Tag: chinese-man

  • بندروں کی زندگی گزارنے والا انسان

    بندروں کی زندگی گزارنے والا انسان

    بیجنگ : چینی شہری جو گزشتہ تین دہائیوں نے اشرف الخلوق ہونے کے باوجود بندروں کی طرح زندگی گزارنے کو ترجیح دہے رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین کے صوبہ شانژی سے تعلق رکھنے والے چین ہیگانگ ایسے انسان ہیں جو گزشتہ 30 برس سے بندروں کی چل رہے ہیں اور اسی طرح درختوں پر چڑھتے ہیں۔

    مذکورہ شہری فٹنس کے بہت زیادہ شوقین ہیں اور وہ دیگر افراد کی طرح جانگ کرنے یا فٹنس کی دیگر ٹپس پر عمل درآمد کرنے کے بجائے بندروں کی طرح چلتے اور اچھلتے ہیں۔


    ان کا کہنا ہے کہ وہ 30 سال قبل چڑیا گھر میں ایک بندر سے متاثر ہوئے تھے جس کے بعد ان زندگی ہی بدل گئی اور ان کی صحت بھی بہت اچھی ہوگئی۔

    غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 50 سالہ چینی شہری 20 سال کی عمر سے اسی طرح ورزش کررہے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ اس طرح ورزش کرنے سے بہت لطف آتا ہے۔

  • پاکستانی طالبعلم کو قتل کرنے والے چینی شہری کو سزائے موت

    پاکستانی طالبعلم کو قتل کرنے والے چینی شہری کو سزائے موت

    بیجنگ : چینی عدالت نے پاکستانی طالبعلم کو قتل کرنے والے شہری کو سزائے موت سنادی ، کونگ نے جھگڑے کے دوران چھری سے معیز کو قتل کردیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی صوبے جانگسو میں عدالت نے چینی شہری کو پاکستانی طالبعلم کو قتل کرنےکے جرم میں سزائے موت سنادی۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کہ کونگ کو ایک بالغ شخص ہیں اور اسے معلوم ہونا چاہیے تھا کہ سینے اور پیٹھ میں چھری گھونپنا ہلاکت کا باعث بن سکتا ہے، اس کے باوجود مقتول پر پے در پے وار کیے گئے۔

    عدالت نے کہا کہ کونگ کے عمل سےظاہرہے وہ قتل کرنا چاہتا تھا، واردات کے بعد کونگ اپنی دوست شاؤ کے گھرچھپ گیا،پولیس نے آٹھ گھنٹے بعد گرفتار کرلیا۔

    عدالت نے وکیل صفائی کے دلائل مسترد کردئیے کہ جھگڑا مقتول کے اشتعال دلانے پر ہوا۔

    عدالت نے شاؤ کو اپنے دوست کونگ کو پناہ دینے کے جرم میں سترہ ماہ قید کی سزا سنائی اور کہا شاؤ کو پناہ دیتے وقت علم نہیں تھا کہ معزالدین ہلاک ہو چکا ہیں ، اس لیے وہ کم سزا کی مستحق ہیں۔

    خیال رہے معیزالدین چین کی نانجِنگ یونیورسٹی میں زیرتعلیم تھے، دوبرس قبل بازار سے گزرتے ہوئے کونگ کی بائیک معیز سے ٹکرائی،کونگ نے جھگڑے کے دوران چھری سے معیز کو قتل کردیا تھا۔

  • کرونا سے متاثرہ خاتون سے ٹکراؤ، وائرس شہری میں منتقل

    کرونا سے متاثرہ خاتون سے ٹکراؤ، وائرس شہری میں منتقل

    بیجنگ : کورونا وائرس سے متاثرہ خاتون کے ساتھ 15 سیکنڈ کی قربت نے چینی شہری کو بھی کورونا وائرس کا شکار بنا دیا۔

    بیجنگ : کورونا وائرس سے متاثرہ خاتون کے ساتھ 15 سیکنڈ کھڑے رہنا چینی شہری کو مہنگا پڑگیا، چند لمحوں میں مذکورہ شہری بھی مہلک ترین وائرس کا شکار ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نامعلوم چینی شخص جسے ‘مریض 5’ کا نام دیا گیا ہے، کورونا وائرس کا شکار خاتون ‘مریض 2’ کے ساتھ سپر مارکیٹ میں کچھ لمحے ہی کھڑا ہوا تھا جو سارس جیسے خطرناک وائرس کا شکار تھی۔

    جیانگبی ہیلتھ کمیشن نے انکشاف کیا ہے کہ 56 سالہ شہری نے مہلک ترین وائرس سے بچاؤ کےلیے اپنے چہرے پر ماسک بھی نہیں پہنا ہوا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ چینی حکام نے بھی لمحے بھر کےلیے 61 سالہ خاتون کے ساتھ کھڑے ہونے والے شخص میں کورونا کی تصدیق کردی ہے۔

