Tag: clean-and-green-pakistan

  • اسلام آباد ایئرپورٹ پر کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کی تقریب وفاقی وزراء کا خطاب

    اسلام آباد ایئرپورٹ پر کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کی تقریب وفاقی وزراء کا خطاب

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے ایوی ایشن غلام سرور خان نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر کلین اینڈ گرین پاکستان مہم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس جگہ ایئرپورٹ بنا ہے اس کا نام پنڈ رانجھا ہے، یہ ایئرپورٹ میرا حلقے میں آتا ہے۔

    میں نے پہلا الیکشن 24 سال کی عمر میں ڈسٹرکٹ کونسل کا لڑا،79سے آج تک میں نے سارے الیکشن لڑے، اب تک میں نے زندگی میں 25الیکشن لڑے، میں اس ایئرپورٹ کی بنیاد رکھنے کی تقریب میں بھی شامل تھا،۔

    کلین اینڈ گرین پاکستان عمران خان کا ویژن ہے اسکا ہدف ہم نے حاصل کرنا ہے، میں نے اپنے گاؤں میں دس ہزار درخت لگائے جس سے میرے گاؤں کا ماحول تبدیل ہوگیا، بڑے ڈیم کے ساتھ پوٹھوہار میں چھوٹے ڈیم کی ضرورت ہے، اسلام آباد کی زمین پرانے ایئرپورٹ سے کئی گنا بڑی3600ایکڑ ہے۔

    اسلام آباد ایئرپورٹ پر کلین اینڈ گرین مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا اور غلان سرور خان کو اہم ذمہ داریاں دی گئیں۔

    عمران خان کا کلین اینڈ گرین پاکستان کا وژن ہے، موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کو کبھی اہم نہیں سمجھا گیا، ہم اکیلیے کچھ نہیں کرسکتے،22کروڑ عوام اپنے حصہ ڈالیں گے تو ہم اپنا کچھ کرسکتے ہیں، کلین اینڈ گرین پاکستان پورے پاکستان کے لیے ہے، اسلام آباد کا ایئرپورٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہے۔

    بعد ازاں کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے حوالے سے اسلام آباد آئیر پورٹ پر فیصل واڈا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سول ایوی ایشن کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جوس پلایا، وزیراعظم نے صرف بسکٹ کھلانے کی ہدایت کی، بلڈ چیک کروایا تو ڈاکٹر نے کہا بلڈ کم ہے بسکٹ زیادہ ہیں، سب سے بہترین اور قابل وفاقی وزیر غلام سرور ہیں

    عمران خان کسی بھی وقت وزیر تبدیل کردیتے ہیں، ہر وقت اس حوالے سے ڈر لگا رہتا ہے، میں نے اپنے پی آر او کہا کہ دیکھو میری وزارت تو نہیں چلی گئی، میری کابینہ میں کچھ وزیروں سے بنتی ہے جس میں غلام سرور خان ایک ہیں۔

  • اے آروائی نیٹ ورک ریکٹ بینکسرکی’ہوگا صاف پاکستان‘ مہم کا میڈیا پارٹنربن گیا

    اے آروائی نیٹ ورک ریکٹ بینکسرکی’ہوگا صاف پاکستان‘ مہم کا میڈیا پارٹنربن گیا

    کراچی: ریکٹ بینکسراپنے سوشل آؤٹ ریچ پروگرام کے تحت وفاقی حکومت کی کلین اینڈ گرین مہم میں متحرک کردار ادا کرتے ہوئے’ہوگا صاف پاکستان مہم‘ چلا رہا ہے، اے آروئی ڈیجیٹل نیٹ ورک اس مہم میں بطور آفیشل میڈیا پارٹنر شریک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹی سی ایف کے دفتر میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں ریکیٹ بینکسر کے چیف ایگزیکیٹو فہد اشرف ،اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کےجرجیس سیجا اور وزیراعظم کے مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم نے مشترکہ پریس کانفرنس میں صف اول کے میڈیا ہاؤس اے آر وائے ڈیجیٹل نیٹ ورک کے آفیشل میڈیا پارٹنر کے طور پر منسلک ہونے کا اعلان کیا۔

