Tag: CJP saqib nisar

  • پی آئی اے افسرسے بدتمیزی، چیف جسٹس نے  وزیرسیاحت جی بی فداحسین کاتحریری معافی نامہ منظور کرلیا

    پی آئی اے افسرسے بدتمیزی، چیف جسٹس نے وزیرسیاحت جی بی فداحسین کاتحریری معافی نامہ منظور کرلیا

    اسلام آباد: ایئر پورٹ پرپی آئی اےافسرسےبدتمیزی کے واقعے پر سپریم کورٹ نے وزیرسیاحت جی بی فداحسین کاتحریری معافی نامہ منظور کرلیا، چیف جسٹس نے وزیرسیاحت گلگت کوآئندہ محتاط رہنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ معافی دینے کامقصدگلگت بلتستان کےلوگوں سےمحبت ہے، جس پر فدا حسین نے کہا پی آئی اے عملے سےاپنےرویے پر پہلے ہی معافی مانگ چکاہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں اسلام آباد ایئرپورٹ پر پی آئی اے افسر سے بد تمیزی پر ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی ، وزیرسیاحت گلگت بلتستان فدا حسین سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا آپ وہ وزیر ہیں جس نےدھکےدیے؟ دکھائیں ویڈیو کیسے انہوں نے دھکے دیے، آپ نے جب دھکے دیے کیا اس وقت ہوش میں تھے؟ وزیرسیاحت گلگت بلتستان نے جواب دیا میں نے دھکا ضرور دیا لیکن اس کی وجہ تھی۔

    جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا آپ نے کیسے سرکاری کام میں مداخلت کی؟جسٹس اعجاز کلا کہنا تھا کہ پرواز میں تاخیر پر کیا ایسے ردعمل دکھاتے ہیں؟

    [bs-quote quote=” کیا آپ بدمعاش ہیں، شرمندگی کا اظہارکریں جن کو دھکا دیا، ان سے معافی بھی مانگیں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس کا وزیر سیاحت سے مکالمہ”][/bs-quote]

    سپریم کورٹ کے طلب کرنے پر آئی جی اسلام آباد پیش ہوئے ، چیف جسٹس نے کہا جب سے آپ آئی جی بنے ہیں عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوتے، اپنا غرور اور تکبرگھر چھوڑ کر آیا کریں، یہ عدالت ہے، ایئر پورٹ پر بدتمیزی ہوئی اس پر آپ نے کیا ایکشن لیا۔

    آئی جی اسلام آباد نے بتایا یہ واقعہ ہماری حدودمیں نہیں پنجاب کی حدود میں ہوا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہاں ہیں پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل۔

    وزیر کی ایئر پورٹ پر بدتمیزی کی ویڈیو کمرہ عدالت میں چلائی گئی،جس پر چیف جسٹس نے وزیرسیاحت سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا وزیر صاحب کیا آپ بد معاش ہیں، آپ کودھکے دیتے ہوئے شرم نہیں آئی، شرمندگی کا اظہارکریں جن کو دھکا دیا، ان سے معافی بھی مانگیں۔

    وزیر سیاحت نے جواب دیا اپنے عمل پر شرمندہ ہوں،غلطی انسان سے ہوتی ہے،عدالت معاف کرے، یہ محض آدھے گھنٹے کا قصہ نہیں صبح 4بجے سے انتظار کررہا تھا ، وزیر ہو کر بھی بے بسی کا عالم تھا۔

    چیف جسٹس نے وزیرسیاحت گلگت کے خلاف مقدمہ درج کرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا کوئی معافی نہیں دیں گے، عدالت اس معاملے کو ازخود نوٹس کے طور پر سنے گی، پنجاب حکومت وزیرموصوف کے خلاف پرچہ درج کرے، آپ تحریری معافی نامہ جمع کرائیں اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اس معاملے کو دیکھیں۔

