Tag: cm kp mehmood khan

  • تاجروں کیلئے بڑا ریلیف ،  15 سال پراناگھمبیر مسئلہ حل ہوگیا

    تاجروں کیلئے بڑا ریلیف ، 15 سال پراناگھمبیر مسئلہ حل ہوگیا

    پشاور : وزیراعلی محمود خان نے تاجروں کا 15 سال پراناگھمبیر مسئلہ حل کردیا اور لوکل گورنمنٹ کرایوں کی مدمیں 5کروڑ کا ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان سے تاجر تنظیموں کے وفد کی کامران بنگش کی قیادت میں ملاقات ہوئی ، معاون خصوصی ضیااللہ بنگش بھی موجود تھے، ملاقات میں لوکل گورنمنٹ کے 2400یونٹ کے کرایوں کے مسئلے پر بات چیت کی گئی۔

    وزیراعلی خیبر پختونخواہ نے تاجران کے حق میں فیصلہ سنا دیااور 2005 سے زیرغور کرایوں کا گھمبیر مسئلہ حل کردیا۔

    وزیراعلی محمود خان نے لوکل گورنمنٹ کرایوں کی مدمیں 5کروڑ ریلیف کا فیصلہ کیا ، کرایوں کی مد میں مطلوبہ 15کروڑ رقم کم کرکے 10کروڑ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعلی کےپی نے کہا تاجربرادری بقایاجات کی ادائیگی قسطوں میں کریں ، تاجروں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں۔

    تمام تاجر تنظیموں نے وزیراعلی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا موجودہ حکومت حقیقی معنوں میں تاجر دوست حکومت ہے۔

    کامران بنگش نے کہا وزیراعلی محمود خان نے 15سال پراناگھمبیر مسئلہ حل کردیا ، تاجر ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

  • وزیراعلیٰ کے پی اکثر وزرا کی کارکردگی سے ناخوش، قلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان

    وزیراعلیٰ کے پی اکثر وزرا کی کارکردگی سے ناخوش، قلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان

    پشاور : خیبر پختونخوا میں ناقص کارکردگی دکھانے والے وزرا کے قلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان ہے جبکہ وزیراعلیٰ کے پی نے دفاتر اور اسمبلی میں وزرا کی غیرحاضری پر بھی اظہار برہمی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی محمود خان صوبائی کابینہ کے اکثر اراکین کی کارکردگی سے ناخوش ہیں، ناقص کارکردگی دکھانے والے محکموں کے قلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزراکے رویے کی وزیراعلیٰ کو کافی شکایات موصول ہوچکی ہیں،سیاحت، بلدیات، صحت اور تعلیم کےقلمدان تبدیل کئے جانے کا امکان ہے جبکہ وزیراعلی کےپاس 14محکموں کے قلمدان بھی وزرا میں تقسیم ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ میں توسیع کیلئے باجوڑ اور خیبر سے ایک ایک وزیر جبکہ ضلع مہمند سے ایک خاتون کو مشیر بنایا جاسکتا ہے۔

    وزیراعلیٰ کے پی نے دفاتراوراسمبلی میں وزراکی غیرحاضری پر بھی اظہاربرہمی کرتے ہوئے کہا جو وزیر و مشیر دفتر و اسمبلی نہیں آئے گا، اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا، وزراکی عدم دلچسپی سےعوام کی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم کا دورہ پشاور، صوبائی وزرا کے قلمدانوں میں رد و بدل کا امکان

    محمودخان کا کہنا تھا کہ آئندہ سے وزرا کی حاضری کوخود مانیٹرکروں گا، اسمبلی میں غیرحاضری سے اپوزیشن کو موثرجواب نہیں دے پا رہے۔

    یاد رہے دسمبر کے آخر میں وزیر اعظم عمران خان کی دورے کراچی سے واپسی پر موسم کی خرابی کے باعث ان کے طیارے کو اسلام آباد کی بہ جائے پشاور ایئرپورٹ پر اتارا گیا تھا

