Tag: circular debt

  • 5 سو ارب قرض کی ادائیگی کے بعد بھی 22 سو ارب کے قرضے واجب الادا

    5 سو ارب قرض کی ادائیگی کے بعد بھی 22 سو ارب کے قرضے واجب الادا

    اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے 564 ارب قرض ادائیگی کے بعد بھی 2253 ارب کے گردشی قرض واجب الادا ہیں، سی پیک کے پاور پروجیکٹس میں گردشی قرض 220 ارب سے تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق حال ہی میں جاری کی گئی ایک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ 564 ارب قرض ادائیگی کے بعد بھی 2253 ارب کے گردشی قرض واجب الادا ہیں۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ گزشتہ مالی سال 564 ارب روپے کا گرشی قرض اتارا گیا، سی پیک کے پاور پروجیکٹس میں گردشی قرض 220 ارب سے تجاوز کرگیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے جون میں سی پیک پاور پروجیکٹس کے لیے 50 ارب ادا کیے تھے، سی پیک کے پاور پراجیکٹس کے سرمایہ کاروں نے تحفظات سے آگاہ کردیا۔

    آئی ایم ایف نے بھی مہنگے بجلی گھروں پر اعتراض اٹھا دیا، زیادہ کپیسٹی چارجز والے بجلی گھروں سے از سر نو معاملات طے کرنے پر غور ہوگا۔ آئی ایم ایف نے شرط رکھی ہے کہ کپیسٹی چارجز کم کرنے کے لیے از سر نو معاہدے کیے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے سی پیک پاور پروجیکٹس کا سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کا عندیہ دے دیا، حکومت نے توانائی کے ریٹ کم ہونے پر سی پیک پاور پروجیکٹس کو ادائیگی کی یقین دہانی کروا دی۔

  • گردشی قرضوں کیلئے بانڈز کا اجراء، آئی ایم ایف نے اجازت دے دی

    گردشی قرضوں کیلئے بانڈز کا اجراء، آئی ایم ایف نے اجازت دے دی

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی ادارے نے توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے لئے بانڈز کے اجراء کی اجازت دے دی ، قرضوں کے لئے 250ارب روپے کے بانڈز جاری ہوں گے ، تاہم اجراء کی حتمی تاریخ نہیں بتائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق توانائی کے شعبے میں گردشی قرض کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے بانڈزجاری کئے جائیں گے، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے بھی اعتراضات ختم کر دئیے ہیں۔

    پاکستان توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضوں کیلئے ڈھائی سوارب روپے کے بانڈز کے لئے گارنٹیز جاری کرے گا ،حکومت کی جانب سے سرکلر ڈیٹ کے لئے سکوک بانڈز جاری کئے جائیں گے اور یہ اقدام جلد کیا جائے گا تاہم مشیرخزانہ نےاجراءکی حتمی تاریخ نہیں بتائی ہے۔

    موجودہ دورے حکومت میں سرکلرڈیٹ میں اضافے کی رفتار میں خاطرخواہ کمی آئی ہے، اس وقت گردشی قرض میں ماہانہ بارہ ارب روپے کا اضافہ ہورہاہے، یہ اضافہ بیس سے تیس ارب روپے ماہانہ تک ہوتا تھا۔

    بجلی کی قیمتوں میں اضافے کےباعث بھی سرکلرڈیٹ میں اضافے کی رفتار کم ہوئی ہے، اس وقت سرکلرڈیٹ کاحجم سترہ سو ارب روپے تک جا پہنچا ہے، آئی ایم ایف نے بھی سکلر ڈیٹ کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حال کرنے کا کہا ہے۔

  • توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے بڑھنے کی رفتار میں کمی

    توانائی کے شعبے میں گردشی قرضوں کے بڑھنے کی رفتار میں کمی

    اسلام آباد: توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضوں کے بڑھنے کی رفتار کم ہوگئی۔ زیر گردش قرضوں میں اضافے کی رفتار میں 50 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاور ڈویژن نے توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضوں سے متعلق بتایا کہ گردشی قرضوں میں اضافے کی رفتار میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔

    حکام کے مطابق گردشی قرضے میں ماہانہ 40 ارب روپے کا اضافہ ہو رہا تھا تاہم اب یہ کم ہو کر 20 ارب روپے رہ گیا ہے۔

    پاور ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا کہ ایکٹو زیر گردش قرضوں کا حجم 860 ارب روپے ہے۔ سیکریٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو یقینی دہانی کروائی کہ سنہ 2020 تک اس معاملے پر قابو پا لیا جائے گا۔

    سیکیرٹری کا کہنا تھا کہ مخلتف پاور پلانٹس سے بجلی کی کافی پیداوار حاصل ہوگی، کافی تعداد میں ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا تھا کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ 1250 ارب ہے۔ گرمیوں سے پہلے پہلے وولٹیج کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ملک پر مجموعی قرضہ 29 ہزار ارب روپے ہے، 5 سال پہلے یہ قرضہ 14 ہزار ارب تھا۔

  • ملکی معیشت کو اپنے پاؤں پرکھڑا کردیا، گردشی قرضوں میں کمی آئی، فردوس عاشق اعوان

    ملکی معیشت کو اپنے پاؤں پرکھڑا کردیا، گردشی قرضوں میں کمی آئی، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت اب بہتر سمت میں جارہی ہے، حکومت نے دیوالیہ معیشت کو اپنے پاؤں پرکھڑا کیا، گردشی قرضوں میں30فیصدکمی آئی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ شجرکاری مہم میں پھل دار درخت لگائے جائیں گے، پھل دار درختوں کی کاشت بڑھانے کیلئے نوجوانوں کو شامل کیا جائے گا۔

    سیاحتی علاقوں میں سیاحوں کیلئےمزید سہولتیں فراہم کی جائیں گی، پہاڑی علاقوں میں شمسی توانائی کےمنصوبے لگائےجائیں گے، گیس اور بجلی کی چوری روکنے کیلئے ای میٹرنگ کی طرف جارہے ہیں، ای میٹرنگ سےگیس اوربجلی کی چوری روکنےمیں مددملےگی۔

    فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے تمام وزرا کو عوامی فلاح وبہبود کیلئے کام کی ہدایت کی تھی، وزیراعظم سٹیزن پورٹل اور شکایت سیل ایک دوسرے سے ڈیٹا شیئر کرینگے، وزیراعظم ہدایت کرچکے ہیں کہ قابل اعتماد تجاویز پیش کی جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت اب بہتر سمت میں جارہی ہے، حکومت نے دیوالیہ معیشت کو اپنے پاؤں پرکھڑا کیا، وزارت توانائی نے120ارب روپےکی بچت کی، گردشی قرضوں میں30فیصدکمی آئی ہے، مہنگائی اور بےروزگاری حکومت کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے۔

    صنعتیں بڑھنے سے ہی بےروزگاری میں کمی آئے گی، سی پیک خطے کیلئےگیم چینجر ہے، وزیراعظم نے بیرونی سرمائے میں اضافے کیلئے ون ونڈو آپریشن کی ہدایت کی، پچھلاسال استحکام اور یہ سال تعمیر پاکستان کا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ترکی کے ساتھ اکنامک فریم ورک بنایا ہے، اس فریم ورک کےتحت 9ورکنگ گروپس بنائے جائیں گے، دونوں ملکوں کےدرمیان مشترکہ منصوبے بھی کرنے کی تجویزدی گئی۔

    کم آمدنی والے افراد کیلئے5ارب روپے کی منظوری دی گئی، گھریلو تشدد سے تحفظ کیلئے کابینہ نے بل کی منظوری دی ہے، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا جائے گا، پاکستان کا بزنس فری ماحول بنائیں گے تاکہ سرمایہ کار آئیں۔

