Tag: China

  • چینی صدر کا دورہ پاکستان، خصوصی تجزیہ

    چینی صدر کا دورہ پاکستان، خصوصی تجزیہ

    اسلام آباد: چینی صدر شی جنگ پن نے پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسے اپنے لئے اعزاز قراردیا، ان کا کہنا تھا کہ کبھی نہیں بھول سکتے کہ پاکستان نے سب سے پہلے چین کو تسلیم کیا تھا۔

    چینی صدر دو روزہ دورے پر پاکستان تشریف لائے ہوئے تھے ان کی آمد پر دونوں ممالک کے درمیان 51 ارب ڈالر کے معاہدے تکمیل پائے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا اچھا دوست، ہمسایہ اور بھائی ہے، پاکستان اپنی خود مختاری، معاشی بہتری جاری رکھا ہوا ہے، پاکستان خطے میں امن کے لئے اپنا کردار ادا کررہا ہے ، دونوں ممالک کی دوستی خطے کے لئے امن کا پیغام ہے، پاک چین دوستی پہاڑوں سے اونچی اورشہد سے میٹھی ہے، دونوں ممالک کےتعلقات اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں بدل رہے ہیں۔


    پاکستان نے ہر مشکل وقت میں چین کا ساتھ دیا، چینی صدر


    چینی صدر کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک عظیم ملک اور اپنی تاریخ میں تہذیب رکھتا ہے، پاکستان میرے لئے دوسرا گھر ہے، 2ہزارسال قبل شاہراہ ریشم دوستی کاذریعہ بنی۔

    چینی صدر شی جنگ پن کے دورے اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس پر تجزیہ کاروں نے اے آر وائی نیوز کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    ارشد شریف

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے کے اینکر پرسن ارشد شریف کا کہنا ہے کہ مشترکہ پارلیمنٹ سے خطاب سب
    سے بڑا اعزاز ہے جو کہ کسی دوست ملک کے سربراہ کو دیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے باہمی اشتراک سے ایک نیا ایشین آرڈر اور انیشن انٹرنیشنل آرڈر ابھر کر سامنے
    آرہاہے جس میں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے تقریر کے دوران ایک شعر پڑھا تھا

    کھول آنکھ، زمیں دیکھ، فلک دیکھ، فضا دیکھ
    مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ

    اس پر تبصرہ کرتے ہوئے اشرف شریف کا کہنا تھا کہ یہ شعر اشارہ ایک پیغام ہے اس نئے اقتصادی اتحاد کی جانب جومشرق یعنی ایشیا میں قائم ہونے جارہاہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ان تمام معاہدوں میں سب سے اہم کردار چین پاکستان اکانامک کوریڈور کا ہے جس سے چین مڈل ایسٹ
    اور اس سے آگے باقی دنیا میں انتہائی آسان رسائی حاصل کرے گ اور چین کے اس بڑھتے ہوئے معاشی اثرو رسوغ
    میں پاکستان چین کا اتحادی ملک ہوگا۔

    شاہد حسن

    معروف ماہر اقتصادیات شاہد حسن نے چینی صدر کے خطاب کے بعد اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
    چین تو اپنے اہداف ہر حال میں حاصل کرلے گا لیکن ہماری قسمت تب بدلے گی جب ہم خود بھی ان تمام منصوبوں میں
    سرمایہ کاری کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ چین خنجراب سے گوادر تک جو کوریڈور 11 ارب ڈالر کی مالیت سے تعمیر کرے گا اس سے چین کو
    سالانہ 20 ارب روپے کی بچت پوگی، ہمارے لئے کوریڈور اس وقت فائدہ مند ہے جب ہم اپنا پیسہ بھی انویسٹ لگائیں
    اور کوریڈور کے ساتھ صنعتی زون تعمیر کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ توانائی کے منصوبوں میں چین نے اپنے لئے شرحِ منافع اچھی رکھی ہے لیکن اس سے پاکستان کو بھی
    فائدہ ہوگا کیونکہ اگر ملک سے توانائی کا بحران ختم ہوگیاتو صنعت کا رکا ہوا پہیہ چل پڑے گا اور بیروزگاری کا خاتمہ
    ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 150 ارب ڈالر سالانہ کرپشن اورٹیکس چوری کے باعث ضائع ہوجاتے ہیں ہمیں اپنے
    اشارئیے درست کرنا ہوں گے۔ طاقتور طبقے سے ٹیکس لینا ہوگا اور منصفانہ پالیسیاں بنانی ہوں گی۔

