Tag: chocolate

  • بائیسکل سے بننے والی خالص چاکلیٹ

    بائیسکل سے بننے والی خالص چاکلیٹ

    چاکلیٹ سمیت دنیا بھر کی مینو فیکچرنگ کمپنیاں بجلی کا بے تحاشہ استعمال کرتی ہیں جس کا اثر ماحول پر بھی پڑتا ہے، تاہم دنیا میں ایک فیکٹری ایسی بھی ہے جو اپنی مصنوعات جدید ذرائع کے بجائے روایتی ذرائع سے تیار کرتی ہے۔

    مغربی افریقی ملک آئیوری کوسٹ میں چاکلیٹ کی ایک فیکٹری مون چوکو چاکلیٹ بنانے کے لیے بھاری بھرکم مشینوں کے بجائے بائیسکل استعمال کرتی ہے۔ ایک شخص اس بائیسکل پر بیٹھ کر پیڈل چلاتا رہتا ہے جس سے چاکلیٹ بننے کا عمل انجام پاتا ہے۔

    اس فیکٹری کے بیچوں بیچ رکھی اس بڑی سی بائیسکل کے آس پاس کوکو سے بھری ٹرے (طباق) رکھی ہوتی ہیں۔ بائیسکل کے پیڈل حرکت کرتے ہیں اور طباق سے کوکو کے بیج پیسٹ کی شکل میں ایک بڑے برتن میں منتقل ہوتے جاتے ہیں۔

    فیکٹری کے سپر وائزر موئے کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ اپنی فیکٹری میں بجلی کا استعمال کم سے کم کریں اور ماحول دوست مصنوعات بنائیں۔

    اس فیکٹری میں بننے والی چاکلیٹ میں 70 فیصد کوکو اور 30 فیصد براؤن شوگر شامل ہوتی ہے، اس کے علاوہ اس میں کسی قسم کا تیل یا مکھن نہیں شامل کیا جاتا۔

    یہ خالص چاکلیٹ نہایت مہنگی ہوتی ہے، آئیوری کوسٹ میں یہ 15 سو سی ایف اے فرانک (مقامی کرنسی) یعنی تقریباً ڈھائی ڈالر میں فروخت کی جاتی ہے۔ مقامی افراد کی بڑی تعداد اسے خریدنے سے قاصر ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج زراعت پر منفی اثرات ڈال رہا ہے جس سے کوکو کی فصل کو بھی خطرہ ہے۔ ماہرین نے مستقبل قریب میں چاکلیٹ اور کافی کی پیدوارا میں کمی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سنہ 1960 سے اب تک کوکو کے بیجوں کی پیداوار میں نصف کمی آچکی ہے۔ دوسری جانب کچھ افریقی ممالک سنہ 2050 تک اپنی کوکو کی فصل مکمل طور پر کھو سکتے ہیں۔

  • برسلز کا چاکلیٹ فیئر

    برسلز کا چاکلیٹ فیئر

    بیلجیئم کے شہر برسلز میں چاکلیٹ کا میلہ سج گیا، چاکلیٹ سے بنے ہوئے لباس اور جوتوں سمیت مختلف اشیا کو نمائش کے لیے پیش کردیا گیا۔

    بیلجیئم کا چھٹا سالانہ چاکلیٹ فیئر برسلز میں شروع ہوگیا جہاں چاکلیٹ کو مختلف انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔

    مختلف ماڈلز نے چاکلیٹ سے بنے لباس پہن کر ریمپ پر واک کی، میلے میں چاکلیٹ سے بنے جوتے، ہینڈ بیگز اور زیورات بھی پیش کیے گئے۔

    علاوہ ازیں چاکلیٹ سے بنے کیمرے، ٹوتھ برش اور گیم کنٹرولرز وغیرہ نے لوگوں کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی۔

    چاکلیٹ فیئر میں چاکلیٹ کو مختلف انداز میں پیش کرنے کے لیے دنیا بھر کے سینکڑوں شیفس نے محنت کی۔

    چاکلیٹ کے اس رنگوں بھرے میلے کو دیکھنے کے لیے مقامی افراد اور سیاحوں کی بڑی تعداد فیئر کا رخ کر رہی ہے۔

