Tag: city court

  • ’حمیرا اصغر کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا‘

    ’حمیرا اصغر کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا‘

    کراچی: ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر علی کی لاش ڈی ایچ اے کے فلیٹ سے برآمد ہونے کا معاملہ کراچی کے سٹی کورٹ جا پہنچا ہے۔

    حمیرا اصغر 8 جولائی کو کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے کے فلیٹ سے مردہ حالت میں ملی تھیں، ابتدائی طور پر پولیس نے بتایا تھا کہ ان کی لاش 20 دن تک پرانی لگی ہے، تاہم بعد ازاں حیران کن انکشافات سامنے آئے۔

    پولیس نے 9 جولائی کو بتایا کہ ممکنہ طور پر حمیرا اصغر کی لاش 6 ماہ سے زائد عرصے سے پرانی تھی، لاش سے خون کے نمونے تک حاصل نہیں کیے جا سکے تھے جب کہ گھٹنوں سے بھی لاش گلنا شروع ہوگئی تھی۔

    تاہم اب اداکارہ کی لاش گھر سے برآمد ہونے کا معاملہ عدالت جاپہنچا جہاں شہری نے حمیرا اصغر کی موت کو قتل قرار دیا ہے، کراچی کے شہری شاہزیب سہیل نے واقعے کا مقدمہ درج کروانے کے لئیے درخواست دائر کردی۔

    حمیرا اصغر کیس سے متعلق تمام خبریں

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمیرہ اصغر علی کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے، پولیس نے بھی واقعہ کو تشویش ناک بتایا ہے اس واقعہ کی وجہ سے عام لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے حمیرہ اصغر علی ایک میڈیا بااثر خاتون تھی وقوعہ کی ویڈیو دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے جیسا انکا قتل کیا گیا ہو۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اداکارہ کے خاندان کا انکے ساتھ قطع تعلق ہونے بھی حیرت میں مبتلا کرتا ہے عدالت سے استدعا ہے کہ مقدمہ میں انکے خاندان کو بھی نامزد کرکے تحقیقات کروائی جائیں۔

    درخواست گزار نے کہا کہ قانونی طور پر جو بھی ممکنہ کوشش کی جاسکتی ہے عدالت کی جانب سے کی جائے، درخواست میں ایس ایس پی ساوٴتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : حمیرا اصغر کی کئی روز پرانی لاش ڈیفنس میں فلیٹ سے برآمد

    پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرا، جن کی عمر بیالیس برس تھی، کی لاش 8 جولائی 2025ء کو کراچی کے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) فیز VI میں ان کے کرائے کے اپارٹمنٹ سے ملی۔ یہ دریافت بقایا کرایہ نہ ادا کرنے کی وجہ سے عدالتی حکم پر بے دخلی کے دوران ہوئی۔ لاش انتہائی گل سڑی حالت میں تھی، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ان کی وفات ممکنہ طور پر اکتوبر 2024ء میں ہوئی۔ پولیس نے ابتدائی طور پر قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے، کیونکہ اپارٹمنٹ اندر سے بند تھا اور کوئی زبردستی داخلے کے آثار نہیں ملے۔ فورنزک رپورٹس کا انتظار ہے تاکہ موت کی وجہ معلوم ہو سکے۔

    فورنزک شواہد، جیسے کہ ستمبر 2024ء کی میعاد ختم ہونے والی خوراک، بجلی کی بندش، اور غیر فعال فون، سے ظاہر ہوتا ہے کہ حمیرہ کی وفات چھ ماہ قبل ہوئی تھی۔ پولیس ان کے فون کے کال ریکارڈز کی چھان بین کر رہی ہے۔ حمیرہ کے خاندان نے لاش وصول کرنے میں لاتعلقی دکھائی، تاہم ان کے بہنوئی نے حال ہی میں رابطہ کیا ہے۔

    حمیرا تماشا گھر اور فلم جلیی (2015) میں اپنے کرداروں کی وجہ سے مشہور تھیں۔ وہ ایک ماہر مصورہ اور مجسمہ ساز بھی تھیں، جن کے انسٹاگرام پر 715,000 فالوورز تھے۔ ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024ء کو تھی۔ ان کی موت نے شوبز انڈسٹری میں صدمے کی لہر دوڑا دی، جہاں سونیا حسین، عتیقہ اوڈھو اور دیگر نے افسوس کا اظہار کیا۔ یہ کیس تنہائی اور ذہنی صحت کے مسائل پر بحث چھیڑ گیا ہے

  • اتقا قتل کیس کا ہائی پروفائل ملزم سٹی کورٹ سے کیسے فرار ہوا؟ کانسٹیبل اشتیاق گرفتار

