Tag: CM house

  • اپیکس کمیٹی اجلاس: صوبے میں سیکیورٹی مزید سخت کرنے کا حکم

    اپیکس کمیٹی اجلاس: صوبے میں سیکیورٹی مزید سخت کرنے کا حکم

    کراچی: وزیراعلی سندھ کی زیر صدارت ہونے والے اپیکس کمیٹی اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کور کمانڈر کراچی،ڈی جی رینجرز،آئی جی سندھ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی،اجلاس میں صوبے کی مجموعی امن وامان اور اسٹریٹ کرائم کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے سیف سٹی پراجیکٹ کی لاگت کو ریویو کرنے کےلیے کمیٹی قائم کردی، کمیٹی میں پولیس،پاک آرمی اور دیگرماہرین شامل ہوں گے،کمیٹی چھ ہفتوں میں رپورٹ جمع کرائےگی۔

    اپیکس کمیٹی میں ہونے والے دیگر اہم فیصلے

    کچے کے علاقے میں روڈ نیٹ ورک قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس مقصد کے لئے کشمور برج سے نکلنے والی دیگر روڈز کو بھی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحے کی فراہمی روکنے کے لئے پولیس کو فوری طور پر سپلائی لائن ختم کرنے کا حکم

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں جاری قبائلی جھگڑوں کا خاتمہ قبائلی سرداروں کے ذریعے کیا جائے گا۔

    اسٹریٹ کرائم کیسز کے ٹرائلز کے لئے الگ جج تقرر کرنے کی منظوری، ساتھ ہی ہر ضلع کے اسٹریٹ کرائم کے کیسز الگ سے سننے کا فیصلہ۔

    ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے مائی بختاور ائیرپورٹ تھر پر انٹر نیشنل فلائٹس آپریشن شروع سے متعلق مشاورت کرنے کا فیصلہ

    وزیراعلی سندھ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی نے افغانستان میں کشیدگی کے باعث صوبے میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا، وزیراعلیٰ نے متعلقہ اداروں کو کالعدم تنظیموں اور نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی۔

    اس کے علاوہ اجلاس میں آئی جی سندھ نے کراچی میں گیارہ مختلف جگہوں پر احتجاج ، ریلیوں پر پابندی لگانے کی تجویز دی، ان جگہوں میں ہائی وے سے شہر کو آنے والے راستے، ریلوے ٹریکس ، انٹر سٹی بس ٹرمینل ،اہم شاہراہیں شامل ہیں۔

  • اپیکس کمیٹی کا  اجلاس، ڈی جی رینجرز کی کوٹا سسٹم ختم کرنے کی تجویز

    اپیکس کمیٹی کا اجلاس، ڈی جی رینجرز کی کوٹا سسٹم ختم کرنے کی تجویز

    کراچی : اپیکس کمیٹی سندھ کے اجلاس میں ڈی جی رینجرز سندھ نے صوبائی حکومت کو کوٹا سسٹم ختم کرنے کی تجویز دے دی اور کہا ہے کہ پڑھے لکھے نوجوان میرٹ پر نوکریاں‌ ملنے کے سبب جرائم کی طرف راغب ہوئے۔

    DG Rangers advises to abolish quota system in… by arynews

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اپیکس کمیٹی کا 16واں اجلاس مراد علی شاہ کی سربراہی میں منعقد کیا گیا جس میں گورنر سندھ، سنیئر وزیر نثار کھوڑو، کور کمانڈر کراچی لیفٹینٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر ، آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ ، ایڈیشنل آئی جیز مشتاق مہر اور ثناء اللہ عباسی، ایڈووکیٹ جنرل سندھ بیرسٹر ضمیر گھمرو، پراسیکیوٹر جنرل شہادت اعوان اور دیگر سنیئر پولیس افسران سمیت سندھ حکومت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    پڑھیں:  سندھ ایپکس کمیٹی کا اجلاس، کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم

    کراچی ٹارگٹڈ آپریشن پر بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے وزیر اعلیٰ کو تجویز دی کہ ’’سندھ میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے کوٹا سسٹم کا خاتمہ ضروری ہے‘‘۔

    میجر جنرل بلال اکبر کا کہنا تھا کہ ’’کراچی آپریشن میں اب تک گرفتار کیے گئے ملزمان میں خاصی بڑی تعداد پڑھے لکھے ملزمان کی ہے جو جرم کرنے کی ابتدا نوکری نہ ملنا یا کوٹا سسٹم بتاتے ہیں‘‘۔

