Tag: Chinese President Xi Jinping

  • چین سے منظم تعلقات کے لئے پرعزم ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    چین سے منظم تعلقات کے لئے پرعزم ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    بیجنگ : امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے دورہ چین کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔

    دونوں شخصیات کے درمیان ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور سمیت امریکا اور چین کے تعلقات کی مضبوطی کے حوالے سے اہم گفتگو کی گئی۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ سے ہونے والی اہم ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے انہیں باور کرایا کہ واشنگٹن اور بیجنگ کی ذمہ داری ہے کہ وہ دونوں ممالک کے تعلقات کو منظم کریں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ امریکا منظم تعلقات کے لئے پرعزم ہے۔

    اس سے قبل انٹونی بلنکن نے اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی تھی جس میں چین کے اسٹیٹ قونصلر بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ٹھوس اور تعمیری بات چیت ہوئی، جس میں انٹونی بلنکن نے مسائل پر بات چیت اور روابط کے تمام چینلز کھلے رکھنے پر زور دیا۔

    مزید پڑھیں : انٹونی بلنکن نے چینی حکام کو امریکی خدشات سے آگاہ کر دیا

    یاد رہے کہ امریکی وزیر خارجہ کو رواں سال فروری میں چین کا دورہ کرنا تھا لیکن انہوں نے مشتبہ چینی غبارے کی امریکی فضائی حدود میں موجودگی کے بعد اپنا فروری کا دورہ ملتوی کردیا تھا۔ انٹونی بلنکن بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے چین کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی اعلیٰ عہدیدار ہیں۔

  • سی پیک  پاکستان اور چین کے درمیان  شراکت داری کی اعلیٰ مثال ہے، چینی صدر

    سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری کی اعلیٰ مثال ہے، چینی صدر

    اسلام آباد : چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ سی پیک دونوں ملکوں کے درمیان تذویراتی تعاون اور شراکت داری کی اعلیٰ مثال ہے اور چین مشترکہ مستقبل کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدرعارف علوی کو چینی ہم منصب شی جن پنگ نے خط لکھا ، جس میں کہا کہ پاک چین سیاسی جماعتوں کیساتھ مستقل مشاورت ہوتی ہے، چین اور پاکستان خطے میں امن کے لئے کام کر رہے ہیں، دونوں اچھے بھائی اور شراکت دار ہیں۔

    چینی صدر کا کہنا تھا کہ سی پیک دونوں ملکوں کے درمیان تذویراتی تعاون اور شراکت داری کی اعلیٰ مثال ہے، دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ مشاورت کا عمل جاری ہے۔

    خط میں چینی صدر نے کہا کہ کورونا وبا کیخلاف عالمی ردعمل نے ثابت کیا مسائل کو باہمی تعاون سےحل کیاجاسکتا ہے ، چین مشترکہ مستقبل کیلئے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہے۔

    شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین پاکستان اچھےبھائی اورشراکت دارہیں،دونوں میں اسپیشل دوستی ہے، پاکستان اورچین امن وترقی کی رفتار برقرار رکھنے کیلئےکام کررہےہیں، صدرعارف علوی کا خط اظہار ہے کہ وہ سی پیک کواہمیت دیتے ہیں۔

    صدرعارف علوی نے سی پیک کانفرنس کے موقع پر چینی صدر کو خط لکھا تھا۔

  • وزیراعظم عمران خان اور صدرشی جن پنگ کی قیادت میں پاک چین مذاکرات کا دوسرا دور

    وزیراعظم عمران خان اور صدرشی جن پنگ کی قیادت میں پاک چین مذاکرات کا دوسرا دور

    بیجنگ : وزیراعظم عمران خان اور صدرشی جن پنگ کی قیادت میں پاک چین مذاکرات کا دوسرا دور ہوا ، مذاکرات میں دونوں ممالک معاشی اور تجارتی معاہدوں کا جائزہ لیا گیا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت پربھی بات کی جبکہ عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کی ۔

