Tag: cholesterol

  • بلند فشار خون کے مریض پستے کو غذا میں شامل کریں، لیکن کیسے ؟َ

    بلند فشار خون کے مریض پستے کو غذا میں شامل کریں، لیکن کیسے ؟َ

    ماہرین صحت پِستے کو ہائی بلڈپریشر اور مٹاپے کے مریضوں کیلیے انتہائی فائدہ مند قرار دے رہے ہیں۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت دُنیا بَھر میں تقریباً 150 کروڑ سے زائد افراد بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر) کا شکار ہیں۔

    نیشنل ہیلتھ سروے کے مطابق 18 فیصد سے زائد پاکستانی بُلند فشارِ خون کا شکار ہیں، جب کہ اس مرض میں مبتلا ہر تیسرے فرد میں چالیس سال کی عُمر کے بعد دیگر بیماریوں کے لاحق ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

    طبی جریدے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ماہرین نے مطالعے کے لیے تیس ایسے افراد کا انتخاب کیا، جن کی عمریں 30 سال یا اُس سے زائد اور وہ بلڈپریشر کے مرض سے متاثر تھے۔

    ماہرین نے ان افراد کو دو حصوں میں تقسیم کیا، جن میں سے ایک کو کم چربی والی خوراک اور دوسرے کو کھانے کے لیے پستے فراہم کیے۔

    تحقیق میں شامل افراد کو ہدایت کی گئی کہ وہ دن میں چار بار صبح، دوپہر، شام اور رات کو پانچ پانچ پستے کھائیں۔

    ماہرین کے مطابق پستے کھانے سے متاثرہ افراد کا (بلند فشار خون) بلڈپریشر نہ صرف کنٹرول ہوا بلکہ رات کو انہیں سکون کی نیند آئی۔

    ماہرین کے مطابق پستے کھانے کی وجہ سے مٹاپے ، کولیسٹرول کا خطرہ کم ہوا جبکہ بلڈپریشر پر قابو پانے میں مدد بھی ملی۔

    تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چار ہفتے بعد جب اُن کی رپورٹس کا مشاہدہ کیا گیا تو اُس میں کم چربی والی خوراک کے مقابلے میں پستے کھانے والوں کا بلڈپریشر عمر کے حساب سے نارمل تھا۔

  • زیرے کا عرق کس خطرناک بیماری کا بہترین علاج ہے؟

    زیرے کا عرق کس خطرناک بیماری کا بہترین علاج ہے؟

    زیرے کے بغیر بہت سارے کھانوں کے ذائقے ادھورے سمجھے جاتے ہیں، قدرت کی یہ نعمت نہ صرف ہماری صحت کیلیے ضروری ہے بلکہ زیرے کا عرق بہت سی خطرناک بیماریوں کا علاج بھی ہے۔

    بہت سے لوگ زیرہ کے فوائد کو جانتے ہیں، خاص طور پر اس کی صلاحیت بچوں میں پیٹ کی پریشان کن گیسوں اور عام طور پر نظام انہضام کے مسائل سے نجات دلانے میں مدد دیتی ہے۔

    تاہم اب نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ عام قسم کا مصالحہ بہت سے دیگر فائدے بھی رکھتا ہے، ان میں سب سے نمایاں کینسر کو روکنا اور کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنا ہے۔

    ویب ایم ڈی میڈیکل ویب سائٹ کے مطابق یہ عمل سنگین بیماریوں جیسے کینسر، دل کی بیماری اور ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

    جرنل فرنٹیئرز ان آنکولوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں محققین نے انکشاف کیا کہ زیرے کے عرق نے ہڈیوں کے کینسر سے متاثرہ خلیوں پر مثبت اثرات ظاہر کیے ہیں۔

    یہ نتائج مستقبل میں کینسر کے علاج میں زیرہ کو بطور امداد استعمال کرنے کے امکانات کا دروازہ کھولتے ہیں۔

    تحقیق میں جگر، معدے اور آنتوں کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں زیرے کے کردار کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔

    محققین نے بتایا کہ یہ فوائد بنیادی طور پر جانوروں پر کیے گئے مطالعات میں ظاہر ہوئے ہیں اور انسانوں میں ان نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    زیرہ خراب کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں کارگر ثابت ہوا ہے۔ خراب کولیسٹرول دل کی بیماری اور فالج کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔

    انٹرنیشنل جرنل آف ہیلتھ سائنسز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 45 دن تک زیرے کا عرق دن میں 3 بار لینے سے خون میں کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔

    ایک اور تحقیق میں جس نے موٹاپے کا شکار خواتین پر توجہ مرکوز کی میں بتایا گیا کہ 3 ماہ تک روزانہ دو بار دہی کے ساتھ 3 گرام زیرہ پاؤڈر کھانے سے کولیسٹرول اور ٹرائگلیسرائیڈ کی سطح میں بہتری آئی اور "اچھے” کولیسٹرول میں اضافہ ہوا۔

    احتیاط اور پرہیز

    یاد رکھیں : زیرے کو اس کے خشک اور گرم مزاج کی وجہ سے متوازن مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر اسے زیادہ مقدار میں استعمال کر لیا جائے تو اسہال جیسے کچھ طبی مسائل بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔ اس خشک مصالحے سے فائدے حاصل کرنے کے لیے آپ اس کا قہوہ بھی بنا سکتے ہیں۔

  • کولیسٹرول میں کمی کیسے کی جائے؟ آسان نسخے

    کولیسٹرول میں کمی کیسے کی جائے؟ آسان نسخے

    کولیسٹرول کی ایک مخصوص شرح ویسے تو تناؤ کی کیفیت اور مختلف جسمانی افعال کو برقرار اور منظم رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے لیکن اس کے بے شمار نقصانات بھی ہیں۔

    زیر نظر مضمون میں کولیسٹرول میں اضافے کے سبب پیدا ہونے والے صحت کے نقصانات سے متعلق کچھ اہم باتیں بیان کی گئی ہیں۔

    موٹاپے کی ایک اہم وجہ کولیسٹرول لیول کا بڑھنا بھی ہے، جس سے مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، کولیسٹرول لیول کے بڑھنے سے انسان کئی بیماریوں میں گھر سکتا ہے جن میں دل، جگر اور ہڈیوں کا درد عام شکایتیں ہیں۔اس کے علاوہ سینے میں درد، دِل کا دورہ اور فالج جیسی بیماریوں کا بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    کولیسٹرول ایک سٹیرایڈ ہارمون ہے جو ایڈرینل غدود کے ذریعے تناؤ اور خون میں گلوکوز کی سطح کم ہونے کی وجہ سے وجود میں آتا ہے۔ یہ خون میں شوگر کی سطح کو بلند کرنے، مدافعتی نظام کو کمزور کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کولیسٹرول سے خون گاڑھا ہوجاتا ہے اور خون کی نالیاں چپکنے لگتی ہیں جس سے دِل تک خون کا دورانیہ متاثر ہوتا ہے۔

    ماہرین صحت نے انسانی جسم میں کولیسٹرول لیول کے بڑھنے کو ایک خطرناک علامت قرار دیا ہے کیونکہ اس سے دل کی بیماریوں سمیت وزن میں اضافہ، شریانوں میں چربی کا جم جانا، جسم میں خون کی نا مناسب ترسیل، سانس کا پھولنا اور دماغ اور جسمانی اعضاء کا صحیح کام نہ کرنا شامل ہے۔

    کولیسٹرول سفید خون کے خلیات کی پیداوار کو کم کر کے قوت مدافعت کے ردعمل کو دبا دیتا ہے۔ اس کی وجہ سے جسم کو انفیکشن لگنے اور بیماریوں کے لاحق ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

    احتیاط اور علاج

    یہ بات ہم سب کے علم میں ہے کہ کسی بھی مرض سے چھٹکارے کیلئے پرہیز سب سے بہترین عمل ہے تو ہم اپنے طرزِ زندگی میں تھوڑی سی تبدیلیاں لاکر کولیسٹرول کو کافی حد تک کم کرسکتے ہیں۔

