Tag: choudhri biradran

  • چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات سے انکار نہیں کرتے، چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، معاملہ سنجیدگی سے حل ہونا چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے چودھری شجاعت کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چودھری شجاعت کی رہائش گاہ پر چودھری برادران سے ملاقات کی جس میں دھرنا ختم کرنے سمیت اہم امور پر غور کیا گیا۔

    اس موقع پر چوہدری پرویز الہٰی کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا کسی پروٹوکول کا پابند نہیں.

    ہم نے مل کر اس ملک کو اس بحران سے نکالنا ہے، یہ کبھی کہتے ہیں کمیشن بناتے ہیں، معاملے کا جلد حل نکل آئے گا، ہم مذاکرات سے انکار نہیں کرتے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے احتجاج کی سمت حکومت کی جانب ہے، چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ معاملات سنجیدگی سے حل ہوناچاہیے، ہم نے جو فیصلے کیے اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد میں آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت اور رہبر کمیٹی کے درمیان ڈیڈ لاک ابھی تک موجود ہے جس کو دور کرنے کیلئے چودھری برادران اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    چودھری برادران کی ان کوششوں کی تعریف وزیراعظم عمران خان بھی کرچکے ہیں۔ اس حوالے سے چودھری پرویز الہٰی کا کہناہے کہ وہ اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے اور کامیابی سے متعلق پرامید ہیں۔

  • آصف علی زرداری کی چوہدری برادران سے ملاقات

    آصف علی زرداری کی چوہدری برادران سے ملاقات

    لاہور: سابق صدر آصف علی زرداری کی چوہدری برادران سے ملاقات، موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال، تفصیلات کے مطابق
    لاہور بلاول ہاؤس میں آصف زرداری اور چوہدری برادران کے درمیان ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر چودھری شجاعت، پرویز الہٰی، شیری رحمن، سینیٹر قیوم سومرو بھی شریک تھے۔

    ملاقات کے موقع پر سابق صدر زرداری کا کہنا تھا کہ مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ ہمارے مدنظر اقتدار نہیں جمہوریت کا استحکام ہے.

    ملک کو جن چینلجز کا سامنا ہے اس کے لئے سیاسی اتحاد کی اشد ضروری ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ جتنا جلدی بحران حل ہوسکے اسے ہونا چاہیئے۔