    پریم کورٹ میں وزیرسیاحت گلگت بلتستان فداحسی نے تحریری معافی نامہ جمع کرایا ، چیف جسٹس نے فدا حسین کاتحریری معافی نامہ منظور کرلیا، چیف جسٹس نے وزیرسیاحت گلگت کو آئندہ محتاط رہنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ معافی دینے کا مقصد گلگت بلتستان کے لوگوں سےمحبت ہے، جس پر فدا حسین نے کہا پی آئی اے عملے سےاپنےرویے پر پہلے ہی معافی مانگ چکاہوں۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس نے گلگت بلتستان کے وزیر کی اسلام آباد ایئرپورٹ پر بدتمیزی کا نوٹس لے لیا

    یاد رہے 16 نومبر کو پرواز میں تاخیر پرمسلم لیگ ن کے وزیر فدا خان کی جانب سے ایئرپورٹ حکام کو دھکے دینے کی ویڈیو میڈیا پر نشر پر ہونے کے بعد چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے گلگت بلتستان کے وزیر فدا خان اور ایئرپورٹ حکام کو طلب کرلیا تھا۔

    واضح رہے کہ موسم کی خرابی کے باعث فلائٹ تاخیر کا شکار ہونے کی وجہ سے اسلام آباد ایئرپورٹ پر گلگت بلتستان کے وزیر آپے سے باہر ہوگئے تھے، وزیر سیاحت فدا خان اور وزیر قانون اورنگزیب خان قانون کو ہی بھول گئے تھے۔

    صوبائی وزیر فدا خان نے غصے میں آکر پی آئی اے افسر کو دھکے دیئے، جس سے وہ گرتے گرتے بچے۔ مذکورہ وزیروں نے اے ایس ایف اہلکاروں سے بدتمیزی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں، غصے میں بپھرے وزیروں نے احتجاجاً ائیرپورٹ پر اپنی جیکٹیں بھی جلا ڈالیں، دونوں وزراء کا تعلق ن لیگ سے ہے۔

  • چیف جسٹس کی زیرصدارت آبادی کے کنٹرول سے متعلق کانفرنس 5دسمبر کو ہوگی

    چیف جسٹس کی زیرصدارت آبادی کے کنٹرول سے متعلق کانفرنس 5دسمبر کو ہوگی

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار کی زیرصدارت آبادی کے کنٹرول سے متعلق کانفرنس 5 دسمبر کو ہوگی، وزیراعظم عمران خان کانفرنس کےمہمان خصوصی ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی زیرصدارت آبادی کے کنٹرول سے متعلق کانفرنس 5دسمبر کو ہوگی ، لااینڈجسٹس کمیشن کےزیرکانفرنس کاانعقاد فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں ہوگا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے جج صاحبان، ماہرین اوردیگراسٹیک ہولڈرزشرکت کریں گے، وزیراعظم عمران خان کانفرنس کےمہمان خصوصی ہوں گے۔

    خیال رہے چیف جسٹس پاکستان جناب جسٹس ثاقب نثار دورہ برطانیہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے ہیں ، وہ ڈیم فنڈریزنگ کےلیے برطانیہ گئےتھے۔

    یاد رہے چند روز قبل چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مانچسٹر میں میڈیا سے گفتگو میں آبادی پر کنٹرول کے لیے ‘2 بچے ہی اچھے’ مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں آبادی بڑھ رہی ہے اوروسائل سکڑرہے ہیں، بڑھتی آبادی کوکنٹرول کرنے کے لیے اگلے ماہ سے مہم چلائیں گے۔

    مزید پڑھیں : بڑھتی آبادی کوکنٹرول کرنے کے لیے اگلے ماہ سے مہم چلائیں گے، چیف جسٹس

    ان کا کہنا تھا کہ میں اس کی شروعات اپنے گھر سے کروں گا اور اپنے بچوں کو بھی اس کی تلقین کروں گا اور  مید کرتا ہوں اس معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے پاکستانی قوم ان کے ساتھ اس مہم میں بھرپور تعاون کرے گی۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے مزید کہا تھا کہ آبادی کنٹرول کرنے کے لیے بھی ایک اچھا منصوبہ حکومت کو دیں گے، منصوبے سے آبادی کے مسائل پر بھی قابو پایا جاسکے گا۔

