Tag: chinese ambassador

  • وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی چینی سفیر سے ملاقات

    وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی چینی سفیر سے ملاقات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی چینی سفیر یاؤ ژنگ سے ملاقات کے دوران وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی باہمی ہم آہنگی قابل رشک ہے، سفارتی حکام کے لیے سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانا ہمارا فرض ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی چینی سفیر یاؤ ژنگ سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں باہمی امور اور سیکیورٹی کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

    چینی سفیر نے دھرنے کو پر امن طریقے سے ختم کروانے پر کارکردگی کو سراہا۔ چینی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سسٹم اور پالیسی کا احترام کرتے ہیں۔ سیکیورٹی کی صورتحال اور موجودہ سہولتوں سے مطمئن ہیں۔

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی باہمی ہم آہنگی قابل رشک ہے، سیکیورٹی اور دیگر داخلی امور پر مکمل نظر ہے۔ سفارتی حکام کے لیے سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانا ہمارا فرض ہے۔

    ملاقات کے دوران چینی سفیر نے سیف سٹی اور اینٹی اسمگلنگ پراجیکٹ میں مکمل تعاون کی پیشکش بھی کی۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دھرنے کے شرکا کا وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ مناسب نہیں تھا، سیکیورٹی کے لیے عام انتخابات فوج کے تعاون سے ہوتے ہیں، سیکیورٹی کا مسئلہ ہے تو فوج کے بغیر الیکشن نہیں ہوسکتے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ طالبان کی قیادت پاکستان کی سرزمین پر موجود نہیں ہے، جب تک فوج ہے ملک غیر مستحکم نہیں ہوسکتا ہے۔ ایک سال میں حکومت نے جتنی ترقی کی ہے کسی حکومت نے نہیں کی، اگر حکومت نے ڈیلیور کیا تو اگلے پانچ سال بھی ہم ہی ہوں گے۔

  • سی پیک پاکستان کے ساتھ دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کی شاندار عکاسی ہے، چینی سفیر

    سی پیک پاکستان کے ساتھ دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کی شاندار عکاسی ہے، چینی سفیر

    کراچی : چینی سفیر مسٹر یوجنگ نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان کے ساتھ دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کی شاندار عکاسی ہے، مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل نکالنا چاہیے، علاقائی امن کیلئے چین پاکستان کے ساتھ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کونسل آن فارن ریلیشنز کے تحت منعقدہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چینی سفیر نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے انفرا اسٹرکچر کو ترقی دینے کیلئے ہے، یہ پاکستانی معاشی ترقی کا مکمل ضامن نہیں بلکہ چھوٹا سا حصہ ہے۔

    یہ منصوبہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کی شاندار عکاسی ہے، سی پیک راہداری صرف چین سے گوادر تک نہیں ہے بلکہ سی پیک مستقبل میں گوادر سے قندھار، سینٹرل ایشیا اور روس تک جائے گا۔

      مغربی میڈیا پاکستان اور چین سے متعلق غلط تاثرات ابھارتا ہے

    مسٹر یوجنگ کا مزید کہنا تھا کہ مغربی میڈیا پاکستان کیلئے چین سے متعلق غلط تاثرات ابھارتا رہتا ہے، چین اور پاکستان نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر کیلئے انتہائی اہم ممالک ہیں، چین سی پیک میں شراکت داری بنیاد پر بڑی سرمایہ کاری کررہا ہے۔

    پاکستان میں چین کے کوئی فوجی یا اسٹریٹیجک عزائم نہیں ہیں، مغربی میڈیا کا تاثر ہے کہ ہم پاکستان کو کالونی بنانا چاہتے ہیں جو مکمل طور پر غلط ہے، ہم پاکستان کیلئے تقریباً تمام شعبوں میں بھرپور تعاون کررہے ہیں جن میں تعلیم، فنی تربیت، زراعت، سماجی بہبود اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر سمیت دیگر شعبے شامل ہیں۔

    گوادرمیں19مشترکہ منصوبے شروع ہوں گے 

    اپنے خطاب میں چینی سفیر نے کہا کہ ہم نہ صرف اس علاقے بلکہ پوری دنیا کو رہنےکی بہترجگہ بنانا چاہتے ہیں، گوادر ابھرتا ہوا پورٹ ہے، یہ پاکستانی قوم اور حکومت کا بہت پرانا خواب تھا، ہم پاکستانی حکومت کی فری زون پالیسی کا انتظار کررہے ہیں، فری زون پالیسی سے گوادرمیں19مشترکہ منصوبے شروع ہوں گے۔

    چین گوادر پورٹ چلانے کیلئےہرسال40ملین ڈالرز خرچ کررہا ہے، گوادر اب کمرشل طور پر کام کررہا ہے، ہم ہرہفتے کارگو شپ بھیجتے ہیں، اگلے مرحلے پر ہم فری زون کے تحت فیکٹریاں بنائیں گے، گوادر میں زراعت، سی فوڈ اور دیگرصنعتیں قائم ہوں گی اور لوگوں کو ملازمتیں ملیں گی۔

    چین نے پاکستانی مصنوعات کیلئے ایک بلین ڈالرکا پیکیج دیا

    مسٹر یوجنگ نے کہا کہ فری ٹریڈ معاہدے کے بعد پاکستان سے چین کی75فیصد درآمدات ٹیکس فری ہیں، 300سے زائد پاکستانی آئٹمز چینی مارکیٹوں میں ٹیرف فری آتے ہیں، وزیراعظم عمران خان کے ساتھ خیرسگالی کے طور پر چینی وزیراعظم نے اسپیشل پیکیج دیا، چینی وزیراعظم نے پاکستانی مصنوعات کیلئے ایک بلین ڈالرکا پیکیج دیا تھا، مذکورہ پیکیج گزشتہ سال نومبر میں دیا گیا تھا لیکن افسوس اب تک اس سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس چینی، چاول اور کاٹن کافی موجود ہے لیکن آپ ہمیں کچھ اور بیچیں، پاکستانی تاجر چین کادورہ کریں اور ہمیں اپنی چیزیں بیچیں، ہم خریدنے کیلئے تیار ہیں، پاکستان کو مینوفیکچرنگ کرنی ہوگی، سی پیک میں جوائنٹ وینچر بہت اہم ہے۔

    مشہور چینی کمپنی ایڈی داس اپنی پوری پروڈکشن چین سے لاہور منتقل کررہی ہے، ایڈی داس کا تجربہ کامیاب رہا تو یہ پاکستان کی جی ڈی پی کا20فیصد حصہ ہوگا، اس کےعلاوہ چین کی زراعت اورڈیری کمپنیاں کراچی آرہی ہیں، ہم گوشت بھی امپورٹ کرنا چاہتے ہیں، ایف ایم ڈی کا انتظار کررہے ہیں۔

    چین گوادر میں300میگاواٹ کا پاور پلانٹ بنائے گا

    چینی سفیر نے بتایا کہ گوادر کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی اورصاف پانی ہے، چین گوادر میں300میگاواٹ کا پاور پلانٹ بنائے گا، ہم5000ٹن کا پانی میٹھا کرنے کا پلانٹ لگائیں گے، گوادرمیں200بستر کا اسپتال، تعلیمی وتکنیکی تربیتی سینٹرز بنائیں گے۔

    سال کے آخر میں گوادر میں نیا انٹرنیشنل ائیرپورٹ تعمیر کریں گے، گوادر کیلئے ٹرانزٹ ٹریڈ شروع کرنے پر غورکررہے ہیں، پورے بلوچستان کیلئے گوادر مرکزی علاقہ ہے۔

    مسٹر یوجنگ کا کہنا تھا کہ صرف فشریز میں چینی کمپنیاں10ملین ڈالرز لگارہی ہیں، سی فوڈ پروسیسنگ پلانٹس بھی لگائیں گے، ہم پاکستان سے مچھلی خریدیں گے، ان منصوبوں سے مقامی ماہی گیری صنعت کو بھی سپورٹ ملے گی، چینی سیاحوں کو لانے کیلئے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان حکومت سے گفتگو جاری ہے۔

    کوئی طالبعلم، بزنس مین ویزہ پروسیسنگ فیس نہیں دے سکتا تو ایمبیسی سے رابطہ کرے 

    انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی بزنس کمیونٹی کو ہر سال ایک لاکھ ویزے جاری کرتا ہے، ویزہ پیچیدگیوں کودور کرنےکے لیےکام کررہےہیں، کوئی طالبعلم، بزنس مین ویزہ پروسیسنگ فیس نہیں دے سکتا تو ایمبیسی سے رابطہ کرے، ویزہ پہلے ہی مفت ہے، ایسے کیسز میں پروسیسنگ فیس کا خرچہ ایمبیسی برداشت کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن چکا ہے مگر اب بھی ہم ایک ترقی پذیر ملک ہیں، ہم ابھی پرفیکٹ نہیں کہلاسکتے کیونکہ افرادی قوت کیلئے بہت کچھ کرنا ہے، سی پیک مرحوم چینی وزیراعظم چواین لائی کا1950 کی دہائی کا وژن تھا، ان کا وژن تھا کہ صدی کے آخر تک قراقرم ہائی وے کمرشل راہداری بن جائے، ہم علاقے کی سیاسی صورتحال کی وجہ سے وژن سے20سال پیچھے رہ گئے۔

    مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کی حیثیت ایک متنازع علاقے کی ہے، چینی سفیر یاؤ جنگ

    ہم کشمیریوں کو انصاف دلانے کے لیے بھی کام کررہے ہیں 

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق خطاب میں چینی سفیر کا کہنا تھا کہ ہم کشمیریوں کو انصاف دلانے کے لیے بھی کام کررہے ہیں، مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل نکالنا چاہیے، علاقائی امن اور سلامتی کیلئے چین پاکستان کے ساتھ ہے۔

  • سی پیک کی رفتار سے مطمئن ہیں، پاک چین معاہدہ اکتوبر میں فائنل ہوجائے گا، چینی سفیر

    سی پیک کی رفتار سے مطمئن ہیں، پاک چین معاہدہ اکتوبر میں فائنل ہوجائے گا، چینی سفیر

    اسلام آباد : پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جنگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک سی پیک پر کام کی رفتار سے مطمئن ہے، پاکستان اور چین کے مابین آزادانہ تجارت کے معاہدے کا دوسرا مرحلہ اگلے ماہ حتمی شکل اختیار کر لے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد ویمن چیمبر کی بانی صدرثمینہ فاضل کی قیادت میں آنے والے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے بعد پاکستان کی زرعی پیداوار اور سی فوڈ سمیت نوے فیصد اشیاء پر صفر ڈیوٹی عائد ہو گی جس سے تجارت متوازن کرنے میں مدد ملے گی۔

    چین کے سفیر یاؤ جنگ کا مزید کہنا تھا کہ ایف ٹی اے ٹو کے آپریشنل ہونے کے بعد پاکستان کی برامدات میں پانچ سو ملین ڈالر تک کا اضافہ ہو جائے گا۔

    پاکستان کے تعلیم صحت زراعت آبپاشی اور انسانی وسائل کے شعبوں میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جس پر جلد عمل درامد ہو گا۔

    وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی تاجر خواتین کو قریب لانے کی کوشش کریں گے اور چینی تاجر خواتین کو نومبر میں منعقد ہونے والے پانچویں اسلام آباد ایکسپو میں بلائیں گے جبکہ پاکستانی تاجر خواتین کو چین میں منعقد ہونے والے مختلف نمائشوں میں بھیجا جائے گا۔

    اس موقع پر ثمینہ فاضل نے کہا کہ سی پیک کے نتیجہ میں ملکی ترقی کے علاوہ ستر ہزار ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں جن میں مزید اضافہ ہو گا جبکہ اس سے غربت میں بھی کمی آئی ہے۔

  • جموں و کشمیر کی حیثیت ایک متنازع علاقے کی ہے، چینی سفیر یاؤ جنگ

    جموں و کشمیر کی حیثیت ایک متنازع علاقے کی ہے، چینی سفیر یاؤ جنگ

    کراچی : چینی سفیر یاؤ جنگ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی حیثیت ایک متنازع علاقے کی ہے، امید ہے پاکستان اور بھارت کشمیری عوام کے مستقبل کیلئے بہتر فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے بھی جموں و کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے بھارتی یکطرفہ فیصلے کی مخالفت کردی ہے۔

    اپنے ایک بیان میں چینی سفیر یاؤ جنگ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کی حیثیت ایک متنازع علاقے کی ہے، اقوام متحدہ کی قرارداد، پاکستان اور بھارت کے درمیان معاہدے ریکارڈ پر موجود ہیں۔

    دونوں ممالک کو عالمی قوانین اور اصولوں کی پاسداری کی جانی چاہیے، چینی سفیریاؤ جنگ کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے پاکستان اور بھارت کشمیری عوام کے مستقبل کیلئے بہتر فیصلہ کریں گے۔