    گذشتہ ہفتے ریکیٹ بینکسر نے ’ہوگا صاف پاکستان‘ پروگرام کے لئے ایک ارب روپے کا اعلان کیا تھا۔یہ پروگرام تین چیزوں پر مبنی ہوگا جن میں پرسنل ہائیجین، ٹوائلٹ ہائیجین اور ویسٹ ڈسپوزل شامل ہوں گے۔

    اس پروگرام کے ذریعے کمپنی بیس لاکھ اسکول جانے والے بچوں تک رسائی حاصل کرنے کا عزم رکھتی ہے، جو ہائیجین آگہی پروگرام سے مستفید ہوں گے ۔ پندرہ لاکھ گھریلو افراد کو ٹوائلٹ ہائیجین پر تربیت فراہم کی جائے گی جبکہ اس پروگرام کے تحت اس سال کے آخر تک پانچ سو دیہاتوں کو اوپن ڈیفیکشن فری قرار دیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیٹ ورک کی مقبولیت کے ذریعے اس تحریک کو ملک کے کونے کونے تک پھیلایا جائے گا۔ اے آر وائی کے ساتھ مل کر ملک بھر میں صفائی اور شجرکاری مہم کا انعقاد بھی کیا جائیگا جس کے ذریعے نوجوانوں کو انگیج کر کے ملک میں صفائی کے کلچر کو فروغ دیا جائےگا۔

    ریکیٹ بینکسر کے چیف ایگزیکیٹو فہد اشرف نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ا ن کا ادارہ ایک صاف، صحت مند اور خوشحال پاکستان کے قیام کے لئے کوشاں ہے۔ ملک کے صفِ اول کے میڈیا نیٹ ورک اور وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی کی اس مہم میں شمولیت سے اس پیغام کو ہر پاکستانی تک لے جانے میں بھرپور مدد ملے گی کیونکہ ہمارا وژن ہے کہ ’’ مل کے لگائیں گے جان، تو ہوگا صاف پاکستان‘‘۔

    اس موقع پر صدر اے آر وائے ڈیجیٹل نیٹ ورک سلمان اقبال نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ریکیٹ بینکسر کی مہم ملک کی بہتری کی خاطر ایک انتہائی مثبت اقدام ہے اور اے آروائے ڈیجیٹل نیٹ ورک کے لئے یہ باعث فخر ہے کہ وہ بھی اس مہم کا حصہ بن گیا ہے۔ ہم اس مہم میں بھرپور انداز سے تعاون کا یقین دلاتے ہیں کیونکہ ہم نے ہمیشہ ایک بہتر اور خوشحال پاکستان کے لئے جدوجہد کی ہے اور کرتے رہیں گے۔

  • کلین اینڈ گرین پاکستان: شہریوں کی ذمہ داری کیا ہے؟

    کلین اینڈ گرین پاکستان: شہریوں کی ذمہ داری کیا ہے؟

    وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا آج باقاعدہ آغاز کیا ہے اور ان کا دعویٰ ہے کہ پانچ سال بعد پاکستان یورپ سے زیادہ صاف نظر آئے گا، اس مہم کی کامیابی کے لیے شہریوں کی شرکت بھی اتنی ہی ضروری ہے جتنا کہ حکومت کی خواہش لازمی ہے۔

    عمران خا ن نے اس مہم کا آغاز وزیر اعظم نے اسلام آباد کے تعلیمی ادارے میں پودا لگا کراور جھاڑو دے کر کلین اینڈ گرین مہم کا آغاز کیا۔وزیراعظم عمران خان نے پودا لگانے کے بعد طلبا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا سب بچوں کو معلوم ہے کہ پاکستان کو درختوں کی کتنی ضرورت ہے، گلوبل وارمنگ سےمتاثرممالک میں پاکستان کاساتواں نمبر ہے۔