    خیال رہے  ملک میں بڑھتی آبادی کے خلاف مقدمے میں  چیف جسٹس نے ملکی آبادی کی شرح میں اضافے کو بم قرار دیتے ہوئے کہا تھا ملک اس قابل ہے، ایک گھر میں سات بچے پیدا ہوں، شرح آبادی پر کنٹرول کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے۔

  • عدالتوں پرمقدمات کا بےپناہ بوجھ ہے، خدشہ ہےکہیں عدالتی نظام بوجھ تلے دب کرہی نہ مرجائے، چیف جسٹس

    عدالتوں پرمقدمات کا بےپناہ بوجھ ہے، خدشہ ہےکہیں عدالتی نظام بوجھ تلے دب کرہی نہ مرجائے، چیف جسٹس

    لندن : چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اللہ نے مجھے پاکستان کے تمام شہریوں کے لئے قاضی بنایا ہے، عدالتوں پر مقدمات کا بے پناہ بوجھ ہے ، خدشہ ہے کہیں عدالتی نظام بوجھ تلےدب کرہی نہ مرجائے، انصاف کرنا صرف عدلیہ کا کام نہیں ،لوگوں کا حق مارنے والوں کو بھی انصاف کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے گریزان لاء کالج میں "ثالثی،مصالحت کے کردار”پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ملک میں پنچایت سسٹم کافی کامیاب رہاہے، قانونی چارہ جوئی معاشرے کے لئے معذوری کی طرح ہے ، تنازعات ہرمعاشرے کا حصہ ہوتے ہیں ، مسائل طاقت کے بجائے مصالحت سے حل ہونے چاہئیں۔

    ،چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ثالثی کےبعدعدالت کاکام صرف اپیل سننے کی حدتک ہوناچاہیے، ایک مقدمہ نمٹانےمیں کئی دہائیاں لگ جاتی ہیں ، عدالتوں پرمقدمات کابےپناہ بوجھ ہے ، خدشہ ہےکہیں عدالتی نظام بوجھ تلےدب کرہی نہ مرجائے۔

    [bs-quote quote=”ازخودنوٹس لے کرکئی مستحق افرادکوایک دن میں انصاف دلایا” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    خطاب کے دوران ایک بار پھر بابا رحمتے کا تذکرہ آیا تو جسٹس ثاقب نثار نے کہا بابا رحمتے پر تمام لوگ اعتماد کرکے مسائل لے کرجاتےتھے، بابا رحمتے کا فیصلہ اور اس کی ذات سے کوئی اختلاف نہیں کرتا تھا۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سوموٹو سے عوام کو بڑے پیمانے پر ریلیف ملا، ہفتے اور اتوار کو رات 10بجے تک کھلی کچہری لگاتاہوں ، ازخودنوٹس لے کرکئی مستحق افراد کوایک دن میں انصاف دلایا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے تمام تنازعات مصالحت کے ذریعے حل ہوں گے ، چینی ہم منصب کے ساتھ مصالحت کے ذریعے حل کا معاہدہ کیا تھا۔

    چیف جسٹس نے توہین عدالت مقدمات کے سوالوں پر جواب دیتے ہوئے کہا فیصل رضا عابدی نے مجھے معافی نامہ بھجوایا ہے ، اپنے عملے سے کہا ہے فیصل رضا عابدی سے رابطہ کریں ، عملہ جائزہ لے گا فیصل رضا عابدی واقعی شرمندہ ہیں یانہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عامر لیاقت پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے ،عامر لیاقت کامعاملہ عدالت میں ہے،فیصلہ شواہد کی بنیاد پر ہوگا، اللہ نے مجھے پاکستان کے تمام شہریوں کے لئے قاضی بنایا ہے۔