    پاکستان اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات کا دوسرا دور بیجنگ میں ہوا، مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت پربھی بات چیت ہوگی اور دونوں ممالک معاشی اور تجارتی معاہدوں کابھی جائزہ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بیجنگ پاکستان اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات کا دوسرا دور ہوا ، جس میں وزیراعظم عمران خان اور چینی صدر شی جن پنگ نے وفود کی قیادت کی۔

    وفد میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، وفاقی وزرا شاہ محمودقریشی، شیخ رشید، خسرو بختیار اور دیگر موجود تھے۔

    مذاکرات میں خطے کی تازہ صورتحال ،علاقائی سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا گیااور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت پربھی بات ہوئی جبکہ دونوں ممالک نے معاشی اور تجارتی معاہدوں کابھی جائزہ لیا۔

    مزید پڑھیں : پاک چین وزرائے اعظم ملاقات، چین کا پاکستان کے اہم مسائل پر تعاون کے عزم کا اعادہ

    وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں خطےکی صورتحال، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے چینی ہم منصب سے ملاقات کی تھی ، جس کے بعد اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ چینی وزیر اعظم نے پاکستان کے اہم مسائل پر تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا سی پیک منصوبوں کی بر وقت تکمیل حکومت کی اوّلین ترجیح ہے، سی پیک پاکستان کی اقتصادی ترقی اور خطے میں خوش حالی کا سبب ہے جبکہ چینی وزیر اعظم لی کے چیانگ نے اس موقع پر کہا تھا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ چینی سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھولے گا، اور معیشت مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔

    دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان نے چینی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جبکہ ملاقات میں معاشی اور اقتصادی شعبوں میں مضبوطی کے لیے مختلف معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے۔

  • ٹرمپ کا چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کرنے کا اعلان

    ٹرمپ کا چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کرنے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کا اعلان کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےتجارتی تناؤ کے باوجود اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی صدر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چینی صدر سے ملاقات جون کے آخر میں متوقع ہے.

    خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ ملاقات جاپان میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہ اجلاس کے موقع پر ہو گی۔

    یاد رہے کہ امریکا اور چین کے مابین تجارتی تنازع شدت اختیار کر گیا ہے، ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر نئے اضافی ٹیکسز نافذ کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکا چین ٹیکس تنازع، بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹس میں مندی، تجارتی سرگرمیاں متاثر

    دوسری جانب چین اور امریکا میں تجارتی تنازع میں شدت آنے کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان پیدا ہوگیا ہے.

    عالمی تجارتی سرگرمیاں متاثر ہونے لگی ہیں، چین پر امریکا کی جانب سے مزید ٹیکس کے نفاذ اور چین کے جوابی اقدامات کے اعلان کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات

    وزیراعظم عمران خان کی چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات

    بیجنگ : وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی ، ملاقات میں ہرآزمائش پر پورا اترنے والی پاک چین دوستی مزید مضبوط بنانے پر بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں وزیراعظم عمران خان کی چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات ہوئی، صدر شی جن پنگ نے انتخابات جیتنے پر وزیر اعظم عمران خان کو مبارکباد دی۔

    ملاقات میں پاک چین تزویراتی شراکت داری کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اور ہر آزمائش پر پورا اترنے والی پاک چین دوستی مزید مضبوط بنانے پر بات چیت کی گئی۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے اور باہمی مفاد کے لئے شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر بھی گفتگو ہوئی۔

    ملاقات کے بعد وزیراعظم عمران خان اور چینی صدر کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی ، پاکستانی وفد میں وزیر خزانہ اسد عمر ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ،منصوبہ بندی ، ریلوے کے وزرا اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال شامل ہیں۔

    وزیراعظم ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے صدر سے بھی ملاقات کریں گے، ملاقات میں پاکستان میں اقتصادی تعاون اور معاشی ترقی پر بات چیت ہو گی جبکہ کمیونسٹ پارٹی کے انٹرنیشنل وزیر سے بھی آج ہی ملاقات ہوگی۔