    اتقا قتل کیس کا ہائی پروفائل ملزم سٹی کورٹ سے کیسے فرار ہوا؟ کانسٹیبل اشتیاق گرفتار

    کراچی: سٹی کورٹ سے گزشتہ روز ہائی پروفائل ملزم ظاہر علی کے فرار کے معاملے میں ذمہ دار کانسٹیبل اشتیاق احمد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    فرار ملزم گولڈ میڈلسٹ اتقا قتل کیس کا مرکزی کردار تھا، ہائی پروفائل کیس کے ملزم کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا، گزشتہ روز سٹی کورٹ میں پیشی کے موقع پر وہ کیسے فرار ہوا؟ ایف آئی آر میں بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔

    لاک اپ انچارج افتخار احمد نے بتایا کہ 4 بجکر 10 منٹ پر مین گیٹ کا سنتری اشتیاق بھاگتا ہوا آیا اور بتایا کہ جیل جانے کے لیے قیدی وین پہنچی ہے۔

    ملزم کانسٹیبل اشتیاق احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’قیدیوں کو روانہ کرنے کے لیے میں نے گیٹ کھولا، تو ملزم ظاہر علی مجھے دھکا دے کر بھاگا اور گاڑی کی آڑ میں مین گیٹ سے فرار ہو گیا۔‘‘

    کراچی: گولڈ میڈلسٹ اتقا کے قتل کا مرکزی ملزم عدالت پیشی پر فرار

    ایف آئی آر متن کے مطابق کانسٹیبل اشتیاق سمیت دیگر عملہ ملزم کے پیچھے بھاگا، لیکن ظاہر علی رش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گیا۔

    کورٹ پولیس کے مطابق اشتیاق احمد 59 سال کا معمر سپاہی ہے، 2 مہینے بعد گرفتار کانسٹیبل کی ریٹائرمنٹ بھی ہے، کورٹ پولیس نے بھی بتایا کہ ملزم نے کانسٹیبل کو دھکا دے کر گرا دیا تھا اور فرار ہو گیا۔

  • "کراچی : سٹی کورٹ کے مال خانے سے اسلحہ کرائے پر ملتا ہے”

    "کراچی : سٹی کورٹ کے مال خانے سے اسلحہ کرائے پر ملتا ہے”

    کراچی : شاہراہ نورجہاں پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے خطرناک ملزم نے دوران تفتیش اہم انکشافات کیے ہیں، ملزم چھ کروڑ روپے کی واردات میں بھی ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد کے  تھانہ شاہراہ نورجہاں پولیس نے پاپوش قبرستان کے قریب کامیاب کارروائی کرتے ہوئے سنگین مقدمات میں ملوث انتہائی مطلوب دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی سینٹرل ملک مرتضیٰ نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار ملزمان شہریارعرف معصوم بنگالی اور سعید بنگالی سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے 5 روز قبل اقبال مارکیٹ اور 2 ماہ قبل سرجانی ٹاؤن میں ڈکیتی کی واردست کی تھی، اس کے علاوہ ملزم شہریار حیدرآباد میں ہونے والی 6 کروڑ روپے کی واردات میں بھی ملوث ہے۔

    ایس ایس پی سینٹرل نے بتایا کہ گرفتار ملزم نے دوران تفتیش حیرت انگیز انکشافات کیے ہیں، ملزم کا کہنا ہے کہ وہ10سال کی سزا پوری کرنے کے بعد جیل سے باہر آیا اور پھر وارداتیں شروع کردیں۔

    ملزم نے اپنے اعترافی بیان میں بتایا کہ سٹی کورٹ کے مال خانے سے اسلحہ کرائے پر ملتا ہے، وہاں تعینات خلیل نامی شخص مخصوص مدت کیلئے پیسے لے کر اسلحہ دیتا ہے۔

    پولیس حکام کا مزید کہنا ہے کہ ملزمان کا ساتھی مفرور ملزم خلیل کار لفٹنگ کی وارداتوں میں بھی ملوث ہے۔

  • ایدھی ہوم میں ڈکیتی کرنے والے ایدھی کی ایمبولینس میں اسپتال جا پہنچے

    ایدھی ہوم میں ڈکیتی کرنے والے ایدھی کی ایمبولینس میں اسپتال جا پہنچے

    کراچی: وقت بھی کیا کیا رنگ دکھاتا ہے، ملزمان نے کھبی سوچا بھی نہ ہوگا کہ جہاں ڈکیتی کی واردات کی، اسی ادارے کی ایمبولینس میں اسپتال جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ میں آج بالکونی گرنے کا واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں پیشی پر آئے تین ملزمان زخمی ہوئے۔

