Tag: Citizen portal

  • سٹیزن پورٹل کی شکایات کے حوالے سے وزیر اعظم کی خصوصی ہدایات

    سٹیزن پورٹل کی شکایات کے حوالے سے وزیر اعظم کی خصوصی ہدایات

    اسلام آباد: وزیر اعظم سٹیزن پورٹل پر درج کروائی جانے والی شکایات کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان نے خصوصی ہدایات جاری کردی، وزیر اعظم آفس نے تمام وفاقی اور صوبائی اداروں کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم سٹیزن پورٹل کے حوالے سے وزیر اعظم آفس کو شکایت موصول ہوئی کہ غیر مجاز اہلکار شہریوں کی شکایات کو بغیر حل کیے نمٹا رہے ہیں جس کے بعد مذکورہ شکایات کے ازالے سے متعلق احتساب شروع کردیا گیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے شہریوں کی شکایات کا حل مجاز افسران کے حتمی فیصلے سے مشروط کردیا۔ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ماتحت افسران، شہری کی شکایت کو بغیر نتیجہ نمٹا نہیں سکتے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کوئی بھی شکایت نمٹانے سے قبل مجاز افسر کی اجازت ضروری ہوگی، شہریوں کی شکایات کے حل میں کوتاہی قبول نہیں۔ شہریوں کی شکایات کو حل یا ختم کرنے کا فیصلہ مجاز افسر ہی کرے گا۔

    وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد وزیر اعظم آفس کی جانب سے تمام وفاقی اور صوبائی اداروں کو خط لکھ دیا گیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ شہری کی شکایات سے متعلق غلط بیانی یا کوتاہی کا ذمہ دار ادارے کا مجاز افسر ہوگا۔ غیر مجاز افسران کی شہریوں کی شکایات کے حل کی رپورٹ بدنیتی یا غفلت تصور ہوگی۔

    اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز میں ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا کہ پورٹل پر آنے والی شکایات کے حل میں سندھ حکومت سب سے پیچھے رہی۔

    رپورٹ کے مطابق شہریوں کی شکایات کے حل میں وفاقی حکومت کے ادارے سر فہرست رہے، وفاقی وزارتوں اور اداروں نے 5 لاکھ 9 ہزار 153 سے زائد شکایات حل کیں، وفاقی اداروں کی جانب سے 92 فیصد شکایات حل کی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق شہریوں کی شکایات کے حل سے متعلق سندھ حکومت سب سے پیچھے رہی، سندھ کے صوبائی محکمے صرف 40 فیصد شکایات حل کر سکے، 37 ہزار میں سے 84 فیصد زیر التوا شکایات سندھ حکومت کی ہیں۔

    اسی طرح خیبر پختونخواہ حکومت نے 87 فیصد اور پنجاب نے 88 فیصد شکایات حل کیں، بلوچستان نے 79 فیصد جب کہ گلگت بلتستان کی حکومت نے 74 فیصد شکایات حل کیں۔

  • سٹیزن پورٹل پر ایف بی آر  خصوصی کیٹیگری کے طور پر شامل

    سٹیزن پورٹل پر ایف بی آر خصوصی کیٹیگری کے طور پر شامل

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کے سٹیزن پورٹل پر ایف بی آر کو خصوصی کیٹیگری کے طور پر شامل کرلیا گیا ، اب شہری سٹیزن پورٹل پرایف بی آر سے متعلق شکایات درج کرا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی شکایات کے حل سے متعلق بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سٹیزن پورٹل پرایف بی آرکوخصوصی کیٹیگری کےطور پرشامل کر لیا گیا۔

    ایف بی آر سے متعلق شہری شکایات سٹیزن پورٹل پر درج کرا سکیں گے، فیصلہ چیئرمین ایف بی آر کی خصوصی بریفنگ کے بعد کیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم آفس کی جانب سے ایف بی آر کو مراسلہ جاری کیا گیا ، جس میں کہا گیا ہے ایف بی آر خصوصی کیٹیگری کے طور پر شامل کرلیا گیا ہے ، ٹیکس دہندگان اورشہریوں کی شکایات کاجلد حل ممکن ہو گا، ایف بی آر کیٹیگری سے شہریوں کو اصلاحات پالیسی سے آگاہی ہو گی۔

    ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹیزن پورٹل میں ایف بی آربھی شامل ہے، ایف بی آرنےخودسٹیزن پورٹل میں شامل ہونےکی درخواست دی تھی۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ وزیر اعظم نے پاکستان سٹیزن پورٹل سے متعلق آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، وزیر اعظم آفس کی جانب سے وزارتوں، محکموں اور ڈویژن کو مراسلہ جاری کر کے کہا گیا تھا کہ سٹیزن پورٹل کی سہولت سے لوگوں کی بڑی تعداد ناواقف ہے، اس لیے عوام کو اس سلسلے میں بہتر طور پر آگاہ کیا جائے۔

  • سٹیزن پورٹل : وزیراعظم کا غفلت برتنے والے افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم

    سٹیزن پورٹل : وزیراعظم کا غفلت برتنے والے افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے سٹیزن پورٹل پرشہریوں کی شکایات کاازالہ نہ کرنےوالےافسران کےخلاف تحقیقات کاحکم دے دیا جبکہ ڈائریکٹر ایف  آئی اے سائبر کرائمز کے خلاف بھی انکوائری کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے میں جعلی طریقے سے انکوائریاں بند کرنے کے انکشاف پر وزیراعظم عمران خان نے سٹیزن پورٹل پرشکایات کےحل کی جھوٹی رپورٹس کا نوٹس لے لیا۔

    وزیر اعظم نے شہریوں کی شکایات کاازالہ نہ کرنےوالےافسران کے خلاف اور ایف آئی اے کے غفلت برتنے والے افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ ڈائریکٹرایف آئی اے سائبرکرائمز کے خلاف بھی انکوائری کاحکم دیدیاگیا ہے۔

    پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نےڈی جی ایف آئی اےکوخط لکھ دیا ہے ، جس میں کہا گیا ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ نے پورٹل پرشکایات کو سنجیدہ نہیں لیا، ایف آئی اے حکام نے شہریوں کےمسائل حل کیے بغیر شکایات بند کیں۔

    خط میں کہا گیا ایف آئی اے حکام نے شکایات پر شہریوں سےکوئی رابطہ تک نہیں کیا ، ایف آئی اے کیخلاف 3 شکایات پر باقاعدہ انکوائری کی ضرورت ہے، شکایات حل نہ کرنا 8 جنوری 2019 کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔

    مزید پڑھیں : سٹیزن پورٹل : وزیر اعظم عمران خان کا 33ہزار شکایات دوبارہ کھولنے کا حکم

    خط میں مزید کہا گیا ایف آئی اے کے خلاف 6 شکایات پرفیکٹ فائنڈنگ انکوائری کی جائے، 6 شکایات کی روشنی میں انکوائری رپورٹ 21 روز میں جمع کرائی جائے،  پی ایم ڈیلیوری یونٹ کی جائزہ رپورٹ پر 14 روز میں وضاحت دی جائے۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبرکرائم کیخلاف 14 دن میں وضاحت مانگی گئی ہے اور کہا گیا ڈیش بورڈ پر موجود شکایات کا دوبارہ جائزہ لے کر رپورٹ پیش کی جائے۔