Tag: clothing

  • ملبوسات ہماری شخصیت اور صحت پر کیا اثر ڈالتے ہیں؟

    ملبوسات ہماری شخصیت اور صحت پر کیا اثر ڈالتے ہیں؟

    مشہور محاورہ ہے کہ ’کھاؤ من بھاتا اور پہنو جگ بھاتا‘ وہ اس لیے کہ ہم جو کھاتے ہیں وہ کسی کو نظر نہیں آتا لیکن جو لباس پہنتے ہیں وہ ہم سے زیادہ دوسرے لوگ دیکھتے ہیں اور ہماری پسند ناپسند یا مزاج کا تعین کرتے ہیں۔

    فوربس میگرین میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ بہترین لباس پہننے اور دیکھنے والوں دونوں پر اثر رکھتا ہے۔ تحقیق کے مطابق لوگ کسی ایسے انسان کو پیسے (خیرات، عطیات، ٹپس) یا معلومات دینے کا زیادہ امکان رکھتے ہیں جو شخص اچھا لباس پہنا ہوں۔

    وقت اور دور کے لحاظ سے لباس کا انداز اور تراش خراش اپنانا ایک اچھا عمل ہے جو آپ کی شخصیت کے حوالے سے دوسرے لوگوں پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔

    تو کیا آپ اپنے لباس سے مطمئن ہیں؟ کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ روزانہ جو بھی کپڑے پہنتے ہیں وہ آپ کی ذہنی صحت پر منفی یا مثبت طریقے سے اثر انداز ہوتے ہیں، اس حوالے سے سائنسدان لباس اور ذہنی صحت کے تعلق کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟ زیر نظر مضمون میں آپ کو اس بارے میں آگاہ کریں گے۔

    لباس

    مواد اور فیبرک : کپڑا کس مواد یعنی فیبرک سے بنا ہے، یہ آپ کی جلد کی صحت کیلئے کافی اہمیت رکھتا ہے۔ کپاس، ریشم اور اون جیسے قدرتی کپڑے اور ہوادار ہوتے ہیں اور پولیسٹر یا نائلون جیسے مصنوعی مواد کے مقابلے میں جِلد میں جلن کم پیدا کرتے ہیں۔ مصنوعی فیبرک سے بنے کپڑے گرمی اور نمی کو اپنے اندر قید کرسکتے ہیں جو کہ ممکنہ طور پر جلد کے مسائل جیسے دانے یا تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں۔

    ملبوسات

    الرجی اور حساسیت : کچھ افراد کے لباس میں استعمال ہونے والے بعض مواد یا رنگوں سے الرجی یا حساسیت پیدا ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں جلد پر خارش کے ساتھ ساتھ سرخی بھی پیدا کرسکتی ہے۔

    تنگ لباس : تنگ لباس خون کے بہاؤ اور نقل و حرکت پر اثرانداز ہوسکتا ہے جس سے تکلیف اور یہاں تک کہ صحت کے مسائل جیسے پٹھوں میں درد، اعصابی سکڑاؤ یا ہاضمہ جیسے مسائل تک پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ زیادہ دنوں تک گندے کپڑے پہننا بالخصوص ان علاقوں میں جہاں نمی زیادہ ہے وہاں بیکٹیریاز کی افزائش کا امکان زیادہ ہوجاتا ہے۔

    نفسیات پر اثر : لباس آپ کے مزاج اور اعتماد کو متاثر کرسکتا ہے، پُرسکون اور مناسب لباس پہننے سے خود اعتمادی اور ذہنی تندرستی پر مثبت اثر پڑتا ہے۔

  • کپڑوں میں سانپ اور چھپکلیاں چھپا کر اسمگلنگ کرنے والا شخص گرفتار

    کپڑوں میں سانپ اور چھپکلیاں چھپا کر اسمگلنگ کرنے والا شخص گرفتار

    امریکا کی سرحد پر کپڑوں میں درجنوں سانپ اور چھپکلیاں چھپا کر لے جانے والے شخص کو حکام نے گرفتار کرلیا، مذکورہ شخص میکسیکو سے آرہا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مذکورہ شخص گذشتہ ماہ میکسیکو سے امریکا میں داخل ہوا تھا اور وہ پک اپ ٹرک چلا رہا تھا جب اسے پوچھ گچھ کے لیے باہر نکالا گیا۔

    سرحد پر پیٹرولنگ ایجنٹ کے مطابق وہاں موجود افسران نے 43 سینگ والی چھپکلیاں اور 9 سانپ پلاسٹک کے ان تھیلوں سے برآمد کیے جو اس شخص نے اپنی جیکٹ، پینٹ کی جیبوں میں اور پیٹ کے نچلے حصے میں چھپا رکھے تھے۔

    30 سالہ امریکی شہری کو جنگلی حیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کے شبے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ اسمگلر ہر ممکن کوشش کرتے ہیں اور ہر طریقہ اختیار کرتے ہیں تاکہ وہ مختلف اشیا یا زندہ رینگنے والے جانوروں کو سرحد کے دوسری جانب لے جا سکیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسمگلر نے جانوروں کی صحت اور حفاظت کو نظر انداز کرتے ہوئے ان جانوروں کو امریکا لا کر افسران کو دھوکا دیا۔

  • امریکا میں چوری کا نیا عالمی ریکارڈ قائم

    امریکا میں چوری کا نیا عالمی ریکارڈ قائم

    واشنگٹن : امریکی ریاست وسکونسن میں چوری ہونے والے ملبوسات کی مالیت 30 ہزار ڈالر کے برابر ہے، چوروں نے 30سکینڈ میں اجتماعی چوری کا نیا ریکارڈ قائم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چوری کی خبریں آئے روز اخبارات میں شائع ہوتی ہیں مگر تیس سیکنڈ میں ملبوسات کی اجتماعی چوری کی واردات نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا۔یہ واقعہ یکم جولائی کو امریکا کی ریاست وسکونسن میں پیش آیا جس کی ایک فوٹیج سماجی رابطوں کی ویڈیو شیئرنگ ویب سائیٹ یوٹیوب پربھی پوسٹ کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 10 پیشہ ور ڈکیتوں پر مشتمل ایک گروپ نے امریکی ریاست ویسکونسن میں واقع نارتھ فیس شاپنگ مرکز میں گھس کر ملبوسات کی ایک دکان سے صرف تیس سیکنڈ کے اندر اجتماعی چوری کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق چوری ہونے والے ملبوسات کی مالیت 30 ہزار ڈالر کے برابر ہے۔

    امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا تھاکہ علاقے کےپولیس چیف ڈیوڈ سمیٹانا کا کہنا ہےکہ چور دکان میں داخل ہوئے ، ملبوسات اٹھائے اور نکل گئے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق یہ ساری کارروائی صرف تیس سیکنڈ میں عمل آئی، ایسے لگتا ہےکہ چوروں کو اچھی طرح معلوم تھا کہ ان کے مطلوبہ ملبوسات کہاں پر موجود ہیں، وہ داخل ہوئے، کپڑے اٹھائے اور فرار ہوگئے۔

    امریکی پولیس نے ملبوسات چوری کرنے والے گروہ کی تصاویر سوشل میڈیا  پر جاری کرتے ہوئے عوام سے پولیس کے ساتھ تعاون کی اپیل کی۔