    [bs-quote quote=” اللہ نے مجھے پاکستان کےتمام شہریوں کے لئے قاضی بنایا ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    چیف جسٹس آف پاکستان کا ماتحت عدلیہ میں ملزمان کی عدم سیکیورٹی سے متعلق سوال پر جواب میں کہا کہ امریکامیں عدالتوں اور ججز کی سیکیورٹی کے لئے الگ فورس ہے ، وزارت داخلہ سے ملکر الگ فورس پر کام کر رہے ہیں ، امید ہے جلد عدالتوں کی سیکیورٹی کیلئے الگ فورس بن جائے گی۔

    گوجرانوالہ میں ہائیکورٹ بینچ بنانے سے متعلق سوال پر چیف جسٹس نے جواب دیتے ہوئے کہا کیا وکلاتالا بندی کرکے بینچ بنواناچاہتےہیں؟ جس انداز میں احتجاج ہو رہا ہے، اس طرح کام نہیں ہوسکتا، وکلا کو چاہیے تھا مجھ سے یا چیف جسٹس ہائی کورٹ سے بات کرتے، تمام امور کو مدنظر رکھ کر ہائی کورٹ بینچ بنانے کا فیصلہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ انصاف کرنا صرف عدلیہ کا کام نہیں ،لوگوں کا حق مارنے والوں کو بھی انصاف کرنا ہوگا ، لوگوں کیساتھ انصاف کرنے سے دنیا اور آخرت دونوں میں فائدہ ہوگا۔

    پانی کامسئلہ حل نہ ہواتولوگ ہجرت پر مجبورہوجائیں گے، چیف جسٹس


    اس سے قبل چیف جسٹس ثاقب نثار نے برطانوی پارلیمنٹ کے کمیٹی روم میں ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈیم کی تعمیرپاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے، پانی کامسئلہ حل نہ ہواتولوگ ہجرت پر مجبورہوجائیں گے، کالاباغ ڈیم متنازع تھا اس لیے دیامیربھاشاڈیم بنانے کی مہم چلائی، مستقبل میں کالا باغ ڈیم بھی ضروری ہے، اوورسیزپاکستانیوں کی محبت کاشکریہ اداکرنےکے لئے میرے پاس الفاظ نہیں۔

    [bs-quote quote=”ڈیم کی تعمیرپاکستان کے لیے انتہائی ضروری ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    ارکان پارلیمنٹ سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ حضرت علی کاقول ہےمعاشرہ کفرکیساتھ زندہ رہ سکتاہے ناانصافی کیساتھ نہیں، اسپتالوں کے دورےمیں پتہ چلا پانچ میں سےتین وینٹی لیٹرکام نہیں کررہے تھے، اس دن فیصلہ کیا صحت کے مسائل حل کرنے کے لئےکام کروں گا، ریاست کے دیگر حصوں پر تنقید کرنا میرا کام نہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا غلطیوں کا اعتراف کرنے میں شرم محسوس نہیں کرتا، بدقسمتی سے آسیہ مسیح کیس میں کئی سال لگے، ریاست کی ذمہ داری ہے شہریوں کےجان ومال کاتحفظ کرے، آسیہ مسیح کو تحفظ نہ دیا گیا توغلط مثال قائم ہوگی۔

    برطانوی ممبرپارلیمنٹ نازشاہ کا کہنا تھا کہ سمیعہ شاہدقتل، بیرسٹرجوادملک قتل کیس پرابھی تک انصاف نہیں ملا جبکہ سعیدہ وارثی نے کہا آسیہ مسیح کیس میں آپ نے جرأت مندانہ فیصلہ کیا۔

    صحافی نے چیف جسٹس سے سوال کیا کہ انتہا پسندوں نے بھی توہین کی لیکن عدلیہ اب تک خاموش کیوں ہے، چیف جسٹس نے جواب دیا یہ آپ کو چند دن بعد پتہ چلے۔

  • گیارہ منرل واٹر کمپنیوں کے مالکان کل طلب،نہ پیش ہونے پر نام ای سی ایل میں ڈالنے کی وارننگ

    گیارہ منرل واٹر کمپنیوں کے مالکان کل طلب،نہ پیش ہونے پر نام ای سی ایل میں ڈالنے کی وارننگ

