Tag: City

  • وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی: میئر کراچی

    وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی: میئر کراچی

    کراچی: شہر قائد کے میئر وسیم اختر نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی، ہم نے کئی اسکیمیں پیش کیں لیکن افسوس کہ انہیں شامل نہیں کیا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گارڈن ویسٹ یوسی 19میں ترقیاتی کاموں کے معائنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ شہر کا حق مارا گیا اور اسے محروم رکھا جارہا ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں کراچی کے ساتھ ایسا ہمیشہ ہوتا آیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے بجٹ کا استعمال ہورہا ہے، ہم نے کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے دن رات ایک کردی، سچی نیت کے ساتھ شہر کے لیے کام کر رہے ہیں اور شہریوں کو کام ہوتا نظر بھی آرہا ہے۔

    کراچی سے کتوں کا خاتمہ کیا جائے گا‘ مئیر کراچی

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کراچی میں بے شمار مسائل ہیں لیکن انہیں حل بھی کررہے ہیں، پانی وسیوریج کے مسائل نے شہریوں کی زندگی مشکل کردی، سندھ حکومت نے کبھی کراچی کا نہیں سوچا، شہر کو ہمیشہ محرومیوں میں رکھا جاتا ہے۔

    ووٹ کی طاقت سے شہر کی بہتری کے لیےکام کررہے ہیں، مئیر کراچی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ سڑکوں، گلیوں اور علاقے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں، سڑکوں پر خود کچرا پھینکیں اور نہ ہی کسی کو پھینکنے دیں، یہ شہر ہمارا ہے اس کی سفائی ستھرائی کا خیال شہریوں کو بھی رکھنا چاہیے، امید ہے تمام مسائل جلد از جلد حل کر لیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، تین سالہ بچہ معجزانہ طور پر بچ گیا

    جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، تین سالہ بچہ معجزانہ طور پر بچ گیا

    براسیلیا: برازیل کے شہر گایانیا میں تین سالہ بچہ عمارت کی نویں منزل کی بالکونی سے معجزانہ طور پر گرنے سے بال بال بچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ دل دہلا دینے والے مناظر اس وقت دیکھنے میں آئے کہ جب برازیل کے شہر ’گایانیا‘ میں تین سالہ معصوم بچہ عمارت کی نویں منزل کی کھڑکی پر مسلسل دس منٹ تک لٹکا رہا لیکن گرنے سے بال بال بچ گیا۔

    تقریباً تیس میٹر (سو فٹ) کی بلندی پر بالکونی میں لٹکے بچے کی اطلاع ملتے ہی بچے کی ماں عمارت کی کھڑکی تک پہنچیں جہاں اسے باحفاظت ممتا نے اپنی آغوش میں لے لیا۔

    برازیل میں سیکورٹی گارڈ کا اسکول پرحملہ‘ 4 بچوں سمیت 10 افراد ہلاک

    مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بچے کی ماں نے کہا کہ اپنے بچے کو بالکونی میں اس انداز میں دیکھ کر میں حیران رہ گئی، ایک لمحے کے لیے مجھے لگا کہ میری ٹانگوں کے نیچے سے زمین نکل گئی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اسے بالکونی سے اتار تو دیا لیکن ایک بار پھر اس نے وہی حرکت دہرانے کی کوشش کی، جس کے بعد اس کے اثرات دیگر بچوں پر بھی پڑ رہے ہیں جسے دیکھ کر وہ بھی بالکونی کی طرف جاتے ہیں۔

    برازیل میں کشتی ڈوب گئی،22افرادہلاک

    دوسری جانب عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ مناظر انتہائی خوف ناک اور دل دہلا دینے والے تھے ایک وقت کے لیے لگا کہ یہ کوئی فلمی منظر ہے لیکن جلد ہی حقیقت سامنے آگئی۔

