Tag: Clash

  • کیلیفورنیا یونیورسٹی میں اسرائیلی حامیوں کا فلسطینی حامیوں پر حملہ، متعدد زخمی

    کیلیفورنیا یونیورسٹی میں اسرائیلی حامیوں کا فلسطینی حامیوں پر حملہ، متعدد زخمی

    فلسطین کے حامیوں پر امریکی شہر لاس اینجلس کی یونیورسٹی میں اسرائیل کے حامیوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی حامی طلباء زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حامیوں کے حملے میں غزہ جنگ بندی کے حامی متعدد طلباء بری طرح زخمی ہوگئے، دو گھنٹے کی حملہ آور کارروائی کے دوران پولیس کا کردار خاموش تماشائی کا رہا۔

    پولیس کی جانب سے کولمبیا یونیورسٹی میں احتجاجی کیمپوں کو خالی کرالیا گیا، کولمبیا یونیورسٹی، سٹی کالج آف نیویارک، فلوریڈا یونیورسٹی اور نیواورلینز کی یونیورسٹی سے 300 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا۔

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 18 اپریل سے جاری احتجاج میں اب تک 13 سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    سفید فام امریکی نے گھر میں داخل ہونے والے سیاہ فام بچے کو گولی ماردی

    مسلم، عیسائی اور یہودی تنظیموں کی جانب سے آسٹریلیا کی کرٹن یونیورسٹی میں بھی مشترکہ احتجاجی کیمپ لگادیئے ہیں۔

  • ہندوستان میں حجاب کے نام پر بچیوں کو تعلیم سے محروم کیا جا رہا ہے: وزیر خارجہ

    ہندوستان میں حجاب کے نام پر بچیوں کو تعلیم سے محروم کیا جا رہا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں حجاب کے نام پر بچیوں کو تعلیم سے محروم کیا جا رہا ہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں اس واقعے پر خاموش نہ رہیں، ہندوستان میں زیر تعلیم ان بچیوں کے لیے آواز اٹھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہماری تشویش اب مقبوضہ جموں و کشمیر تک محدود نہیں رہی، کشمیر میں مظالم کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کرواتے آرہے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کہہ چکے ہیں اسلامو فوبیا کے بڑھتے رجحان پر تشویش ہے، پاکستان نے اسلامو فوبیا کے بڑھتے رجحان کے خلاف آواز بلند کی، ہمارےخدشات آج حقیقت کا روپ دھار رہے ہیں، کرناٹک کا واقعہ اس کا واضح ثبوت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں حجاب کے نام پر بچیوں کو تعلیم سے محروم کیا جا رہا ہے، ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ مسلسل ناروا سلوک برتا جا رہا ہے، ہندوستان خود کو جمہوریت کا علمبردار کہلواتا ہے، کرناٹک میں جو ہوا مسلمانوں کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسلمان دب کر خاموش بھی رہے تو ظلم کا سلسلہ بند نہیں ہوگا، انہیں اپنے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کھڑا ہونا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ میں کرناٹک میں پیش آنے والے واقعے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی توجہ اس واقعے کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں، آج خاموش مت رہیئے، ہندوستان میں زیر تعلیم ان بچیوں کے لیے آواز اٹھائیں۔

    وزیر خٓرجہ کا مزید کہنا تھا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا 48 واں اجلاس منعقد ہوگا جس میں فلسطین، کشمیر اور اسلامو فوبیا سمیت مسلم امہ کو درپیش چیلنجز زیر بحث آئیں گے۔

  • دنیا کے 2 امیر ترین افراد آمنے سامنے، وجہ؟

    دنیا کے 2 امیر ترین افراد آمنے سامنے، وجہ؟

    آج کل کی مصروف زندگی میں ہر شخص مقابلے اور مسابقت کا شکار نظر آتا ہے اور اپنے ارد گرد والوں سے آگے نکلنا چاہتا ہے، کچھ ایسا ہی حال دنیا کے 2 امیر ترین افراد کا بھی ہے جو اپنی دولت میں مزید اضافے اور ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں۔

