Tag: Clifton

  • ڈیفنس اور کلفٹن میں منشیات فروشی کیخلاف چھاپے، 27 افراد گرفتار

    ڈیفنس اور کلفٹن میں منشیات فروشی کیخلاف چھاپے، 27 افراد گرفتار

    کراچی کے پوش علاقوں میں منشیات کی فروخت اور استعمال کے خلاف پولیس نے ڈیفنس اور کلفٹن کے چائے خانوں، کافی شاپس اور عوامی مقامات سے 27 افراد کو حراست میں لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے پوش علاقوں میں منشیات کی فروخت اور اس کے استعمال کو روکنے کیلئے پولیس نے کارروائیاں کیں۔

    گرفتار ہونے والوں میں مطلوب منشیات فروش نواز عرف بھولا اور مختلف مقدمات میں مطلوب ملزم یاسین شاہ ولد شاہنواز بھی شامل ہیں۔

    بخاری، بدر کمرشل، راحت اور سحر کمرشل میں قائم ہوٹلوں کی چیکنگ کے دوران حراست میں لئے گئے مشکوک افراد کو تھانے منتقل کر کے کوائف کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ کراچی کے مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کیس میں تحقیقات کے نتیجے میں پولیس کو شہر میں منشیات فروشی سے متعلق متعدد انکشافات ہوئے ہیں۔

    اس سلسلے میں مشہور ٹی وی اداکار ساجد حسن کے بیٹے سمیت 4 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، ساجد حسن کے بیٹے سے بھاری مقدار میں لاکھوں مالیت کی منشیات بھی برآمد ہوئی۔

  • ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائمز میں ملوث نہایت مطلوب ملزمان زخمی حالت میں گرفتار

    ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائمز میں ملوث نہایت مطلوب ملزمان زخمی حالت میں گرفتار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس مقابلہ ہوا جس کے دوران 3 ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا، ملزمان ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائمز میں ملوث اور پولیس کو انتہائی مطلوب تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر سپریٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ساؤتھ اسد رضا کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے بوٹ بیسن کلفٹن بلاک 2 میں پولیس مقابلہ ہوا۔

    دو طرفہ فائرنگ کے بعد 2 زخمیوں سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ ملزمان سے 3 پستول، 3 موبائل فونز اور 2 موٹر سائیکلیں برآمد ہوئیں۔

    ایس ایس پی کے مطابق پکڑے گئے تینوں ملزمان رضا، عبد المنان اور تاج انتہائی مطلوب تھے، ملزمان گھروں میں ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائمز میں ملوث ہیں، ملزمان کا ایک ساتھی فرار ہوا جس کی تلاش جاری ہے۔

  • کلفٹن کے پارک سے بے ہوشی کی حالت میں مغوی لڑکی بازیاب

    کلفٹن کے پارک سے بے ہوشی کی حالت میں مغوی لڑکی بازیاب

    کراچی : کلفٹن کے پارک سے گزشتہ روز اغواء ہونے والی لڑکی بے ہوشی کی حالت میں ملی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ مبنیہ طور پر لڑکی کو اجتماعی ذیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن کے پارک سے پولیس کو بےہوشی کی حالت میں ایک لڑکی ملی ہے، جسے ابتدائی طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اے ایس پی کلفٹن زاہدہ پروین خاتون کے ساتھ موجود ہیں، مذکورہ لڑکی ایک نجی ادارے میں ملازمت کرتی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے مطابق اسے گزشتہ رات اغواء کیا گیا تھا اور مبینہ طور پر گاڑی میں سوار 3افراد نے اسے رات بھر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    پولیس کے مطابق جائے وقوعہ پر لگے کیمروں کو چیک کیا جارہا ہے واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔

    اےایس پی کلفٹن زاہدہ پروین نے میڈیا کو بتایا کہ ابتدائی طور پر واقعے کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج کر رہے ہیں اور جائے وقوعہ سے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جارہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کا میڈیکل چیک اپ کرایا جائے گا، دو لڑکوں نے مبینہ طور پر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

  • نہرخیام میں اب کشتیاں چلیں گی

    نہرخیام میں اب کشتیاں چلیں گی

    کراچی: سندھ حکومت اور ایک فلاحی ادارے نے مل کرنہر خیام کو اس کی اصل حالت میں بحال کرنے کا فیصلہ کر کے کراچی کےشہریوں کو بڑاتحفہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت اور پانی نام کی ایک این جی او کے درمیان کراچی کی نہر خیام کو تفریحی مقام میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نہرخیام اس وقت سیوریج کے پانی کی نکاسی میں استعمال ہورہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کی صوبائی کابینہ نے اس منصوبے کی منظور ی دے دی ہے، جس کے تحت سندھ حکومت اور پانی کے درمیان معاہدے کو حتمی شکل مل گئی ہے۔

    نہرِخیام جو اس وقت نکاسی آب کے لیے زیر استعمال ہےاس نہر کے ساتھ 20 فٹ چوڑے اور 8 فٹ لمبے بکس ڈرین اور سپٹک ٹینکس بنائے جائیں گے جس سے نہر کا پانی صاف کرکے نہر خیام میں چھوڑا جائے گا۔

    معاہدے کی شق کے تحت نہر خیام کے دونوں اطراف تفریحی پارک بنایا جائے گا ا ورنہر خیام کےاس تفریحی پارک میں بوٹس بھی چلائی جائیں گی۔ یقیناً یہ کراچی شہریوں کے لیے ایک منفرد اور صحت افزا منصوبہ ہے جو اپنی تکمیل کے بعد روزانہ ہزاروں شہریوں کو تفریحی سہولیات فراہم کرے گا۔

    یاد رہے کہ نہر خیام بحالی منصوبے پر ایک ارب لاگت آرہی ہے جو کہ پانی نامی این جی او اور 16 آرکیٹیکٹس کمپنیوں نے اپنے طور پر پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔

  • کراچی : قرآنی آیات کی آڑ میں ہیروئن اسمگلنگ کے مکروہ کاروبار کا انکشاف

    کراچی : قرآنی آیات کی آڑ میں ہیروئن اسمگلنگ کے مکروہ کاروبار کا انکشاف

    کراچی : اینٹی نارکوٹکس فورس نے قرآنی آیات کے فریموں میں ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی، جبکہ چاول کی بوریوں میں بھاری مقدار میں چھپائی گئی ہیروئن بھی برآمد کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس نے مصدقہ اطلاع پر کلفٹن کے علاقے میں قائم کورئیر کمپنی کے ایک دفتر پر چھاپہ مارا، اس دوران دفتر سے قرآنی آیات کے فریموں میں چھپائی گئی آدھا کلو ہیروئن برآمد کرلی۔

    فریموں کے بیچ میں انتہائی مہارت کے ساتھ ہیروئن کے پیکٹ رکھے گئے تھے، اس حوالے سے اے این ایف حکام کا کہنا ہے کہ پارسل سے 500گرام ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی گئی ہے، مذکورہ پارسل ارشد محمود نامی شخص نے راولپنڈی سے برطانیہ کیلئے بک کرایاتھا۔

    علاوہ ازیں دوسری کارروائی میں اے این ایف کی ٹیم نے کلفٹن ہی میں ایک انٹرنیشنل کنٹینرٹرمینل پر کارروائی کی جہاں سے چاول کی پانچ بوریوں میں چھپائی گئی15کلو ہیروئن برآمد کرلی گئی، اےاین ایف حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی پہلے سےگرفتار ملزم کی نشاندہی پر کی گئی۔

  • کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا زور، شہری موبائل فون اور قیمتی اشیاء سے محروم

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا زور، شہری موبائل فون اور قیمتی اشیاء سے محروم

    کراچی : شہر قائد میں عوام ڈاکوؤں کے رحم وکرم پر ہیں،  صرف کلفٹن میں ایک گھنٹے میں چار وارداتیں رپورٹ ہوئیں جو  پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گئیں، شہری موبائل فون اور قیمتی اشیاء سے محروم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے پاکستان میں کراچی والے سکھ کا سانس لینے کے بجائے اپنی جمع پونجی سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ روشنیوں کے شہر میں ڈاکو دندنا رہے ہیں، پولیس اپنی روایتی کارروائی کرکے صرف فرض ادا کررہی ہے۔

    کلفٹن میں ایک گھنٹے کے دوران چار افراد کو موبائل فون اور نقدی سے محروم کر دیا گیا۔ اے ٹی ایم سے رقم نکلوانے والا رقم سمیت موبائل فون بھی گنوا بیٹھا۔

