Tag: cjp sabiq nisar

  • ڈیم نہ بننے کے ایجنڈے کو پورا نہیں ہونے دیں گے، ڈیم ہر صورت بنائیں گے ، چیف جسٹس

    ڈیم نہ بننے کے ایجنڈے کو پورا نہیں ہونے دیں گے، ڈیم ہر صورت بنائیں گے ، چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس نے ڈیمز کی تعمیر پر تنقید کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں کہا ڈیم ہر صورت بنائیں گے،کوئی کتنا بڑا سیاستدان یا اپوزیشن لیڈر ہی کیوں نہ ہو، ہم ڈیم نہ بننے کے ایجنڈے کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈھڈو چاڈیم سے متعلق کیس کی سماعت میں ڈیمزکی تعمیر کے لئے اقدامات پرتنقید کرنے والوں کو چیف جسٹس ثاقب نثار نے کرارا جواب دیتے ہوئے ریمارکس میں کہا ایک سیاستدان نے کہا سپریم کورٹ کو سیاسی پارٹی بنالینی چاہیے، کسی کو کہنے کی ضرورت نہیں کہ سپریم کورٹ اپنی سیاسی جماعت بنائے، یہ بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے جو مخالفت کر رہے ہیں وہ کسی اور کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں، یہ وہ ایجنڈا ہے پاکستان میں ڈیم نہ بنے لیکن ہم اس پرکوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ بے شک کوئی کتنا بڑا سیاستدان یا اپوزیشن لیڈر ہی کیوں نہ ہو، ہم ڈیم نہ بننے کے ایجنڈے کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔

    چیف جسٹس نے واضح الفاظ میں کہا ہم ڈیم ہر صورت بنائیں گے، آنے والی نسلوں کے مستقبل کے لئے ڈیم بنا رہے ہیں، سیاست کرنی ہے تو کہیں اور جاکر کریں۔

    ایک اور سماعت کے دوران چیف جسٹس سپریم کورٹ نے اعلان کرتے ہوئے کہا  ابھی کچھ دیر پہلے اسکول کے بچے ڈیم فنڈمیں پیسے دے کرگئے، اسکول کےبچے بھی شامل ہوگئے،اب ڈیم بنانے سے کوئی نہیں روک سکتا،ڈیم بن کر رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : ڈیم کی فنڈریزنگ پر بھکاری ہونے کا الزام دینے والے کم ظرف لوگ ہیں ، چیف جسٹس

    یاد رہے گذشتہ روز بھی ایک کیس کی سماعت کے دوران ڈیمز کی فنڈریزنگ پر تنقید کرنے والوں کو چیف جسٹس نے جواب دیتے ہوئے کہا تھا فنڈریزنگ پر بھکاری ہونے کا الزام دینے والے کم ظرف لوگ ہیں ،انہیں شرم آنی چاہئے ، قومی کازکیلئے یہ سب کچھ کررہے ہیں۔

    چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم قومی کاز کے لئے یہ سب کر رہے ہیں اور اپنی مدد آپ کے تحت کام کرنا بھیک مانگنا نہیں۔

    واضح رہے چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم دیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس اور پرائم منسٹر فنڈز کو ضم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپیل کی تھی کہ ڈیم بنانے کے لئے آج سے جہاد کرنا ہے، اوورسیز پاکستانی کم ازکم ایک ہزار ڈالر ڈیم فنڈز میں بھیجیں، یقین دلاتا ہوں قوم کے پیسے کی خود حفاظت خود کروں گا۔

  • عمران شاہ کا شہری پر تشدد، چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا

    عمران شاہ کا شہری پر تشدد، چیف جسٹس نے نوٹس لے لیا

    لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے عمران شاہ کے ہاتھوں شہری پر تشدد کا ازخودنوٹس لیتے ہوئے عمران شاہ سے 3دن میں جواب طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کراچی سے منتخب ہونے والے  ایم پی اے عمران شاہ کے ہاتھوں شہری پر تشدد کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اور شہریوں کی جانب سے واقعے میں ملوث اپیلوں پر نوٹس لیا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے تحریکِ انصاف کے نو منتخب رکن صوبائی اسمبلی عمران شاہ کو تین دن میں عدالت کے روبرو جواب جمع کرانے کا حکم صادر کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : تحریک انصاف نے ڈاکٹرعمران علی شاہ کی پارٹی رکنیت معطل کردی

    یاد رہے کہ چند روز قبل تحریک انصاف کے ایم پی اے عمران علی شاہ نے کراچی میں سڑک پر ایک شہری کو سرعام تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوگئی تھی، اس کے بعد سے انہیں شدید تنقید کا سامنا تھا۔

    بعد ازاں نو منتخب رکن نے متاثرہ شہری کے گھر جاکر ان سے معافی بھی مانگی تھی۔  دریں اثںا تحریک انصاف کی قیادت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے عمران علی کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا اور جواب طلب کیا تھا۔

    بعد ازاں پارٹی نے ڈاکٹر عمران علی شاہ کی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی، پی ٹی آئی کے ایم این اے نجیب ہارون نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھاکہ معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے رکنیت ایک ماہ کے لئے معطل کی ہے، فیصلہ ڈسپلنری کمیٹی کرے گی۔

  • کراچی میں صفائی کی صورتحال دیکھ کر خوش ہوا،  سارا کریڈٹ سندھ حکومت کا ہے،  چیف جسٹس

    کراچی میں صفائی کی صورتحال دیکھ کر خوش ہوا، سارا کریڈٹ سندھ حکومت کا ہے، چیف جسٹس

    کراچی : چیف جسٹس آف پاکستان نے واٹرکمیشن سےمتعلق کیس میں ریمارکس میں کہا کہ کراچی میں صفائی دیکھ کر خوش ہوا،الحمد اللہ کراچی میں بہتری آئی ہے، یہ سارا کریڈٹ سندھ حکومت کا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں لارجر بنچ نے واٹرکمیشن سے متعلق کیس کی سماعت کی ،
    درخواست گزار شہاب اوستو ایڈوکیٹ نے کہا کہ 915 اسکیمز مکمل کر لی گئی ہیں، گزشتہ سال 3 ہزار سے زائد اسکیمیں غیر فعال تھیں، سیوریج کی اسکیموں
    پر بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

    شہاب اوستو کا کہنا تھا کہ کراچی کوروزانہ 260 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے، آئندہ سماعت دسمبر تک شہر میں پانی کی یہ قلت ختم ہوجائے گی، واٹر کمیشن کے حکم کے مطابق پانی کی اسکیموں پر کام ہورہا ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ میں کراچی میں صفائی دیکھ کر خوش ہوا، الحمد اللہ کراچی میں بہتری آئی ہے، یہ سارا کریڈٹ سندھ حکومت کا ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے پوچھا کہ برسات آنے والی ہے، نالوں کی کیا صورت حال ہے ہر جگہ کچرا تھا، جس پر میئر کراچی وسیم اختر نے بتایا کہ کام شروع ہوچکا جلدہی اثرات مرتب ہوں گے، پہلے سے بہتری آئی ہے اور کام تیزی سے ہورہا ہے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ کراچی والے کیا سمجھتے ہیں کیا بہتری آئی؟ تو میئر کراچی نے کہا کہ واقعی بہتری آئی ، آپ بھی شارع فیصل سے آئے ہوں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے میئر کراچی کو برساتی نالوں کی صفائی کیلئے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک ماہ میں صفائی نہ ہوئی تو سخت کارروائی کریں گے، تو میئر کراچی کا کہنا تھا کہ جلد ہی تمام نالے صاف کر دیے جائیں گے۔

    شہاب اوستو ایڈوکیٹ نے کہا کہ جولائی 2019 تک مہلت دیں تمام کام مکمل کرلیے جائیں گے، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا میری ریٹائرمنٹ کے بعد پتہ نہیں کیا ہوگا؟ دسمبر 2018 تک تمام کام مکمل کرلیں۔

