Tag: CIA Chief

  • رفح پر بمباری تیز ہوتے ہی سی آئی اے چیف قاہرہ پہنچ گئے

    رفح پر بمباری تیز ہوتے ہی سی آئی اے چیف قاہرہ پہنچ گئے

    قاہرہ: صہیونی فورسز کی جانب سے جنوبی غزہ کے علاقے رفح پر بمباری تیز ہوتے ہی سی آئی اے چیف قاہرہ پہنچ گئے ہیں، تاکہ غزہ میں عارضی جنگ بندی کے لیے کسی معاہدے پر پیش رفت ہو سکے۔

    الجزیرہ کے مطابق سی آئی اے چیف ولیم برنز عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت کے تازہ ترین دور کے لیے قاہرہ پہنچ گئے ہیں، اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے جنگ عارضی طور پر روکنے کی کوشش تیز تر ہو گئی ہے۔

    ولیم برنز کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب واشنگٹن اور اقوام متحدہ نے اسرائیل کو رفح میں زمینی کارروائی شروع کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے، اور کہا ہے کہ کسی منصوبے کے بغیر رفح آپریشن سے گریز کیا جائے، کیوں کہ وہاں جنگ سے پناہ لینے والے تقریباً 14 لاکھ فلسطینی پہلے ہی ناگفتہ بہ حالت میں زندگی گزار رہے ہیں۔

    غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے مزید 67 فلسطینی شہید، 3 اسرائیلی یرغمالی بھی ہلاک

    واضح رہے کہ غزہ میں طویل جنگ بندی کے سلسلے میں قطر اور مصر تندہی کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہیں، حالیہ ہفتوں میں ولیم برنز نے ایک معاہدے پر بات کرنے کے لیے اسرائیلی موساد انٹیلی جنس سروس کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا سے بھی ملاقات کی ہے۔

    ادھر اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے دورہ واشنگٹن کے موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن سے کہا ہے کہ دنیا رفح پر اسرائیل کے منصوبہ بند زمینی حملے کی ’متحمل نہیں ہو سکتی‘۔

  • اسلام آباد: امریکی سی آئی اے چیف کے خلاف ڈرون حملے کی ایف آئی آر بحال

    اسلام آباد: امریکی سی آئی اے چیف کے خلاف ڈرون حملے کی ایف آئی آر بحال

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے میر علی ڈرون حملہ کیس میں امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے چیف کے خلاف ایف آئی آر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں میر علی ڈرون حملہ عملدر آمد کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے پاکستان میں سی آئی اے کے سابق اسٹیشن چیف جوناتھن بینکس اور ان کے مشیر جون ریزرو کے خلاف ایف آئی آر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ عدالت نے کب حکم دیا کہ ایف آئی آر درج کر کے خارج کردیں۔ جواب میں ایس ایچ او تھانہ سیکریٹریٹ اسلام آباد نے عدالت سے معافی طلب کرلی۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے لیکن سی آئی اے کے خلاف ہمت نہیں، امریکیوں کی غلامی بہت ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ کیا پاکستانی انسان نہیں ہیں۔ ایمل کانسی کو بھیجا جا سکتا ہے تو مطلوب شخص کیسے نہیں لایا جا سکتا۔

    یاد رہے کہ دسمبر 2009 میں شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی پر ڈرون حملے میں درخواست گزار کریم خان کا بیٹا اور بھائی لقمہ اجل بنے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