    واقعے سے متعلق پولیس نے بتایا کہ بالکونی گرنے کا واقعہ سٹی کورٹ ساؤتھ کی عمارت میں پیش آیا، حادثے میں پیشی پر آئے تین ملزمان زخمی ہوئے، جنہیں طبی امداد کے لئے سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    پولیس حکام نے حیران کن انکشاف کیا کہ بالکونی گرنے سے جو ملزمان زخمی ہوئے وہ ایدھی ہوم میٹھادر ڈکیتی کیس میں نامزد ہیں، زخمی ملزمان میں عمیر، سلیم اور جان اختر شامل ہیں۔

    تینوں ملزمان نے دوہزار چودہ میں ایدھی ہوم میٹھادر میں کروڑوں روپےکی ڈکیتی کی تھی اور آج سٹی کورٹ میں پیش آنے والے واقعے کے بعد انہیں ایدھی کی ایمبولینس کے زریعے ہی طبی امداد کے لئے سول اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔

    پولیس کے مطابق حادثے کے باعث نیچے کھڑی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔

    یاد رہے کہ سال دو ہزار چودہ میں کراچی کے علاقے میٹھادر میں مسلح افراد معروف سماجی کارکن مرحوم عبدالستار ایدھی کو یرغمال بنا کر دو کروڑ روپے نقد اور 5 کلو سونا لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔

  • طلاقوں کی شرح بڑھنے لگی، خاندانی مقدمات میں اضافہ

    طلاقوں کی شرح بڑھنے لگی، خاندانی مقدمات میں اضافہ

    کراچی : میاں بیوی کے درمیان ہونے والی ناچاقیوں کے بعد کراچی میں خلع، طلاق اور بچہ حوالگی سمیت خاندانی مقدمات کی شرح میں اضافہ ہوگیا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق کراچی میں سوا سال کے دوارن طلاق، خانگی جھگڑوں میں بہت اضافہ ہوا اور سٹی کورٹ میں 14 ہزار 943مقدمات دائر کیے گئے۔

    دو ہزار سے زائد خواتین نے گزشتہ سال کے دوران اپنے شوہروں سے خلع یا علیحدگی اختیار کی، دو ہزار ایک سو سے زائد بچے والدین کی محبت اور شفقت سے محروم ہوگئے۔

    عدالتی ریکارڈ کے مطابق سٹی کورٹ میں سوا سال کے دوران خاندانی نوعیت کے14ہزار943مقدمات درج ہوئے جبکہ گزشتہ سوا سال کے دوران اس قسم کے 4ہزار 752مقدمات نمٹائے گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سٹی کورٹ کے چاروں اضلاع میں2019میں11ہزار143مقدمات داخل ہوئے، رواں سال کے3 ماہ میں اس نوعیت کے 3ہزار800مقدمات داخل ہوئے۔

    واضح رہے کہ مغربی تہذیب کے اثرات کے باعث بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں ماضی کے مقابلے میں طلاق کی شرح خطرناک حد تک پہنچ کر ایک سماجی مسئلہ بن چکی ہے جو ہمارے اسلامی معاشرہ میں موجود آئیڈیل خاندانی نظام کو جڑوں سے کھوکھلا کر رہی ہے۔

    مایر قانون کے مطابق خلع اور طلاق کی سب سے بڑی وجہ عدم برداشت ہے، فیملی کورٹس ایکٹ اکتوبر 2005 دفعہ (4) سیکشن 10کے تحت طلاق کے عمل کی وجہ سے روزانہ سینکڑوں خواتین ازدواجی زندگی کے بندھن سے آزاد ہورہی ہیں۔

    مقدمات کی سماعت کے موقع پر کورٹ میں بچوں سے ملنے کیلئے آنے والے والدین کا کہنا ہے کہ غلطی کسی کی بھی ہو مگر اس کا اثر سب سے زیادہ بچوں کی شخصیات پر پڑتا ہے۔

  • کرنٹ لگنے سے نوجوان کی ہلاکت، کے الیکٹرک ودیگر کیخلاف کارروائی کا حکم

    کرنٹ لگنے سے نوجوان کی ہلاکت، کے الیکٹرک ودیگر کیخلاف کارروائی کا حکم

    کراچی : عدالت نے کرنٹ لگنے سے 15سالہ نوجوان کی ہلاکت پر کےالیکٹرک ودیگر کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس درخواست گزار کے بیان کی روشنی میں مقدمہ درج کرے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے15سالہ نوجوان محمد کیف کی ہلاکت کے کیس کی سماعت سٹی کورٹ میں ہوئی۔

