Tag: civil aviation authority

  • قومی ونجی ایئرلائن کےجعلی ‌ڈگریوں والے پائلٹس اور فضائی میزبانوں کی فہرست تیار

    قومی ونجی ایئرلائن کےجعلی ‌ڈگریوں والے پائلٹس اور فضائی میزبانوں کی فہرست تیار

    کراچی: جعلی اسناد والےقومی ونجی ایئرلائن کےپائلٹس اورفضائی میزبانوں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے، جس میں پی آئی اے کے 46، ایئربلیو کے 3، سیرین کے 6 اورشاہین ایئر کے 2 ملازمین کی ڈگریاں جعلی نکلیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے جعلی تعلیمی اسناد رکھنے والے قومی و نجی ائرلائنز کے پائلٹ اور فضائی میزبانوں کی فہرست تیار کر لی ہے، شاہین اور سرین ائرکے کاکپٹ کریو اور کیبن کریو کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کروائی گئی۔

    ابتدائی طور پر پی آئی اے۔ ائربلیو۔ سرین ائر اور شاہین ائر کے فضائی عملے کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کروائی گئی، جعلی تعلیمی اسناد پر نوکریاں لینے والوں  میں ائربلیو کاکپٹ کریو کے جاوید ملک اور سید عبداللہ اصغر شامل ہیں۔

    قومی ائر لائن کاکپٹ کریو کے سرمد رضوی، صابر رحمان اور تراب بخاری کی تعلیمی اسناد جعلی نکلیں جبکہ پی آئی اے کیبن کریو کی 43 تعلیمی اسناد جعلی ہیں۔

    قومی ایئرلائن میں جعلی ڈگریوں پر  کام کرنے والوں میں  حرا اختر،غزالہ امبر، شہلا ناصر، وحید حیدر، رضوانہ ، عذرا بانو، رخسانہ فقیر، فاخرہ رحمت، مجاھد ملک اور عائشہ خان شامل ہیں۔

    پی آئی اے کیبن کریو غلام حیدر،  الماس اکبر، محمد انور، محمد عدنان، شائستہ اسحاق، صائمہ پروین،  شاھدہ پروین، شازیہ مقصود، ریحان بٹ کی تعلیمی اسناد جعلی نکلیں جبکہ  رخسانہ یاسمین، عظمی بختاور، شازیہ آفریدی، آرزو ، امان اللہ، فریدہ بشیر، عشرت پروین، عطیہ افتخار اور حنا دین کی تعلیمی اسناد جعلی قرار دے دی گئیں ہیں۔

    انور مرزا، ریحان بٹ، آرزو۔فرح خان، قاسم رضا، مجید عالم، انور صادق، شازیہ، نوید ملک،  مرزا حماد۔ مرزا عبدالروف۔تھریسا کارڈوزہ اور امان اللہ جعلی اسناد پر قومی ائرلائن میں تعینات ہیں۔

     شاھین ائر کاکپٹ کریو محمد رضوان اور کاشف محمود کو تعلیمی اسناد جعلی ثابت ہونے پر طیارہ اڑانے سے روک دیا گیا جبکہ سرین ائر کیبن کریو کی چھ تعلیمی اسناد جعلی ثابت ہوئیں، جب میں  اقرا افروز، مہوش صدیق، آمنہ اورنگ زیب، مہوش ناز، تحریم بتول اور مریم حسیب شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کے 12 پائلٹس اور 73 کیبن کرو کی ڈگریاں جعلی نکلنے کا انکشاف

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قومی سمیت نجی ایئرلائنز کاک پٹ اورکیبن کریوفہرست میں شامل ہیں، پی آئی اے کے 46، ایئر بلیو کے 3، سرین کے 6 اور شاہین ایئر کے 2ملازمین کی ڈگریاں جعلی نکلی۔

    یاد رہے سپریم کورٹ میں پائلٹس اورکیبن کروکی ڈگریوں کی تصدیق سے متعلق کیس پی آئی اے کے بارہ پائلٹس اور تہتر کیبن کروکی ڈگریاں جعلی نکلنے کا انکشاف ہوا تھا، جس پر عدالت نے پی آئی اے، سول ایوی ایشن کے سربراہ اور ڈگریوں کی تصدیق نہ کرنے والی یونیورسٹیوں کے سربراہوں کو طلب کرلیا تھا۔