    امیزون کے بانی جیف بیزوز اور ٹیسلا و اسپیس ایکس کی ملکیت رکھنے والے ایلون مسک دنیا کے 2 امیر ترین افراد ہیں جو خلا کو تسخیر کرنا چاہتے ہیں اور اسی وجہ سے دنیا کے 2 امیر ترین افراد کے درمیان ایک جنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔

    جیف بیزوز کی ملکیت میں موجود خلائی کمپنی بلیو اوریجن نے امریکا کے خلائی ادارے ناسا کی جانب سے ایلون مسک کی اسپیس ایکس ٹیم کو مختلف معاہدے دینے پر احتجاج کرتے ہوئے عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔

    تجزیہ کار ڈینئیل آئیوس نے بتایا کہ یہ صرف خلا کی جنگ نہیں، بلکہ انا کی جنگ بھی ہے، یہ ذاتی مسئلہ زیادہ بننے والا ہے۔

    57 سالہ جیف بیزوز بلیو اوریجن کے ساتھ ساتھ امیزون کے بھی بانی ہیں اور 202 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں۔

    دوسری جانب 49 سالہ ایلون مسک ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے ساتھ دیگر کمپنیوں کے بانی ہیں اور وہ 182 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں۔

    خلا کی تسخیر کا عزم رکھنے والی ان دونوں افراد کی کمپنیاں سیٹلائیٹ نیٹ ورکس کو تشکیل دے رہی ہیں تاکہ انٹرنیٹ سروس اور خلائی سیاحت کا مقصد حاصل کیا جاسکے۔

    اسپیس ایکس اور بلیو اوریجن کو اپنے بانیوں کے اثاثوں سے فائدہ تو ہوتا ہے مگر ان دونوں کے درمیان امریکی فوج یا خلائی اداروں کے معاہدوں کے لیے بھی مسابقت موجود ہے۔

    اس معاملے میں ایلون مسک کو جیف بیزوز پر واضح برتری حاصل ہے۔

    اسپیس ایکس نے اب تک زمین کے مدار میں سیکڑوں سیٹلائیٹس بھیجے ہیں جبکہ ایلون مسک نے مائیکرو سافٹ کے ساتھ ایک شراکت داری بھی قائم کی ہے۔

    مائیکرو سافٹ کلاؤڈ مارکیٹ میں امیزون کی سب سے بڑی حریف کمپنی ہے جس کے پلیٹ فارم کو استعمال کرکے اسپیس ایکس سیٹلائیٹ کی مدد سے انٹرنیٹ سروس فراہم کرے گی۔

    اس شراکت داری کا اعلان 2020 کے آخر میں کیا گیا تھا اور مائیکرو سافٹ نے یہ بھی بتایا ہے کہ وہ اسپیس ایکس کے ساتھ مل کر ایک حکومتی معاہدے کے تحت دماغی نظام کی اہلیت رکھنے والے سیٹلائیٹس تیار کرے گی، جو میزائلوں کو ٹریک اور انہیں روک سکے گا۔

    گزشتہ برس امریکی محکمہ دفاع نے 10 ارب ڈالرز کا کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا کنٹریکٹ بھی امیزون کی بجائے مائیکرو سافٹ کو دیا۔ امیزون کا الزام ہے کہ سابق امریکی صدر جیف بیزوز اور ان کی کمپنی کے مخالف تھے اور اسی لیے یہ معاہدہ اسے نہیں مل سکا۔

    امریکی خلائی ادارے ناسا کو بھی اسپیس ایکس پر اعتماد ہے جس نے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن تک خلا بازوں اور سپلائیز کو پہنچایا ہے۔ اس کے مقابلے میں بلیو اوریجن ناسا کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

    جیف بیزوز نے رواں سال کے شروع میں امیزون کے چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا اور بلیو اوریجن سمیت دیگر منصوبوں پر کام کرنے کا فیصلہ کیا۔

    جیف بیزوز کی جانب سے ایلون مسک کے مریخ پر انسانی آبادیاں بسانے کے منصوبوں کا مذاق بھی اڑایا جاتا ہے، جیف بیزوز نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ سرخ سیارہ انسانوں کے قیام کے لیے نہیں ہے۔