  • روس میں چاکلیٹ جلانے کا ٹرینڈ سوشل میڈیا پر وائرل

    روس میں چاکلیٹ جلانے کا ٹرینڈ سوشل میڈیا پر وائرل

    روس میں چاکلیٹ جلانے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جنہوں نے روس میں تیار کی گئی چاکلیٹس کے معیار پر سوال کھڑے کردیے۔

    سوشل میڈیا پر اس ٹرینڈ کا آغاز ایک خاتون کی جانب سے ہوا جس میں وہ مقامی طور پر تیار کی گئی ایک چاکلیٹ کو جلا رہی ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چاکلیٹ بار نے فوراً ہی آگ پکڑ لی اور پگھلنے کے بجائے جلنے لگی جبکہ اس میں سے دھویں کا بھی اخراج ہونے لگا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ جلانے کے بعد چاکلیٹ میں سے نہایت ناگوار بو بھی آرہی ہے۔

    یہ چاکلیٹ روس کی ایک بڑی چاکلیٹ تیار کرنے والی کمپنی ’رشیا‘ کی تیار کردہ تھی۔ خاتون نے دیگر افراد کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنی چاکلیٹ کے نام پر جعلی اشیا فروخت کر رہی ہے لہٰذا اس کمپنی کی چاکلیٹ نہ خریدی جائے۔

    بعد ازاں دیگر کئی افراد نے بھی اسی کمپنی کی چاکلیٹ کے ساتھ یہی عمل دہرایا اور انہی بھی یکساں نتائج حاصل ہوئے۔

    سوشل میڈیا پر یہ ویڈیوز اس قدر وائرل ہوئیں کہ حکام کو بھی درمیان میں آنا پڑا۔

    روس کی وفاقی ایجنسی برائے تحفظ صارف نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا کہ چاکلیٹ کو مختلف کیمیائی عمل سے گزارے جانے کے بعد اس طرح جلنا قدرتی عمل ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ کمپنی کی چاکلیٹ بالکل محفوظ ہے اور لوگ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی گمراہ کن اطلاعات کو سنجیدگی سے نہ لیں۔

    تاحال مذکورہ کمپنی کی جانب سے اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔

  • ذہنی تناؤ سے بچنے اور خوش رہنے کا آسان نسخہ

    ذہنی تناؤ سے بچنے اور خوش رہنے کا آسان نسخہ

    آج کل کے دور میں ہر شخص ذہنی تناؤ کا شکار اور خوشی کی تلاش میں سرگرداں نظر آتا ہے۔ ماہرین نے فوری طور پر ذہنی تناؤ سے نجات پانے اور خوشی حاصل کرنے کا نہایت انوکھا طریقہ بتایا ہے۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ اگر آپ ذہنی تناؤ سے نجات چاہتے ہیں تو چاکلیٹ کو اپنی خوراک کا حصہ بنا لیں۔

    ایک طویل عرصے سے سائنسی و طبی ماہرین کی جانب سے پیش کی جانے والی نئی نئی تحقیقوں نے ثابت کیا ہے کہ چاکلیٹ کھانا نقصان دہ نہیں بلکہ دماغی و جسمانی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    حال ہی میں امریکی ریاست کیلی فورنیا کی لوما لنڈا یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق چاکلیٹ میں پائی جانے والی کوکو دماغ کو پرسکون کر کے اس میں خوشی کی لہریں پیدا کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی بڑھانے میں معاون

    ماہرین کے مطابق یہ کام چاکلیٹ میں موجود فلیونائیڈز کرتے ہیں۔ چاکلیٹ کے یہ فوائد ہم کسی عام سی چاکلیٹ بار سے بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

    مذکورہ تحقیق کے لیے طویل عرصے تک کئی ہزار افراد کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا۔

    ماہرین نے دیکھا کہ جو افراد چاکلیٹ زیادہ کھاتے تھے ان میں ذہنی تناؤ کی شرح دیگر افراد کے مقابلے میں کم تھی جبکہ وہ دوسروں کے مقابلے میں زیادہ خوش تھے۔

    تحقیق میں شامل ایک پروفیسر ڈاکٹر لی کا کہنا ہے کہ چاکلیٹ میں موجود مٹھاس ہمارے لیے بے حد فائدہ مند ہے اور ہم جتنی زیادہ چاکلیٹ کھائیں گے اتنا زیادہ خوش رہیں گے۔

    تو پھر کیا اراداہ ہے آپ کا؟ خوشی حاصل کرنے کا یہ طریقہ کچھ زیادہ مہنگا نہیں۔

  • ان 5 غذاؤں کو ملا کر کھانا حیرت انگیز فوائد کا سبب

    ان 5 غذاؤں کو ملا کر کھانا حیرت انگیز فوائد کا سبب

    دنیا میں موجود ویسے تو تمام غذائی اشیا اپنے اندر بے پناہ فوائد رکھتی ہیں اور صرف کسی مخصوص حالت میں ہی نقصان پہنچانے کا سبب بنتی ہیں، لیکن کچھ غذائیں ایسی ہیں جنہیں اگر کسی اور غذا کے ساتھ ملا کر کھایا جائے تو ان کے فوائد دگنے ہوجاتے ہیں۔

    ہوسکتا ہے مختلف اشیا کی یہ آمیزش آپ کے لیے نہایت حیرت انگیز ہو لیکن ان کے فوائد آپ کو دنگ کردیں گے۔

    یہ غذائی اشیا انفرادی طور پر بھی اپنے اندر بے پناہ فوائد و غذائیت رکھتی ہیں لیکن انہیں ملا کر کھانے سے ان کی خاصیت و فوائد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

    آئیں دیکھتے ہی وہ کون سی غذائیں ہیں۔

    سیب اور چاکلیٹ

    1

    آپ نے اس سے قبل کبھی چاکلیٹ اور سیب کو ایک ساتھ کھانے کے بارے میں نہیں سنا ہوگا۔ چاکلیٹ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ، اور سیب میں موجود کیچن نامی مادہ دونوں مل کر دماغی کارکردگی میں بے پناہ اضافہ کرسکتے ہیں۔

    یہ دونوں مرکبات دل اور خون کی شریانوں کے لیے بھی مفید ہے اور ان سے کینسر کے امکان میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔

    دلیہ اور اورنج جوس

    2

    دلیہ اور اورنج جوس میں موجود مرکب فینول نظام ہضم کو بہتر بناتا ہے اور جسم سے زہریلے اور مضر اجزا کو خارج کر کے جسم کی صفائی کرتا ہے۔

    سبزیاں اور دہی

    3

    قدرتی دہی کیلشیئم سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ معدے اور آنت کے افعال کو بہتر کرتا ہے۔

    سبزیوں خصوصاً گاجر میں موجود ریشہ کیلشیئم کو جذب کرنے اور اسے جسم کے لیے مزید فائدہ مند بنانے میں مدد دیتا ہے۔

    سبز چائے اور لیموں

    4

    سردیوں میں سبز چائے میں لیموں ڈال کر پینا جسم میں نمی اور توانائی کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔

    سبز چائے قوت مدافعت کے لیے بہترین ہوتی ہے اور اس میں وٹامن سی یعنی لیموں کی آمیزش اس کے خواص کو بڑھا دیتی ہے۔

    ٹماٹر اور زیتون کا تیل

    5

    کیا آپ جانتے ہیں اٹلی کے باشندوں میں امراض قلب کی شرح نہایت کم ہے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ٹماٹر اور زیتون کے تیل کو ملا کر استعمال کرتے ہیں۔

    ٹماٹر میں موجود لائیکو پین دل اور خون کی شریانوں کے افعال میں بہتری لاتا ہے۔ یہ مادہ خاص طور پر شریانوں کو تنگ اور بوسیدہ ہونے سے محفوظ رکھتا ہے جس سے جسم میں خون کی روانی بہتر رہتی ہے۔

    لائیکو پین کو اگر فائدہ مند چکنائی جیسے زیتون کے تیل کے ساتھ استعمال کیا جائے تو اس کی خاصیت بڑھ جاتی ہے۔

  • چاکلیٹ کا عالمی دن چاکلیٹ کھا کر منائیں

    چاکلیٹ کا عالمی دن چاکلیٹ کھا کر منائیں

    کیا آپ جانتے ہیں آج دنیا بھر میں بچوں اور بڑوں کی پسندیدہ چاکلیٹ کا عالمی دن منایا جارہا ہے؟

