Tag: CM Balochistan

  • وزیراعلیٰ بلوچستان نے استعفیٰ دے دیا، سرفرازبگٹی کا دعویٰ

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے استعفیٰ دے دیا، سرفرازبگٹی کا دعویٰ

    کوئٹہ : وزیر داخلہ سرفرازبگٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری نےاستعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ سرفرازبگٹی نے سماجی رابطے کی ٹوئٹر پر دعویٰ کیا ہے کہ الحمداللہ وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری مستعفی ہوگئے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری محمود خان اچکزئی سے ملاقات کے بعد گورنرہاؤس پہنچے ، جہاں انکی گورنرمحمدخان اچکزئی سے ملاقات جاری ہے ، ملاقات میں سیاسی صورتحال اورتحریک عدم اعتماد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس سے قبل زرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا مشورہ دیا تھا، وزیراعظم نے نوازشریف کی مشاورت سے نواب ثنااللہ زہری کو مستعفی ہونے کی تجویز دی تھی۔

    تاہم ترجمان وزیراعلیٰ بلوچستان جان اچکزئی نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ کو استعفے کا مشورہ نہیں دیا، وزیراعظم سے ملاقات معمول کے مطابق تھیں ، وزیراعلیٰ بلوچستان کے استعفے کی خبرمیں کوئی صداقت نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری استعفیٰ نہیں دےرہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اسمبلی فورپرثابت کردیں گےاکثریت کس کےپاس ہے، تحریک عدم اعتمادکاڈٹ کرمقابلہ کریں گے، اپوزیشن کےدعوےصرف سیاسی بیانیہ ہے، میں یہ نہیں کہتاکہ ہماری حکومت آئیڈیل ہے،شکایتیں تھیں، پیپلزپارٹی،ق لیگ بھی اس میں پیش پیش ہیں۔


    مزید پڑھیں :  ثنااللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی


    یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری آج ہوگی، صوبائی اسمبلی کا اجلاس چار بجے ہوگا۔

    قدوس بزنجو نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن میں شامل جے یو آئی ف کے 8،ق لیگ کے 5، بی این پی مینگل کے 2، بی این پی عوامی، اے این پی، مجلس وحدت مسلمین، اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک جبکہ ایک آزاد اور ن لیگ کے 22 میں سے 18 ارکان تحریک عدم اعتماد پر ساتھ دینے کو تیار ہیں۔

    ن لیگ کے ایک اوررکن اسمبلی مخالف گروپ میں شامل اکبر آسکانی نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کردی ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا دعویٰ ہے کہ 40 ارکان ساتھ ہیں، تحریک عدم اعتماد کی ہوا نکال دیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • ثنااللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی

    ثنااللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش کی جائے گی

    کوئٹہ : ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پررائے شماری آج ہوگی، ن لیگ کے ایک اوررکن اسمبلی مخالف گروپ میں شامل اکبر آسکانی نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی سیاسی صورتحال میں ہلچل عروج پر ہے، وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہرہ کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر رائے شماری ہورہی ہے، صوبائی اسمبلی کا اجلاس چار بجے ہوگا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال ، مہتاب عباسی اور زاہد حامد کے ہمراہ کوئٹہ پہنچے ، گورنر ہاوس میں حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے اراکین سے ملاقات کی، شاہد خاقان عباسی نے تحریک کے حامی اراکین سے ملاقات کرنے کی کوششیں کی تاہم ان کا یہ ہنگامی دورہ سود مند ثابت نہ ہوسکا اور جمعیت علماء اسلام اور مسلم لیگ ق کے اراکین نے وزیراعظم سے ملاقات سے انکار کردیا ۔

    اس سے قبل نااہل وزیراعظم نوازشریف سے ثنا اللہ زہری کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا ، جس میں بلوچستان کی سیاسی صورتحال اور بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعلیٰ بلوچستان نے اپنے خلاف متوقع پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد کے خلاف نوازشریف سے مدد مانگی جس پر سابق نااہل وزیراعظم نے ثنا اللہ زہری کو شاہد خاقان عباسی سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کی تھی۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان سیاسی بحران: ثنا اللہ زہری اور نوازشریف کا رابطہ


    نوازشریف کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم کو معاملہ دیکھنے اور اسے حل کرنے کی ہدایت کردی ہے کیونکہ بعض قوتیں سینیٹ انتخابات رکوانے کے لیے سازشیں کررہی ہیں اور بلوچستان کا بحران بھی جمہوریت کے خلاف سازش کا حصہ ہے۔

    یاد رہے کہ صوبےکےمسائل نظرانداز کرنے پر تحریک عدم اعتماد ن لیگ کے اتحادی ق لیگ کے رکن اسمبلی میرعبدالقدوس بزنجو اور ایم ڈبلیو ایم کے سیدآغامحمدرضا نے 14 ارکان کے ساتھ جمع کرائی تھی۔

    تحریک عدم اعتماد کے بعد سے اب تک بلوچستان کابینہ سے دو وزراء سرفراز چاکر ڈومکی اور راحت جمالی اور دومعاون خصوصی ماجد ابڑو، پرنس احمد علی مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ وزیرداخلہ سرفراز بگٹی اور معاون خصوصی میر امان اللہ کووزیراعلیٰ عہدوں سے برطرف کر چکے ہیں، اب کابینہ میں ن لیگ کا صرف ایک ہی وزیر بچا ہے۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان میں سیاسی بحران، مزید دو اراکین اسمبلی مستعفی


    قدوس بزنجو کا دعویٰ ہے کہ اپوزیشن میں شامل جے یو آئی ف کے 8،ق لیگ کے 5، بی این پی مینگل کے 2، بی این پی عوامی، اے این پی، مجلس وحدت مسلمین، اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک جبکہ ایک آزاد اور ن لیگ کے 22 میں سے 18 ارکان تحریک عدم اعتماد پر ساتھ دینے کو تیار ہیں۔

    ن لیگ کے ایک اوررکن اسمبلی مخالف گروپ میں شامل اکبر آسکانی نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کردی ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا دعویٰ ہے کہ 40 ارکان ساتھ ہیں، تحریک عدم اعتماد کی ہوا نکال دیں گے۔

    خیال رہے کہ ایوان میں ارکان کی تعداد پینسٹھ ہے، زہری کو تحریک ناکام بنانے کے لئے تیتیس ارکان کی حمایت درکارہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئرکریں۔

  • ثنااللہ زہری کی کرسی بچانے کیلئے وزیراعظم  کی آج کوئٹہ آمد متوقع

    ثنااللہ زہری کی کرسی بچانے کیلئے وزیراعظم کی آج کوئٹہ آمد متوقع

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان کی کرسی بچانے کیلئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کوئٹہ آمد متوقع ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک ناکام بنانے کیلئے جے یو آئی کو وزارتوں کی پیش کش کی جاسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق نے سیاسی طوفان میں پھنسے ثنااللہ زہری کو ریسکیو کرنے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم سمیت ن لیگ کی اہم شخصیات کی آج کوئٹہ آمد متوقع ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے شاہد خاقان عباسی ناراض لیگی اراکان کے تحفظات اورشکایات دور کریں گے جبکہ وزیراعظم عدم اعتماد ناکام بنانے کیلئے اتحادی جماعتوں کو بھی منائیں گے۔سیاسی طوفان سے نمٹنے کیلئے جمعیت علما اسلام کو وزارتوں کی پیش کش کی جاسکتی ہے۔

    گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سردار ثنا اللہ زہری میں ٹیلی فونک رابطہ کیا اور تحریک عدم اعتمادسے نمٹنے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بھی جمہوریت مخالف سازش ناکام ہوگی، اتحادی جماعتوں کے تعاون سے جمہوریت مخالف عناصر کو ناکام بنایا جائے جبکہ وفاقی وزراخرم دستگیراورعبدالقادر بلوچ نے وزیراعلی بلوچستان سےملاقات میں حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان سیاسی بحران: ثنا اللہ زہری اور نوازشریف کا رابطہ


    دوسری جانب ارکان کی جوڑتوڑعروج پر ہے، حکومتی اتحاد میں پانچ جماعتیں شامل ہیں، ن لیگ کے اکیس،پشونخواہ ملی عوامی پارٹی کے  14 ،نیشنل پارٹی کے  11 ،ق لیگ کے 5  اور مجلس وحدت المسلمین کا ایک رکن حکومت میں شامل ہیں جبکہ عوامی نیشنل پارٹی،بلوچستان نیشنل پارٹی او جے یو آئی پر مشتمل اپویزشن کا گیارہ رکنی اتحاد حکومت کو ٹف ٹائم دینے میں مصروف ہے۔

    اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ثنااللہ کو وزیراعلیٰ ہاؤس نکلوانے کیلئے اکثریت ہے جبکہ ثنااللہ زہری بھی سینتالیس ارکان کی حمایت کادعویٰ کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد سے اب تک بلوچستان کابینہ سے دو وزراء سرفراز چاکر ڈومکی اور راحت جمالی اور دومعاون خصوصی ماجد ابڑو، پرنس احمد علی مستعفی ہوچکے ہیں جبکہ وزیرداخلہ سرفراز بگٹی اور معاون خصوصی میر امان اللہ کووزیراعلیٰ عہدوں سے برطرف کر چکے ہیں، اب کابینہ میں ن لیگ کا صرف ایک ہی وزیر بچا ہے۔


    مزید پڑھیں :  بلوچستان میں سیاسی بحران، مزید دو اراکین اسمبلی مستعفی


    قدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ ہمیں40سےزائداراکین کی حمایت حاصل ہے۔

    زمرگ خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ جےیوآئی(ف)سےمتعلق کوئی شک نہیں ہونا چاہیے، جےیوآئی (ف)اراکین اسمبلی ہمارےساتھ ہیں، ہم وزیراعلیٰ کی ناانصافیوں کیخلاف کھڑےہیں۔

    واضح چودہ ارکان کی دستخط سے تحریک عدم اعتماد کل پیش جائے گی، رائےشماری اگلے اجلاس میں ہوگی، پینسٹھ میں سے تینتیس ارکان جس طرف ہوئے وہ بازی جیت جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش، سرفرازبگٹی کا مستعفی ہونیکا فیصلہ

    وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش، سرفرازبگٹی کا مستعفی ہونیکا فیصلہ

    کوئٹہ : حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں اور اپوزیشن اراکین بلوچستان اسمبلی نے وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی، جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی عنقریب مستعفی ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن اراکین نے وزیراعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے، اراکین کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اپنوں کو نوازتے ہیں اور باقی منہ دیکھتے رہ جاتے ہیں لیکن اب اور نہیں چلے گا۔

    نواب ثنا اللہ زہری پر الزامات ق لیگ اور مجلس وحدت المسلمین نے لگائے، اسمبلی میں جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر چودہ ارکان کے دستخط موجود ہیں۔

     تحریک پر دستخط کرنے والوں میں رکن اسمبلی میر قدوس بزنجو، میر کریم نوشیروانی، آغا رضا، میر خالد لانگو، نوابزادہ طارق مگسی، ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی، محمد اختر مگسی، زمرد خان اچکزئی، حسین بانو، شاہدہ رؤف، خلیل الرحمان، عبدالمالک کاکڑ اور امان اللہ نوتیزئی شامل ہیں۔

    ق لیگ کے رکن اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ نواب ثناءاللہ زہری ان کے مسائل کوسنجیدگی سےنہیں لیتے اور فنڈز کی منصفانہ تقسیم بھی نہیں کی جاتی، مجلس وحدت مسلمین کے سید آغا محمد رضا کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے آج تک کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔

    دوسری جانب مصدقہ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی نے عہدے سے مستعفی ہونےکا فیصلہ کرلیا ہے اوروہ جلد اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ بلوچستان کو بھیج دیں گے۔

    ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ انہوں نے چودہ اراکین اسمبلی کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک لانے کے بعد کیا ہے۔

    اس حوالے سے وزیرداخلہ بلوچستان سرفرازبگٹی کا کہنا تھا کہ مستعفی ہونے سے متعلق خبروں کی نہ فی الحال تصدیق کرسکتا ہوں اور نہ تردید، میرےاستعفے سے متعلق میڈیا پر جو خبریں چل رہی ہیں وہ چلنے دیں، کل اہم پریس کانفرنس کروں گا۔

  • چند ٹکوں کے لئے معصوم لوگوں کواستعمال کیا جا رہا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

    چند ٹکوں کے لئے معصوم لوگوں کواستعمال کیا جا رہا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری کا کہنا ہے کہ چندٹکوں کے لئے معصوم لوگوں کواستعمال کیا جارہا ہے، راہ راست پرجوبھی آئےگااسےگلےلگائیں گے اور ریاست سے لڑنے والوں کو کیفر کردارتک پہنچائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے شہدائے زہری فلائی اوور کا افتتاح کردیا، افتتاحی تقریب سے خطاب میں ثنااللہ زہری نے کہا کہ ماضی کے لٹل پیرس کو دوبارہ خوبصورت شہر بنائیں گے، فلائی اوور بننے سے ٹریفک کی روانی بہتر ہوگی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ باہربیٹھے لوگ نوجوانوں کوبطورایندھن استعمال کررہےہیں،پولیس کو تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی ، ریاست سے لڑنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔

    ثنااللہ زہری نے کہا کہ راہ راست پر جو بھی آئے گا، اسے گلے لگائیں گے، کوئی اگر ریاست کی رٹ چیلنج کریگا تو معاف نہیں کرینگے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کا دل بڑا ہے، تمام غلطیوں کو معاف کردیتا ہے، 18 ویں ترمیم کے تحت صوبائی خود مختاری مل گئی ہے، چند ٹکوں کے لئے معصوم لوگوں کو استعمال کیا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • را اوراین ڈی ایس دہشتگردوں کی فنڈنگ کرتی ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان

    را اوراین ڈی ایس دہشتگردوں کی فنڈنگ کرتی ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ : وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی را اور این ڈی ایس دہشت گردوں کی فنڈنگ کرتی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی سول اسپتال میں عیادت کے موقع پر کیا، اس کے علاوہ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹننٹ جنرل عاصم باجوہ بھی کوئٹہ دھماکے میں زخمیوں کی عیادت کے لیے اسپتال پہنچے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری کوئٹہ دھماکے میں زخمی اہلکاروں کی عیادت کے لیے اسپتال آئے اور فرداً فرداً سب زخمیوں کی عیادت کی۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واقعہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کی فنڈنگ بھارتی خفیہ ایجنسی را اور این ڈی ایس کر رہی ہیں۔

     انہوں نے کہا کہ آخری دہشت گرد کےخاتمے تک جنگ جاری رہےگی، بزدلانہ کارروائیوں سے سیکیورٹی فورسز کا حوصلہ پست نہیں کیاجاسکتا۔


    مزید پڑھیں: کوئٹہ، پولیس ٹرک کے قریب دھماکہ ،7 اہلکار شہید 22زخمی


    انہوں نے کہا کہ باغی قوم پرستوں کی کمر توڑ چکے ہیں۔ اس موقع پر وزیر داخلہ سرفراز بگٹی، آئی جی ایف سی آئی جی پولیس ودیگرحکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • لیویز کا غیر معیاری اسلحہ، خریداری کی انکوائری کریں گے، ثنا اللہ زہری

    لیویز کا غیر معیاری اسلحہ، خریداری کی انکوائری کریں گے، ثنا اللہ زہری

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے کہا ہے کہ لیویز فورس کے لیے ماضی میں غیر معیاری اسلحہ خریدا گیا جس کی تحقیقات کررہے ہیں سرکاری محکموں میں بوگس ملازمین کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ بلوچستان نے کوئٹہ میں پروانشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ایمر جنسی کنٹرول روم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے نئی خریدی گئی 10 بکتر بند گاڑیاں‘ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور ڈائریکٹر جنرل لیویز فورس کے حوالے کیں، اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے لیویز فورس کے لیے مزید 20 بکتر بند گاڑیاں خریدنے کا بھی اعلان کیا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کا کہنا تھا کہ ماضی میں لیویز فورس کے لیے جو اسلحہ خریدا گیا وہ غیر معیاری تھا موجودہ حکومت فورس کے لیے اسلحہ و دیگر سامان کی خریداری میں شفافیت کو ملحوظ خاطر رکھ رہی ہے۔

    خواہش ہے کہ اپنی فورسز کو مزید مضبوط کریں، صحافیوں کے سوالات کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا آئندہ بجٹ بھی عوام دوست ہوگا۔

    ہماری حکومت نے سرکاری محکموں میں بوگس ملازمین کی جانچ پڑتال کرانے کا فیصلہ کیا بوگس ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

  • شدید برفباری: شہری غیرضروری سفرسے گریزکریں، وزیراعلیٰ بلوچستان

    شدید برفباری: شہری غیرضروری سفرسے گریزکریں، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ : بلوچستان میں شدید برفباری کے باعث کوئٹہ کے لک پاس پر سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔ قلات سے چمن تک برف ہی برف نظر آرہی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے شہریوں کو غیر ضروری سفر نہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں برفباری کے ساتھ مشکلات بھی بڑھ گئیں کوئٹہ سے مستونگ جانے والی سیکڑوں گاڑیاں لاک پاس پر پھنس گئیں ہیں، کوئٹہ کا کراچی سے زمینی رابطہ ایک بار پھر منقطع ہوگیا۔