    خیال رہے اسی ملک میں سنہ 2009 میں ایک نتہائی افسوک ناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں چھ ماہ کی بچی والدین کی غفلت کے باعث عمارت کی ساتویں منزل کی بالکونی سے گر کر جاں بحق ہوگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سرکاری نوکریوں کی تقسیم پر شہری سندھ کو  بھی حق دیا جائے، خواجہ اظہار

    سرکاری نوکریوں کی تقسیم پر شہری سندھ کو بھی حق دیا جائے، خواجہ اظہار

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کی رابطہ کمیٹی کے رکن و سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے نوکریوں پر عائد پابندی کو ختم کرنے کے عمل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اپیل کی ہے کہ نوکریوں کی تقسیم کے وقت شہری سندھ کے عوام کو بھی یاد رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے  اپوزیشن لیڈر  خواجہ اظہار الحسن نے وزیراعلیٰ کی جانب سے نوکریوں پر سے عائد پابندی ختم کرنے کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’مراد علی شاہ سندھ حکومت کی جانب سے ماضی میں دی گئی نوکریوں کی بندر بانٹ، جعلی ڈومیسائل اور شہری سندھ کے عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر بھی توجہ دیں اور اُن کا ازالہ کریں۔

    پڑھیں:  اپیکس کمیٹی کا اجلاس، ڈی جی رینجرز کی کوٹا سسٹم ختم کرنے کی تجویز

    خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پچھلے کئی سالوں میں سندھ حکومت کی جانب سے 2 لاکھ سے زائد نوکریاں بانٹی گئیں جس میں شہری سندھ کے کوٹے کو یکسر نظر انداز کیا گیا اور ایک سازش کے تحت شہری علاقوں میں جعلی ڈومیسائل بنا کر شہری میں بسنے والے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا جس کے سبب شہریوں سندھ کے عوام خصوصاً کراچی کے لوگوں میں بڑی حد تک بے چینی و احساس محرومی جنم لے چکی ہے۔

    اپوزیشن لیڈر سندھ نے کہا کہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں کوٹا سسٹم کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے سربراہ بھی اپنے خدشات کا اظہار کرچکے ہیں، جس میں انہوں نے سندھ حکومت کو مشورہ بھی دیا تھا کہ جرائم پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر کوٹا سسٹم معطل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں:  سندھ حکومت کی شیشہ،مین پوری اورگٹکے پرپابندی

    خواجہ اظہار الحسن نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ نوکریوں کی تقسیم میں شہری نمائندگی کا خاص خیال رکھا جائے اور شہری علاقوں کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  موروثی سیاست اور کوٹا سسٹم نہیں چلیں گے، فاروق ستار

    یاد رہے آج وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس منعقد کیا گیا تھا، جس میں سندھ میں نوکریوں پر عائد پابندی ہٹانے سمیت دیگر اہم فیصلے کیے گئے تھے، چیئرمین پیپلزپارٹی کی خاص ہدایت پر سندھ کابینہ نے سندھ میں نئے ملازمین بھرتی کرنے کے حوالے سے آمادگی ظاہر کی جس پر سی ایم سندھ کی جانب سے باضابطہ بیان اور نوٹیفکشن بھی جاری کیا گیا تھا۔

    واضح رہے 1973 میں پیپلزپارٹی کے دورِ حکومت میں ذوالفقار علی بھٹو نے اندرونِ سندھ کے لوگوں میں پیدا ہونے والی احساس محرومی کو مدنظر رکھتے ہوئے کوٹا سسٹم کا قانون اسمبلی سے منظوری کے بعد لاگو کیا تھا، جس کے تحت شہری سندھ کو 40 فیصد اور دہیی سندھ کو 60 فیصد نوکریوں کا حق دیا گیا تھا۔

    کوٹا سسٹم کے باعث شہری سندھ میں ایک حلقے نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا اور اپنے سفر کو کامیابی سے طے کرتے ہوئے ملک کے مختلف ایوانوں میں پہنچے۔