    سنہ 2019 میں ایک کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ کون مریخ پر منتقل ہونا چاہتا ہے؟ تو مجھ پر ایک احسان کریں اور ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر ایک سال تک قیام کریں اور دیکھیں کیا آپ اسے پسند کریں گے، کیونکہ وہ مریخ کے مقابلے میں کسی جنت سے کم نہیں۔

    ایلون مسک اور جیف بیزوز کے درمیان یہ مسابقت خلا سے حاصل ہونے والی مالی مفادات کے لیے ہے۔ تجزیہ کاروں نے پیشگوئی کی ہے کہ خلا سے آمدنی کے منصوبوں پر بہت جلد کام شروع ہوجائے گا اور کھربوں ڈالرز کمائے جائیں گے۔

    تجزیہ نگاروں کے مطابق جیف بیزوز اور ایلون مسک جانتے ہیں کہ خلائی جنگ کے فاتح کا فیصلہ آئندہ ایک سے 2 سال میں ہوجائے گا۔

  • علی گڑھ یونیورسٹی میں بھی پولیس اور طلبا آمنے سامنے، طلبا کے خلاف لاٹھی چارج

    علی گڑھ یونیورسٹی میں بھی پولیس اور طلبا آمنے سامنے، طلبا کے خلاف لاٹھی چارج

    علی گڑھ: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی جامعہ ملیہ یونیورسٹی میں طلبا اور پولیس کے تصادم کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا مشتعل ہوگئے، علی گڑھ یونیورسٹی کے طلبا اور پولیس میں شدید تصادم ہوا۔

    دہلی کی جامعہ ملیہ یونیورسٹی میں مظاہرین پر پولیس کے وحشیانہ تشدد کی خبریں سامنے آئیں تو علی گڑھ یونیورسٹی کے طلبا بھی سراپا احتجاج بن گئے۔

    اتوار کی شام کو علی گڑھ کے طلبا نے جامعہ ملیہ کے طلبا سے اظہار یکجہتی کے طور پر ریلی نکالی تو اتر پردیش پولیس ان پر چڑھ دوڑی۔ ریلی نکالنے والے طلبا کو پولیس نے کیمپس کے دروازوں پر ہی روکنا چاہا اور یہیں سے تصادم شروع ہوگیا۔

    طلبا کی بڑی تعداد باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبا نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور ان کے خلاف نعرے بازی کی جس کو جواز بنا کر پولیس نے نہتے طلبا پر لاٹھی چارج شروع کردیا۔

    طلبا اور پولیس کے تصادم میں 20 طلبا اور 10 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تاہم عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے طلبہ کی تعداد 100 سے بھی زیادہ ہے۔

    پولیس کے اس عمل کو غیر ضروری اس لیے قرار دیا جارہا ہے کیونکہ کہا جارہا ہے کہ طلبا بالکل پرامن تھے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں یہ بھی دیکھا گیا کہ کچھ پولیس اہلکار یونیورسٹی کے باہر کھڑی موٹر سائیکلوں کو توڑ رہے ہیں۔

    تصادم کے چند گھنٹوں بعد پولیس نے دعویٰ کیا کہ صورتحال کنٹرول میں ہے اور مزید کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے جامعہ کے گرد پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

    اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیہ ناتھ نے بھی عوام سے پرسکون رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کی وجہ بننے والے شہریت بل کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کو اندر داخل ہونے اور مداخلت کرنے کے لیے علی گڑھ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا۔ کیمپس میں داخل ہونے کے بعد علاقے میں انٹرنیٹ سروس بلاک کردی گئی۔ یونیورسٹی کو 5 جنوری تک کےلیے بند کردیا گیا ہے۔