  • گردشی قرضوں کا حجم ایک ہزار ارب سے تجاوز کر گیا

    گردشی قرضوں کا حجم ایک ہزار ارب سے تجاوز کر گیا

    اسلام آباد : گردشی قرضوں کی مکمل ادائیگیوں کے باوجود مسائلہ حل نہ ہوسکا،گردشی قرضوں کا حجم ایک ہزار ارب سے تجاوز کر گیا، صرف پی ایس او کے  واجبات کا حجم تین سو ارب روپے سے تجاوز کرگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گردشی قرضوں کامعاملہ بحرانی صورت اختیار کرگیا، قرضے آٹھ سو ارب سے زائد ہوگئے، صرف پی ایس او کے واجبات کا حجم تین سو ارب روپے سے زیادہ ہوگیا ہے۔

    پاور ڈویژن زرائع کے مطابق حکومت کو پاور سیکٹر کو مجموعی طور پر پانچ سو سات ارب روپے ادا کرنے ہیں جبکہ پاور ہولڈنگ پراویٹ کمپنی میں چار سو ستانوئے ارب روپے کی واجبات پارک ہیں ۔

    مختلف اداروں عدم ادائیگیوں کے باعث پی ایس او کے کیلئے مالی مسائل شدید ہوگئے، پی ایس او نے اداروں سے تین سو چودہ ارب روپے وصول کرنے ہیں۔

    پاور سیکٹر بدستور نادہندگان کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے، پاور سیکٹر نے پی ایس او کو دو سو ستر ارب روپے ادا کرنے ہیں جبکہ سرکاری جنکوز نے ایک سو چوون ارب ساٹھ کروڑ روپے ادا کرنے ہیں۔

    پی آئی اے سولہ ارب چالیس کروڑ روپے کی نادہندہ ہے جبکہ پرائس ڈفرینشل کی مد میں نو ارب ساٹھ کروڑ حاصل کرنے ہیں، پی ایس او نے بھی مخلتف اداروں کو ادائیگیاں کرنے ہیں، جن کا حجم اکاسی ارب ساٹھ روپے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • حکومتی نا اہلی ، سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی اب عوام کرے گی

    حکومتی نا اہلی ، سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی اب عوام کرے گی

    اسلام آباد : سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی کیلئے حکومت نے پلان مرتب کر لیا، ادائیگیاں بینکوں سے قرض لےکر کی جائیں گی جبکہ قرضوں پر سود عوام سے وصول کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی نا اہلی کا بوجھ عوام کےسر پرہے، سرکلر ڈیٹ کی ادا ئیگی اب عوام کرے گی، حکومت نے ایک بار پھر سرکلر ڈیٹ سیٹل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پانچ سو چھبیس ارب روپے کی ادائیگی کا پلان تیارکرلیا ہے۔

    وزیراعظم نے سرکلر ڈیٹ ری سیٹلمنٹ پلان کی منظوری دے دی، جس کے بعد حکومت نےفوری طور پراسی ارب روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا، رقم پاور پروڈیسرز اور ایندھن سپلائیرز کو دی جائے گی۔

    سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی کیلئے حکومت اسی ارب روپے بینک سے قرضہ لے کر ادا کر ے گی، قرضے پر سود کی ادائیگی صارفین کو منتقل کی جائےگی اور بجلی صارفین سے تینتالیس پیسے فی یونٹ سود وصول کیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کا معاملہ سنگین، حجم تاریخ کی بلند ترین سطح پر


    سال 2013 میں ن لیگ نے حکومت میں آتے ہی چار سو اسی ارب روپے یکمشت ادا کئے تھے تاہم بنا آڈٹ ادائیگیاں اب تک معمہ ہیں، آڈٹ رپورٹ کےمطابق ساٹھ ارب ستر کروڑ روپے کی زائد ادائیگیاں کی گئیں۔

