Tag: Church

  • نائجیریا: مسیحی برادری کی عبادت گاہ کو خون میں نہلا دیا گیا، 50 ہلاک

    نائجیریا: مسیحی برادری کی عبادت گاہ کو خون میں نہلا دیا گیا، 50 ہلاک

    ابوجا: نائیجریا میں مذہبی عبادت گاہ پر نامعلوم مسلح افراد نے حملے کرتے ہوئے پچاس سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نائجیریا کی جنوب مغربی ریاست اونڈو میں نامعلوم شدت پسندوں نے اس وقت حملہ کیا جب وہ خصوصی عبادت کیلئے گرجا گھر میں جمع ہوئے، مسلح افراد نے گرجا گھر میں جمع افراد پر بموں اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق حملوں کے نتیجے میں پچاس سے زائد افراد ہلاک ہوئے، ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، فوری طور پر حملے کا محرک واضح نہیں ہو سکا۔

    یہ بھی پڑھیں: نائیجریا: بچوں کے اسکول میں خوفناک آتشزدگی، 26 لقمہ اجل بن گئے

    حملے کا نشانہ بننے والے سینٹ فرانسس کیتھولک چرچ کے ترجمان ریورینڈ آگسٹن اکوو کا کہنا ہے کہ یہ بہت افسوسناک واقعہ ہے کہ جب عبادت جاری تھی اسی دوران مسلح افراد نے چرچ میں گھس کر بہت سے لوگوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا اور چرچ کے بے حرمتی کی۔

    نائجیرین صدر محمدو بوحاروی نے بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے سنگین جرم قرار دیا ہے، اونڈو کے گورنر اریکنرن اکیریڈولو نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور اسپتال میں زخمیوں کی عیادت بھی کی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فی الحال کسی بھی شدت پسند گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    واضح رہے کہ نائجیریا کے شمال مشرقی علاقے میں مذہبی عسکریت پسند موجود ہیں جو اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں تاہم شمال مشرقی علاقے میں اس قسم کے حملے بہت کم ہیں۔

  • ایسٹر سے قبل انڈونیشیا دھماکوں سے لرز اٹھا، متعدد افراد زخمی

    ایسٹر سے قبل انڈونیشیا دھماکوں سے لرز اٹھا، متعدد افراد زخمی

    جکارتا: انڈونیشیا میں چرچ کے باہر ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    ایسٹر سے قبل انڈونیشیا میں دہشت گردی کے واقعہ ہوا ہے، جہاں چرچ کے باہر دو خودکش بمباروں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    مقامی پولیس کے مطابق حملہ انڈونیشیا کے جزیرے سولا ویسی میں کیا گیا، جس وقت دھماکا ہوا اس وقت چرچ میں مذہبی تقریبات جاری تھیں۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ چرچ کے پادری نے بتایا کہ موٹر سائیکل پر سوار ایک مشتبہ بمبار نے چرچ میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن سیکیورٹی گارڈ نے اسے اندر داخل ہونے سے روک دیا اور اس نے خود کو چرچ کے دروازے پر خود کو اڑا لیا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق زوردار دھماکوں کے باعث چرچ میں بھگڈر مچ گئی اور لوگ ادھر اُدھر بھاگنے لگے تاہم چرچ انتظامیہ نے فوری طور پر حالات کو کنٹرول کیا اور لوگوں کو پرامن رہنے کی تلقین کی۔

    دوسری جانب ٹوئٹر پر دھماکےکی سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہوئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اچانک ایک زرودار دھماکے ہوتے ہیں، جس کے باعث دھواں اور ملبہ سڑک پر پھیل جاتا ہے اور فٹ پاتھ پر چلنے والے افراد حواس باختہ ہوجاتے ہیں۔

    https://twitter.com/ASBMilitary/status/1376040828888567809?s=20

  • سری لنکا میں دہشت گرد حملوں کا مرکزی ملزم پکڑا گیا

    سری لنکا میں دہشت گرد حملوں کا مرکزی ملزم پکڑا گیا

    پیرس: سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر دہشت گرد حملوں میں ملوث مرکزی ملزم پکڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیرس میں بین الاقوامی پولیس ایجنسی انٹرپول نے انکشاف کیا ہے کہ سری لنکا میں دشت گرد حملوں کے مرکزی ملزم کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا میں اس سال ایسٹر سنڈے کے روز کیے گئے دہشت گردانہ حملوں کا مرکزی مبینہ ملزم پکڑا گیا ہے، یہ حملے یکے بعد دیگرے کئی مقامات پر کیے گئے تھے جس کے باعث سینکڑوں لوگ مارے گئے تھے۔