    شمیم اختر

    بین الاقوامی امور کے ماہر شمیم اختر نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین اقتصادی سطح پرصفِ
    اول کا ملک بن کر ابھررہاہے اور چین کے پاکستان کے ساتھ ہونے والے معاہدے امریکہ کو بھی پاکستان کے ساتھ اپنے
    تعلقات ازسرِ نو ترتیب دینے پر مجبور کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو جو امداد دی وہ چین کی جانب سے پیش کردہ
    جامع منصوبے کے سامنے اونٹ کے منہ میں زیرہ ہے اب امریکہ کو بھی سوچنا ہوگا کہ وہ اپنے فرنٹ لائن اتحادی کے
    ساتھ کس طرح کا سلوک روا رکھتا آیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سقوطِ ڈھاکہ کے بعد چین نے پاکستان کو دفاعی لحاظ سے مضبوط کیا جس کی زندہ مثال جے ایف17تھنڈرطیارے اورالخالد ٹینک ہیں اور اب چین پاکستان کو معاشی لحاظ سے مضبوط کرنے کی تیاری کررہا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب پاکستان میں چینی ماہرین کا تحفظ بے حد ضروری ہے کیونکہ پاکستان کے دشمنوں کو یہ
    معاہدے ایک آنکھ نہیں بھائیں گے۔.

    خورشید قصوری

    خورشید قصوری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدر طویل المدت منصوبے لے کر پاکستان آئے ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن میں موجود جماعتوں پر بھی بھرپور توجہ دی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ پاکستان کے سٹریٹجک تعلقات بے پناہ اہمیت کے حامل ہیں چین نے اس وقت ہمارے ساتھ سول نیوکلئیر معاہدہ کیا جب امریکہ نے ہمیں نظرانداز کرکے بھارت کے ساتھ معاہدہ کیا تھا جس سے بھارت خطے میں برتری کے زعم میں مبتلا ہوگیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایم او یوز سائن تو بہت آسانی سے ہوجاتے ہیں لیکن ان پر عملدرآمد بے حد ممکن ہوتا ہے لیکن اب چین خود ڈرائیونگ سیٹ پر ہے تو امید ہے کہ معاملات بہتر سمت میں گامزن ہوں گے۔

    خورشید قصوری نے یہ بھی کہاکہ نہ تو چین ہماری مدد کرسکتا ہے اور نہ امریکہ جب تک پم اپنی مدد خود نہ کرنا شروع کردیں۔

    چینی صدر پاکستان میں د و انتہائی مصروف دن گزارنے کے بعد  یہاں سے انڈونیشیا روانہ ہوگئے۔

  • پاکستان نے ہر مشکل وقت میں چین کا ساتھ دیا، چینی صدر

    پاکستان نے ہر مشکل وقت میں چین کا ساتھ دیا، چینی صدر

    اسلام آباد: چینی صدر شی جنگ پن نے پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسے اپنے لئے اعزاز قراردیا ان کا کہنا تھا کہ کبھی نہیں بھول سکتے کہ پاکستان نے سب سے پہلے چین کو تسلیم کیا تھا۔

    چینی صدر دو روزہ دورے پر پاکستان تشریف لائے ہوئے ہیں ان کی آمد پر دونوں ممالک کے درمیان 51 ارب ڈالر کے معاہدے تکمیل پائے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا اچھا دوست، ہمسایہ اور بھائی ہے دونوں ممالک کی دوستی خطے کے لئے امن کا پیغام ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں لازوال ہیں۔

    چینی صدر نے مفکرِ پاکستان کی برسی کے موقع کی مناسبت سے کہا کہ علامہ اقبال نے قومی شعور بیدار کرنے کا لازوال کردار ادا کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے تعلقات اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل ہورہے ہیں دونوں ممالک مستقبل میں درپیش چیلنجز کا مل کر مقابلہ کریں گے۔