    فریقین کے وکلاء کی جرح کے بعد عدالت نے کےالیکٹرک ودیگر کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا، عدالت نے ایس ایچ او تھانہ نبی بخش کو حکم دیا کہ درخواست گزار کا بیان ریکارڈ کیا جائے اگر قابل دست اندازی جرم بنتا ہے تو مقدمہ درج کیا جائے۔

    عدالت کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ بادی النظر میں معاملہ قتل باالسبب کا بنتا ہے لہٰذا پولیس درخواست گزار کا بیان ریکارڈ کرکے قانونی کارروائی مکمل کرے۔

    واضح رہے کہ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ میرا نوجوان بیٹا 15سالہ محمد کیف10اگست کو کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا تھا مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے پانچ افراد جاں بحق

    دوسری جانب پولیس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ متوفی محمد کیف کو کرنٹ لگنے میں کے الیکٹرک کا کوئی کردارنہیں تھا۔

  • گاڑی کے نیچے آ کر بلی ہلاک، عدالت کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

    گاڑی کے نیچے آ کر بلی ہلاک، عدالت کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک شہری نے اپنی بلی کے گاڑی کی زد میں آکر مرنے پر عدالت سے رجوع کرلیا، عدالت نے مقدمہ درج درج کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ کراچی کے ساؤتھ زون میں پیش آیا جہاں ایک شخص کی پالتو بلی ایک خاتون کی گاڑی کے نیچے آکر ہلاک ہوگئی۔

    بلی کی موت کے بعد شہری نے سٹی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ درخواست میں شہری کا کہنا تھا کہ واقعہ ڈیفنس فیز 8 درخشاں تھانے کی حدود میں یکم فروری کو پیش آیا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ دنیا بھر میں بے زبان جانوروں کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے، یہاں کی پولیس اور عدالت بھی جانوروں کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں۔

    سٹی کورٹ نے بلی کی موت کی ذمہ دار خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

    خیال رہے اس سے قبل بھی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک خاتون وکیل نے اپنی بلی کا درست علاج نہ کرنے پر جانوروں کے ڈاکٹر پر ہرجانے کا دعویٰکردیا تھا۔

    خاتون وکیل کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بلی کو روٹین کے چیک اپ کے لیے ایف 7 میں واقع ڈاکٹر فیصل خان کے کلینک پر لے کر گئی تھیں۔ اگلی شام جب وہ بلی کو لے کر گھر واپس گئیں اسی شام بلی کی حالت شدید خراب ہوگئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ بلی کو دوسرے ڈاکٹر کے پاس لے گئیں جہاں تھوڑی دیر بعد بلی کی موت واقع ہوگئی۔

    خاتون نے ڈاکٹر فیصل اور ان کے عملے پر بلی کے علاج میں غفلت برتنے پر کنزیومر ایکٹ کے تحت ڈھائی کروڑ روپے معاوضے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • کراچی: سٹی کورٹ  کے مال خانے میں لگنے والی آگ پرقابوپالیا گیا

    کراچی: سٹی کورٹ کے مال خانے میں لگنے والی آگ پرقابوپالیا گیا

    کراچی : کراچی سٹی کورٹ کے مال خانے میں لگنے والی آگ پرقابو پالیا گیا، آگ بجھانے کے بعد کولنگ کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سٹی کورٹ کے مال خانے میں رات گئےلگنے والی آگ سے عمارت کا ایک حصہ گرگیا، مال خانے میں لگنے والی آگ کے باعث دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں جس سے شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔

    دھماکوں کے باعث بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا جبکہ رینجرز اور پولیس نے سٹی کورٹ کو مکمل طور پرخالی کرالیا۔ مال خانے میں اسلحہ، گولیاں اور بارودی مواد بھی موجود تھا۔

    فائر بریگیڈ کے عملے نے سٹی کورٹ کے مال خانے میں لگنے والی آگ پر 14 گاڑیوں کی مدد سے قابو پالیا، جس کے بعد کولنگ کا عمل جاری ہے۔

    ایس ایس پی سٹی ڈویژن کا کہنا ہے کہ مال خانے میں آگ شارٹ سرکٹ سے لگی ہے جبکہ دھماکوں کی وجہ ملزمان سے قبضے میں لیا گیا ہے اسلحہ اور بارودی مواد ہے جس کو مال خانے میں رکھا جاتا ہے۔

    دوسری جانب آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ممکنہ طور پرآگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی ہے، ابتدائی طورپر نقصانات کا اندازہ لگانا مشکل ہے، آگ لگنے سے مال خانے کی چھت کا ایک حصہ گرا ہے۔