    پولیس نے مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی کے ہاسٹل کو فوری طور پر خالی کروایا جائے تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے ان سے کچھ وقت مانگا ہے تاکہ طلبا کو سمجھا بجھا کر یونیورسٹی خالی کروائی جائے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں پیش کیے جانے والے متنازعہ شہریت بل کے خلاف کلکتہ، گلبارگا، مہاراشٹرا، ممبئی، سولاپور، پونے، ناندت، بھوپال، جنوبی بنگلور، کانپور، احمد آباد، لکھنو، سرت، مالا پورم، آراریہ، حیدر آباد، گایا، اورنگ آباد، اعظم گڑھ، کالی کٹ، یوات مل، گووا اور دیو بند میں شدید مظاہرے کیے جارہے ہیں اور پولیس کو ان سے سختی سے نمٹنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    مختلف علاقوں میں بھارتی پولیس اور نیم فوجی دستے عورتوں سمیت مظاہرین پر بے پناہ تشدد کر رہے ہیں۔ پرتشدد مظاہروں میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    احتجاجی مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ متنازع شہریت ترمیمی بل واپس لیا جائے، مظاہرین مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کو بھارتی آئین کے مطابق مکمل حقوق دینے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں، مظاہرین نے مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھنے اور ہر قربانی دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

  • امریکا سے شدید تنازعہ، ایرانی وزیرخارجہ عراق پہنچ گئے

    امریکا سے شدید تنازعہ، ایرانی وزیرخارجہ عراق پہنچ گئے

    بغداد: امریکا اور ایران کے درمیان شدید تناؤ تاحال برقرار ہے، جبکہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف عراق پہنچ گئے جہاں وہ کشیدگی سے متعلق تبادلہ خیال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف سرکاری دورے پر عراق پہنچے ہیں، اس دوران دیگر اعلٰی عہدیداروں کے علاوہ عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی سے بھی ملیں گے۔

    عراق کے سرکاری عہدیداروں سے ملاقات کے موقع پر امریکا کے ساتھ تنازعے کے خطے پر پڑنے والے اثرات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ عراق امریکا کا سب سے بڑا اتحادی تصور کیا جاتا ہے، علاوہ ازیں عراق میں دہشت گردی کے خاتمے بالخصوص داعش کے خاتمے کے لیے امریکی فوج عراقی سرزمین پر موجود ہے۔

    ایرانی وزیرخارجہ ایک ایسے موقع پر عراق پہنچے ہیں، جب صرف دو روز پہلے ہی امریکا نے مشرق وسطیٰ میں تعینات اپنی افواج کی تعداد میں اضافے کا اعلان کر دیا تھا۔

    قبل ازیں ایرانی وزیر خارجہ نے امریکا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’ایران نے حسن سلوک پر مبنی اقدامات اٹھائے لیکن اب ہم وعدہ نہ نبھانے والوں سے مذاکرات نہیں کریں گے‘۔

    ایران امریکا تنازعہ، جاپان کا مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کا عزم

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے مستقل مندوب کا گذشتہ روز کہنا تھا کہ امریکا نے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہو کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 اور دوسرے عالمی قوانین کو پاوں تلے روند دیا ہے۔

  • ایران امریکا تنازعہ، جاپان کا مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کا عزم

    ایران امریکا تنازعہ، جاپان کا مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کا عزم

    ٹوکیو: ایران اور امریکا کے درمیان تنازعے کے پیش نظر جاپان نے مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایران سے تعلقات کی بدولت خطے میں قیام امن کے لیے کسی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ دوستانہ اور دیرینہ تعلقات کی بدولت خطے میں قیام امن کے حوالے سے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔

    حکومت کے ترجمان یوشیہیدا سوگا نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جاپان کے ایران کے ساتھ تعلقات دوستانہ اور دیرینہ ہیں اور یہ تعلقات جاپان کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

    جاپانی حکومت کے ترجمان نے مشرق وسطی کی حالیہ صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ دوستانہ اور دیرینہ تعلقات کی بدولت خطے میں قیام امن کے حوالے سے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جاپان کے ایران اور امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور وہ مشرق وسطی میں قیام امن میں ہر ممکن کوشش کرے گا۔