    لاہور : سپریم کورٹ نے گیارہ منرل واٹر کمپنیوں کے مالکان کوکل طلب کرلیا، چیف جسٹس نے سخت وارننگ دی کہ کل پیش نہ ہونے پر کمپنیوں کےمالکان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا، کیا وہ لوگ معافی کے قابل ہیں، جنہوں نےقوم کوگنداپانی پلایا، ڈی جی فوڈاتھارٹی بتائیں غیر معیاری پانی پرکیا فوجداری کارروائی بنتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں زیرزمین پانی نکال کرفروخت کرنےوالی کمپنیوں سے متعلق ازخودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔

    سپریم کورٹ نے زیر زمین پانی نکال کر فروخت کرنے والی گیارہ کمپنیوں کے مالکان کو کل صبح 9بجے طلب کرلیا، چیف جسٹس نے سخت وارننگ دی کہ کل پیش نہ ہونے پر کمپنیوں کےمالکان کانام ای سی ایل میں ڈلواؤں گا۔

    وکیل اعتزازاحسن نے مقدمے کی سماعت 30نومبر تک ملتوی کرنے کی استدعا کی کہ آپ برطانیہ کے دورے کے بعد آکر یہ کیس سن لیں، جسے چیف جسٹس نے مسترد کرتے ہوئے کہا اعتزازاحسن آپ کیا چاہتے ہیں میں سمجھوتہ کرکے برطانیہ کے دورے پر چلاجاؤں۔

    [bs-quote quote=” اعتزازاحسن آپ کیا چاہتے ہیں میں سمجھوتہ کرکے برطانیہ کے دورے پر چلاجاؤں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس "][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کیا وہ لوگ معافی کےقابل ہیں جنہوں نے قوم کوگنداپانی پلایا، ڈی جی فوڈ اتھارٹی بتائیں غیرمعیاری پانی پرکیافوجداری کارروائی بنتی ہے؟ م

    دوران سماعت ڈی جی فیڈرل ای پی اے اور ماہرماحولیات کی جانب سے پانی سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی ، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا لاہورسمیت کئی شہروں سے گیارہ انڈسٹریاں نو ملین پانی فی گھنٹہ نکال رہی ہیں، زمین سے نکالے گئے پانی میں فلورائیڈ اور آرسینک موجود ہے، کمپنیوں کے پاس پانی کو جانچنے کے لیے مطلوبہ لیبارٹریاں تک نہیں ہیں، معلوم ہی نہیں زمین سے نکالے گئے پانی میں کتنے اور کونسے منرلز ہیں۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایم بی اےپاس ملازم پلانٹ بھی آپریٹ کرتااورلیبارٹری کوبھی سنبھالتاہے، کمپنیاں اربوں کما رہی ہیں لیکن ان کےپاس لیبارٹریز تک نہیں، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا پاکستان کےقابل ماہرین ان لوگوں کے لیے کسی اہمیت کےحامل نہیں۔

    مزید پڑھیں : ماہرنے کہا منرل واٹر سے اچھا دریا کا پانی پینا ہے، چیف جسٹس

    چیف جسٹس یہ لوگ پھرغیرملکی ماہرین کوبلاکرآپ کی رپورٹ مستردکرادیں گے۔

    گذشتہ سماعت میں منرل واٹر کیس میں کمیٹی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشاف کیا تھا کہ پلاسٹک بوتل فوڈ گریڈ سے نہیں بنی ہوتی، چیف جسٹس نے کہا کراچی میں ایک گھنٹے میں بیس ہزارٹن پانی نکالاجارہاہے، ماہرنے کہا نام نہاد منرل واٹر کمپنی سے اچھا دریا کا پانی پینا پسند ہے۔

  • جامشورو ایل پی جی گیس پلانٹ کی بندش، پلانٹ کے مالک کو ڈیڑھ ارب روپے جمع کروانے کا حکم