  • اسلام آباد ائیرپورٹ: سول ایوی ایشن اتھارٹی کی کارکردگی کا پول کھل گیا

    اسلام آباد ائیرپورٹ: سول ایوی ایشن اتھارٹی کی کارکردگی کا پول کھل گیا

    اسلام آباد : نیو اسلام آباد ائیرپورٹ پر ناکافی انتظامات نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی کارکردگی کا پول کھول دیا،  اے ایس ایف بیس کیمپ کی عمارت تاحال مکمل نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ناکافی انتظامات سے نیو اسلام آباد ائیرپورٹ کا افتتاح کھٹائی میں پڑ گیا، اے ایس ایف بیس کیمپ کی عمارت تاحال نامکمل ہے اب تک صرف دو بلاک تیار کیے جا سکے۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی اے ایس ایف بلاک کا اسٹرکچر تیار کرکے مطمئن ہو گئی، لیڈیز ہاسٹل، یوایس بلاک، میس ، یوٹیلیٹی بلاک ، ایڈمن بلاک، کوٹ میگزین بھی مکمل نہ ہو سکا۔

    ائیرپورٹ کی سیکورٹی کے لیے ڈھائی ہزار کی بجائے صرف گیارہ سو ایس ایف اہلکار ہی پہنچ پائے، نیو ائیرپورٹ پر نہ پینے کا پانی اور نہ ہی سوئی گیس اور بجلی موجود ہے، نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پرٹھیکیدار جنریٹر کا استعمال کر کے بجلی چلانے لگا۔

    اے ایس ایف بیس کیمپ تک پہنچنے کیلئے تاحال گلیاں بھی پختہ نہ کی جا سکیں، ناکافی اقدامات پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے عہدیداران کی سرزنش بھی کی۔

    نیو ائرپورٹ کے اندر جا بجا گندگی کے ڈھیر موجود ہیں، کیفے ٹیریا کی سہولت بھی میسر نہیں، ڈومیسٹک ڈیپارچر کی متعدد جگہوں پر کام باقی ہے۔

    اس کے علاوہ  مسافروں کی آمد کے راستوں پر بھی تاحال کوئی صفائی نہیں ہوئی وزیر اعظم نے نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے انتظامات کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

     

  • سی اے اے ملازمین کے پنشن فنڈ کی غیرقانونی سرمایہ کاری

    سی اے اے ملازمین کے پنشن فنڈ کی غیرقانونی سرمایہ کاری

    کراچی : سول ایوی ایشن (سی اے اے) ملازمین کے پنشن فنڈ کی نجی بینک میں سرمایہ کاری کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا، اے آر وائی نیوز کی خبر پر ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن کے ملازمین کے پینشن فنڈ کی نجی بینک میں سرمایہ کاری کی شفافیت کے حوالے سے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے سوالات اٹھا دیئے۔

    سیکریٹری ایوی ایشن ڈویژن کو لکھےگئے خط کی کاپی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی، مذکورہ خط ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کو موصول شکایت پرسیکریٹری کوارسال کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق خط کے متن میں سیکریٹری ایوی ایشن سے جانچ پڑتال کی درخواست کی گئی ہے، پنشن فنڈز سے4ارب روپے کی سرمایہ کاری میں قواعد نظرانداز کئے گئے، سرمایہ کاری کیلئے قوانین کے مطابق بولیاں طلب نہیں کی گئیں۔

    سرمایہ کاری کیلئے3بینکوں سےبولی طلب کرناضروری تھا۔ قوانین کے مطابق سرمایہ کاری کے لئے تین بینکوں سے بولی طلب کرنا ضروری تھا، کل رقم کا 20 فیصد غیر سرکاری سیکورٹیز، ٹی ایف سی میں سرمایہ کاری کی لازمی شرط کو نظر انداز کیا گیا۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ قوانین کے مطابق دس ملین سے زائد ورکنگ بیلنس حامل کی انٹرپرائزز50 فیصد ورکنگ بیلنس ایک بینک میں نہیں رکھ سکتی، پنشن فنڈ سے ایک ارب روپے کی اسی بینک میں دوسری سرمایہ کاری غیرقانونی اور قوانین کے خلاف ہے۔

  • سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جزوی نجکاری کے عمل کا آغاز

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جزوی نجکاری کے عمل کا آغاز

    اسلام آباد : حکومت پاکستان نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جزوی نجکاری کے عمل کا آغاز کردیا ہے۔ پہلے مرحلے کے طور پر پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایک نئی کمپنی پاکستان ائرپورٹ سروسز لمیٹڈ کو سیکوریٹی ایکسچینج آف پاکستان میں رجسٹرڈ کروایا گیا ہے۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ نیا ادارہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ملازمین کیلئے ایک فلاحی ادارے کے طور پر کام کرے گا۔ اس بارے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے بھی پاکستان ائرپورٹ سروسز لمیٹڈ کے قیام کیلئے این او سی جاری کردیا ہے۔

    این او سی کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر ہیومن ریسورز سمیر سعید کو 34 فیصد شیئر ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ نادر شفیع ڈار کو 33 فیصد اور ایڈیشنل ڈائریکٹر کمپینسیشن اینڈ بینیفٹس انیس الرحمان کو 33فیصد شیئرزکے ساتھ نئی کمپنی پاکستان ائرپورٹ سروسز لمیٹڈکا بھی ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔

    سی اے اے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی اے ایس ایل میں مزیدڈائریکٹرز شامل کیے جائیں گے اور جلد بورڈ آف ڈائریکٹرز بھی تشکیل دے دیا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق نئی کمپنی سی اے اے کے حاضرسروس اور ریٹائرڈ ملازمین کیلئے فلاحی منصوبوں کے علاوہ آوٹ سورس کیے جانے والے پاکستانی ایرپورٹس کا انتظام بھی چلاسکتی ہے۔

    دوسری جانب ماہرین نے نئی کمپنی کے قیام پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی کمپنی سی اے اے آرڈیننس میں تبدیلی کے بغیر کس طرح ائرپورٹ کے فنکشنز کسی اور ادارے یا کمپنی کو سونپ سکتی ہے۔

    ان ماہرین کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی آرڈیننس پارلیمنٹ سے منظور شدہ ہے اور پارلیمنٹ ہی اس میں تبدیلی کرسکتی ہے۔

    اس کے علاوہ ابھی تک سول ایوی ایشن اتھارٹی کا فارن کرنسی اکاو ¿نٹ بھی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ فرنٹ مین کے ذریعے بیک ڈور سے پاکستان کے منافع بخش ادارے پر قبضہ کرنے کی ایک سوچی سمجھی منصوہ بندی نظر آتی ہے۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے موجودہ چیئرمین ریٹائرڈ ائرمارشل عاصم سلیمان کی برطرفی کی تحریک چلانے والے سمیر سعید اور نادر شفیع کو نئے ادارے کا ڈائریکٹر بنانے پر بھی ماہرین نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔

  • ایئرلائنزکریو سے اضافی ڈیوٹی کیلئے پیشگی اجازت ضروری قرار

    ایئرلائنزکریو سے اضافی ڈیوٹی کیلئے پیشگی اجازت ضروری قرار

    کراچی : ایئرلائنزکریو سے اضافی ڈیوٹی کیلئے پیشگی اجازت ضروری قرار دے دی گئی ہے، ایئر لائنز پر عملے سے 12 گھنٹے سے زیادہ ڈیوٹی لینے پر پابندی ہوگی، سول ایوی ایشن اتھارٹی نےاحکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پائلٹس اور کاک پٹ کریو کے مقررہ وقت سے زائد ڈیوٹی کے لئے پیشگی اجازت ضروری قرار دے دی۔

    ایئرنیویگیشن آرڈر12کے ورژن چھ فلائٹ ڈیوٹی ٹائم اینڈ فلائٹ ٹائم لمیٹیشن کے تناظرمیں جاری کیاگیا، مذکورہ حکم یکم جنوری 2018 سے نافذالعمل قرار دیا گیا ہے۔

    آرڈرکے تحت ائر لائنز کو کریو سے اضافی ڈیوٹی کے لئے سی اےاے سے پیشگی اجازت کا پابند کیا گیا ہے، مذکورہ احکامات سے قبل ائر لائنز اور کریو کے مابین اضافی ڈیوٹی کے حوالے سے متعدد تنازعات سامنے آچکے ہیں۔