    کہا جاتا ہے کہ اب سے 467 سال قبل آج ہی کے دن یورپ میں پہلی بار چاکلیٹ متعارف کروائی گئی تھی اور یہ دن اسی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

    دنیا بھر میں چاکلیٹ کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں جن میں تلخ، کھٹے اور پھیکے ذائقے جبکہ سفید، سیاہ اور بھورے رنگ کی چاکلیٹس شامل ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بظاہر دانتوں کے لیے نقصان دہ سمجھی جانے والی چاکلیٹ جسمانی و دماغی صحت پر نہایت مفید اثرات مرتب کرتی ہے۔


    چاکلیٹ کھانے کے فوائد

    آئیں دیکھتے ہیں کہ چاکلیٹ کھانے سے ہم کیا کیا فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔

    ایک امریکی طبی جریدے میں چھپنے والی ایک تحقیق کے مطابق باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔

    چاکلیٹ کھانے والوں کی یادداشت ان افراد سے بہتر ہوتی ہے جو چاکلیٹ نہیں کھاتے یا بہت کم کھاتے ہیں۔

    دراصل چاکلیٹ دماغ میں خون کی روانی بہتر کرتی ہے جس سے یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق ناشتے میں چاکلیٹ کھانے والے افراد دن بھر چاک و چوبند رہتے ہیں اور وہ اپنے کاموں میں زیادہ صلاحیت اور مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    براؤن چاکلیٹ جسم کو نقصان پہنچانے والے کولیسٹرول میں کمی کر کے مفید کولیسٹرول کو بڑھاتی ہے۔

    یہی چاکلیٹ بلڈ پریشر کو معمول کی سطح پر رکھنے میں بھی مددگار ہے۔

    براؤن چاکلیٹ دماغ میں سیروٹونین نامی مادہ پیدا کرتی ہے جس سے ذہنی دباؤ سے نجات ملتی ہے۔ چاکلیٹ ہمارے جسم کی بے چینی اور ذہنی تناؤ میں بھی 70 فیصد تک کمی کرسکتی ہے۔

    یہ جسم میں موجود پولی فینول کو بھی بڑھاتی ہے جس سے خون میں آکسیجن کی روانی بہتر ہوتی ہے۔

    چاکلیٹ میں موجود فلیونولز دل کی شریانوں کو آرام پہنچا کر انہیں سوزش سے بچاتے ہیں اور دوران خون میں بہتری پیدا کرتے ہیں جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

    یہ پٹھوں کے خلیات کی کارکردگی میں بھی اضافہ کرتی ہے اور وہ زیادہ آکسیجن کو خون میں پمپ کرتے ہیں۔

    چاکلیٹ قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتی ہے۔

    سیاہ چاکلیٹ کھانسی کے لیے نہایت مفید ہے اور یہ دائمی یا موسمی کھانسی کو ختم کرسکتی ہے۔

    تو کیا خیال ہے آپ کا، اتنے سارے فوائد جاننے کے بعد آپ کون سی چاکلیٹ کھانا پسند کریں گے؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دنیا کی مہنگی ترین چاکلیٹ منظر عام پر آگئی

    دنیا کی مہنگی ترین چاکلیٹ منظر عام پر آگئی

    لزبن: دنیا میں کئی اقسام اور مختلف ذائقوں کی چاکلیٹس آپ نے دیکھی ہوں گی، تاہم اب ایسی چاکلیٹ منظر عام پر آئی ہے جسے مہنگی ترین چاکلیٹ قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پرتگال کے شہر ’اوبیڈس‘ میں عالمی چاکلیٹ میلہ جاری ہے جہاں جمعہ کے روز دنیا کی سب سے مہنگی چاکلیٹ نمائش کے لیے پیش کی جائے گی، چاکلیٹ کو تاج کی شکل دے کر چھوٹے سے باکس میں رکھا گیا ہے۔