    ورزش

    ہم میں سے اکثر لوگ مستقل مزاجی سے کام نہ لیتے ہوئے روزانہ باقاعدہ ورزش نہیں کرتے حالانکہ صحت کی بہتری اور خاص طور پر کولیسٹرول کو قابو میں رکھنے کیلئے ورزش بہت اہم ہے۔

    تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ لوگ جو زیادہ ورزش کرتے ہیں، ان کا ’گڈ کولیسٹرول‘ زیادہ ہوتا ہے، بہ نسبت ان لوگوں کے جو ورزش نہیں کرتے۔

    پھلوں اور سبزیوں کا استعمال

    اپنی غذا میں پھلوں، دالوں اور سبزیوں کا استعمال لازمی رکھیں، پھلوں کا جوس استعمال کرنے کے بجائے پورا پھل کھائیں اور اپنی غذا کا 50 فیصد حصہ کچی سبزیوں کو سلاد کے طور پر بنائیں۔

    پھلوں میں وٹامن سی سے بھر پور پھل جن میں سنگترہ، امرود، گریپ فروٹ، لیموں اور بیریز شامل ہیں ان کو زیادہ سے زیادہ اپنی خوراک میں شامل کریں۔

    پالک

    اس کے علاوہ ہرے پتوں والی سبزی پالک قدرتی فوائد سے بھر پور غذا ہے، پالک میں لوٹین نامی ایک اینٹی آکسیڈینٹ ہوتا ہے جو خون کے بہاؤ میں (ایل ای ڈی) کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔

    پالک شریانوں میں چربی کے ذخائر کو بھی روکتی ہے، پالک میں موجود فائبر نظامِ ہاضمہ کو بھی بہتر بناتا ہے اور اِس میں کیلشیم اور میگنیشیم بھی کثرت سے پایا جاتا ہے۔

    سیب

    سیب میں قدرتی طور پر موجود فائبر انسانی جسم سے اضافی کولیسٹرول کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، روزانہ ایک سے دو سیب کھانے سے کولیسٹرول کی بڑھتی ہوئی سطح پر قابو پایا جاسکتا ہے اور یہ مریض کو موٹاپے سے بھی نجات دلاتا ہے۔

  • کولیسٹرول کو قابو میں رکھیے، جانیے آسان طریقے

    کولیسٹرول کو قابو میں رکھیے، جانیے آسان طریقے

    انسانی جسم میں کولیسٹرول کا ہونا اپنی جگہ اہمیت کا حامل ہے لیکن اگر یہ یہی کولیسٹرول اپنی حد سے تجاوز کرتے ہوئے مقررہ سطح سے بلند ہوجائے تو انسان بہت سی مشکلات کا شکار ہوجاتا ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق کولیسٹرول کی زیادتی جسم میں بہت سی بیماریوں اور موٹاپے کی وجہ بنتی ہے، جس کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔

    جسم میں کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہارٹ اٹیک کی وجہ بھی بنتا ہے کیونکہ چکنائی خون کی شریانوں کو تنگ کردیتی ہے جس سے دل تک خون کی سپلائی بہتر نہیں ہوتی۔

    اس کے علاوہ کولیسٹرول کی زیادتی موٹاپے کے ساتھ ساتھ فالج کے خطرے کو بھی بڑھا دیتی ہے۔ آج ہم آپ کو چند ایسی ورزش بتاتے ہیں جن کی مدد سے آپ قدرتی طور پر کولیسٹرول کی سطح کو کم کرسکتے ہیں۔

     چہل قدمی 

    چہل قدمی وہ آسان طریقہ ہے جو آپ کو صحت مند رکھتا ہے اور چہل قدمی سے ہی جسم میں اضافی کولیسٹرول کو کم کیا جاسکتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق 30 سے 60 منٹ تک درمیانی رفتار سے چہل قدمی کرنے سے جسم میں برے کولیسٹرول کی سطح کم ہوجاتی ہے جب کہ اچھے یا جسم کو درکار کولیسٹرل کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔

    سائیکلنگ

    سائیکل چلانا بہت سے لوگوں کو پسند ہوتا ہے یہ آسان سی ورزش آپ کو موٹاپے سمیت برے کولیسٹرول کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچاتی ہے۔

    اسی حوالے سے ‘جرنل آف امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن’ میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے میں 3 سے 4 بار سائیکل چلانے سے آپ دل کی بیماریوں میں مبتلا ہونے سے بچ سکتے ہیں اور دل کو صحت مند بنا سکتے ہیں۔

    جاگنگ

    جاگنگ ایک آسان ورزش ہے اور جسم سے کیلوریز کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق جاگنگ کرنے سے ناصرف آپ چست رہتے ہیں بلکہ یہ دل کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کو بھی بہتر بتانا ہے۔

    یوگا

    اسی طرح یوگا بھی جسم سے کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرتا ہے۔اس کے علاوہ یوگا سے قوت مدافعت اور نظام ہاضم بھی درست رہتا ہے۔

  • کولیسٹرول معلوم کرنے کی ‘ذہین ٹیکنالوجی’ دریافت

    کولیسٹرول معلوم کرنے کی ‘ذہین ٹیکنالوجی’ دریافت

    ہائی بلڈپریشر یا فشار خون کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے جو مختلف جان لیوا امراض کا سبب بن جاتا ہے اور اس قاتل مرض کا سبب بننے والا سب سے بڑا عنصر کولیسٹرول ہوتا ہے۔

    عام طور پرجسم میں کولیسٹرول کی پیمائش کے لیے فاقہ کرنا پڑتا ہے اور پھر خون کے ٹیسٹ سے اس کا اندازہ لگایا جاسکتاہے۔

    مگراب چینی ماہرین ایک بہت ذہین ٹیکنالوجی بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس سے غیر غالب یعنی بائیں ہاتھ سے کولیسٹرول کی پیمائش کی جاسکتی ہے۔ اسکینر کی مدد سے کم مستعمل ہاتھ سے یہ ٹیسٹ کیا جاتا ہے کیونکہ وہ دوسرے ہاتھ کےمقابلے میں قدرے نرم ہوتا ہے۔

    چائنیز اکیڈمی برائے سائنس اور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی چائنا کے ماہرین نے مشترکہ طور پر سوچا ہے کہ انسانی جلد سے منعکس اور منتشر ہونے والی روشنی سے ہم کولیسٹرول کا اندازہ لگاسکتےہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: وہ پھل جو کولیسٹرول کم کرنے میں مددگار ہے

    سب سے پہلے ہاتھ کے ہموار حصے کو اسپرٹ یا الکحل سے صاف کیا جاتا ہے، اس کے بعد پہلی آزمائش لی جاتی ہے، اس کے لیے ایک گول دائرہ بنایا گیا ہے جس کی پشت پر لگی گوند سے وہ ہاتھ پر چپک جاتا ہے۔

    اب چھلے (رِنگ) والے ہاتھ کو اسکینر پر رکھ کر اسکیننگ کی ریڈنگ لی جاتی ہے۔ اس طرح ہاتھ سے ٹکراکر منتشرہونے والی روشنی کو پوری طرح سے پڑھا جاتا ہے۔

    اب دوسرے مرحلے میں اسی چھلے کے اندر ایک رنگدار کیمیکل لگایا جاتا ہے اور دوبارہ اسکینر پر ہاتھ رکھا جاتا ہے، اس طرح رنگ کے ساتھ اور رنگ کے بغیر دوطرح کی پیمائشیں حاصل کی جاسکتی ہیں۔

    اس موقع پر جلد میں موجود کولیسٹرول کی معمولی مقدار بھی ہاتھ پر نمودار ہوجاتی ہے جسے نوٹ کرلیا جاتا ہے، اس طرح بہت درست انداز سے کولیسٹرول کی مقدار معلوم کرلی گئی۔

