Tag: Chinese products

  • چینی مصنوعات پر امریکی ٹیرف سے تجارتی خسارے کا مسئلہ حل نہیں ہوگا،آئی ایم ایف

    چینی مصنوعات پر امریکی ٹیرف سے تجارتی خسارے کا مسئلہ حل نہیں ہوگا،آئی ایم ایف

    نیویارک:عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے سربراہ اقتصادیات نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر ٹیرف لگانے سے تجارتی خسارے کا مسئلہ حل نہیں ہوگا اور نہ ہی شرح سود میں کمی سے امریکی ڈالر کمزور ہوگا۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق آئی ایم ایف کے چیف اقتصادیات گیتا گوپینات نے کہا کہ امریکی پالیسی کی سمت متضاد سمت میں ہے، جس کی وجہ سے پسندیدہ نتائج کا حصول ممکن نہیں ہے۔

    انہوں نے اپنے بلاگ میں خبردار کیا کہ دوطرفہ ٹیرف میں اضافے سے مجموعی تجارت میں عدم توازن کا امکان نہیں ہے کیونکہ دونوں ممالک اپنی تجارت کا رخ دیگر ممالک کی طرف موڑ دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک اپنی مقامی صنعت کو نقصان پہنچائیں گے،انہوں نے واضح کیا کہ صارفین اور صنعت سازوں کے لیے قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کاروباری اعتماد، سرمایہ کاری اور عالمی سپلائی نظام بری طرح متاثر ہوگا۔

    آئی ایم ایف کے ماہر اقتصادیات نے کہا کہ کسی بھی ملک کا اپنی ہی کرنسی میں کمی کا منصوبہ گراں بار اور کارگر ثابت نہیں ہوگا،عالمی ادارے کے چیف اکنامسٹ نے کہا کہ سینٹرل بینک پر دباؤ سے طے شدہ مقاصد حاصل نہیں ہوسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ کسی کو اس نظریہ پر زیادہ توجہ نہیں دینی چاہیے کہ مالیاتی پالیسی میں نرمی سے ملک کی کرنسی کمزور ہوسکتی ہے اور اس کے نتیجے میں تجارتی توازن میں پائیدار بہتری ممکن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگلے 12 ماہ کے عرصے میں مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے محض مالیاتی پالیسی میں مستقل کرنسی کی قدر میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

  • پاک افغان کشیدگی کے باوجود پاکستانی برآمدات میں 2 سال کا ریکارڈ اضافہ

    پاک افغان کشیدگی کے باوجود پاکستانی برآمدات میں 2 سال کا ریکارڈ اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق افغان منڈی میں پاکستانی اشیاء کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے برآمدات 2 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک افغان تنازع اور کشیدگی کے باوجود پاکستانی اشیاء کی افغانستان کو بھیجے جانے والی اشیاء دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں جس کے تحت نئے مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ یعنی اپریل تک برآمدات 28 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچیں۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والی حالیہ رپورٹ کے مطابق نئے مالی یعنی جولائی 2017 سے اپریل 2018 تک افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات ایک ارب 28 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی تھیں جو گزشتہ مالی سال میں صرف 95 کروڑ 60 لاکھ ڈالر  تھیں۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازعات اور کشیدگی کا فائدہ بھارت نے اٹھانے کی کوشش کرتے ہوئے افغان مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرلی تھی مگر اُس کے باوجود پاکستانی اشیاء کی مانگ میں دن بہ دن مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2015-2014 کے دوران پاکستان سے افغانستان بھیجی جانے والی برآمدات کا حجم ایک ارب 69 کروڑ ڈالر تھا جو مالی سال 2016 میں کم ہوکر 1 ارب 23 کروڑ تک پہنچ گیا تھا، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تو معاشی سال 2017 میں حجم مزید کم ہوکر 1 ارب 16 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔

    معاشی ماہرین کے مطابق دونوں ممالک کےمابین ہونے والے اعلیٰ سطح رابطوں اور پاک فوج کے دوٹوک مؤقف کے بعد برآمدات میں اضافہ ہوا اور اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو بقیہ 2 ماہ میں تین سال کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان سے زیادہ تر اشیائے خوردونوش جیسے گندم، آٹا، چاول، گوشت ، کپڑے برآمد کیے جاتے ہیں مگر گزشتہ کچھ عرصے سے بھارتی تاجروں نے ٹیکسٹائل مصنوعات میں اپنا اثرورسوخ قائم کیا جس کے باعث پاکستانی کپڑے کی کھپت بہت کم ہوگئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