Tag: CJP

  • چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ پر سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف مقدمہ

    چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ پر سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف مقدمہ

    اسلام آباد: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت تھانہ سیکرٹریٹ میں درج ہوا ہے جبکہ مقدمہ سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔

    ایف آئی آر میں مذکورہ پروگرام کے اینکر کا نام بھی درج کیا گیا ہے اور اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ وہ سنہ 2009 سے 2013 تک سینیٹر رہے۔ اس دوران وہ کئی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔

  • ڈیموں کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

    ڈیموں کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانی کی قلت اور ڈیموں کی تعمیر سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی تمام معیشتوں کا انحصار پانی پر ہے، پاکستان چونکہ زرعی ملک ہے لہذا یہاں پانی کی اور بھی زیادہ اہمیت ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں زراعت کاانحصار پانی کے اکلوتےذریعے دریائے سندھ پرہے، اس وقت ملک میں زندگی کی بقا کے لیے پانی کی سخت ضرورت، مستقبل میں اس کی قلت کو دور کرنے کے لیے سب کے اتفاق کی ضرورت ہے۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل دیامراور بھاشا ڈیموں کی تعمیر کی منظوری دے چکی اور ملک میں پیدا ہونے والی قلت اور مستقبل میں ضرورت پرسب متفق ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ میں دل کھول کرعطیات دینے پر اہل کراچی کا شکریہ ، وزیراعظم عمران خان

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دستور پاکستان کے آرٹیکل 9 کے تحت کسی بھی شہری کو زندگی کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا، عوامی مفاد کے لیے سرکاری خزانے کی رقم مخصوص منصوبے پرخرچ کی جا سکتی ہے، عوام کے مفاد کے لیے سپریم کورٹ رجسٹرار کے نام پر ڈیم اکاؤنٹ کھولا گیا۔

    قبل ازیں قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت ہوا، جس میں تحریک انصاف کے علی محمد خان نے ملک میں نئے ڈیمز بنانے سے متعلق قرارداد پیش کی۔ اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔

    اس موقع پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کوئی شخص پانی کے ذخائرکی مخالفت کرے سمجھ سے بالاترہے، حزب اختلاف کا اندازہ لگالیں پانی کے ذخیرے پر اپوزیشن کررہی ہے۔

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور

    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید اور بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا، جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کا انتظامات کے حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    اسے بھی پڑھیں: ڈیم فنڈ: 3 ارب روپے کی رقم جمع ہونے کے قریب

    دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم  فنڈ میں اب اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے جس کا سلسلہ جاری ہے۔

  • منرل واٹر کیس: چیف جسٹس کابڑی کمپنیوں کے پانی کے نمونوں کی جانچ کا حکم

    منرل واٹر کیس: چیف جسٹس کابڑی کمپنیوں کے پانی کے نمونوں کی جانچ کا حکم

    لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں زیر زمین پانی نکال کر منرل واٹر فروخت کرنے والی کمپنیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت، عدالت نے پاکستان کی بڑی منرل واٹر کمپنیوں کے پانی کے نمونے چیک کروانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز اتوار سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دو رکنی بنچ نے زیر زمین پانی نکال کر منرل واٹر فروخت کرنے والی کمپنیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی۔ جسٹس اعجازالاحسن نے قرار دیا کہ 20 سال سے کمپنیاں صرف منافع ہی کما رہی ہیں۔

    اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا اب وقت آ گیا ہے کہ جو قوم نے ہمیں دیا، اسے لوٹانا ہے۔ لوگوں میں احساس پیدا ہوگیا ہے، اب ہمیں پوچھا جا سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اس کیس کے بعد کمپنیاں مناسب قیمت ادا کریں گی اور ریٹ بھی مناسب رکھیں گی۔

