Tag: chitral

  • موسم سرما سے قبل ہی چترال میں برف باری کا آغاز

    موسم سرما سے قبل ہی چترال میں برف باری کا آغاز

    موسم سرما کےآغاز سے قبل ہی صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع چترال کے بلند پہاڑوں اور ارد گرد کے چند علاقوں میں برف باری کا آغاز ہوگیا ہے۔

    یہ حصہ ملک کا واحد حصہ ہے جہاں رواں برس مون سون کی ایک بھی بارش نہیں ہوئی۔

    اس بارے میں ضلعی محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر مشتاق شاہ نے بتایا کہ گو کہ اس بار جلد برف باری کی پیشن گوئی تو تھی مگر یہ اس پیشن گوئی سے بھی قبل ہوگئی ہے۔

    ان کے مطابق موسم کی پہلی برفباری بالائی چترال کے بونی علاقے میں ہوئی جب کچھ زیریں علاقوں میں شدید بارش بھی ہوئی۔

    مشتاق شاہ کا کہنا تھا کہ معمول کے موسم کے مطابق خیبر پختونخواہ اور صوبہ پنجاب میں موسم سرما کی پہلی برف باری نومبر میں ہوتی ہے، تاہم اس سال موسم سرما اپنے وقت سے قبل آگیا اور بظاہر یوں لگتا ہے کہ یا تو یہ اپنے وقت سے پہلے اختتام پذیر ہوگا، یا پھر مقررہ وقت کے بعد تک بھی جاری رہے گا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان سے موسم بہار ختم ہونے کا خدشہ

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ سخت موسم سرما میں زیادہ برفباری اور پھر اس برف کے پگھلنے سے چترال سمیت خیبر پختونخواہ کے زیریں علاقوں میں سیلاب کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے۔

    دوسری جانب مون سون کا موسم ختم ہونے کے بعد مالاکنڈ، صوابی، مردان اور پشاور کے کچھ علاقوں میں بارش بھی ہوئی جسے محکمہ موسمیات نے سردی کی بارشیں قرار دیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چترال: نوازشریف کی نااہلی کےبعد پیپلزپارٹی کا پہلا بڑاعوامی شو

    چترال: نوازشریف کی نااہلی کےبعد پیپلزپارٹی کا پہلا بڑاعوامی شو

    چترال: پاناما فیصلے کےبعد پیپلزپارٹی آج چترال میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو جلسے سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی آج چترال کے تاریخی پولو گراؤنڈ میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جلسے سے خطاب کریں گے۔

    چترال میں جلسے کے حوالے سے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے گراؤنڈ میں پارٹی کے پرچم، کیپ اور بیجز کے اسٹا بھی لگ گئے ہیں۔

    جلسے سے خورشید شاہ ،اعتزاز احسن، نیئر بخاری بھی خطاب کریں گےجبکہ فرحت اللہ بابر، شیری رحمان،ندیم افضل چن اور دیگر بھی چترال پہنچ گئے۔

    جلسے کےلیے ڈی جے کی خدمات حاصل کر لیں گئیں اورخصوصی ترانہ تیارکر لیا گیا جو جیالوں کا خون گرمائے گا۔ ترانہ پشتو میں گلوکارعثمان بنگش کی آواز میں تیار کیا گیا ہے،جلسے کےلیے 500 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • چترال میں گلیشیئرز پگھلنے کا خطرہ، الرٹ جاری

    چترال میں گلیشیئرز پگھلنے کا خطرہ، الرٹ جاری

    چترال : خیبر پختونخواہ کے سب سے بڑے ضلع چترال کے عوام کو ایک بار پھر سے پگھلتے گلیشیئر سے خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے الرٹ جاری کردیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ چترال میں گلیشیئرز پگھلنے کا خطرہ ہے، جس سے ندی نالوں میں سیلاب آنے کا خدشہ ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق گلیشیئر کا پگھلاؤ مزید 3سے 4دن جاری رہے گا، جس سے چترال اور گلگت بلتستان کا درجہ حرارت 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ سکتا ہے۔

    پی ڈی ایم اے نے ہدایت کی ہے کہ اس لئے دریاؤں اورندی نالوں کے قریب آبادی محتاط رہے، انتظامی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنائیں۔