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کے بیجنگ پہنچنے پر ان کا بھرپور استقبال کیا گیا، پاکستان میں چینی سفیراورچینی وزیرٹرانسپورٹ نے ان کا استقبال کیا۔

    وفاقی وزرا شاہ محمود، اسد عمر، خسرو بختیار، شیخ رشید، مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد، وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہیں۔

    مزید پڑھیں : وزیرِ اعظم عمران خان 5 روزہ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے

    دورہ چین میں وزیراعظم 3 نومبرکو بیجنگ میں پیپلزہیرومونومنٹ کا دورہ کریں گے اور چیئرمین این پی سے ملاقات کریں گے جبکہ سرکاری استقبالیہ تقریب میں شرکت کریں گے جبکہ وزیراعظم کے اعزاز میں گریٹ ہال میں خیرمقدمی تقریب ہوگی، جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا۔

    اسی روز مختلف معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کی تقریب میں چینی ہم منصب سے ملاقات کریں گے، اس کے بعد وہ چین کے وزیراعظم کی طرف سے دی گئی ضیافت میں جائیں گے۔

    دورے کے دوران 4 نومبرکوعمران خان چین میں اسکول کی تقریب میں شرکت کریں گے اور بیجنگ میں مختلف تقاریب سےخطاب کرنے کے بعد شنگھائی روانہ ہوں گے۔

    وزیراعظم 5نومبرکو پاک چین انٹرنیشنل ایکسپو میں شرکت کریں گے اور میٹروپولیٹن شنگھائی کی مقامی قیادت سے ملاقات کریں گے جبکہ وزیراعظم پاکستان بزنس فورم سے بھی خطاب کریں گے۔

    چین کے دورے میں وزیراعظم عمران خان چینی کمپنی کے وفد سے بھی ملاقات کریں گے جبکہ دورے کے دوران ملاقاتوں میں سی پیک سمیت چینی قیادت سے دوطرفہ امورپر مذاکرات ہوں گے اور مذاکرات میں علاقائی امن اورترقی سمیت دیگر امور زیر غور آئیں گے۔+

    خیال رہے وزیراعظم پاکستان کا عہدہ سنبھالنے کے بعد عمران خان کا پہلا دورہ چین ہے۔

  • چینی صدر کی فوجی افسران کو اپنے نجی کاروبار مکمل بند کرنے کی ہدایت

    چینی صدر کی فوجی افسران کو اپنے نجی کاروبار مکمل بند کرنے کی ہدایت

    بیجنگ : چینی صدر نے فوجی افسران کو اپنے نجی کاروبار رواں سال کے آخر تک مکمل بند کرنے کی ہدایت کردی، احکامات فوج میں کرپشن ختم کرنےکی مہم کا حصہ ہیں۔

    چینی میڈیا کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے فوجی افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے نجی کاروبار رواں سال کے آخر تک مکمل بند کردیں اور جنگی تیاریوں پر توجہ دیں۔

    چینی صدر کا کہنا تھا کہ ان کے احکامات سے  نہ کوئی مستثنیٰ نہیں ہوگا اور نہ کسی کو رعایت ملے گی ۔

    میڈیا کے مطابق کہ صدر شی جن پنگ کے احکامات فوج میں کرپشن ختم کرنےکی مہم کا حصہ ہیں اور وہ اپنی فوج کو عالمی معیار کی لڑاکا فورس بنانا چاہتے ہیں۔

    گوبل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فوج کے 94 فیصد نجی منصوبے پہلے ہی ختم کیے جاچکے ہیں جبکہ چین کا سینٹرل ملٹری کمیشن رواں سال کے آخر تک اپنے سارے کاروبار بند کردے گا۔

