Tag: Clash

  • زمبابوے: صدراتی انتخابات میں دھاندلی، پُر تشدد مظاہروں میں 3 افراد ہلاک

    زمبابوے: صدراتی انتخابات میں دھاندلی، پُر تشدد مظاہروں میں 3 افراد ہلاک

    ہرارے : زمبابوے کے صدراتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر اپوزیشن جماعت کا احتجاج پُر تشدد مظاہروں میں تبدیل ہوگیا، مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کی شیلنگ اور فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق زمبابوے میں ہونے والے حالیہ صدراتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مظاہروں کا آغاز کردیا گیا ہے، دارالحکومت ہرارے میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے نتیجے میں 3اب تک افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بدھ کے روز الیکشن کے جزوی نتائج آنے کے بعد مظاہروں کا آغاز کیا گیا تھا جنہیں روکنے کے لیے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے آنسو گیس کے شیل اور واٹر کینین کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا سیکیورٹی فورسز کی برائے راست فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 3 مظاہرین ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں

    اپوزیشن جماعتوں کا مؤقف ہے کہ جزوی نتائج کے بعد حکمران جماعت زانو ایف پی کے سربراہ اور رابرٹ موگابے کے جانشین 75 سالہ ایمرسن منگاوا کو واضح اکثریت حاصل ہے جو دھاندلی کا نتیجہ ہے۔

    اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ ایمرسن منگاوا رابرٹ موگابے کے جانشین ہیں اس لیے وہ بھی موگابے کی طرح کام کریں گے اور ملک میں کوئی تبدیلی نہیں لائیں گے۔

    خیال رہے کہ زمبابوے کی آزادی کے بعد یہ پہلا الیکشن تھا جو سابق صدر رابرٹ موگابے کی غیر موجودگی میں ہوا ہے اور موگابے نے مذکورہ الیکشن میں حصّہ بھی نہیں لیا تھا اور اپنے جانشین ایمرسن منگاوا کی حمایت سے بھی انکار کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زمبابوے کے حالیہ انتخابات میں حکمران جماعت کے 75 سالہ ایمرسن منگاوا اور اپوزیشن جماعت کے 40 سالہ امیدوار نیلسن شمیزا کے سخت مقابلے کی توقع ہے، کیوں کہ اپوزیشن لیڈر نے نوجوانوں کو برسر روز گار لانے کا نعرہ لگایا تھا۔

    دوسری جانب ایمرسن منگاوا نے ملک کی ابتر اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے کی نعرے پر انتخابی مہم چلائی تھی۔ زمبابوے کے الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حالیہ انتخابات کے حتمی اور سرکاری نتایج کا اعلان 4 اگست کو کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا: ایرانی وزارت خارجہ

    امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا: ایرانی وزارت خارجہ

    تہران: ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا دھمکیوں کے ذریعے ایران کو مذاکرات پر مجبور نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ چند دنوں میں ایران اور امریکا کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے، ایک جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کو دھمکاتے ہیں تو دوسری طرف ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی سخت رویہ اپنا رکھا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان ایرانی وزارت خارجہ بہرام قاسمی نے کہا ہے کہ ایران دھمکیوں کے سائے میں امریکا کے ساتھ یک طرفہ مذاکرات نہیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا بھول جائے کہ وہ دھمکیوں کا استعمال کر کے ایران کو مذاکرات پر مجبور کر سکے گا، ہم ہر قسم کی مشکلات کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔


    ایرانی صدرامریکا کودھمکیاں نہ دیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ


    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکا کے خلاف سخت زبان کے استعمال سے اجتناب کرے ورنہ اسے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں یہ بھی کہا تھا کہ ایرانی صدر امریکا کو دھمکیاں نہ دیں ورنہ ایران کوایسا نقصان ہوگا تاریخ میں جس کی مثال مشکل سے ملے گی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکا کو اس بات کا ادارک ہونا چاہیے کہ ایران کے ساتھ جنگ تمام جنگوں کی ماں ہوسکتی ہے۔

    ایرانی سفارت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی یہ بھی کہا تھا کہ مسٹرٹرمپ شیر کی دُم سے نہ کھیلیں ورنہ آپ کوصرف پچھتانا پڑے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسرائیل شام تنازع، اسرائیلی فورسز نے شامی طیارہ مار گرایا

    اسرائیل شام تنازع، اسرائیلی فورسز نے شامی طیارہ مار گرایا

    تل ابیب: اسرائیل اور شام کے درمیان تنازعے میں مزید شدت آگئی، اسرائیلی فوج نے شامی جنگی طیارے کو مار گرایا۔

    تفصیلات کے مطابق شام اور اسرائیل کے درمیان تنازع انتہائی سخت ہوچکا ہے، اسرائیلی فوج نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر شامی جنگی طیارے کو مار گرایا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسا شامی جنگی طیارہ مار گرایا، جو اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہو گیا تھا، مذکورہ طیارے کو میزائلو سے نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل فوج نے موقف اختیار کیا ہے کہ جنگی طیارہ اسرائیلی فضائی حدود کی طرف بڑھ رہا تھا، جس وقت اس شامی جنگی طیارے کو پیٹریاٹ میزائلوں سے ٹارگٹ کیا گیا، اس وقت وہ اسرائیلی حدود میں دو کلومیٹر اندر تک آ چکا تھا۔


    شامی فورسز کا گولان کی پہاڑیوں کے قریب قبضہ، اسرائیل کے لیے بڑا چیلنج


    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز شامی علاقے سے اسرائیل پر دو راکٹ بھی فائر کیے گئے تھے، جنہیں فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیل کے سرحد کے قریب ایک ڈرون دیکھا گیا تھا جسے اسرائیلی فوج نے کارروائی کرتے ہوئے تباہ کردیا تھا، اس سے متعلق کہا جارہا ہے کہ مذکورہ ڈرون شام کی جانب سے بھیجا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ یہ واضح نہیں کہ اس ڈرون کو کس مشن پر اور کس نے بھیجا تھا، تاہم شامی سرحد کے قریب گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی طرف سے بجائے گئے خطرے کے سائرن بھی سنائی دیے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیپلز پارٹی اب باغِ جناح گراؤنڈ میں سب سے بڑا جلسہ کرے گی: شہلا رضا

    پیپلز پارٹی اب باغِ جناح گراؤنڈ میں سب سے بڑا جلسہ کرے گی: شہلا رضا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما اور ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے کہا ہے کہ پی پی اب باغِ جناح گراؤنڈ میں سب سے بڑا جلسہ کرے گی، مخالفین کی سازشیں ناکام ہوں گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، شہلا رضا کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کراچی میں ناکام ہوچکی ہے، ان کے لوگ قیادت چھوڑ کر جارہے ہیں، ارادے پر جلسے نہیں ہوتے قانون کے مطابق اجازت لینا پڑتی ہے۔

    انہوں نے گذشتہ روز پی پی اور پی ٹی آئی تصادم پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اصولی طریقے سے جلسے کی اجازت لی تھی لیکن پی ٹی آئی کے پاس کوئی اجازت نامہ موجود نہ تھا، کل پیپلز پارٹی کی متعدد گاڑیاں جلیں، ہمارے ہی لوگ زخمی ہوئے۔

    پی ٹی آئی نے کراچی کا کچرا عامر لیاقت اٹھالیا، بدبو بھی ڈھک دیتے، شہلا رضا

    شہلا رضا کا کہنا تھا کہ ہنگامے سے کچھ ہی دیر پہلے میں پی پی کیمپ سے گئی تھی، امن کے لیے وفاق نے صوبائی حکومت کی کوئی مدد نہیں کی جبکہ کل کے واقعے میں پی ٹی آئی کے لوگوں کو کچھ نہیں ہوا، نقصان ہمارے کارکنوں کا ہوا ہے، پیپلز پارٹی جمہوری جماعت ہے اس قسم کی سیاست نہیں کرتی۔

    پاکستان میں 1970 کے بعد کبھی شفاف الیکشن نہیں ہوئے: شہلا رضا

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ ہمارے جنرل سیکریٹری ویسٹ کے پاؤ ں میں گولی لگی ہے، پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے سر پھاڑ دیے گئے، سانحہ 12 مئی پر تبصرہ کرتے ہوئے شہلا رضا کا مزید کہنا تھا کہ 12 مئی کراچی کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ہم 12 مئی کیس کو عدالت میں لے کر گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ نے پی ٹی آئی اور پی پی کارکنان میں تصادم کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم

    وزیر اعلیٰ سندھ نے پی ٹی آئی اور پی پی کارکنان میں تصادم کا نوٹس لے لیا، تحقیقات کا حکم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علیٰ شاہ نے گلشن اقبال حکیم سعید گراؤنڈ میں پی ٹی آئی اور پی پی کارکنان میں تصادم کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال کو شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علیٰ شاہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی جماعت کو جلسہ کرنے سے روکنا نہیں چاہتے، شہر کا امن خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے، قانونی تقاضوں کے مطابق جلسہ کرنے کی اجازت سب کو ہے، پیپلز پارٹی نے حکیم سعید گراؤنڈ میں جلسے کی اجازت لی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ حکیم سعید گراؤنڈ میں پی ٹی آئی کی جانب سے قبضے کی کوشش کی گئی، کراچی میں شعوری طور پر امن خراب کرنے کی کوشش کی گئی، پیپلز پارٹی نے طریقہ کار کے مطابق جلسہ کے لیے اجازت مانگی، پی پی کے پاس جلسے کا اجازت نامہ موجود ہے۔

    کراچی، پی ٹی آئی اور پی پی کارکنان میں تصادم، تین گاڑیاں نذرآتش، پتھراؤ

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت نے کہا گراؤنڈ پر ہمارا قبضہ ہے، تحریک انصاف نے باقاعدہ جلسے کی درخواست نہیں دی تھی، انا کا مسئلہ پی ٹی آئی نے بنایا اور گراؤنڈ پر قبضہ کیا، یہ جماعت قانونی طور پر جس جگہ پر جلسہ کرنا چاہتی ہے کرے انہیں کسی نے نہیں روکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ گاڑیاں شہر کا ماحول خراب کرنے والوں نے جلائیں، آج کے واقعے کی شفاف تحقیقات کی ہدایت کی ہے، پی ٹی آئی مذمت کرتی ہے تو پھر حکومت بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرے گی، پولیس والوں کو بھی بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش میں پتھر لگے، پولیس علاقے میں موجود نہیں تھی یہ کہنا درست نہیں ہے۔

    کسی کو بھی شہر کا امن تباہ کرنے نہیں دیں گے: وزیر داخلہ سندھ

    ان کا مزید کہنا تھا کہ واقعے میں کسی کے شدید زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی، تاہم انتظامی سطح پر صورت حال کا جائزہ لینے کی کوشش کررہے ہیں، حکیم سعید گراؤنڈ میں جلسہ وہ جماعت کرے گی جس کے پاس قانونی اجازت ہوگی، میں بھی پی ٹی آئی قیادت سے بات کرنے کو تیار ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کسی کو بھی شہر کا امن تباہ کرنے نہیں دیں گے: وزیر داخلہ سندھ

    کسی کو بھی شہر کا امن تباہ کرنے نہیں دیں گے: وزیر داخلہ سندھ

    کراچی: وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ شہر کا امن بڑی مشکلوں سے بحال ہوا ہے، کسی کو کراچی کا امن تباہ کرنے نہیں دیں گے، لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ پر امن گھر لوٹ جائیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں گلشن اقبال حکیم سعید گراؤنڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ ایک جماعت کے پاس جلسے کے لیے این او سی موجود ہے، تاہم معاملے کا بڑی باریکی سے جائزہ لے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے کارکنان سے پر امن رہنے کی اپیل کرتا ہوں، اور ان سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ پرامن طور پر اپنے اپنے گھر لوٹ جائیں، شہر کا امن ہم سب کو عزیز ہے اسے کسی بھی جماعت کو خراب نہیں کرنے دیں گے۔

    پی پی کارکنان نے بدترین مثال قائم کی: علی زیدی، پی ٹی آئی واقعے کی ذمہ دار ہے: سعید غنی

    ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ دنوں پی پی اور ایم کیو ایم نے کراچی میں جلسہ کیا اور ٹنکی گراؤنڈ میں پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے باقاعدہ اجازت نامہ لے کر جلسہ منعقد کیا تھا۔

    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل گلشن اقبال حکیم سعید گراؤنڈ میں پی ٹی آئی اور پی پی کارکنان کے درمیان خونریز تصادم کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے، مشتعل افراد نے موٹر سائیکل اور دو گاڑیوں کو نذر آتش کردیا تاہم پولیس دونوں گروپوں کو قابو کرنے میں ناکام ہوگئی۔