    خیال رہے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے چترال سب سے پر خطر علاقہ تصور کیا جاتا ہے یہاں کے عوام کو گلیشیئر پگھلنے کی وجہ سے سیلابی صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، 2015 میں بھی پانچ لاکھ آبادی والی اس وادی کو سیلاب کی تباہ کاریوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • چترال کا ایک صدی قدیم پل مخدوش حالت میں

    چترال کا ایک صدی قدیم پل مخدوش حالت میں

    چترال: تاریخی قصبے دروش میں اوسیک کے مقام پرایک صدی پرانا لکڑی سے بنا معلق پل انتہائی مخدوش حالت میں ہے‘ پل پر سے صرف چھوٹی گاڑیا ں ہی گزرسکتی ہیں۔

    یونین کونسل دروش کے سابق ناظم حیدر عباس کا کہناہے کہ یہ پل برطانوی سرکار نے بنایا تھا کیونکہ اس وقت اوسیک میں ہوائی اڈہ تھا اس کے بعد حکومت پاکستان نے اس کی 1982 میں مرمت کی مگر اس کے بعد کسی نے اس کی دوبارہ تعمیر یا مرمت پر کوئی توجہ نہیں دی۔

    ان کا کہنا ہے کہ اس پل کی وجہ سے یہاں کئی حادثے پیش آچکے ہیں اور کئی قیمتی جانیں ضائیع ہوئی ہیں۔ بلکہ چند سال قبل سکول کے دو طالبات بھی اسی مقام پر دریا میں گر کی جاں بحق ہوئی تھی۔

    تاجر یونین دورش کے صدر حاجی شاد محمد کا کہنا ہے کہ دروش کی نصف آبادی اس پل کے اس پار آباد ہیں جبکہ پل کی حالت نہایت کمزور اورخراب ہے جس کی وجہ سے تاجر پیشہ لوگ اپنا بھار ی سامان بھی اس پل کے اوپر سے نہیں گزار سکتے ہیں اور اکثر یہاں آکر گاڑی سے سامان نیچے اتارنا پڑتا ہے۔

    مقامی لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پل کو فوری طور پر مسمار کرکے اس کی جگہ پختہ پُل تعمیر کیا جائے اور ساتھ ہی اس پل تک جو سڑک ہے وہ بھی نہایت حطرناک ہے اس سڑک کے کنارے دریا کی جانب حفاظتی دیوار تعمیر کی جائے تاکہ آئندہ کسی بڑے حادثے کا سدباب کیا جاسکے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • چترال میں سرکاری بنک کھنڈر میں تبدیل

    چترال میں سرکاری بنک کھنڈر میں تبدیل

    چترال: سرکاری بنک کی مرکزی برانچ کی مسمار شدہ عمارت چترال کی خوبصورتی پر بد نما داغ لگا رہی ہے ‘ بینک کا عملہ کرائے کی عمارت میں کام کرنے پر مجبور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چترال میں سرکاری بنک کی عمارت کو سنہ2012 میں بائی پاس روڈ کیلئے مسمار کیا گیا تھا تاہم ا س کے بعد اسے ایسے ہی چھوڑدیا گیا جس کے سبب چترال کی حسین وادی کا حسن گہنا رہا ہے اور یہ تباہ حال متروکہ عمارت علاقے کی خوبصورتی پر نہایت بد نما داغ ہے۔

    بنک کی ذاتی عمارت ٹوٹ جانے کے بعد عملہ کرائے کی ایک عمارت میں کام کررہا ہے‘ جہاں کسٹمرز کا کہنا ہے کہ نہ تویہاں بیٹھنے کی جگہہ ہے اورنہ ہی کھڑے ہونے کی ‘ بلکہ بنک کا عملہ بھی کافی مشکلات سے دوچار ہے۔

    بنک کے ایک کسٹمر جو کہ سرکاری ملازم ہیں‘ ان کا کہنا ہے کہ انہیں عید کے موقع پر بھی بروقت نہ تو تنخواہ مل سکی اور نہ ہی نئے
    کرنسی نوٹ ملے جس کا سبب بینک انتظامیہ کیش کی قلت قرار دے رہی ہے۔