    ڈی جی رینجرز نے سندھ حکومت کو تجویز دی کہ ’’سندھ سے کوٹا سسٹم کا خاتمہ کیا جائے اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو اچھے روزگار فراہم کیے جائیں تاکہ ہم اپنے نوجوانوں کو جرائم کی طرف راغب ہونے سے روک سکیں‘‘۔

    ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈی جی رینجرز کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو یہ بھی کہا گیا کہ’’ 1973 سے عائد کوٹا سسٹم کی میعاد ختم ہوچکی ہے  مگر تاحال اس پر عمل درآمد کیا جارہا ہے، انہوں نے مراد علی شاہ کو کہا کہ ’’اگر صوبائی حکومت کوٹا سسٹم کا نفاذ بھی چاہتی ہے تو اسے شفاف طریقے سے لاگو کیا جائے اور سندھ کے شہری علاقوں‌ میں رہنے والے نوجوانوں کو 40 فیصد حصے کے حساب سے نوکریاں بھی دی جائیں‘‘۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران  جب مولابخش چانڈیو سے جب کوٹا سسٹم کے  بارے میں سوال گیا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ ’’عسکری قیادت کی جانب سے اس ضمن میں کوئی بات نہیں کی گئی‘‘۔

    سیاسی رہنماؤں کا خیر مقدم

    بعد ازاں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے ڈی جی رینجرز کی جانب سے کوٹا سسٹم کے خاتمے کی تجویز کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں پی ٹی آئی کے رہنماء فیصل واوڈا نے کہا کہ ’’ایم کیو ایم نے صرف کوٹا سسٹم کے نام پر سیاست چمکائی جبکہ پی ایس پی کے رہنماء رضا ہارون نے کہا کہ ’’ایم کیو ایم نے مہاجروں کو کوٹا سسٹم پر بے وقوف بنا کر سیاست کی مگر اب یہ وقت ختم ہونے کو ہے۔

    جماعت اسلامی کے رہنماء حافظ نعیم الرحمان نے ڈی جی رینجز کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’’کوٹا سسٹم کے خاتمے کی تجویز بہت اچھی ہے اس پر عملدرآمد کرنا بہت ضروری ہے‘‘۔

  • دفتر پہنچ کر سیلفی بھیجیں، مراد علی شاہ کا وزرا اور افسران کو حکم

    دفتر پہنچ کر سیلفی بھیجیں، مراد علی شاہ کا وزرا اور افسران کو حکم

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تمام وزراء اور افسران کو بروقت دفتر پہنچ کر سیلفی بھیجنے کی ہدایت جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے وزراء اور افسران کو وقت کی پابندی کرتے ہوئے سیلفی بھیجنے کی ہدایت کی ہے تاکہ کارکردگی پر نظر رکھی جاسکے، وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات کے بعد وزراء اور افسران کی جانب سے بنائے گئے گروپ پر سیلفی بھیجنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

    سیلفی نہ بھیجنے والے وزراء اور افسران کی حاضری اور وقت کے حوالے سے فوری طور پر وزیراعلیٰ ہاؤس رابطہ کیا جاتا ہے اور وجہ معلوم کی جاتی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے حکومتی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ کو ہفتے میں ایک بار کھلی کچھری منعقد کرنے کی ہدایت بھی دی۔

    واضح رہے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے کابینہ کے لیے ایک واٹس ایپ گروپ تشکیل دیا گیا ہے جس میں وزراء سمیت مختلف محکموں کے افسران بھی شامل ہیں۔

    پڑھیں :   وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا واٹس ایپ پروزراء سے رابطہ

    وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے سندھ سیکریٹریٹ سمیت تمام دفاتر میں ملازمین کو حاضری یقینی بنانے اور وقت کی پابندی کرنے کے حوالے سے سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    مزید پڑھیں :   نو منتخب وزیر اعلیٰ وقت پر دفتر پہنچ گئے، دیر سے آنے والوں پر برہم

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے جدید ٹیکنالوجی کو مد نظر رکھتے ہوئے  وزراء، ڈویژنل کمشنر، ڈی آئی کمشنر اور ڈی آئی جیز  سے واٹس ایپ پر مسلسل رابطے میں ہیں اور انہیں اس کے صیح استعمال کی تنبیہ بھی کی ہے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ عہدہ سنبھالتے ہی متحرک

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ عہدہ سنبھالتے ہی متحرک

    کراچی : نئے منتخب وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی علی الصباح سی ایم ہاؤس آمد آئی جی سندھ پولیس اور چیف سیکریٹری سندھ سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ گزشتہ رات حلف لینے کے بعد صبح 9 بجے وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچے جہاں اُن کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، وزیر اعلیٰ کی آمد پر بکل بجا کر سب کو آگاہ کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے غیر حاضر یا دیر سے دفتر آنے والے ملازمین پر اظہار برہمی کیا اور اور افسران وقت کی پابندی کرنے کے حوالے سے احکامات جاری کیے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ سے امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی ملاقات کی اور لاڑکانہ میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا، مراد علی شاہ نے منصب سنبھالتے ہی پہلا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔

    مزید پڑھیں :     وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ نے چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن سے ملاقات کی اور  کراچی سمیت سندھ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدرات سندھ کے تمام سرکاری محکموں کے سیکریٹریز کا پہلا اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں وزیر اعلیٰ نے سیکریٹریز کو مستقبل کی حکمتِ عملی کے حوالے سے آگاہ کیا اور تمام صوبائی اور ضلعی افسران کو باقاعدگی سے دفاتر میں حاضری یقینی بنانے اور دفتری اوقات میں امور سرانجام دینے کی سخت ہدایات جاری کیں۔

    واضح رہے مراد علی شاہ گزشتہ روز وزاتِ اعلیٰ کے انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے بعد سندھ کے 26 ویں وزیر اعلیٰ بن گیے ہیں، اس پرمسرت موقع پر وزیر اعلیٰ نے اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ممبران سمیت پارٹی رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا اور اپنے اگلے مشن کے حوالے سے آگاہ کیا۔

  • متوقع بارشیں : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیرصدارت اہم اجلاس

    متوقع بارشیں : وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیرصدارت اہم اجلاس

    کراچی : سندھ حکومت نے صوبے میں متوقع بارشوں سے نمٹنے کیلئے پیشگی حکمت عملی ترتیب دینے کی تیاری کرلی۔

    اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیرصدارت وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں مون سون کی بارشوں، نالوں کی صفائی اور پانی کی نکاسی کے معاملات پر غورخوص کیا گیا۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ محکمہ بلدیات اور محکمہ آب پاشی متوقع بارشوں سے نمٹنے کےلیے الرٹ ہیں، محکمہ موسمیات کے مطابق ضلع تھرپارکر، عمر کوٹ، بدین اور ٹھٹھہ میں دو دن بعد گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے ۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ صوبے بھر میں صفائی کا ورک آرڈر جاری کردیا گیا ہے، یاد رہے کہ کراچی میں 12 تا 13 جولائی کو 55 ملی میٹر بارش کا امکان ہے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ بہت زیادہ بارشوں کا امکان نہیں ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بارشون کے پیش نظر جنگی بنیادوں پر نالوں کی صفائی اور پشتے مضبوط کیے جارہے ہیں

     

  • لیاری میں نوجوان کا قتل، مظاہرین کی لاش کے ہمراہ وزیراعلٰی ہاؤس جانے کی کوشش

    لیاری میں نوجوان کا قتل، مظاہرین کی لاش کے ہمراہ وزیراعلٰی ہاؤس جانے کی کوشش

    کراچی : لیاری میں بھتہ نہ دینے پر گینگ وار کے ملزمان نے نوجوان کو قتل کردیا ۔ لیاری کے سیکڑوں مکینوں نےسڑکوں پرنکل آئے اوروزیراعلٰی ہاؤس جانے کی کوشش کی ۔

    تفصیلات کے مطابق بھتہ نہ دینے پر گینگ وار کے ملزمان نے کلاکوٹ کے رہائشی کو گولی مار کر قتل کردیا، لیاری کے مکینوں نے میت کے ہمراہ شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ہاوس جانے کی کوشش کی۔

    احتجاج کرنے والوں میں خواتین بھی شامل تھیں۔ مظاہرین جب آئی آئی چندریگر روڈ پر پہنچے تو پولیس نے رینجرز ہیڈکوارٹر جانے والا راستہ بند کردیا تو مظاہرین شاہین کمپلیکس پہنچ گئے۔

    دوران احتجاج پولیس اور مظاہرین کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس اہلکار گتھم گتھا ہوگئے، ہاتھا پائی میں کسی کا گریباں پھٹا تو کوئی زخمی ہوا ۔

    احتجاج شدت اختیار کرگیا تو رینجرز کو مداخلت کرنا پڑی۔ مظاہرین نے وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ رینجرز حکام نے مظاہرین سے بات چیت کی جس کےبعد رینجرز کی یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم کیا گیا۔

  • کراچی: ریڈ زون میں احتجاج پرپابندی عائد

    کراچی: ریڈ زون میں احتجاج پرپابندی عائد

    کراچی : محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی کے ریڈ زون میں کسی بھی قسم کے عوامی مظاہرے اوراحتجاج پرپابندی لگادی ہے۔

