Tag: clash between oil tanker and bus

  • جام شورو انڈس ہائی وے پر خوفناک حادثہ، 6 افراد جاں بحق

    جام شورو انڈس ہائی وے پر خوفناک حادثہ، 6 افراد جاں بحق

    دادو : جام شورو انڈس ہائی وے پر ٹریفک کا خوفناک حادثہ پیش آیا ہے جس میں چھ افراد جاں بحق اور 25 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جام شورو انڈس ہائی وے پر آئل ٹینکر اور بس کے درمیان ہونے والے خوفناک میں تصادم میں 6افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے۔

    مسافر بس لاڑکانہ سے کراچی آرہی تھی کہ مین انڈس ہائی پر یہ حادثہ پیش آیا، اطلاع ملتے ہی پولیس حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور امدادی ٹیموں کو طلب کرلیا گیا تاہم رات کے اندھیرے کی وجہ سے امدادی کام تاخیر کا شکار ہیں۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی طارق نواز نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو پرائیویٹ گاڑیوں کے ذریعے قانونی کارروائی کیلئے متعلقہ اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    ایس ایس پی کے مطابق مزید زخمیوں کو گاڑی کی باڈی سے نکالا جارہا ہے انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ 15 افراد جاں بحق ہوسکتے ہیں تاہم اس کی تصدیق اسپتال سے ہی ہوسکتی ہے۔

    اس حوالے سے ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد زخمیوں کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے، ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

  • کوچ، آئل ٹینکرتصادم:  62 سوختہ لاشوں کی شناخت کی کوششیں جاری

    کوچ، آئل ٹینکرتصادم: 62 سوختہ لاشوں کی شناخت کی کوششیں جاری

    کراچی : شکار پور جانیوالی کوچ اور آئل ٹینکر میں تصادم کے بعد جھلس کر جاں بحق باسٹھ مسافروں کی سوختہ لاشوں میں سے کسی کی بھی شناخت نہ ہو سکی۔

    جناح اسپتال کے شعبہ حادثات کی نگراں ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق اب تک پینتیس لاشوں کے لواحقین نے ڈی این اے کیلئے نمونے دیئے ہیں، ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے نمونے اسلام آباد بھیجے جائیں گے،  باسٹھ لاشیں ایدھی سرد خانے میں رکھی گئی ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ جناح اسپتال کے میڈیکولیگل شبعے میں ڈی این اے کےنمونے حاصل کیے جارہے ہیں، جناح اسپتال کی شعبہ حادثات کی نگراں نے لواحقین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے ڈی این اے کے نمونے جلد از جلد جناح اسپتال میں جمع کرائیں۔

    دوسری جانب ذرائع کے مطابق سپر ہائی وے لنک روڈ پر کے حادثے کی ایف آئی آر اب تک درج نہ ہوسکی، ذرائع کا کہنا ہے کہ تین ڈی آئی جیز پر مشتمل کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کردی ہے۔

    ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ آئل ٹینکرڈرائیور کی غفلت کےباعث پیش آیا، پورٹ کے مطابق بس نے بلال کالونی سے شکار پور کیلئے سفر شروع کیا اور لنک روڈ پر حادثہ ہوگیا، حادثے کے بعد بس کا ایک دروازہ بند ہوگیا، بس مالک نے ایمرجنسی دروازہ بند کرکے مسافر سیٹ لگا دی تھی، ایمرجنسی راستہ نہ ہونے سے بس سے باہر کھلنے کا راستہ نہیں تھا۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق آگ لگنے پر فوری فائر بریگیڈ کو اطلاع دی گئی لیکن دو گھنٹے بعد فائر بریگیڈ پہنچی جبکہ اسٹیل مل سے پندرہ منٹ میں فائر بریگیڈ حادثے کی جگہ پہنچ سکتی تھی لیکن اسٹیل مل سے فائر بریگیڈ نہیں بھیجی گئی، حادثہ کسی دہشتگردی کا واقعہ نہیں بلکہ غفلت کا نتیجہ ہے۔

  • کراچی: سپر ہائی وے لنک روڈحادثے کی ابتدائی رپورٹ تیار

    کراچی: سپر ہائی وے لنک روڈحادثے کی ابتدائی رپورٹ تیار

    کراچی: سپر ہائی وے لنک روڈ حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ جانی نقصان ایمرجنسی دروازہ نہ ہونے اور فائر بریگیڈ کے تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے ہوا۔

    لنک روڈ ٹریفک حادثے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق بس نے بلال کالونی سے شکار پور کیلئے سفر شروع کیا اور لنک روڈ پر حادثہ ہوگیا، حادثے کے بعد بس کا ایک دروازہ بند ہوگیا، بس مالک نے ایمرجنسی دروازہ بند کرکے مسافر سیٹ لگا دی تھی، ایمرجنسی راستہ نہ ہونے سے بس سے باہر کھلنے کا راستہ نہیں تھا۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق آگ لگنے پر فوری فائر بریگیڈ کو اطلاع دی گئی لیکن دو گھنٹے بعد فائر بریگیڈ پہنچی جبکہ اسٹیل مل سے پندرہ منٹ میں فائر بریگیڈ حادثے کی جگہ پہنچ سکتی تھی لیکن اسٹیل مل سے فائر بریگیڈ نہیں بھیجی گئی، حادثہ کسی دہشتگردی کا واقعہ نہیں بلکہ غفلت کا نتیجہ ہے۔

    یاد رہے کہ کراچی کے قریب سپرہائی وے پر مسافر بس اور آئل ٹینکر میں تصادم کے نتیجے میں سڑسٹھ مسافر زندگی کی بازی ہار گئے، کئی مسافروں کی لاش بری طرح جھلسنے کے باعث ناقابلِ شناخت ہیں۔

    کراچی سے شکارپور جانے والی بدقسمت مسافر بس سپرہائی وے لنک روڈ پر آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی، حادثہ کے فوراً بعد بس میں آگ بھڑک اُٹھی، فائربریگیڈ کاعملے کی روایتی تاخیر کے سبب بس مکمل طور پر جل گئی، بس میں آنے اور جانے کا ایک ہی دروازہ تھا، دوسرے دروازے اور ایمرجنسی گیٹ سِیل کرکےاضافی سیٹیں نصب کردی گئی تھی۔

    آگ لگنے کے بعد ایک دروازہ ہونے کے باعث مسافروں کو نکلنے کی مہلت ہی نہ ملی اوروہ جھلس کرجاں بحق ہوگئے۔

    کمشنر کراچی شعیب صدیقی کا کہنا تھا کہ حادثے کے ذمہ داروں سے سختی سے نمٹاجائے گا، ڈاکٹرسیمی جمالی کا کہنا تھا کہ حادثے میں جھلسنے کی وجہ سے متعددلاشیں ناقابل شناخت ہیں، اُن کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے کی جائے گی۔