Tag: Civil Hospital

  • اسپتالوں کی نجکاری کیخلاف ڈاکٹرزوپیرا میڈیکل اسٹاف کی احتجاجی ریلی

    اسپتالوں کی نجکاری کیخلاف ڈاکٹرزوپیرا میڈیکل اسٹاف کی احتجاجی ریلی

    کراچی: سندھ کے سرکاری ہسپتالوں کونجی سیکٹر کے حوالے کرنے کے فیصلے کے خلاف کراچی سمیت سندھ بھرکے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے اوپی ڈی کابائیکاٹ کیاجس سے مریضوں کی مشکلات بڑھ گئیں۔

    سول ہسپتال سمیت کراچی کے دیگر سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹراورپیرامیڈکل اسٹاف نے احتجاج کیااوراوپی ڈی بندکردیں جس کے باعث کراچی کے مختلف علاقوں اوراندرون سندھ سے آنے والے مریضوں اور انکے تیمارداردربدر کی ٹھوکریں کھاتے نظر آئے ۔

    این آئی سی ایچ میں سندھ بھرکے ڈاکٹروں اور نمائندہ تنظیموں کااجلاس ہوا۔اجلاس کے بعد ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے کراچی پریس کلب تک ریلی نکالی۔ریلی کے شرکاء کاکہناتھاکہ سرکاری اسپتالوں کی نجکاری بندنہ کی گئی توغیرمعینہ مدت تک کی ہڑتال پر غوکیاجاسکتاہے۔

  • مٹھی :غذائی قلت سےایک خاتون اورایک بچہ دم توڑ گیا

    مٹھی :غذائی قلت سےایک خاتون اورایک بچہ دم توڑ گیا

    مٹھی :سول اسپتال مٹھی میں غذائی قلت سےایک خاتون اورایک بچہ دم توڑ گیا۔ ڈیڑھ ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد 58 ہوگئی ،صحرائے تھرمیں قحط سالی لوگوں کی جان کے در پہ ہے ۔ خوراک کی کمی اور مناسب طبی سہولیات کے نہ ہونے کے باعث کئی افراد موت کی نیند سوگئے

    سول اسپتال مٹھی میں غذائی قلت سے ایک خاتون اورایک بچہ آج پھر دم توڑ گیا ،گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں ہلاکتوں کی تعداد 58 ہوگئی ۔ مٹھی میں انسان تو انسان جانور اور مویشی بھی اس قلت کی نظر ہورہے ہیں ۔

    انتطامیہ کی جانب سے مناسب اقدامات نہ کئے جانے پر لوگ سراپا احتجاج ہیں اور ہلاکتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے لیکن انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔

  • تھر:غذائی قلت کے شکارمزید دو بچے دم توڑگئے

    تھر:غذائی قلت کے شکارمزید دو بچے دم توڑگئے

    تھر میں غذائی قلت کا شکار سول اسپتال میں زیر علاج دو بچوں نے آج دم توڑ دیا۔ پینتالیس دن میں جاں بحق بچوں کی تعداد ستاون ہوگئی۔مون سون بارشیں نہ ہوئیں ۔تھر مین قحط سالی نے جیسے یہاں سکونت اختیار کرلی, آئے روز کسی گھر سے خشک سالی سے متاثر بچے کی موت واقع ہوجاتی ہے.

    گاوں چیخوں اور بین سے گونج جاتا ہے. لیکن اس گونج سے انتظامیہ اور حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی۔ مٹھی کے سول اسپتال میں مزید دو نومولود بچے غذائی قلت کے سبب دم توڑ گئے۔

    پینتالیس دن میں جان بحق ہونے والوں کی تعداد ستاون تک پہنچ گئی۔ انتطامیہ نے تھر کےلیے بلند بانگ دعوے کیے لیکن ان دعوؤں کی تکمیل کے لیےتھر کے باسی اب بھی منتظر ہیں۔