Tag: Chunian

  • پولیس اہلکاروں کا گھر میں گھس کر خواتین پر تشدد، ویڈیو سامنے آگئی

    پولیس اہلکاروں کا گھر میں گھس کر خواتین پر تشدد، ویڈیو سامنے آگئی

    صوبہ پنجاب کے شہر قصور کی تحصیل چونیاں میں پولیس اہلکاروں کی ایک گھر میں چھاپے اور خواتین پر تشدد کی ویڈیو نے تہلکہ مچا دیا، اہل محلہ کی جانب سے پولیس پر مبینہ حملے کی وجہ عیاں ہوگئی۔

    چونیاں میں پولیس پر حملے اور تشدد کی حقیقت سامنے آگئی، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رانا ٹاؤن کے ایک گھر میں مرد پولیس اہلکار گھس کر وہاں موجود خواتین کو پکڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    مذکورہ ویڈیو میں خواتین پر تشدد کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے، اہم بات یہ ہے کہ چھاپے کے وقت عملے کے ساتھ لیڈی پولیس اہلکار بھی موجود نہیں تھی، عورتوں کے چیخنے چلانے پر گھر کے باہر اہل محلہ جمع ہوگئے۔

    پولیس اہلکاروں نے خواتین پرتشدد کیا جس کے بعد اہل محلہ بھی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے بھی جواب میں پولیس اہلکاروں کو ڈنڈوں سے مارا، بعدع ازاں پولیس نے خواتین سمیت10افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

  • چونیاں: بااثر نوجوانوں کی جواں سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی

    چونیاں: بااثر نوجوانوں کی جواں سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی

    چونیاں: صوبہ پنجاب میں حوا کی ایک اور بیٹی جنسی درندگی کا شکار ہوگئی ہے، متاثرہ لڑکی نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے انصاف کی اپیل کردی ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق چونیاں کے علاقے قصبہ کوڑے سیال میں چودہ سالہ لڑکی سے دن دہاڑے بااثر دو نوجوانوں نے لڑکی کے گھر میں گھس کر گن پوائنٹ پر زیادتی کی۔

    پولیس کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے، جس پر ملزم جاوید اور اس کے نامعلوم ساتھی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، افسوسناک واقعے کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔

    بااثر نوجوانوں کی جنسی ہوس کا شکار ہونے والی متاثرہ لڑکی کی والدہ نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

    اسی طرح کا ایک اور افسوسناک واقعہ گذشتہ روز جھنگ میں پیش آیا تھا، جہاں مہاراجہ میں بائیس سالہ لڑکی کو مبینہ طور زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کو اس کی سہیلی نے کھانے پر گھر بلایا تھا، سہیلی کے شوہر نے لڑکی سے زیادتی کی اور تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی: عیسیٰ نگری میں بچی سے مبینہ زیادتی کا ملزم گرفتار

    رواں ماہ کی پانچ تاریخ کو دارالامان سکھر میں خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کا انکشاف ہوا تھا، تھانہ سی سیکشن میں خاتون سے مبینہ زیادتی کا مقدمہ درج کرکے ملزم شریف مغل کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    چار مئی کو کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری میں 10 سالہ بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، بعدازاں ضلع ایسٹ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچی سے مبینہ زیادتی کے ملزم محمد عامر کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • با اثر افراد کا خواجہ سرا پر تشدد، ویڈیو وائرل کر دی

    با اثر افراد کا خواجہ سرا پر تشدد، ویڈیو وائرل کر دی

    چونیاں: پنجاب کے شہر چونیاں کے نواحی علاقے الہ آباد میں با اثر افراد نے سوہانہ نامی خواجہ سرا کو اغوا کر کے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا، واقعے کی ویڈیو ملزمان نے خود سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق چونیاں کے علاقے الہ آباد میں با اثر ملزمان نے 2 ماہ قبل سوہانہ نامی خواجہ سرا کو اغوا کر کے اس پر بہیمانہ تشدد کیا تھا، جس کی ویڈیو اب سامنے آئی ہے۔

    سوشل میڈیا پر موجود ویڈیو میں خواجہ سرا کو الٹا لٹکا کر ملزمان کو تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے، معلوم ہوا کہ خواجہ سرا سوہانہ کو چند لوگوں نے فنکشن کے بہانے بلوایا تھا اور پھر ملزمان خواجہ سرا سے 3 روز تک زیادتی اور اس پر تشدد کرتے رہے۔

    خواجہ سرا کے مطابق ملزمان تین روز تک اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے، خواجہ سرا کی طرف سے دی گئی درخواست پر پولیس نے ملزمان کے خلاف کارروائی سے انکار کیا۔

    رپورٹ کے مطابق اس واقعے کا مقدمہ درج ہو چکا ہے تاہم با اثر افراد کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، خواجہ سرا کو بھی بعد میں ملزمان سے صلح کرنی پڑی۔