    اس سلسلے میں جب سرکاری بینک کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان کو پہلے سٹیٹ بنک پشاور سے جہاز کے ذریعے کیش آتا تھا جس میں چھوٹے اور نئے نوٹ بھی ہوا کرتے تھے مگر پچھلے دو سالوں سے یہ سلسلہ بند ہوا ہے اور ان کو اب تیمر گرہ برانچ سے کیش آتا ہے جس میں کئی مسائل ہیں‘ ایک تو وہ پرانے نوٹ بھیجتے ہیں دوسرے ان میں چھوٹے نوٹ ہوتے نہیں ہیں۔

    چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سرتاج احمد خان کا کہنا ہے کہ سرکاری بنک میں چھوٹے اور نئے نوٹوں کی عدم دستیابی اور کیش کی کمی کی وجہ سے کاروباری طبقہ بھی بری طرح متاثر ہورہی ہے کیونکہ پورے چترال بازار میں چھوٹے نوٹ نہیں ہے ۔

    سرتاج احمد خان اور چترال کے عوام مطالبہ کرتے ہیں کہبنک کی تباہ شدہ عمارت کو مکمل طور پر مسمار کرکے یہاں دکانیں تعمیر کی جائے یا کرائے پر دی جائے اور بنک کے لئے اپنا عمارت جلد سے جلد تعمیر کی جائے اور مین برانچ میں کیش کی تعداد دگنی کرنے کے ساتھ ساتھ اس میں پرانے طریقے سے سٹیٹ بنک سے براہ راست چھوٹے اور نئے نوٹ کی ترسیل یقینی بنائی جائے تاکہ اس پسماندہ ضلع کے عوام کی مشکلات میں کمی آسکے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال
    پرشیئرکریں۔

  • چترال میں بزرگوں کے لیے ایک روزہ تہوار

    چترال میں بزرگوں کے لیے ایک روزہ تہوار

    صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر چترال میں بزرگ شہریوں کی تفریح طبع کی غڑض سے قاقلشٹ کے سر سبز میدان میں سینئر سٹیزن کے نام سے ایک روزہ تہوار منایا گیا۔

    چترال کے بالائی علاقے کروئی جنالی اور بونی کے بزرگ شہریوں کے لیے مقامی تنظیم نے قاقلشٹ کے جنت نظیر میدان میں ایک روزہ تہوار منایا جس میں کثیر تعداد میں علاقے کے بزرگ شہریوں نے شرکت کی اور مختلف روایتی کھیل کھیلے اور روایتی رقص کیا۔

    یہ تنظیم سنہ 2004 سے بزرگ شہریوں کا دن منا رہی ہے اور ان کے لیے تقریبات اور میلے کا اہتمام بھی کرتی ہے۔

    ایک بزرگ شہری حاجی نادر کا کہنا ہے کہ پہلے وہ اپنے بکریوں اور مال مویشیوں کو چراہ گاہ لے جاتے تھے۔ اس خموقع پر ایک جشن منایا جاتا جس میں دودھ سے بنے ہوئے پکوان تیار کر کے مہمانوں کو پیش کیے جاتے، تاہم اب یہ روایت ختم ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں: موسم بہار میں منائے جانے والے تہوار

    اس تنظیم نے بزرگ شہریوں کو صحت مند تفریح فراہم کرنے کے لیے اس تہوار کی روایت شروع کی جو ہر سال موسم سرما کے اختتام پر قاقلشٹ کے اس سر سبز میدان میں منائی جاتی ہے۔

    تہوار میں فٹ بال، کرکٹ، مقامی ہاکی، رسہ کشی، پتھر پھینکنے اور نشانہ بازی کے علاوہ دیگر مختلف روایتی کھیل کھیلے جاتے ہیں جن کا مقصد اس روایتی اور ثقافتی ورثے سے نوجوان نسل کو آگاہ کرنا ہے۔

    ایک مقامی شخص کا کہنا ہے کہ یورپ اور مغربی ممالک میں بوڑھے والدین کو اولڈ ہاؤس منتقل کردیا جاتا ہے مگر چترال کی مہذب قوم اپنے بزرگوں کو خوش کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر ہر سال یہ جشن مناتی ہے جس میں عید جیسا سماں ہوتا ہے۔ جشن میں چھوٹے، بڑے، جوان اور بچے بھرپور انداز سے شرکت کرتے ہیں اور بے حد لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    تہوار میں کھیلا جانے والا بزرگ شہریوں کا رسہ کشی کا کھیل نہایت دلچسپ ہوتا ہے اور اس میں ایک ٹیم دوسری ٹیم کو شکست دینے کے لیے زور لگانے کے ساتھ ساتھ مختلف قسم کی آوازیں بھی نکالتے ہیں تاکہ اپنے ٹیم کے اراکین کی حوصلہ افزائی کریں اور مخالف ٹیم مرعوب ہو۔

    تہوار کے آخر میں کامیاب کھلاڑیوں میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔ اس رنگا رنگ تقریب کو دیکھنے کے لیے کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

  • چترال کی وادی آرکاری میں راستے بند‘ غذائی قلت پیدا ہوگئی‘ مریض ستر کلومیٹر پیدل سفر پر مجبور

    چترال کی وادی آرکاری میں راستے بند‘ غذائی قلت پیدا ہوگئی‘ مریض ستر کلومیٹر پیدل سفر پر مجبور

    چترال: چترال سے 70 کلومیٹر دور وادی سفید آرکاری کے مکین شدید برف باری کے سبب گزشتہ 24روز سے پھنسے ہوئے ہیں‘ راستے بند ہونے سے غذائی اجناس کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وادی تک آنے والی واحد سڑک چارفروری سے ابھی تک بند ہے۔ سڑک پر46 کے قریب برفانی تودے گرے ہیں لیکن ضلعی انتظامیہ اس برف کو صاف کرنے کے لیے محض ایک ٹریکٹر فراہم کررہی ہے۔تاہم سڑک کے اس وسیع ٹکڑے پر جہاں پرچالیس سے زیادہ سینکڑوں فٹ اونچے برفانی تودے پڑے ہوں‘ اسے ٹریکٹر کے ذریعے صاف کرنا ناممکن ہے۔

    post-1

    وادی کے 12000 نفوس اس ستر کلومیٹر برف پوش راستے پر پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں جس پر مریض بھی چارپائی پرڈال کرلے جانا پڑتا ہے کیونکہ پورے وادی میں صرف ایک ڈسپنسری ہے جس میں ادویات بھی نہیں ہیں۔

    post-2

    خواتین اور بچوں سمیت وادی کے دیگر مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئےکہا کہ اس وادی میں نہ تو اسپتال ہے‘ نہ سڑک‘ نہ سکول ہے اورنہ ہی کالج۔ سرکار کی طرف سے یہاں بجلی بھی فراہم نہیں کی یہاں کے لوگ آج بھی پتھر کے زمانے کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    post-3

    احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مقامی مقررین نے کہا کہ منتحب نمائندے ووٹ لینے کے وقت تو آتے ہیں مگر ایم پی اے یا ایم این اے بننے کے بعد پھر یہاں کا رخ بھی نہیں کرتے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک غیر سرکاری ادارے نے چھوٹا سابجلی گھر بنایا تھا جو حالیہ برف باری اور گلیشئر کی وجہ سے وہ بھی خراب ہوگیا اور پورا علاقہ اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے۔

    post-4

    مظاہرین نے بینر ز اور پلے کارڈ ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے جبکہ خواتین نے لالٹین اور مٹی کے تیل کا دیا ہاتھوں میں پکڑا ہوا تھا اور یہ کہہ رہے تھے کہ لالٹین میں ڈالنے کے لئے تیل بھی نہیں ہے کیونکہ راستہ ایک ماہ سے بند پڑا ہے تو تیل کیسے لایا جائے۔

    شمالی علاقوں میں گلیشیئرز کے پگھلنے کی رفتار میں اضافہ
    post-5

    اے آروائی نیوز کےنمائندے گل حماد فاروقی دودن کا پیدل سفر کرتے ہوئے اس برف سے ڈھکے راستے سے گزر کر آرکاری پہنچ گئے جن کے پہنچنے پر عوام نےمسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واحد نشریاتی ادارہ ہے جن کا نمائندہ اس مشکل وقت لوگوں کی مسائل میڈیا کے ذریعے اجاگر کرنے کی خاطر دودن پیدل سفر کرتے ہوئے اس وادی میں پہنچ گیا۔

