Tag: cinema

  • وبا کے دور میں سینما میں فلم دیکھنے کا انوکھا طریقہ متعارف

    وبا کے دور میں سینما میں فلم دیکھنے کا انوکھا طریقہ متعارف

    کرونا وائرس شروع ہوتے ہی سینما گھر بند ہوئے تو بڑی اسکرین پر فلمیں دیکھنے کے شوقین افراد دل مسوس کر گھر بیٹھ گئے۔

    اب ایک سال بعد اکثر ممالک میں سینما گھر کھل چکے ہیں لیکن اس کے لیے سخت احتیاطی تدابیر اپنانی لازمی ہیں، جیسے پورا وقت ماسک پہنے رکھنا اور سماجی فاصلہ رکھنا۔

    سینما انتظامیہ کو بھی صرف 50 فیصد ہال بک کرنے کا پابند کیا گیا ہے، تاہم اب جاپان کے ایک سینما نے اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک انوکھا طریقہ متعارف کروا دیا۔

    جاپان کے اس سینما نے باکس سیٹ متعارف کروائی ہے۔ اس سیٹ کے دونوں طرف لکڑی کی پارٹیشن لگائی گئی ہے، جبکہ وہاں سامان رکھنے کی جگہ بھی موجود ہے۔ یہ سیٹ سائز میں بھی عام سیٹ سے بڑی ہے۔

    سیٹ پر ایک ہی شخص بیٹھ سکے گا اور یہ سیٹ کم اور پرائیوٹ باکس زیادہ محسوس ہورہا ہے۔

    سینما کی ویب سائٹ پر کہا گیا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ محفوظ ماحول میں فلم سے لطف اندوز ہوں اس لیے ہم نے یہ باقاعدہ پرائیوٹ روم جیسی سیٹ متعارف کروائی ہے۔

    باکس سیٹ کی تصویر سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہی ہے جبکہ فلم دیکھنے کے شوقین افراد بھی اسے دیکھ کر بے حد پرجوش ہورہے ہیں۔

  • کرونا وبا ختم ہوتے ہی شائقین سینما گھروں کا رخ کریں گے: ہمایوں سعید

    کرونا وبا ختم ہوتے ہی شائقین سینما گھروں کا رخ کریں گے: ہمایوں سعید

    کرونا وائرس کی وبا نے جہاں دنیا کے ہر شعبے کو متاثر کیا ہے وہیں فلم انڈسٹری کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے، خصوصاً پاکستانی فلم انڈسٹری جو اس وقت اپنی بحالی کے مرحلے میں تھی اس وبا کے دوران خاصی متاثر ہوئی۔

    معروف اداکار و پروڈیوسر ہمایوں سعید نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کرونا وائرس کی وبا ختم ہونے کے بعد جب سینما گھر کھلیں گے تو شائقین ضرور واپس آئیں گے۔

    ہمایوں سعید کا کہنا تھا کہ گزشتہ 5 سال سے پاکستانی فلم انڈسٹری کی تعمیر نو جاری تھی، نئے سینما گھر کھل رہے تھے، سرمایہ کار اس طرف راغب ہورہے تھے لیکن کرونا وبا کی وجہ سے ان کوششوں کو خاصا دھچکا پہنچا۔

    انہوں نے کہا کہ اس پورے عرصے کے دوران لوگوں نے سینما گھروں کو بہت مس کیا ہے لہٰذا سینما کھلتے ہی وہ ضرور واپس آئیں گے۔

    ہمایوں کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران نیٹ فلکس اور امیزون پرائم پر ویب سیریز اور مختلف قسم کا مواد دیکھنے کا رجحان بے حد بڑھ گیا ہے، لیکن تب بھی سینما دیکھنے کے لیے فیملی کے ساتھ باہر نکلنا اور درجنوں افراد کے ساتھ بڑی اسکرین پر فلم دیکھنا یہ وہ جادو ہے جو کسی صورت گھر بیٹھے حاصل نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ ان پلیٹ فارمز کی مقبولیت مزید بڑھتی جائے گی اس کے باوجود سینما کی جگہ کوئی نہیں لے سکے گا۔

    ہمایوں سعید نے بتایا کہ سینما گھر کھلتے ہی وہ خود بھی بھرپور انداز میں واپسی کریں گے۔ ان کی فلم لندن نہیں جاؤں گا 60 فیصد تیار ہے، اس کی 40 فیصد شوٹنگ لندن میں ہونی تھی لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے لندن بند ہوگیا۔