    جامشورو ایل پی جی گیس پلانٹ کی بندش، پلانٹ کے مالک کو ڈیڑھ ارب روپے جمع کروانے کا حکم

    لاہور : جامشورو ایل پی جی گیس پلانٹ کی بندش کے معاملے پر عدالت نے پلانٹ کے مالک اقبال زیڈ کو ڈیڑھ ارب روپے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جامشورو ایل پی جی گیس پلانٹ کی بندش کے معاملے پر سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس نے قرار دیا کہ کسی دور میں اقبال زیڈ کی چلتی تھی، اب قانون کی حکمرانی ہے، پلانٹ بند ہوتا ہے تو ہو جائے اس کی پرواہ نہیں، عوامی مفاد کے خلاف کوئی حکم جاری نہیں کریں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ہدایت کی کہ پلانٹ چلانے سے پہلے ایس این جی پی ایل کو رقم ادا کردی جائے، عوام کا مفاد اس میں ہے کہ اقبال زیڈ گھر بیچ کر بھی قرض ادا کرے، پھر پلانٹ کھولنے کی جازت دے دیتے ہیں۔

    اقبال زیڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں وقت دیا جائے، دو ماہ میں ادائیگی کر دیں گے۔

    چیف جسٹس نے حکم دیا اقبال زیڈ نے چھ چھ سال سے حکم امتناعی لے کر کروڑوں کما لیے ہیں، آٹھ ہفتوں میں تمام رقم ڈیڑھ ارب روپے جمع کروائیں۔

  • برطانوی وزارت داخلہ نے اسحاق ڈارکی حوالگی پر مشروط رضامندی ظاہر کردی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

    برطانوی وزارت داخلہ نے اسحاق ڈارکی حوالگی پر مشروط رضامندی ظاہر کردی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ  اسحاق ڈارکی وطن واپسی کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ برطانوی وزارت داخلہ نے اسحاق ڈارکی حوالگی پر مشروط رضامندی ظاہر کردی ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اسحاق ڈار کا وطن واپس نہ آنے میں بیماری کا ایشو کم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ برطانوی وزارت داخلہ نے اسحاق ڈارکی حوالگی پر مشروط رضامندی ظاہر کردی ہے۔

    سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ برطانیہ پاکستان میں ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ ہوگیا ہے، برطانوی وزارت داخلہ نے ستائیس سوالوں پرمشتمل سوالنامہ بھیجا ، یہ سوالنامہ نیب کے حوالے کردیا ہے، نیب نے ان سوالوں کےجواب دینے ہیں، سوالوں کے جواب کے بعد بر طانوی وزارت داخلہ فیصلہ کرے گا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا اسحاق ڈارکا وطن واپس نہ آنے میں بیماری کا ایشوکم ہے،، اسحاق ڈارکہتےہیں جب انصاف ملے گا تب پاکستان آؤں گا، لیکن پاکستان میں تو عدالتیں انصاف کررہی ہیں، پتہ نہیں ان کے نزدیک انصاف کا کیا معیارہے؟ ٹھیک ہےاس معاملے پرایک مہینے کا وقت تو لگ ہی جائے گا۔

    جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ طویل فاصلے پر بیٹھ کرانصاف نہیں ہوسکتا، جس کے بعد کیس کی سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے اسحاق ڈارکی وطن واپسی کے لئے وزارت خارجہ نے برطانوی ہائی کمیشن کو خط لکھا تھا اور برطانوی جواب سے سپریم کورٹ کو آگاہ کرنا تھا، عدالت کی جانب سے اٹارنی جنرل، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خارجہ، سیکریٹری اطلاعات، سیکریٹری خزانہ، اور پراسیکیوٹر نیب کو نوٹس جاری کرکے طلب کیا گیا تھا جبکہ ڈی جی ایف آئی اے اور اسحاق ڈار کو بھی نوٹس جاری کیے گئے تھے۔

    خیال رہےآمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس کے اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے تاہم اہل خانہ کی جانب سے سیاسی پناہ کی درخواست کی تردید سے گریز بھی کیا گیا تھا۔