    چیف جسٹس نے کمپنیوں کی جانب سے آڈٹ کے لیے ایک ماہ کی مہلت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملک کی بڑی منرل واٹر کمپنیوں کے پانی کے نمونے چیک کروانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے منرل واٹر کی بڑی کمپنی کا 15 روز میں فرانزک آڈٹ کروانے کی بھی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ فرانزک آڈٹ کے بعد اس معاملے کو دیکھا جائے گا کہ کمپنیوں کو حکومت کو پانی کی کتنی ادائیگی کرنی چاہیئے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ پانی ایک ایسا ایشو ہے جسے ہرگز نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ اب بڑی بڑی سوسائٹیوں کا نمبر آنا ہے جو ٹیوب ویل لگا کر رہائشیوں سے پوری قیمت وصول کرتی ہیں مگر حکومت کو ایک پیسہ نہیں دیتیں۔ آئندہ ہفتے سوسائٹیوں میں پانی کی فراہمی کے حوالے سے بھی کیس کی سماعت شروع کریں گے

    یا درہے کہ گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس نےتمام بڑی کمپنیوں کے سی ای اوز کو آج بروز اتوار صبح ۱۱ بجے طلب کیا تھا ، ان کا کہنا تھا کہ دیکھنا ہوگا کہ منرل واٹر میں منرلز شامل کیے جارہے ہیں یا نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمپنیاں رواں سال تک زمین سے مفت پانی حاصل کرکے بیچ رہی ہیں، حکومت کے ساتھ بیٹھ کر پانی نکالنے کا ریٹ طے کریں۔

  • چیف جسٹس نے پرائیویٹ اسپتالوں کے چارجز کی لسٹیں طلب کرلیں

    چیف جسٹس نے پرائیویٹ اسپتالوں کے چارجز کی لسٹیں طلب کرلیں

    لاہور: سپریم کورٹ نے لاہور کے پرائیوٹ اسپتالوں میں مہنگے علاج کا از خود نوٹس لیتے ہو ے اسپتال مالکان، سیکرٹری صحت اور ہیلتھ کئیر کمیشن افسران کو طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پرائیویٹ ہسپتالوں کے مہنگے علاج پر ازخود نوٹس کی سماعت کی ، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر پرائیویٹ اسپتالوں کے خلاف شکایتیں موصول ہورہی ہیں ۔

    چیف جسٹس نے اسپتالوں کے چارجز کی لسٹیں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا اور ہدایت کی کہ پرائیویٹ ہسپتالوں کے مالکان کل گیارہ بجے ان لسٹوں کو لے کر پیش ہوں ۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ پرا ئیویٹ اسپتالوں میں علاج کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم ہے، اسپتالوں میں مریضوں کو سہولیات دی نہیں جاتیں لیکن لاکھوں بٹور لیے جاتے ہیں ۔

    ان کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر پرائیویٹ اسپتالوں کے خلاف شکایات موصول ہو رہی ہیں، پرائیویٹ اسپتالوں کو لوٹ مار کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسپتالوں میں پارکنگ نہیں ہوتی، سڑکوں پر قبضہ کیا ہوتا ہے اگر آج کے بعد کسی پرائیویٹ ہسپتال کے باہر گاڑی نظر آئی تو فی گاڑی دس ہزار جرمانہ ہو گا اور یہ جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کروایا جائے گا۔

    دورانِ سماعت چیف جسٹس نے نالوں پر بنے اسپتالوں کے متعلق محکمہ ماحولیات سے رپورٹ طلب کر لی جبکہ ڈی جی ایل ڈی اے کو حمید لطیف ہسپتال کا دورہ کرکے غیر قانونی تعمیرات کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

  • ڈیم فنڈ: آرمی چیف نے ایک ارب 59 لاکھ کا چیک چیف جسٹس کے سپرد کر دیا

    ڈیم فنڈ: آرمی چیف نے ایک ارب 59 لاکھ کا چیک چیف جسٹس کے سپرد کر دیا

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار میں ملاقات ہوئی ہے.

    ڈی جی آئی ایس پی آر  میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف کی چیف جسٹس سے سپریم کورٹ میں ملاقات ہوئی.

    اس موقع پر آرمی چیف نے ڈیمزفنڈ کے لئے ایک ارب 59 لاکھ 19 ہزارکا چیک چیف جسٹس کے سپرد کیا.