    پاکستان اوربھارت کا بہتر فیصلہ پورے خطے کیلئے مفید ہوگا، چینی سفیر نے کہا کہ چین اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا مستقل رکن ہے۔

    چین کی امن واستحکام کی بحالی کے لئے خصوصی ذمہ داریاں ہیں، پاکستان اور چین ہمیشہ انصاف اور عالمی قوانین کی پاسداری کیلئے ساتھ رہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی حکومت جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنائے، آئی سی جے

    واضح رہے کہ عالمی کمیشن آف جیورسٹس (آئی سی جے) نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنائے۔

    عالمی کمیشن آف جیورسٹس نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس اقدام سے بھارت میں قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کو دھچکا لگا۔

    آئی سی جے کے سیکریٹری جنرل سام ظریفی کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کا اقدام ریاست کشمیر کا درجہ متاثر کرے گا، کشمیریوں پر سخت اور ظالمانہ نئی پابندیاں لگادی گئی ہیں۔

  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی سفیر کی ملاقات

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی سفیر کی ملاقات

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی سفیر یاﺅ ژنگ نے ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسپی امور اور علاقائی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی سفیر یاﺅ ژنگ نے ملاقات کی، یہ ملاقات جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہوئی۔

    پاکستان میں چین کے سفیر یاﺅ ژنگ نے جی ایچ کیو راولپنڈی کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اورعلاقائی صورتحال پربات چیت کی گئی، اس موقع پر دوطرفہ تعلقات میں مزید بہتری پر زور دیا گیا اور دونوں ملکوں کے درمیان باہمی اعتماد پر اتفاق کیا۔

    مزید پڑھیں: عمران خان کی قیادت میں پاکستان اپنی منزل ضرور حاصل کرے گا: چینی سفیر یاؤ ژنگ

    آئی ایس پی آر کے مطابق بعد ازاں چینی سفیر نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے بھی ملاقات کی ملاقات میں باہمی دلچسپی کےامورپرتبادلہ خیال کیا گیا، اس کے علاوہ سیکیورٹی صورتحال اور علاقائی امن سے متعلق امور بھی زیر غور آئے۔

  • نیول چیف سے چین کے سفیر کی ملاقات

    نیول چیف سے چین کے سفیر کی ملاقات

    اسلام آباد: پاک بحریہ کے سربراہ ظفر محمود عباسی سے چین کے سفیر یاؤ ژنگ نے ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسپی اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے میری ٹائم سیکیورٹی سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ نیول چیف ظفر محمود عباسی سے چین کے سفیر یاؤ ژنگ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاک چین بحری دفاعی تعاون اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

    ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے میری ٹائم سیکیورٹی سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہوئی۔ نیول چیف نے خطے کی بحری سیکیورٹی میں پاک بحریہ کے کردار پر روشنی ڈالی۔

    چینی سفیر نے پاک بحریہ کی خطے میں سیکیورٹی استحکام کی کاوشوں کو سراہا۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی چینی سفیر نے ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

    اس موقع پر دو طرفہ تعلقات میں مزید بہتری پر زور دیا گیا اور دونوں ملکوں کے درمیان باہمی اعتماد پر اتفاق کیا گیا۔

  • آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی سفیر کی ملاقات

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی سفیر کی ملاقات

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی سفیر یاﺅ ژنگ نے ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسپی امور اور علاقائی سیکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ سے چینی سفیر یاﺅ ژنگ نے ملاقات کی، یہ ملاقات جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہوئی۔

     پاکستان میں چین کے سفیر یاﺅ ژنگ نے جی ایچ کیو راولپنڈی کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے  ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اورعلاقائی صورتحال پربات چیت کی گئی۔

    مزید پڑھیں: راولپنڈی، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے چینی سفیر یاؤ جنگ کی ملاقات

    اس موقع پر دوطرفہ تعلقات میں مزید بہتری پر زور دیا گیا اور دونوں ملکوں کے درمیان باہمی اعتماد پر اتفاق کیا گیا۔

  • فہمیدہ مرزا، چینی سفیرملاقات: باہمی دلچسپی کے امور سے متعلق تعاون بڑھانے پر اتفاق

    فہمیدہ مرزا، چینی سفیرملاقات: باہمی دلچسپی کے امور سے متعلق تعاون بڑھانے پر اتفاق

    اسلام آباد: وفاقی وزیربرائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا اور چینی سفیر کی ملاقات ہوئی ہے، جس میں باہمی دلچسپی کے امور، کھیلوں، سیاحت سے متعلق تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا.

    تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک کے اعلیٰ عہدے داران کی اس ملاقات میں قابل عمل دائر کار، منصوبوں کی فہرست کی تیاری پر بھی اتفاق ہوا.

    اس موقع پر وفاقی وزیربرائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے کہا کہ پاک چین تعلقات مثالی ہیں، ان میں مزید مضبوطی چاہتےہیں، حکومت کی کوشش ہے کہ پاک چین تعاون کے واضح نتائج نظر آئیں.

    اس موقع پر چینی سفیر نے کہا کہ پاک چین تعلقات بے احد اہم ہیں، وزیراعظم کے دورہ چین پر 2019 کو دوستی کا سال قراردیا گیا.

    مزید پڑھیں: عمران خان کی قیادت میں پاکستان اپنی منزل ضرور حاصل کرے گا: چینی سفیر یاؤ ژنگ

    چینی سفیر سفیر یاؤ ژنگ نے کہا کہ اس حوالے سے وفاقی وزیر کا دورہ چین بھی نہایت اہم ہے ، لوکل گورنمنٹ، صوبائی سطح پرتعلق، تعاون کے فروغ کا آغاز ہوگا.

    یاد رہے کہ 14 فروری 2019 کو چینی سفیر نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی، اس موقع پر انھوں نے کہا تھا کہ پاکستان اور چین قریبی دوست اور شراکت دار ہیں، چین کی حکومت پاک چین تعلقات میں مزید فروغ اور استحکام کے لیے کوشاں ہے۔

  • پاک چین قیادت کا وژن اور سوچ یکساں ہے: چینی سفیر

    پاک چین قیادت کا وژن اور سوچ یکساں ہے: چینی سفیر

    اسلام آباد: چینی سفیر یاؤ جنگ کا کہنا تھا کہ سماجی، اقتصادی، تجارتی، دفاعی اور ثقافتی ترقی کے لیے چین اور پاکستان یکجا ہیں۔ پاک چین قیادت کا وژن اور سوچ یکساں ہے۔ دونوں ممالک پالیسی سطح پر باہمی اشتراک اور تعاون سے بڑھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی سفیر یاؤ جنگ نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین اقتصادی تعاون میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ سی پیک سے متعلق مختلف آرا آرہی ہیں جن کا جواب ضروری ہے، چینی حکومت وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کی منتظر ہے۔ چین معاشی اور اقتصادی طور پر مضبوط پاکستان کا خواہاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت اور افغانستان کی طرف امن کے لیے ہاتھ بڑھایا، پاکستان کی جانب سے خطے میں امن کے لیے ہاتھ بڑھانا قابل ستائش ہے۔

    سفیر کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے ساتھ دفاعی اور ثقافتی تعلقات بڑھانا چاہتا ہے، دونوں ممالک کو گورننس بہتر کرنے کے لیے تجربات سے استفادہ کرنا ہے۔ ہمیں اندازہ ہے پاکستان کو معاشی چیلجز کا سامنا ہے۔ پاکستان کو اپنی برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین نے فیصلہ کیا ہے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھائیں گے۔ سرمایہ کاری کے ساتھ پاکستانی مصنوعات کی خریداری بڑھائیں گے۔ سی پیک کے ذریعے چین نے پاکستان پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔

    چینی سفیر نے کہا کہ چین کو پتہ ہے پاکستانی قوم محنتی اور باصلاحیت ہے، چین خطے میں امن اور بہترین ہمسائیگی کے وژن میں پاکستان کے ساتھ ہے۔ پاک چین تعلقات کا دائرہ کار انتہائی وسیع ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک سماجی، اقتصادی، تجارتی، دفاعی اور ثقافتی ترقی کے لیے یکجا ہیں۔ پاک چین قیادت کا وژن اور سوچ یکساں ہے۔ دونوں ممالک پالیسی سطح پر باہمی اشتراک اور تعاون سے بڑھیں گے۔