    اب جب کہ موجودہ حکومت ملک کو صاف ستھرا کرنے اور آلوگی کو ختم کرکے سرسبز و شاداب کرنے کی بات کررہی تھی پاکستان کا شہری ہونے کےناطے یہ ہم سب کی شہری ذمہ داریوں میں شامل ہے کہ ہم اسے کامیاب بنائیں ، چاہے ہمارا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے کیوں نہ ہو کہ یہ صحت و صفائی اور سرسبز و شاداب ملک ہماری ہی آنے والی نسلوں کے لیے سب سے زیادہ ضروری ہے۔

    آئیے دیکھتے ہیں کہ پاکستان کا شہری ہونے ہم کس طرح اپنے اندازِ زندگی میں معمولی تبدیلی لا کر اس مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرسکتے ہیں۔

    ایک خاندان ایک پودا


    درخت ہماری حیات کا ضامن ہیں ، یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرکے آکسیجن فراہم کرتے ہیں۔ اگر ایک خاندان ایک پودے کو پروان چڑھائے تو ملک میں تین کروڑ بیس لاکھ کے لگ بھگ خاندان ہیں، یعنی اتنے ہی درخت یقینی پروان چڑھیں گے۔
    آپ اپنی شادی یا بچے کی پیدائش پر بھی ایک درخت لگا کر اس کو بطور یاد گار پروان چڑھا سکتے ہیں۔

    کوڑے میں فرق کیجئے


    یاد رکھیں کہ ہر طرح کا کوڑا ، کچرا نہیں ہوتا۔ دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک میں گھر کے کچن سے لے کر گھر کے باہر رکھے ڈرموں تک اور اس سے آگے ڈمپنگ یارڈ تک خشک کوڑا اور گیلا کچرا دونوں الگ رکھے جاتے ہیں۔ یہی پریکٹس اپنے گھر میں شروع کردیں۔ خشک کچرا جیسے اخبار ، لفافے ، ردی ، ڈبے اور ایسی ہی دیگر اشیا آپ فروخت کرکے انہیں ری سائکلنگ کے نظام کا حصہ بھی بنا سکتے ہیں۔ صرف گھر میں ایک اضافی کوڑے دان رکھنے سے آپ ایک بڑی تبدیلی کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔

    اپنی گلی کی ذمہ داری لیں


    ہم میں سے بیشتر لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر ہمارا گھر صاف ہے تو ہم مہذب ہیں ۔۔ جی نہیں صاحب! آپ کی گلی یا کمپاؤنڈ بھی آپ ہی کے گھر کا حصہ تصور کیا جاتا ہے۔آپ کا گھر شیشے کی طرح چمچمائے لیکن گلی میں کچرے کے ڈھیر ہوں تو آپ کے رشتے دار اور ملنے والے یہی کہیں گے کہ گندے علاقے میں رہتے ہیں۔

    گلی ، محلے یا کمپاؤنڈ کی سطح پر ایک کمیٹی بنائیں جو اس بات کو یقینی بنائے کہ صفائی کا عملہ اپنا کام درست طور پر انجام دے ، اور اہل ِ محلہ بھی صفائی کے بعد اضافی کوڑا نہ پھینکیں۔ اپنی مدد آپ کے تحت ہر گلی میں دو کوڑے دان( خشک اور گیلا ) نصب کیے جاسکتے ہیں جس سے حکومت کو اپنے کام میں آسانی ہوگی۔ سال میں ایک مرتبہ اپنے علاقے میں رنگ وروغن کرانا بھی کچھ مہنگا نہیں پڑتا اور گلی محلے میں اگر خوشنما درخت ہوں، گھروں کے آگے مختصر کیاریاں ہوں تو یہ سب آپ ہی کی ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے اچھا ہے۔

