہی ہے۔

    شمالی کوریا کی حمایت کرنے والاواحد ملک ہے اور وہ اس بات سے فکرمند ہے کہ اگرجنگ سے شمالی کوریامیں کم جونگ کا اقتدار ختم ہوسکتاہے۔

    چین نےشمالی کوریا سے کوئلے کی درآمد پرپابندی لگادی ہے۔


    امریکہ کا خصوصی بحری بیڑہ شمالی کوریا کی طرف روانہ


    خیال رہےکہ گزشتہ دنوں شمالی کوریا کے میزائل پروگرام پر خدشات میں اضافے کے باعث امریکی فوج نے بحریہ کےاسٹرائیک گروپ کو کوریائی خطے کے جانب پیش رفت کا حکم جاری کیا تھا


    چین نےشمالی کوریاسےکوئلے کی درآمد معطل کردی


    یاد رہےکہ رواں سال فروری میں شمالی کوریا کےمیزائل ٹیسٹ کےبعد چین نےشمالی کوریا سے کوئلے کی درآمد پررواں سال کےآخر تک پابندی لگادی تھی۔


    ٹرمپ کا شمالی کوریا کے خلاف کارروائی کا عندیہ


    واضح رہےکہ رواں ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر میزائل حملوں کے بعد شمالی کوریا کے خلاف بھی کارروائی کا عندیہ دے دیاتھا۔

  • سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کے حجم میں مزید 7ارب ڈالر کا اضافہ

    سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کے حجم میں مزید 7ارب ڈالر کا اضافہ

    اسلام آباد : پاک چین اقتصادی راہداری اب پچپن ارب ڈالر کا منصوبہ نہیں رہا، سی پیک منصوبےمیں سرمایہ کاری کاحجم باسٹھ ارب ڈالر ہوگیا۔

    پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت سرمایہ کاری کے حجم مزید سات ارب ڈالر کا اضافہ ہوگیا، اس حوالے سے گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ نئےانڈسٹرئیل زونز کے قیام اور دیگر منصوبوں کیلئے مزید سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    محمد زبیر نے بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے چین سے مذاکرات جاری ہیں، سی پیک منصوبے کی کامیابی کا دارومدار انفراسٹرکچر پر ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھی ترقیاتی منصوبوں اور خاص طور پر سڑکوں کو اہم قرار دیا ہے ، متعدد دیگر ممالک بھی سی پیک منصوبے کا حصہ بننے کے خواہش مند ہیں۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ سی پیک منصوبوں میں چینی سرمایہ کاری 2015 تک 46 ارب ڈالر تھی تاہم وفاقی وزیر پلاننگ، ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارمرز احسن اقبال، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق  اور صوبوں کے وزرا اعلیٰ کے تین ماہ قبل چین کے دورے کے بعد یہ سرمایہ کاری بڑھ کر 55ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹیشن سسٹم کا براہ راست تعلق معاشی ترقی اور برآمدات سے ہے، سی پیک منصوبے کی کامیابی کا انحصار ٹرانسپورٹیشن سسٹم پر ہے۔


    مزید پڑھیں : پاک چین باہمی تجارت کا حجم 13 ارب 77 کروڑ ڈالر ہوگیا


    اس موقع پر خطاب میں سابق سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے کہا کہ چینی حکومت کے سی پیک منصوبے میں سرمایہ کاری کے ساتھ چین کا نجی شعبہ بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کررہا ہے، جو سی پیک کے علاوہ ہے۔

    ماہر ین کے مطابق سی پیک کی تکمیل سے پاک چین اقتصادی رابطوں اور باہمی تجارت میں مزید استحکام آئے گا، جس سے قومی برآمدات کے فروغ میں مدد ملے گی اور اقتصادی راہداری منصوبے سے چین کے علاوہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی اقتصادی رابطوں میں اضافہ سے قومی معیشت کی ترقی میں مدد ملے گی۔