    آرڈرکی رو سے ائر لائنز کو کیبن اورکاک پٹ کرو کوسال میں تیس چھٹیاں دینے کا پابند کیا گیا ہے، ایئرلائنز پر عملے سے بارہ گھنٹوں سے زیادہ ڈیوٹی لینے پر پابندی ہو گی، عملے سے اضافی ڈیوٹی کےلیے سی اے اے سے پیشگی اجازت لینا ہوگی۔

    اس کے علاوہ ایئرلائن انتظامیہ عملے کو مروجہ قوانین کے تحت ریسٹ دینے کی بھی پابند ہوگی، اے این او پر سب سے زیادہ پی آئی اے کواعتراض ہے۔

    اے این او پر عمل درآمد سے ایئرلائنز کو عملے کی تعداد میں اضافہ کرنا ہوگا، ایئرلائنز کی جانب سے اے این او نفاذ کی تاریخ میں دو سالہ اضافے کے لئے بھاگ دوڑ شروع کردی گئی ہے۔

    اے این او پر عملدرآمد نہ کرنے والی ائر لائنز کے خلاف سی اے اے کی جانب سے کارروائی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

  • پی آئی اے کو زائد المیعاد طیارے استعمال کی اجازت دینے سے انکار

    پی آئی اے کو زائد المیعاد طیارے استعمال کی اجازت دینے سے انکار

    کراچی : سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے پی آئی اے کو زائد المیعاد طیاروں کے استعمال کی اجازت نہ دینے کا مبینہ فیصلہ کرلیا، پی آئی اے نے تین ائر بس 310 طیاروں کو محدود مدت کے لئے دوبارہ استعمال کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سی اےاے نے پی آئی اے کو زائد المیعاد طیاروں کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے سی اے اے کی جانب سے 3ریٹائرڈ ایئربس 310 طیاروں کے استعمال کی اجازت مانگی گئی تھی۔

    رجسٹریشن کے حامل طیاروں کو پی آئی اے دسمبر 2016 میں اپنے فلیٹ سے ریٹائر کر چکی ہے، پی آئی اے نے کچھ عرصہ کے لئے ان طیاروں کے استعمال کی اجازت کے لئے سیکرٹری ایوی ایشن کو خط لکھا تھا۔

    ذرائع کے مطابق بیس سال سے زائد پرانے طیاروں کے استعمال پر قومی ایوی ایشن پالیسی میں بھی پابندی عائد ہے، اس کے علاوہ ایئر لائن نے طیاروں کے انجن کے تین سو سے زائد سائیکلز استعمال کے لئے ایئربس کمپنی سے بھی اجازت طلب کر رکھی ہے۔

    یاد رہے کہ ایئر بس کمپنی کی اجازت بھی سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان کے ایئر وردینس ڈیپارٹمنٹ کی کلیئرنس سے مشروط ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری ایوی ایشن کی جانب سے مذکورہ خط اجازت کے لئے سی اے اے کو روانہ کیا گیا تھا، سی اے اے کے شعبہ ائر وردینس نے طیاروں کو دوبارہ استعمال کی کلیئرنس نہ دینے کا مبینہ فیصلہ کیا ہے، شعبہ ائر وردینس کی جانب سے رپورٹ چند روز میں ڈی جی سی اے اے کو روانہ کر دی جائے گی۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور نے کہا ہے کہ طیاروں کے دوبارہ استعمال کا فیصلہ سی اے اے اور ائر بس کمپنی کی اجازت ملنے پر ہی کیا جائے گا، کلیئرنس نہ ملنے پر طیاروں کو بطور اسکریپ فروخت کر دیا جائے گا۔

  • پی آئی اے نے قبل ازوقت حج آپریشن کا آغازکردیا

    پی آئی اے نے قبل ازوقت حج آپریشن کا آغازکردیا

    کراچی : پی آئی اے سمیت نجی ایئرلائن کل بروز پیر سے قبل از وقت حج آپریشن شروع کر رہی ہیں، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی ملک بھر کے ایئرپورٹس پر فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے جانے والے عازمین کی روانگی کے حوالے سے انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاکھوں فرزندان توحید رب العزت کی عبودیت کا اعتراف کرتے ہوئے فریضہ حج کی سعادت حاصل کرتے ہیں، اس حوالے سے رواں سال فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے مجموعی طور پر ملک بھر سے ایک لاکھ 85 ہزارسے زائد پاکستانی فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے۔

    نجی ایئرلائن شاہین ائیر ملک بھر کے مختلف شہروں سے 49 ہزار سے زائد عازمین کو حجاز مقدس پہنچائے گی، پی آئی اے سمیت نجی ایئر لائنوں کے ذریعے مجموعی طور پر ایک لاکھ سے زائد عازمین کو 300 سے زائد پروازوں کے ذریعے حجاز مقدس پہنچایا جائے گا۔

    پی آئی اے کی 133 پروازیں 75 ہزار سے زائد عازمین کو حجاز مقدس پہنچائیں گی۔ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر نیئر حیات کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے حج آپریشن کے تمام انتظامات مکمل کرلئے ہیں، حج آپریشن میں بوئنگ 777 طیارے آپریٹ کیے جائیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ عازمین کو ایئر پورٹ پر تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی عازمین حج کی سہولت کیلئے مختلف ایئرپورٹس پرامیگریشن، کسٹم، اے این ایف سمیت تمام متعلقہ اداروں کے خصوصی کاؤنٹرز قائم کیے ہیں۔

    سی ای او پی آئی اے کا مزید کہنا ہے کہ حجاج کرام کی رہنمائی کے لئے معلوماتی ویڈیوز بھی چلائی جائیں گی اور مفت پورٹر سروس کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

    فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے جانے والے حجاج کرام کو سفری سہولت کی ہر ممکن فراہمی وزارت حج ، قومی ایئرلائن اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کی اولین ترجیح ہونی چاہئیے۔

  • کراچی ایئرپورٹ ناکارہ طیاروں کا قبرستان بن گیا

    کراچی ایئرپورٹ ناکارہ طیاروں کا قبرستان بن گیا

    کراچی : ایئرپورٹ پر کھڑے ناکارہ طیارے خطرے کی علامت بن گئے ہیں، درجنوں خراب طیاروں میں پرندوں نے بسیرا کرلیا جس کے باعث کوئی بھی نا خوشگوار صورتحال پیش آسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے 30 سےزائد ناکارہ طیارے سیکیورٹی رسک بن گئے، یہاں نجی ایئرلائنز کے20اورغیرملکی ایئرلائنزکے10طیارے کھڑے ہیں۔

    نجی اوردیگر غیر ملکی ایئرلائنز کے یہ طیارے جو کبھی ہزاروں مسافروں کو لئے بڑی شان سے فضاؤں میں بلند ہوتے تھے آج خطرے کی علامت بن گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : پی آئی اے: مزید پانچ طیارے گراؤنڈ کردئیے گئے، پروازیں متاثر


    ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ان ناکارہ طیارے ہٹانے کیلئے متعلقہ ایئرلائنز کو خطوط ارسال کردیئے ہیں، خطوط میں لکھا گیا ہے کہ یہ ناکارہ طیارے پرندوں کی آماجگاہ بن گئےہیں، پرندوں کے باعث گزرنے والی پروازوں کو بھی خطرات لاحق ہیں۔


    مزید پڑھیں : پی آئی اے کے نو میں سے چار اے ٹی آرطیارے خراب نکلے


    یاد رہے کہ یہ ناکارہ طیارے گزشتہ کئی سال سے کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے ہیں جس کی وجہ سے دوسرے طیاروں کی پارکنگ کے مسائل بھی پیدا ہورہے ہیں۔

  • پی آئی اے: غیر ملکی خاتون کا پائلٹ کے کاک پٹ میں سفر

    پی آئی اے: غیر ملکی خاتون کا پائلٹ کے کاک پٹ میں سفر

    کراچی : ٹوکیو سے بیجنگ جانے والی پی آئی اے  کی پرواز پی کے ایٹ فائیو ٹو کا پائلٹ غیرملکی لڑکی پر مہربان ہوگیا، مذکورہ لڑکی جہاز کے ٹیک آف سے لے کر لینڈنگ تک کاک پٹ میں رہی۔ سول ایوی ایشن نے واقعے کا نوٹس لے کر تحقیقات کاحکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق باکمال لوگ لاجواب سروس کے پائلٹ نے باکمال کارنامہ انجام دیتے ہوئے پی آئی اے کے قوانین کی دھجیاں اڑا دیں، پی کے 852 کے کپتان نے جہاز میں بیٹھی غیر ملکی خاتون کو کاک پٹ کا دورہ کرانے کے لیے مسافروں کی جان کو خطرے میں ڈال دیا۔

    ایک مسافر نے کپتان شہزاد عزیز کی ’’مہمان نوازی‘‘ کی ویڈیو بنانا چاہی تو عملے نے اس پر پردہ ڈالنے کی پوری کوشش کی۔

     

    مذکورہ مسافر نے لڑکی سے انگزیری میں سوال کیا کہ وہ اندر کیوں اور کیا کرنے گئی تھیں؟ کیا پائلٹ آپ کا دوست یا رشتہ دار ہے ؟ مسافر نے لڑکی سے طنزیہ انداز میں پوچھا کہ کیا آپ نے سفر انجوائے کیا، لڑکی نے کسی سوال کا کوئی جواب نہ دیا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کا نوٹس، تحقیقات کا حکم

    بعد ازاں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے غیر ملکی خاتون کو کاک پٹ میں بٹھانے کا سختی سے نوٹس لے کر واقعے کی تحقیقات کاحکم دے دیا ہے۔

    ترجمان سول ایوی ایشن نے کہا ہے کہ اتھارٹی نے فیٖکٹ فائنڈنگ آرڈرجاری کردیئے ہیں، رپورٹ آنے اور حقائق معلوم ہونے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : پی آئی اے کا پائلٹ دوران پرواز سوگیا، کنٹرول جونیئر کے حوالے


    طیاروں میں اکثر پائلٹ اپنے مہمانوں کو کاک پٹ کی سیر کراتے ہیں لیکن ٹیک آف اورلینڈنگ کے وقت ایسا کرنا سخت منع ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل قومی ائیرلائن میں سینئر پائلٹ عامر ہاشمی دوران پرواز سوتے پائے گئے تھے۔ انہوں نے طیارے کا کنٹرول ٹرینی آفیسر کو تھما دیا تھا۔

  • غیر منصفانہ کرائے: پاکستانی ایئر لائنز اور ایوی ایشن شدید متاثر

    غیر منصفانہ کرائے: پاکستانی ایئر لائنز اور ایوی ایشن شدید متاثر

    کراچی: پاکستان کی ایئر لائنز غیر منصفانہ کرایوں کے طریقہ کار کے باعث بری طرح متاثر ہیں جہاں مارکیٹ لیڈر اور قومی ایئر لائن کو ٹیکس سمیت دیگر واجبات کا نادہندہ ہونے کے باوجود سبسڈی اور رعایت فراہم کی جارہی ہے۔

    قومی ایئر لائن کو ملنے والی متعدد سہولیات کے باعث نجی ایئر لائنز اپنے منافع بخش سیکٹر کو بند کرنے پر مجبور ہیں جس کی وجہ سے پاکستانی مسافروں اور ایوی ایشن انڈسٹری پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

    نیشنل ایوی ایشن پالیسی کے مطابق ٹکٹ کی قیمت کی 40 فیصد رقم ٹیکس کی مد میں وصول کی جاتی ہے۔ حال ہی میں ہونے والی پی اے سی کی کارروائی کے مطابق پی آئی اے پرموجودہ واجبات کی کل رقم 5 ارب روپے ہے جو اسے ایف بی آر کو ادا کرنے ہیں۔

    قومی ایئر لائن اس وقت حکومت کو کسی بھی قسم کا ٹیکس ادا نہیں کر رہی اور دوسری جانب اپنے کرایوں کو اس حد تک کم کر رہی ہے کہ نجی ایئر لائنز معاشی وجوہات کی بنا پر اپنے آپریشنز بند کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

    موجودہ صورتحال میں نجی ایئر لائنز کو ڈومیسٹک روٹس پر نقصان کا سامنا ہے جبکہ بین الاقوامی روٹس پر بھی بہت ہی کم منافع یا پھر بغیر کسی نفع نقصان کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔

    قومی ایئر لائن کی جانب سے غیر منصفانہ قیمتوں کے تعین کی وجہ سے نجی ایئر لائنز کو ٹکٹوں کی مد میں ہونے والی آمدنی کے تناسب میں مسلسل کمی کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے جبکہ ٹکٹوں پر ٹیکس مقرر کردہ رقم پر ہی عائد کیے جا رہے ہیں۔ لہٰذا حکومت کمپنی کی مجوزہ آمدنی میں کمی کے باوجود اربوں روپے ٹیکس کی مد میں کمارہی ہے۔

    اس طریقے کے اقدامات ایوی ایشن سیکٹر کے لیے نقصان کا باعث بن رہے ہیں جو معاشی اعتبار سے سود مند نہیں اور صارفین کے لیے مسابقتی قیمت اور انتخاب کے حوالے سے نقصان دہ ہیں۔

    ایک حالیہ واقعے پر نظر ڈالی جائے تو قومی ایئر لائن نے کوالالمپور اور مانچسٹر کی پروازوں کے لیے رعایتی کرایوں کی پیشکش کی جو آپریشنز کی لاگت سے بھی کم تھی جس کے باعث مقامی نجی ایئر لائن کو مجبوراً اس مارکیٹ میں اپنے آپریشنز کو بند کرنا پڑا۔ بعد ازاں فوراً ہی پی آئی اے نے کوالالمپور اور مانچسٹر کی پروازوں میں اضافہ کر کے کرایوں کو بھی دوگنا کر دیا۔

    قومی ایئر لائن کو ٹیکسز میں سبسڈی دینے کے علاوہ ترجیحی بنیادوں پر پارکنگ کی جگہ اور پروازوں کے لیے سلاٹ فراہم کی جارہی ہے تاہم یہ سبسڈیز حاصل کرنے کے باوجود قومی ایئر لائن کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔

    پی آئی اے کے مجموعی قرضے کا حجم 329 ارب روپے یا 3 ارب 16 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ ادارے کو سالانہ اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے اور سال 2015 میں قومی ایئر لائن کو 32 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

    دوسری جانب نجی ایئر لائنز حکومت کو انکم ٹیکس کی مد میں لاکھوں روپے ٹیکس ادا کر رہی ہیں اور حکومت ٹکٹ کی قیمت پر عائد 40 فیصد بالواسطہ ٹیکسز (FED) کی مد میں بھی ماہانہ اربوں روپے کما رہی ہے اور سول ایوی ایشن کو بھی اربوں روپے ادا کیے جارہے ہیں۔ جبکہ پی آئی اے سول ایوی ایشن کا 40 ارب روپے کا نادہندہ ہے۔

    اگر یہ ایئر لائنزاپنا بزنس بند کرنے پر مجبور ہوجائیں تو نیشنل ٹیکس ریوینیو اور ایوی ایشن انڈسٹری خصوصاً پاکستانی مسافروں پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    اب وقت آگیا ہے کہ اعلیٰ حکام پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری کے مستقبل کی خاطر قومی ایئر لائن کے احتساب میں اپنا کردار ادا کریں۔ قومی ایئر لائن کی کارکردگی افسوس ناک ہے جس کے باعث ایوی ایشن انڈسٹری زوال پذیر ہے جو پاکستانی مسافروں کے لیے نقصان کا باعث ہے۔

    دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی کا کہنا ہے کہ نجی ایئر لائنز کاروبار میں قدم جمانے کے لیے پہلے خود کرایوں میں کمی کرتی ہیں جس کے بعد مسابقت کے رجحان کے باعث پی آئی اے کو بھی کرایوں میں کمی کا اعلان کرنا پڑتا ہے۔ لیکن بعد ازاں نجی ایئر لائنز کے لیے کرائے کم سطح پر رکھنے میں دققت پیش آتی ہے جس کے لیے پی آئی اے کو مورد الزام ٹھہرانا غلط ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی آئی اے کی جانب سے ٹکٹوں پر حاصل شدہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی باقاعدگی سے ادا کی جاتی ہے۔