    منع کیجئے


    اگر آپ اوپر والے کام اپنی ذمہ داری انجام دے رہے ہیں تویقیناً آپ ایک صاف ستھرے ماحول میں رہائش پذیر ہوں گے ۔ ایسے میں اگر کوئی شخص ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرے ، بلا سبب کوڑا پھینکے تو اسے نظر انداز مت کریں ، آگے بڑھیں اور اسے منع کیجئے کہ اچھے بھلے صاف ستھرے محلے میں خرابی کا سبب نہ بنیں۔ اگر وہ شخص نہ مانے تو محلہ کمیٹی کے ذریعے اس پر معاشرتی دباؤ بڑھائیں۔

    اساتذہ متوجہ ہوں


    سب سے اہم کردار اس معاملے اساتذہ ادا کرسکتے ہیں، ہمیں اندازہ ہے کہ پاکستان میں اساتذہ کو بے پناہ مشکلات درپیش ہیں، لیکن اس کے باوجود نئی نسل کی تعلیم و تربیت بھی ان ہی کہ ذمے ہے ج۔ کیسے بھی حالات ہوں نئی نسل کی تربیت کرنا اساتذہ کی ذمہ داری ہے۔ ہم ایسے بھی اساتذہ کا تذکرہ سنتے رہے ہیں کہ جو میدانِ جنگ میں بھی اپنے فرائض سے پیچھے نہیں ہٹے۔

    آپ پر فرض ہے کہ کم عمر ی میں ہی بچوں کو درختوں سے پیار کرنا سکھائیں اور بتائیں کہ یہ ہمارے سانس لینے کے لیے کس قدر ضروری ہیں۔ انہیں بتائیں صفائی انہی کی صحت کے لیے لازمی ہے اس لیے اپنا گھر ، اسکول اور محلہ صاف رکھا جائے۔ اگر کوئی بچہ اسکول میں کچرا پھینکتا ہے تو اسے پیار سےسکھائیں کہ ایسا کرنا بہت غلط بات ہے ۔ اساتذہ کی یہ تربیت ہی کل کو ایک ذہنی طور پر منظم قوم پیدا کرسکے گی۔

    پانی بچائیں


    کچھ معمولی تراکیب سے ہم پانی کی بڑی تعداد بچا سکتے ہیں۔ ایک اوسط فلش ٹینک میں 13 لیٹر پانی آتا ہے ۔ یعنی دن میں اگر پانچ مرتبہ فلش کیا جائے تو 65 لیٹر صاف پانی اسی کام میں ضائع ہوجاتا ہے۔ آپ پلمبر سے معمولی تبدیلی کرا کر اپنے واش بیسن کے استعمال شدہ پانی کو فلش ٹینک میں استعمال کرسکتے ہیں۔ اگر آپ نیا گھر تعمیر کر رہے ہیں تو ایک فلٹر پلانٹ لگا کر استعمال شدہ پانی کو گارڈننگ کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ہم میں سے بہت سے لوگ بہت دیر تک گاڑی دھوتے رہتے ہیں ۔ اگر آپ کو گاڑی دھونے کا اتنا ہی شوق ہے تو کار واش کے لیے ایک کمپریسرخرید لیں جو دباؤ کے ذریعے پانی کو پریشر سے پھینکے گا۔ اس سے آپ کی گاڑی کم پانی میں زیادہ اچھے سے صاف ہوجائے گی۔

    یہ سب کہنے کو انتہائی معمولی اقدامات ہیں ، لیکن ان پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنے محلے ، علاقے ، شہر اور پورے ملک میں ایک سرسبز و شاداب اورصاف ستھرے انقلاب کا آغاز کرسکتے ہیں ، یاد رکھیں یہ ملک ہمارا ہے اور اسے ہم نے ہی سجانا ، سنوارنا اور آگے بڑھانا ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا باقاعدہ آ آغاز کردیا