    اوون کے بغیر چاکلیٹ کیک بنانے کی آسان ترکیب

    چاکلیٹ کو بنانے کے لیے زعفران، سفید کھمبی، مڈگاسکر، نگینے اور ونیلا استعمال کیا گیا ہے جس کے بعد اسے سونے کے ورق کی متعدد تہوں میں لپیٹا گیا ہے، جبکہ چاکلیٹ کی قیمیت 7728 یورو (9489 امریکی ڈالر) ہے۔

    چاکلیٹ کی تیاری میں ایسے سونے کے ورق استعمال کئے گئے ہیں جنہیں کھایا بھی جاسکتا ہے، اور ماہرین کے مطابق یہ ورق کھانے کے بعد جسم کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچاتے اور نہ ہی کوئی موذی مرض لاحق ہوتا ہے۔

    چاکلیٹ سینڈلز جنہیں ہر کوئی کھانا چاہے

    دوسری جانب چاکلیٹ تیار کرنے والے ترتگالی نان بائی ’ڈینیئل گومز‘ نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ گینز بک آف ورلڈ دیکارڈز نے ہیرے کی شکل کی اس چاکلیٹ کو دنیا کی مہنگی ترین چاکلیٹ ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    خیال ہے کہ پرتگال کے شہر اوبیڈس میں عالمی چاکلیٹ میلہ جاری ہے جہاں دنیا بھر سے مختلف انواع اقسام کے چاکلیٹ نمائش کے لیے پیش کیے جارہے ہیں جبکہ مہنگی ترین چاکلیٹ جمعہ کے روز میلے کی زینت بنے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیےسوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کٹ کیٹ چاکلیٹ میں شامل خفیہ چیز

    کٹ کیٹ چاکلیٹ میں شامل خفیہ چیز

    چاکلیٹ بچوں اور بڑوں سب ہی کو پسند ہوتی ہے لیکن ہم میں سے بہت کم افراد جانتے ہیں کہ چاکلیٹ میں کوکو کے بیجوں کے علاوہ اور کیا کیا شامل کیا جاتا ہے۔

    کٹ کیٹ چاکلیٹ بھی ایک عالمی برانڈ ہے جس کی کم مٹھاس اور ویفرز والی چاکلیٹ دنیا بھر میں بہت شوق سے کھائی جاتی ہے۔

    لیکن اس چاکلیٹ میں کیا شامل کیا جاتا ہے یہ ایک خفیہ راز ہے۔

    مزید پڑھیں: چاکلیٹ کا عالمی دن چاکلیٹ کھا کر منائیں

    تاہم برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کو انٹریو دیتے ہوئے کٹ کیٹ چاکلیٹ کی فیکٹری میں کام کرنے والے ایک رکن نے اس راز سے پردہ اٹھا دیا۔

    اس کے مطابق کٹ کیٹ چاکلیٹ کے اندر ٹوٹی ہوئی کٹ کیٹ چاکلیٹس ہی شامل کی جاتی ہے۔

    حیران رہ گئے نا؟

    دراصل چاکلیٹ بناتے ہوئے نفاست اور صفائی کا بے حد خیال رکھا جاتا ہے اور کوشش کی جاتی ہے کہ تیار شدہ چاکلیٹ کی ظاہری شکل میں کوئی نقص نہ ہو اور وہ بدنما یا خراب نہ لگے۔

    لیکن ایسا ہر چاکلیٹ کے ساتھ نہیں ہوتا۔ کچھ چاکلیٹس تیاری کے دوران ٹوٹ جاتی ہیں، ان کی ساخت خراب ہوجاتی ہے یا ان پر بلبلے نمودار جاتے ہیں۔

    ایسی چاکلیٹوں کو مارکیٹ میں نہیں جانے دیا جاتا اور انہیں توڑ کر پھر سے چاکلیٹ کے محلول میں ڈال دیا جاتا ہے جس کے بعد وہ نئی چاکلیٹس میں شامل ہوجاتی ہیں۔

    تو اس چاکلیٹ میں شامل خفیہ جز کو جاننے کے بعد آپ کو کیسا لگا؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چاکلیٹ دل کی دھڑکن کو بے قاعدگی سے بچانے میں معاون