    رپورٹ کے مطابق چینی فوج  جو کاروباری ادارے چلارہی ان  میں نرسری تعلیم، کمیونیکیشن ،بیرکس پروجیکٹس، پریس اینڈ پبلیکیشنز، کلچر اور کھیل،، پرسنل ٹریننگ، اسٹوریج اور ٹرانسپورٹیشن، رئیل اسٹیٹ، میڈیکل کیئر اور سائنٹیفک ریسرچ وغیرہ شامل ہیں۔

    یاد رہے چینی صدر نے 3 سال قبل چینی فوج کی  پیڈ سروسز  ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا ، جس کے بعد رواں سال جون چینی فوج کی جانب سے ایک لاکھ سے زائد پیڈ سروسز کو ختم کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ چینی فوج نے 70 کی دہائی میں کمرشل سرگرمیاں شروع کی تھیں جبکہ 1998 سے چینی فوج کو کاروباری سرگرمیوں سے دور کرنے کا مطالبہ  کیا جارہا تھا ۔

    خیال رہے کہ چینی فوج کا شمار دنیا کی طاقتور ترین افواج میں ہوتا ہے اور چین دنیا میں دفاع پر خرچ کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے، جو تیزی سے اپنی فوج ’پیپلز لبریشن آرمی‘ کو جدید بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

  • چینی صدر تین روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے

    چینی صدر تین روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے

    ابوظہبی: چینی صدر شی جن پنگ تین روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے، جہاں ان کا استقبال  حاکم الشیخ محمد راشد بن المکتوم ودیگر نے کیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد پہلی بار چینی صدر شی جن پنگ تین روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے، امارات پہنچنے پر سول و عسکری قیادت نے چینی صدر کا استقبال کیا۔

    چینی صدر کے دورے کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ طویل مدتی منصوبوں پر بھی بات چیت کی جائے گی، چینی صدر ابوظہبی کلچرل ایکسچینج کا دورہ کریں گے جسے اہمیت کا حامل قرار دیا جارہا ہے۔

    شیخ محمد بن راشد کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات میں 2 لاکھ چینی شہری رہائش پذیر ہیں اور چار ہزار چائنیز ٹریڈنگ کمپنیز متحدہ عرب امارات میں سرمایہ کاری کررہی ہیں جبکہ چین کے ساتھ طویل مدتی منصوبوں پر عملدرآمد ہمارے لیے اہمیت کا حامل ہوگا۔

    شیخ محمد بن النہیان اور ڈپٹی سپریم کمانڈر یو اے ای کا کہنا تھا کہ چین خطے اور اس کے معاشی مستقبل کے استحکام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    چینی زبان میں ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء

    دوسری جانب چینی صدر کے دورے سے قبل متحدہ عرب امارات کی جانب سے پہلی بار چینی زبان میں ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء کیا گیا ہے۔

    شرطة أبوظبي تصدر رخصة قيادة للمركبات بـ ” اللغة الصينية ” . . أصدرت شرطة أبوظبي، أول رخصة قيادة للمركبات باللغة الصينية، بمناسبة زيارة الرئيس الصيني شي جين بينغ، لدولة الإمارات التي تبدأ اليوم "الخميس” لمدة ثلاثة أيام على رأس وفد رفيع المستوى. وقال العميد إبراهيم ناصر الشامسي، مدير مديرية ترخيص السائقين والآليات، بقطاع العمليات المركزية، إن هذه الخطوة تعبر عن عمق العلاقات التاريخية بين البلدين الصديقين، وتميزها في جميع المجالات. ‏@UAEEmbChina ‏‎⁧‫#الرئيس_الصيني_يزور_الإمارات‬⁩ ‏‎⁧‫#الأسبوع_الإماراتي_الصيني‬⁩ ‏‎⁦‪#欢迎中国主席来访阿联酋‬⁩‬⁩ ⁦‪#UAE_China_Week