    چیف جسٹس نے میئر کراچی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میئرصاحب!بتائیں نالوں کادورہ کب کرائیں گے، وسیم اختر نے جواب میں کہا کہ آپ جب چاہیں
    آپ جب چاہیں، آپ آئندہ دورے پر آجائیں، دورے کے لیے تیار ہیں، جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پرپتہ چل جائے گا مئیر نے شہر کے لیے کیا کیا ٹھیک ہےآئندہ دورے پرمیں خود نالوں کا دورہ کروں گا۔

    شاہراہ فیصل پر اشتہاری دیواروں کی تعمیر سے متعلق سماعت میں چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ کون ایسی دیواریں تعمیر کررہا ہے ؟ سپریم کورٹ نے تمام کنٹونمنٹس کے سربراہوں کو ایک بجے پیش ہونے کا حکم دیدیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • عوام اپنے ٹیکس کاپیسہ وزرا کی عیاشی کے لیے نہیں دیتے،چیف جسٹس

    عوام اپنے ٹیکس کاپیسہ وزرا کی عیاشی کے لیے نہیں دیتے،چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس نے  وزرا اور محکموں سے استحقاق کے بغیر زیر استعمال گاڑیاں رات بارہ بجے تک واپس لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عوام اپنے ٹیکس کاپیسہ وزرا کی عیاشی کے لیے نہیں دیتے، کسی کو بلٹ پروف گاڑی کی ضرورت ہے تو اپنی جیب سےخرید لے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں استحقاق کے بغیر رکھی جانے والی گاڑیوں کےخلاف از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت میں وفاقی کابینہ اورمحکموں کے پاس گاڑیوں کی تفصیلات عدالت میں پیش کردی گئی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ایک سو پانچ گاڑیاں وفاقی حکومت اورکابینہ کے زیراستعمال ہیں، مولانا فضل الرحمان کے پاس ایک لینڈکروزر اور تین ڈبل کیبن گاڑیاں ہیں.

    رپورٹ کے مطابق خورشید شاہ کے پاس بلٹ پروف گاڑی ہے، عابد شیر علی اور کامران مائیکل کے پاس مرسڈیز بینز گاڑیاں ہیں جبکہ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کے پاس بلٹ پروف گاڑی ہے۔

    عدالت نے وزیراعلی پنجاب سے دو اضافی گاڑیاں واپس لینے کا حکم دے دیا اور کابینہ تحلیل ہوتے ہی راناثنااللہ اور  دیگر سے بھی گاڑیاں واپس لینے کی ہدایت کردی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وزیراعظم نے کس اختیار کے تحت گاڑیاں خریدنے کی ہدایت کی؟عوام اپنے ٹیکس کا پیسہ وزرا کی عیاشی کیلئے نہیں دیتے، سابق وفاقی وزیر زاہد حامد نے کس قانون کے تحت لگژری گاڑی کا استعمال کیا؟

    عدالت نے زاہد حامد کو وضاحت کے لیے آئندہ سماعت پرطلب کر لیا جبکہ استحقاق نہ رکھنے والے دیگر وزرا اورافسران کو بھی طلب کریں گے۔

    عدالت نے اے جی پنجاب کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا عدالت معاملے کی انکوائری کرائے گی، غلط بیانی برداشت نہیں ،گاڑیوں سے متعلق درست تفصیلات عدالت میں پیش کی جائیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ خلاف قانون گاڑیاں خریدنے والے بورڈآف ڈائیریکٹر سے پیسےوصول کیے جائیں گے، معاملہ نیب کو بھی بھجوایا جا سکتا ہے، انتخابات میں بلٹ پروف گاڑیوں چلانے کی اجازت نہیں دیں گے، کسی کوبلٹ پروف گاڑی کی ضرورت ہےتو اپنی جیب سےخرید لے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