Tag: Chinese government

  • چینی حکومت  کا محکمہ موسمیات کے لیے 3ویڈیو اسٹوڈیوز کا تحفہ

    چینی حکومت کا محکمہ موسمیات کے لیے 3ویڈیو اسٹوڈیوز کا تحفہ

    اسلام آباد : پاکستان میں پہلی بار حکومت چائنہ کے اشتراک سے محکمہ موسیات کی خبروں سے شہریوں کو باخبر رکھنے کے لئے وڈیو اسٹوڈیو کی بنیاد رکھی دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی حکومت کی جانب سے محکمہ موسمیات کے لیے 3ویڈیو اسٹوڈیوز کا تحفہ دیا گیا ، ایک اسٹوڈیو اسلام آباد ،دوسرا لاہور ،تیسرا کراچی میں بنے گا۔

    محکمہ موسمیات کے افسر طاہرخان نے کہا پاکستان میں تین اسٹوڈیو کی بنیاد رکھی گئی ہے، اسٹوڈیوز میں کراچی ،اندرون سندھ اور بلوچستان کےموسم کا حال بتایا جائے گا، ویدر انفارمیشن سسٹم کمزور تھا، اس لیےاسٹوڈیوزکی ضرورت پڑی۔

    طاہر خان نے مزید کہا کہ چینی حکومت نےخود ہمیں اسٹوڈیو بنانے کی پیشکش کی ، اسٹوڈیوکی نشریات میٹ ویب سائیٹ کے علاوہ واٹس اپ، یوٹیوب اور فیس بک پر بھی نشر کی جائے گی ۔

    ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو اسٹوڈیوز سے دو سے تین ہفتے میں باقاعدہ نشریات شروع ہوجائیں گی۔

    یاد رہے چند روز قبل حکمہ موسمیات نےیوٹیوب پرموسم چینل،موبائل ایپ اور میڈیااسٹوڈیواورنئی ویب سائٹ لانچ کی تھی ، ایپ پر آڈیو ویڈیوپیغامات سےموسم کی صورتحال سےآگاہ رکھاجائےگا ۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا موسم سے متعلق پیش گوئی اور موسم کی خبر وں کوآڈیو اور وڈیو کے ذریعے  عام آدمی تک روزانہ کی بنیاد پر پہنچایا جائے گا جبکہ موسم کی اطلاعات سوشل میڈیا پر موبائل فون ایپ پر بھی دستیاب ہو گی۔

  • چینی صوبے میں مسلمانوں کی لمبی داڑھی اورپردہ کرنے پرپابندی

    چینی صوبے میں مسلمانوں کی لمبی داڑھی اورپردہ کرنے پرپابندی

    سنکیانگ : چینی حکومت نے صوبہ سنکیانگ میں مسلمانوں کو لمبی داڑھی رکھنے اور خواتین کو عوامی مقامات پر پردہ نہ کرنے اور سرکاری ٹی وی نہ دیکھنے پر سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے، اس کا مقصد اسلامی انتہا پسندی کیخلاف اقدامات کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے اپنے مغربی علاقے سنکیانگ میں نئی پابندیاں متعارف کروائی ہیں جنہیں اسلامی انتہاپسندی کے خلاف مہم کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔

    چین کی جانب سے کیے گئے اقدامات میں غیرفطری طور پر لمبی داڑھیاں رکھنے، عوامی مقامات پر پردہ کرنے اور سرکاری ٹی وی دیکھنے سے انکار پر پابندی جیسے اقدامات شامل ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق سنکیانگ اویغور نسل کا آبائی علاقہ ہے جہاں پر زیادہ تر مسلمان آباد ہیں اوران کا کہنا ہے کہ انہیں چین میں امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔ چین کی حکومت پرتشدد واقعات کا ذمہ دار مسلمان شدت پسندوں اور علیحدگی پسندوں کو قرار دیتی ہے۔

    دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یہ شورش جابرانہ پالیسیوں کا ردعمل ہے اور نئے اقدامات اویغور لوگوں کو شدت پسندی کی جانب مزید دھکیل سکتے ہیں، اگرچہ سنکیانگ میں اسی طرح کی پابندیاں پہلے بھی نافذ تھی لیکن اب انہیں قانونی طور پر لاگو کر دیا گیا ہے۔