Tag: CM Jam kamal

  • وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ جام کمال کی اہم ملاقات

    وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ جام کمال کی اہم ملاقات

    اسلام آباد : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد انشااللہ ناکام سے دوچار ہوگی، تین چار دنوں میں ووٹنگ ہوگی۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

    ملاقات میں وزیراعلیٰ جام کمال نے وزیراعظم کو بلوچستان کی سیاسی صورت حال سےآگاہ کیا اور ناراض رہنماؤں سے ہونے والے رابطوں سے متعلق تفصیلات بیان کیں۔

    انہوں نے ملاقات سے متعلق بتایا کہ وزیراعظم عمران خان سے بلوچستان کی ترقی اور سسٹم کی بہتری پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔

    تحریک عدم اعتماد سے متلعلق جام کمال خان نے کہا کہ میرے خلاف لائی جانے والے تحریک عدم اعتماد انشااللہ بری طرح ناکام ہوگی، مخالفین کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ اگلے آنے والے تین چار دنوں میں ووٹنگ ہوگی، ووٹنگ ہونا اچھی بات ہے، اس سے معاملہ واضح ہوجائے گا۔

    جام کمال خان کا مزید کہنا تھا کہ ووٹنگ کب ہوگی اس کی تاریخ نہیں بتا سکتا یہ گورنر کی صوابدید پر مبنی ہے، استعفے کی بات ہی نہیں وہ ہم کیوں دیں گے؟

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پہلے ہی تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی جا چکی ہے۔

    تحریک عدم اعتماد میں اراکین اسمبلی نے کہا ہے کہ جام کمال کی خراب کارکردگی پرانہیں وزیراعلیٰ کےعہدے سے ہٹایا جائے اور ایوان کی اکثریت کے حامل رکن اسمبلی کو وزیراعلیٰ منتخب کیا جائے۔

  • جمیعت علمائے اسلام کی وزیراعلیٰ جام کمال کی حمایت سے معذرت

    جمیعت علمائے اسلام کی وزیراعلیٰ جام کمال کی حمایت سے معذرت

    لاہور : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی جانب سے حمایت کرنے کی درخواست پر جمیعت علمائے اسلام نے معذرت کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں مولانا فضل الرحمان سے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے ملاقات کی، مولانا عبدالغفور حیدری نے مولانا کو وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سے ہونے والی ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ جے یو آئی نے جام کمال کی حمایت کی درخواست پر ان سے معذرت کر لی ہے، مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ تین سال تک جام کمال نے غیر جمہوری رویہ اپنائے رکھا اور اپوزیشن کے ساتھ بھی ان رویہ انتہائی نامناسب رہا۔

    مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ کہ پانی سر سے گزر چکا ہے، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی بلوچستان اور پارلیمانی پارٹی کا فیصلہ درست ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے جے یو آئی کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری سے ملاقات کی تھی اور اپنی حکومت بچانے کے لیے جے یو آئی سے مدد کی درخواست کی۔

    ذرائع کے مطابق مولانا عبدالغفور حیدری ملاقات کے بعد لاہور کے لیے روانہ ہوگئے تھے جہاں انہوں نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا تھا کہ ہم جدوجہد جاری رکھیں گے، 12 لوگوں کے کہنے پر استعفیٰ نہیں دوں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں اور بی اے پی کے اکثر ارکان میری حمایت کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ کچھ ساتھی 4 بار پہلے بھی مجھے ہٹانے کی کوشش کرچکے ہیں۔

  • کورونا کا مقابلہ کریں گے، عوام کی زندگی سے بڑھ کر کچھ نہیں، جام کمال

    کورونا کا مقابلہ کریں گے، عوام کی زندگی سے بڑھ کر کچھ نہیں، جام کمال

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ عوام کی زندگی سے بڑھ کر کچھ نہیں، کورونا کے چیلنج کا سامنا کریں گے، ینگ ڈاکٹرز کے تحفظات جائز ہیں،ان کی حمایت کرتا ہوں۔

    یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں اپوزیشن جماعتوں سے میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ اس وقت کورونا وائرس کا معاملہ انتہائی اہم ہے، ہمارے لیے عوام کی زندگی سے بڑھ کر کچھ نہیں.

    انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتیں اورحکومت مل کر کورونا کے چیلنج کا سامنا کریں گے، کورونا ایک ایسی عالمی وبا ہے جس کے سامنے طاقتور ترین ممالک بھی بےبس ہوگئے۔

    جام کمال کا کہنا تھا کہ چین سمیت مختلف ممالک سے طبی سامان مل رہاہے جو اسپتالوں کو فراہم کیا جارہاہے۔ لاک ڈاؤن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے مستحقین کو راشن کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے

    اس سلسلے میں بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کو4ماہ کی رقم ادا کی جارہی ہے، اس کے علاوہ گندم کےحوالے سے کمی کو بھی پورا کیا جارہا ہے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں یکجا ہوکر کام کریں، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز کے تحفظات جائز ہیں، پہلے دن سے اس کی حمایت کررہا ہوں۔

  • بلوچستان کی ترقی بھی پنجاب کی طرح عزیز ہے، سردار عثمان بزدار

    بلوچستان کی ترقی بھی پنجاب کی طرح عزیز ہے، سردار عثمان بزدار

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کی ترقی و خوشحالی بھی پنجاب کے عوام کی طرح عزیز ہے، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار سے وزیراعلیٰ آفس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ملاقات کی۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور مختلف شعبوں میں دونوں صوبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
    عثمان بزدار نے کہا کہ مجھے بلوچستان کے عوام کی ترقی و خوشحالی اسی طرح عزیز ہے جس طرح پنجاب کے عوام کی۔

    انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہارٹیکلچر، سیاحت، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اپنے بلوچ بہن بھائیوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے ، پنجاب کے تعلیمی اداروں میں بلوچ طلباء و طالبات کیلئے خصوصی کوٹہ مختص کیا گیا ہے جبکہ پنجاب حکومت بلوچستان میں دل کا ہسپتال قائم کرے گی اور اس ضمن میں دو ارب روپے مختص کر دیئے گئے ہیں۔

    اس موقع پر بلوچستان کے وزیراعلیٰ جام کمال خان نے سردار عثمان بزدار کو بلوچستان کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں آکر بہت پیار ملا ہے، ترقی کے سفر میں ہم مل کر آگے بڑھیں گے۔

    بدقسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے سیاحت جیسے اہم شعبے کو نظر انداز کیا، مقامی سیاحت کو فروغ دے کر معیشت کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر چاکر اعظم رند کے مقبرے کی بحالی کے کام پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے شکر گزار ہیں۔

  • قبائلی اضلاع سے منتخب تین آزاد امیدواروں کی بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت

    قبائلی اضلاع سے منتخب تین آزاد امیدواروں کی بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت

    اسلام آباد : قبائلی اضلاع سے منتخب3آزاد امیدواروں نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سے ملاقات کرکے بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قبائلی اضلاع سے منتخب تین آزاد امیدواروں نے اسلام آباد میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سے ملاقات کی اور بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

    اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ ہم صوبوں میں پسماندگی کے خاتمے سے متعلق کام کرنا چاہتے ہیں، ہماری ترجیح عوام کی خوشحالی ہے۔

    اسلام آباد میں پارٹی میں شامل ہونے والے ارکان اسمبلی کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ بی اے پی میں شمولیت پر بلاول، شفیق اور عباس الرحمان کا شکر گزار ہوں۔

    پی ٹی آئی اور بلوچستان عوامی پارٹی پہلی مرتبہ اقتدار میں آئے ہیں،70سالوں سے سیاست چمکانے کیلئے عام لوگوں کو استعمال کیا گیا، ہمارا فوکس ہے کہ ترقی اور خوشحالی کو مدنظر رکھیں گے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بھی اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کریں گے، پاکستان میں سیاست ایک نئے انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، لوگوں کے پاس سیاسی جماعتوں میں شرکت کیلئے اچھے آپشنز ہونے چاہئیں۔

  • بلوچستان میں مالی بحران کا خدشہ ہے: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    بلوچستان میں مالی بحران کا خدشہ ہے: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ:وزیر اعلیٰ بلوچستان، جام کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان کے لیبر قوانین میں قانون سازی کی اشد ضرورت ہے.

    تفصیلات کے مطابق یوم مزدور پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ شکاگومیں دی جانے والی قربانی محنت کشوں کے لیے مشعل راہ ہے، مزدور  یونینز  آج انھیں نکات پرمزدورکے حقوق کی جنگ لڑرہی ہیں.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی نسبت دنیا نے لیبر یونین قوانین میں بہت ترقی کی، معاشی ترقی میں مزدورریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے.

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ہمیں مزدورکے دن کو حقیقی معنوں میں تسلیم کرنا چاہیے، بلوچستان میں مالی بحران کا خدشہ ہے.

    انھوں نے کہا کہ مالی بحران سے زیادہ متاثر مزدور اور ملازمت پیشہ طبقہ ہوگا، مالی بحران سے بچنے کے لئےآمدن بڑھانے والے منصوبوں کی ضرورت ہے.

    یاد رہے کہ آج دنیا بھر میں یوم مزدور بنایا جارہا ہے۔ اس ضمن میں وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا تھا کہ  مزدور طبقہ ملکی ترقی میں ہمارا شراکت دار ہے، موجودہ حکومت مزدور کی عظمت پر یقین رکھتی ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ مزدوروں کی فلاح وبہبود کے لئے منصوبہ بندی کا آغاز کردیا گیا ہے، اس سلسلے میںحکومت پاکستان نے’’مزدور کا احساس‘‘پروگرام شروع کردیا ہے، ’’مزدور کا احساس‘‘منصوبہ غربت میں کمی میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔.