Tag: CID

  • چوہدری اسلم کی شہادت کوآج پانچ برس بیت گئے

    چوہدری اسلم کی شہادت کوآج پانچ برس بیت گئے

    کراچی: دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کراچی پولیس کی فرنٹ لائن شخصیت ایس پی چوہدری اسلم کو خود کش حملے میں شہید ہوئے 5 سال بیت گئے۔

    شہید چوہدری اسلم 1963ءمیں مانسہرہ کے علاقے ڈھوڈھیال میں پیدا ہوئے، جبکہ وہ ابتدائی تعلیم کے بعد کراچی منتقل ہوگئے، انہوں نے کراچی سے ہی گریجویشن کی اور پھر پولیس فورس میں شمولیت اختیار کرلی۔

    aslam-post-2

    اسلم خان کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی و فوجی شہرایبٹ آباد سے تھا لیکن دوستوں نے ان کے لباس اورچال ڈھال کی وجہ سے انہیں چوہدری کہنا شروع کیا اور پھریہ نام ان کے ساتھ ایسا جڑا کہ وہ چو ہدری اسلم کے نام سے ہی پہچانے جانے لگے۔

    چوہدری اسلم کا نام ان بہادر افسران میں شمار کیا جاتا تھا جن سے شہر بھر کے تمام دہشت گرد خوف کھاتے تھے۔

    aslam-post-3

    دہشتگردوں کیلئے دہشت کی علامت ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر 9 جنوری 2014 کو کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری سے متصل لیاری ایکسپریس وے کے انٹری پوائنٹ پر خودکش حملہ ہوا تھا، اس حملے میں چوہدری اسلم کے ڈرائیور اورگن بھی شہادت پائی، حملے میں بارہ اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

    حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے قبول کی تھی۔

    aslam-post-1

    ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اوران کے ساتھیوں کی شہادت کی خبر کو بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں جگہ دی ، بی بی سی ، وائس آف امریکا اور جرمن ریڈیو ڈوئچے ویلے پر چوہدری اسلم کی شہادت کو اہم واقعہ اور بڑا نقصان قرار دیا گیا تھا۔

    چوہدری اسلم پراس سے پہلے پانچ ناکام حملے ہو چکے تھے اوردہشت گرد اپنی چھٹی کوشش میں چوہدری اسلم کی جان لینے میں کامیاب ہوگئے۔

  • پتا لگاؤدیا، سی آئی ڈی آخرکیوں بند ہورہا ہے

    پتا لگاؤدیا، سی آئی ڈی آخرکیوں بند ہورہا ہے

    بھارتی ٹیلی ویژن پر سب سے طویل عرصے تک نشر ہونے والے کرائم فکشن شو ’سی آئی ڈی ‘ کو بالاخر ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے ، شو کی آخری قسط 27 نومبر کو نشر کی جائے گی ۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 20 سال سے زائد عرصے سے عوام میں مقبول اس شو کو بند کرنے کا فیصلہ اچانک لیا گیا ہے، جس کی وجہ سے اس کے مداحوں میں مایوسی پائی جارہی ہے، یہ شو اب تک 1 ہزار 5 سو46 اقساط مکمل کرچکا ہے ۔

    یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ شو کی آخری قسط 27 نومبر کو آن ایئر کی جائے گی جس کے بعد ناظرین اس شو کی کوئی بھی نئی قسط دوبارہ نہیں دیکھ سکیں گے۔

    سی آئی ڈی کی مرکزی کاسٹ میں اے سی پی پرادھیومن، سینئر انسپکٹر (ایس آئی) ابھیجیت اور دیا ناظرین میں مقبول ماتے جاتے ہیں۔یہ کردار اداکار شیواجی ستم، اداکار شریواستو اور اداکار دیاآنند شیٹی نے ادا کیے ہیں۔ بیس سال سے زائد عرصے میں کئی نئے کردار اس شو کا حصہ بنتے رہے اور رخصت ہوتے رہے لیکن یہ تینوں کردار ہمیشہ اس کا حصہ رہے۔

    سی آئی ڈی کے چیف اے سی پی پراھیومن کا ڈائیلاگ ’ پتا لگاؤ دیا‘ شائقین میں اس قدر مقبول ہوا کہ عوامی بول چال کا حصہ بن گیا ہے۔یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل اس شو کو بند کیا گیا تھا ، تاہم پبلک ڈیمانڈ کے باعث اسے واپس آن ایئر کیا گیا۔

    سی آئی ڈی کا آغاز 1998 میں سونی ٹیلی ویژن پر ہوا تھا۔20 سال سے زائد عرصے سے جاری اس پروگرام میں ایسی سینکڑوں کہانیاں سامنے آئیں جنہیں خوب پسند کیا گیا۔حال ہی میں پروگرام کے 20 سال مکمل ہونے پر ایک شاندار ایونٹ بھی منعقد کیا گیا تھا جس میں پوری ٹیم نے شرکت کی تھی۔

    شو کے اداکار دیاآنند شیٹی نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سی آئی ڈی کی نشریات ختم ہونے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ حقیقت ہے، ہمیں حال ہی میں اس کے بارے میں پتا چلا جس کے بعد 4 سے 5 دن قبل ہم نے پروگرام کی شوٹنگ بند کردی، 27 اکتوبر کو نشر ہونے والی قسط آخری ہوگی‘۔

    آنند شیٹی کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم شو کی شوٹنگ کررہے تھے اور اگر یہ جاری رہتی تو اس کے 21 سال بھی مکمل ہوجاتے لیکن پروڈیوسر نے اچانک ہی بتایا کہ اب شو بند کیا جارہا ہے، میں اپنے کردار دیا کو خوب یاد کروں گا، لیکن ہمیں ناظرین کے لیے بےحد دکھ ہورہا ہے، ہم ایک خاندان کی طرح تھے، ہم ایک دوسرے کو بےحد یاد کریں گے کیوں کہ یہ ہمارے دوسرے گھر کی طرح تھا‘۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چینل کے ساتھ ہوئے چند مسائل کے باعث سی آئی ڈی ختم کیا جارہا ہے۔

    اس شو کی ہدایات بی پی سنگھ اور نندو کیل نے دی، جبکہ پروڈکشن بھی بی پی سنگھ نے ہی کی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سی آئی ڈی کو حتمی طور پر بند کیا جارہا ہےتاہم بی پی سنگھ پر امید ہیں کہ جلد ہی وہ اس تاریخ ساز شو کی پراڈکشن دوبارہ شروع کرانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

  • کراچی ،فائرنگ کے واقعات میں6 افراد جاں بحق

    کراچی ،فائرنگ کے واقعات میں6 افراد جاں بحق

    کراچی : مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں چھ افراد جاں بحق اور مبینہ پولیس مقابلے میں ایک ملزم مارا گیا۔ پولیس کے مطابق کورنگی میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا ۔

    منگھوپیر کواری کالونی میں فائرنگ سے دو افراد جان کی بازی ہار گئے۔ لیاری کلاکوٹ میں فائرنگ کے واقعے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

    لانڈھی گلشن بونیر میں فائرنگ سے حیدر خان نامی شخص جان بحق ہوگیا جبکہ اس کے ساتھ موجود تین کمسن بچے زخمی ہوگئے ۔

    ناظم آباد مجاہد کالونی میں جھگڑے کے دوران سی آئی ڈی اہلکار نوید کی فائرنگ سے عطا اللہ نامی شخص زندگی کی بازی ہار گیا۔نارتھ ناظم آباد میں پولیس مقابلے میں ایک ملزم مارا گیا، جبکہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

  • رینجرز نے گینگ وار کے 5، پولیس نے ٹی ٹی پی کے 4 دہشت گرد مار گرائے

    رینجرز نے گینگ وار کے 5، پولیس نے ٹی ٹی پی کے 4 دہشت گرد مار گرائے

    کراچی: شہر کے نواحی علاقے ملیرمیں رینجرز سے مقابلے میں لیاری گینگ وار کے نامی گرامی ملزم شیرازکامریڈ اوریوسف پٹھان سمیت پانچ ملزمان ہلاک جبکہ منگھو پیرمیں پولیس مقابلے کے دوران کالعدم تنظیم کے چاردہشت گرد مارے گئے ۔

    تفصیلات کے مطابق علی الصبح ملیرندی کے قریب رینجرز نے گینگ وار کے ٹھکانے پرکاروائی کی۔ ترجمان رینجرز کے مطابق خفیہ اطلاع پرملزمان کے گرد گھیرا ڈالا تو گینگ وار کارندوں نے فائرنگ کردی۔ جوابی کاروائی میں لیاری گینگ وارکے پانچ انتہائی مطلوب کارندے مارے گئے۔

    کاروائی میں گینگ وار کے دو اہم کمانڈرشیرازعرف کامریڈاوریوسف پٹھان بھی نشانہ بنےجبکہ دیگرتین کارندوں میں اکبرملیری، خالدلاشاری اورگلاب حسن عرف پیرو شامل ہیں، ہلاک ہو نے والے افراد دہشتگردی، قتل و غارت گری، بھتہ خوری سمیت سنگین جرائم میں ملوث تھے اورملزمان کے قبضے سے بھاری اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

    اس سے قبل رات گئے منگھو پیر میں کالعدم تحریک طالبان کے دہشت گرد سی آئی ڈی پولیس کی شکنجے میں پھنس گئے۔پولیس کے مطابق منگھو پیر کے علاقے غازی ٹاوٴن میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پرکارروائی کی گئی۔

    کاروائی کے دوران دہشت گردوں نے پولیس پرفائرنگ کردی۔ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تحریک طالبان کے چاردہشت گرد ہلاک ہوئے۔ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، ہلاک دہشتگردوں کا تعلق تحریک طالبان شیرزمان گروپ سے بتایا جاتا ہے۔

  • کارکردگی کی بہتری کیلئے سی آئی ڈی کی تشکیل نو کا فیصلہ

    کارکردگی کی بہتری کیلئے سی آئی ڈی کی تشکیل نو کا فیصلہ

    کراچی : آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی  نے سی آئی ڈی کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اس کی تشکیل نو کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرائم انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی پر محکمہ پولیس کے اعلٰی حکام نے نوٹس لےلیا۔

    آئی جی سندھ نے ادارے کو مستحکم اور مضبوط بنانے کا بیڑا اٹھا لیا۔ ذرائع کے مطابق سی آئی ڈی کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے پہلے کئی بار اکھاڑ پچھاڑ کی گئی اور نئے سیل بنائے گئے ہیں ۔

    ایس پی چوہدری اسلم کے دور میں صرف سی آئی ڈی کی کارکردگی بہتر نظر آئی۔ اس وقت شہر میں پانچ سی آئی ڈی سیل قائم ہیں لیکن کارکردگی صفر ہے ۔

    سی آئی ڈی پردہشت گردوں کی سرکوبی کی بجائے عام شہریوں سے لوٹ ما رکرنےکاالزام ہے ۔

    سی آئی ڈی کا نام تبدیل کرکے سی ٹی ڈی(کاونٹر ٹیریزم ڈپارٹمنٹ) رکھا جارہا ہے،لیکن شہریوں کا سوال ہے کہ کیا نام بدلنے سے کام بدل جائے گا؟

  • چوہدری اسلم کی شہادت کوایک برس بیت گیا

    چوہدری اسلم کی شہادت کوایک برس بیت گیا

    دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کراچی پولیس کی فرنٹ لائن شخصیت ایس پی چوہدری اسلم کو خود کش حملے میں شہید ہوئے 1 سال بیت گیا تحریک طالبان پاکستان نے ان پرحملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    دہشتگردوں کیلئےدہشت کی علامت ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر گزشتہ سال عیسیٰ نگری سے متصل لیاری ایکسپریس وےکے انٹری پوائنٹ پرپونے پانچ بجے شام کے قریب خودکش حملہ ہوا تھا۔

    دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی گئی، دھماکے نے ان کی گاڑی کو تباہ کردیا ، اس حملے میں چوہدری اسلم کے ڈرائیور اورگن بھی شہادت پائی، حملے میں بارہ اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

    حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے قبول کرلی، اس موقع پراس وقت کے ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس موجود بم پروف گاڑی کچھ روز قبل بننے کے لیئے دی گئی تھی اس لئے اس وقت ان کے پاس بم پروف گاڑی نہیں تھی۔

    اپنی شہادت سے چودہ پندرہ گھنٹے پہلے ، چوہدری اسلم اور ان کی ٹیم نے ایک کارروائی میں طالبان کے تین دہشتگرد ہلاک کئے تھے۔ چوہدری اسلم پراس سے پہلے بھی حملے ہوچکے ہیں۔ ایک خطرناک حملہ ان کے گھر پر بھی ہوا تھا، لیکن ایکسپریس وے دھماکا ان کے لئےجان لیوا ثابت ہوا۔

    چوہدری اسلم کی شہادت کے دوررس اثرات مرتب ہوئے جن میں سب سے اہم تحریکِ طالبان پاکستان کے خلاف ملک میں پہلی ایف آئی آر کا درج ہونا تھا۔

    تفتیشی افسر نیاز احمد کھوسو کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آورکا ہاتھ شناخت کیلئے نادرا بھجوایا گیا، نشانات کی مدد سے حملہ آور کے کوائف سامنے آگئے جن کے مطابق حملہ آور نعیم اللہ قبائلی علاقہ جات سے تعلق رکھتا تھا اس کی عمر چھبیس سال تھی اور وہ کراچی کے علاقے قصبہ کالونی میں رہائش پذیر تھا۔ اس کے گھر والوں کے مطابق حملے والے دن وہ صبح سے ہی گھر سے غائب تھا۔

    دھماکےمیں شہید ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے پسماندگان میں بیوہ، تین بیٹے اور ایک بیٹی کو سوگوارچھوڑا تھا، ان کی بیوہ کےمطابق چوہدری اسلم بچوں کو ٹیوشن چھوڑنے جارہے تھے کہ ہیڈ آفس سے فون آگیا جس کو سنتے ہی وہ فوراً گھر سے روانہ ہوئے اور پھر ان کی شہادت کی خبرآئی۔

    انیس سو تریسٹھ میں ایبٹ آباد کے محلے ارغشال میں پیدا ہونے والے ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے ابتدائی تعلیم آبائی علاقے میں حاصل کی، انیس سو چوراسی میں بطوراسسٹنٹ سب انسپکٹرپولیس میں بھرتی ہو ئے، اسلم خان کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی و فوجی شہرایبٹ آباد سے تھا لیکن دوستوں نے ان کے لباس اورچال ڈھال کی وجہ سے انہیں چو ہدری کہنا شروع کیا اور پھر یہ نام ان کے ساتھ ایسا جڑا کہ وہ چو ہدری اسلم کے نام سے ہی پہچانے جانے لگے۔

    جرائم پیشہ افراد اوردہشت گردوں کے خلاف سینہ سِپرچوہدری اسلم نو ے کی دہائی میں متعدد تھانو ں کے ایس ایچ او بھی رہے، سی آئی ڈی کی تفتیشی کمیٹی کی سربراہی کا منصب انہو ں نے دو ہزاردس میں سنبھالا۔ اس دوران ان کے گھرپرخود کش حملہ بھی کیا گیا لیکن وہ محفوظ رہے، ان کے گھر پرہونے والےحملے کی ذمہ داری المختار گروپ نے قبول کی تھی۔،

    جناح اسپتال کراچی کے شعبہ حادثات کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق چوہدری اسلم کو حملے میں سر، چہرے،سینے، پیٹ اور ٹانگوں پرکاری زخم آئے اس کے علاوہ ان کے جسم سے کچھ پلاسٹک اوردھاتی ذرات میں بھی ملے تھے۔

    حکومت سندھ کا چوہدری اسلم کے اہل خانہ کے لئے دوکروڑ روپے کا اعلان کیا ہے، واقعے میں شہید ہونے والے دیگر اہلکاروں کےلواحقین کو بیس بیس لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

    کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے قریب لیاری ایکسپریس وے پردہشت گرد کارروائی میں ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اوران کے ساتھیوں کی شہادت کی خبر کو بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں جگہ دی گئی، بی بی سی ، وائس آف امریکا اور جرمن ریڈیو ڈوئچے ویلے پر کراچی دھماکے اورچوہدری اسلم کی شہادت کو اہم واقعہ اور بڑا نقصان قرار دیا گیا ہے۔

    چوہدری اسلم پراس سے پہلے پانچ ناکام حملے ہو چکےتھےاوردہشت گرد اپنی چھٹی کوشش میں چوہدری اسلم کی جان لینے میں کامیاب ہوگئے۔

    سندھ پولیس نے آج اپنے دلیراورفرض شناس افسر کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے مزارِ قائد پرایک تقریب کا انعقاد کیا ہے جس میں پولیس حکام کے ہمراہ سول سوسائٹی بھی شرکت کرے گی۔

    چوہدری اسلم نے اپنی زندگی کا آخری انٹرویو اے آر وائی نیوز کو دیا تھا۔

  • کراچی میں سی آئی ڈی کا کاروائی، طالبان کے دو دہشت گرد ہلاک

    کراچی میں سی آئی ڈی کا کاروائی، طالبان کے دو دہشت گرد ہلاک

    کراچی: کالعدم تحریک طالبان کے دہشت گردخان زمان کی گرفتاری کیلئے سی آئی ڈی پولیس کے چھاپے جاری ہیں کارروائی کے دوران خان زمان کے دوساتھی مارےگئے۔

    سی آئی ڈی پولیس کراچی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کےدہشت گردخان زمان کی گرفتاری کیلئےچھاپے مارے جارہے ہیں۔

    دہشت گرد خان زمان نے پشاور کے بعدکراچی میں دہشت گردی کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔انچارج سی آئی ڈی سیل علی رضا کے مطابق دہشت گرد خان زمان اوراس کےساتھی بلوچستان سےکراچی میں داخل ہوناچاہتےتھے،خفیہ اطلاع پرناردرن بائی پاس کےقریب کارروائی میں خان زمان کے دو ساتھی مارےگئے ہیں جبکہ دہشت گرد کمانڈرخان زمان اور اسکے ساتھی فائرنگ کرتےہوئے فرارہوگئے۔

    پولیس کے مطابق خان زمان کراچی میں دہشت گرد کارروائیوں کا ماسٹرمائنڈ ہے۔ وہ انسپکٹرشفیق تنولی کے قتل،رینجرزپر بم حملے اور اغواکی وارداتوں میں بھی ملوث ہے۔

  • کراچی: سی آئی ڈی اور رینجرز کی کاروائیوں، کالعدم تنظیم کے کارکنوں سمیت سات ہلاک

    کراچی: سی آئی ڈی اور رینجرز کی کاروائیوں، کالعدم تنظیم کے کارکنوں سمیت سات ہلاک

    کراچی: کراچی میں سی آئی ڈی پولیس اور رینجرز کی مختلف کارروائیوں میں کالعدم تحریک طالبان کے پانچ دہشت گردوں سمیت سات ملزمان مارے گئے ہیں۔

    کراچی کے علاقے ماڑی پور میں سی آئی ڈی پولیس نے دہشت گردوں کی اطلاع پرکارروائی کی۔ جس میں دو دہشتگرد مارے گئے۔ پولیس کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان کےخان زمان گروپ سےتھا، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور دیگر سامان برآمد کرلیا گیا ہے، جبکہ ان کے دیگر ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    دوسری جانب گھگر پھاٹک کے قریب رینجرز سے مقابلے میں تین ملزمان ہلاک ہوگئے۔ رینجرز ترجمان کےمطابق ملزمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    لیاری میں نیازی چوک کے قریب پولیس اور رینجرز کی مشترکہ کارروائی میں گینگ وار کے دو کارندے مارے گئے۔ ملزمان قتل اور بھتہ خوری کی متعدد وارداتوں ملوث تھے۔

  • کراچی ،مبینہ مقابلے میں کالعدم تنظیم کے تین کارندے ہلاک

    کراچی ،مبینہ مقابلے میں کالعدم تنظیم کے تین کارندے ہلاک

    کراچی: شہر قائد کےعلاقے منگھوپیر میں سی آئی ڈی کے مبینہ مقابلے میں کالعدم تنظیم کے تین کارندے ہلاک ہوگئے۔

    سی آئی ڈی گارڈن کے انچارج علی رضا کے مطابق منگھو پیرغازی گوٹھ کے علاقے میں مبینہ مقابلے کے دوران کالعدم تنظیم کے تین کارندے مارے گئے،ہلاک ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے افراد پولیس پر حملوں سمیت دہشت گردی کی متعد د وارداتوں میں ملوث تھے۔

  • ایبٹ آباد میں دہشت گردوں کو پناہ دینے والا افغان باشندہ گرفتار، اسلحہ برآمد

    ایبٹ آباد میں دہشت گردوں کو پناہ دینے والا افغان باشندہ گرفتار، اسلحہ برآمد

    ایبٹ آباد: سی ٹی ڈی پولیس کی جانب سے کی جانے والی کاروائی میں دہشت گردوں کو پناہ دینے والا افغان باشندہ گرفتار، پولیس نے ایک لیب ٹاپ، موبائل فون اوراسلحہ برآمد کرلیا۔

    ڈی آئی جی ہزارہ اختر حیات گنڈاپور اور ایس پی سی ٹی ڈی اعجاز احمد نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ سی ٹی ڈی نے گزشتہ رات نواں شہر میں خفیہ اطلاعات پر کاروائی کرتے ہوئے افغان باشندہ محین برام کو گرفتار کر لیا جبکہ اس کا دوسرا ساتھی افغانی حاجی خان موقع سے پہلے ہی فرار ہو گیا، دونوں افغان باشندے کرایہ کے مکان میں رہائش پزیر تھے، یہ دونوں غیر ملکی اپنے ہاں دہشت گردوں کو پناہ دیتے تھے جو ملک کے دیگر حصوں میں جاکر بم دھماکے کرتے تھے۔

    ایس پی کا کہنا تھا کہ ملزم کے دیگر ساتھی فرار ہوئے ہیں جن کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہےملزم سے ایک لیب ٹاپ، موبائلز، سمیں اور اسلحہ برآمد کیا ہے۔