Tag: Chinese Vaccine

  • چینی ویکسین "سائنو ویک” لگوانے والوں کیلئے بڑی خبر

    چینی ویکسین "سائنو ویک” لگوانے والوں کیلئے بڑی خبر

    چلی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چینی کمپنی کی تیار کردہ سائنوویک ویکسین 3سے 5 سال تک کے بچوں کو کوویڈ کے سنگین اثرات سے بچانے کیلئے مؤثر ہے۔

    تحقیق میں یہ دریافت کیا گیا کہ چلی میں اومیکرون کی لہر کے دوران اس ویکسین کے استعمال سے 3 سے 5 سال کی عمر کے بچوں کو کووڈ سے متاثر ہونے، بیماری سے متاثر ہونے پر ہسپتال اور آئی سی یو میں داخلے کے خطرے سے نمایاں تحفظ ملا۔

    تحقیق میں تخمینہ لگایا گیا کہ 3 سے 5 سال کے بچوں کو سائنو ویک ویکسین سے کوویڈ کے شکار ہونے سے 38.2 فیصد، ہسپتال میں داخلے کے خطرے سے 64.6 فیصد اور آئی سی یو میں داخلے سے بچاؤ میں 69 فیصد تحفظ ملا۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ بیماری کے شکار ہونے سے ملنے والا تحفظ بہت زیادہ نہیں تھا مگر شدید بیماری سے بچاؤ کے خلاف ملنے والا تحفظ بہت زیادہ تھا۔

    سائنو ویک نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ یہ دنیا میں 3 سے 5 سال کی عمر کے بچوں میں نئی ان ایکٹیو ویکسین کے اثرات کا پہلا شائع ہونے والا ڈیٹا ہے۔

    چلی کی وزارت صحت کے زیرتحت ہونے والی تحقیق میں 6 دسمبر 2021 سے 26 فروری تک کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی اور وہاں پھیلنے والی اومیکرون پر توجہ مرکوز کی گئی۔

    محققین نے کہا کہ وہ ویکسین کی موت سے بچانے کے لیے افادیت کا تخمینہ اس لیے نہیں لگاسکے کیونکہ ویکسینیشن نہ کرانے والے گروپ میں اس عرصے کے دوران صرف 2 اموات ہوئیں۔

    چلی میں 6 دسمبر 2021 کو 3 سے 5 سال کی عمر کے بچوں کی ویکسینیشن شروع ہوئی تھی۔ اومیکرون کی لہر کے دوران چلی میں کووڈ کیسز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا جبکہ بچوں کے ہسپتالوں میں داخلے کی شرح بھی بڑھ گئی۔

    اس تحقیق میں 4 لاکھ 90 ہزار سے زیادہ بچوں میں ویکسین کی 2 خوراکوں کی افادیت کو دیکھا گیا تھا۔

    اس سے قبل چلی میں 6 سے 16 سال کی عمر کے بچوں پر ہونے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ سائنو ویک ویکسین سے بیماری سے بچنے میں 74.5 فیصد، ہسپتال میں داخلے سے 91 فیصد جبکہ آئی سی یو میں داخلے سے 93.8 فیصد تک تحفظ ملا۔

    سائنو ویک کے مطابق چلی کے نتائج اور عالمی سطح پر 3 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بچوں میں اس ویکسین کی 26 کروڑ خوراکوں کے استعمال سے اس کے محفوظ ہونے اور افادیت کی تصدیق ہوتی ہے۔

    کمپنی کے مطابق بالخصوص یہ بہت زیادہ بیمار ہونے اور ہسپتال میں داخلے کے خطرے سے بچانے کے لیے بہت زیادہ مؤثر ہے۔

  • چینی ویکسین ڈیلٹا وائرس کے خلاف کتنی موثر؟ حیران کن نتائج  منظرعام پر

    چینی ویکسین ڈیلٹا وائرس کے خلاف کتنی موثر؟ حیران کن نتائج منظرعام پر

    بیجنگ: عالمی وبا کرونا کے خلاف برسر پیکار چینی ماہرین نے ڈیلٹا وائرس سے متعلق بڑا دعویٰ کردیا ہے۔