    A post shared by Abu Dhabi Police شرطة أبوظبي (@adpolicehq) on

    بریگیڈیئر ابوظہبی پولیس کا کہنا ہے کہ یہ اقدام دوستانہ ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں سرکاری سطح پر عربی زبان بولی جاتی ہے اور تمام دستاویزات بھی عربی میں ہی ہیں تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ حکومت نے چینی زبان میں ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء کیا ہے۔

    ابوظہبی پولیس کی جانب سے ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں چین اور متحدہ عرب امارات کی مضبوط سفارتکاری اور اقتصادی تعلقات کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چین کےصدر شی چن پنگ  دو روزہ دورہ  کے بعد روانہ

    چین کےصدر شی چن پنگ دو روزہ دورہ کے بعد روانہ

    اسلام آباد: چین کے صدر شی چن پنگ، ان کی اہلیہ پنگ یو آن اور چینی حکام کا وفد پاکستان سے روانہ ہوگیا۔

    اس سے قبل معزز مہمانوں کو ایوان صدر میں پرتکلف ظہرانہ دیا گیا جہاں چینی صدر کو ملک کے سب سے بڑے اعزاز نشانِ پاکستان سے نوازا گیا۔

    چین کے صدر شی چن پنگ پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے کے بعد نور خان ائیر بیس چکلالہ سے روانہ ہوئے، چین کے صدر شی چن پنگ کے طیارے کی روانگی کے وقت آٹھ جے ایف تھنڈر سیونٹین فائٹر جیٹس نور خان ائیر بیس پر موجود تھے۔

    معزز مہمان کو صدر مملکت ممنون حسین، وزیرِاعظم نواز شریف، مسلح افواج کے سربراہان، وفاقی وزراء نے انتہائی گرم جوشی سے الوداع کیا۔

    چینی صدر کا طیارہ جیسے ہی فضا میں بلند ہوا، جے ایف تھنڈر سیونٹین طیاروں سے اسے اپنے حفاظتی حصار میں لے لیا۔ جے ایف تھنڈر طیارے پاکستان کی فضائی حدود کی انتہا تک چینی صدر کے طیارے کی حفاظت کرتے رہیں گے۔

  • پاکستان نے ہر مشکل وقت میں چین کا ساتھ دیا، چینی صدر

    پاکستان نے ہر مشکل وقت میں چین کا ساتھ دیا، چینی صدر

    اسلام آباد: چینی صدر شی جنگ پن نے پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسے اپنے لئے اعزاز قراردیا، ان کا کہنا تھا کہ کبھی نہیں بھول سکتے کہ پاکستان نے سب سے پہلے چین کو تسلیم کیا تھا۔

    چینی صدر  نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے خطاب کی دعوت کا شکر گزار ہوں، میرا خطاب چینی عوام کے جذبات پاکستان تک پہنچانے کا ذریعہ ہے، پاکستان آمد میرے لئے دو بھائیوں میں ملاقات کی حیثیت رکھتی ہے، پاکستان آمد پر مہمان نوازی سے بہت متاثر ہوا۔

    چینی صدر دو روزہ دورے پر پاکستان تشریف لائے ہوئے ہیں ان کی آمد پر دونوں ممالک کے درمیان 51 ارب ڈالر کے معاہدے تکمیل پائے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا اچھا دوست، ہمسایہ اور بھائی ہے، پاکستان اپنی خود مختاری، معاشی بہتری جاری رکھا ہوا ہے، پاکستان خطے میں امن کے لئے اپنا کردار ادا کررہا ہے ، دونوں ممالک کی دوستی خطے کے لئے امن کا پیغام ہے، پاک چین دوستی پہاڑوں سے اونچی اورشہد سے میٹھی ہے، دونوں ممالک کےتعلقات اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں بدل رہے ہیں۔

    چینی صدر کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک عظیم ملک اور اپنی تاریخ میں تہذیب رکھتا ہے، پاکستان میرے لئے دوسرا گھر ہے، 2ہزارسال قبل شاہراہ ریشم دوستی کاذریعہ بنی۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں لازوال ہیں، پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے۔