    دوسری جانب امریکی صدر اس وقت جاپان کے چار روزہ دورے پر ہیں، ٹرمپ ٹوکیو میں موجود ہیں، ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ بھی ان کے ساتھ ہیں، امریکی صدر ٹوکیو کے ہانیڈا ہوائی اڈے پہنچے، تو جاپانی وزیر خارجہ نے ان کا استقبال کیا تھا۔

    امریکی صدر چار روزہ دورے پر جاپان پہنچ گئے

    یاد رہے کہ جاپانی وزیر اعظم کا ایران کا اہم دورہ جون کے وسط میں‌ متوقع ہے، البتہ اس ضمن میں‌ اب تک کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

  • ایران امریکا کشیدگی، یورپ نے تشویش کا اظہار کردیا

    ایران امریکا کشیدگی، یورپ نے تشویش کا اظہار کردیا

    برسلز: ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی پر یورپ نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کے حل پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے جوہری ڈیل کے شرائط نہ ماننے کے اعلان کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان تنازعے میں مزید شدت آگئی ہے، جبکہ یورپ پر بھی شدید دباؤ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے جوہری ڈیل میں شامل یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ اگر وہ معاہدے کی شرائط کی مکمل پاسداری کریں تو ایران پر اس پر عمل کرنے کے لیے تیار ہے۔

    دریں اثنا امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز کا دورہ کیا اور کئی یورپی رہنماؤں سمیت جرمن وزیرخارجہ ہائیکو ماس سے خصوصی ملاقات کی اس دوران تنازعے کے حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے موقع پر جرمن وزير خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ نہيں چاہتے کہ کشيدگی اس قدر بڑھے کہ بات فوجی تصادم تک جا پہنچے، معاملہ سنگین ہے باہمی مشاورت سے حل ہونا چاہیئے۔

    قبل ازيں برطانوی وزير خارجہ جيريمی ہنٹ کا اپنے بیان میں بھی کچھ ايسے ہی خيالات کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ اس بارے ميں فکرمند ہيں کہ کسی حادثے کے نتيجے ميں باقاعدہ تصادم کا خطرہ بڑھ نہ جائے، جو دونوں فريق نہيں چاہتے۔

    ایران کی طرف سے عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستور جاری

    دوسری جانب ایران نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عالمی مالیاتی امور میں شفافیت کے قوانین پر عملدرآمد کا یورپ اور ایران کے درمیان تجارتی روابط یا سہولیات کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔

  • سوڈان: سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں، چھ اہلکار ہلاک

    سوڈان: سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں، چھ اہلکار ہلاک

    خرطوم: سوڈان کے مختلف علاقوں میں مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 6 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان کی حکمراں فوجی کونسل نے منگل کے روز ایک بیان میں ان ہلاکتوں کی تصدیق کی اور مظاہرین کو خبردار کیا کہ وہ تشدد کے واقعات سے باز آجائیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عبوری فوجی کونسل کے نائب سربراہ محمد حمدان داغولو المعروف حمیدتی نے بتایا کہ مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان دھینگا مشتی ہوئی اور مظاہرین نے بعض مقامات پر ٹرینیں روکنے اور پل بند کرنے کی کوشش کی ہے۔

    تشدد کے ان واقعات کے بعد عبوری فوجی کونسل نے خبردار کیا ہے کہ وہ حزبِ اختلاف کے ساتھ ملک کے مستقبل کے حوالے سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن آج منگل کے بعد افراتفری کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور اس کو مزید قبول نہیں کیا جائے گا۔

    فوجی کونسل نے قبل ازیں معزول صدر عمر حسن البشیر کی ایک سابق اتحادی اسلامی جماعت پر مظاہرین کے حملے کی مذمت کی تھی۔

    ہفتے کے روز بیسیوں مظاہرین نے خرطو م میں اسلامی جماعت پاپولر کانگریس پارٹی کی جلسہ گاہ ایک عمارت کے باہر جمع ہوکر نعرے بازی کی تھی اور ان کا کہنا تھا کہ اسلام پسندوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