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج بطورقومی ادارہ ملکی تعمیرو ترقی میں کرداراداکرتی رہے گی، یہ رقم ڈیمز کی تعمیر کے لئے رقم پاک فوج کے جوانوں اور آرمی ویلفیئر تنظیموں کی طرف سےدی گئی.

    پاک فوج نے چیف جسٹس کے ڈیم سے متعلق اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کمیشن افسران کی دو دن، جوانوں کی ایک دن کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں جمع کرائی ہے.

    مزید پڑھیں: ڈیمز کی تعمیر، چیف جسٹس پرائم منسٹر فنڈز ضم، وزیراعظم کی اوورسیز پاکستانیوں سے عطیات کی اپیل

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے اپنے خصوصی خطاب میں چیف جسٹس اور پرائم منسٹر فنڈز کو یک جا کرتے ہوئے اوور سیز پاکستانیوں سے عطیات کی اپیل کی تھی۔

     

  • لاہور میں جگہ جگہ لگے بل بورڈز پر چیف جسٹس برہم

    لاہور میں جگہ جگہ لگے بل بورڈز پر چیف جسٹس برہم

    اسلام آباد: لاہور میں بل بورڈز اتارنے سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے بل بورڈز نہ اتارنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بل بورڈز ہٹانے سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔

    ایڈیشنل ڈی جی نے کہا کہ لاہور میں پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) نے کوئی بل بورڈز نہیں لگائے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ بل بورڈ سے متعلق اصول وضع کریں گے جو ملک بھر پر لاگو ہوگا۔ لاہور میں جگہ جگہ بل بورڈز لگے ہوئے ہیں۔ مال روڈ سے سپریم کورٹ رجسٹری تک بینرز لگے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چوہدری سرور کا بہت بڑا مجسمہ لگا ہوا تھا جس پر عدالت قہقہوں سے گونج اٹھی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ جناب وہ مجسمہ نہیں پینا فلکس ہوگا۔

    پی ایچ اے کے نمائندے کا کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے بینرز اور بل بورڈز لگائے گئے تھے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ نہیں میں الیکشن کے بعد گیا ہوں۔

    نمائندے نے کہا کہ ہم نے بل بورڈز نہیں لگائے جو پہلے لگائے تھے وہ بھی اتار دیے، ہم نے لاہور میں 1304 بل بورڈز کو اتارا ہے۔

    سپریم کورٹ میں کیس کی مزید سماعت ستمبر کے آخری ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ کراچی میں لگے بل بورڈز پر بھی از خود نوٹس لے چکی ہے۔ عدالت نے شہر سے تمام بل بورڈز اور ہورڈنگز ہٹانے کا حکم دیا تھا جبکہ نئے بل بورڈ لگانے پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔

  • چیف جسٹس کی کھلی عدالت، لاپتا افراد، پراپرٹی پر قبضے اور دیگر معاملوں کی سماعت

    چیف جسٹس کی کھلی عدالت، لاپتا افراد، پراپرٹی پر قبضے اور دیگر معاملوں کی سماعت

    کراچی: شہرِ قائد میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کھلی عدالت لگالی، جس میں انھوں نے لا پتا افراد، پراپرٹی پر قبضے، پنشن، معطلی ترقی اور دیگر مسئلوں پر سماعت کی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے سپریم کورٹ میں کراچی رجسٹری میں کھلی عدالت کے دوران کئی اہم معاملات پر سماعت کی، اس دوران انھوں نے سپریم کورٹ کے باہر موجود افراد کو بھی کمرۂ عدالت میں طلب کرلیا۔

    دریں اثنا لا پتا افراد کے کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزاروں نے دہائی دی کہ بہت پریشان ہیں سیکورٹی اداروں بالکل تعاون نہیں کر رہے، ہمارے لوگوں کو عرصے سے لا پتا کیا ہوا ہے، اب تک بازیاب نہیں ہوئے۔