    چینی صدر نے کہا کہ پاکستان نے چین کے 8 جبکہ چین نے پاکستان کے 176 شہریوں کو یمن سے نکالا جو کہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کے کام آنے کی عمدہ مثال ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں اور چائینہ پاکستان اکانامک کوریڈر اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

    انہوںنے یہ بھی کہاکہ دونوں ممالک کے شہریوں کے باہمی تعلقات کا فروغ دونوں ممالک کی ترجیحات میں شامل ہے اور اسی مقصد کے لئے ایک ہزارچینی زبان کے اساتذہ پاکستان میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ پاک چین تعلقات سفارتی سطح سے کہیں زیادہ ہیں اور پاکستان کی مدد کرنا درحقیقت اپنی ہی مدد کرنا ہے اسی لئے توانائی، مواصلات اور بنیادی ڈھانچے کی درستگی کے لئے تعاون کررہے ہیں۔

    شی جنگ پن نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کو سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے فاٹا میں ترقیاتی کاموں میں ہر ممکن مدد دیں گے۔

    انہوں نے یہ بھی کہاکہ ہم کبھی نہیں بھول سکتے کہ چین کی آزادی کو تسلیم کرنے والا سب سے پہلا ملک پاکستان ہے چین میں قدرتی آفات پر پاکستان نے ہمیشہ ساتھ دیا۔

  • چینی سربراہان کی پاکستان آمد کا تاریخی جائزہ

    چینی سربراہان کی پاکستان آمد کا تاریخی جائزہ

    کراچی (ویب ڈیسک) – پاک چین دوستی کا سفر1949 میں چین کی آزادی کو تسلیم کرنے سےشروع ہوتا ہے چین کی آزادی کے اوائل میں پاکستان نے تائیوان حکومت کو نہ مان کرچین کے ساتھ تعلقات کی بنیاد رکھی۔

    سن 1956 میں چینی وزیرِاعظم چواین لائی نے پاکستان کا دورہ کیا اس وقت حسین شہید سہروردی پاکستان کے وزیرِاعظم تھے۔

    سال 1964 میں چینی وزیرِاعظم چواین لائی نے پاکستان کا دورہ کیا یہ صدر ایوب خان کا دورِ حکومت تھا۔

    سال 1984 میں چینی صدرلیوسوچی پاکستان کے دورے پرآئے اس وقت جنرل ضیاءالحق پاکستان پرحکمران تھے۔

    سال 1989 میں چینی وزیراعظم لی پنگ نے بینیظیربھٹو کے دورِحکومت میں پاکستان کا دورہ کیا۔

    سال 1991 میں چینی صدرریان شنگ کون نے پاکستان کے ساتھ چینی تعلقات کوفروغ دیتے ہوئےوزیراعظم نواز شریف کے پہلے دورِحکومت میں پاکستان کا دورہ کیا۔

    سال 1996 میں چینی صدر لیو سوچی پاک چین دوستی کے پودے کو مزید پروان چڑھانے کے لئے پاکستان تشریف لائے۔

    سال 1996 میں چینی صدر جیانگ زی من بینظیر بھٹو کے دوسرے دورِ حکومت میں پاکستان کے دورے پرتشریف لائے۔

    سال 2001 میں چینی وزیراعظم زو رونگ جی نے پاکستان کو دورے کا شرف بخشا یہ جنرل پرویز مشرف کا دورِحکومت تھا۔

    سال 2006 میں چینی صدر ہوجنگ تاوٗ نے پاکستان کا دورہ کیا۔

    سال 2013 میں چینی وزیراعظم لی چی شیان کے صدر آصف علی زرداری کے دوراقتدار میں پاکستان کا دورہ کیا۔

    سال 2015 میں چینی صدر لی جن پنگ وزیر اعظم نواز شریف کے تیسرے دورِ حکومت میں پاکستان تشریف لائے ہیں اوران کا یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ ۹ سال بعد کوئی چینی صدر پاکستان کے دورے پر آیا ہے ، اس دورے میں انتہائی اہم تجارتی اور دفاعی معاہدے ترتیب دئیے جاچکے ہیں۔