    چینی اکیڈمی آف انجینئرنگ کے ماہر تعلیم ژونگ نان شان کا کہنا ہے کہ رواں سال مئی میں گوانگ ژو میں ڈیلٹا قسم کی وبا پر تحقیق نے ثابت کیا کہ مقامی ویکسین اس سے حفاظت کرسکتی ہے، ابتدائی اعداد وشمار کے مطابق ویکسین شدید بیماری کیخلاف سو فیصد ،معتدل بیماری کیخلاف 76.9فیصد ،معمولی بیماری کیخلاف 67.2 فیصد حفاظت اور بغیرعلامات والے کیسز کیخلاف63.2فیصد حفاظت کرتی ہے۔

    چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ ژانگ جیا جی یونیسکو عالمی ورثہ کا مقام ہے اور یہ اپنے جنگلی پارکس کی وجہ سے مشہور ہے،یہاں وبا اس علاقے میں موسم گرما میں سفر کے عروج کے دوران آئی۔

    یہ بھی پڑھیں:ڈیلٹا کے خلاف ایک اور ویکسین کی افادیت سامنے آگئی

    بھارتی قسم ڈیلٹا ان دنوں دارالحکومت بیجنگ، صوبہ جیانگ سو، ہونان اور دیگر علاقوں میں پھیلی ہوئی ہے،بیس جولائی کو صوبہ جیانگ سو کے شہر نان جِنگ میں پہلا مثبت کیس رپورٹ ہونے کے بعد سے تین بار نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں اور چند علاقوں میں چوتھی مرتبہ ٹیسٹ کئے جارہے ہیں، بیماری پر قابو پانے اور روک تھام کے محکمہ کے مطابق نان جِنگ میں وبا کی وجہ ڈیلٹا قسم ہے جو کہ نوول کرونا وائرس کی پھیلتی ہوئی ایک لہر ہے۔

    تاہم حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ ڈیلٹا کا شکار صوبہ ہونان کے شہر چھانگ شا میں حالیہ دنوں کے دوران ویکسین لگوانے کیلئے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا،مویون گلی میں کمیونٹی صحت سہولیاتی مرکز کی سربراہ نے بتایا کہ تین اگست تک ویکسی نیشن مرکز میں تقریباً 55ہزار لوگوں کو 87ہزار سے زائد خوراکیں لگائی جاچکی۔

  • پاکستانی زائرین  کیلئے حج سے متعلق اہم اعلانات متوقع

    پاکستانی زائرین کیلئے حج سے متعلق اہم اعلانات متوقع

    جدہ : سفیر پاکستان کا کہنا ہے کہ سعودی میڈیکل ٹیم چینی ویکسین کی منظوری کو حتمی شکل دینے کیلئے چین میں موجود ہے ، جس کے بعد حج سے متعلق اہم اعلانات متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سفیر پاکستانی سفیر کی جانب سے کہا گیا کہ سعودی میڈیکل ٹیم چینی ویکسین کی منظوری کو حتمی شکل دینے کیلئے چین میں موجود ہے ، پاکستانیوں سمیت دیگر زائرین سعودی حکام کے فیصلے کے منتظر ہے۔

    یاد رہے سعودی عرب نے حج سیزن 2021 کی منظوری  دی تھی ، جس کے مطابق  پاکستان سمیت دنیا بھر سے 60 ہزار عازمینِ حج کو فریضہ مقدسہ ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔

    اس سلسلے سعودی حکومت نے عازمین حج کے لئے کورونا ویکسینیشن کی شرط رکھی تھی ، جس کے بعد پاکستان نے سعودی حکومت سے چینی ویکسین رجسٹرڈ کرنے کی درخواست کی تھی۔

    پاکستان نے کہا تھا کہ پاکستانیوں نے چینی ویکسین لگوائی ہے، ڈاکٹرز دوبارہ کوئی اور ویکسین لگوانے کی اجازت نہیں دیتے، سعودی وزارت صحت چینی ویکسین کی اجازت دے جبکہ ڈبلیو ایچ او نے بھی چینی ویکسین کو منظور کر لیا ہے۔