    ایک خاتون نے روتے ہوئے شکایت کی کہ ان کا شوہر کئی سال سے لا پتا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا ’آپ رونا بند کردیں اور مجھے تفصیل بتائیں تاکہ میں کچھ کر سکوں۔‘ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے مسنگ پرسن کمیشن تشکیل دے دیا ہے، کمیشن سے ہم نے میٹنگ بھی کی، 55 سے زائد لا پتا افراد کے اہلِ خانہ کا معاملہ مسنگ پرسن کمیشن کو ارسال کر دیا گیا ہے۔

    ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ مسنگ پرسن کمیشن میں اعلیٰ افسران خود مانیٹر کر رہے ہیں، مجھے یقین ہے کہ آپ کےلا پتا افراد اب بازیاب ہوجائیں گے، چیف جسٹس نے مسنگ پرسن کمیشن میں تمام لا پتا افراد کے نام بھیجنے کا بھی حکم جاری کیا۔

    چیف جسٹس نے دیگر معاملوں پر بھی سماعت کی، پراپرٹی پر قبضے کے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے انھوں نے کئی افراد کے گھروں پر قبضے کا معاملہ متعلقہ اداروں کو بھجواتے ہوئے متعلقہ افسران کو حکم دیا کہ پراپرٹی سے قبضہ ختم کرائیں۔


    میں چیف جسٹس پاکستان ہوں، آپ کی خیریت معلوم کرنے آیا ہوں، شرجیل میمن سے ملاقات کی اندرونی کہانی


    کھلی عدالت میں ایک طالب علم نے شکایت کی کہ کراچی یونی ورسٹی میری ڈگری ایوارڈ نہیں کر رہی، چیف جسٹس نے کراچی یونی ورسٹی کے متعلقہ افسران کو معاملہ حل کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

    ایک ٹیچر نے شکایت کی ’میں ٹیچر ہوں، 15 دن کی چھٹی پر تھی، بغیر بتائے مجھے معطل کر دیا گیا۔‘ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ’آپ بغیر بتائے چھٹیاں کریں گی تو افسران ایکشن تو لیں گے۔‘

    پنشن کے کیس کی بھی سماعت کی گئی، درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ انھیں کئی ماہ سے پنشن نہیں دی جا رہی ہے، چیف جسٹس نے متعلقہ اداروں سے پنشن سے متعلق جواب طلب کرلیا۔

  • بوتلوں میں شراب نہیں شہد اور زیتون کا تیل تھا، ناصر حسین شاہ

    بوتلوں میں شراب نہیں شہد اور زیتون کا تیل تھا، ناصر حسین شاہ

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ شرجیل میمن کے کمرے سے برآمد ہونے والی بوتلوں میں شراب نہیں شہداورزیتون کاتیل تھا، چیف جسٹس خودشرجیل کا میڈیکل چیک اپ کرالیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپتال میں شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلوں کی برآمدگی پر پی پی رہنما ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بوتلوں میں شراب نہیں شہداورزیتون کاتیل تھا، چیف جسٹس کیلئے ہمارے دل میں بڑا احترام ہیں، چیف جسٹس خود شرجیل کا میڈیکل چیک اپ کرالیں۔

    ناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ اسپتال کے کچن سے ملنے والی بوتلوں کا بھی ٹیسٹ کرالیا جائے، شرجیل میمن کی سرجری ہوئی ہے، انھیں اب بھی دو سے تین ہفتے ڈریسنگ کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سرجری ریکارڈ کا حصہ ہے، بے شک انکوائری کرالی جائے، شرجیل میمن کے ڈرائیور اور ملازمین کی بلاجواز گرفتاری کی گئی۔

    یاد رہے الصبح چیف جسٹس نے ضیاء الدین اسپتال کا مختصر دورہ کیا اور وہاں زیرعلاج شرجیل میمن کے کمرے میں گئے، جہاں پیپلزپارٹی کے رہنما کے کمرے سے شراب کی بوتلیں برآمد ہوئیں تھیں۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کا ضیاء الدین اسپتال کا دورہ‘ شرجیل میمن کےکمرے سےشراب کی بوتلیں برآمد

    بعد ازاں چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کیسز کی سماعت کے دوران کہا کہ شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی 3بوتلیں ملیں، اٹارنی جنرل کہاں ہیں؟ جائیں دیکھیں۔