    واضح رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    قومی احتساب بیورو نے اسحاق ڈارکو انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تھے کہ اسحاق ڈار واپس نہیں آتے تو عدالت ان کے خلاف فیصلہ سنا دے گی۔

    سابق وزیر خزانہ اور مفرور ملزم اسحاق ڈار گزشتہ کئی ماہ سے لندن میں مقیم ہیں اور سپریم کورٹ کے متعدد بار طلب کرنے کے باوجود پیش نہیں ہوئے ، جس کے بعد سپریم کورٹ نے ان کی جائیداد قرق کرنے کے احکامات بھی جاری کئے تھے۔

  • وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی عیادت، نیک تمناوں کا اظہار

    وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی عیادت، نیک تمناوں کا اظہار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر  فیصل واوڈا نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی عیادت کی اور نیک تمناوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا پوری قوم آپکی جلد صحتیابی کے لئے دعاگو ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی اور ان کی عیادت کی۔

    وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے چیف جسٹس ثاقب نثار کو گلدستہ بھی پیش کیا اور ان کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا ہے، اس موقع پر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پوری قوم آپکی جلد صحتیابی کے لئے دعاگو ہے۔

    وزیرفیصل واوڈا نے چیف جسٹس سے آرام کی درخواست کی تو چیف جسٹس نے کہا آرام نہیں کرسکتا،کام بہت ہے۔

    یاد رہے 4 نومبر کو چیف جسٹس کو دل کی تکلیف کے بعد راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں داخل کرایا گیا تھا ، جہاں ڈاکٹرز نے فوری داخل کر کے اُن کے کچھ ٹیسٹ کروائے۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کے دل میں‌ تکلیف، انجیوپلاسٹی کامیاب

    رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ جسٹس میاں ثاقب نثار کے دل کی ایک شریان بند ہے، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاکٹرز نے فوری طور پر انجیو پلاسٹی کی۔ کامیاب انجیو پلاسٹی کے بعد جسٹس ثاقب نثار کے دل کی شریان کھول دی گئی وہ اس وقت مکمل صحت مند ہیں۔

    ڈاکٹرز نے جسٹس میاں ثاقب نثار کو آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی کارکردگی سے متعلق گزشتہ ہفتے گیلپ سروے کروایا گیا تھا جس میں عوام کی اکثریت نے اُن کے اقدامات کو سراہا تھا۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی مدتِ ملازمت آئندہ برس ختم ہونے جارہی ہے، منصفِ اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے بے باک فیصلے کیے جن کو عوامی سطح پر پذیرائی ملی۔

  • چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی علالت کے باعث اہم مقدمات ملتوی

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی علالت کے باعث اہم مقدمات ملتوی

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار کی علالت کے باعث سپریم کورٹ میں کئی اہم مقدمات بغیر کارروائی ملتوی کردیئے گئے، گزشتہ روز چیف جسٹس کی انجیو پلاسٹی کی گئی تھی جس کے بعد ڈاکٹرزنےانہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی عدم دستیابی کے باعث بینچ نمبر ون کے مقدمات کو ڈی لسٹ کر دیا گیا، بغیر کارروائی کے ملتوی ہونے والے کیسز میں ڈاڈوچا ڈیم تعمیر سےمتعلق کیس، جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، پائلٹس کی جعلی ڈگریوں کا مقدمہ، پاکستان ریلوے خسارہ کیس اور زلفی بخاری اہلیت کیس شامل ہیں۔

    گزشتہ روز چیف جسٹس کو دل کی تکلیف کے بعد راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں داخل کرایا گیا تھا ، جہاں ڈاکٹرز نے فوری داخل کر کے اُن کے کچھ ٹیسٹ کروائے۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کے دل میں‌ تکلیف، انجیوپلاسٹی کامیاب

    رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ جسٹس میاں ثاقب نثار کے دل کی ایک شریان بند ہے، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈاکٹرز نے فوری طور پر انجیو پلاسٹی کی۔ کامیاب انجیو پلاسٹی کے بعد جسٹس ثاقب نثار کے دل کی شریان کھول دی گئی وہ اس وقت مکمل صحت مند ہیں۔