    یاد رہے کہ توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کا معاملہ سنگین ہوگیا اور حجم تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا، وزارت خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے اعداد وشمار کے مطابق سرکلر ڈیٹ کا حجم نو سو بائیس ارب روپے ہوگیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کا معاملہ سنگین، حجم تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کا معاملہ سنگین، حجم تاریخ کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد : توانائی کے شعبے میں جاری گردشی قرضے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، سرکلرڈیٹ کا حجم 900 ارب روپے سے تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق توانائی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ کا معاملہ سنگین ہوگیا اور حجم تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گیا، وزارت خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے اعداد وشمار کے مطابق سرکلر ڈیٹ کا حجم نو سو بائیس ارب روپے ہوگیا۔

    نومبر 2017 تک سرکلر ڈیٹ کا حجم 472 ارب 67 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے 450 ارب روپے پاور ہولڈنگ پرائیویٹ کمپنی میں پارک کر رکھے ہیں، جن کے بارے حکومت کے پاس کوئی وضاحت موجود نہیں ہے۔

    پاکستان اسٹیٹ آئل نواسی ارب چالیس کروڑ روپے ادا کرنے ہیں، حبکو کو ستر ار روپے جبکہ کیپکو کے واجبات کا حجم تہتر ارب روپے ہوچکا ہے۔

    نجی بجلی گھروں کو مجموعی طور پر دو سواٹھاسی ارب روپے ادا کرنے ہیں جبکہ واپڈاکوباون ارب روپے ادا کرنے ہیں۔


    مزید پڑھیں :  ملکی زرمبادلہ کے ڈالر ذخائر: ڈھائی ماہ کی درآمدات کے برابر رہ گئے


    گذشتہ روز اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر صرف ڈھائی ماہ کی درآمدات کے برابر رہ گئے، آئی ایم ایف کو قرضے کی ادائیگی کے باعث ایک ہفتے میں پاکستان کے ڈالر ذخائر میں نمایاں کمی آگئی ہے۔

    معاشی ماہرین کے مطابق سی پیک کے باعث پاکستان کی ماہانہ درآمدات کا مالی حجم 5 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ہےاور اب پاکستان کے پاس صرف ڈھائی ماہ کی درآمدات کے برابر ڈالر کا ذخیرہ باقی ہے۔

    وزارتِ خزانہ کو جون میں آئی ایم ایف کو قرضہ واپسی اور سود کی مد میں 3 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں جس کی رقم کا بندوبست فی الحال نہیں ہوسکا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گردشی  قرضوں کا حجم800ارب روپےسے تجاوز کرگیا

    گردشی قرضوں کا حجم800ارب روپےسے تجاوز کرگیا

    اسلام آباد : گردشی قرضوں کامعاملہ بحرانی صورت اختیار کرگیا، قرضے آٹھ سو ارب سے زائد ہوگئے، پی ایس او کی وصولیوں کا حجم تین سو دو ارب رو پےسے تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق توانائی بحران کا خدشہ منڈالنے لگا، توانائی کےشعبےمیں گردشی قرضوں کا حجم آٹھ سو ارب روپے سے تجاوز کرگیا، پاکستان اسٹیٹ آئل کےدیگر اداروں پر واجب الادا رقم ریکارڈ سطح پر آگئی۔

    پی ایس او کو مختلف اداروں سے تین سو دوارب پچاس کروڑ روپے حاصل کرنے ہیں۔

    گزشتہ ایک سال میں اس میں چوون ارب پچاس کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے، پی ایس او کا سب سے بڑا قرضہ دار پاور سیکٹر ہے، پی ایس او کے واجبات میں سے پچاسی فیصد یعنی دو سو سرسٹھ ارب روپے پاور سیکٹر نے دینے ہیں۔ نیٹ پی ایس او کو پی آئی اے اور حکومت سے پچیس ارب روپے ، حکومت پاور کمپنیوں سے ایک سو اٹھاون ارب روپے،ایک سو نو ارب روپےحبکو اور کیپکو جبکہ سوئی نادرن نےدس ارب روپے وصول کرنے ہیں۔


    مزید پڑھیں :  گزشتہ 6 ماہ میں گردشی قرضوں میں 115 ارب روپے اضافہ


    دوسری جانب پی ایس او کی ادائیگیوں کاحجم ستاسی ارب روپے جا پہنچا ہے، اس میں سے ستر ارب روپے کی غیر ملکی ادائیگیاں ہیں جبک سترہ ارب روپے مقامی ریفائنریزی کو ادا کرنی ہیں۔