    چینی صدر نے مفکرِ پاکستان کی برسی کے موقع کی مناسبت سے کہا کہ علامہ اقبال نے قومی شعور بیدار کرنے کا لازوال کردار ادا کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان اورچین کی دوستی بہت منفرد ہے، پاکستان کےعوام بہادراور باصلاحیت ہیں، دونوں ممالک مستقبل میں درپیش چیلنجز کا مل کر مقابلہ کریں گے۔

    چینی صدر نے کہا کہ پاکستان نے چین کے 8 جبکہ چین نے پاکستان کے 176 شہریوں کو یمن سے نکالا جو کہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کے کام آنے کی عمدہ مثال ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں اور چائینہ پاکستان اکنامک کوریڈور اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہاکہ دونوں ممالک کے شہریوں کے باہمی تعلقات کا فروغ دونوں ممالک کی ترجیحات میں شامل ہے اور اسی مقصد کے لئے ایک ہزارچینی زبان کے اساتذہ پاکستان میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ پاک چین تعلقات سفارتی سطح سے کہیں زیادہ ہیں اور پاکستان کی مدد کرنا درحقیقت اپنی ہی مدد کرنا ہے۔ اسی لئے توانائی، مواصلات اور بنیادی ڈھانچے کی درستگی کے لئے تعاون کررہے ہیں۔

    شی جنگ پن نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کو سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔ فاٹا میں ترقیاتی کاموں میں ہر ممکن مدد دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم کبھی نہیں بھول سکتے کہ چین کی آزادی کو تسلیم کرنے والا سب سے پہلا ملک پاکستان ہے، چین میں قدرتی آفات پر پاکستان نے ہمیشہ ساتھ دیا، ہزاروں پاکستانی چینی بھائیوں کےشانہ بشانہ کام کررہے ہیں۔

    چینی صدر نے کہا کہ دونوں ترقی پذیر ممالک اقتصاری خودمختاری کی طرف گامزن ہیں، دونوں ممالک ایک خاندان کی طرح مل کر کام کررہے ہیں، ہم ہمیشہ ایک دوسرے کے قابل اعتماد شراکت دار رہیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کی مدد کرنے کا مطلب اپنی مدد کرنا ہے ،توانائی ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے تعاون کررہے ہیں،فاٹا میں ترقی کیلئےپاکستان کی بھرپور مدد کریں گے، دونوں ممالک کےعوام کی حمایت باہمی تعلقات میں بہتری کی بنیاد ہے۔

    شی جنگ پن نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک کو ملکرسیکیورٹی چیلنجز کا سامنا کرنا ہے، امن وامان دونوں ممالک کی ترقی کیلئےاہمیت رکھتاہے، پاکستان اورچین کے تعلقات سفارتی سطح سے کہیں زیادہ بڑھ کر ہیں، دونوں ممالک میں متعدد منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط ہوئے، رواں سال دونوں ممالک میں تعاون کومزید فروغ حاصل ہوگا، مشترکہ تعاون سے تمام رکاوٹوں کوعبورکرینگے۔

    چینی صدر نے کہا کہ چین دوسروں کے معاملات میں عدم مداخلت پر یقین رکھتا ہے، عدم مداخلت کے اصول پر سختی سے کار بند رہیں گے۔


      پاکستان اور چین حقیقی معنوں میں بھائیوں جیسے ہیں،  وزیرِ اعظم نواز شریف


    وزیرِاعظم نواز شریف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہمارے دوست اور چینی صدر آج ہمارے مہمان ہے، جب کوئی اچھا دوست دور سے ملنے آئے تو اچھا لگتا ہے۔