    مولانا طاہر اشرفی نے کہا تھا کہ سعودی حکومت کے چینی ویکسین پر تحفظات ہیں، اس ضمن میں بات چیت جاری ہے، ہم چاہتےہیں سعودی حکومت چینی ویکسین لگانےوالوں کی اجازت دے، امید ہے کہ جلد کوئی خوش خبری ملے گی۔

  • ‘ پاکستان میں چینی ویکسین کی تیاری کا پلانٹ لگایا جا رہا ہے’

    ‘ پاکستان میں چینی ویکسین کی تیاری کا پلانٹ لگایا جا رہا ہے’

    اسلام آباد:سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کا کہنا ہے کہ پاکستان میں چینی ویکسین کی تیاری کا پلانٹ لگایا جارہا ہے،کورونا کے دوران چین نے فراغ دلی سے پاکستان کی امداد کی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہ چین نے پاکستان کی ہرموقع پرحمایت کی، چین جموں وکشمیرپرپاکستان کی بھرپورحمایت کرتاہے۔

    سی پیک کے حوالے سے سہیل محمود کا کہنا تھا کہ سی پیک کاپہلامرحلہ کامیابی سےمکمل ہوا، اب سی پیک کا دوسرامرحلہ کامیابی سے جاری ہے، سی پیک پاک چین تعلقات کومزید مستحکم بنارہا ہے۔

    سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ کوروناکےدوران چین نے فراغ دلی سے پاکستان کی امداد کی، چین کی ویکسین انسانی جانیں بچانے میں اہم کرداراداکررہی ہے، پاکستان میں چینی ویکسین کی تیاری کا پلانٹ لگایا جارہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 30 ہزارسے زائد پاکستانی طلبا چین میں زیرتعلیم ہیں جبکہ 14 چینی و پاکستانی شہروں کو جڑواں شہرقرار دیا گیا ہے۔

  • چین کی ایک اور ویکسین کے حیرت انگیز نتائج

    چین کی ایک اور ویکسین کے حیرت انگیز نتائج

    چین کی ایک کرونا ویکسین جنوبی امریکی ملک چلی میں استعمال کیے جانے پر حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں، یہ ویکسین کووڈ 19 سے موت سے 80 فیصد تک تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق چین کی کمپنی کی تیار کردہ کرونا ویک ویکسین علامات والی بیماری سے 67 فیصد اور کووڈ 19 سے موت سے 80 فیصد تک تحفظ فراہم کرتی ہے۔

    یہ بات چلی میں لاکھوں افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔

    جنوبی امریکی ملک چلی کی وزارت صحت نے بتایا کہ تحقیق میں ایک کروڑ سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں سے 25 لاکھ کو ویکسین کی دونوں خوراکیں جبکہ 15 لاکھ کو 2 فروری سے یکم اپریل کے دوران ایک خوراک دی گئی تھی۔

    ویکسین کی دوسری خوراک دینے کے 14 دن بعد بیماری کی تشخیص کو کرونا کیسز میں شمار کیا گیا تھا۔

    کرونا ویک کو متعدد ممالک میں استعمال کیا جارہا ہے اور چلی کی وزارت صحت کے مطابق اس کے استعمال سے کرونا سے اسپتال میں داخلے کا خطرہ 85 فیصد، آئی سی یو میں پہنچنے کا خطرہ 89 فیصد اور موت کا امکان 80 فیصد کم ہوجاتا ہے۔

    یہ کسی بھی ویکسین کے حوالے سے اب تک کی سب سے بڑی تحقیق ہے، اب تک جو تحقیقی رپورٹس سامنے آئی ہیں وہ ہزاروں افراد کے ایسے محدود گروپس تک محدود ہیں جن میں ویکسینز کی افادیت اور تحفظ کی جانچ پڑتال کے لیے آزمائش کی گئی تھی۔