  • یورو بانڈز کی ادائیگی، حکومت کا چین سے نیا کمرشل قرضہ لینے پر غور

    یورو بانڈز کی ادائیگی، حکومت کا چین سے نیا کمرشل قرضہ لینے پر غور

    اسلام آباد : یورو بانڈز کی ادائیگی کیلئے حکومت چین سے نیا کمرشل قرضہ لینے پر غور کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی معیشت میں بہتری کے بلند وبانگ دعووں کے باوجود ملک قرضوں کے جال میں پھنستا جارہا ہے، پرانا قرضہ اتارنے کیلئے نیا قرضہ لیا جارہا ہے، مشرف دور میں فروخت کئے گئے یورو بانڈز کی ادائیگی کیلئے حکومت کو پچھتر کروڑ ڈالر درکار ہیں، ان دس سالہ بانڈز کی مدت مئی میں ختم ہورہی ہے، بانڈز پرشرح سود چھ اعشاریہ آٹھ فیصد ہے۔

    یورو بانڈز کی ادئیگی کے لئے حکومت ایک بار پھر چینی کمرشل بینکوں کا دروازہ کھٹکھٹانے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ چینی کمرشل بینک پہلے ہی ایک ارب تیس کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کر چکے ہیں۔

    نوازحکومت نے تین برس میں 25 ارب ڈالر کے نئے قرضے لئے

    نوازحکومت نے تین برس میں پچیس ارب ڈالر کے نئے قرضے لئے ہیں، حکومت نےغیر ملکی کمرشل بینکوں سے تین ارب تیس کروڑ ڈالر کا قرض لیا جبکہ ساڑھے چار ارب ڈالر کے بانڈز بھی فروخت کئے جاچکے ہیں۔

    دوسری جانب ترسیلات زر اور برآمدات میں کمی کے باعث ملکی زرمبادلہ ذخائر بھی دباؤ کا شکار ہیں۔

    یاد رہے کہ نواز لیگ کے موجودہ دورے حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں پینتیس فیصد کا ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ملک کا مجموعی قرضہ 18 کھرب روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔


     نواز لیگ کی حکومت میں ملک پر قرضوں کے بوجھ میں 35 فیصد کا ہوش ربا اضافہ


    اعداد وشمار کے مطابق  تین سال قبل یعنی مالی سال 2013-2012 کے اختتام تک ملکی قرضوں کا حجم 13 کھرب 48 ارب روپے تھا، مقامی قرضوں میں چالیس فیصد کا اضافہ ہوا، یہ قرض مالی سال 2013 کے اختتام تک 8 کھرب 68 ارب روپے تھا، جو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بڑھ کر 12 کھرب 41 ارب تک پہنچ گیا۔

    غیر ملکی قرضوں میں اٹھائیس فیصد کا اضافہ ہوا،  یہ قرضے مالی سال 2013 میں 4 کھرب،7 ارب 69 کروڑ تھے، جو 30 ستمبر 2016 تک بڑھ کر 6 کھرب 14 ارب تک پہنچ گئے۔

     

  • چین اور امریکا کے تعلقات میں بہتری

    چین اور امریکا کے تعلقات میں بہتری

    واشنگٹن: چین کے صدر شی جن پنگ امریکا کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    دونوں طاقتور ممالک کے سربراہان کی ملاقات امریکی ریاست فلوریڈا میں ہوئی۔

    trump-3

    اس سے قبل اپنی انتخابی مہم کے دوران امریکی صدر ٹرمپ چین مخالفانہ رویے کا اظہار کرتے نظر آئے تھے تاہم ملاقات کے بعد انہوں نے چینی صدر سے غیر معمولی تعلقات کا دعویٰ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات میں زبردست بہتری آئی ہے۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے چین اور امریکا کے درمیان ہونے والے تجارتی خسارے سے متعلق بات چیت کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ چین کو تجارتی خسارے کا ازالہ کرنا ہوگا اور امریکی مصنوعات خرید کر تجارت کے توازن کو برقرار رکھنا ہوگا۔

    دونوں ممالک نے شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام پر بھی اظہار تشویش کرتے ہوئے اس حوالے سے گفتگو کی۔

    trump-2

    چینی صدر شی جن پنگ نے امریکی ہم منصب کو چین کے دورے کی دعوت بھی دی جسے ٹرمپ نے قبول کرلیا۔ یہ دورہ رواں سال کے آخر میں ہوگا۔