    نواز شریف نے کہا کہ ہم حقیقی معنوں میں بھائیوں جیسے ہیں، پاکستان کیلئے چین کی سلامتی اس کی اپنی سلامتی ہے، تمام جماعتوں کے نمائندے چینی صدر کو خوش آمدید کہنے کیلئے موجود ہیں، ایک سڑک اور ایک وژن کے نظریئے کو سراہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان چین کی حمایت ہر محاز پر جاری رکھے گا، چاروں صوبے، گلگت بلتستان، ازاد کشمیر راہداری منصوبے سے مستفید ہونگے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں اکنامک کاریڈور پر عملدرآمد پر تیزی سے عملدر آمد جاری ہے، اس سے پورے ملک سمیت تمام خطے کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

    وزیرِاعظم نے کہا کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے چین کی مدد کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ہمارے درمیان دفاعی تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہورہے ہیں، چینی صدر کا دورہ ہمارے لئے تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔

    پارلیمنٹ سے خطاب کے بعد چینی صدر شی جنگ پن  نے اراکین اسمبلی سے بھی ملاقات کی۔.

    جس کے بعد بگھی کے ذریعے ایوان صدر لے جایا گیا، بگھی میں ان کے ہمراہ وزیرِاعظم نواز شریف بھی تھے۔

    ایوان صدر میں چینی صدر شی جنگ پن کے لیے ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔


    چینی صدرشی چن پنگ نے شمسی توانائی کے منصوبے کا افتتاح کردیا


    چینی صدرشی چن پنگ نے شمسی توانائی کے منصوبے کا افتتاح کردیا، کچھ دیر میں مشترکہ اجلاس سے اہم خطاب کریں گے، نو برس میں کسی چینی صدر کا پہلا دورۂ پاکستان ہے۔

    چینی صدر پارلمینٹ ہاؤس پہنچ گئے ، وزیرِاعظم ، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے چینی صدر کا استقبال کیا۔

    چین کے صدر شی چن پنگ نے پاکستان کے پارلیمانی وفد سے ملاقات کی، دونوں ملکوں کے پارلیمانی وفود نے ملاقات میں مختلف امور پر گفتگو کی۔

    اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ سے ملاقات میں چینی صدر کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان کے مثبت نتائج سے مطمئن ہوں، پارلیمانی وفود سے ملاقات کے بعد تعلقات مستحکم ہورہے ہیں، پارلیمنٹ دوستی کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔

    چینی صدر  نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت باعثِ فخر ہے، پاکستان اورچین کی دوستی نسلوں پرمحیط ہے، دونوں ممالک کی دوستی اب اسٹریٹیجک شراکت داری میں تبدیل ہو رہی ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ چینی بھائیوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، چند دہائیوں میں چین کی ترقی قابل ستائش ہے، مل کر دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

    اسپیکر اسمبلی نے مسئلہ کشمیر پر چین کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اقتصادی راہداری دونوں ممالک کیلئے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگی۔

    چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کی طرف سے چینی وفد کو خوش آمدید کہتے ہیں، دونوں ممالک میں دیرینہ تعلقات ہیں۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ چین سے دوستی تمام سیاسی جماعتوں کیلئے یکساں اہم ہے، اقتصادی شعبےمیں چین کا تعاون قابلِ تعریف ہے۔

    چینی خاتون اول بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئیں، بیگم کلثوم نواز نے انکا استقبال کیا۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آرمی چیف سمیت عسکتی قیادت موجود ہیں جبکہ وزرائے اعلیٰ ، گورنر ، سفارت کار اور دیگر اہم شخصیات پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بطور مہمان شریک ہیں۔

    اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    چینی خاتون اول بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئیں، بیگم کلثوم نواز نے استقبال کیا۔

    خیال رہے کہ شی جن پنگ اور اُن کے وفد میں شامل افراد کی سکیورٹی کی ذمہ داری فوج کے 111 بریگیڈ کو دی گئی ہے جبکہ رینجرز اور اسلام آباد اور راولپنڈی کی پولیس بھی اس ضمن میں فوج کی معاونت کرے گی۔


     چینی صدر کواعلی سول اعزاز “نشان پاکستان” سے نواز دیا گیا


    چینی صدرشی چن پنگ کواعلی سول اعزاز نشان پاکستان سے نواز دیا گیا، صدر ممنون حسین نے چین کے صدر کو ”نشان پاکستان ” کا اعزاز دیا۔