    سوڈان میں معاشی بحران، ابوظہبی حکام کی طرف سے سینکڑوں ملین ڈالر کی امداد

    ان مظاہرین کی کانگریس پارٹی کے کارکنان سے جھڑپیں بھی ہوئی تھیں اور ان میں اس جماعت کے 64 کارکنان زخمی ہوگئے تھے۔

  • فیس بک اور آئی فون کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا

    فیس بک اور آئی فون کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا

    سان فرانسسکو: سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک اور ایپل کمپنی کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا، دونوں کمپنیوں نے ایک دوسرے کی اپلیکشن کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے ٹیک کرنچ نے گزشتہ روز ایک تحقیقاتی رپورٹ جاری کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ فیس بک نے اپنے اینڈرائیڈ صارفین کو رقم فراہم کی تاکہ ایپل فون کی فروخت میں کمی ہوسکے۔

    فیس بک کے ماہرین کی رپورٹ پر آئی فون نے نوٹس لیتے ہوئے اعلان کیا کہ مستقبل میں آنے والے آپریٹنگ فون میں فیس بک ، انسٹاگرام یا کمپنی کی دیگر ذیلی کوئی بھی ایپ نہیں چلائی جاسکے گی۔

    مزید پڑھیں: فیس بک پر بھاری جرمانہ عائد

    دوسری جانب فیس بک کے ترجمان نے ایپل کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم مستقبل میں آئی فون ’آئی او ایس‘ صارفین کو سہولیات فراہم نہیں کرسکیں گے کیونکہ کمپنی نے بے بنیاد الزام عائد کیا۔

    ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے تحقیقاتی ماہرین نے دعویٰ کیا تھا کہ فیس بک نے جن صارفین کو رقم فراہم کی اُن کی لوکیشن اور دیگر ڈیٹا کمپنی نے اشتہارات کے لیے استعمال کیا گیا۔

    ایپل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم صارفین کے ڈیٹا کو ایک کمپنی کی وجہ سے خطرے میں نہیں ڈال سکتے کیونکہ ہماری بنیاد صارف کی معلومات کو محفوظ بنانا ہے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: آئی فون کی قیمتیں کم ہونے کا امکان

    ٹیکنالوجی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فیس بک نے 13 سے 35 سال کی عمر کے اینڈرائیڈ صارفین کو ماہانہ 20 ڈالر کی رقم فراہم کی۔

    فیس بک نے وضاحت پیش کی کہ ہماری کوئی چیز یا بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، اوناوے کی تحقیقاتی رپورٹ بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے۔

  • افغان فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ، طالبان کماندڑ ہلاک

    افغان فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ، طالبان کماندڑ ہلاک

    کابل : افغانستان کے شمال مشرقی صوبے میں طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں طالبان کمانڈر دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا، ہلاک کمانڈر  فورسز کے خلاف کئی حملوں میں ملوث تھا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبے بدخشاں کے شمال مشرقی حصّے میں گذشتہ روز طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپوں کے دوران طالبان کا مقامی کمانڈر دو ساتھیوں سمیت افراد ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان بدخشاں صوبے کے شہودا ڈسٹرکٹ میں جھڑپ ہوئی تھی، فائرنگ کے تبادلے میں طالبان کمانڈر ہلاک ہوا ہے جس کی شناخت محمد سنگریار کے نام سے ہوئی ہے، جبکہ دیگر دہشت گرد موقع سے فرار ہوگئے۔

    بدخشاں صوبے کے پولیس چیف صبر آریان کا کہنا ہے کہ طالبان دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپیں ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی، جس کے بعد افغان فورسز نے طالبان کے ہلاک کمانڈر کی نعش ساتھیوں اور اسلحہ سمیت برآمد کی تھی۔

    افغانستان کے سیکیورٹی فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبان دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں افغان فورسز کا کوئی بھی فوجی زخمی نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان حکام کی جانب سے بدخشاں صوبے میں ہونے والی جھڑپ کی مزید تفصیلات تاحال فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والا دہشت گرد محمد سنگر یار شہودا ڈسٹرکٹ کا رہائشی اور طالبان کا مقامی کمانڈر تھا اور افغان فورسز کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھا۔