    وزیر اعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا باقاعدہ آ آغاز کردیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا باقاعدہ آغاز کردیا  اور کہا کہ پاکستان کودرختوں کی بہت ضرورت ہے، پانچ سال بعد پاکستان یورپ سے زیادہ صاف نظر آئے گا، ایسا پاکستان چھوڑ کر جائیں گے کہ یقین ہی نہیں آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم  کا آغاز کردیا، مہم کا آغاز  وزیر اعظم نے اسلام آباد کے تعلیمی ادارے میں پودا لگا کرکیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے جھاڑو لگاصفائی مہم کابھی آغاز کیا ، اس موقع پر وزیراعظم کیساتھ اسکول کےبچوں کی بڑی تعدادموجود ہے اور صفائی کرنےمیں مصروف ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے پودا لگانے کے بعد طلبا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا سب بچوں کو معلوم ہے ناں درختوں کی پاکستان کوکتنی ضرورت ہے، گلوبل وارمنگ سےمتاثرممالک میں پاکستان کاساتواں نمبر ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ درخت بڑھنےسےزیرزمین پانی کی سطح بڑھےگی، دنیا کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، درخت لگانا ضروری ہے، پاکستان کودرختوں کی بہت ضرورت ہے، درخت لگائیں تاکہ پاکستان کو سرسبزو شاداب بنایا جاسکے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈگرین پاکستان مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کلین اینڈگرین پاکستان مہم کےآغاز پر سب کو مبارکباد دیتا ہوں، شوکت خانم اسپتال سے متعلق ایک کہانی بتانا چاہتا ہوں، شوکت خانم اسپتال کیلئے ہم نے بہت پیشہ جمع کرنا تھا تو چندہ جمع کرنے میں مشکل ہوئی، کسی نے مشورہ دیااسپتال سے متعلق اسکول کے بچوں کے پاس جاؤں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اس مہم کے دوران پورے ملک کے اسکولوں میں گیا اور بچوں کو کہا ہمیں اسپتال کیلئے پیسوں کی ضرورت ہے، بچوں کو موبلائز کیا اورطلبہ کا نام عمران خان ٹائیگرز رکھا،اسکول کے بچوں نے گاؤں دیہات میں جاکر لوگوں کو اسپتال کیلئے تیار کیا، شوکت خانم اسپتال کے لیے بچوں نے زبردست مہم چلائی، بچوں کی وجہ سے لوگوں کو پتہ چلاکینسر اسپتال کی اہمیت کیا تھی، آج بھی مجھے ان بچوں کے کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے کہا آلودگی سے انسان کی زندگی کے تقریباً11سال کم ہوتے ہیں،کے پی میں ایک ارب درخت اگائے، پاکستان میں 10ارب درخت اگائیں گے، پاکستان کو کلین اور گرین کرنے کیلئے دوبارہ بچوں کی ضرورت ہے، بچوں کو دوبارہ کلین اینڈ گرین پاکستان کیلئے مہم چلانا ہوگی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یورپ کوجاکردیکھیں کتناصاف ہےوہاں ماحول میں آلودگی نہیں، پاکستان گلوبل وارمنگ سےمتاثرہ7ویں نمبرپرملک ہے، آج سےہم کلین اینڈگرین پاکستان مہم شروع کررہےہیں، ہم پورے پاکستان میں درخت اگائیں گے۔

    عمران خان نے کہا ہمارا ٹارگٹ ہے پاکستان بھر میں10ارب درخت اگائیں گے، ہم اپنے گھر کو صاف رکھتے ہیں اور کچرا گھر سے باہر پھینک دیتے ہیں، لوگوں کو معلوم ہی نہیں وہ یہ کچرا باہر پھینک کر کتنا نقصان کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھاکہ پانچ سال بعد پاکستان یورپ سے زیادہ صاف نظر آئے گا، ایسا پاکستان چھوڑ کر جائیں گے کہ یقین ہی نہیں آئے گا، پاکستان ایسا کلین اورگرین ہوگا کہ لوگ مثالیں دیں گے۔

    ہم نےاس مائنڈ سیٹ سےنکلناہےکہ پاکستان ایسا تھا ایساہی رہےگا، اسکول کے بچوں کو ایک مرتبہ پھر میرے لیے کامیاب مہم چلانی ہے، پاکستان کو خوبصورت ملک بنائیں گے۔

    یاد رہے 8 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کاافتتاح کیا اور کہا تھا کہ یہ مہم صرف حکومت کامیاب نہیں بنا سکتی سب کو کردار ادا کرنا ہے، پاکستان قدرت کا تحفہ ہے، بدقسمتی سے ہم نے اس کی خوبصورتی پرتوجہ نہیں دی۔

    کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نےفیصلہ کیا ہے کہ صاف اورسبز پاکستان مہم میں سب کوشامل کرناہے، یہ مہم صرف حکومت کامیاب نہیں بناسکتی سب کوکرداراداکرناہے، مہم میں بچے،بوڑھےسب کوشامل ہوناہے، سب مل کرکچھ تبدیل کرسکتے ہیں اورگندگی کا خاتمہ بھی ہوسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا افتتاح کردیا

    وزیراعظم نے کہا تھا کہ دریاؤں کی صفائی، شفاف ہوا ہم بھی حاصل کرسکتے ہیں، ہم سب مل کر ملک بھر میں پانی کے مسائل کوحل کرسکتے ہیں، مہم کے ذریعے کچرے سے بجلی بھی بنا سکتے ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز ملک بھر میں مہم کا باقاعدہ آغاز کررہے ہیں، ہفتے کے روز موومنٹ کا آغاز کریں گے، پورا ملک شرکت کرے گا، لوگ جب صفائی دیکھیں گے اس مہم میں ان کی شرکت بڑھے گی۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ ہماراٹارگٹ ہے5سال میں ملک بھر میں10ارب درخت لگائیں، شہروں میں درختوں لگانے سے آلودگی کے خاتمے میں مدد ملے گی، ، ہم نےدریاؤں کو بھی صاف کرنا ہے، مانیٹرنگ کا سسٹم بنائیں گے، یہ مہم ہمارے مستقبل کے لیے ہے اس میں سب نےشرکت کرنی ہے، آبادی کے تناظرمیں بھی ہمارے ملک میں صفائی ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم کی ہدایت پر ملک بھر میں ’پلانٹ فار پاکستان‘ کے نام سے ایک روزہ شجرکاری مہم کا چلائی گئی تھی، جس کے تحت ملک بھر میں 15 لاکھ پودے لگائے گئے تھے۔

  • وزیراعظم نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا افتتاح کردیا

    وزیراعظم نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا افتتاح کردیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کاافتتاح کردیا اور کہا  کہ یہ مہم صرف حکومت کامیاب نہیں بنا سکتی سب کو کردار ادا کرنا ہے، پاکستان قدرت کا تحفہ ہے، بدقسمتی سے ہم نے اس کی خوبصورتی پرتوجہ نہیں دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں صاف اورسرسبز پاکستان پروگرام کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا، وزیراعظم عمران خان تقریب میں شریک ہوئے اور خطاب کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ملک بھرمیں جو گندگی کے مسائل ہیں، اسے ہم حل کریں گے، حکومت میں آتے ہی کہا تھا کہ ریاستِ مدینہ کے اصولوں پر چلیں گے، مدینے کی ریاست انصافاورقانون کی بالادستی پرقائم تھی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں دیکھنا ہے جوآج ہم کررہے ہیں، اس کا مستقبل میں کیا اثر ہوگا، یورپی دنیا میں جائیںتو  وہاں گندگی نظرہی نہیں آتی، بھارت نے گندگی کے مسائل پر گزشتہ4 سال میں قابو پایا، بھارت کے بھی ہمارے جیسے حالات  تھے لیکن اب ہم سے  آگے نکل گیا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ ہم ذہن میں بٹھاچکےہیں کہ باہرکے ممالک میں صفائی اوریہاں گندگی ہے، اسلام آباد کی کچی آبادی میں گندگی دیکھیں، کورنگ نالہ سے راول ڈیم میں جانے والاپانی سیوریج لائن بن چکا ہے۔