    مسلح افراد کے ہاتھوں بلاول چورنگی کے قریب شہری موبائل فون سے محروم ہو گیا، ایک ہی گروپ کی لوٹ مار کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے، بوٹ بیسن تھانے میں وارداتوں کا مقدمہ درج کرانے کیلئے چار شہریوں نے درخواستیں دی ہیں۔

    گلشن حدید کراچی میں موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے دن دہاڑے راہ چلتی خاتون سے لوٹ مار کی، ماں کے ساتھ موجود بے بس بیٹا ماں کی فکر کرتا رہا اور اپنی ماں کو ڈاکوؤں کے سامنے مزاحمت کرنے سے روکتا رہا۔

    موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان نے پہلے خاتون کاپرس چھینا، جاتے جاتے ان کی نظر چوڑیوں پر پڑگئی، خاتون سے نہ اتری تو بیٹا ہی مدد کرنے لگا۔ ایک ڈاکو نے چوڑیاں اتروائیں اور باآسانی فرار ہو گئے۔

    اس کے علاوہ وزیرایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے پرسنل سیکریٹری کے گھر کا بھی صفایا ہو گیا۔ پانچ مسلح ملزمان سچل گوٹھ بھٹائی آباد میں گھر میں گھسے اسلحے کے زور پر اہل خانہ کو یرغمال بنایا اور لاکھوں روپے لُوٹ کر فرار ہوگئے۔

    کراچی میں اضافی پولیس نفری اور مخصوص فورس ناکام نظر آتی ہے۔ رواں سال ماہ جنوری سے اب تک بائیس ہزار چھ سو سے زیادہ افراد کے موبائل فون چھینے اور چوری کیے گئے، رپورٹ کے مطابق اب تک صرف نو سو ساٹھ ہی ریکور ہو سکے ہیں۔

  • خواتین پرحملے کے واقعات  میں بھی بانی ایم کیوایم ملوث ہے، اہلیان کراچی

    خواتین پرحملے کے واقعات میں بھی بانی ایم کیوایم ملوث ہے، اہلیان کراچی

    کراچی : شہر قائد میں بانی ایم کیوایم کیخلاف شہری سڑکوں پرنکل آئے۔ مظاہرین نے بانی ایم کیوایم کےخلاف”غدارہےغدار ہے”کے نعرےلگائے، ،اہلیان کراچی کا کہنا ہے کہ خواتین پرحملےکےواقعات میں بھی بانی ایم کیوایم ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن دوتلوار پر بانی ایم کیوایم کیخلاف اہلیان کراچی کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے بانی ایم کیوایم کے خلاف”غدارہےغدار ہے”کے جبکہ پاک فوج کے حق میں نعرےلگائے۔

    مظاہرین نے برطانوی سفارتخانے کی جانب مارچ  کرنے کی کوشش کی ، جیسے روکنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری دو تلوار اور اطراف میں تعینات کردی گئی تھی۔

    احتجاج کے دوران خواتین کا کہنا تھا کہ خواتین پر حملے کے واقعات میں بھی بانی ایم کیوایم ملوث ہے، خواتین پر حملےکرکےکراچی میں دہشتگردی پھیلانا چاہتے ہیں۔

    مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت برطانیہ سے باضابطہ رابطہ کرکے بانی ایم کیو ایم کو پاکستان واپس لائے اور قوانین کے مطابق سزا دی جائے۔


    مزید پڑھیں : خواتین پرحملے : ملزم کی عدم گرفتاری پرایم کیو ایم پاکستان سراپا احتجاج


    یاد رہے چند روز قبل ایم کیوایم پاکستان نے خواتین پر چھری سے حملہ کرنے والے ملزم کی عدم گرفتاری کے خلاف اورخواتین سے اظہار یکجہتی کے لئے جوہر موڑ پر احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ملزم کو چوبیس گھنٹوں کے اندر گرفتار کیا جائے۔

    واضح رہے کہ خواتین پر چاقو سے حملہ کرنے والے مرکزی ملزم کی گرفتاری کے باوجود شہرمیں لڑکیاں غیرمحفوظ ہیں اور خواتین پر تیز دھار آلے کے وارجاری ہے۔