    چینی صدر کے لیے مکڈونلڈز کا برگر

    سنہ 2015 میں ٹرمپ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ جب چینی صدر امریکا کے دورہ پر آئیں گے تو وہ (ٹرمپ) انہیں کوئی عشائیہ نہیں دیں گے، بلکہ اس کی جگہ صرف ایک مکڈونلڈز کے برگر سے ان کی تواضع کریں گے۔ ’میں ان سے کہوں گا کہ آپ کی وجہ سے ہم اقتصادی خسارے کا شکار ہوگئے ہیں‘۔

    اس وقت چینی صدر، صدر بارک اوباما سے ملاقات کے لیے امریکا آرہے تھے اور شی جن پنگ کے لیے وائٹ ہاؤس میں ڈنر کا اہتمام کیا جا رہا تھا۔

    trump-4

    ٹرمپ نے کہا تھا کہ چین کی وجہ سے امریکی بھوکے رہنے پر مجبور ہیں، لہٰذا وہ کبھی بھی چینی صدر کو پرتکلف عشائیہ نہیں دیں گے۔

    اب ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد جب چینی صدر کو وائٹ ہاؤس میں ڈنر کے لیے مدعو کیا گیا تو اس میں مکڈونلڈز کا برگر تو نہیں پیش کیا گیا، تاہم وائٹ ہاؤس کے روایتی عشائیوں کے برعکس یہ عشائیہ نہایت سادہ تھا اور اس میں مجموعی طور پر صرف 5 سے 6 اقسام کے کھانے رکھے گئے۔

  • چینی باشندوں کا یوگنڈا کی خواتین سے شادیوں کا رجحان

    چینی باشندوں کا یوگنڈا کی خواتین سے شادیوں کا رجحان

    کمپالا: مشرقی افریقہ کے ملک یوگنڈا کے شہری اپنے ملک میں چینیوں کی آمد میں بے تحاشہ اضافے سے از حد پریشان ہوگئے ہیں۔ ان چینی شہریوں میں یوگنڈا کی خواتین سے شادی کا رجحان فروغ پا رہا ہے۔

    گزشتہ ایک دہائی سے جہاں چین نے دنیا بھر کی مارکیٹوں اور معیشت پر اپنا قبضہ جما لیا ہے وہیں افریقی ممالک بھی چینیوں کی اس اقتصادی مداخلت سے محفوظ نہیں۔

    چین کئی افریقی ممالک میں بھاری سرمایہ کاری کر چکا ہے جس کی وجہ سے چینی باشندوں کی بڑی تعداد ان ممالک میں رہائش بھی اختیار بھی کر رہی ہے۔

    تاہم یوگنڈا میں چینی شہریوں نے مقامی خواتین سے شادیاں بھی شروع کردی ہیں اور اب اس رجحان میں اس قدر اضافہ ہوگیا ہے کہ یوگنڈا کے مرد اور حکام تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    شادیوں کی وجہ؟

    بین الاقوامی اخبارات کی رپورٹس کے مطابق چینی افراد کے یوگنڈا کی خواتین سے شادی کرنے کی وجہ وہاں اپنے کاروبار میں وسعت اور معاشی فوائد میں اضافہ کرنا ہے۔

    یہ شادیاں بعض اوقات جھوٹی بھی ثابت ہوتی ہیں جب شادی کرنے والی خواتین اور ان کے اہل خانہ کو علم ہوتا ہے کہ اس کے چینی شوہر کی چین میں بھی بیوی اور بچے موجود ہیں۔

    یوگنڈا کے حکام نے کئی ایسے چینی شہریوں کو گرفتار بھی کیا ہے جنہوں نے جھوٹی شادیاں کیں تاہم ان کے ملک سے فرار ہونے سے قبل ہی انہیں حراست میں لے لیا گیا۔

    حکام اب مسلسل، اور مستقل بنیادوں پر دھوکے باز چینی شہریوں کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں، ان میں کئی چینی باشندے غیر قانونی طور پر بھی یوگنڈا میں مقیم ہیں۔

