Tag: circular railway karachi

  • سرکلرریلوے ٹریک: زمین پرقبضے کےخلاف آپریشن کا تاحال آغازنہیں کیا جاسکا

    سرکلرریلوے ٹریک: زمین پرقبضے کےخلاف آپریشن کا تاحال آغازنہیں کیا جاسکا

    کراچی: صوبائی حکومت نے سرکلرریلوے ٹریک پر قبضہ ختم کرانے کے حوالے سے سخت حکم جاری کردیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے سرکلرریلوے ٹریک پرقبضہ ختم کرانے کے احکامات جاری کر دیئے گئے، ریلوے کی زمین پرقبضے کےخلاف آپریشن کا تاحال آغازنہیں کیا جاسکا ہے.

    واضح رہے کہ اینٹی انکروچمنٹ پولیس کارروائی کیے بنا حسین ہزارہ گوٹھ سے واپس چلی گئی تھی، مقامی پولیس اورمتعلقہ محکموں کےافسران موقع پرنہیں پہنچے تھے، حسین ہزارہ گوٹھ کے53ایکڑ رقبے سے قبضہ ختم کرانا تھا.

    مزید پڑھیں:سندھ کراچی سرکلرریلوے کی بحالی کیلیے وزیراعلیٰ سندھ متحرک ہوگئے

    یاد رہے کہ رواں سال وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے کے لئے پینتالیس ملین روپے کی فیزیبلیٹی رپورٹ بنانے کی منظوری دی تھی ، مراد علی شاہ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات کو وفاقی حکومت سے خود مختار ضمانت لینے کی ہدایت بھی کی تھیں۔

    مزید پڑھیں:آج سے سرکلرریلوے کا کام شروع کردیا جائیگا: سندھ حکومت

    بعدازاں 12 جنوری کو حکومت سندھ کے اعلامیہ کے مطابق سرکلر ریلوے ٹریک پروجیکٹ پر کا م کا آغاز کیے جانے کی اطلاعارت بھی میڈیا کو فراہم کی گئی تھیں.

    مزید پڑھیں:سندھ کراچی سرکلرریلوے سمیت دیگرمنصوبے سی پیک میں شامل

    دوسری جانب چینی حکام نے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) میں سندھ کے تین ترقیاتی منصوبوں کراچی سرکلر ریلوے، کیٹی بندر اور خصوصی اقتصادی زونز کے پروجیکٹ کو سی پیک میں کو شامل کرنے کی اصولی منظوری دے چکی ہے.

  • سندھ :  وزیراعلی سندھ کی صدارت میں سرکلر ریلوے کے معتلق اجلاس

    سندھ : وزیراعلی سندھ کی صدارت میں سرکلر ریلوے کے معتلق اجلاس

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت سرکلر ریلوے کے تعمیراتی منصوبے کے حوالے سے اجلاس معنقد ہوا. اجلاس میں وزیراعلیٰ کو منصوبے اور سرکلرریلوے کی زمین پر قبضے کےمتعلق بریفنگ دی گئی۔

    کراچی کے بے شمار مسائل میں سے ایک مسئلہ پبلک ٹرانسپوٹ کا فقدان اوراس کی ناقص صورتحال بھی ہے جس کا فوری حل ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابقصوبائی حکومت شہر کی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکلر ریلوے کا قیام عمل میں لانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں آج صبح وزیراعلیٰ ہاوس میں مراد علی شاہ کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ کو منصوبے کے تخمینے اورتجاوازت کے حوالے سے بریف کیا گیا۔

    ڈی ایس ریلوے کے مطابق سرکلرریلوے کا منصوبہ 2 ارب 60 کروڑ ڈالر کا ہے. جس کے لئے 67 ایکڑزمین مختص کی گئی ہے . جس کی لمبائی 43 کلو میٹر سے زائد ہے جبکہ سرکلر ریلوے کے لئے 360 ایکڑ زمین کی ضرورت ہے۔

    ڈی ایس ریلوے نے وزیراعلیٰ سندھ کو مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سرکلر ریلوے کے لئے مختص کی گئی زمین کو قبضہ مافیا نے اپنی اجارہ داری قائم کی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اردو یونیورسٹی سے جامعہ کراچی تک سوا چارایکڑ، لیاقت اآباد سے گیلانی اسٹشین تک ڈھائی ایکڑ سے زائد ، اورنگ نالے سے ناظم آباد سے ڈیرھ ایکڑ، وزیر مینشن سے بلدیہ تک اور اورنگ نالے کے پاس 2 ایکڑ ، وزیر مینشن کے قریب 29 ایکڑ سے زائد زمین پرقبضہ مافیا قابض ہے۔

    ڈی ایس ریلوے کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ اس روٹ پر 2 ہزار 997 دیگر اقسام کے قبضے بھی ہیں‘ اجلاس میں وزیراعلی سندھ کو تجویز دی گئی کہ تجاوزات ہٹانے کے لئے 5 ہزار 653 گھروں کو گرانا ہوگا۔

    وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے تجاوزات کے حوالے سے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت دیں. انہوں نے کمشنر کو حکم دیا کہ وہ خود ڈی سی کے ہمراہ جاکر صورتحال کاجائزہ لیں گے۔