    ادھر چیف فائر آفیسرتحسین صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سٹی کورٹ کے مال خانے میں لگنے والی آگ پرقابو پالیا گیا، آگ بجھانے کے عمل میں 12 فائرٹینڈرز،2 باؤزرنے حصہ لیا۔

    چیف فائر آفیسر کا کہنا تھا کہ مال خانےمیں لگنے والی آگ بجھانے میں مشکلات پیش آئیں، احتیاط کے ساتھ کام کیا جس کے باعث وقت لگا، آگ لگنے سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تحسین صدیقی کا کہنا تھا کہ آگ سے مال خانے کی چھت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا، آگ لگنے سے سامان مکمل طورپرجل کر خاکسترہوگیا ہے۔

    چیف فائر آفیسرتحسین صدیقی کا کہنا تھا کہ مال خانے کی عمارت کوبم ڈسپوزل اسکواڈ سے کلیئرکرایا جائے گا۔

    کراچی: کورنگی کےگھر میں آتشزدگی‘ میاں بیوی جاں بحق

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے کورنگی ساڑھے 3 نمبر کے قریب واقع گھر میں آگ لگنے سے میاں بیوی جان کی بازی ہار گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ظافرقتل کیس: عدالت سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار

    ظافرقتل کیس: عدالت سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی : پولیس نے ظافر قتل کیس میں ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا، عدالت سے ضمانت مسترد ہونے پر جنید شاہ نے فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے ظافر قتل کیس میں ایک اور ملزم کو حراست میں لے لیا، کراچی سٹی کورٹ کے قریب سے ملزم جنید شاہ کو گرفتار کرلیا گیا۔

    ضمانت مسترد ہونے پر ملزم نے وکلاء کی مدد سے بھاگنے کی کوشش کی لیکن پکڑا گیا، وکلا کی غنڈہ گردی کسی کام نہیں آئی۔

    ظافر قتل کیس میں نامزد ملزم جنیدشاہ عبوری ضمانت کے لیے کراچی سٹی کورٹ آیا، عدالت کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد ہوتے ہی وکیل اپنے مؤکل کو بچانے کے لیے پولیس سے الجھ پڑے۔

    احاطہ عدالت میں ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اسی دوران وکلاء نے جنید شاہ کو فرار کرادیا لیکن وکلا کی غنڈہ گردی کسی کام نہ آسکی، پولیس نے بھاگنے والے ملزم جنید شاہ کو سٹی کورٹ کے باہر سے گرفتار کرلیا۔

    یاد رہے کہ سی ویو ریسنگ ٹیک پر خاوربرنی نے جس وقت ظافر پر گولیاں چلائیں تو جنید شاہ بھی خاور کے ساتھ موجود تھا۔

  • سٹی کورٹ : پولیس کی ناک کے نیچے منشیات کا استعمال جاری

    سٹی کورٹ : پولیس کی ناک کے نیچے منشیات کا استعمال جاری

    کراچی : سٹی کورٹ میں پیشی کیلئے آنے والا ملزم کھلے عام اہلکاروں کے سامنے منشیات کا استعمال کرتا رہا، پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سٹی کورٹ میں پولیس اہلکاروں کی نگرانی میں آنے والا ملزم کھلم کھلا نشہ استعمال کرتارہا، اے آر وائی نیوز کو ملنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم عدالت کے احاطے میں آرام سے بیٹھ کر اپنا غم غلط کر رہا ہے۔

    ملزم خرم عباس نے پولیس اہلکار کی موجودگی میں جیب سے منشیات نکالی اور استعمال کرنا شروع کردی جبکہ وہاں پر موجود وکلاء اور پولیس اہلکاروں نے روکنے کی کوشش بھی نہ کی اور ملزم مسکراتا ہوا منشیات استعمال کرتا رہا۔

    اس منظر سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ عدالتی احاطے میں بھی پولیس کی سرپرستی میں منشیات کا استعمال کیا جا رہا ہے، اس موقع پر ملزم نے بتایا کہ جیل میں تین سو روپے میں ملنے والی پُڑیا سٹی کورٹ میں سو روپے کی ملتی ہے اور کوئی روک ٹوک نہیں کرتا۔

    وہاں موجود پولیس اہلکار سے اس بارے میں استفسار کیا گیا تو وہ انجان بن گیا۔ واضح رہے کہ ملزم خرم عباس کیخلاف تھانہ اجمیر نگری میں منشیات استعمال کرنے کے جرم میں مقدمہ درج ہے۔