    دوسرے مرحلے میں اسکین ٹیسٹ کا موازنہ خون کے ٹیسٹ سےکیا گیا تو دونوں میں بہت معمولی فرق سامنے آیا اور یوں اس ٹیکنالوجی کے مفید ہونے کا ثبوت سامنے آیا، تاہم چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طریقے کو مزید موثر بنانے کے لئے مزید تجربات کئے جائیں گے۔

  • وہ پھل جو کولیسٹرول کم کرنے میں مددگار ہے

    وہ پھل جو کولیسٹرول کم کرنے میں مددگار ہے

    امریکی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ صرف 252 گرام انگور یا کشمش کھانے سے جسم میں مضر کولیسٹرول کم ہوجاتا ہے۔

    اس تحقیق کے لیے 20 صحت مند رضا کاروں پر محدود پیمانے کی پائلٹ اسٹڈی کی گئی جو 8 ہفتے تک جاری رہی، رضا کاروں کی عمر 18 سے 55 سال کے درمیان تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انگور کے طبی فوائد صدیوں سے ہمارے علم میں ہیں جبکہ جدید سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں کئی طرح کے مفید نباتاتی مرکبات یعنی فائٹو کیمیکلز پائے جاتے ہیں۔

    ان کے علاوہ انگور میں غذائی ریشہ یعنی فائبر بھی بھرپور طور پر ہوتا ہے۔

    مزید تحقیقات سے انگور، انگور کے رس، یا انگور سے حاصل کردہ فینول قسم کے مرکبات کو بھی اینٹی آکسیڈینٹ کے علاوہ جراثیم اور وائرسوں کے خلاف مؤثر پایا گیا ہے۔

    نئے مطالعے میں ان تحقیقات کو مزید آگے بڑھایا گیا ہے جو یونیورسٹی آف کیلی فورنیا لاس اینجلس میں ڈاکٹر ژاؤپنگ اور ان کے ساتھیوں نے انجام دیا ہے۔

    اس میں پہلے چار ہفتوں کے دوران تمام رضا کاروں کو کم پولی فینول والی غذا پر رکھا گیا جس کے بعد اگلے چار ہفتوں تک یہی غذا جاری رکھتے ہوئے اس میں خشک انگوروں کے صرف 46 گرام سفوف کا یومیہ اضافہ کردیا گیا۔

    انگور کے سفوف کی یہ مقدار 252 گرام تازہ انگوروں کے برابر تھی۔

    مطالعہ شروع ہونے سے پہلے اور اس کے بعد، تمام رضا کاروں میں کولیسٹرول اور بائل ایسڈ کے علاوہ ان کے پیٹ میں مائیکروبائیوم کا جائزہ لیا گیا۔

    جائزے اور موازنے کے بعد معلوم ہوا کہ چار ہفتوں تک خشک انگور کا 46 گرام سفوف روزانہ استعمال کرنے کے بعد ان رضا کاروں میں کولیسٹرول کی مجموعی مقدار 6.1 فیصد کم ہوگئی تھی جبکہ مضرِ صحت کولیسٹرول (ایل ڈی ایل) 5.9 فیصد کم ہوا تھا۔

    ان کے پیٹ میں نقصان دہ جرثومے کم ہوئے تھے جبکہ صحت بخش جراثیم کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا تھا۔

    ان میں سے بھی ایکرمینسیا نامی جرثوموں کی ایک قسم میں اضافہ ہوا جو گلوکوز اور چکنائی کو توڑ کر ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ آنتوں کی اندرونی جھلی کو بھی مضبوط بناتا ہے۔

  • روزانہ اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول میں کمی ہوتی ہے یا زیادتی؟ تحقیق

    روزانہ اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول میں کمی ہوتی ہے یا زیادتی؟ تحقیق

    کیلیفورنیا: امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ روزانہ اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول میں کمی ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن جرنل ‘سرکولیشن’ میں شائع ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ جو لوگ روزانہ آدھا کپ اخروٹ کھاتے ہیں ان میں لو ڈینسیٹی لِپو پروٹین (ایل ڈی ایل) کولیسٹرول کی سطح کم ہو جاتی ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ اگر ہم اپنی خوراک میں باقاعدگی سے اخروٹ کو شامل کرتے ہیں تو اس سے کولیسٹرول اور ایل ڈی ایل (جسے بیڈ کولیسٹرول بھی کہتے ہیں) میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔

    ایک تحقیقی تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ اخروٹ کھانے سے قلبی امراض( کارڈیو ویسکولر) کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے، یہ تحقیق کیلیفورنیا والنٹ کمیشن کی جانب سے کروائی گئی، اس میں 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں شامل کیا گیا۔

    اس تحقیقی مطالعے کے سینئیر مصنف ڈاکٹر ایمیلیو روز نے بتایا کہ وہ اور ان کے ساتھی برسوں سے اخروٹ سے صحت کو ہونے والے فوائد کے بارے میں جانچ رہے ہیں، اخروٹ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے، اس میں بائیو ایکٹیو، الف لینولینک ایسڈ، سبزیوں میں ملنے والا اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، فائٹومیلاٹونن شامل ہیں۔

    صحت اور خوب صورتی کے لیے انتہائی ضروری وٹامن کون سا ہے؟

    یہ تحقیق 63 سے 79 سال کی عمر کے کل 636 لوگوں پر کی گئی تھی، جن میں سے 67 فی صد خواتین شامل تھی۔تحقیق کے لیے حصہ لینے والے لوگوں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اخروٹ نہ کھائیں، دوسرے گروپ کو اپنی روزانہ کی خوراک میں آدھے کپ اخروٹ کھانے کو کہا گیا تھا۔

    محققین نے ان کی خوراک کی بنیاد پر ان کے کولیسٹرول کی سطح پر نگرانی رکھی اور اس کے بعد انھوں نے نیوکلیر میگنیٹک ریسونینس اسپیکٹرواسکوپی کی مدد سے لیپوپروٹین کی سائز کا تجزیہ کیا۔ انھوں نے ان لوگوں کے ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی بھی جانچ کی، جس میں انھوں نے پایا کہ اخروٹ کے روزانہ استعمال سے ایل ڈی ایل ذرات اور چھوٹے ایل ڈے ایل (جس میں سے چربی شریانوں میں جمع ہوتی ہے) دونوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں نے روزانہ اخروٹ کھایا، ان میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح اوسطاً 4.3 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر (ملی گرام/ڈی ایل) اور ان کے کل کولیسٹرول کی اوسط 8.5 ملی گرام/ڈی ایل سے کم ہو گیا۔ اخروٹ کھانے والے گروپ میں کل ایل ڈی ایل ذرات کی تعداد میں 4.3 فی صد اور چھوٹے ایل ڈی ایل ذرات کی تعداد 6.1 فی صد کم ہوئی۔ مردوں میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول 7.9 فی صد کم ہوا، جب کہ خواتین میں یہ 2.6 فی صد کم ہوا۔

  • کیا انڈے واقعی کولیسٹرول بڑھا سکتے ہیں؟

    کیا انڈے واقعی کولیسٹرول بڑھا سکتے ہیں؟

    انڈوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کے کھانے سے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے، لیکن کیا واقعی انڈے صحت کے لیے مضر ہیں؟

    ایک ماہر غذائیت منمن گنریوال کا کہنا ہے کہ انڈے کو اس کی زردی کے ساتھ کھانا چاہیئے، انڈے کی زردی، جسے کولیسٹرول سے بھرپور سمجھا جاتا ہے، وہ فاسفولپڈز کا بہترین ذریعہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ ایک طرح کی چربی ہوتی ہے جس سے کولیسٹرول کے میٹابولزم پر فائدہ مند اثرات مرتب ہوتے ہیں، ساتھ ہی جسم میں سوزش دور کرنے کے لیے بھی فائدہ مند ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق انڈے کھانے سے کولیسٹرول کی مقدار پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا کیونکہ یہ غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں، ان میں پروٹین، بی وٹامنز، آئرن اور وٹامن اے بھی شامل ہوتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک دن میں بہت زیادہ یا بہت کم انڈے نہیں کھانے چاہئیں، توازن برقرار رکھنا صحت کے لیے اچھا ہے۔