    چینی سفیر نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان شنگھائی کانفرنس میں مہمان خصوصی ہوں گے، ابھرتا ہوا پاکستان چین اور بین الاقوامی دنیا کے لیے اہم ہے۔ چین پاکستان کو دو طرفہ اور کثیر الجہتی شعبوں میں تعاون کرے گا۔ ’تکنیکی، معاشی اور صنعتی استعداد کار میں اضافے کے لیے تعاون کریں گے، چین کی بڑی معاشی و تجارتی منڈی پاکستان کے لیے کلیدی فائدہ پہنچا سکتی ہے‘۔

    سفیر نے کہا کہ تاثر درست نہیں کہ چینی کمپنیاں سی پیک سے فائدہ اٹھا رہی ہیں، سی پیک پر معلومات کی فراہمی کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ سی پیک پر پاکستان اور پاکستانیوں کے تمام خدشات کا ازالہ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک سڑک، ایک راستہ کا اہم منصوبہ ہے۔ سی پیک کے 22 منصوبوں پر 19 ارب ڈالر خرچ کر رہے ہیں۔ پاکستان کی تیار کنندہ صنعت اور برآمدات کو بہترین بنانا چاہتے ہیں۔ دنیا کی کچھ طاقتیں چین کو ابھرتا ہوا خوشحال ملک نہیں دیکھنا چاہتیں، کچھ قوتوں کو پاکستان چین تعاون، تعلقات اور دوستی کھٹکتی ہے۔

    سفیر کا کہنا تھا کہ پاک چین علاقائی تعاون و ترقی کے لیے یکساں طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان خطے میں انتہائی تذویراتی محل وقوع میں موجود ہے۔ میڈیا علاقائی تعمیر و ترقی کے وژن کو آگے بڑھانے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔

    سی پیک کے چیف مشن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سی پیک کے 22 منصوبوں پر کام جاری ہے۔ ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت 19 ارب ڈالرز کے منصوبے جاری ہیں۔ منصوبوں میں سے 10 مکمل ہوگئے ہیں، 12 پر کام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کے کے ایچ فیز تھری پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔ سکھر ملتان موٹر وے پر کام تیزی سے جاری ہے۔ گوادر سمارٹ سٹی ماسٹر پلان تیار کیا جا رہا ہے رواں سال کے آخر میں مکمل ہوگا۔

    چین کے نائب سفیر زاؤلی جیان نے سی پیک منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سی پیک منصوبوں پر 14 فیصد سود کی خبریں جھوٹ ہیں۔ قراقرم ہائی وے فیز دوم، کراچی لاہور موٹر وے کے لیے قرض دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ اورنج لائن اور آپٹیکل فائبر پر آسان شرائط پر قرض دیا گیا۔ پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا قرض آسان شرائط پر دیا گیا۔ پاکستان کا کل بیرونی قرضہ 95 ارب ڈالر ہے۔ چین کا قرض پاکستان پر واجب الادا کل قرض کا 6.3 فیصد ہے۔ پاکستان کو تعمیری دورانیے میں قرض یا سود کی ادائیگی نہیں کرنی۔ پاکستان کو صرف 2 فیصد سود ادا کرنا ہے۔

    نائب سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے قرض کی واپسی کا وقت 15 سے 20 سال ہے۔ پاکستان 2020 سے 2021 میں 300 سے 400 ملین ڈالر قرض واپس کرے گا۔ چین نے 19 ارب ڈالر میں سے پاکستان میں 13 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں سے پاکستان کی ترقی کی شرح 5.79 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔ سی پیک کے 22 منصوبوں میں 75 ہزار براہ راست روزگار میسر آیا۔ سی پیک سے 12 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

    چینی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک سے 2030 تک مزید 7 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، پاکستان کی 2022 تک توانائی کی ضروریات پوری ہوسکیں گی۔

  • سی پیک کی سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، جنرل قمر جاوید باجوہ

    سی پیک کی سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، جنرل قمر جاوید باجوہ

    راولپنڈی : چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی سیکیورٹی پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، سی پیک پاکستان کامعاشی مستقبل ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جی ایچ کیو میں ملاقات کیلئے آنے والے چین کے سفیر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق جی ایچ کیو میں چین کے سفیر نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی سیکیورٹی پرتبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر چینی سفیر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے کردار اور قربانیوں کی بھی تعریف کی، چینی سفیر نے سی پیک پر پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہوئے چینی وزیرخارجہ وانگ ژی کے کامیاب دورہ کو سراہا۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے کہا کہ سی پیک پاکستان کامعاشی مستقبل ہے، پاک چین اقتصادی راہداری کی سیکیورٹی پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