    گرفتار ہونے والے مرکزی ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی البتہ عمر 29 سال ہے۔ اس سے قبل سعودی عرب نے بھی دہشت گرد حملے میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری میں سری لنکا کو مدد فراہم کی تھی۔

    سعودی حکومت نے انہی حملوں کے سلسلے میں پانچ ایسے مشتبہ افراد کو ملک بدر کر کے کولمبو حکومت کے حوالے کر دیا تھا، جنہیں چند روز پہلے متحدہ عرب امارات سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ سری لنکا میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے بعد حالات آہستہ آہستہ معمول پر آچکے ہیں، جبکہ ملک بھر میں گرجا گھروں کو بھی کھول دیا گیا ہے، البتہ سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔

    سری لنکا دہشت گردی، جرمن مسلمانوں کا اظہار یکجہتی کے لیے ملکی دورہ

    یاد رہے کہ سری لنکن آرمی چیف کا برطانوی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ حملے میں ملوث ملزمان بھارت کا دورہ کرچکے تھے، وہ بھارت کے زیرتسلط کشمیر، بنگلور اور ریاست کیرالا بھی گئے تھے۔

    سری لنکا میں ایسٹر کے روز ہلاکت خیز دھماکوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کی کوششوں میں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

  • مصر میں وعدہ پورا نہ کرنے پر خادم نے چرچ کے اندر پادری کو قتل کردیا

    مصر میں وعدہ پورا نہ کرنے پر خادم نے چرچ کے اندر پادری کو قتل کردیا

    قاہرہ : مصر میں سیکورٹی اداروں نے قاہرہ کے شمال میں شبرا الخیمہ کے علاقے میں ایک چرچ کے اندر فائرنگ سے ایک پادری کے قتل کی تفصیلات اور وجوہات کا انکشاف کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق القلیوبیہ کے سیکورٹی ڈائرکٹریٹ نے بتایا کہ سیکورٹی حکام کو اطلاع ملی کہ سینٹ مارک چرچ کے اندر فائرنگ ہوئی ہے اور ایک شخص کی موت واقع ہو گئی ہے۔ ب

    عد ازاں معائنے اور جانچ سے یہ بات سامنے آئی کہ چرچ کے ایک 54 سالہ خادم کمال نے اپنے پاس موجود آتشین ہتھیار سے چرچ کے نگراں 65 سالہ پادری مقار سعد کو کئی گولیاں ماریں۔ ایک گولی پادری کے سر میں لگی جس کے نتیجے میں وہ فوری طور پر دم توڑ گیا۔

    ڈائرکٹریٹ نے انکشاف کیا کہ یہ واقعہ فریقین کے درمیان اختلافات کے سبب پیش آیا۔ مقتول پادری نے چرچ کے قاتل خادم سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس کی بیٹیوں کی شادی پر مدد کرے گا اور خادم کو مالی رقوم بھی دے گا۔

    تاہم پادری نے اپنے وعدے کو پورا نہیں کیا، دو روز کے دوران پادری نے قاتل خادم کو صرف ایک ہزار مصری پاؤنڈ پکڑا دئیے۔ ملزم نے مزید رقم کا مطالبہ کیا مگر پادری نے انکار کر دیا۔ اس پر دونوں افراد کے بیچ تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد قاتل نے پادری پر چار گولیاں چلا دیں۔

    بعد ازاں قاتل نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا۔ اس نے جرم کا اعتراف کر لیا کیوں کہ پادری نے مالی مدد کے حوالے سے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا تھا۔ مقتول پادری نے سینٹ مارک چرچ میں 25 برس تک اپنی خدمات انجام دیں۔

  • سری لنکا دہشت گردی، دو ہفتے بعد بھی حالات معمول پر نہ آسکے

    سری لنکا دہشت گردی، دو ہفتے بعد بھی حالات معمول پر نہ آسکے

    کولمبو: سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر خود کش حملوں کے بعد دو ہفتے گزر گئے تاہم حالات معمول نہ آسکے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا کی کیتھولیک مسیحی برادری کے افراد ممکنہ دہشت گردانہ حملوں کے خطرے کی وجہ سے گرجا گھروں کے بجائے اب بھی اپنے گھروں میں ہی عبادت کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اتوار پانچ مئی کو سنڈے ماس کی خصوصی مذہبی تقریب ٹی وی پر نشر کی گئی جس میں کولمبو کے آرچ بشپ کارڈینل میلکم رنجیتھ نے پوپ فرانسس کی جانب سے امن اور بھائی چارے کا پیغام پڑھ کر سنایا۔

    سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر تین گرجا گھروں اور تین ہوٹلوں پر منظم حملوں میں کم از کم 253 افراد مارے گئے تھے۔ ان حملوں کو قریب دو ہفتے گزر جانے کے بعد بھی ملک کے تقریبا تمام گرجا گھر بند ہیں۔

    دوسری جانب سری لنکن آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ایسٹر کے موقع پر دھماکوں میں ملوث دہشت گردوں نے بھارت میں تربیت حاصل کی تھی۔

    خیال رہے کہ سری لنکن آرمی چیف کا برطانوی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ حملے میں ملوث ملزمان بھارت کا دورہ کرچکے تھے، وہ بھارت کے زیرتسلط کشمیر، بنگلور اور ریاست کیرالا بھی گئے تھے۔

    سری لنکا دھماکے: حملہ آوروں نے بھارت میں تربیت حاصل کی، سری لنکن آرمی چیف

    سری لنکا میں ایسٹر کے روز ہلاکت خیز دھماکوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کی کوششوں میں خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

  • مصر میں چرچ پر حملے، 17 افراد کو سزائے موت

    مصر میں چرچ پر حملے، 17 افراد کو سزائے موت

    قاہرہ: مصر میں چرچ پر حملوں میں ملوث 17 مجرمان کو سزائے موت سنا دی گئی، ان حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق 2016 اور 2017 میں مصر میں مسیحی برادری کے چرچ پر حملے کیے گئے تھے، جس کے باعث 74 افراد ہلاک ہوئے تھے، اور کئی چرچ بری طرح متاثر ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مصر کی عدالت نے ان حملوں میں ملوث 17 افراد کو سزائے موت سنائی ہے، جبکہ 19 افراد کو عمر قید کی سزا ہے۔

    مصر میں ہونے والے مذکورہ حملوں کی ذمے داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی، سترہ افراد کو جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی گئی۔

    مصر کی فوجی عدالت کی طرف سے انیس افراد کو عمر قید اور دس ملزمان کو دس سے پندرہ برس کے درمیان قید کی سزائیں بھی سنائی گئی ہیں۔

    مصر: عدالت نے حکومت مخالف مظاہروں پر 75 افراد کو سزائے موت سنادی

    خیال رہے کہ رواں سال جولائی میں بھی مصر میں 75 افراد کو سزائے موت سنائی گئی تھی، تمام افراد پر 2013 میں حکومت کے خلاف احتجاج کا الزام تھا، سزائے موت پانے والے تمام افراد سابق صدر مرسی کے حامی ہیں۔

    یاد رہے کہ 2013 میں مصر کے اس وقت کے صدر محمد مرسی کو فوج کی جانب سے حکومت سے باہر کرنے اور گرفتار کرنے کے خلاف قاہرہ میں عوامی احتجاج شدت اختیار کرگیا تھا اور طویل دھرنا دیا گیا تھا۔

    اس سے قبل 14 اگست 2013 کو مصری فوج کی جانب سے اس دھرنے کو بزور طاقت منتشر کردیا تھا جس میں 600 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے جبکہ مصر نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم بھی قرار دیا تھا۔

  • امریکا: چرچ میں منشیات فروشی کے الزام میں دو خواتین گرفتار

    امریکا: چرچ میں منشیات فروشی کے الزام میں دو خواتین گرفتار

    واشنگٹن : امریکی پولیس نے چرچ میں دوران تقریب میٹھائیوں میں منیشات ملا کر فروخت کرنے والی دو خواتین کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست جارجیا کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک چرچ سے دو خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے جو چرچ میں جاری تقریب کے دوران منشیات ملی ہوئی مٹھائیاں فروخت کررہی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مارجوانا (بھنگ) بیچنے والی خواتین کی شناخت ایبونی چاپر اور لیہ پریسلی کے نام سے ہوئی ہے جو عوام کو براؤنیز، پوڈنگ اور دیگر میٹھائیاں بھی بیچ رہی تھیں۔

    امریکی پولیس کے مطابق منشیات فروش خواتین سے متعلق خفیہ اطلاعات موصول ہونے کے بعد خواتین کو دوران تقریب رنگے ہاتھوں چرچ سے ہی گرفتار کرلیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین کے خلاف مٹھائیوں میں منشیات ملا کر فروخت کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    جارجیا پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چاپر نامی خاتون چرچ کے اندر میز پر منشیات رکھ کر  سرعام فروخت کررہی تاہم چرچ انتظامیہ کو معلوم نہیں تھا وہ تقریب کے دوران غیر قانونی سرگرمیاں انجام دے رہی ہے۔

    امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ خواتین سوشل میڈیا کی مدد سے بھی ماریجوانا کی اسمگلنگ میں ملوث تھیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ واشنگٹن سمیت امریکا کی نو ریاستوں میں ماریجوانا پر پابندی نہیں ہے لیکن ریاست جارجیا میں ماریجوانا کو سرعام فروخت کرنا جرم اور غیر قانونی ہے۔


    مزید پڑھیں : بلیک بیری موبائل فون کا منشیات اسمگلنگ میں استعمال ہونے کا انکشاف


    یاد رہے کہ تین ماہ قبل امریکی اٹارنی اور ایف بی آئی نے یہ انکشاف کیا تھا کہ کینیڈا سے تعلق رکھنے والا فینٹم سکیور نامی ادارہ معروف کمپنی بلیک بیری کے موبائل فون ڈیوائس میں تبدیلی کر کے عالمی سطح پر منشیات کی اسمگلنگ کے لیے فروخت کررہا ہے۔

  • فرانس: نومولود بچے کو تھپڑ مارنے والا کیتھولک پاردی عہدے سے فارغ

    فرانس: نومولود بچے کو تھپڑ مارنے والا کیتھولک پاردی عہدے سے فارغ

    پیرس : فرانس کے کیتھولک پادری کو نومولود بچے کو بپتسزم کے دوران منہ پر تھپڑ مارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد معطل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک فرانس کے 89 سالہ کیتتھولک پادری کو جمعے کے روز سوشل میڈیا پر نومولود بچے کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل ہونے پر مسیحی عبادت خانے کی ڈیوٹی سے فارغ کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کو اب تک ہزاروں لوگ دیکھ چکے ہیں، وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پاردی نومولود بچے کو بپتسزم(غسل مقدس) کے دوران رونے پر منہ تھپڑ مار رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک مسیحی خاندان اپنی مذہبی روایات کے مطابق اپنے نومولود بچے کو کیتھولک پاردی سے بپتسزم(غسل مقدس) دلوانے لاتے ہیں، بپتسزم کے دوران بچے کے بے تحاشا رونے پر پادری غصّے میں آکر خود پر قابو نہ رکھ سکے اور نومولود کے منہ پر تھپڑ لگا دیا۔

    سوشل میڈیا پر نومولود کی وائرل ہونے والی ویڈیو دیکھنے والے افراد نے پادری کو معصوم بچے کے منہ پر تھپڑ مارنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انتہائی دکھ اور غصّے کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سماجی رابطے کی ویب سایٹز پر ویڈیو دیکھنے والے صارفین نے کہا ہے کہ ’کس طرح ممکن ہے کہ کوئی 89 سالہ پادری طیش میں آکر معصوم بچے کو رونے پر تشدد کا نشانہ بنائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کم سن بچے کے ساتھ پادری کے ناروا سلوک نے بچے کے والدین کو بھی حیرت میں مبتلا کردیا تھا، جس کے بعد نومولود کے والد نے زبردستی پادری سے بچے کو لےلیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے نے واقعے کی تفصیلات شائع کرتے ہوئے بچے کو چپ کروانے کے لیے پادری کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کو ’خوفناک‘ قرار دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نکاراگوا: پولیس نے محاصرہ ختم کرکے اپوزیشن کو علاج کی اجازت دے دی