    ملزمان نے صلح کے بعد تشدد کی ویڈیو خود سوشل میڈیا پراپ لوڈ کر دی، جس پر خواجہ سرا نے نئے مقدمے کی درخواست دے دی ہے، واقعے پر ڈی پی او قصور نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

  • بچوں کو نمکو، پاپڑ کے نام پر کیا کھلایا جا رہا ہے؟ ٹیم ذمہ دار کون نے والدین کی آنکھیں کھول دیں

    بچوں کو نمکو، پاپڑ کے نام پر کیا کھلایا جا رہا ہے؟ ٹیم ذمہ دار کون نے والدین کی آنکھیں کھول دیں

    چونیاں: اے آر وائی نیوز کے پروگرام ذمہ دار کون کی ٹیم نے قصور کی تحصیل چونیاں میں اسسٹنٹ کمشنر عدنان بدر کے ہمراہ گھروں میں قائم غیر قانونی فیکٹریوں پر چھاپے مار کر نمکو پاپڑ کے نام پر بچوں میں بیماریاں بانٹنے کا دھندا بے نقاب کر دیا۔

    بچے والدین سے پیسے لے کر باہر قائم دکانوں سے مختلف اشیا خرید کر شوق سے کھاتے ہیں، انھی میں سے مختلف مشہور برانڈز کے نام پر نمکو پاپڑ بھی بچوں کی پسندیدہ کھانے کی چیزوں میں شامل ہیں، لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ بچوں کو نمکو، پاپڑ کے نام پر کیا کھلایا جا رہا ہے؟

    ذمہ دار کون کی ٹیم کے آپریشن میں انکشاف ہوا کہ گھروں میں قائم غیر قانونی فیکٹریوں میں انتڑیوں اور چربی سے کشید کوکنگ آئل میں پاپڑ تلے جاتے ہیں۔ آلودہ ماحول، ناقص اجزا، مضر صحت کیمیکل اور زنگ آلود مشینری کے ساتھ پیسے کے لالچ میں اندھا مافیا بچوں میں بیماریاں بانٹنے لگا ہے۔

    گھروں میں قائم فیکٹریوں پر چھاپے کے دوران دیکھا گیا کہ بوریوں کے اندر نہایت ناقص اور خراب پاپڑی رکھی گئی ہے، جن سے مختلف ناموں سے نہایت غیر معیاری پاپڑ بنایا جاتا ہے، اور جو ہمارے بچے شوق سے کھا جاتے ہیں۔

    معلوم ہوا کہ ان فیکٹریوں کے پاس نہ لائسنس ہے نہ اجازت، لوگوں نے گھروں کے اندر نمکو پاپڑ کے پروڈکشن یونٹ بنا رکھے ہیں، ایسے حالات میں بچوں کی صحت سے کھیلنے والا یہ بے رحم مافیا انتظامیہ کے لیے بڑا چیلنج بن چکا ہے، کیوں کہ گلی گلی بیماریاں پھیلانے والی یہ فیکٹریاں قائم ہیں۔

    انتظامیہ ان یونٹس کے خلاف ایکشن بھی لے چکی ہے، گھر میں بنی ایک فیکٹری کو فوڈ اتھارٹی نے سیل بھی کر دیا تھا لیکن فیکٹری مالک نے سیل توڑ کر پھر کام شروع کر دیا، جہاں مشہور برانڈ کے ریپرز میں نمکو پاپڑ پیک کر کے فروخت کیے جاتے ہیں۔

    ذمہ دار کون کے آپریشن کے بعد صحت کے اصولوں کو پامال کرنے والے تمام پروڈکشن یونٹس سیل کر دیے گئے، پروگرام میں دکھایا گیا کہ کس طرح انتہائی گندے اور غلیظ ماحول میں بچوں کے لیے نمکو پاپڑ تیار کیے جا رہے تھے، جس کڑاہی میں تلے جا رہے تھے ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے کیچڑ میں پاپڑ تلے جا رہے ہوں۔

    اسسٹنٹ کمشنر چونیاں عدنان بدر نے اس موقع پر کہا کہ حیرانی کی بات ہے کہ ایک گھر کے اندر جہاں ایک طرف کپڑے دھلتے ہیں وہاں پاس ہی بچوں کو کھلائے جانے والے پاپڑ بنانے کی بھٹی لگائی گئی ہے، یہی چیزیں بازاروں میں سپلائی ہوتی ہیں جہاں پھر بچے انھیں خرید کر کھاتے ہیں۔

    انھوں نے کہا والدین مضر صحت اشیا کا بائیکاٹ کریں، اور بچوں کو سستی نہیں معیاری اشیا کھلائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قصور کی تحصیل چونیاں میں بچوں کی تعداد تقریباً 9 لاکھ ہے، جب کہ اسکول جانے اور مختلف جگہوں میں کام کرنے والے بچوں کی تعداد تقریباً 4 لاکھ ہے۔ اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بیماریاں بانٹنے والا مافیا کس وسیع سطح پر ہمارے نئی نسل کو بیمار بنا رہے ہیں۔