    برفباری کے باعث راستےبند ہوگئے۔ منفی ایک ڈگری سینٹی گریڈ میں ٹھٹرتے مسافر کئی گھنٹوں تک راستہ کھلنے کا انتظار کرتے رہے، چمن،زیارت اور قلات میں بھی ہر طرف برف ہی برف ہے۔ قلات اورزیارت کا درجہ حرارت منفی چھ تک گر چکا ہے۔

    ژوب میں بھی ہرچیز نے برف کی چادر اوڑھ لی ۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹے میں مزید برفباری ہو سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری نے راستے بند ہونے کے باعث شہریوں کو سفر سے گریز کی ہدایت کر دی ہے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لوگ اپنے اپنے علاقوں میں برفباری کے مزے لیں بلاوجہ ادھر ادھر نہ جائیں۔ بعد ازاں ایف ڈبلیواو نے کوئٹہ چمن شاہراہ پر ٹریفک بحال کردیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کھوجک پاس سے برف ہٹا کرسڑک ٹریفک کیلئے بحال کردی گئی ہے، یاد رہے کہ لکپاس ٹنل کے قریب 2 فٹ برف کے باعث ٹریفک معطل تھی۔

  • ڈیرہ مراد جمالی، مسلح افراد کی فائرنگ 2 اہلکار جاں بحق

    ڈیرہ مراد جمالی، مسلح افراد کی فائرنگ 2 اہلکار جاں بحق

    کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے ڈیرہ مراد جمالی میں نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے ڈیرہ مراد جمالی میں نامعلوم مسلح شرپسندوں نے ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دونوں پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

    فائرنگ کے بعد ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پہنچی اور دونوں اہلکاروں کو اسپتال منتقل کیا گیا تاہم دونوں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔ پولیس افسر نے واقعے کی تصدیق کردی ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔


    پڑھیں: کوئٹہ، مستونگ میں فائرنگ 4 افراد جاں بحق


    دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سنیئر پولیس اہلکاروں سے رپورٹ طلب کی اور واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کی ہدایات کیں۔


    مزید پڑھیں: گوادر کے علاقے جیوانی میں فائرنگ، دو کوسٹ گارڈ جاں بحق


    یاد رہے بلوچستان مسلسل دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، رواں سال اکتوبر کے ماہ میں مسلح افراد نے گوادر کے علاقے جیونی بازار میں کوسٹ گارڈ کی گاڑی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 2 کوسٹ گارڈ سمیت تین افراد جاں بحق ہوئے تھے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان میں مزید 202 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیے


     علاوہ ازیں جیونی بازار واقعے سے دو روز قبل مستونگ میں فائرنگ کا واقع پیش آیا جس میں ایک شخص دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بنا جبکہ اکتوبر کے ماہ میں سریاب روڈ سے 12 کلومیٹر دور پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کر کے 63 کیڈیٹرز کو شہید کردیا تھا بعد ازاں سیکیورٹی اداروں نے آپریشن کا آغاز کیا جس میں تین دہشت گردوں کو بھی نشانہ ہلاک کیا گیا تھا۔
  • قیام امن کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا، وزیراعلیٰ بلوچستان

    قیام امن کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ :  وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے ، دہشت گردوں سے ڈرنے والے سابقہ حکمرانوں کو شرم آنی چاہیئے،صوبے میں قیام امن کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں چیمبرآف کامرس بلوچستان کے جنرل باڈی اجلاس کے موقع پر تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں نہ کسی سے ڈرتاہوں اور نہ صوبے کے امن پر سمجھوتہ کروں گا، اپنے بیٹے، بھائی اور بھتیجے کی شہادت کے دن یہ تہیہ کیا تھا کہ بلوچستان کو ہر صورت میں امن دوں گا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ وہ وقت گیا جب تاجروں سمیت ہر طبقہ کے لوگ خوف اور دہشت کے ماحول میں زندگی بسرکرتے تھے۔

    بلوچستان میں ماضی قریب کی نسبت امن وامان کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے، انہوں نے تاجروں کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کوئٹہ میں ایکسپو سینٹر کے لئے اراضی فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

    انہوں نے تاجروں پر زور دیا کہ وہ سی پیک کی کامیابی کے لئے دن رات ایک کرکے کام کریں ،انہوں نے بھارتی جارحیت اور دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کسی خوش فہمی میں نہ رہے اس نے کسی جارحیت کی کوشش کی کہ تو اسے منہ کی کھانی پڑیگی۔