    پارلیمنٹ میں مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بعد ایوان صدر میں چینی صدر شی جن پنگ کے اعزاز میں صدر ممنون حسین کی جانب سے ظہرانہ دیا گیا۔

    چینی صدرشی چن پنگ روایتی شاہی بگھی میں ایوان صدر پہنچے، وزیرِاعظم بھی انکے ہمراہ تھے، صدرممنون نے ویلکم کہا اور بچوں نے گل دستے پیش کئے۔

    ایوان صدر میں چینی صدر کو نشان پاکستان دینے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب کا آغاز دونوں ممالک کے ترانے بجا کر کیا گیا۔

    چین کی خاتون اول بھی ایوان صدر میں تقریب میں شرکت کررہی ہے۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف بھی ایوانِ صدر میں موجود تھے جبکہ وفاقی وزراء، ارکان پارلیمنٹ اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بھی ظہرانے میں شریک تھے۔

  • چینی صدرشی چن پنگ نے شمسی توانائی کے منصوبے کا افتتاح کردیا

    چینی صدرشی چن پنگ نے شمسی توانائی کے منصوبے کا افتتاح کردیا

    اسلام آباد: چینی صدرشی چن پنگ نے شمسی توانائی کے منصوبے کا افتتاح کردیا، کچھ دیر میں مشترکہ اجلاس سے اہم خطاب کریں گے، نو برس میں کسی چینی صدر کا پہلا دورۂ پاکستان ہے۔

    چینی صدر پارلمینٹ ہاؤس پہنچ گئے ، وزیرِاعظم ، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے چینی صدر کا استقبال کیا۔

    چین کے صدر شی چن پنگ نے پاکستان کے پارلیمانی وفد سے ملاقات کی، دونوں ملکوں کے پارلیمانی وفود نے ملاقات میں مختلف امور پر گفتگو کی۔

    اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ سے ملاقات میں چینی صدر کا کہنا تھا کہ دورہ پاکستان کے مثبت نتائج سے مطمئن ہوں، پارلیمانی وفود سے ملاقات کے بعد تعلقات مستحکم ہورہے ہیں، پارلیمنٹ دوستی کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔

    چینی صدر  نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت باعثِ فخر ہے، پاکستان اورچین کی دوستی نسلوں پرمحیط ہے، دونوں ممالک کی دوستی اب اسٹریٹیجک شراکت داری میں تبدیل ہو رہی ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ چینی بھائیوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، چند دہائیوں میں چین کی ترقی قابل ستائش ہے، مل کر دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

    اسپیکر اسمبلی نے مسئلہ کشمیر پر چین کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اقتصادی راہداری دونوں ممالک کیلئے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگی۔

    چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کی طرف سے چینی وفد کو خوش آمدید کہتے ہیں، دونوں ممالک میں دیرینہ تعلقات ہیں۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ چین سے دوستی تمام سیاسی جماعتوں کیلئے یکساں اہم ہے، اقتصادی شعبےمیں چین کا تعاون قابلِ تعریف ہے۔

    چینی خاتون اول بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئیں، بیگم کلثوم نواز نے انکا استقبال کیا۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آرمی چیف سمیت عسکتی قیادت موجود ہیں جبکہ وزرائے اعلیٰ ، گورنر ، سفارت کار اور دیگر اہم شخصیات پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بطور مہمان شریک ہیں۔

    اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    چینی خاتون اول بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئیں، بیگم کلثوم نواز نے استقبال کیا۔

    خیال رہے کہ شی جن پنگ اور اُن کے وفد میں شامل افراد کی سکیورٹی کی ذمہ داری فوج کے 111 بریگیڈ کو دی گئی ہے جبکہ رینجرز اور اسلام آباد اور راولپنڈی کی پولیس بھی اس ضمن میں فوج کی معاونت کرے گی۔