  • چونیاں: گھر میں گھسنے والے ڈاکوؤں کی درگت بن گئی

    چونیاں: گھر میں گھسنے والے ڈاکوؤں کی درگت بن گئی

    چونیاں: پنجاب کے تاریخی شہر چونیاں میں لوٹ مار کے لیے ایک گھر میں گھسنے والے ڈاکوؤں کی مراد بر نہیں آئی، الٹا ان کی دُرگت بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چونیاں کے علاقے الہ آباد کے نواحی گاؤں میں ایک گھر میں گھسنے والے تین ڈاکو اہل محلہ کے ہتھے چڑھ گئے، علاقہ مکینوں نے ڈاکوؤں کی درگت بنا کر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    تین ڈاکوؤں نے گاؤں کے رہایشی مقصود کے گھر میں گھس کر اہل خانہ کو یرغمال بھی بنا لیا تھا تاہم گھر والوں نے شور مچا دیا، جسے سن کر علاقہ مکین اکھٹے ہو گئے۔

    محلے والوں نے ڈاکوؤں کو پکڑ کر زد و کوب کیا، تشدد کے بعد ڈاکوؤں کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا، پولیس حکام کے مطابق ملزمان کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ چونیاں کے ملزم سہیل شہزاد نے ایک اور بچے کے قتل کا اعتراف کر لیا

    یاد رہے کہ ستمبر 2019 میں قصور کی تحصیل چونیاں میں ویران جگہ سے لا پتا بچوں‌ کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی تھیں، اس کیس کے منظر عام پر آنے کے بعد پورے ملک میں سنسنی پھیل گئی تھی، بچوں کی لاشوں میں سے ایک لاش مکمل جب کہ دو کے صرف اعضا اور ہڈیاں ملی تھیں، وزیر اعظم عمران خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے غفلت برتنے پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل اور ڈی پی او قصور کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

    بعد ازاں 26 ستمبر کی رات تفتیشی ٹیم نے جیو فرانزک کی مدد سے پنجاب کے علاقے رحیم یار خان میں کارروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کیا تھا، جس کی شناخت سہیل شہزاد کے نام سے ہوئی تھی۔ سہیل نے تفتیش کے دوران مختلف اوقات میں مجموعی طور پر 5 بچوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔

  • چونیاں میں بچوں سے زیادتی اور قتل کا ملزم گرفتار

    چونیاں میں بچوں سے زیادتی اور قتل کا ملزم گرفتار

    لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ چونیاں میں بچوں سے زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ملزم کا نام سہیل شہزاد ہے، ملزم کی عمر27 سال ہے.

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات سائنسی بنیادوں پرکی گئی، چونیاں واقعےکے ایک ملزم کا ڈی این اے میچ کرگیا، ملزم سہیل شہزاد سے مزید تفتیش کی جارہی ہے، میں خود اس معاملے کی نگرانی کروں گا.

    انھوں نے کہا کہ ایک بچے کی لاش،3 بچوں کی ہڈیوں کے ڈی این اے سے شناخت کی، عمرے سے واپسی پرغمزدہ خاندان کے پاس گیا، انصاف کا وعدہ کیا تھا.

    انھوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ چاروں بچوں سے زیادتی سہیل شہزاد نامی ملزم نے کیں، متعلقہ اداروں نےبہت محنت کی، جس پران کا شکر گزار ہوں، 1649 مشکوک افرادکی جیوفینسنگ کی گئی.

    مزید پڑھیں: سانحہ چونیاں، پولیس کی غفلت کے مزید انکشافات، سابق ڈی پی او صوبہ بدر

    بچے فیضان اورعلی حسن کے کپڑوں سے ملنےوالے نمونے میچ کر گئے ہیں، ملزم سہیل ڈیڑھ سال پہلےبھی جیل جا چکا ہے.

    اس موقع پر آئی جی پنجاب نے کہا کہ ملزم سہیل شہزاد رانا ٹاؤن کا رہائشی ہے، ملزم نے جون میں پہلے بچے سے زیادتی کی تھی، ملزم پہلےبھی بچوں سےزیادتی کےکیس میں 5 سال سزاکاٹ چکا ہے.


    ملزم کو گرفتار کرکے چھوڑ دیا گیا تھا: ذرائع

    تفتیشی ذرائع کے مطابق بچوں کے قتل میں گرفتار ملزم کو 22 تاریخ کو پولیس نےکلیئرکردیا تھا، مردم شماری ٹیم نے 29 تاریخ کوشک کی بنا پردوبارہ پولیس کےسامنے پیش کیا ۔

    اس موقع پر  ڈی این اے کےلیےنمونےلےکرملزم کو چھوڑدیاگیا، ڈی این اےرپورٹ میچ ہونےکےبعد ملزم کو گرفتارکرلیا گیا، گرفتار ملزم 2011 میں بھی بچوں سے زیادتی کیس میں جیل جا چکا ہے۔