    انہوں نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انورمنصور خان صاحب! ذرا اس طرف بھی توجہ دیں، آپ نے بہت اچھے کام کیے مگر یہ دیکھیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ جب شرجیل میمن سے شراب کی بوتلوں سے متعلق پوچھا تو کہا کہ میری نہیں ہے۔

  • چیف جسٹس کا ضیاء الدین اسپتال کا دورہ‘ شرجیل میمن کےکمرے سےشراب کی بوتلیں برآمد

    چیف جسٹس کا ضیاء الدین اسپتال کا دورہ‘ شرجیل میمن کےکمرے سےشراب کی بوتلیں برآمد

    کراچی : چیف جسٹس نے ضیاء الدین اسپتال کا مختصر دورہ کیا اور وہاں زیرعلاج شرجیل میمن کے کمرے میں گئے، پیپلزپارٹی کے رہنما کے کمرے سے شراب کی بوتلیں برآمد ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری آمد سے قبل کراچی کے دو اسپتالوں کا دورہ کیا اور وہاں موجود سیاسی قیدیوں کے وارڈز کا معائنہ کیا۔

    چیف جسٹس پہلے کلفٹن میں واقع ضیاء الدین اسپتال میں سب جیل قرار دیے گئے پیپلزپارٹی کے رہنما کے کمرے میں گئے اور ان سے مختصرملاقات کی۔

    سابق صوبائی وزیراطلاعات ونشریات کے کمرے میں علاج نام کی کوئی چیز نہیں تھی اور وہاں سے شراب کی تین بوتلیں برآمد ہوئیں۔

    ضیاء الدین اسپتال کے دورے کے بعد چیف جسٹس کراچی کے جناح اسپتال کے شعبہ کارڈیو ویسکولرکا دورہ کیا اور وہاں موجود سہولیات کا جائزہ لیا۔

    بعدازاں چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کیسز کی سماعت کے دوران کہا کہ شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی 3بوتلیں ملیں، اٹارنی جنرل کہاں ہیں؟ جائیں دیکھیں۔

    انہوں نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انورمنصور خان صاحب! ذرا اس طرف بھی توجہ دیں، آپ نے بہت اچھے کام کیے مگر یہ دیکھیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ جب شرجیل میمن سے شراب کی بوتلوں سے متعلق پوچھا تو کہا کہ میری نہیں ہے۔

  • اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ انتظار نہیں کیا جاسکتا، چیف جسٹس

    اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ انتظار نہیں کیا جاسکتا، چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ انتظار نہیں کیا جاسکتا، تمام ادارے منصوبہ مکمل کرنے کے لیے تعاون کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اورنج لائن ٹرین منصوبے میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اتنا پیسہ لگا کر اورنج لائن ٹرین بند نہیں کرسکتے اور نہ ہی منصوبے کی تکمیل کے لیے 6 ماہ تک انتظار کرسکتے ہیں۔

    سیکریٹری خزانہ پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پی سی ون کی منظوری کا انتظار ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ منصوبہ مکمل کرنےکیلئےسب کوتعاون کرناہوگا، پی سی ون کی نظرثانی اور منظوری تک منصوبہ تاخیرکا شکار ہوجائےگا۔

    مزید پڑھیں: اورنج لائن ٹرین: ایک ارب 53 کروڑچالیس لاکھ روپے اضافی جاری

    جسٹس عمر عطا بندیال  ریمارکس دیے کہ منصوبہ تاخیرکاشکارہواتو اس کی لاگت بڑھ جائےگی۔

    چیف انجینئر کا کہنا تھا کہ کنٹریکٹرزکو ایڈوانس رقم کردی البتہ بقایہ جات کی مد میں رقم نہیں دی گئی ، کنٹریکٹرزکو ایڈوانس رقم کی ایڈجسٹمنٹ کے لیےچیک روکے گئے۔

    عدالت نے وفاقی سیکریٹری خزانہ، چیف سیکریٹری پنجاب، ایم ڈی نیسپاک سمیت متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ پیش ہونے کی ہدایت دی اور کیس کی سماعت 30 اگست تک ملتوی کردی۔