    خیال رہے کہ گلستان جوہر میں خواتین پر تیز دھار آلے سے حملے کرنے کے واقعات 25 ستمبر سے شروع ہوئے تھے اور اب تک 15 خواتین کو حملوں میں زخمی کیا جاچکا ہے، جن میں سے بیشتر کے جسم پر ٹانکے آئے ہیں جبکہ چھرا مار ملزم کے شبے میں 15 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے ، جنہیں تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیسبک وال پر شیئر کریں۔

  • رینجرز کی امن واک، عوام اور نمایاں شخصیات کی شرکت

    رینجرز کی امن واک، عوام اور نمایاں شخصیات کی شرکت

    کراچی: رینجرز کی جانب سے کلفٹن کے علاقے  سی ویو  پر امن واک کا انعقاد کیا گیا، جس میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر سمیت مختلف شعبوں سےتعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کی جانب سے منعقدہ امن واک کا آغاز سی ویو پر ولیج ریسٹورنٹ کے قریب سے کیا گیا اس دوران اسکول کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ سمیت شہریوں نے پاکستان رینجرز سندھ کے حق میں نعرے لگائے۔

    اس موقع پر شہریوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی سرگرمیوں سے کراچی میں قائم امن و امان کے حوالے سے رینجرز کی قربانیوں کا سراہانے کا موقع ملتا ہے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گیے تھے۔

    walk-3

    رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ ماہ دسمبر کو ماہ قائد کے نام سے منارہے ہیں اور اس حوالے سے سندھ رینجرز نے ایسی صحت مندانہ تقریبات منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے قیام پاکستان میں قائد اعظم محمد علی جناح کی جدوجہد سے عوام کو روشناس کرایا جائے گا۔

    walk-6

    ترجمان رینجرز کے مطابق آج کی امن واک بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے واک نشان پاکستان پارک سی ویو پر اختتام پزیر ہوئی جہاں ایک تقریب کے دوران اسکول کے طالب علموں اور مقررین نے پاکستان کے حصول میں قائد اعظم کے کردار اور پاکستان کی ترقی کیلئے عوام کے رول پر روشنی ڈالی۔

    walk-4

    خیال رہے سندھ رینجرز کی جانب سے ماہ دسمبر کو ماہ قائد کے نام سے منسوب کر کے خصوصی مہم کا آغاز کیا گیا ہے، رینجرز حکام کے مطابق اس مہم کا مقصد قائد اعظم کی جدوجہد کو روشناس کروانا ہے۔

    walk-5

    اس ضمن میں شہر کی اہم عمارتوں پر قائد اعظم کے تصاویری پورٹریٹ اور اُن کے افکار والے بینرز آویزاں کیے جائیں گے تاکہ عوام محمد علی جناح کی جدوجہد سے واقف ہوں اور اس ملک کی قدر کریں۔

  • امریکی قونصل خانے کے تحت ساحل سمندر کی صفائی

    امریکی قونصل خانے کے تحت ساحل سمندر کی صفائی

    کراچی: امریکی قونصل خانے کے زیر اہتمام ساحل سمندر کی صفائی مہم کی گئی جس میں ’انگلش ایکسزمائیکرو اسکالرشپ پروگرام‘ کے تحت انگریزی تعلیم حاصل کر کے فارغ التحصیل ہونے والے 50طلبا نے حصہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں موجود امریکی قونصل خانے کے تحت ساحل سمندر کی صفائی کا اہتمام کیا گیا جس میں ایکسز مائیکرو اسکالر شپ کے تحت انگیریزی تعلیم میں کامیابی حاصل کرنے والے 50 طلباء نے حصہ لیا۔

    اس مہم کا مقصد امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی میزبانی میں 15سے16ستمبر تک واشنگٹن ڈی سی میں آبی حیات کے تحفظ اور ماحولیاتی آلودگی کے بارے میں منعقد کی جانے والی کانفرنس سے متعلق آگاہی پیدا کرنا تھا۔

    1

    اس موقع پر قونصل جنرل برائن ہیتھ کا کہنا تھا کہ ساحل سمندر کی صفائی میں حصہ لے کران طلبا نے شہر کو صاف ستھرا رکھنے کی اہمیت کو واضح کرنے کے ساتھ ساتھ باہمی تعاون کے ذریعے معاشرے کو بہتر بنانے کے جذبے کا بھی اظہار کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ساحل سمندر کی صفائی جیسے منصوبوں سے طلبا معاشرتی مسائل سے نا صرف آگاہی حاصل کرتے ہیں بلکہ ان کا حل بھی خود ہی تلاش کرتے ہیں۔