    خیال رہے کہ اس جان لیوا وبا سے ابتک 560 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 15 ہزار کے قریب افراد متاثر ہیں۔

    چینی شہر ووہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس امریکا اور برطانیہ سمیت دنیا بھر کے 30 ممالک کے لوگوں کو اپنا شکار کرچکا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے یہ مہلک ترین وائرس کھانسی اور چھینک کے ذریعے پھیلتا ہے۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ 56 سالہ شخص کے گزشتہ 14 دنوں کا جائزہ لیا جارہا ہے، جس پر 23 جنوری کو شوانگڈونگ فینگ مارکیٹ میں کورونا نے حملہ کیا تھا۔

    متاثرہ شخص چین کا تعلق چین کے ساحلی شہر ننگبو سے ہے، جو مقامی وقت کے مطابق صبح 7:47 پر متاثرہ خاتون کے ساتھ ایک بوتھ میں 15 سیکنڈ کھڑا ہوا تھا اور اس مختصر عرصے میں وہ بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگیا۔

    ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا ہے کہ 56 سالہ چینی شہری میں یہ بیماری کسی جانور سے نہیں پھیلی کیونکہ وہ جانوروں کے ساتھ کبھی رابطے میں نہیں رہا اور نہ ہی کسی دوسری ایسی شے سے قریب ہوا جس سے وائرس لگنے کا خدشہ ہو، مذکورہ شخص صرف وائرس سے متاثرہ خاتون کے ساتھ کھڑا ہوا تھا۔

    چینی حکام کے مطابق متاثرہ شخص اس دن دو مزید سپر مارکیٹوں میں گیا اور ایک ریسٹورنٹ میں کھانا بھی کھایا تھا، جس کے باعث حکام مذکورہ شخص سے رابطے میں رہنے والے 19 افراد کو بھی صحت مرض میں لے آئے ہیں۔

    چینی کی دوسری بڑی کمپنی ٹینسنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ اب تک چین میں 154،023 افراد متاثر جبکہ 24،589 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب سے تئیوان نیوز ایجنسی نے سرکاری اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 14،446 افراد متاثر جبکہ 304 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چین میں جان لیوا کورونا وائرس سے متاثرہ ماں کی نومولود بچی میں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، نومولود بچی میں کورونا کی تشخیص نے وائرس کی منتقلی کے حوالے سے نئے خدشات کو جنم دے دیا ہے۔

    مذکورہ بچی کی پیدائش کرونا سے شدید متاثر ووہان کے ایک اسپتال میں ہوئی تھی جو پہلے ہی کورونا وائرس کے مریضوں سے بھرا پڑا ہے۔

    بچے کی حاملہ ماں کو حمل کے آخری ہفتے میں بخار کی شکایت ہونے پر اسپتال لایا گیا تھا جہاں اس میں کرونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آیا تھا۔

  • چینی شہری نے دوران پرواز جہاز کا ہنگامی دروازہ کھول دیا

    چینی شہری نے دوران پرواز جہاز کا ہنگامی دروازہ کھول دیا

    بجینگ : چینی ایئرلائن میں سفر کرنے والے چینی باشندے پر دوران پرواز جہاز کے ہنگامی اخراج کا دروازہ کھولنے پر ہزاروں پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی فضائی کمپنی چائنیز ایئرلائن نے مسافر پر دوران پرواز ہنگامی اخراج کا دروازہ کھولنے پر ہزاروں پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فضائی کمپنی نے بتایا کہ چَین نامی چینی مسافر کو دوران پرواز گرمی محسوس ہوئی جس پر اس نے جہاز کا ہنگامی دروازہ کھول دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 25 سالہ چینی شہری کو دوران پرواز دروازہ کھولنے کے جرم میں سیکیورٹی اہلکاروں نے 15 روز کے لیے حراست میں لے کر جیل منتقل کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے پرواز لینڈ کرنے کے دس منٹ تک انتظار کیا اور طیارے سے مسافروں کے نکل جانے کے بعد چینی شہری کو گرفتار کیا۔


    چین نے تیس کروڑ امریکی لال بیگ کیوں پال لیے؟


    چینی ایئر لائن کے عملے نے میڈیا کو بتایا کہ مذکورہ شخص نے ہنگامی اخراج کا دروازہ کھولا تو ساتھ ہی طیارے سے اترنے کے لیے سلایئڈ میں کھل گئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ چَین نے پولیس کے سامنے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ’میں نے صرف کھڑکی کھولنے کے لیے ہینڈل گھومایا تھا لیکن ہنگامی اخراج کا دروازہ کھل گیا جس کے باعث میں شدید گھبرا گیا تھا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