    چلی، جنوبی امریکا میں کووڈ ویکسی نیشن میں دیگر ممالک سے آگے ہے جہاں کی 40 فیصد آبادی کو ویکسین کی ایک خوراک دی جاچکی ہے جبکہ 27 فیصد کو دونوں خوراکیں دی جاچکی ہیں۔

    چلی نے سینو ویک سے آئندہ 3 سال کے دوران کرونا ویک کی 6 کروڑ خوراکیں خریدنے کا معاہدہ کیا ہے جبکہ وہاں فائزر کی تیار کردہ ویکسین کو بھی استعمال کیا جارہا ہے، تاہم 90 فیصد افراد کو کرونا ویک کا استعمال کروایا گیا ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسین کے استعمال سے 70 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے اسپتال میں داخلے کی شرح میں بہت تیزی سے کمی آئی۔

    کرونا ویک کی افادیت کے حوالے سے برازیل میں رواں ماہ ہی نتائج سامنے آئے تھے جس میں بتایا گیا تھا کہ یہ کووڈ 19 کی علامات والی بیماری سے 50.7 فیصد تحفظ فراہم کرتی ہے۔

    اسی طرح علاج کی ضرورت والے کیسز کی روک تھام میں 83.7 فیصد جبکہ معتدل اور سنگین کیسز کی روک تھام میں 100 فیصد مؤثر ہے۔

  • ایک اور چینی ویکسین 80 فیصد سے زیادہ مؤثر قرار

    ایک اور چینی ویکسین 80 فیصد سے زیادہ مؤثر قرار

    چین کی سینوویک بائیو ٹیک کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین وائرس کی روک تھام کے لیے 80 سے زائد فیصد تک مؤثر قرار دی گئی ہے، حالیہ ٹرائل ترکی میں کیے گئے تھے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق چین کی کمپپنی سینوویک بائیو ٹیک کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین مرض کی روک تھام کے لیے 83.5 فیصد تک مؤثر قرار دی گئی ہے۔ ترکی میں اس ویکسین کے تیسرے مرحلے کے ٹرائل کے حتمی نتائج جاری کیے گئے ہیں۔

    ترکی میں ابتدائی نتائج میں اس ویکسین کو 91.25 فیصد تک مؤثر قرار دیا گیا تھا۔

    ٹرائل کے دوران مجموعی طور پر 41 افراد میں کووڈ کی تشخیص ہوئی جن میں سے 32 پلیسبو گروپ سے تھے۔

    ٹرائل میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ ویکسین کی افادیت کا تعین دوسری خوراک کے استعمال کے 14 دن بعد کم از کم ایک علامت اور مثبت پی سی آر ٹیسٹ کی بنیاد پر کیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ 100 فیصد کیسز میں بیماری کی سنگین شدت اور اسپتال میں داخلے کی روک تھام میں کامیاب ثابت ہوئی، جو 6 افراد اسپتال میں داخل ہوئے وہ سب پلیسبو گروپ کا حصہ تھے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرائل کے دوران کوئی خاص مضر اثرات دریافت نہیں ہوئے اور ویسے بھی ترکی میں اسے عام استعمال کیا جارہا ہے اور اب تک کوئی سنگین مضر اثرات رپورٹ نہیں ہوئے، تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ ویکسین محفوظ ہے۔

    ترکی میں دسمبر میں ویکسین کے ابتدائی نتائج میں 29 کیسز کو رپورٹ کیا گیا تھا اور اس کی افادیت 91.25 فیصد قرار دی گئی تھی۔ اس کا حتمی ٹرائل ستمبر 2020 کے وسط میں شروع ہوا تھا اور اس میں 10 ہزار 216 افراد شامل تھے جن میں سے 6 ہزار 648 کو ویکسین فراہم کی گئی۔

    ٹرائل میں مردوں کی تعداد 58 فیصد اور خواتین کی 42 فیصد تھی اور انہیں ویکسین کی 2 خوراک 14 دنوں کے وقفے میں استعمال کروائی گئی تھیں۔

    دنیا کے دیگر حصوں میں اس ویکسین کی افادیت کی شرح مختلف دریافت ہوئی تھی۔