    حیران کن بات یہ ہے کہ گزشتہ 2 برسوں سے وصولیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ٹیکنکل اور لائن لاسز میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔

    سرکلر ڈیٹ کو اتارنے کے لیے حکومت کا انحصار قرضوں، بانڈز اور ٹرم فنانس سرٹیفیکٹ پر ہے۔ ان قرضوں پر سود کی ادائیگی کے بعد سرکلر ڈیٹ کا حجم مزید بڑھ جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • گزشتہ 6 ماہ میں گردشی قرضوں میں 115 ارب روپے اضافہ

    گزشتہ 6 ماہ میں گردشی قرضوں میں 115 ارب روپے اضافہ

    اسلام آباد: توانائی کے شعبہ میں زیر گردش قرضوں کا حجم 8 سو ارب روپے تک جا پہنچا۔ گزشتہ چھ ماہ میں گردشی قرضوں میں 115 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق توانائی کے شعبے میں زیر گردش قرضوں کا حجم 8 سو ارب روپے تک جا پہنچا۔

    پیپکو ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال میں سرکلر ڈیٹ کا حجم 6 سو 85 ارب روپے تک تھا جو کہ اب بڑھ کر 8 سو ارب روپے تک جا پہنچا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس اضافے کی وجہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں بڑھ جانا ہے۔

    وزارت پانی و بجلی کا کہنا ہے کہ 8 سو ارب میں سے 4 سو ارب کے پرانے واجبات ہیں۔ سرکلر ڈیٹ کی یہ رقم پاور ہولڈنگ کمپنی اور تقسیم کار کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں جمع ہے۔

    حیران کن بات یہ ہے کہ گزشتہ 2 برسوں سے وصولیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ٹیکنکل اور لائن لاسز میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔

    سرکلر ڈیٹ کو اتارنے کے لیے حکومت کا انحصار قرضوں، بانڈز اور ٹرم فنانس سرٹیفیکٹ پر ہے۔ ان قرضوں پر سود کی ادائیگی کے بعد سرکلر ڈیٹ کا حجم مزید بڑھ جائے گا۔


  • شعبہ توانائی میں سرکلر ڈیٹ کا حجم بلند ترین سطح پر

    شعبہ توانائی میں سرکلر ڈیٹ کا حجم بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد : توانائی کے شعبے میں زیر گردش قرضوں کا معاملہ ایک بار پھر سنگین توعیت اختیار کرنے لگا، توانائی کے شعبے کی وصولیوں کا حجم چھ سو اسی ارب روپے سے زائد ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق توانائی کی پیداواری لاگت میں ستائیس فیصد کی کمی کے باوجود واجبات کی مد میں قابل وصول رقم کا حجم تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، پیپکو کے اعداد وشمار کے مطابق پاور سیکڑ کے واجبات میں بھی چوالیس فیصد اضافہ ہوا ہے, پاور سیکٹر کو تین سو ارب روپے کی ادائیگیاں کرنا ہے ۔

    پاور سیکٹر ادائیگیوں میں ایک سو تہتر ارب روپے، نجی بجلی گھروں کے جبکہ آئل کمپنیز کے چھیتر ارب روپے اور بینکوں کے انیس ارب روپے شامل ہیں۔

    وفاقی حکومت پر پاور سیکٹر کے سترہ ارب روپے واجب الادا ہیں، صوبوں کی ادائیگیوں میں سب سے زیادہ سندھ کے چوہتر ارب روپے، بلوچستان اٹھارہ ارب ساٹھ کروڑ ، پنجاب پانچ ارب سترہ کروڑ اور خیبر پختون خواہ پر اٹھاسی کروڑ روپے واجب الادا ہیں ۔

    کراچی الیکٹرک نے پیپکو کو چھیالیس ارب روپے ادا کرنا ہیں۔