    2

    برائن ہیتھ کا کہنا تھا کہ امریکی قونصل خانےسے تعلق رکھنے والےحکام نے ان نوجوانوں کے ساتھ اس مہم میں حصہ لے کر خوشی محسوس کی اور امید ہے کہ طلبا کا یہ جذبہ کئی اور لوگوں کو متاثر کرنے کا باعث بنے گا۔

    انگلش ایکسز مائیکرو اسکالر شپ پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے قونصل جنرل نے کہا کہ ’‘ یہ پروگرام امریکی حکومت کے مالی تعاون سے جاری ہے جس کے ذریعے کم آمدنی والے طبقے سے تعلق رکھنے والے 14سے 18سال تک کی عمر کے طلبا کو دو سال تک انگریزی تعلیم بالکل مفت فراہم کی جاتی ہے‘‘۔

    3

    اس پروگرام کا آغاز 2004 میں کیا گیا جس کے بعد سے اب تک پاکستان بھر میں 13ہزار سے زائد طلبا اس منصوبے سے فائدہ اٹھا چکے ہیں جبکہ دنیا بھر میں ایک لاکھ سے زائد طلبا اس منصوبے کا حصہ رہ چکے ہیں۔

  • کلفٹن کی عمارت میں لگنے والی آگ بُجھنے کے بعد دوبارہ بھڑک اُٹھی

    کلفٹن کی عمارت میں لگنے والی آگ بُجھنے کے بعد دوبارہ بھڑک اُٹھی

    کراچی : کلفٹن کی عمارت میں پھر آگ بھڑک اٹھی، فائر بریگیڈ کی کوئی گاڑی نہیں پہنچی۔ ڈی ایچ اے کی تین گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف،رات گئے لگنے والی آگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن میں ایک کمرشل بلڈنگ میں آتشزدگی پر قابو پانے کے چند گھنٹے بعد ہی دوبارہ آگ بھڑک اٹھی۔

    نویں فلور پر چھپی کسی چنگاری کو ہوا ملی اور وہ شعلہ بن گئی۔ جس نے دیکھتے ہی دیکھتے عمارت کو دوبارہ اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    آگ بجھانے کیلیے ڈی ایچ اے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں مصروف رہیں، آخری اطلاعات تک شہری ادارے کی فائر بریگیڈ کی کوئی گاڑی نہیں پہنچی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ رات لگنے والی آگ نے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا. اس وقت بھی فائربریگیڈ کوآگ بجھانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا اور سترہ گھنٹوں بعد آگ پرقابو پایا گیا۔

    آتشزدگی کے واقعے میں لاکھوں روپے کا سامان جل کر خاکستر ہوا۔ عمارت میں آگ لگنے کے باعث جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت ارشد کے نام سے ہوئی ہے جو سیکیورٹی گارڈ تھا اور آٹھویں منزل پر موجو دتھا۔

    اسنارکل کی رسائی آخری منزل تک نہ ہونے کے باعث محصورافراد کورسیوں کےذریعےنیچے اتارا گیا، فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ لگنے کی وجوہات اب تک معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔

    https://www.facebook.com/AllPakistanDramaPageOfficial/videos/1083126228435233/

    کمرشل عمارت میں لگنے والی آگ نے فائر بریگیڈ کے آلات اور اس کی کارکردگی کا پول کھول دیا، آگ پھیلتی رہی اور فائر بریگیڈ اہلکار دیکھتے رہے نویں منزل پر لگنے والی آگ پر قابو پانے کیلئے دوپہر سے اسنارکل ہی موجود نہ تھی۔

    یاد رہے کراچی میں گزشتہ تین روز میں لگنے والی آگ کا یہ چوتھا واقعہ ہے،اس سے قبل کراچی کے سائیٹ ایریا میں تین فیکٹریوں میں آگ لگ گئی تھی جس سے ٹائر کا گودام جل کر خاکستر ہو گیا تھا۔

    اس موقع پر کے ایم سی کی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں کم پڑنے میں کنٹونمنٹ بورڈ اور کے پی ٹی کی گاڑیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