  • پپیتے اوراس کے پتّوں کے طبی فوائد

    پپیتے اوراس کے پتّوں کے طبی فوائد

    قدرت نے پھلوں اور سبزیوں میں رنگوں کے مطابق بھی ہمارے لیے بیش قدر فوائد رکھے ہیں، ہر رنگ کے پھلوں اور سبزیوں میں مختلف وٹامنز، معدنیات اور غذائیت موجود ہے۔

    یہ بات ہمارے لیے باعث تسکین ہے کہ جو پھل اورسبزیاں ہم بطور غذا کھاتے ہیں وہ صرف ہمارا پیٹ ہی نہیں بھر رہی ہوتیں بلکہ ان سے ہمارے جسم کو غذائیت اور بہت سے امراض سے تحفظ بھی مل رہا ہوتا ہے۔ طبّی طور پر پپیتے کے فوائد اہمیت کے حامل رہے ہیں۔

    ان پھلوں میں ایک پپیتہ بھی ہے جس کی غذائیت اور اس کے فوائد سے کوئی ذی شعورانکار نہیں کر سکتا، غذائی اعتبار سے یہ پھلوں میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔ پپیتے میں اینٹی آکسیڈنٹس، کیروٹینائیڈز اور بائیو فلیوونائیڈز کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے۔

    papaya-post-1

    پپیتا قبض کشا پھل ہے جس میں فائبر کی موجودگی کولیسٹرول لیول کم کرنے کا سبب بنتی ہے۔

    papaya-post-2

     پپیتے کے پتّے مختلف امراض کیلئے انتہائی مفید

    صرف پپیتہ ہی نہیں اس کے پتوں میں بھی قدرت نے مختلف بیماریوں کا علاج پوشیدہ رکھا ہے۔ ذیابیطس اور دل کے امراض میں مبتلا افراد کیلئے بہترین پھل تصور کیا جاتا ہے۔

    papaya-post-3

    تلی اور جگر کے مریضوں کیلئے اکسیر اور بواسیر میں مفید ہے۔ اس کا شربت سینے کی بلغم نکالنے میں معاون کردار ادا کرتا ہے۔ پپیتے کا چھلکا اور اس کے پتے چوٹ یا زخم کی سوزش ختم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

    papaya-post-4

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پپیتے کے پتوں میں بھی ایسے جراثیم کُش اجزا موجود ہوتے ہیں جو ریڑھ کی ہڈی کے کینسر سمیت جگر، لبلبہ اور پھیپھڑوں کے کینسر سے لڑنے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

    papaya-post-5

  • خشک میوہ جات کا استعمال کولیسٹرول میں کمی کا باعث

    خشک میوہ جات کا استعمال کولیسٹرول میں کمی کا باعث

    کراچی: سردیوں میں خشک میوہ جات کے استعمال میں اضافہ ہوجاتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق میوہ جات کا باقاعدگی سے استعمال کولیسٹرول میں کمی کے ساتھ ساتھ دل کے امراض سے بھی بچاتا ہے۔

    خشک میوے کا استعمال بیماریوں سے بچاؤ کے لیے مفید ہے، طبی ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات سردی کے اثرات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں، ان میں موجود معدنیات اور حیاتین جسم میں توانائی بحال کرنے کا کام کرتے ہیں۔

    خشک میوہ تازہ خون بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، ماہرین کے مطابق خشک میوہ جات کولیسٹرول میں کمی کے ساتھ دل کی بیماری کے خطر ات کو بھی کم کر نے میں مدد دیتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ با قاعدگی سے میوہ جات کا استعمال کر نے والے افراد میں دل کے دورےکا خطرہ بیس فیصد کم ہو جاتا ہے۔