    ڈاکٹرز نے جسٹس میاں ثاقب نثار کو آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی کارکردگی سے متعلق گزشتہ ہفتے گیلپ سروے کروایا گیا تھا جس میں عوام کی اکثریت نے اُن کے اقدامات کو سراہا تھا۔

    خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی مدتِ ملازمت آئندہ برس ختم ہونے جارہی ہے، منصفِ اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے بے باک فیصلے کیے جن کو عوامی سطح پر پذیرائی ملی۔

  • بیرون ملک بینک اکاؤنٹس کیس،  13اکاؤنٹس ہولڈرز کو ایف بی آر میں پیش ہونے کا حکم

    بیرون ملک بینک اکاؤنٹس کیس، 13اکاؤنٹس ہولڈرز کو ایف بی آر میں پیش ہونے کا حکم

    اسلام آباد : پاکستانیوں کے بیرون ملک اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ نے تیرہ اکاؤنٹس ہولڈرز کو منگل کو ایف بی آر میں پیش ہونے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے ایف بی آر اور ایف آئی اے سے اکاؤنٹ ہولڈر کی انکوائری رپورٹ دس روز میں طلب کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پاکستانیوں کے بیرون ملک اکاؤنٹس سے متعلق کیس کی سماعت کی، سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ہم نے بیس لوگوں کوذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا، کیا وہ بیس لوگ عدالت پہنچ گئے۔

    ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا بیس لوگوں میں سے سات ایسے ہیں، جو بیرون ملک ہیں، چیف جسٹس نے کہا جولوگ ملک سے باہر ہیں ان کے نام بتائیے، جس پر ڈی جی ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ وقاراحمد ،شیخ طاہر مجید، آغافیصل ،امتیاز فضل، عبدالحفیظ،ہمایوں بشیر، فضل ملک سے باہر ہیں۔

    ،ڈی جی ایف آئی اے نے کہا ریکارڈ چیک کیا ہے، سات میں سے پانچ لوگ بھاگ چکے ہیں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا ان لوگوں کےلئےاس وقت بھاگنےکا لفظ مناسب نہیں۔

    چیف جسٹس نے حکم دیا تیرہ اکاؤنٹس ہولڈرز کو پابندکرتےہیں کہ وہ منگل کو ایف آئی اے،ایف بی آرمیں پیش ہوں اور کہا ایف آئی اے،ایف بی آربتائے ان لوگوں نےکہاں تفصیلات فراہم کرنی ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا ایف بی آراورایف آئی اے سینٹرالائزسسٹم مرتب کریں اور 13 لوگوں سےجواب لینے کے بعد ایف بی آر اور ایف آئی اے سے اکاؤنٹ ہولڈر کی انکوائری رپورٹ دس روز میں طلب کرلی ہے۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کا بیرون ملک جائیدادیں رکھنے والے کم ازکم 20 افراد کو پیش کرنے کا حکم

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں چیف جسٹس نے بیرون ملک جائیدادیں رکھنے والے کم ازکم بیس افراد کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا یہ لوگ اس ملک کے دشمن ہیں۔

    اٹارنی جنرل نے پیشرفت رپورٹ کی ایگزیکٹوسمری عدالت میں جمع کرائی تھی، اٹارنی جنرل نے بتایا تھا کہ جوکام ہورہا ہے اس پرمیں مطمئن نہیں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا ایف آئی اے نے بتایا 1 ہزار ارب کے اکاؤنٹس،جائیدادوں کی شناخت ہوئی۔

    ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ 150 لوگوں کی یواے ای کی فہرست بھی ہے، ان لوگوں نے اپنی جائیدادوں کو تسلیم کیا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا تھا آپ ہزار ارب کی بات کر رہے ہیں، آپ کواہمیت کااندازہ ہے ، ایک ہزار ارب سے ہمارا ڈیم بن سکتا ہے۔