    چینی سربراہانِ مملکت کے پاکستان میں دوروں کے ثمرات درج ذیل ہیں۔

    سال 1966 میں چین نے پاکستان کو دفاعی سامان فراہم کرکے دوستی کا ثبوت دیا۔ سن 1971 کی جنگ کے بعد سن 72 میں چین نے پاکستان کے ساتھ سٹرٹیجک معاہدہ کیا۔ 1989 میں چین نے پاکستان کی معاشی مدد شروع کی جبکہ پاکستان بھی بین الاقوامی سطح پرتائیوان، تبت اور لداخ کے تنازعات میں چین کا حمایتی رہا۔

    ماہرین کے مطابق چین کے صوبےسنکیانگ سے لے کر گوادر تک انرجی کوریڈور کی تکمیل پاکستانی معشیت کو استحکام بخشے گی۔

    پاک چین کے درمیان فائبر آپٹیکس ،تیل اور گیس پائپ لائن، اورحویلیاں قراقرم شاہراہ کے موٹروے کامنصوبہ اہمیت کا حامل ہے۔ پاک چین باہمی تجارت بارہ ارب ڈالرز ہے۔ پاکستان میں ایک سو تیس چینی کمپنیوں میں بارہ سے چودہ ہزار چینی شہری کام کر رہے ہیں۔

    دفاعی شعبے میں الخالد ٹینک، جے ایف تھنڈر لڑاکا طیارہ،میزائل اور ایٹمی تعاون پاک چین دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

  • چینی صدر کی آمد : پرتپاک استقبال کیلئے خصوصی تیاریاں جاری

    چینی صدر کی آمد : پرتپاک استقبال کیلئے خصوصی تیاریاں جاری

    اسلام آباد : چین کےصدر ژی چن پنگ کےپرتپاک استقبال کیلئےاسلام آباد کی شاہراہوں کو پھولوں اور برقی قمقوں سے سجایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیس اپریل سے شروع ہو نے والے چین کے صدر کے دورہ پاکستان کوشایان شان بنانے کے لئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں استقبال کی تیاریاں عروج پر ہیں۔

    ایئر پورٹ سے ریڈ زون تک وفاقی ترقیاتی ادارہ مہمان صدر کی عزت افزائی کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہے، پاک چین لازوال دوستی کے تناظر میں سڑک کنارے بڑے بڑے خیر مقدمی بل بورڈز بینر ز اور پاک چین قیادت کی قد آور تصاویر آویزاں کر دیئے گئے۔

    مختلف شاہراہوں کو پھولوں اور برقی قمقوں سے سجایا جا رہا ہے، چین کے صدر کے دورہ کے موقع پر سیکورٹی کے سخت ترین اقداما ت کو بھی حتمی شکل دے دی گئی۔

    پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہو تے ہی مہمان صدر کو پاک چین باہمی اشتراک سے سے تیار کردہ جے ایف 17تھنڈر طیارے حصار میں لیں گے۔

    چینی صدر کی آمد سے قبل بڑے ہوٹلز شادی ہالز اور اسلام آباد کے دینی مدارس اور تعلیمی ادارے دو روز کے لیئے بند ہوں گے۔ جبکہ مسلح افواج ،رینجرز اور پولیس کے دستے اسلام اباد ایئر پورٹ سے ریڈ زون تک سیکورٹی کے فرائض سنبھالیں گے۔

    چین کے صدر کا دورہ پاکستان ایک غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے ان کے استقبال کی بھر پور تیاریاں اپنی جگہ مگر پاک چین دوستی کبھی غیر معمولی لوازمات کی محتاج نہیں رہی۔

  • اسلام آباد: صدر ممنون حسین کا سرحد یونیورسٹی کاونوکیشن خطاب

    اسلام آباد: صدر ممنون حسین کا سرحد یونیورسٹی کاونوکیشن خطاب

    اسلام آباد: صدر ممنون حسین نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے جدید علوم سے آگاہی ضروری ہے تربیت کے بغیر تعلیم کا عمل نا مکمل رہتا ہے خواتین کی تعلیم کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔

    اسلام آباد میں سرحد یونیورسٹی کے کانووکیشن سے خطاب میں صدر مملکت نے کہا کہ تعلیم کے فروغ سے منفی سوچ کے حامل عناصرکی حوصلہ شکنی کی جاسکتی ہے،دنیا میں بغیر تعلیم انسانی ترقی ممکن نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سرحد یونیورسٹی کا نمایاں کارنامہ فاصلاتی نظام تعلیم ہے،ملالہ جیسی کئی بیٹیاں خیبر پختونخواہ میں تعلیم حاصل کررہی ہیں، فاٹا کی مختلف ایجنسیوں میں تعلیمی مراکز قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

    صدر کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کے عوام نے زندگی کے ہر شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھائی،مشکل حالات میں خیبر پختونخواہ کے طلباء اور اساتذہ نے حوصلہ نہیں ہارا،اقتصادی راہداری سے ترقی اور امکانات کے نئے باب کھلیں گے۔

  • چین میں ’فاسٹ اینڈ فیوریس‘ کا بخار حادثے کا سبب بن گیا

    چین میں ’فاسٹ اینڈ فیوریس‘ کا بخار حادثے کا سبب بن گیا

    بیجنگ: چین میں فلم فاسٹ اینڈ فیوریس 7 کے ریلیز ہوتے ہی دارالحکومت میں ہونے والی ایک ہائی اسپیڈ ریس کے دوران لیمبارگنی اورفراری گاڑیاں حادثے کا شکار ہوگئیں۔

    حادثے میں سرخ رنگ کی فراری جبکہ سبز رنگ کی لیمبارگنی آپس میں ٹکراگئیں پولیس کے مطابق حادثے میں ایک شخص زخمی ہوا ہے۔
    lamborghini_650x400_41428901267
    یہ واقعہ تقریباً رات دس بجے کے قریب پیش آیا اورحادثے کے وقت تیز بارش ہورہی تھی۔

    مقامی ذرائع کے مطابق گاڑی میں سوارافرادمیں ایک اسٹوڈنٹ بھی تھا اور علاقے کے رہائشیوں نے شکایت کی کہ دونوں گاڑیاں سرنگ میں ریس لگا رہی تھیں۔

    گزشتہ سال فروری میں بھی چین میں ایک حادثہ پیش آیا جب 21 سالہ فراری ڈرائیور نے حادثے کے نتیجے میں ایک مسافر کو ہلاک اور ایک زخمی کردیا تھا۔

  • عمررسیدہ شہری ترقی یافتہ ممالک کے زوال کا سبب ہیں، تحقیق

    عمررسیدہ شہری ترقی یافتہ ممالک کے زوال کا سبب ہیں، تحقیق

    اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ترقی یافتی معیشتوں کی مستقبل کی ترقی کی راہ میں عمر رسیدہ افراد حائل ہیں۔

    عالمی مالیتی فنڈ کے مطابق عمررسیدہ افراد کا تناسب زیادہ ہونے کا مطلب ہے پیداواری قوت میں کمی اور اس کے سبب معیاری پیداور میں کمی ہونا ہے جس سے مستقبل کے اندازِزندگی پرمنفی اثر پڑ سکتا ہے،

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ فی الحال اس صورتحال کا شکار ترقی یافتہ ممالک ہیں لیکن چند بڑھتی ہوئی معیشتیں جیسے چین بھی اس صورتحال کا شکار ہیں جہاں اوسط عمر کا تناسب بڑھ گیا ہے۔

    آئی ایم ایف کی یہ تحقیق ایک جائزے کے نتیجے میں سامنے آئی ہے جس میں اس امر کی باریک بینی سے پڑتال کی گئی کہ ترقی یافتی معیشتیں 2008کے معاشی بحران میں مشکلات کا شکار کیوں رہیں۔

    سب سے اہم وجہ جو سامنے آئی وہ یہ تھی کہ ترقی کے لیے اندازاًجس مقدار میں سرمایے کی ضرورت وہ مہیا نہیں کیا جاسکا۔

