Tag: Chinese Army

  • لداخ کا محاذ،  چینی فوجیوں نے بھارتی فوجیوں کو ایک بار پھر دھول چٹادی

    لداخ کا محاذ، چینی فوجیوں نے بھارتی فوجیوں کو ایک بار پھر دھول چٹادی

    لداخ : چینی فوجیوں نے لداخ کے محاذ پر بھارتی فوجیوں کو ایک بار پھر دھول چٹادی ، بھارتی فوجیوں کی ایسی دھلائی کی کہ وہ گرتے پڑتے بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور بھارت کے درمیان سرحد کشیدگی دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے، دونوں ممالک کی افواج کے درمیان مشرقی لداخ پر ایک اور تصادم ہوا جس میں چینی فورسز نے بھارتی فوجیوں کی خوب دھلائی کی۔

    مشرقی لداخ میں نئے تصادم میں چین کی پیپلزلبریشن آرمی بھارتی فوجیوں پر ٹوٹ پڑی، بھارتی فوجی ڈندے لیکر آئے لیکن پھر بھی چینی افواج سے بچ نہ پائے۔

    چینی فورسز نے بھارتی فوجیوں کی دھلائی کی اور ٹھنڈے پانی میں دھکیل دیا اور بھارتی فوجی گرتے پڑتے بھاگنے پرمجبورہوگئے۔

    چینی فوجیوں کے ہاتھوں پسپائی کے بعد بھارتی ٹوئٹر صارفین مودی سرکار برس پڑے اور کہا مودی سرکار کب تک جھوٹ بولے گی۔۔ بھارتی فوجی ایسے ہی کرتے رہے تو چین کنیا کماری تک پہنچ جائے گا۔

    خیال رہے چین اور بھارت کے درمیان سرحد پر مشرقی لداخ میں کشیدگی اکتیس اگست سے جاری ہے۔

    یاد رہے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے سرحد پر صورتحال کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر صورتحال انتہائی سنگین ہے، دونوں ممالک کو سیاسی سطح پر مذاکرات کی ضرورت ہے۔

    بھارت نے سرحد پر حالیہ کشیدگی کا الزام چین پر دھر دیا اور کہا کہ سرحد پر چینی فوج کی جانب سے پہلے فائرنگ کی گئی۔

    دوسری جانب چین نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر بھارتی فوجیوں کی فائرنگ کو سنگین فوجی اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بھارت اپنے فرنٹ لائن فوجیوں کو قابو کرے، لائن آف ایکچوئل کنٹرول پار کرنے والے فوجیوں کو فوری واپس بلائے۔

  • بھارت کی ایک اور پسپائی : چینی فوج لداخ سے واپس نہیں گئی

    بھارت کی ایک اور پسپائی : چینی فوج لداخ سے واپس نہیں گئی

    لداخ : چین کی پیپلز لیبریشن آرمی ابھی تک لداخ کے پینگونگ سے پیچھے نہیں ہٹی ہے، فریقین کے درمیان سب سے متنازعہ مسئلہ چینی فوجیوں کا پینگونگ جھیل اور ڈیپسانگ کے فنگر چار علاقوں سے انخلاء کا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کے دعوے کے برخلاف چینی فوج نے ہمالیہ کی گلوان وادی سے خیمے اور دوسری تعمیرات ہٹانے کا کام شروع نہیں کیا ہے۔

    بھارتی فوجی ذرائع نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے فوجیوں کو خیمے اور دوسری تعمیرات ختم کرتے اور فوجی گاڑیاں واپس جاتے دیکھا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کورکمانڈروں کی ملاقات میں طے پانے والی شرائط کے مطابق چینی فوج کے ساتھ محاذ آرائی ختم کرنے پر عمل شروع ہو چکا ہے۔

    اس حوالے سے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق چینی فوج ابھی تک مشرقی لداخ کے پینگونگ اور ڈیپسانگ علاقے سے پیچھے نہیں ہٹی ہے، بھارتی فوج کی جانب سے آج بتایا گیا ہے کہ چینی فوج ابھی تک اس متنازع مقام سے پیچھے نہیں ہٹی ہے، ان کے سازو سامان بھی وہیں موجود ہیں۔

    لداخ سیکٹر کے وادی گلوان، ہاٹ اسپرنگس اور گوگرا پوسٹ سے بھارتی اور چینی فوجیوں کی واپسی کا آغاز ہوگیا ہے، تاہم ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی فوجیوں کو وادی گلوان میں گشت پوائنٹ 14 پر خیموں اور ڈھانچے کو ہٹاتے ہوئے دیکھا گیا تھا، جہاں 15 جون کی رات کو بھارتی اور پی ایل اے کے فوجیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئی تھیں۔

    چار دہائیوں میں دونوں افواج کے مابین ہونے والے اس خونریز تصادم میں مجموعی طور پر 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے، اسی دوران چین کے کچھ فوجیوں کو نقصان پہنچا تھا، لیکن چین نے ابھی تک اپنے جانی نقصان کے اعدادوشمار کو واضح نہیں کیا ہے۔

    کور کمانڈروں کے مابین معاہدے کے مطابق لائن آف ایکچوول کنٹرول کے دونوں طرف میں کم سے کم 1.5 کلومیٹر کا ایک بفر زون بنایا جانا ہے۔

    مزید پڑھیں : لداخ  میں سرحدی خلاف وزری پر چینی فورسز کا کرارا جواب، بھارتی کرنل سمیت 2 فوجی ہلاک

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وادی گلوان میں برف پگھلنے کی وجہ سے دریائے گلوان کی آبی سطح میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے چینیوں کو علاقے سے تیزی سے منتقل ہونے پر مجبور ہونا پڑے گا۔