Tag: Christchurch Shooting

  • سانحہ کرائسٹ چرچ : ہندو برادری کا ہولی کا تہوار سادگی سے منانے کا اعلان

    سانحہ کرائسٹ چرچ : ہندو برادری کا ہولی کا تہوار سادگی سے منانے کا اعلان

    کراچی : ہندو برادری نے کرائسٹ چرچ واقعے کے بعد ہولی سادگی سے منانے کا اعلان کردیا ہے، صدر ہندو پنچایت کا کہنا ہے کہ ہولی کی تقریبات سادگی سےمنائی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ کرائسٹ چرچ پر ہندو برادری نے افسوس کا اظہار اور متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ہولی کا تہوار سادگی سے منانے کا اعلان کیا ہے۔

    صدرہندوپنچایت کا کہنا ہے کہ ہولی کی تقریبات سادگی سےمنائی جائیں گی اور سندھ اسمبلی میں ہرسال ہونے والی ہولی کی تقریب منسوخ کردی گئی ہے۔

    خیال رہے سانحہ کرائسٹ چرچ پر پوری قوم سوگ میں ہے اور وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک بھر میں آج تمام سرکاری عمارتوں پرقومی پرچم سرنِگوں ہیں۔

    مزید پڑھیں : سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہدا کی یاد میں ملک بھر میں سرکاری عمارتوں پرقومی پرچم سرنِگوں

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا گزشتہ روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہنا تھا کہ کرائسٹ چرچ واقعے پراحتجاج ریکارڈ کرایا ہے، اس واقعے میں مجموعی طور پر50 افراد شہید ہوئے جن میں سے 9 پاکستانی ہیں، جبکہ ایک آئی سی یو میں ہے۔

    گزشتہ روز نیوزی لینڈ کی مساجد پر دہشت گرد حملے دوران حملہ آور کو روکنے کی کوشش کے دوران شہید ہونے والے پاکستانی شہری نعیم راشد کے لیے قومی ایوارڈ کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے سفید فام دہشت گرد نے اندھا دھند فائرنگ کرکے 49 نمازیوں کو شہید کردیا تھا۔

    جس کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر سے نیوزی لینڈ میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔

  • کرائسٹ چرچ حملے کے  ہیرو نعیم راشد کی والدہ کی عمران خان سے اپیل

    کرائسٹ چرچ حملے کے ہیرو نعیم راشد کی والدہ کی عمران خان سے اپیل

    ایبٹ آباد : کرائسٹ چرچ حملے میں نمازیوں کو بچاتے ہوئے جان قربان کرنے والے پاکستانی ہیرو نعیم راشد کی والدہ نے عمران خان اور حکومت سے اپیل ہے نیوزی لینڈ کا ارجنٹ ویزا دلوائے تاکہ میں بچے کا آخری دیدار کر سکوں۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ مسجد پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے نعیم راشد کی والدہ نے عمران خان اور حکومت سے اپیل ہے کہ مجھے میرے بچے کا دیدار کروایا جائے، مجھے حکومت نیوزی لینڈ کا ارجنٹ ویزا دلوائے تاکہ میں بچے کا آخری دیدار کر سکوں۔

    یاد رہے گذشتہ روز نیوزی لینڈ میں دہشت گرد فائرنگ کرتا ہوا النور مسجد میں داخل ہوا تو ڈاکٹر نعیم نے اس کو روکنے کی کوشش کی، جس پر دہشت گرد نے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔

    نعیم راشد نے جان پر کھیل کر نمازیوں کو بچانے کی کوشش کی اور اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکردم توڑگئے تھے جبکہ ان کے بیٹے طلحہ بھی فائرنگ میں جان‌ بحق ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں :  نیوزی لینڈ سانحہ : دوپاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق ان کے اہل خانہ نے کردی

    بعد ازاں کرائسٹ چرچ کی مساجد میں فائرنگ سے شہید ہونے والے نعیم اور طلحہ کے اہل خانہ نے بھی تصدیق کردی تھی، شہید نعیم راشد کے بھائی ڈاکٹر خورشید نے بتایا تھا کہ نعیم راشد میرے بھائی اور طلحہ میرا بھتیجا ہے، نعیم راشد ٹیچر تھے ، جو تدریس کے سلسلے میں وہاں موجود تھے جبکہ میرے بھتیجے طلحہ کی بھی دہشت گرد کی فائرنگ سے شہادت ہوئی۔

    ڈاکٹر نعیم کی کزن آمنہ سجاد کا کہنا ہے کرائسٹ چرچ اسپتال نے ڈاکٹر نعیم کی شہادت کی تصدیق کی ہے جبکہ شہید کے ماموں ڈاکٹر سلیم افضل نےکہا نعیم نے شہید ہوکر ہمیں عزت دی۔

    سوگوار خاندان نے کہا شہید باپ بیٹے کے جسد خاکی کو وطن واپس لانے یا نہ لانے کا فیصلہ شہید کی بیوہ کریں گی۔

    واضح رہے   نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں سفید فام شخص نے دو مساجد پر اُس وقت فائرنگ کی تھی کہ جب وہاں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کا اجتماع شروع ہونا تھا۔

    فائرنگ کے واقعے میں 49 مسلمان شہید جبکہ متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے، ملزم نے اپنے گھناؤنے عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کی تھی۔

  • کرائسٹ چرچ حملے میں نمازیوں کو بچاتے ہوئے جان قربان کرنے والا پاکستانی  ہیرو

    کرائسٹ چرچ حملے میں نمازیوں کو بچاتے ہوئے جان قربان کرنے والا پاکستانی ہیرو

    لندن : برطانوی میڈیا نے پاکستانی نعیم راشدنے کرائسٹ چرچ حملے میں ہیرو قرار دیتے ہوئے کہا نعیم راشد نے جان پرکھیل کر نمازیوں کو بچانے کی کوشش کی اور زخموں کی تاب نہ لاکردم توڑگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ہیرو نعیم راشد جنہوں نے کرائسٹ چرچ میں لوگوں کو بچانے کے لیے اپنی جان قربان کردی، برطانوی میڈیا
    کا کہنا ہے کہ پاکستانی نعیم راشدنے کرائسٹ چرچ حملے میں ہیرو کا کردار ادا کیا اور جان پر کھیل کر نمازیوں کو بچانے کی کوشش کی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق نعیم راشداسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکردم توڑگئے، ان کے بیٹے طلحہ بھی فائرنگ میں جاں بحق ہوگئے تھے،نعیم راشد نے حملہ آور پر قابو پانے کی کوشش کی تھی۔

    ان کاتعلق ایبٹ آباد سے تھا، وہ نیوزی لینڈ میں ٹیچنگ کرتے تھے۔

    خیال رہے گذشتہ روز دہشت گرد فائرنگ کرتا ہوا النور مسجد میں داخل ہوا تو ڈاکٹر نعیم نے اس کو روکنے کی کوشش کی، جس پر دہشت گرد نے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔

    مزید پڑھیں :  نیوزی لینڈ سانحہ : دوپاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق ان کے اہل خانہ نے کردی

    ڈاکٹر نعیم کی کزن آمنہ سجاد کا کہنا ہے کرائسٹ چرچ اسپتال نے ڈاکٹر نعیم کی شہادت کی تصدیق کی ہے جبکہ شہید کے ماموں ڈاکٹر سلیم افضل نےکہا نعیم نے شہید ہوکر ہمیں عزت دی۔

    سوگوار خاندان نے کہا شہید باپ بیٹے کے جسد خاکی کو وطن واپس لانے یا نہ لانے کا فیصلہ شہید کی بیوہ کریں گی۔

    واضح رہے   نیوزی لینڈ کے علاقے کرائسٹ چرچ میں سفید فام شخص نے دو مساجد پر اُس وقت فائرنگ کی تھی کہ جب وہاں نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کا اجتماع شروع ہونا تھا۔

    فائرنگ کے واقعے میں 49 مسلمان شہید جبکہ متعدد نمازی شدید زخمی ہوئے، ملزم نے اپنے گھناؤنے عمل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کی تھی۔

  • نفرت بے لگام ہو تو روکنا مشکل ہوتا ہے: صدر مملکت کی نیوزی لینڈ حملے کی مذمت

    نفرت بے لگام ہو تو روکنا مشکل ہوتا ہے: صدر مملکت کی نیوزی لینڈ حملے کی مذمت

    اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے نیوزی لینڈ میں کرائسٹ چرچ کی مسجد میں قتل عام پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ مشکل وقت ہے، نفرت بے لگام ہو تو روکنا مشکل ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے نیوزی لینڈ میں کرائسٹ چرچ کی مسجد میں قتل عام پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ میری ہمدردیاں اور دعائیں متاثرین کے ساتھ ہیں۔

    صدر مملکت نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ مشکل وقت ہے، نفرت بے لگام ہو تو روکنا مشکل ہوتا ہے۔

    خیال رہے کہ آج صبح نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 2 مساجد میں مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی، حملے میں اب تک 40 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، حملہ آوروں نے النور مسجد اور لین وڈ میں نماز جمع کے دوران نمازیوں کو نشانہ بنایا۔

    بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی حملے کے وقت مسجد میں موجود تھی تاہم وہ محفوظ رہی۔

    وزیر اعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈرن نے فائرنگ واقعے کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور کہا کہ آج نیوزی لینڈ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ملزم سے تحقیقات جاری ہیں۔

    واقعے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے بھی دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملے کا شدید صدمہ ہے، حملے سے واضح ہوگیا دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کی ذمہ داری نائن الیون کے بعد اسلام مخالف پروپیگنڈے پر عائد ہوتی ہے، جس میں کسی بھی دہشت گردی کا الزام اسلام اور سوا ارب مسلمانوں پر لگادیا جاتا ہے، یہ سب جان بوجھ مسلمانوں کی جائز سیاسی جدوجہد کو دبانے کے لیے کیا گیا۔