    ان کے مطابق جون جولائی تک جیسے ہی لندن میں لاک ڈاؤن ختم ہوگا وہ اس فلم کی شوٹنگ مکمل کریں گے اور ستمبر تک اس فلم کو ریلیز کردیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں ان کی مزید فلموں کے اسکرپٹس بھی تیار ہیں جن کی شوٹنگ سال رواں کے وسط میں شروع کردی جائے گی۔

  • سعودی عرب میں ایک اور سینما گھر کا افتتاح

    سعودی عرب میں ایک اور سینما گھر کا افتتاح

    ریاض: سعودی عرب میں ایک اور سینما گھر کا افتتاح کردیا گیا، مملکت کے بیشتر علاقوں میں سینما گھر کھولنے پر کام جاری ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی حفر الباطن کمشنری میں ترقیاتی امور کے نگران اعلی ماجد القرینی نے المکان مال کمپلیکس میں پہلے سینما کا افتتاح کیا ہے۔

    تقریب میں سرکاری اداروں کے عہدیدار کثیر تعداد میں موجود تھے، اس موقع پر القرینی نے سینما گھر اور اس کے ہالز کا دورہ کیا جبکہ انہیں نئے سینما گھر سے متعلق تمام تفصیلات بتائی گئیں۔

    پروگرام معیاری زندگی کے ترجمان مزروع بن صلاح کے مطابق مملکت کے دیگر علاقوں کی طرح حفر الباطن میں بھی سینما گھر کھولا گیا ہے، مملکت کے بیشتر علاقوں میں سینما گھر کھولنے پر کام جاری ہے۔

    اس سے قبل تبوک میں بھی سینما گھر کا افتتاح کیا جا چکا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو تفریح کا سامان مہیا کرنے کے لیے دیگر علاقوں میں بھی سینما گھر کھولے جائیں گے۔

    معیاری زندگی پروگرام کا بنیادی مقصد زندگی کے معیار کو بلند کرنا اور مملکت کے تمام علاقوں میں سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو سیر و سیاحت اور تفریح کے متوازن مواقع فراہم کرنا ہے۔

  • شارجہ میں ڈرائیو ان سینما

    شارجہ میں ڈرائیو ان سینما

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے شہر شارجہ میں ڈرائیو ان سینما کھلنے جارہا ہے جس میں فلم بین اپنی گاڑیوں میں بیٹھ کر فلم سے محظوظ ہو سکیں گے۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے جلد ختم ہو جانے کے تاحال کوئی آثار نظر نہیں آرہے، اس لیے مستقبل قریب میں سینما گھروں کے دوبارہ کھلنے کا بھی کوئی امکان نہیں، اسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اماراتی حکام نے ڈرائیو ان سینما کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کے شہر شارجہ میں یہ نیا سینما یکم جولائی سے نئے تفریحی مقام مدار میں کھل رہا ہے اور اربن انٹرٹینمنٹ کے اشتراک سے لانچ کیا جا رہا ہے جو آؤٹ ڈور اسکریننگ کا انعقاد کرنے والی دبئی کی کمپنی ہے۔

    مذکورہ سینما میں رات 8 بجے سے فلمیں دکھائی جائیں گی، امارات میں کرونا وائرس اور اس کے حالات کے پیش نظر یہ دوسرا ڈرائیو ان سینما لانچ ہونے جا رہا ہے۔

    اس سے قبل گذشتہ ہفتے واکس سینیماز نے بھی دبئی کے مال آف ایمریٹس میں ڈرائیو ان تھیٹر لانچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • جدہ اور ریاض کے بعد دمام میں بھی عوام کیلئے سینما گھر کھل گئے

    جدہ اور ریاض کے بعد دمام میں بھی عوام کیلئے سینما گھر کھل گئے

    ریاض: سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے میڈیا نے مشرقی شہر دمام میں پہلے سینیما گھر کا افتتاح کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمدبن سلمان بن عبدالعزیز کے ویژن 2030 کے تحت مشرقی گورنری کے شہر دمام میں بھی عوام کو معیاری تفریح فراہم کرنے کےلیے پہلے سینما گھر کا افتتاح کردیا گیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی آڈیو ویژول میڈیا جنرل اتھارٹی کے سربراہ نے دمام کے لولو مال پہلے سینما کاافتتاح کیا ، اس موقع پر شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

    رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں 2019 سے 2020 کے دوران پانچ سینیما گھر کھولے جائیں گے جبکہ چھٹا سینما 2021 میں کھولا جائے گا، جن میں سے پہلا ریڈ سی مال کمپلیکس میں کھولا گیا جبکہ الاندلس مالک، اسٹار ایونیو، ابحر مال اور المسرۃ مال میں چار سینیما گھر کھولے جائیں گے۔

