Tag: Cloths

  • کپڑے دھونے کے بعد یہ کام کرنے سے پھیپھڑوں کی بیماری کا خدشہ ہے

    کپڑے دھونے کے بعد یہ کام کرنے سے پھیپھڑوں کی بیماری کا خدشہ ہے

    گھر جس طرح سکڑ کر فلیٹوں میں بدل گئے ہیں، وہاں کئی مسائل کے ساتھ ساتھ گیلے کپڑے لٹکانے کا بھی ایک مسئلہ لوگوں کو پریشان کرتا ہے، اکثر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ بند گھروں کے صحنوں یا کمروں کے اندر ہی گیلے کپڑے لٹکا دیے جاتے ہیں۔

    لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ کپڑے دھونے کے بعد ایسا کرنے سے پھیپھڑوں کی بیماری کا خدشہ ہے، اگر سانس اور پھیپھڑوں کی بیماری سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو کپڑے دھونے کے بعد گیلے کپڑے خشک کرنے کے لیے کمروں میں نہ لٹکائیں۔

    ایسا کرنے والی خواتین کو اس بات کا علم نہیں ہوتا کہ یہ ایک انتہائی خطرناک عمل ہے، اور اس کی وجہ سے سانس کی بیماریاں اور پھیپھڑوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کپڑوں سے نکلنے والی نمی اور ڈٹرجنٹ کی وجہ سے بخارات ہمارے پھیپھڑوں کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں۔

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کپڑوں کی وجہ سے گھر میں نمی کا تناسب 30 فی صد سے زائد ہو جاتا ہے اور کپڑوں کی نمی جو کہ سانس کے لیے اچھی نہیں ہوتی، ہمیں سانس کی تکالیف میں مبتلا کر دیتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق جتنی زیادہ نمی ہوگی اتنا ہی فنگس ہونے کا امکان بڑھ جائے گا، کچھ کپڑوں میں دو لیٹر سے بھی زائد پانی ہوتا ہے، جس کی وجہ سے کمرے میں نمی تیزی سے بڑھتی ہے۔

  • گرم موسم سے لڑنے کے لیے پلاسٹک کا لباس تیار

    گرم موسم سے لڑنے کے لیے پلاسٹک کا لباس تیار

    واشنگٹن: امریکی سائنسدانوں نے ایک ایسا کم قیمت لباس تیار کیا ہے جو پلاسٹک بیس سے تیار کیا گیا ہے اور یہ پہننے کے بعد ٹھنڈک فراہم کرے گا۔

    ماہرین کے مطابق یہ لباس ان افراد کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا جو گرم خطوں میں رہتے ہیں اور گرم موسم کا مقابلہ کرتے ہیں۔

    اسٹینڈ فورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر یی کوئی کا کہنا ہے کہ گرم موسموں سے لڑنے کے لیے عمارتوں کو ٹھنڈا رکھنے کے بجائے افراد کو ٹھنڈک پہنچانے پر کام کیا جائے۔

    clothes-1

    پلاسٹک کی آمیزش سے تیار کردہ یہ لباس کاٹن کی طرح نہ صرف جسم سے پسینہ کو خارج کرے گا بلکہ جسم سے نکلنے والی حرارت کو بھی خارج کرے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے جسم سمیت تمام اشیا حرارت کو خارج کرتی ہیں اور یہ حرارت روشنی کی نادیدہ لہروں کی صورت میں ہوتی ہے۔ جسم پر پہنے ہوئے کپڑے اس حرارت کو باہر نہیں جانے دیتے لیکن ان پلاسٹک کے کپڑوں کے ساتھ معاملہ برعکس ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ کپڑے زیب تن کرنے کے بعد لوگوں کو پنکھے یا ایئر کنڈیشن چلانے کی ضرورت کم پڑے گی جس سے توانائی کی بھی بچت ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