    چاکلیٹ دل کی دھڑکن کو بے قاعدگی سے بچانے میں معاون

    حالیہ کچھ عرصے میں چاکلیٹ پر بے تحاشہ تحقیق کی گئی ہے اور سائنسدانوں نے ثابت کیا ہے کہ چاکلیٹ کا استعمال صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ اب ایسی ہی ایک اور تحقیق سامنے آگئی ہے جو امراض قلب کا شکار افراد کے لیے نہات خوش آئند ہے۔

    ڈنمارک میں کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق ہفتے میں صرف ایک بار چاکلیٹ کی کچھ مقدار کھانا دل کے ایک نہایت عام مرض سے بچا سکتی ہے جس میں دھڑکن بے قاعدہ ہوجاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی بڑھانے میں معاون

    ماہرین کے مطابق چاکلیٹ کھانے والے افراد میں اس مرض کا خطرہ 10 فیصد کم ہوجاتا ہے بہ نسبت ان افراد کے جو چاکلیٹ نہیں کھاتے یا مہینے میں صرف ایک بار کھاتے ہیں۔

    جرنل ہارٹ نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ کوکو اور کوکو سے بنی اشیا کھانا دل کے لیے نہایت فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں موجود فلیونولز دل کی شریانوں کو آرام پہنچا کر انہیں سوزش سے بچاتے ہیں اور دوران خون میں بہتری پیدا کرتے ہیں۔

    اس سے قبل بھی ایک تحقیق میں سیاہ چاکلیٹ کو دل کے لیے نہایت مفید قرار دیا گیا تھا کیونکہ سیاہ چاکلیٹ میں فلیونولز کی مقدار عام چاکلیٹ سے زیادہ ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سیاہ چاکلیٹ کے فوائد

    یاد رہے کہ دل کی دھڑکن میں بے قاعدگی، تیزی یا کمی دوران خون میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے جس سے خون میں لوتھڑے بننے کا امکان ہوتا ہے جو دل کے جان لیوا دورے اور فالج کا سبب بن سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے چاکلیٹ کے فوائد حاصل کرنے کے لیے اسے ایک ساتھ اور بہت زیادہ کھانا درست نہیں، اسے معمولی مقدار میں روزمرہ کی خوراک کا حصہ بنایا جائے، ساتھ ہی ورزش، فعال طرز زندگی اور صحت مند غذائی عادات کو اپنایا جائے اور تمباکو نوشی سے پرہیز کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایبولا وائرس، چاکلیٹ کی سپلائی کے لئے خطرہ پیدا ہوگیا ہے

    ایبولا وائرس، چاکلیٹ کی سپلائی کے لئے خطرہ پیدا ہوگیا ہے

    جوہانسبرگ : ایبولا وائرس آنے سے دنیا بھر میں چاکلیٹ کی سپلائی کے لئے خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

    آ ئیوری کوسٹ جو دنیا میں سب سے بڑا کوکا پیدا کرنے والا ملک ہے ، لائبیریا اور گِنی کے ساتھ اپنی سرحدیں بند کرلی ہیں، مغربی افریقی قوم جو تقریباً بیس ملین کے لگ بھگ ہے، پہلے ہی اس بات سے آگاہ ہے کہ اب تک صرف ایبولا وائرس کا ایک ہی کیس سامنے آیا ہے جبکہ اس کی وباء سے پہلے ہی اس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

    دنیا بھر کے چاکلیٹ بنانے والوں نے اس امر کا نوٹس لے لیا ہے، اس ضمن میں ورلڈ کوکا فاونڈیشن اب نیسلے، مارس اور دیگر ممبران سے اس کی کوکا انڈسٹری کے لئے فنڈ اکٹھا کر رہی ہے تاکہ ایبولا کے خلاف پہلا قدم اٹھایا جاسکے، جس کو عوامی سطح پر بے نقاب کر دیا گیا ہے۔

    اس سلسلے میں  ایبولا وائرس سے متاثرہ افراد کی حدود اور اس کے پھیلاکی روک تھام کے بارے میں ڈبلیو ایف سی نے اپنی سالانہ میٹنگ میں اپنی تفصیلات کا اعلان کرے گی ، ڈبلیو ایف سی کا ممبر ہونے کے ناطے اس صنعت کو ایبولا کی روک تھام کے سلسلے میں اکٹھے کام کرتے دیکھ کر مارس کمپنی نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