  • حویلیاں حادثے کے بعد تنہا ہونیوالی لڑکی نے سرپرست کا فیصلہ کرلیا

    حویلیاں حادثے کے بعد تنہا ہونیوالی لڑکی نے سرپرست کا فیصلہ کرلیا

    چترال : حویلیاں میں پی آئی اے طیارہ حادثے میں ایک ہی خاندان کے چھ شہید افراد کی واحد وارث 14 سالہ حسینہ گل نے فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ کس کے پاس رہے گی۔ چترال کی حسینہ گل حادثے کے بعد شدید ذہنی اذیت کا شکار تھی کہ وہ رہے تو کس کے پاس رہے۔ حسینہ گل نےآخرکار اپنے والد کے کزن کو اپنا سرپرست بنانے کا فیصلہ کرہی لیا۔

    تفصیلات کے مطابق حویلیاں طیارے حادثے میں چترال سے تعلق رکھنے والی 14 سالہ لڑکی جس کے تمام گھر والے اس اندوہناک حادثے میں اس سے بچھڑ گئے ہیں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب اپنے والد کے کزن کے ساتھ رہے گی۔

    چودہ سالہ حسینہ گل نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی ٹیم کے سامنے عدالت میں بیان دیا کہ وہ اپنے والد کے کزن کےساتھ رہنا چاہتی ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر چترال الطاف احمد نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حسنیہ گل سے متعلق کوئی جرگہ نہیں ہوا۔ ذہنی دباؤ کا شکار لڑکی فی الحال ابھی کسی سے بات کرنے کی حالت میں نہیں ہے، لڑکی کیلئے نفسیاتی ڈاکٹرکی ضرورت ہے اوراسے کسی سے ملنے بھی نہیں دیا گیا۔

    مزید پڑھیں : طیارہ حادثہ: معاوضے کیلئے لوگوں کا تنہا لڑکی سے رشتہ داری کا دعویٰ

    انہوں نے کہا کہ لڑکی کے ٹھیک ہونے پر امدادی چیک دینے کا فیصلہ کیا جائیگا۔ واضح رہے کہ 7 دسمبر کو حویلیاں طیارہ حادثے میں جہاں معروف نعت خواں جنید جمشید سمیت 47 افراد لقمہ اجل بنے وہیں چترال سے تعلق رکھنے والی 14 سالہ لڑکی حسینہ گل کا پورا خاندان حادثے کی نذر ہوگیا تھا، جس کے بعد تقریباً سوا تین کروڑ کی امدادی رقم کے لالچ میں لڑکی سے رشتہ داری کا دعویٰ کررہے تھے۔

  • طیارہ اڑان بھرتے ہی بائیں جانب جھک گیا تھا، خرابی کا انکشاف

    طیارہ اڑان بھرتے ہی بائیں جانب جھک گیا تھا، خرابی کا انکشاف

    کراچی : چترال سے اسلام آباد آنے والے طیارے میں خرابی کا انکشاف ہوا ہے، طیارے میں اڑان کے وقت ہی معمول سے زیادہ فرق نظر آرہا تھا۔ طیارہ اڑان بھرتے ہی بائیں جانب جھک گیا تھا آواز بھی زیادہ تھی۔

    تفصیلات کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے اڑان بھرنے کا عمل معمول سے ہٹ کر تھا لیکن چیئرمین پی آئی اے کا کہنا ہے کہ طیارہ اے کلاس چیک ہوا تھا کوئی خرابی نہیں تھی۔ بلیک باکس مل گیا جس سے تحقیقات میں مدد ملے گی۔

    چترال سے اسلام آباد آنے والا طیارہ کس طرح حادثے کا شکار ہوا اس حوالے سے تحقیقات شروع کر دی گئیں ہیں، ذرائع کے مطابق چترال سے اڑان بھرتے وقت طیارے میں معمول سے زیادہ فرق نظر آرہا تھا ۔ طیارہ اڑان بھرتے ہی بائیں جانب جھک گیا تھا آواز بھی زیادہ تھی۔

    مزید پڑھیں : جہاز میں‌ کوئی خرابی نہیں‌ تھی، چیئرمین پی آئی اے

    عینی شاہدین کے مطابق طیارے کو ہچکولے کھاتا ہوا بھی دیکھا گیا، دوسری جانب چیئرمین پی آئی اے کا کہنا ہے کہ طیارہ بالکل ٹھیک تھا اسے اے کلاس چیک کیا گیا۔