  • چین نے خطے میں سب کو پیچھے چھوڑدیا

    چین نے خطے میں سب کو پیچھے چھوڑدیا

    رواں سال ایشیا پیسیفک میں ڈالرز میں حصص کی خریداری میں چین سرفہرست ہے جبکہ دوسرے نمبر پر چین اور جاپان ہیں۔ دوسری جانب سری لنکا، پاکستان، اور ویتنام منفی رحجانات کے ساتھ اس فہرست میں سب سے نیچے ہیں۔

    مندرجہ ذیل چارٹس کے ذریعے خطے کی مجموعی کارکردگی کا معائنہ کیا جاسکتا ہے۔

    1111
    ایشیائی مارکیٹوں کی کارکردگی
    222
    ایشیائی مارکیٹوں کا تخمینہ
    333
    ایشیائی مارکیٹوں کاتجزیاتی اسکور
  • پاکستان اور چین کا اہم دفاعی معاہدہ

    پاکستان اور چین کا اہم دفاعی معاہدہ

    بیجنگ: پاکستان چین سے آٹھ آبدوزیں خریدنے کا معاہدہ کرنے کے قریب ہے جن کی مالیت چارسے پانچ بلین امریکی ڈالر ہوگی اور یہ چین کی اب تک کی سب سے بڑی ہتھیاروں کی فروخت ہوگی۔

    ذرائع نے پاکستانی ڈیفنس کمیٹی میں ہونے والی ایک سماعت کے حوالے سے بتایا ہے کہ خریداری کا فیصلہ ہوچکا ہے لیکن ابھی تفصیلات طے نہیں کی گئی ہیں۔

    ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ چین کے ساتھ اس موضوع پر مذاکرات آخری مرحلوں میں ہیں۔

    چین کی وزارت ِدفاع اوروزارت ِخارجہ نے اس معاملےمیں تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

    چین اورپاکستان ایک دوسرے کے دیرینہ اتحادی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان دفاعی نوعیت کے معاہدے ہیں اور چین ماضی میں بھی پاکستان کو بھاری ہتھیار فروخت کرتا رہاہے۔

  • چین میں داڑھی بڑھانے پرسزا ’بے معنی‘ ہے، سماجی رہنما

    چین میں داڑھی بڑھانے پرسزا ’بے معنی‘ ہے، سماجی رہنما

     

    بیجنگ:چین کے مسلم اکثریتی علاقے سنکیانگ میں ایک شخص کو داڑھی بڑھانے کی پاداش میں چھ سال کی سزا سنائی گئی جسے ایک گروپ نے بے معنی قرار دے دیا۔
    دلشادرشید عالمی یوغر کانگریس کے ترجمان ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ مقدمہ خالصتاً سیاسی نوعیت کا ہے اور اس نوعیت کے مقدمات کا یوغر قبیلے کے ترکی بولنے والے مسلمانوں کو اکثر و بیشتر سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ ’’ ایسا سلوک ناقابلِ برداشت اور بے معنی ہے دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا۔ اس سے چین کے معاندانہ رویے کا پتہ چلتا ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’ اگر کوئی چینی شخص داڑھی بڑھائے تو وہ اس کا ذاتی معاملہ ہے جس میں وہ آزاد ہے لیکن اگر کوئی یوغر شخص داڑھی بڑھائے تو اسے مذہبی انتہا پسند قرار دے دیا جاتاہے‘‘۔

    چین چاہتاہے کہ یوغر قبائل کے لوگ اپنی تہذیب ترک کرکے چینی طور طریقے اپنالیں۔

    واضح رہے کہ کاشغر کی عدالت نے 38 سالہ یوغر شخص کو دارھی بڑھانے کے جرم میں چھ سال جبکہ اس کی زوجہ کو نقاب پہنے کے جرم میں دو سال کی سزا سنائی ہے۔

    مذکورہ شخص نے 2010 میں داڑھی بڑھانا شروع کی تھی اور اسکی زوجہ نے برعہ پہنا شروع کیا تھا اور مقامی حکام ان روایات کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