    کراچی، پی ٹی آئی اور پی پی کارکنان میں تصادم، تین گاڑیاں نذرآتش، پتھراؤ

    واضح رہے کہ حکیم سعید گراؤنڈ میں دونوں جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے پر پتھراؤ شروع کر دیا، جس کے نتیجے میں دونوں جماعتوں کے متعدد کارکنان زخمی ہوگئے، مشتعل کارکنوں نے گراﺅنڈ میں لگے تحریک انصاف کے کیمپ کو اکھاڑ دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی پی کارکنان نے بدترین مثال قائم کی: علی زیدی، پی ٹی آئی واقعے کی ذمہ دار ہے: سعید غنی

    پی پی کارکنان نے بدترین مثال قائم کی: علی زیدی، پی ٹی آئی واقعے کی ذمہ دار ہے: سعید غنی

    کراچی: گلشن اقبال حکیم سعید گراؤنڈ میں پی ٹی آئی اور پی پی کارکنان کے درمیان خونریز تصادم کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے، جس کے بعد دنوں جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں نے واقعے کا ذمہ دار ایک دوسرے کو ٹھہرایا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کراچی کے رہنما علی زیدی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کارکنان نے آج کراچی میں بدترین مثال قائم کی، سعید غنی جھوٹ بول رہے ہیں، پتھراؤ پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی جانب سے کیا گیا، ان کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی، علاوہ ازیں انہوں نے ہمارا کیمپ بھی اکھاڑ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی نعرے بازی پر ہمارے کارکن پیچھے ہٹ گئے تھے، سعید غنی کو ایم کیو ایم فوبیا ہوگیا ہے، سعید غنی نے پولیس کی نگرانی میں کھڑے ہوکر حملہ کروایا، عزیز بھٹی تھانے میں مقدمہ درج کرانے آیا ہوں، پولیس کی موجودگی میں ہم پر تشدد اور پتھراؤ کیا گیا۔

    کراچی، پی ٹی آئی اور پی پی کارکنان میں تصادم، تین گاڑیاں نذرآتش، پتھراؤ

    رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ ہماری موٹر سائیکلیں، گاڑیاں جلائی گئیں، پولیس کی موجودگی میں ہم پر تشدد اور پتھراؤ کیا گیا، سعید غنی گینگ وار کے لوگوں کو ساتھ لے کر کھڑے تھے اور لوگوں کو اشتعال دلانے کی کوشش کر رہے تھے، پیپلز پارٹی رہنماؤں پر دہشتگردی اور اقدام قتل کا مقدمہ ہونا چاہیے۔

    پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سعید غنی نے واقعے کے ردعمل میں کہا کہ تحریک انصاف اس واقعے کی ذمہ دار ہے، پی ٹی آئی کے کچھ کارکنوں نے ہمارے کیمپ پر پتھراؤ کیا، تحریک انصاف کے کچھ لوگ اشتعال انگیزی پھیلانا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے پی پی کارکنوں کو مشتعل کیا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والوں نے زبردستی کیمپ لگا رکھا تھا، یہ جماعت کراچی میں ایم کیوایم کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے، تحریک انصاف والوں نے دادا گیری جیسا انداز اپنا رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • طلبا تنظیموں‌ میں‌ تصادم: جامعہ پنجاب میدان جنگ بن گئی، متعدد زخمی

    طلبا تنظیموں‌ میں‌ تصادم: جامعہ پنجاب میدان جنگ بن گئی، متعدد زخمی

    لاہور: تین طلبہ تنظیموں میں تصادم سے جامعہ پنجاب میدان جنگ بن گئی اور تعلیمی عمل معطل ہوگیا. واقعے میں دس افراد زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق تاریخی اہمیت کی حامل جامعہ پنجاب طلبا میں تنظیموں‌ کے مدمقابل آنے سے صورت حال بگڑی اور پولیس کو طلب کرنا پڑا.

    تصادم کے دروان پتھرائو سے انسپکٹر اور طلبا سمیت کئی افراد شدید زخمی ہوگئے جواب میں‌ پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کی گئی. واقعے کے بعد جامعہ پنجاب کے وائس چانسلر نے ذمے داروں کے خلاف فوری ایکشن لینے اور کڑی سزا دینے کا اعلان کیا ہے.

    ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب نے تصادم اور شیلنگ کے واقعے پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے انکوائری کی ہدایت کردی ہے. واضح رہے کہ یہ تصادم جمعیت، پی ایس ایف اوربلوچ طلبا تنظیم کے اختلافات کے نتیجے میں‌ ہوا.

    پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیموں میں تصادم، متعدد طلبا زخمی

    یاد رہے کہ طلبا تنظیموں میں‌ تصادم کا یہ پہلا واقعہ نہیں، گذشتہ برس مارچ میں‌ پنجاب یونیورسٹی میں دو طلبا تنظیموں میں تصادم ہوا تھا اور پتھراؤ اور شیلنگ سے متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے.

    وزیر برائے ہائر ایجوکیشن کا ردعمل

    وزیربرائے ہائرایجوکیشن رضاعلی گیلانی نے واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں‌ کہا ہے کہ ادارے کے اندر ادارہ قائم نہیں کرنےدیں گے، جھگڑے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی.

    انھوں‌ نے یہ بھی کہا کہ ہاسٹلزمیں غیرقانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف کارروائی شروع کررہے ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج کی کاپی پولیس کوفراہم کردی ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، 11 سالہ ننھا طالب علم جاں بحق

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، 11 سالہ ننھا طالب علم جاں بحق

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے طالب علم کے جنازے میں ہزاروں افراد نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شرکت کر کے انڈین آرمی کے خلاف اور آزادی حاصل کرنے کے لیے شدید نعرے بازے کی گئی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی افواج سے جھڑوپوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے 11 سالہ بچے کے نماز جنازہ میں ہزاروں کشمیریوں نے شرکت کی، جمعے کے روز بھارتی افواج کے ساتھ ہونے والی کشمیریوں کی جھڑپوں میں نشانہ بننے والے طالب علم کی لاش ملی جس کا جسم گولیوں اور پیلٹ گن کے چھروں سے جھلنی پایا گیا تھا۔

    kashmir1

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے ایک حریت نوجوان کی ہلاکت کے  بعد پرتشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ مہینوں سے جاری ہے، جس میں وادی میں کئی مقامات پر کشمیریوں اور فوسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی جس میں فوج کی جانب سے پیلٹ گن کے چھرے ، آنسو گیس اور گولیوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا تاہم مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا تھا۔

    kashmir2

    ایک پولیس آفیسر نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو منتشر کرنے کے لیے فورسز کی جانب سے جوابی کارروائی کی جاتی ہے جس میں سینکڑوں افراد زخمی ہوئے‘‘ تاہم ایک اور پولیس افسر نے کہا کہ ’’حال ہی میں ہونے والے مظاہرے میں 100 سے زائد مظاہرین زخمی ہوئے ہیں‘‘۔

    kashmir3

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں 11 سالہ طالب علم کی شہات کے بعد بھارتی مظالم کے نتیجے میں اب تک 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جو 2010 کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ جاں بحق ہونے والے افراد میں سے اکثریت بھارتی افواج کی گولیوں کا نشانہ بنے جب کے پیلٹ گن کے استعمال سے کئی افراد آنکھوں کی بینائی کھو چکے ہیں‘‘۔

    بھارتی انتظامیہ کی جانب سے وادی میں مسلسل 72 روز سے کرفیو نافذ ہے، جس کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر میں غذائی قلت، اشیاء خوردونوش، ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جبکہ تعلیمی درس گاہیں اور دفاتر بھی کرفیو کے باعث مستقل بند ہیں۔

  • ہزارہ یونیورسٹی میں جھڑپ، دستی بموں کا آزادانہ استعمال

    ہزارہ یونیورسٹی میں جھڑپ، دستی بموں کا آزادانہ استعمال

    مانسہرہ: ہزارہ یونیورسٹی میں طلبہ گروہوں میں جھڑپ، گولیوں اور دستی بموں کا آزادانہ استعمال ہوا جس کے نتیجے میں 8 طلبہ زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ہزارہ یونیورسٹی کی 2 طلبہ تنظیموں کے درمیان تصادم ہوا جس نے شدت اختیارکرلی۔

    تصادم کے دوران طلبہ کی جانب سے فائرنگ کی گئی اور دونوں جانب سے دستی بموں کا بھی استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں طلبہ شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

    زخمی طلبہ کو سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    پولیس نے واقعے کے فوراً بعد ہزارہ یونی ورسٹی کو گھیرے میں لے لیا ہے اور واقعے میں ملوث عناصر سے متعلق تفتیش شروع کردی ہے۔

     دوسری جانب  پولیس ذرائع نے ہزارہ یونیورسٹی میں دستی بموں کے استعمال کی خبر کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ طلبہ گولیاں لگنےکے سبب زخمی ہوئے ہیں۔