    وزیر اعظم عمران خان نے پشاور میں خیبر پختون خوا کابینہ کا خصوصی اجلاس کی صدارت کی اور صوبائی وزرا کی کارکردگی کا جائزہ لیا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ وزرا کی کارکردگی کے مطابق قلم دانوں میں رد و بدل کا بھی امکان ہے۔

    خیال رہے وزیراعظم نے وزیراعلیٰ کو وزرا اور مشیروں کی برطرفی کا اختیار دے دیا ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کو کے پی سے گزرنے نہیں دوں گا، وزیراعلیٰ کے پی محمود خان

    مولانا فضل الرحمان کو کے پی سے گزرنے نہیں دوں گا، وزیراعلیٰ کے پی محمود خان

    پشاور : وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ فضل الرحمان کو کے پی سے گزرنے نہیں دوں گا اپنے بیان پر قائم رہوں گا، بی آرٹی مبنصوبے میں غلطی ضرور ہے لیکن کرپشن نہیں ہوئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب ہونے کے بعد اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں پہلا انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی کارکردگی کے باعث وزیراعلیٰ منتخب ہوا، الیکشن کے بعد وزیراعظم عمران خان نے الگ ملاقات میں کہا کہ آپ کو وزیراعلیٰ بنانا چاہتا ہوں، وزیراعظم نے اعتماد کیا جس پر وزیراعلیٰ بننے کی حامی بھری۔

    محمود خان نے آزادی مارچ کے حوالے سے کہا کہ فضل الرحمان اچانک آئے پہلے مذہبی نعرہ لگایا اور بعد میں کہا کہ آزادی مارچ کرنا چاہتا ہوں، ان کو صرف اقتدار میں رہنے کا شوق ہے۔

    فضل الرحمان کو کے پی سے گزرنے نہیں دوں گا کے اپنے بیان پر قائم ہوں، جب ملک میں ڈرون حملے اور دہشت گردی ہورہی تھی تو اس وقت فضل الرحمان کہاں تھے؟ جبکہ وزیراعظم عمران خان نے اس وقت بھی کھل کر ڈرون اور دہشت گردی پر بات کی تھی، آج مولانا فضل الرحمان کو کیاتکلیف ہوگئی۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح مولانا چندہ جمع کررہے ہیں میں بھی انہیں روکوں گا، ہماری اپنی حکمت عملی ہے، قیام امن حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    محمود خان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے جو دھرنا دیا تھا جس سے متعلق واضح مؤقف تھا جبکہ مولانا فضل الرحمان کے پاس کیا بیانیہ ہے؟ پہلے مذہبی بیانیہ اپنایا اور اب آزادی مارچ کا نام دیا گیا ہے۔

    مہنگائی، ابترمعاشی حالت ہمیں ورثے میں ملی ہے، ابتر معاشی حالت درست کرنے میں وقت تو لگے گا، واضح مؤقف اور بیانیے کے ساتھ آئے، احتجاج سب کاحق ہے، مولانا فضل الرحمان نے یوٹرن نہیں بلکہ اباؤٹ ٹرن لیا ہے۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ بی آرٹی6ماہ میں بنانے کی تاریخ دینا ہماری غلطی تھی، بی آرٹی کو عبوری حکومت نے سبوتاژ کیا۔

    بی آرٹی میں غلطی تسلیم کرتے ہیں لیکن اس میں کرپشن نہیں ہوئی، منصوبے کو توسیع دی گئی، اس وقت کا نگراں وزیراعلیٰ مولانافضل الرحمان کی جماعت سے تعلق رکھتا تھا۔

    بی آرٹی کو اس سال مکمل کرلیا جائے گا، بی آر ٹی کو بنیاد بنا کرپی ٹی آئی کو نشانہ بنایا گیا، یہ منصوبہ ٹھیکیدار اور کنسلٹنٹ کے کام نہ کرنے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ ریفارمز لانا حکومت کا کام ہے،ہر ادارے میں اصلاحات لانا چاہتے ہیں، احتجاجی ڈاکٹرز کو کہتا ہوں جو بھی مسائل ہیں آکر بات کریں، میڈیکل ریفارمز پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