    پابندی کا اعلان محمکہ داخلہ سندھ کی جانب سے کیا گیا ہے اوراس کا اطلاق فوری طورپرہوگا۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت سانحہ شکار پور میں شہید ہونے والے افراد کے ورثہ سے مذاکرات کے ذریعے معاملات طے کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اور ورثاء لانگ مارچ کی شکل میں کراچی آرہے ہیں۔

    اس وقت ورثاء کا قافلہ حیدرآباد پہنچ چکا ہے اورلانگ مارچ کے شرکاء نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنے کااعلان کررکھا ہے۔

    محکمہ داخلہ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس، گورنرہاؤس، سندھ اسمبلی، سندھ سیکریٹریٹ اوربلاول ہاؤس ریڈزون میں شامل ہیں۔

  • دہشت گردی کیخلاف سول سوسائٹی کا وزیراعلیٰ ہاوس کے باہر دھرنا ختم

    دہشت گردی کیخلاف سول سوسائٹی کا وزیراعلیٰ ہاوس کے باہر دھرنا ختم

    کراچی :دہشت گردی کیخلاف سول سوسائٹی کا وزیرِاعلیٰ ہاوس کے باہرتیس گھنٹے سے جاری دھرنا سندھ حکومت اور سوسائٹی کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کر دیا گیا ہے۔

    سانحہ شکار پور اور دہشت گردی کے واقعات کیخلاف سول سوسائٹی کے افراد نے وزیرِاعلیٰ ہاوس کے باہر دھرنا دیا تھا، مظاہرین نے سندھ حکومت اور کالعدم تنظیموں کیخلاف سخت نعرے بازی کی۔

    تیس گھنٹے جاری رہنے والا دھرنا سندھ حکومت اور سوسائٹی کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد ختم ہوگیا۔

    وزیرِاعلیٰ ہاوس کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے مشیر وزیرِاعلی سندھ شرمیلافاروقی کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپور کے زخمیوں کاعلاج کرایا جائے گا اور ساتھ ہی پندرہ دن کے اندر وال چاکنگ کے خلاف مہم شروع کی جائے گی۔

    گزشتہ روز بھی وزیرِاعلی سندھ کے مشیر وقار مہدی نے شرکاء سے مذاکرات کئے تاہم مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔

    سول سوسائٹی کے ارکان جب وزیراعلٰی ہاؤس پہنچے تو پولیس کی جانب سے انہیں قریب جانے کی اجازت نہیں دی گئی، پولیس اور مظاہرین میں تلخ کلامی کے بعد شرکاء نے پی آئی ڈی سی چوک پر ہی احتجاجی دھرنا دے دیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے دہشتگردوں کے خلاف بینرز بھی اٹھا رکھے ہیں، دھرنے کے بعد وزیرِاعلٰی جانے والے راستوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا تھا۔

    شرکاء کا مطالبہ تھا کہ حکومت سندھ میں تمام کالعدم تنظیمیں اور انکے سرکردہ رہنماؤں کو گرفتار کرے اور کالعدم تنظیموں کے دفاتر کو بند کیا جائے، مظاہرین کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپورکے زخمیوں کو کراچی منتقل کرکے بہتر طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

  • کراچی: دہشت گردی کے خلاف وزیرِاعلیٰ ہاؤس کے قریب دھرنا جاری

    کراچی: دہشت گردی کے خلاف وزیرِاعلیٰ ہاؤس کے قریب دھرنا جاری

    کراچی: سول سوسائٹی کی جانب سے دہشت گردی کے واقعات کے خلاف وزیرِاعلی ہاؤس کے قریب دھرنا جاری ہے، وزیرِاعلی سندھ کے مشیر وقار مہدی نے شرکاء سے مذاکرات کئے تاہم مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکے۔

    سول سوسائٹی کی جانب سے دہشتگردی کے واقعات اور فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ایوان وزیرِاعلی کے باہر احتجاج کے اعلان کے بعد ایوان وزیرِاعلٰی جانے والے راستوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا تھا۔

    سول سوسائٹی کے ارکان جب وزیراعلٰی ہاؤس پہنچے تو پولیس کی جانب سے انہیں قریب جانے کی اجازت نہیں دی گئی، پولیس اور مظاہرین میں تلخ کلامی کے بعد شرکاء نے پی آئی ڈی سی چوک پر ہی احتجاجی دھرنا دے دیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے دہشتگردوں کے خلاف بینرز بھی اٹھا رکھے ہیں۔

    شرکاء کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ میں تمام کالعدم تنظیمیں اور انکے سرکردہ رہنماؤں کو گرفتار کرے اور کالعدم تنظیموں کے دفاتر کو بند کیا جائے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپورکے زخمیوں کو کراچی منتقل کرکے بہتر طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