     یہ مہم صرف حکومت کامیاب نہیں بناسکتی سب کوکرداراداکرناہے، وزیراعظم

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نےفیصلہ کیا ہے کہ صاف اورسبز پاکستان مہم میں سب کوشامل کرناہے، یہ مہم صرف حکومت کامیاب نہیں بناسکتی سب کوکرداراداکرناہے، مہم میں بچے،بوڑھےسب کوشامل ہوناہے، سب مل کرکچھ تبدیل کرسکتے ہیں اورگندگی کا خاتمہ  بھی ہوسکتا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا  کہ دریاؤں کی صفائی، شفاف ہوا ہم بھی حاصل کرسکتے ہیں، ہم سب مل کر ملک بھر میں پانی کے مسائل کوحل کرسکتے ہیں، مہم کے ذریعے کچرے سے بجلی بھی بنا سکتے ہیں۔

    مہم کے پہلو

    عمران خان کا کہنا تھا کہ صاف اورسرسبز پاکستان مہم کے4 پہلو ہیں، سب سے پہلے ہم نے مائنڈ سیٹ کرنا ہے، کچھ لوگ پوچھتے ہیں، نیا پاکستان کہاں ہے، ہمیں سب سے پہلے لوگوں کو شعور دینا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے اسکول سے بچوں کو تیار کرنا ہے، ان کا مائنڈ سیٹ کرنا ہے، نصاب میں ڈالیں گے کہ ملک کوصاف رکھنا کتنا ضروری ہے، کلاس ون سے کلاس5 تک اسکول سلیبس میں شامل کریں گے، اسلام آباد میں سلیبس شروع کردیا ہے، ملک بھرمیں جلد ہی شروع کریں گے۔

    وزیراعظم نے کہا ڈمپنگ سائٹس سے متعلق بھی عوام کو آگاہ کیا جائے گا، کچرے سے بجلی بناکر لوڈشیڈنگ کامسئلہ بھی حل کریں گے، صفائی سے متعلق تحصیل  کی سطح پر مقابلے کرائیں گے، ہر دو سے تین مہینے بعد صفائی سے متعلق جیتنے والی تحصیل کو انعام دیا جائے گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز ملک بھر میں مہم کا باقاعدہ آغاز کررہے ہیں، ہفتے کے روز موومنٹ کا آغاز کریں گے، پورا ملک شرکت کرے گا، لوگ جب صفائی دیکھیں  گے اس مہم میں ان کی شرکت بڑھے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ صفائی مہم میں فری لانس کام کرنےوالوں سےریکارڈ لیا جائے گا، صفائی میں پیچھے رہ جانے والی تحصیل میں افسران سے پوچھا جائے گا۔ علما ئے کرام سے درخواست ہے جمعہ کی نماز میں باقاعدہ اعلانات کریں،اور عوام کو صفائی سےمتعلق فوائد سے آگاہ کریں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پبلک ٹوائلٹس کےمسائل کے حل کیلئے اقدامات کریں گے، پٹرول پمپس میں ٹوائلٹس کی صفائی کی ہدایات کی گئی ہیں، ٹوائلٹس وٹس ایپ نمبردرج کریں گے کہ تصویر بھیج کر شکایت درج کرائی جاسکے ، شکایت پرفائن کیا جائے گا۔

    صفائی کے اقدامات مانیٹرکرنے کے لیے لوگوں کو نوکریاں بھی دیں گے

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ صفائی کے لیے اقدامات مانیٹرکرنے کے لیے لوگوں کو نوکریاں بھی دیں گے، مہم کو شہروں سے گاؤں تک لے جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماراٹارگٹ ہے5سال میں ملک بھر میں10ارب درخت لگائیں، شہروں میں درختوں لگانے سے آلودگی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔

    عمران خان نے کہا کہ پاکستان قدرت کا تحفہ ہے، بدقسمتی سے ہم نے خوبصورتی پرتوجہ نہ دی، ہم نےدریاؤں کو بھی صاف کرنا ہے، مانیٹرنگ کا سسٹم بنائیں گے، یہ مہم ہمارے مستقبل کے لیے ہے اس میں سب نےشرکت کرنی ہے، آبادی کے تناظرمیں بھی ہمارے ملک میں صفائی ضروری ہے۔