    ڈاکٹرز کی مرضی پر پوسٹنگ ہو تو تمام ڈاکٹرز پشاور میں ہی بیٹھیں گے، اسپتالوں کی کوئی نجکاری نہیں ہورہی، دور دراز علاقوں میں ڈاکٹرز جانےکو تیارنہیں ہوتے، ڈاکٹرز کے تحفظات دور کرنے کیلئےمیرے دروازے کھلے ہیں، ڈاکٹرز اگر قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہتے ہیں تو اچھی بات ہے۔

    محمود خان نے کہا کہ مجھے پوری پارٹی کی حمایت حاصل ہے، وزیراعظم کہہ چکے ہیں5سال کے لیے وزیراعلیٰ ہوں مدت پوری کرونگا، جو وزیر پرفارم نہیں کرے گا، اس کی وزارت تبدیل ہوگی،10سے15دن میں3سے4وزراء کے قلمدان تبدیل ہوں گے۔
    ڈینگی سے متعکلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سال2017میں ڈینگی کے باعث10سے12افراد جاں بحق ہوئے تھے، ڈینگی سے حفاظتی اقدامات پر ہماری خصوصی توجہ ہے، ڈینگی کو انشاءاللہ کنٹرول کرلیں گے، سابق فاٹا کیلئے10سال میں ایک ہزار ارب کا بجٹ رکھا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ نے بتایا کہ مالم جبہ میں کوئی بےضابطگی نہیں ہوئی ہے، مخالفین کو پتہ ہی نہیں مالم جبہ اسکینڈل ہے کیا؟ مالم جبہ میں مجموعی طورپر216ایکڑ اراضی کا معاملہ ہے بلکہ216اراضی میں سے بھی13 ایکڑ کا معاملہ ہے۔

    نیب نے مالم جبہ سے متعلق سوالنامہ دیا تھا جس کا جواب دے دیا، مالم جبہ کیس میں نیب کو اپنے جوابات سے مطمئن کردیا ہے، مالم جبہ ریزورٹ پر میں نے کسی فیصلے پردستخط نہیں کیے۔

  • آئندہ سال پورےملک میں ایک ہی دن روزہ اورایک ہی دن عیدہوگی، وزیراعلیٰ کے پی

    آئندہ سال پورےملک میں ایک ہی دن روزہ اورایک ہی دن عیدہوگی، وزیراعلیٰ کے پی

    سوات : وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمودخان نے کہا اپوزیشن نےجتناشورمچاناہےمچائیں انہیں5سال انتظار کرنا پڑےگا، آئندہ سال پورےملک میں ایک ہی دن روزہ  اور ایک ہی دن عید ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمودخان نے اپنے بیان میں کہا سوات میں میگا پراجیکٹس کیلئے بجٹ میں فنڈز مختص کریں گے، سوات میں سیاحوں کا ہجوم موٹر وے اور پائیدار امن کی وجہ سے ہے۔

    وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا اللہ نےموقع دیاہے،صوبےکوترقی کی راہ پرگامزن کریں گے، آئندہ سال پورے ملک میں ایک ہی دن روزہ اور ایک ہی دن عید ہوگی۔

    محمودخان نے کہا عوام اپوزیشن نہیں بلکہ ہمارے ساتھ ہے،اپوزیشن نےجتناشورمچاناہےمچائیں انہیں5 سال انتظار کرنا پڑےگا، اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد چوروں کو بچانے کے لئے ہے۔

    مزید پڑھیں : معصوم عوام کو استعمال کرنے والے جنگ کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں،وزیراعلیٰ کے پی

    یاد رہے چند روز قبل وزیراعلیٰ کے پی نے کہا تھا کہ معصوم عوام کو استعمال کرنے والے جنگ کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں، 10 ماہ میں قبائلی عوام کے بہت سے مسائل حل ہوئے ہیں، قبائلی اضلاع کی ترقی کے لیے این ایف سی ایوارڈ سے 3 فیصد مختص کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومتی عزم کا ثبوت ہے کہ وہ ان اضلاع کی ترقی کا وعدہ پورا کرے گی، مفت صحت سہولیات کی فراہمی بھی حکومتی سپورٹ کا واضح ثبوت ہے۔