  • امید ہے پاکستان اوربھارت مذاکرات کےذریعے دوطرفہ تعلقات میں بہتری لائیں گے‘چین

    امید ہے پاکستان اوربھارت مذاکرات کےذریعے دوطرفہ تعلقات میں بہتری لائیں گے‘چین

    بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کےترجمان کاکہناہےکہ پاکستان اور بھارت دونوں چین کے اہم ہمسایہ اور جنوبی ایشیا کے اہم ملک ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہواچننگ نے بیجنگ میں پریس بریفنگ کے دوران امید ظاہر کی کہ پاکستان اور بھارت مذاکرات کے ذریعے اپنے دوطرفہ تعلقات میں بہتری لائیں گے۔

    چینی وزارت خارجہ کےترجمان نےکہاکہ چین ’شنگھائی تعاون تنظیم‘ میں پاکستان اور بھارت کی جلد مکمل رکنیت کا خواہاں ہے۔

    انہوں نےکہاکہ ترجمان نےکہاکہ دونوں ملک تنظیم کےدوسرے ارکان کےساتھ مل کرخطے کی سلامتی،استحکام،ترقی اورخوشحالی کےلیےکام کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی ایٹمی جنگ میں بدل سکتی ہے‘ جنرل جوزف وٹل

    یاد رہےکہ گزشتہ ماہ امریکی سینٹ کام کےسربراہ جنرل جوزف وٹل کاکہناتھاکہ بھارتی پالیسیاں پاکستان سے تعلقات بہتر بنانے کی راہ میں رکاوٹ ہیں،جس سے ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔

    واضح رہےکہ امریکی سینٹرل کمانڈ کےجنرل جوزف وٹل کاکہناتھاکہ بھارت کی پالیسی دونوں ملکوں کے تعلقات معمول پر لانے کی کسی بھی کوشش کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

  • چین کا خلائی میدان میں انقلابی قدم

    چین کا خلائی میدان میں انقلابی قدم

    بیجنگ: 2022 میں خلا میں تعمیر ہونے والے خلائی اسٹیشن کے حوالے سے چین نے تیاری مکمل کرلی،مقامی اخبار کاکہنا ہے کہ جنوب چین سے مارچ کے مہینے میں سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے راکٹ خلا میں بھیجا جائے گا.

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین رواں سال اپریل میں اپنا پہلا کارگو خلائی جہاز لانچ کرئے گا،ماہرین کی رائے کے مطابق 2022 میں خلا میں قیام ہونے والے خلائی اسٹیشن کی جانب یہ پہلا قدم ہے.

    چین کے صدر ژی جن پنگ کا کہنا ہے کہ ریاست کی سلامتی اور دفاعی اعتبار سے مستحکم کرنے کے لئے یہ اقدام کرنے کی بہت ضرورت تھی، انہوں نے خلائی پروگرام کو مزید آگے بڑھانے کو ترجیح دی اور اس حوالے سے ہدایات جاری کیں.

    مقامی اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ جنوب چین سے مارچ کے مہینے میں سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے راکٹ خلا میں بھیجا جائے گا.

    واضح رہے کہ چین طویل عرصے سےخلائی اسٹیشن کے قیام کی کوششوں میں مصروف ہے، اس کی کوشش ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں اپنے مشن کو پورا کر لے.

    اس حوالے سے اُس نے گذشتہ سال اکتوبر میں دو خلا باز بھی بھیجے تھے، وہاں انہوں نے خلائی لیبارٹری کے قیام کی منصوبہ سازی کی تھی.

    اخبار میں یہ بھی درج ہے کہ خلائی جہاز میں سامان کے 6 ٹن وزن تک کا جبکہ 2 ٹن تک کا ایندھن لے کرجایا سکتا ہے اور یہ جہاز تین ماہ تک بغیر پائلٹ پرواز کرسکتے ہیں.

    چین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس اقدام کے بعد امریکہ اور روس جیسے ترقی یافتہ ممالک پیچھے رہ جائیں گے.

    یاد رہے کہ 2013 میں چین سے تعلق رکھنے والا خلاباز چاند پر جانے کے لئے خلائی سفرپرگیا تھا، تاہم اسے بہت سی تکنیکی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    امریکی محکمہ دفاع  نے چین کی بڑھتی ہوئی خلائی صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چین کا یہ اقدام دوسرے ممالک کی خلائی سرگرمیوں میں رکاوٹ کا باعث بن سکتا ہے۔