    نکاراگوا: پولیس نے محاصرہ ختم کرکے اپوزیشن کو علاج کی اجازت دے دی

    ماناگوا : نکارا گوا پولیس نے ماسایہ شہر میں واقع چرچ کا محاصرہ ختم کرکے ڈاکٹروں کو چرچ میں موجود زخمیوں کا علاج کرنے کی اجازت دے دی  ہے، چرچ کے اندر حکومت کےخلاف مظاہرہ کرنے والے اپوزیشن کارکنان موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم امریکا کے ملک نکاراگوا کی موجودہ حکومت کی اصلاحات کے خلاف مظاہرہ کرنے والے اپوزیشن کارکنان اور پولیس کے درمیان گذشتہ کئی روز سے جھڑپیں جاری تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نکاراگوا پولیس نے ماسایہ شہر کے چرچ کا محاصرہ ختم کردیا ہے جہاں اپوزیشن کارکنان اور ان کے حامی پولیس اور حکومت کے مسلح گروہوں پر حملہ کرنے کے بعد چھپے ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس محاصرہ ختم کرکے ڈاکٹر کو چرچ میں موجود زخمیوں کے علاج کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    نکارا گوا پولیس کا کہنا تھا کہ چرچ کے اندرونی حصّے میں 30 سے زائد مظاہرین نے پناہ لی ہوئی تھی جس میں زخمی بھی شامل ہیں، جن میں دو افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے جاری احتجاج کے دوران 100 شہری پُر تشدد مظاہروں کے دوران ہلاک ہوئے ہیں۔

    چرچ کے پیشوا نے صدر ڈینئل اورٹیگا سے گذارش کی ہے کہ حکومت کے خلاف مظاہرہ کرنے والے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن بند کیا جائے۔

    ماسایہ شہر کے چرچ کے پیشوا نے سوشل میڈیا پر شہریوں سے بھی گذارش کی ہے کہ اپنے گھروں میں ہی رہیں کیوں کہ ماسایہ کی گلیوں میں اسنائپرز کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔

    ماسایہ شہرمیں واقع چرچ کے پیشوا نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام دیا تھا کہ ’یہاں زخمی اور پکڑے گئے لوگ موجود ہیں‘ ملک میں مزید ظلم نہیں چاہیئے۔

    خیال رہے کہ ماسایہ شہر میں ہفتے کے روز اپوزیشن کارکنان اور نکاراگوا پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ جمہوریہ نکارا گوا میں موجودہ حکومت کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں سے پینشن کی مد میں اضافی رقم کی کٹوتی اور مراعات میں کمی کے خلاف عوام نے گذشتہ ہفتے حکومتی پالیسی کے خلاف پرامن مظاہروں کا آغاز ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گرجا گھر میں اونگھتے ہوئے شہزادہ ولیم کی تصویر وائرل

    گرجا گھر میں اونگھتے ہوئے شہزادہ ولیم کی تصویر وائرل

    لندن: برطانوی شہزادہ ولیم گرجا گھر  میں منعقد ایک تقریب میں اوگھتے ہوئے پائے گئے جن کی یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئ۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شہزادہ ولیم اپنے بھائی شہزادے ہیری اور ان کی منگیتر میگھن مارکل کے ساتھ چرچ میں منعقد ایک تقریب میں شریک تھے کہ اسی دوران وہ نیند میں اونگھتے ہوئے دیکھائی دیئے، لیکن یہ منظر کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کر لیا جس کے بعد تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تقریب کے دوران ایک موقع ایسا بھی آیا کہ شہزادہ ولیم نے تھکن اور شدید نیند کے باعث چند لمحے کے لیے آنکھیں بند کیں اور سوگئے، جس کے بعد شہزادے کی یہ تصویر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئی۔

    برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن کے ہاں‌ بیٹے کی ولادت، تھریسامے کی مبارکباد

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن کے ہاں تیسرے بچے کی ولادت ہوئی، جس پر برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی جانب سے شاہی جوڑے کو بیٹے کی ولادت پر مبارکباد پیش کی گئی تھی، علاوہ ازیں شاہی خاندان میں نئے مہمان کی آمد پر برطانیہ میں خوب جشن بھی منایا گیا۔

    واضح رہے کہ برطانوی شاہی خاندان میں شہزادہ ولیم کا تیسرا بچہ تخت نشینی کے لیے پانچویں نمبر پر ہے، اس فہرست میں سب سے پہلے شہزادہ چارلس ہیں جن کے بعد شہزادہ ولیم، شہزادہ جارج اور شہزادی شارلٹ نومولود بچے سے پہلے تخت نشینی کے حقدار ہوں گے۔

    برطانیہ کی ننھی شہزادی کا انوکھا اعزاز

    خیال رہے کہ اس وقت برطانوی شاہی تخت پر ملکہ الزبتھ براجمان ہیں اور ان کی موت یا تخت سے دستبرداری کی صورت میں ان کے صاحبزادے پرنس چارلس کو بادشاہ بنایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