Tag: chronic diseases

  • موٹاپے کا دماغی کارکردگی سے کیا تعلق ہے؟

    موٹاپے کا دماغی کارکردگی سے کیا تعلق ہے؟

    موٹاپا ایک پیچیدہ عارضہ ہے جس میں جسم میں وزن کی غیر صحت بخش مقدار ہوتی ہے۔موٹاپا ایک دائمی طبی بیماری ہے جو امراض قلب ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، پتھری اور دیگر دائمی بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ 

    سائنسدان ایک عرصہ سے اس مخمصہ کا شکار تھے کہ موٹاپے سے دماغ کی کارکردگی کا کیا تعلق ہے؟ اب ان کی یہ الجھن دور ہوگئی، حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ موٹاپا آپ کے دماغ کو جلد بوڑھا کر سکتا ہے۔

    اس مقصد کے لیے سائنسدانوں نے 527 افراد کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے دماغ کے سفید مادے کا تجزیہ کیا۔ دماغ کا سفید مادہ دماغ کے تقریباً نصف حصہ پر مشتمل ہوتا ہے اور زیادہ تر افعال سر انجام دیتا ہے۔

    ماہرین نے دیکھا کہ وہ افراد جو موٹاپے کا شکار تھے ان کا دماغ زیادہ عمر کے افراد کی طرح سستی سے افعال سر انجام دے رہا تھا۔
    اس سے قبل کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلا تھا کہ موٹاپا ذیابیطس، کینسر اور امراض قلب کا سبب بنتا ہے اور عمر میں 8 سال کمی کرسکتا ہے۔

    حالیہ تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے کے دماغ پر اثرات اس سے بھی زیادہ خطرناک ہیں اور یہ دماغ کی عمر میں 30 سال تک کا اضافہ کرسکتا ہے۔

    ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ اگر وزن میں کمی کی جائے تو دماغ بھی اپنی اصل حالت میں واپس آنے لگتا ہے اور پہلے کی طرح کام انجام دینے لگتا ہے۔

  • مٹی میں کھیلنا آپ کے بچے کے لیے نقصان دہ؟

    مٹی میں کھیلنا آپ کے بچے کے لیے نقصان دہ؟

    کیا آپ صفائی ستھرائی کو اہمیت دیتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ آپ کے بچوں کو بھی دھول مٹی سے دور رہنا چاہیے‘ اگر ہاں تو آپ اپنے بچوں کے ساتھ دشمنی کررہے ہیں۔

    جدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ آج کا انسان ‘ عہد قدیم میں اور قرونِ وسطیٰ کے انسانوں سے نسبتاً کمزور اس لیے ہے کہ آج کے انسان نے مٹی سے اپنا رشتہ ختم کردیا ہے۔

    ہمارے معاشرے کے بزرگ عموماً ایک بات کہا کرتے تھے کہ بچوں کو مٹی میں کھیلنے دیا جائے اس سے صحت اچھی ہوتی ہے ‘ لیکن بہت لوگ اس روش سے کتراتے تھے کیونکہ ان کے خیال میں یہ کوئی اچھا کام نہیں اور اس سے بچوں کو بیماریاں لگنے کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔

    تاہم جدید تحقیق نے ثابت کردیا ہے کہ بڑے بوڑھوں کے ذریعے ہم تک پہنچی باتیں درحقیقت صدیوں کے تجربات کا نچوڑ ہیں ‘ چاہے وہ ان باتوں کی سائنسی توجیہا ت سے ناواقف ہوں لیکن انسانی زندگی کے نظام کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔

    مٹی میں کھیلنے کے فائدے


    تحقیق کے مطابق مٹی میں کھیلنے اور وقت گزارنے سے انسانی جسم کا نظامِ مدافعت بے پناہ مضبوط ہوجاتا ہے اور جسم کو جراثیم کے خلاف لڑنے کی انوکھی طاقت ملتی ہے۔

    مٹی میں وقت گزارنے سے انسانی جسم کو دائم اور موروثی امراض کے خلاف لڑنے کے لیے طاقت ملتی ہے اور انسان بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔

    ایک اور حیرت انگیز فائدہ جو سامنے آیا ہے وہ یہ ہے کہ مٹی میں وقت گزارنا دماغ میں سیروٹونن نامی قلمی مادے کی مقدار بڑھاتا ہے جو کہ اعصابی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے‘ جس بدنی افعال بہتر ہوتے ہیں اور فیصلہ سازی کی قوت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

    انسانی جسم اکثر اوقات مختلف اقسام کی الرجیز کا شکار ہوجاتا ہے ‘ مٹی میں کھیلنے سے ان الرجیز کے خاتمے مدد ملتی ہے اور انسان بہت سی الرجیز سے قبل ازوقت لڑنے کی صلاحیت پیدا کرلیتا ہے۔

    دیگر عوامل کی طرح ’انسان کا مزاج ‘ اسے دوسرے جانداروں سے ممتاز بناتا ہے‘ مٹی میں کھیلنے سے مزاج بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے جس کی وجہ تناؤ پیدا کرنے والے خلیات کا پرسکون ہونا ہے۔

     

    زیادہ صاف ماحول کے نقصانات


    سائنسی تحقیق کے مطابق بہت زیادہ صاف ماحول انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور بناتا ہے‘ الرجی کا سبب بنتا ہے اور موٹاپے کا سبب بھی بنتا ہے۔

    عموماً دیکھا گیا ہے کہ ہمارے معاشرے میں زیادہ تر افرادجراثیم کو لے کر پریشان رہتے ہیں اور جراثیم کش ادویات اور صابن وغیرہ پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں لیکن قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ جراثیم کش صابن انسانی جلد پر موجود ان جرثوموں کو بھی قتل کردیتے ہیں جو کہ بیماریوں سے لڑنے کے لیے کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔

    تو پھر گبھرائیے مت‘ اپنے بچوں کو گھر سے باہر لے کرنکلیں تاکہ وہ تازہ ہوا میں سانس لے سکیں اور مٹی میں کھیل کر خود کو تندرست رکھ سکیں۔ ان کے ساتھ کچھ دیر کھیل کر یقیناً آپ بھی بہت پرسکون محسوس کریں گے اور کچھ ہی دن میں دیکھیں گے کہ آپ کی صحت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔


    اگر آپ بلاگر کے مضمون سے متفق نہیں ہیں تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئرکریں