Tag: CJP acquits

  • چیف جسٹس نے  لڑکی سے مبینہ زیادتی کے ملزم کو 8سال بعد بری کردیا

    چیف جسٹس نے لڑکی سے مبینہ زیادتی کے ملزم کو 8سال بعد بری کردیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے لڑکی سےمبینہ زیادتی سےمتعلق کیس میں ملزم ندیم مسعودکو8سال بعد بری کردیا اور ریمارکس دیئے میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کےبارےمیں کچھ نہیں لکھا انصاف آج کل وہی ہےجومرضی کاہو، خلاف فیصلہ آجائےتوانصاف نہیں ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں2رکنی بینچ نے سرگودھا کی لڑکی سےمبینہ زیادتی سےمتعلق کیس کی سماعت کی۔

    [bs-quote quote=”انصاف آج کل وہی ہے جومرضی کا ہو، خلاف فیصلہ آجائے تو انصاف نہیں ہوتا ” style=”style-7″ align=”left” author_name=” چیف جسٹس”][/bs-quote]

    عدالت نے کہا یہ زناباالرضاکاکیس ہے ، لڑکی نے7مہینےتک کسی رپورٹ کااندراج نہیں کرایا، چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے انصاف آج کل وہی ہے جومرضی کا ہو، خلاف فیصلہ آجائے تو انصاف نہیں ہوتا۔

    چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ استغاثہ اپنامقدمہ ثابت کرنےمیں ناکام رہا، لڑکی زیادتی کے وقت بالغ تھی، جب لوگوں نےخاتون کودیکھ لیاتب اس نےزیادتی کاالزام لگادیا، میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کےبارےمیں کچھ نہیں لکھا، مقدمہ2010 میں درج ہوا تھا۔

    بعد ازاں عدالت نے سرگودھا کی لڑکی سےمبینہ زیادتی کا معاملہ نمٹادیا۔

    گذشتہ روز سپریم کورٹ نے اہلیہ رخسانہ بی بی کے قتل کیس کے ملزم احمد علی کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیکر ساڑھے 9سال بعد بری کردیا تھا، عدالت نے ریمارکس دیئے مقدمے کے گواہ جائے وقوع سے میلوں دور رہتے ہیں، ٹرائل کورٹ میں قتل کے ٹھوس شواہد نہیں آئے۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ نے آٹھ سال بعد عمر قید کے تین ملزمان کو بری کر دیا تھا ، چیف جسٹس آصف کھوسہ نےفیصلہ سناتے ہوئے اہم ریمارکس دئیے تھے کہ اگر ڈرتے ہیں تو انصاف نہ مانگیں ، فرمان الہی ہے سچی شہادت کے لیے سامنے آجائیں،اپنے ماں باپ یا عزیزوں کے خلاف بھی شہادت دینے کے لیےگواہ بنو۔

  • چیف جسٹس  آصف سعید کھوسہ نے بیوی کے قتل کے ملزم کو ساڑھے 9سال بعد بری کردیا

    چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے بیوی کے قتل کے ملزم کو ساڑھے 9سال بعد بری کردیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اہلیہ رخسانہ بی بی کے قتل کیس کے ملزم احمد علی کی عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیکر ساڑھے 9سال بعد بری کردیا ، عدالت نے ریمارکس دیئے مقدمے کے گواہ جائے وقوع سے میلوں دور رہتے ہیں، ٹرائل کورٹ میں قتل کے ٹھوس شواہد نہیں آئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بیوی رخسانہ بی بی کے قتل کے مقدمے میں ملزم کی بریت کی درخواست پر سماعت کی۔

    سپریم کورٹ نے اہلیہ رخسانہ بی بی کے قتل کیس کے ملزم احمد علی کی بریت کی اپیل منظور کر لی اور عمر قید کی سزا کالعدم قرار دے کر ملزم کو ساڑھے 9سال بعد بری کردیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے مقدمے کے گواہ جائے وقوع سے میلوں دور رہتے ہیں، ٹرائل کورٹ میں قتل کے ٹھوس شواہد نہیں آئے، اہلیہ رخسانہ کے قتل میں بچوں کو شامل تفتیش نہیں کیا گیا، رخسانہ کے قتل کا مقدمہ دوسرے تھانےکی حدود میں درج کیا گیا۔

    خیال رہے ملزم احمد علی پر 2009 میں اپنی اہلیہ رخسانہ بی بی کو قتل کرنے کا الزام تھا اور ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا تاہم ہائی کورٹ نے سزا عمر قید میں تبدیل کردیا تھا۔

    سپریم کور ٹ نے ایک اور قتل کے ملزم وجاہت حسین شاہ کو بری کردیا


    دوسری جانب سپریم کور ٹ نے اظہرحسین شاہ کےقتل کے ملزم وجاہت حسین شاہ کو بھی بری کردیاگیا، عدالت نے کہا میڈیکل رپورٹ کےمطابق اظہرحسین کی موت زخموں سے نہیں ، ہارٹ اٹیک سے ہوئی۔

    وجاہت حسین پر   2011 منگلہ جہلم میں اظہرحسین کوقتل کرنےکا الزام تھا اور  استغاثہ ملزم کے خلاف قتل کا مقدمہ ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    مزید پڑھیں :  چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 8 سال بعد عمر قید کے 3 ملزمان کو بری کر دیا

    یاد رہے گذشتہ روزسپریم کورٹ نے آٹھ سال بعد عمر قید کے تین ملزمان کو بری کر دیا، چیف جسٹس آصف کھوسہ نےفیصلہ سناتے ہوئے اہم ریمارکس دئیے کہ اگر ڈرتے ہیں تو انصاف نہ مانگیں ، فرمان الہی ہے سچی شہادت کے لیے سامنے آجائیں،اپنے ماں باپ یا عزیزوں کے خلاف بھی شہادت دینے کے لیےگواہ بنو۔