    جدہ کے ریڈ سٹی مال میں بنائے جانے والے وی او ایکس سینیما میں 12 اسکرینیں نصب کی گئیں جبکہ الاندلس میں 27، اسٹار ایونیو میں 9 اسکرینیں لگائیں جائیں گی، رواں سال کے آخر تک تین سینیما گھروں کا افتتاح کیا جائے گا۔

    عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق آئندہ برس ابحرل مال میں 11 اسکرینوں اور المسرۃ مال میں 6 اسرکین والے سینیما گھر قائم کیے جائیں گے۔

    العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سینیما کا افتتاح مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے چھ بجے ہوا، وی او ایکس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے اعلان کیا کہ اُن کا گروپ آئندہ پانچ برسوں میں 600 سینیما گھر قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کے لیے 5 ارب 33 کروڑ ڈالر کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی حکومت وژن 2030 کے تحت مسلسل روشن خیالی کی طرف گامزن ہے، اس ضمن میں خواتین کو نہ صرف خود مختار بنایا جارہا ہے بلکہ انہیں ملازمتوں کے مواقع بھی فراہم کیے جارہے ہیں۔

  • پاکستان کا بھارتی فلموں کے بائیکاٹ کا اعلان

    پاکستان کا بھارتی فلموں کے بائیکاٹ کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی مواد کا بائیکاٹ کر دیا، ملکی سنیما گھروں میں اب بھارتی فلمیں نہیں چلیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی دراندازی اور پروپیگنڈے کے بعد پاکستان نے بھارتی فلموں کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔

    وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنے ٹیوٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی بھارتی فلم اب ریلیز نہیں ہو گی۔

    وزیراطلاعات نے پیمرا کو بھی ہدایت کی ہے کہ بھارت میں بننے والے اشتہارات پر ایکشن لے جو پاکستان میں چلتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر کے علاقے میں دراندازی کی کوشش پر پاک فضائیہ نے بروقت ردعمل دیتے ہوئے دشمن کے طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بھارتی طیاروں کی دراندازی پر قومی سلامتی سے متعلق اجلاس ہوا تھا، اجلاس میں عسکری حکام، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک شریک ہوئے تھے۔

    اجلاس میں بھارتی موقف کو ردر کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا تھا کہ بھارتی طیاروں کی دراندازی کے جواب میں کارروائی کے لئے پاکستان وقت اور جگہ کا انتخاب خود کرے گا۔

    اجلاس میں پوری قوم کو اعتماد میں لینے کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا تھا، اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس اسٹاف کمیٹی ،تینوں افواج کےسربراہان کی شرکت کریں گے جبکہ وزرائےخارجہ، دفاع، خزانہ اور دیگر سول و ملٹری حکام بھی شریک ہوں گے۔

  • پاکستانی فلموں‌ کو سعودی عرب میں ریلیز کی اجازت

    پاکستانی فلموں‌ کو سعودی عرب میں ریلیز کی اجازت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے اپنے ملک میں پاکستانی فلمیں ریلیز کرنے کی اجازت دے دی۔

    اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ حکومت شوبز کی صنعت کو ترقی دینے کے لیے پرامید ہے، ہم آئندہ2سال میں  فلمی صنعت کومنافع بخش بنادیں گے۔

    فواد چوہدری نے سمندر پار پاکستانیوں کو پیش کش کی کہ وہ فلمی صنعت اور ڈرامہ انڈسٹری میں سرمایہ کاری کریں، ان شعبوں میں پیسہ لگانے والے افراد کو مایوسی نہیں ہوگی۔

    یاد رہے 7 ستمبر کو سعودی عرب کے وزیر اطلاعات ڈاکٹرعوادبن صالح سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے تھے ، اُن کا استقبال وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب میں پہلے پاکستانی انٹرنیشنل میوزک کنسرٹ کا شان دار انعقاد، شائقین کی بڑی تعداد میں شرکت

    سعودی وزیر اطلاعات نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور انہیں ولی عہد شاہ سلمان کا خصوصی پیغام بھی پہنچایا۔ ملاقات میں سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کے مسائل پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    سعودی وزیر نے اپنے ملک میں قید پاکستانیوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ حکومت مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستانی بھائیوں کے ساتھ رہے گی۔

    ڈاکٹر عواد بن صالح نے مختلف شعبوں میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی اور کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات منفرد نوعیت کے ہیں، حکومتی سطح پر رابطوں میں اضافے سے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات میں سعودی وزیر اطلاعات نے مختلف شعبوں میں ہرممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔

    یہ بھی پڑھیں: بلاک بسٹر فلم بلیک پینتھر کے ساتھ سعودی عرب میں سینما کی واپسی

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں 80 کی دہائی کے آغاز تک فلموں کی نمائش ہوتی تھی مگر سینما کو شریعت اور معاشرتی اقدار کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے مکمل طور پر ختم کردیا گیا تھا۔

    سعودی حکومت نے گزشتہ برس روشن خیالی سے متعلق پروگرام ویژن 2022 کا اعلان کیا جس کے ساتھ سینما کی واپسی ہوئی، خواتین کو ڈرائیونگ کرنے اور اسٹیڈیم جاکر میچ دیکھنے کی اجازت بھی دی گئی۔

  • ’بلیک پینتھر‘ سعودی عرب میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی پہلی فلم

    ’بلیک پینتھر‘ سعودی عرب میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی پہلی فلم

    ریاض: سعودی عرب میں 35 سال بعد پہلا سنیما کھولا جارہا ہے اور اس میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی پہلی ’بلیک پینتھر‘ ہوگی۔

    سعودی عرب میں گزشتہ 35 سال کی پابندی کے بعد ملک میں پہلا سنیما گھر 18 اپریل کو کھول دیا جائے گا جس میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی پہلی فلم بلیک پینتھر ہوگی۔

    فلم کی ٹکٹوں کی فروخت کا آغاز کردیا گیا ہے جسے لوگوں کی جانب سے بے حد پذیرائی مل رہی ہے۔

    دارالحکومت ریاض میں کنگ عبداللہ فنانشل ڈسٹرکٹ میں واقع یہ پہلا سینما مرد و خواتین دونوں کے لیے ہے۔

    سعودی حکومت کا ارادہ ہے کہ اگلے 5 برسوں میں ملک کے 15 شہروں میں 30 سے 40 سنیما گھر کھولے جائیں گے۔

    گو کہ یہ ملک میں کھولا جانے والا پہلا سنیما نہیں ہے۔ 35 برس قبل بھی ملک میں سنیما موجود تھے تاہم وہ صرف مردوں کے لیے مخصوص تھے۔ علاوہ ازیں گھروں میں نجی طور پر بڑی اسکرین لگا کر فلموں کی اسکریننگ کا اہتمام کیا جاتا تھا۔

    اس مختصر سی سنیما انڈسٹری کو 35 سال قبل ممنوع قرار دے کر اس پر پابندی عائد کردی گئی۔

    ان 35 سالوں میں بھی فلم اور ڈاکیومینٹری بنانے کی کوششیں جاری رہیں تاہم اب ملک میں ایک بار پھر باقاعدہ طور پر سنیما انڈسٹری کو بحال کردیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی سینما گھروں میں ایرانی فلموں کی نمائش کا فیصلہ

    پاکستانی سینما گھروں میں ایرانی فلموں کی نمائش کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاک بھارت کشدگی کے باعث انڈین فلموں پر عائد ہونے والی پابندی کے بعد ناظرین کو انٹرٹینمنٹ فراہم کرنے کے لیے پاکستانی سینما گھروں میں ایرانی فلموں کی نمائش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی فلموں کی ملک میں پابندی عائد ہونے کے بعد پاکستانی فلم انڈسٹری کو مالی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے بعد اس سینما گھروں کی شان و شوکت کو برقرار رکھنے کے لیے ایرانی فلمیں نمائش کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے قومی ادارہ برائے لوک اور روایتی ورثہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فوزیہ سعید نے کہا کہ ایران کی وہ فلمیں جو ثقافتی انداز میں پاکستانی معاشرے سے قریب تر ہیں، وہ سینما گھروں میں نمائش کی حقدار ہیں تاکہ اس سے ہمارے ناظرین لطف اندوز ہوسکیں۔


    پڑھیں: ’’ فلم اے دل ہے مشکل کی ریلیز، بھارتی انتہا پسندوں نے 5 کروڑ مانگ لیے ‘‘


    انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ’’ایرانی فلموں کو دنیا بھر میں زبردست پذیرائی مل رہی ہے اور پاکستان کے ناظرین بھی ان کو بے حد پسند کریں گے‘‘۔

    مقامی سینما کے مارکٹنگ مینیجر مہسن یاسین نے اس فیصلے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہمیں ایرانی فلموں کی نمائش کا تجربہ ضرور کرنا چاہیں گے، کیوں کہ فلمیں ثقافتی تبادلے کا بہترین ذریعہ ہیں’۔


    مزید پڑھیں: ’’ جے پور فلم فیسٹیول میں تین پاکستانی فلموں کی نمائش کا فیصلہ ‘‘


    اُن کا کہنا تھا کہ ‘اس پلیٹ فارم کے ذریعے ایرانی قونصلیٹ کے محکمہ ثقافت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ثقافتی پروگرام کے تبادلے کے تحت ہماری مدد کریں، اور پاکستان میں ایرانی فلموں کی ریلیز کے لیے ایرانی پروڈیوسرز سے ہمارا رابطہ ممکن بنائیں’۔

    یاد رہے پاک بھارت کشیدگی کے بعد ہندو انتہاء پسندوں کی پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں اور اُن کی فلموں کی ریلیز روکنے کے بعد ملکی فنکار وطن واپس آگئے تھے تاہم جن فلموں میں انہوں نے کام کیا اُن کے پروڈیوسرز کو بھارت میں سخت تنقید کا نشانہ اور ریلیز کے لیے مشروط اجازت دی گئی جس کے تحت وہ ایک خطیر رقم فوجی فنڈ میں جمع کروائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں: ’’ بھارتی چینلز غیر قانونی طور پر دکھائے جانے پر پابندی عائد  ‘‘


    بعدازاں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور قابض فوجیوں کی بربریت کو دیکھتے ہوئے سینما گھروں کے مالکان نے بھارتی فلمیں ہٹانے کا اعلان کیا تھا تاہم بعد پیمرا نے بھی تمام بھارتی چینل بند کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے انہیں مستقل بند کروادیا گیا۔

  • بچوں کے لیے تھری ڈی کا استعمال نقصان دہ

    بچوں کے لیے تھری ڈی کا استعمال نقصان دہ

    فرانس میں صحت سے متعلق نگراں ادارے نے کہا ہے کہ چھ برس سے کم عمر کے بچوں کو تھری ڈی اشیا کی استعمال کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

    ادارے کا مزید کہنا تھا کہ ان اشیا تک 13 برس کی عمر میں رسائی نسبتاً محفوظ ہے۔

    ادارے کی جانب سے ییہ ہدایت ساکت عکس بنانے والی آنکھوں پر تھری ڈی کے ممکنہ اثرات کی تحقیق کے بعد جاری کی گئی ہے۔

    بعض دیگر ممالک نے بھی ممالک نے حال ہی میں تھری ڈی کے استعمال کے بارے میں ہدایات جاری کی ہیں۔

    ادارے کے مطابق تھری ڈی یا سہ جہتی اثرات کو سمجھنے کے لیے پہلے آنکھیں کسی بھی عکس کو ایک ہی وقت میں دو مختلف جگہوں پر دیکھتی ہیں جس کے بعد دماغ اس عکس کو ایک تصویر کی شکل میں دکھاتا ہے۔

    ادارے نے ایک بیان میں کہا: ’بچوں میں بالخصوص چھ برس سے کم کی عمر میں عکس کو دیکھنے کی اس کشمکش کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں جو دیکھنے کے نظام کی نشو و نما متاثر کر سکتا ہے۔‘

    یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ تھری ڈی کے محفوظ ہونے پر سوال اٹھایا گیا ہو۔ یہ نظام آج کل کئی فیچر فلموں اور ویڈیو گیمز کے لیے ٹیلی وژن اور کمپیوٹر سکرینز میں استعمال ہوتا ہے۔

    اٹلی نے بھی اپنے قومی صحت کے ادارے کی جانب سے انتباہ جاری کرنے کے بعد بچوں میں تھری ڈی چشموں کے استمعال کو روکنے کی کوشش کی تھی۔

    جب نینٹینڈو نے سنہ 2010 میں اپنی تھری ڈی ویڈیو ریلیز کی تھی تو خبردار کیا تھا کہ اس پر گیمز کھیلنا چھ برس سے کم عمر کے بچوں کی نظر خراب کر سکتا ہے۔

    فی زمانہ کئی کمپنیاں تھری ڈی مصنوعات تیار کر رہی ہیں جبکہ کہا جا رہا ہے کہ ایپل بھی جلد اپنا تھری ڈی ڈسپلے تیار کرنے والا ہے جس کے لیے کسی مخصوص عینک کی ضرورت بھی نہیں ہوگی۔

    امریکہ میں بصارت پیمائی کے ماہرین کی تنظیم کا کہنا ہے کہ تاحال انھیں تھری ڈی مصنوعات کے باعث آنکھوں کو پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