    حادثے کے فوری بعد وزیر داخلہ نے ایف آئی اے کی پانچ رکنی ٹیم تشکیل دے کر جائے حادثہ پر روانہ کردی جو دہشت گردی کے ممکنہ خدشات کے پیش نظر شواہد اکٹھے کرے گی۔

    مزید پڑھیں: طیارہ حادثہ، تحقیقات کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل

    سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کا بلیک باکس ڈھونڈ لیا گیا ہے۔ جس سے طیارہ حادثے کی اصل وجہ معلوم ہو سکے گی، تحقیقات میں غیرملکی ماہرین سے مدد لی جائےگی۔

  • شندورمیلہ‘ ملک کےروشن مستقبل کی دلیل،ترقی وسلامتی کاترجمان ہے، آرمی چیف

    شندورمیلہ‘ ملک کےروشن مستقبل کی دلیل،ترقی وسلامتی کاترجمان ہے، آرمی چیف

    شندور :  فیسٹول کی اختتامی تقریب سے آرمی چیف آف اسٹاف نے کہا ہے کہ وطن عزیز کی حفاظت کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا، دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے بھاگنے کا موقع نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شندور میں جاری پولو فیسٹول کی اختتامی تقریب میں آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا، اس موقع پر آرمی چیف نے چترال اور گلگت کی ٹیموں کے مابین ہونے والا آخری فائنل میچ بھی دیکھا۔

    چترال اور گلگت کی ٹیمیوں کے مابین کھیلا جانے والے فائنل میچ میں چترال کی ٹیم نے گلگت بلتستان کو 10 کے مقابلے میں پانچ گول سے شکست دے کر ٹورنامںٹ اپنے نام کرتے ہوئے شندور پولو فیسٹول کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔

    CHITRAL POST 1

    اس تقریب کے اختتام پر آرمی چیف آف اسٹاف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپریشن ضرب عضب سے ملک میں مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، ملک میں دہشت گردی پھیلانے والے عناصر کا آخری حد تک پیچھا کریں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاک فوج نے سیلاب میں متاثرین کی ہر ممکنہ مدد کی، جنرل راحیل شریف نے فیسٹول کے منتظمین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس فیسٹول کے انعقاد سے سیاحت کو فروغ ملا ہے جو کے ملک کے لیے خوش آئند ہے، شندور میلہ ملک کے روشن مستقبل کی دلیل ، ترقی اور سلامتی کا ترجمان ہے‘‘۔

    پڑھیں :             حدود کا تنازعہ، گلگت بلتستان کا شندور پولو فیسٹیول میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

     آرمی چیف آف اسٹاف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’وطن عزیز کی حفاظت کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا‘‘، جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ’’دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے اور اُن کے گرد زمین تنگ کردی ہے، اب شرپسند عناصر کو بھاگنے کا موقع نہیں دیا جائے گا، مصیبت کی گھڑی میں آرمی کے جوانوں نے عوام اور ملک کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں :    چترال میں ہوا انوکھا پولو میچ جسے دیکھ کر دنیا دنگ رہ گئی

     جنرل راحیل شریف نے غیر ملکی مندوبین کا فیسٹیول میں شرکت کرنے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپریشن ضرب عضب ہمارے پختہ عزم کا تسلسل ہے، پائیدار امن کے حصول کا سفر پورے ملک میں اسی عزم کے ساتھ جاری رہے گا، پاک فوج کی بے پناہ قربانیوں کے باعث آج ہم پر امن فضاء میں سانس لے رہے ہیں‘‘۔

    یاد رہے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کی حکومت کے اشتراک سے 4 سال بعد شندور میں پولو فیسٹول کا انعقاد کیا گیا تھا، اس فیسٹول کی نگرانی کے لیے فرنٹئیر کانسٹبلری  نے بھی فرائض سرانجام دیے، اس فیسٹیول میں غیرملکی مندوبین سمیت ہزاروں مقامی افراد شرکت کرتے ہیں۔

    دنیا کے سب سے اونچے مقام پر منعقد ہونے والے پولو فیسٹول کے لیے ایک عارضی خیمہ بستی قائم کی جاتی ہے جس کے باعث وہاں کے مقامیوں میں بھی خوشی کی لہر دوڑتی ہے، اس فیسٹیول کے انعقاد کا مقصد دنیا بھر کو امن کا پیغام دینا ہے۔